ہفتہ، 18 دسمبر، 2021

صحت کے مسائل ، علم نجوم کی روشنی میں

آپ کا زائچہ صحت کے حوالے سے بھی ایک بہترین رہنما ہے


 علم نجوم زندگی کے تقریباًہر پہلو پر ہماری رہنمائی کرسکتا ہے،بشرط یہ کہ ہم اس فلکیاتی سائنس سے درست طور پر فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کریں، گزشتہ ہفتے لڑکیوں کی شادی میں رکاوٹ اور ازدواجی زندگی میں پیدا ہونے والی تلخیوں کے حوالے سے بات ہوئی تھی اور بتایا گیا تھا کہ ہم جن مسائل کو جن بھوت یا سحروجادو سمجھ لیتے ہیں وہ درحقیقت اکثر ہمارے ذاتی اور پیدائشی مسائل ہوتے ہیں، چناں چہ ہم نام نہاد روحانی معالجین کے چکر میں پھنس کر ان کا غلط علاج کر رہے ہوتے ہیں اور نتیجے کے طور پر مسئلے کو نہ صرف یہ کہ مزید پیچیدہ بنالیتے ہیں بلکہ عمر کا ایک بڑا حصہ ضائع کربیٹھتے ہیں بالکل اسی طرح ہماری صحت سے متعلق مسائل میں بھی علم نجوم ہماری بھرپور رہنمائی کرتا ہے، اگر ہم ابتدا ہی سے یہ رہنمائی حاصل کریں تو زیادہ بہتر طور پر اپنی صحت کے مسائل کو سمجھ سکتے ہیں، خاص طور پر بچوں کے حوالے سے اکثر لوگ پریشان نظر آتے ہیں، بعض بچے ابتدا ہی سے غیر صحت مند اور وقتاً فوقتاً مختلف بیماریوں کا شکار ہوکر کمزور ہوجاتے ہیں ، ان کی بڑھوتری (Growth) رک جاتی ہے، مزید یہ کہ ایلوپیتھک علاج اور خاص طور پر اینٹی بائیوٹکس کا بے تحاشا استعمال مزید تباہی کا باعث بنتا ہے، ایسے بچوں کے حوالے سے اولین بات تو یہی ہے کہ ان کے زائچے کو مدنظر رکھتے ہوئے ضروری ایسٹرولوجیکل ریمیڈیز پر توجہ دی جائے اور ضروری علاج معالجے میں ہومیوپیتھک طریقہ اختیار کیا جائے۔

یہی صورت اُس وقت بھی پریشان کن ثابت ہوسکتی ہے جب انسان اپنے زائچے کے مطابق کسی خراب ترین دور سے گزر رہا ہو یعنی اس کے زائچے میں کسی خراب سیارے کا دور جاری ہو یا پھر سیاروی پوزیشن ناموافق ہو، ایسی صورت میں بعض تکالیف یا بیماریاں اسے پریشان کرتی ہیں اور خراب وقت کی وجہ سے علاج معالجہ بھی غلط راستے پر شروع ہوجاتا ہے، ہم ایسے بہت سے کیس دیکھ چکے ہیں جس میں کسی معمولی نوعیت کی بیماری میں غلط ڈاکٹر یا غلط تشخیص کے نتیجے میں صورت حال رفتہ رفتہ نہایت سنگین ہوتی چلی گئی، فائدے کے بجائے مزید نقصان ہوتا چلا گیا، آئیے ایک مثالی زائچے کی روشنی میں دیکھتے ہیں ہم کیسے کسی کی کمزوریوں اور بیماریوں سے آگاہی حاصل کرسکتے ہیں اور کس طرح ان پر قابو پاسکتے ہیں۔

مثالی زائچہ

برج سنبلہ طالع میں ایک درجہ 49 دقیقہ طلوع ہے‘ عطارد طالع برج سنبلہ کا مالک سیارہ ہے اور زائچے میں دسویں گھر میں بھدرا یوگ بنارہا ہے، طاقت ور پوزیشن میں ہے، اس پوزیشن میں پیدا ہونے والے افراد خوب صورت اور پرکشش شخصیت کے مالک ہوتے ہیں، ذہین اور بالغ نظر ، علمی اور تحقیقی کاموں میں دلچسپی لیتے ہیں،مزاجی طور پر عمدہ تجزیاتی صلاحیت رکھتے ہیں، کسی بھی مسئلے کی تحقیق و تفتیش ضروری سمجھتے ہیں،پیدائشی طور پر کاملیت کی جانب رجحان رکھتے ہیں، غلطی ان سے برداشت نہیں ہوتی، برج سنبلہ فطری زائچے کا چھٹا گھر ہے، چناں چہ اس کا تعلق کام اور صحت سے ہے، برج سنبلہ کے زیر اثر پیدا ہونے والے افراد صحت کے معاملات کی طرف بھی خصوصی توجہ رکھتے ہیں، ایسے لوگ اگر میڈیکل کا شعبہ اختیار کریںتو قابل معالج کے طور پر سامنے آتے ہیں،عطارد اور زحل صحت کے اولین تعین کنندگان بن گئے ہیں،زائچے کے مطابق چھٹے گھر پر برج دلو قابض ہے جو کام اور صحت کا خانہ ہے لہٰذا عطارد کے علاوہ زحل بھی صحت کے معاملات کی نمائندگی کرتا ہے، اس کے علاوہ زائچے کی مزید باریکیوں کو سمجھنے کے لیے شش بہرہ (D-6) چارٹ کا بھی مطالعہ کیا جاتا ہے، اس زائچے میں D6 چارٹ میں برج میزان پہلے گھر میں طلوع ہے چناں چہ سیارہ زہرہ صحت کے معالات کا اضافی نمائندہ بن جاتا ہے، گویا اس زائچے کے صحت اور کام سے متعلق معاملات پر عطارد ، زحل اور سیارہ زہرہ نگراں ہیں۔

زحل ، مریخ‘ شمس ‘ راہو اور کیتو اس زائچے کے فعلی منحوس سیارگان کا کردار ادا کر رہے ہیں کیوں کہ ان کا تعلق زائچے کے 6,8,12 گھروں سے ہے، ان گھروں کے حاکم منحوس اثرات کے حامل ہوتے ہیں، راہو کیتو عام طور سے ویسے ہی منحوس اثر رکھتے ہیں، نوامسا (D-9) چارٹ میں سیارہ مشتری اپنے برج ہبوط برج جدی میں ہے، مشتری کا تعلق اعضائے جسمانی میں جگر سے ہے، گویا صاحب زائچہ کو جگر سے متعلق کمزوری یا امراض کا امکان موجود ہے، D6 میں کوئی سیارہ بھی ہبوط یافتہ نہیں ہے جو ایک اچھی بات ہے، سیارہ زہرہ زائچے میں بارھویں گھر میں ہے اور نویں گھر میں موجود فعلی منحوس سیارہ مریخ کی نظر کا شکار ہے،گویا گردے اور مثانے سے متعلق تکالیف بھی پریشانی کا باعث ہوسکتی ہیں، مزید یہ کہ صاحب زائچہ کو ذیابطیس سے بھی خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
عطارد مضبوط ہے ‘ کمزور شمس دسویں گھر میں اور دوسرے گھر سے را ہو کی کامل نظر سے متاثرہ ہے‘ خیال رہے کہ سیارہ شمس فطری طور پر صحت کا نمائندہ ہے، اس کی کمزوری اور راہو پر اس کی نظر بھی صحت سے متعلق بعض مسائل پیدا کرسکتی ہے، خاص طور پر بے خوابی کے مسائل ، منشیات، یا نشہ آور ادویات کا زیادہ استعمال مسائل پیدا کرسکتا ہے۔مشتری کمزور ہے کیوں کہ نو بہرہ میںہبوط میں ہے اور اس کا میزبان کمزور ہے ۔
صاحب زائچہ پیدائش کے وقت سے یرقان میںمبتلا تھا‘ جب وہ قمر کے دور اکبر میں زحل کے دور اصغر میں تھا۔
زحل چھٹے گھر کا حاکم ہے اور چھٹے گھر میںاپنے مول ترکون برج پر قابض ہے‘ جب بھی پیدائش کے زائچے میںکامل بگاڑ ہوتا ہے صاحب زائچہ پیدائش کے وقت خرابیءصحت میںمبتلا رہتا ہے‘ جیسے ہی یہ قران اور نظر جدا ہوتا ہے صاحب زائچہ صحت یاب ہوجاتا ہے بہ شرط یہ کہ زائچے میںقسمت کے نمائندگان مضبوط اور اچھی پوزیشن میںہوں‘ اس کیس میں اول تعین کنندگان عطارد اور زحل زائچے میںمضبوط ہیں۔
صاحب زائچہ کی صحت سے متعلق کمزوریوں کو دور کرنے کے لیے اگر ابتدا ہی سے احتیاطی تدابیر اختیار کرلی جائےں تو صورت حال کنٹرول میں رہتی ہے اور کوئی بڑا مسئلہ پیدا نہیں ہوتا۔
جیسا کہ پہلے نشان دہی کی گئی ہے کہ زائچے کے مطابق شمس ، زحل اور مریخ فعلی منحوس اثر رکھنے والے سیارے ہیں اور راہو کیتو بھی ناموافق اثر رکھتے ہیں، چناں چہ ہفتہ، اتوار اور منگل کے روز اگر پابندی سے صدقات دیے جائیں تو برج سنبلہ والوں کے لیے بہترین بات ہوگی، ہفتے کے روز غریب بوڑھے یا معذور افراد کی مدد کی جائے، اتوار والے دن کسی غریب بال بچے دار کی مدد کی جائے اور منگل کے روز ایک مرغی ذبح کرکے صدقہ کی جائے تو یقینا صحت کے حوالے سے اور دیگر زندگی کے مسائل کے حوالے سے بہتری پیدا ہوگی۔
مذکورہ زائچے کے مطابق سیارہ شمس ، زہرہ اور مشتری کمزور اور متاثرہ ہیں چناں چہ ایسٹرولوجیکل ریمیڈیز کے لیے صاحب زائچہ کو ضرور پیلا پکھراج ، سفید پکھراج پہننا چاہیے لیکن شمس چوں کہ فعلی منحوس ہے لہٰذا اس کا متعلقہ پتھر روبی نہیں پہننا چاہیے،اتوار کے دن شمس کا صدقہ دینا ہی کافی ہوگا، مزید یہ کہ اس حوالے سے رنگ و روشنی سے علاج بھی مفید ثابت ہوتا ہے، طالع پیدائش برج سنبلہ والوں کے لیے سبز،سفید،پیلا رنگ مفید ہوتا ہے، یہ رنگ زیادہ استعمال میں لائے جائیں اور بلیک ، تیز سُرخ اور اورنج رنگ استعمال کرنے سے گریز کیا جائے، اس طرح زائچے میں موجود پیدائشی خرابیوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔