ہفتہ، 30 جون، 2018

سورج اور چاند گہن، بدنظمی اور انتشار کے نقیب

گہن سے متعلق ضروری احتیاط ، صدقات اور اہم اعمال ووظائف
سال 2018 ء میں 5 سورج اور چاند گہن ہیں، ان میں سے دو جنوری فروری میں لگ چکے ہیں، آخری تین گہن جولائی اگست میں یکے بعد دیگر لگیں گے، پہلا سورج گہن 13 جولائی کو ہوگا، دوسرا 28 جولائی کو چاند گہن ہوگا، اس کے بعد 11 اگست کو پھر سورج گہن لگے گا، دونوں سورج گہن جزوی ہیں لیکن چاند گہن مکمل اور خاصے طویل دورانیے کا ہوگا، پاکستان کے حالات پر اکثر چاند گہن کے اثرات کا مشاہدہ کیا گیا ہے، جدید علم نجوم میں سورج اور چاند گہن کو کسی تبدیلی کی نشان دہی کرنے والا خیال کیا جاتا ہے،یہ تبدیلی مثبت بھی ہوسکتی ہے اور منفی بھی،اس اعتبار سے موجودہ گہن سیریز میں چاند گہن نہایت منفی اثرات کا حامل نظر آتا ہے،یہ زائچہ پاکستان کے نویں گھرمیں واقع ہوگا، جب کہ نواں گھر پہلے ہی اس سال غیر معمولی سیاروی ایکٹیویٹی ظاہر کر رہا ہے،نئے گھر کا تعلق آئین و قانون ، عدلیہ اور الیکشن کمیشن سے ہے،گہن کے اثرات ایک ماہ پہلے شروع ہوجاتے ہیں اور ایک ماہ بعد تک اپنا اثر دکھاتے ہیں، 28 جولائی کا چاند گہن ملک میں انتشار ، بدنظمی اور کسی غیر معمولی اقدام کی نشان دہی کر رہا ہے،اس گہن کے نتیجے میں عدلیہ اور الیکشن کمیشن کسی تنازع کی زد میں آسکتے ہیں، عبوری حکومت کی کارکردگی بھی متنازع ہوسکتی ہے،غیر ملکی سازشیں بڑھ سکتی ہیں،صورت حال کو سنبھالنے کے لیے مسلح افواج کو اپناکردار ادا کرنا پڑسکتا ہے۔
پاکستان اس ماہ الیکشن کی طرف بڑھ رہا ہے، سیاسی پارٹیوں کے درمیان زبردست جوش و خروش نظر آرہا ہے،آنے والے دنوں میں اس میں مزید اضافہ ہوگا، اگر کسی حادثاتی وجہ پر انتخابات کی تاریخ آگے نہ بڑھی اور انتخابات 25 جولائی کو ہی منعقد ہوئے تو نتائج چونکا دینے والے اور غیر متوقع ہوں گے،اکثر سیاسی پارٹیاں نتائج سے مطمئن نہیں ہوں گی،ویسے بھی یہ اس ملک میں ایک انتخابی روایت بھی ہے کہ شکست خوردہ جماعت کبھی اپنی شکست تسلیم نہیں کرتی، اس بار 28 جولائی کا چاند گہن ظاہر کر رہا ہے کہ انتخابی نتائج کے حوالے سے ملک بھر میں اور خصوصاً پنجاب میں کوئی احتجاجی تحریک جنم لے سکتی ہے جو ظاہر ہے شکست خوردہ پارٹی کی جانب سے ہی ہوسکتی ہے۔
ہم شروع سال سے ہی پاکستانی زائچے کے نویں گھر کی فعالیت کے پیش نظر عدلیہ کے جارحانہ کردار کی نشان دہی کر رہے ہیں اور نتیجے کے طور پر سیاست داں اور بیوروکریٹ خصوصی طور پر آئین و قانون کا شکار ہورہے ہیں، اس پر خاصا واویلا بھی ہورہا ہے،دلچسپ صورت حال یہ ہے کہ اگر قانون پوری طرح حرکت میں نہ آئے تو لوگ تقاضا کرتے ہیں کہ متعلقہ اداروں کو اپنے فرائض درست طور پر انجام دینے چاہئیں لیکن جب قانون حرکت میں آتا ہے اور خصوصاً اشرافیہ کے خلاف تو یہ شور اٹھتا ہے کہ ایسا کیوں ہورہا ہے؟ایک عجیب منطق یہ بھی ڈھونڈ لی گئی ہے کہ ہمیں اگر پکڑ اجارہا ہے تو فلاں کو کیوں چھوڑ دیا گیا ہے؟اس نوعیت کے مباحث اخبار و ٹی وی پر آئے روز سامنے آتے رہتے ہیں جن سے ہمیں کوئی غرض نہیں ہے، ہم سیاروی گردش کے اثرات کی نشان دہی کرتے ہیں جن میں کمی بیشی ہوسکتی ہے، جاری سیاروی صورت حال میں جولائی اور اگست کے سورج اور چاند گہن کے اثرات ملکی فضا میں اپنا کیا رنگ دکھا سکتے ہیں، ان کا اظہار علمی حد تک ضروری تھا، سو کردیا گیا ، واللہ اعلم بالصواب۔
اثرات و اعمالِ گہن
قدیم و جدید تحقیق کے مطابق سیارہ شمس قوت حیات کا نمائندہ ہے جب کہ چاند ہماری زمین کا قریبی ہمسایہ ہونے کی وجہ سے کرۂ ارض پر گہرے اثرات ڈالتا ہے،خصوصاً مائع اشیا پر اس کا اثر نمایاں طور پر مشاہدہ کیا جاسکتا ہے،سمندر میں مدوجزر اس کی واضح مثال ہے،انسانی جسم میں رطوبات زندگی سے متعلق گلینڈز اور دوران خون بھی اس کے زیر اثر ہیں،چناں چہ چاند یا سورج گہن کی حالت میں اپنی مثبت توانائی زمین تک پہنچانے سے قاصر ہوتے ہیں لہٰذا انسانی زندگی پر اس کے اثرات پڑتے ہیں جس کی تفصیل کا یہ موقع نہیں ہے، البتہ یہ بتانا ضروری ہے کہ اس وقت میں حاملہ خواتین کو خصوصی احتیاط کرنا چاہیے، گہن کے وقت کوئی کام نہ کریں اور آرام دہ بستر پر آرام سے دراز ہوکر کثرت سے استغفار پڑھیں۔
عام افراد کے لیے بھی چاند یا سورج گہن کے ناقص اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے کثرت سے استغفار کا ورد کرنا سنت نبویؐ سے ثابت ہے،اس کے علاوہ ہفتہ اور منگل کے روز صدقات دینا بھی گہن کے اثرات سے محفوظ رکھتا ہے، یہ صدقات چاند گہن کے دوران میں مسلسل ایک ماہ تک اور سورج گہن کے دوران میں تقریباً تین ماہ تک دینا چاہیے،جہاں تک چاند اور سورج کے ناقص اثرات کی نشان دہی کا تعلق ہے تو یہ اثرات ہر شخص کے انفرادی زائچہ ء پیدائش یا زائچہ ء نکاح کے مطابق دیکھے جاسکتے ہیں، عام طور پر لوگ اپنے شمسی برج (Sun sign) سے واقف ہوتے ہیں اور اسی کے مطابق اپنے حالات و واقعات معلوم کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو ایک غلط رجحان ہے،شمسی برج صرف ہماری شخصیت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتا ہے،حالات وواقعات کے اتار چڑھاؤ کا جائزہ لینے کے لیے پیدائشی برج (Birth sign) اہم ہے اور اسے معلوم کرنے کے لیے پیدائش کا وقت معلوم ہونا بھی ضروری ہے، جو لوگ اپنا زائچہ (Birth chart) بنواکر پاس رکھتے ہیں ، وہی اپنے پیدائشی برج سے واقف ہوتے ہیں اور علم نجوم کے ذریعے درست رہنمائی حاصل کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔
جولائی کے سورج اور چاند گہن
سال 2018 ء کا دوسرا جزوی سورج گہن 13 جولائی کو ہوگا، پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق اس کا آغاز 06:48 am سے ہوگا، انتہائی نقطہ ء عروج 08:01 am تک رہے گا، اس کے بعد اُترنا شروع ہوگا اور اختتام 09:13 am تک ہوجائے گا، فلکیاتی حساب سے یہ جزوی گہن برج سرطان کے 20 درجہ 38 دقیقہ پر لگے گا، بحر ہند کے کچھ علاقوں میں دیکھا جاسکے گا جب کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں واضح طور پر نظر آئے گا، پاکستان میں نظر نہیں آئے گا۔
مکمل چاند گہن 27 اور 28 جولائی کی درمیانی شب لگے گا، فلکیاتی حساب سے یہ گہن برج دلو کے تین درجہ اور 13 دقیقے پر واقع ہوگا، گہن کا آغاز پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق رات 10:14 pm پر ہوگا جب کہ اس کا نقطہ ء عروج 28 جولائی شب 01:21 am پر ہوگا اور اختتام صبح صادق 04:28 am پر ہوسکے گا۔
چاند گہن کا نظارہ یورپ کے اکثر علاقوں ، ایشیا، آسٹریلیا وغیرہ میں کیا جاسکے گا، اس گہن کا دورانیہ 6 گھنٹہ 14 منٹ ہوگا،پاکستان ٹائم میں سے پانچ گھنٹے کم کرلیے جائیں تو جی ایم ٹی ٹائم نکل آئے گا، امریکا اور کنیڈا کے قارئین پاکستان اور امریکا کے درمیان وقت کے فرق کو کم کرکے درست وقت حاصل کرسکتے ہیں۔
سورج اور چاند گہن کا ماہرین عملیات انتظار کرتے ہیں، اس موقع پر مختلف ضروریات کے تحت اعمال کیے جاتے ہیں ، عاملین بعض اعمال کی زکات ادا کرتے ہیں کیوں کہ یہ انتہائی حساس اور سریع الاثر وقت ہوتا ہے،اگر تمام قواعد و ضوابط کی پابندی کرتے ہوئے کسی خاص مقصد کے لیے اس وقت عمل کیا جائے تو اس کا اثر بہت جلد ظاہر ہوتا ہے،ہمیشہ کی طرح عام نوعیت کی ضروریات کے لیے چند عمل دیے جارہے ہیں، جو لوگ ان سے فائدہ اٹھائیں، ہمیں بھی دعائے خیر میں یاد رکھیں۔
سورہ کوثر کا تالے والا عمل
سورج اور چاند گہن سے متعلق جو اعمال دیئے گئے ان کے حوالے سے اکثر ہمارے قارئین نے ای میل اور ٹیلی فون کے ذریعے بعض سوالات پوچھے ہیں اور ساتھ ہی بعض لوگوں نے فرمائش کی ہے کہ سورہ کوثر کا عمل دوبارہ شائع کیا جائے کیوں کہ گزشتہ سال کے اخبارات ان کے پاس محفوظ نہیں ہیں۔
اس عمل کے لیے گہن کے وقت سے پہلے ایک نیا غیر استعمال شدہ تالا لا کر رکھ لیں۔ تالا لوہے یا اسٹیل کا ہو۔ بہترین بات یہ ہو گی کہ ایسا تالا ہو جو چابی سے کھلتا اور بند ہوتا ہو لیکن اگر ایسا تالا نہ ملے تو کوئی حرج بھی نہیں ہے۔ آپ وہی تالا لے لیں جو بغیر چابی کے کھٹکے سے بند ہوتا ہو۔ مکمل گرہن کے وقت باوضو علیحدہ کمرے میں بیٹھیں اور بسم اﷲ پوری پڑھنے کے بعد سات مرتبہ سورہ کوثر پوری پڑھیں اور پھر زبان سے اپنے مقصد کا اظہار کریں۔ اس کے بعد تالے کے سوراخ میں پھونک مار کر تالا بند کر دیں۔ خیال رہے کہ اس سارے کام کے دوران اپنی ذہنی اور روحانی قوت کو اپنے مقصد پر مرتکز کریں۔ یعنی دل میں یہ یقین پیدا کر یں کہ آپ جو کچھ کر رہے ہیں اور جس مقصد سے کر رہے ہیں وہ یقیناًانجام پائے گا۔ اس میں شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہ رکھیں۔ مقصد کے حوالے سے سورہ کوثر پڑھنے کے بعد آپ کا جملہ اس طرح ہونا چاہیے۔
مثلاً کسی کے دل میں جگہ اور محبت پیدا کرنا مقصود ہے تو یوں کہیں۔ ’’میں نے باندھا خواب و خیال کو فلاں بن فلاں کے جب تک مجھے نہ دیکھے، چین نہ پائے۔‘‘
اگر مقصد کسی بری عادت یا حرکت سے روکنا ہے تو اس طرح کہیں ’’میں نے باندھا عادت بدگوئی اور جھوٹ کو فلاں بن فلاں کے کبھی جھوٹ نہ بولے اور خراب کلمات منہ سے نہ نکالے۔‘‘
اگر نشے یا جوئے کی عادت سے روکنا ہو تو جملہ اس طرح کہیں۔ ’’میں نے باندھا عادت نشہ یا جوا فلاں بن فلاں کا، کبھی نشہ نہ کرے یا کبھی جوا نہ کھیلے۔‘‘
الغرض کسی بھی برے کام یا بری عادت سے روکنے کے لیے اپنے مقصد کا اظہار ایک مختصر سے جملے میں اس طرح کریں کہ آپ کی کوشش کا اثبات ظاہر ہو اور اس کام کی نفی کی جائے جسے روکنا مقصود ہے۔
بعض لوگوں نے رجال الغیب کی سمت کے بارے میں سوال کیا ہے، ہماری ویب سائٹ www.maseeha.com کا وزٹ کریں اور علم جفر کا کالم کھول لیں تو رجال الغیب کی سمت معلوم کرنے کا نقشہ مل جائے گا، اس سے کام لیں۔
رجال الغیب چاند کی تاریخوں کے حساب سے معلوم کیے جاتے ہیں۔ اصول یہ ہے کہ عمل کے وقت جس سمت میں رجال الغیب ہوں ادھر رخ کر کے نہ بیٹھا جائے بلکہ اپنا رخ ایسی سمت میں رکھیں کہ آپ کی پشت رجال الغیب کی طرف ہو یا پھر وہ آپ کے بائیں ہاتھ کی طرف ہوں۔ اس اعتبار سے اگر وہ مشرق میں ہوں تو مغرب کی طرف منہ کر کے بیٹھیں اور شمال مشرق میں ہوں تو جنوب کی طرف منہ کر لیں۔ بس اتنی سی احتیاط کافی ہو گی۔ آخری بات یہ کہ وہ تمام افراد جو اعمال گہن سے مستفید ہونا چاہتے ہیں، انہیں چاہیے کہ عمل کرنے کے بعد صدقہ خیرات ضرور کریں۔
میاں بیوی میں محبت کے لیے عمل خاص
زن و شوہر میں اختلافات، مزاجی ناہمواری، باہمی لڑائی جھگڑا، محبت کی کمی وغیرہ کے لیے یہ ایک مجرب طریقہ ہے اور صرف شادی شدہ خواتین و حضرات ہی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ نہایت آسان بھی ہے۔ گرہن کے درمیانی وقت میں ایک سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے پوری بسم اﷲ لکھ کر سورہ الم نشرح پوری لکھیں پھر یہ آیت لکھیں۔
والقیت علیک محبۃ فلاں بن فلاں (یہاں مطلوب کا نام مع والدہ لکھیں) علیٰ محبۃ فلاں بنت فلاں (یہاں طالب کا نام مع والدہ لکھیں) کما الفت بین آدم و حوا و بین یوسف و زلیخا و بین موسیٰ و صفورا و بین محمدؐ و خدیجۃ الکبریٰ و اصلح بین ھما اصلاحاً فیہ ابداً
اب تمام تحریر کے ارد گرد حاشیہ ( چاروں طرف لکیر) لگا کر کاغذ کو تہہ کر کے تعویز بنا لیں اور موم جامہ کر کے بازو پر باندھ لیں یا پھر اپنے تکیے میں رکھ لیں۔
خیال رہے کہ مندرجہ بالا نقوش لکھتے ہوئے باوضو رہیں، پاک صاف کپڑے پہنیں، علیحدہ کمرے کا انتخاب کریں، لکھنے کے دوران مکمل خاموشی اختیار کریں اور اپنے مقصد کو ذہن میں واضح رکھیں کہ آپ کیا چاہتے ہیں، رجال الغیب کا خیال رکھیں کہ آپ جس طرف رخ کر کے بیٹھے ہوں وہ آپ کے سامنے نہ ہوں۔
مخالف کی زبان بندی
عین گہن کے وقت مندرجہ ذیل سطور کالی یا نیلی روشنائی سے لکھیں یا سیسے کی تختی پر کسی نوکدار چیز سے کندہ کریں اور پھر کسی بھاری چیز کے نیچے دبا دیں یا کسی نم دار جگہ دفن کر دیں۔ انشاء اﷲ وہ شخص آپ کی مخالفت سے باز آجائے گا۔
ا ح د ر س ص ط ع ک ل م و ہ لا د یا یا غفور یا غفور عقد اللسان فلاں بن فلاں فی الحق فلاں بن فلاں یا حراکیل
ناجائزو ناپسندیدہ تعلق کا خاتمہ
اکثر والدین اپنے بیٹے یا بیٹی کی ایسی محبت یا وابستگی سے پریشان رہتے ہیں جو ان کے نزدیک ناپسندیدہ ہوتی ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا لڑکا یا لڑکی ایک غلط راستے پر چل رہے ہیں۔ 
ایسی صورت میں طریقہ یہ ہے کہ گہن کے وقت کسی علیحدہ کمرے میں باوضو بیٹھ کر مندرجہ ذیل سطور کسی سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے لکھیں اور کا غذ کو تہہ کر کے تعویذ کی شکل بنا لیں اور پھر اس کاغذ کو کسی بھاری وزنی چیز کے نیچے دبا دیں یا قبرستان میں دفن کردیں، اگر ایسے دو نقش تیار کیے جائیں اور دونوں کو لڑکا اور لڑکی کے راستے میں دفن کردیا جائے تو انشاء اللہ دونوں کے درمیان علیحدگی ہوجائے گی۔
’’احد رسص طعک لموہ لادیا یا غفور یا غفور بستم تعلق فلاں بن فلاں و بین فلاں بن فلاں عَقدَت قُلوبِھم ابداً یا حراکیل بحق یا قابض یا مانع العجل العجل الساعۃ الساعۃ‘‘
بھاگنے والے کو روکنا یامفرور کی واپسی
اگر کوئی بچہ یا بڑا گھر سے بھاگتا ہو یا گھر چھوڑ کر چلا گیا ہو تو اس کے لیے سورج یا چاند گہن کے وقت نقش بنانے کا طریقہ یہ ہے۔
حسب دستور علیحدہ کمرے میں بیٹھ کر سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے اس طرح نقش لکھیں۔ حروف صوامت کی چار سطریں دائیں بائیں اور اوپر نیچے اس طرح لکھیں کہ درمیان کی جگہ خالی رہے اور حروف کی سطروں سے ایک چوکور خانہ بن جائے۔ پھر اس خانے کے درمیان بیچ میں بھاگنے والے کا نام مع والدہ لکھیں۔ اس کے بعد حروف صوامت کی سطور کے اوپر سات سات مرتبہ یہ چار آیات لکھ دیں۔
صُم بُکم عُمی فَھُم لا یَرجعُون ۔ صُم بُکم عُمی فَھُم لا یَعقِلُون۔ صُم بُکم عُمی فَھُم لا یُبصِرُون۔ صُم بُکم عُمی فَھُم لایُتکَلِمُون۔
اب اگر بھاگنے والے کو روکنا مقصود ہے تو بیچ کے خانے میں اس کے نام کے ساتھ اس جملے کا اضافہ کردیں ’’ بستم قدم درون خانہ‘‘۔ اس تعویذ کو اس کے تکیے میں یا سرہانے کسی جگہ رکھ دیں۔ انشاء اللہ گھر سے بھاگنے سے باز آجائے گا اور زیادہ وقت گھر میں ہی گزارے گا۔ اگر بھاگے ہوئے کو واپس بلانا مقصود ہے تو اس نقش کو کسی لکڑی کے تختے یا موٹے گتیّ پر چپکادیں اور پھر اسے گھر کی جنوبی دیوار پر ایک کیل ٹھونک کر لٹکادیں۔ بھاگنے والے کا نام جو درمیان میں لکھا ہے،اس کے پہلے حرف پر کوئی سوئی یا آل پن چبھو دیں۔ انشاء اللہ 13 دن میں واپس آئے گا یا اس کی کوئی خبر ملے گی۔ عمل کے بعد مٹھائی پر فاتحہ ضرور دیں اور 300روپے خیرات کردیں۔
دو افراد کے درمیان عداوت و دشمنی
اکثر دو افراد کے درمیان عداوت یا دشمنی اس قدر بڑھ جاتی ہے اور پورے خاندان کے لیے عذاب بن جاتی ہے،اس کا خاتمہ ضروری ہے، اکثر تو اس بنیاد پر باہمی قریبی رشتوں میں دراڑیں پڑجاتی ہیں، ایسی صورت حال کے لیے درج ذیل عمل مفید ثابت ہوگا، دیکھنا یہ ہوگا کہ دونوں میں سے حق پر کون ہے اور ناحق کون کر رہا ہے؟ لہٰذا نقش لکھتے ہوئے پہلے اُس فریق کا نام مع والدہ لکھیں جو ظلم و زیادتی کر رہا ہو اور بعد میں اس کا نام لکھیں جو حق پر ہو اور اس ساری دشمنی میں اپنا دفاع کر رہا ہو۔
احدرسص طعک لموہ لادیایا غفور یا غفور بستم اختلاف و عداوت فلاں بن فلاں و بین فلاں بن فلاں بحق صمُ بکمُ عمیُ فہم لایعقلون یا حراکیل العجل العجل العجل الساعۃ الساعۃ الساعۃ الوحا الوحا الوحا
کسی صاف کاغذ پر نیلی یا کالی روشنائی سے دو نقش گہن کے وقت لکھیں اور موم جامہ یا کالی ٹیپ لپیٹ کر اُس راستے میں دائیں بائیں کسی سائیڈ دفن کردیں، جہاں سے اُن کا گزر ہوتا ہو، زمین میں دفن کرنے سے پہلے نقش پر کوئی وزنی پتھر بھی رکھ دیں، بعد ازاں کچھ مٹھائی پر فاتحہ دے کر بچوں میں تقسیم کریں اور حسب توفیق صدقہ و خیرات کریں،وہ لوگ جو اپنی مصروفیت یا کسی اور وجہ سے مندرجہ بالا اعمال میں سے کوئی بھی عمل خود تیار نہ کرسکتے ہوں تو ہمارے دفتر سے رجوع کرسکتے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں