ہفتہ، 29 جنوری، 2022

غیر معمولی اثرات کا حامل قرانِ زہرہ و مریخ

 

ملکی ِ حالات میں کوئی ڈرامائی تبدیلی، ایک خاص عمل محبت

گزشتہ مضمون میں مارچ کی غیر معمولی صورت حال پر اظہار خیال ہوا تھا، فروری کے آخر میں ہونے والا سیاروی اجتماع اس حوالے سے نہایت اہم ہے، ہم نے عرض کیا تھا کہ کوئی بڑا آئینی بحران ،عدلیہ اور الیکشن کمیشن کی غیر معمولی فعالیت اس عرصے میں نظر آتی ہے کیوں کہ یہ سیاروی اجتماع زائچے کے نویں گھر میں ہوگا، شمس اور مشتری پاکستان کے زائچے کے دسویں گھر میں قران کر رہے ہوں گے، مشتری غروب ہوگا جب کہ شمس کو بری طرح متاثر کرے گا،شمس کی خراب پوزیشن زائچے کے دسویں گھر میں حکومت اور وزیراعظم کے لیے ناموافق ثابت ہوسکتی ہے، مزید یہ کہ سیارہ زہرہ اور مریخ بھی اس وقت نویں گھر میں زائچے کے نہایت حساس مقام پر حالت قران میں ہوں گے، یہ اوضاع فلکی زائچہ پاکستان کے لحاظ سے نہایت نحس اثرات کی حامل ہے،ممکنہ اثرات پر زیادہ کھل کر گفتگو مناسب نہیں ہے،ہم نے عرض کیا تھا کہ مریخ اور زہرہ کا قران زائچہ پاکستان میں نہایت منحوس اثرات کا حامل ہے، بین الاقوامی اور ملکی اسٹیبلشمنٹ اس عرصے میں کوئی کلیدی کردار ادا کرسکتی ہے جس کا نتیجہ حکومت کے خلاف بھی ہوسکتا ہے،شمس کی خراب پوزیشن اعلیٰ عہدہ و منصب کے حامل افراد کی تنزلی یا معزولی ظاہر کرتی ہے اور کسی ایمرجنسی کی صورت حال کا امکان پیدا ہوسکتا ہے۔
گزشتہ دنوں میں وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان نے عوامی سوالات کا جواب دیتے ہوئے اس خطرے کی تصدیق کردی ہے، انھوں نے کہا ”اگر مجھے نکالا گیا تو میں اور زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہوں“
اس کا مطلب ہے کہ سیاست کی فضا میں ایک غیر معمولی ہلچل شروع ہوچکی ہے جس کا اندازہ یقینا وزیراعظم کو بھی ہوچکا ہے، وہ اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے کیا حکمت عملی اختیار کریں گے اس کے بارے میں تو ہم کچھ نہیں کہہ سکتے، البتہ اپوزیشن لیڈر لانگ مارچ اور تحریک عدم اعتماد کی تیاری کر رہے ہیں، آج تک پاکستان کی تاریخ میں کوئی تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوئی، اس کی کامیابی کے لیے کچھ دیگر عوامل کا موافقت میں ہونا ضروری ہوتا ہے ورنہ گنتی پوری بھی ہو تو ادھوری رہ جاتی ہے، بہر حال اپوزیشن بہت پر امید ہے اور ان کی امیدیں بلاوجہ نہیں ہوسکتیں، دلچسپ صورت حال یہ ہے کہ شمس کی خرابی سے اگر حکومت و وزیراعظم کو خطرات لاحق ہیں تو اپوزیشن کے لیے بھی یہ صورت حال بہتر نہیں ہے اور پانسہ کسی ایسے رُخ پر بھی پلٹ سکتا ہے جس کی کسی کو توقع ہی نہ ہو، کوئی ایسا منظرنامہ سامنے آئے جو دیکھنے والوں کو حیران کردے، زہرہ اور مریخ کا قران تقریباً 8 مئی سے شروع ہوگا اور 19 مارچ تک جاری رہے گا، یہ وقت یقینا نہایت عجیب اور حیرت ناک حالات و واقعات سامنے لاسکتا ہے

ہر موڑ نئی اک الجھن ہے قدموں کا سنبھلنا مشکل ہے
وہ ساتھ نہ دیں پھر دھوپ تو کیا سائے میں بھی چلنا مشکل ہے

فروری کی سیاروی گردش

سیارہ شمس برج جدی میں حرکت کر رہا ہے، یکم فروری کو قمر اور شمس کا قران ہوگا، گویا نئے چاند کی پیدائش ہوگی، 2 فروری کو رویت ہلال کا امکان موجود ہے، شمس 13 فروری کو برج دلو میں داخل ہوجائے گا اور فروری میں اسی برج میں حرکت کرے گا۔
سیارہ قمر برج جدی میں بحالت رجعت حرکت کر رہا ہے اور چار فروری کو مستقیم ہوگا اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا۔
سیارہ زہرہ برج قوس میں حرکت کر رہا ہے،21 فروری کو برج جدی میں داخل ہوگا، اس برج میں اس کی پوزیشن بہتر ہوتی ہے۔
سیارہ مریخ بھی برج قوس میں ہے ،26 فروری کو برج جدی میں داخل ہوگا جو اس کا شرف کا برج ہے،مریخ اور زہرہ تقریباً ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ حالتِ قران میں گزاریں گے،اس حوالے سے دونوں کے باہمی قران کے اثرات پر علیحدہ سے گفتگو ہوگی۔
سیارہ مشتری برج دلو میں حرکت کر رہا ہے اور فروری میں اسی برج میں رہے گا، فروری کی 20 تاریخ سے غروب ہوجائے گا۔
سیارہ زحل اپنے ذاتی برج جدی میں حرکت کر رہا ہے اور شمس کی قربت کے سبب غروب ہے،21 فروری کے بعد طلوع ہوجائے گا۔
راہو اور کیتو بالترتیب برج ثور اور عقرب میں پورا مہینہ حرکت کریں گے۔

شرف قمر

قمر اپنے شرف کے برج میں اس ماہ 9 فروری 03:45 am پر داخل ہوگا اور 11 فروری 04:36 pm تک برج ثور میں شرف یافتہ رہے گا، یہ نہایت سعد وقت ہوتا ہے لیکن گزشتہ دو ماہ سے راہو اور کیتو کی برج ثور کے ابتدائی درجے پر موجودگی سیارہ قمر کے ساتھ قران کا باعث ہورہی ہے لہٰذا شرف کے اوقات کا انتخاب دیکھ بھال کر کرنا چاہیے، ہمارے نزدیک اس ماہ کے لیے شرف قمر کے موثر اورمناسب اوقات درج ذیل ہیں۔
10 فروری کو شب 01:27 am سے 02:33 am تک ۔
10 فروری 08:50 am سے 10:03 am تک۔
10 فروری 10:20 am سے 12:22 pm تک۔

قمر در عقرب

قمر اس ماہ اپنے ہبوط کے برج عقرب میں پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 23 فروری کو صبح 08:27 am پر داخل ہوگا اور 25 فروری صبح 11:37 am تک برج عقرب میں ہبوط یافتہ رہے گا، تمام وقت انتہائی منحوس اثرات کا حامل ہے، اس دوران میں کوئی نیا کام شروع نہ کریں خاص طور پر منگنی و نکاح وغیرہ سے گریز کریں، اپنے معمولات کے فرائض کی ادائیگی تک خود کو محدود رکھیں۔
قمر در عقرب میں بری عادتوں سے نجات ، کسی بھی نوعیت کی بندش ، مخالفین یا دشمنوں کی روک تھام وغیرہ سے متعلق عملیات کیے جاتے ہیں، مندرجہ بالا وقت میں اپنے مقصد کے مطابق ساعت کا انتخاب کرکے عمل یا نقش سے کام لیا جاسکتا ہے، اس حوالے سے ضروری معلومات ہماری ویب سائٹ پر جفر آثار کے لنک سے مل سکتی ہیں۔

قران زہرہ و مریخ

محبت کرنے والوں کے لیے عملِ محبت

جیسا کہ پہلے بھی ایک اہم ترین وقت کی نشان دہی کی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ اس بار زہرہ و مریخ کا قران غیر معمولی نوعیت کا واقع ہورہا ہے، ایسا وقت سالوں میں کبھی دستیاب ہوتاہے یعنی مریخ اپنے شرف کے گھر میں ہوگا اور زہرہ بھی موافق گھر میں ،مزید یہ کہ دونوں سیارگان ایک طویل عرصہ حالتِ قران میں گزاریں گے، علم نجوم کے قواعد کی روشنی میں یہ دونوں سیارے عاشق و معشوق ہیں، مریخ مذکر ہے اور مرد سے منسوب ہے اور زہرہ مونث ، عورت سے منسوب ہے لہٰذا ان دونوں کے درمیان سعد نظر یعنی باہمی ملاپ معاملاتِ جذب و ربط اور دلوں میں گداز پیدا کرنے کے لیے معاون و مددگار ہوتی ہے، اس موقع پر محبت و دوستی سے متعلق عملیات و نقوش تیار کیے جاتے ہیں اور دو افراد مرد و عورت کو قریب لانے ، ایک دوسرے کی محبت میں پرجوش اور بے تاب کرنے کے لیے کوشش کی جاتی ہے، ہم اس موقع پر اپنا ایک مجرب عمل محبت پیش کر رہے ہیں، بے شک عمل کی تیاری آسان نہیں ہے لیکن جو لوگ محنت کرکے عمل کو درست طور پر تیار کرلیں گے وہ یقینااپنی مراد پالیں گے۔اس وقت میں جفری طریقے اختیار کرکے میاں بیوی کے درمیان یگانگت و اتحاد اور خلوص و محبت پیدا کی جاسکتی ہے یا پسند کی جگہ شادی کے لیے کوشش کی جاسکتی ہے، ناراض محبوب کو راضی کیا جاسکتا ہے کسی اجڑتے ہوئے گھر کو آباد کیا جاسکتا ہے۔
ہم عموماً ایسے عملیات و طریق کار عام کرنے سے گریز کرتے ہیں کہ نا اہل و ہوس کار خلق خدا میں فتنے و فساد پیدا نہ کریں یا نادان و جذباتی سوچ رکھنے والے ناپختہ ذہن ایسے اعمال کو کھیل نہ بنالیں لیکن اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کہ ایسے اعمال کے مثبت پہلو زیادہ اہمیت کے حامل ہیں، کسی کی ازدواجی زندگی اگر محبت و خلوص کے زیور سے آراستہ ہوجائے تو اس سے بہتر بات اور کیا ہوگی یا جائز حدود میں اس طریقے سے کوئی نیا گھر آباد ہوجائے تو یہ بھی کار خیر ہوگا، البتہ جو ناجائز اور منفی طور پر ایسے طریقوں سے روحانی مدد حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں وہ عموماً ناکام و نامراد ہی رہتے ہیں اور اکثر نقصان اٹھاتے ہیں۔
ہماری روایت کے خلاف عمل کچھ مشکل ضرور ہے مگر کوشش کریں گے کہ آسان انداز میں پیش کریں تاکہ عام افراد فائدہ اٹھاسکیں،ا س عمل کو اگر کسی مرد کے دل میں جذبات عشق پیدا کرنے کے لیے کیا جائے تو ساعت مریخ یا مشتری میں عمل کریں اور اگر عورت مطلوب ہو تو ساعت زہرہ یا قمر لی جائے گی۔
اگر میاں بیوی میں سے کوئی ایک خلاف رہتا ہے اور دوسرے فریق کو شکایت ہے کہ اسے نظر انداز کیا جاتا ہے یا اس سے نفرت کی جاتی ہے تو یہ عمل کام دے گا، اگر کسی خاص جگہ رشتہ مطلوب ہے اور لڑکی یا لڑکا راضی نہیں یا اگر کوئی فرد راضی نہیں تو اس صورت میں بھی یہ عمل کام دے گا، اب طریقہ کار کو سمجھ لیں۔
طالب وہ ہوتا ہے جو چاہتا ہے اور مطلوب سے مراد و ہ فریق ہے جسے چاہا جائے، اس عمل میں طالب و مطلوب دونوں کے نام مع والدہ لیے جائیں گے اور ان کے اعداد ابجد قمری سے حاصل کرنا ہوں گے، مثلاً سلیم بن زاہدہ چاہتا ہے کہ اس کی بیوی زکیہ بنت آمنہ اس کی محبت میں بے قرار رہے یا اس کے برعکس زکیہ چاہتی ہے کہ اس کا شوہر سلیم اس سے بے پناہ محبت کرے تو اب دونوں کے ناموں کے اعداد اس طرح لیں گے۔
س ل ی م ز ا ہ د ہ
162=5+4+5+1+7+40+10+30+60
ز ک ی ہ ا م ن ہ
138=5+50+40+1+5+10+20+7
اب طالب کے نام مع والدہ کے اعداد 162 حاصل ہوئے اور مطلوب کے نام کے اعداد 138 برآمد ہوئے، اس کے بعد دو آیات کے اعداد لیے جائیں گے، اول سورہ بقرہ کی آیت نمبر 165 کے اعداد اور دوم سورہ طحہٰ کی آیت نمبر 39 کے اعداد دونوں آیات یہ ہیں۔
والقیت علیک محبة منی ولتصنع علےٰ عینی
یحبونھم کحب اللہ والدین آمنو ا اشد حبا ً لللَّہ
پہلی آیت کے اعداد2123 اور دوسری کے اعداد 1493 ہیں۔ ان کے ساتھ لفظ محبت لیا جائے گا۔”محبت“ کے اعداد 450 ہیں، اب ہمارے پاس اس عمل کی تیاری کے چار اہم جز آگئے۔
1 ۔ طالب کے اعداد 162=
2 ۔ مطلوب کے اعداد 138=
3 ۔ مقصد مطلب کے اعداد 450=
4 ۔ آیات حب کے اعداد 3616=
ہم ان اجزا کی مدد سے ایسا نقش تیار کرسکتے ہیں جو اپنی اثر انگیزی میں بے مثال ہو،ا س کام کے لیے ہم سولہ خانوں کا مربع نقش لیں گے اور اسے اس طرح ترتیب دیں گے کہ وہ نقش اصل میں آیات کے اعداد کا نقش ہو یعنی اس کی چاروں طرف سے میزان 3616 ہی آئے مگر نقش کے اندر طالب و مطلوب اور مطلب کو شامل کردیاجائے اور ان کی اپنی حیثیت قائم رہے، دیکھیے اس کی مثال یہ نقش ہوگا۔

 

 

کسی بھی نقش کی ایک مخصوص چال ہوتی ہے جو اس میں اثر پیدا کرتی ہے چال کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ نقش کے خانے کس ترتیب کے ساتھ بھرے جائیں، مندرجہ بالا سولہ خانوں کا نقش مربع دی گئی چال سے مکمل کیا جائے گا اور چال کی مدد سے ہی ہم آپ کو اس نقش کا حساب سمجھائیں گے۔
اس نقش کی مخصوص چال بھی دی جارہی ہے کہ اس کے بغیر نہ تو نقش سمجھ میں آئے گا نہ دوست تیار ہوسکے گا، چال یہ ہے۔

 

 

چال کے نقش میں ایک سے لے کر 16 تک خانوں کی نشان دہی ہورہی ہے، اس چال کے مطابق خانہ نمبر ایک میں مطلوب کا نام مع والدہ ”زکیہ آمنہ“ درج ہے جس کے اعداد 138 ہیں اس میں دو عدد کا اضافہ کرکے خانہ نمبر 2میں 140 لکھا جائے گا پھر مزید دو عدد کا اضافہ کرکے خانہ نمبر تین میں 142 اور پھر خانہ نمبر چار میں 144 بھریں گے، اس طرح چال کا ایک دور پورا ہوا، اب خانہ نمبر 5 میں طالب کے نام مع والدہ کے اعداد 162 لکھیں گے اور پھر دو دو کے اضافہ سے خانہ نمبر 6,7,8 کو بھریں گے، خانہ نمبر 9 مطلب و مقصدسے متعلق ہے اس میں لفظ محبت کے اعداد 450 لکھ کر یا لفظ محبت لکھ کر پھر دو دو عدد کے اضافے سے خانہ نمبر 12,11,10 بھریں گے، اس طرح نقش کے تین دور مکمل ہوگئے چوتھے اور آخری دور میں آیت کے اعداد آئیں گے، اس دور کو مکمل کرنے کے لیے خانہ نمبر 7,4 او ر10 کے اعداد کو جمع کرلیں جو یہ ہیں۔
762=452+166+144
اب آیت کے کل اعداد 3616 میں سے 762 عدد تفریق کردیں تو باقی 2854 بچے یہ اعداد خانہ نمبر 13میں لکھ دیں اور پھر دو دو عدد کا اضافہ کرتے ہوئے خانہ نمبر 16,15,14 کو بھر لیں سمجھ لیں کہ نقش مکمل ہوگیا، اب یہ معلوم کرنے کے لیے کہ نقش درست ہے یا غلط نقش کے دائیں بائیں یا اوپر نیچے کے چار خانوں کے اعداد کو جمع کریں۔ اگر حاصل جمع 3616 آرہا ہے تو نقش درست مرتب ہوا ہے ورنہ غلط ہے، آپ نے کہیں کوئی غلطی کی ہے ،دوبارہ تمام حساب کو چیک کریں اور غلطی کو دور کرکے حساب درست کریں، مثلاً نقش کے پہلے چار خانوں کے اعداد کو ہم چیک کرتے ہیں۔3616=2854+452+166+144 اس طرح تمام خانوں کے اعداد کو جمع کرکے میزان معلوم کی جاسکتی ہے، ہر طرف سے جواب 3616 آنا چاہیے، تب ہی یہ اطمینان ہوگا کہ نقش درست ہے یا غلط، اکثر کتابوں اور رسالوں میں نقش غلط چھپ جاتے ہیں اور علم النقوش سے ناواقف لوگ انہیں نقل کرکے استعمال کرتے ہیں تو نتیجہ کچھ نہیں نکلتا اور ان کا اعتماد بھی ختم ہوجاتا ہے ،کسی بھی نقش کے درست ہونے کی پہچان اسی طرح کی جاسکتی ہے۔
عزیزان من! اس مشکل عمل محبت کو ہم نے جس قدر ممکن ہوسکا مثال کے ذریعے کھول کر بیان کردیا ہے پھر بھی کوئی الجھن محسوس ہو تو ہم سے براہ راست رابطہ کیا جاسکتا ہے،وہ لوگ جو اس عمل کو اپنے مقصد کے موافق حل کرکے درست وقت پر تیار کرلیں گے، ان شاءاللہ نامراد نہیں رہیں گے، البتہ مقصد نیک اور جائز ہونا شرط ہے۔
نقش چاندی کے پترے پر یا ہرن کی جھلی پر یا کاغذ پر لکھا جاسکتا ہے ،نقش کی پشت پر اسمائے ملائکہ و موکلات لکھنا ہوں گے جس کا طریقہ یہ ہے۔
نقش کے کل اعداد 3616 ہیں، ان کے حرف بنائے تو و ی خ ج غ برآمد ہوئے، ان کے ساتھ کلمہ ائیل لگایا تو موکل نقش یہ بنا، یاویخ جغائیل، اگر مریخ کی ساعت میں نقش لکھ رہے ہیں تو مریخ کے ملائکہ و موکلات بھی شامل کریں اور زہرہ کی ساعت ہے تو زہرہ کے ملائکہ و موکلات کے نام لکھیں، مریخ کی ساعت کے لیے سمسائل الاحمر اور زہرہ کے لیے عینیائل زوبعہ ابیض کا نام لکھا جائے گا۔
رجال الغیب کا خیال رکھیں، خوشبو عطر سہاگ (حنا) کی استعمال کریں، صندل کی اگربتی جلائیں، اگر ہرن کی جھلی یا کاغذ پر لکھیں تو زعفران و عرق گلاب سے یا سبز روشنائی سے لکھیں۔
اگر نقش کاغذ پر لکھنا مقصود ہو تو عمدہ قسم کا روغنی کاغذ لیںیا پھر ہرن کی جھلی پر لکھیں ، نقش کی تیاری کے بعد اسے بازو پر باندھیں یا گلے میں پہن لیں، دونوں آیات مبارکہ 70مرتبہ پڑھ کر نقش پر دم کریں، نقش لکھتے ہوئے اپنے محبوب یا مطلوب کا تصور ذہن میں رکھیں، بعد ازاں دونوں آیات اگر3616 بار روزانہ کوئی ایک ٹائم مقرر کرکے پڑھیں اور پڑھنے کے دوران میں مطلوب کا تصور کریں تو مقصد کا حصول مزید آسان ہوجائے گا، اگر اتنی تعداد میں روزانہ پڑھنا ممکن نہ ہو تو 700 مرتبہ پڑھیں،یہ بھی ممکن نہ ہو تو روزانہ 70 مرتبہ پڑھیں اور اپنے مقصد کے لیے دعا کریں، اس دوران میں پابندی سے جمعہ اور منگل کے روز صدقہ دیا کریں۔
نوٹ: جو لوگ خود یہ عمل تیار نہ کرسکیں،وہ براہ راست رابطہ کرسکتے ہیں۔

ہفتہ، 15 جنوری، 2022

کس قیامت کے یہ نامے۔۔۔

برجوں کے طلسم کدے کے نت نئے رنگ ڈھنگ کا نظارہ


 ایک طویل عرصہ ہمیں لوگوں کے خطوط اور ان میں بیان کیے گئے مسائل کا جواب دیتے گزرا ہے، پہلے یہ سلسلہ ماہنامہ پاکیزہ میں شروع کیا گیا تھا اور بعد ازاں روزنامہ جرات کراچی میں تقریباً بیس سال تک جاری رہا، اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ اتنے طویل عرصے میں کیسے کیسے خطوط اور ان میں تحریر شدہ کیسے کیسے عجیب و پیچیدہ مسائل ہماری نظر سے نہیں گزرے ہوں گے، اپنی ویب سائٹ پر بھی یہ سلسلہ ہم وقتاً فوقتاً جاری رکھتے ہیں لہٰذا آپ کو بھی اگر کوئی مسئلہ درپیش ہے تو ہمیں بذریعہ خط، ای میل یا واٹس ایپ وغیرہ کے ذریعے آگاہ کریں، آپ کو ان شاءاللہ ضرور جواب دیا جائے گا اور اس حوالے سے کوئی فیس وغیرہ بھی نہیں ہوگی لیکن شرط یہی ہے کہ اپنے تمام کوائف یعنی مکمل نام مع والدہ ،مکمل تاریخ پیدائش ، پیدائش کا وقت اور شہر وغیرہ ضرور لکھیں ، ساتھ ہی تفصیل کے ساتھ اپنا مسئلہ بھی بیان کردیں ، اس حوالے سے آپ کا نام ، پتا یا تاریخ پیدائش وغیرہ صیغہ ءراز میں رہیں گی۔

آئیے اس سلسلے کا پہلا خط ملاحظہ کیجیے ۔
م، ن لاہور سے رقم طراز ہیں”جناب !مسئلہ آپ کے لیے شاید کچھ خاص نہ ہو کیوں کہ ٹین ایج میں جو مسائل ہوتے ہیں آپ ان سے بہ خوبی واقف ہوں گے، میرے ساتھ پہلا مسئلہ تو یہ ہے کہ مجھے خود کلامی کی عادت ہے اور یہ پچھلے تین سالوں سے ہے،اور اب تو اتنی پختہ ہوچکی ہے کہ مجھے لگتا ہے شاید اب میں کبھی بھی نارمل لوگوں کی طرح زندگی نہ گزار سکوں، جب بھی کسی خوشی یا غمی کا موقع آتا ہے تو میں خود سے باتوں میں مصروف ہوکر اپنا ذہن بٹاتی ہوں، ہر وقت دماغ میں کھچڑی پکتی رہتی ہے، میں سارا دن سوچتی رہتی ہوں اور گھر والے میری غائب دماغی کی کیفیت سے بہت پریشان رہتے ہیں، میں ایک وقت میں تین تین باتیں سوچتی رہتی ہوں، کسی کا پتا یاد نہیں رہتا، بازار جاتی ہوں تو چیزیں بھول جاتی ہوں، غرض میں آپ کو بتا نہیں سکتی کہ میری پوری لائف اپ سیٹ ہوکر رہ گئی ہے، دوسری بری عادت یہ ہے کہ میں نیند میں بولنے کی عادی ہوں جس کی وجہ سے میں کسی رشتے دار کے گھر جاکر نہیں رہ سکتی، اگر مجبوراً رہنا پڑتا ہے تو پھر میرا مذاق بنتا ہے، بعض اوقات نیند میں میری چیخیں بھی نکل جاتی ہیں ، شاید ساری رات میرے ذہن میں کوئی فلم سی چلتی رہتی ہے،صبح جب سوکر اٹھتی ہوں تو بجائے فریش ہونے کے مجھے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے میں ساری رات کوئی سخت محنت اور مشقت کا کام کرتی رہی ہو ں اور پٹھے اور گردن میں زبردست قسم کا کھنچاو ہوتا ہے۔
”ہمارے گھر کا ماحول شروع ہی سے بڑا ایب نارمل رہا ہے، میرے والدین اپنے والدین کی طرف سے بہت دباو کا شکار تھے، میری والدہ شادی کے بعد سے سسرالیوں کے ناقابل برداشت دکھ اور زیادتیاں برداشت کرتی رہیں، ان کے ہاں اوپر تلے کئی لڑکیاں پیدا ہوئیں پھر والدہ بیمار رہنے لگیں، انھوں نے ہماری تربیت خاصی سختی کے ساتھ کی، ہر وقت ڈانٹ ڈپٹ، تانوں تشعنوں اور مار کٹائی والد یا والدہ دونوں اپنا غصہ ہم پر ہی نکالتے تھے، میری والدہ کا رویہ کچھ ایسا ہے جیسے ہم ان کی گونگی رعایہ ہوں، ایک بار میں باغیانہ سوچ کے ساتھ گھر سے نکل گئی اور اپنے ماموں کے گھر چلے گئی، اس کی لعن طعن بھی ابھی تک سنتی ہوں، قصہ مختصر یہ کہ آج تک گھر میں جو ٹینشن رہتی ہے، اس سے نجات ممکن نہیں ہے، اب میں نے ہر قسم کی مزاحمت ترک کرکے اپنے حالات سے سمجھوتا کرلیا ہے، اس عرصے میں دو تین مرتبہ کافی مقدار میں دوائیں کھاکر اپنے آپ کو ختم کرنے کی کوشش کرچکی ہوں مگر مجھے لگتا ہے کہ میں بہ ظاہر تو زندہ ہوں مگر یہ دوائیاں کھانے سے میرے اندر کا سارا نظام ختم ہوچکا ہے،کئی تکلیفات یا بیماریاں میری پریشانی کا باعث ہیں جن کی وجہ سے بھی میں بہت پریشان ہوں ، آپ کوئی ہومیو پیتھک دوا بھی ضرور بتائیے گا۔
”میرے مسائل تو شاید کبھی ختم نہ ہوں، اگر میں والدین کے گھر میں رہوں، شاید میری شادی ہوجائے اور میں اس گھر سے دور چلی جاوں تو ممکن ہے کوئی اچھائی میری زندگی میں آسکے، اس حوالے سے دورشتے موجود ہیں اور آپ سے اس سلسلے میں مشورہ چاہتی ہوں، ایک میرے ماموںکا بیٹا ہے اور دوسرا میری خالہ زاد بہن کا بیٹا ہے جس کے لیے میں دل و جان سے راضی ہوں لیکن میرے ماں باپ اس رشتے کے لیے راضی نہیں ہیں، وہ میری شادی ماموں کے بیٹے سے کرنا چاہتے ہیں ، میں دونوں کی تاریخ پیدائش اور اپنی تاریخ پیدائش بھی لکھ رہی ہوں ، آپ بتائیں دونوں میں سے کون میرے لیے بہتر ساتھی ثابت ہوسکتا ہے“
جواب: عزیزم! سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ آپ بہت حساس اور بہت زیادہ جذباتی ہیں، اس کے ساتھ ہی آپ کی انا بھی بہت بلند ہے، غصہ آپ کو ایک دم اور بہت شدید آتا ہے اور شدید غصے کے عالم میں پھر کچھ آپ کی سمجھ میں نہیں آتا، آپ کی تمام ذہنی و جسمانی بیماریوں میں یہ سب سے اہم وجوہات ہیں، ان کا علاج ناممکن نہیں ہے لیکن جیسا کہ آپ نے لکھا ہے کہ کم از کم اس مسائل زدہ گھر میں ممکن نہیں ہے، جلد ازجلد آپ کی مناسب جگہ شادی ہوجائے اور معقول شریک حیات مل جائے تو امید رکھی جاسکتی ہے کہ صورت حال میں بہتری آسکتی ہے۔
آپ کا شمسی برج اسد ہے اسی لیے مزاج میں انا ، خود پسندی اور بہتر زندگی کی خواہش شدید ہے جب کہ پیدائشی برج حوت ہے جو بہت زیادہ حساس اور جذباتی بناتا ہے، ہماری ویب سائٹ پر اگر آپ تلاش کریں تو طالع برج حوت کے تحت پیدا ہونے والی خواتین کے بارے میں ضروری معلومات موجود ہیں، اسے ضرور پڑھ لیں، مسئلہ یہ ہے کہ ہبوط خواتین کو اگر بہتر شریک حیات اور ان کا بہت زیادہ خیال رکھنا والا نہ ملے تو وہ شادی کے بعد بھی پریشان رہتی ہے، آپ تو اپنے والدین اور بہن بھائیوں کے ساتھ بھی گزارا نہیں کرسکیں، کسی دوسری فیملی میں ایک اجنبی شخص کے ساتھ کیسے گزارا کریں گی، آپ نے جو دو لڑکوں کی تاریخ پیدائش لکھی ہے،آپ کے ماموں کا بیٹا آپ کے لیے یقینا موزوں نہیں ہے، البتہ دوسرا لڑکا مناسب ہے، کوشش کریں کہ اس سے شادی ہوجائے۔
آپ کو جو بہت ساری اعصابی اور جسمانی بیماریاں لاحق ہیں، ان کے معقول علاج کے لیے تو کسی قریبی ہومیو پیتھک ڈاکٹر سے رجوع کرنا بہتر ہے، آپ نے جو میڈیسن غلط طریقے سے استعمال کی ہیں اور جن کے نتیجے میں بہت سی خرابیاں پیدا ہوچکی ہیں اس کے اثرات کو اینٹی ڈوٹ کرنے کے لیے ایک دوا کا نام ہم لکھ رہے ہیں ، اوپیم 200 ، اس دوا کی صرف دو خوراکیں صبح و شام لیں اور مزید کوئی دوا نہ لیں، اعصابی معاملات کی درستی کے لیے ایک بائیو کیمک کمبی نیشن شعابے جرمنی کا باآسانی کسی بھی بڑے اسٹور سے مل جائے گا، اس کا نام بائیوپی16 ہے،اس کی چار ٹکیاں دن میں تین چار مرتبہ چوس لیا کریں۔
آپ کی شادی کا امکان جلد نظر نہیں آتا، زائچے میں شادی کا دور فروری 2023 ءسے شروع ہوگا، اس کے بعد ہی شادی ہونے کا امکان ہوگا کیوں کہ زائچے کا سب سے اہم سیارہ مریخ ہے اور وہ بری طرح متاثرہ ہے لہٰذا آپ کو کم سے کم پانچ کیرٹ وزن میں مرجان کا نگینہ بھی دائیں ہاتھ کی رنگ فنگر میں ضرور پہننا چاہیے، اپنا صدقہ ہفتہ، اتوار اور جمعہ کے روز دیا کریں، ہفتے کے روز بوڑھے یا معذور افراد کی مدد کیا کریں، اتوار کو گندم یا چنے کی دال کا صدقہ دیا کریں اور جمعہ کو سفید رنگ کی چیزوں کا صدقہ دیں، چاول، سفید ماش کی دال، دودھ، انڈے وغیرہ ، آپ کے لیے اسم اعظم بھی ہم نے نکال دیا ہے، اسے پابندی سے اپنے ورد میں رکھیں، نیا چاند ہونے کے بعد جو پہلا جمعہ آئے اس دن سے شروع کریں، 440 بار روزانہ اول آخر تین بار درود شریف کے ساتھ۔

یا اللہ العلی الطیف الطالب

رشتہ کیسا ہے؟

ایس، کے، راولپنڈی سے لکھتی ہیں ” میرا ایک رشتہ آیا ہوا ہے لیکن وہ میرے لےے اجنبی نہیں ہے ، میرے ساتھ یونی ورسٹی میں پڑھتے رہے ہیں ، اچھی جگہ جاب کرتے ہیں میں بھی جاب کر رہی ہوں ، میں اپنی اور ان کی تاریخ پیدائش لکھ رہی ہوں ، برائے مہربانی آپ مجھے تفصیلی جواب دیں کہ ہماری شادی کامیاب رہے گی یا نہیں اور ہم دونوں کے لےے مستقبل کے کیا امکانات ہیں ؟ “
جواب: آپ کے لےے یہ رشتہ بہت مبارک ہے ، دونوں کے درمیان اچھی انڈر اسٹینڈنگ رہے گی ، آپ کا شمسی برج حمل اور فریق ثانی کا جوزا ہے دونوں بروج کے درمیان باہمی افہام و تفہیم موجود ہے ، بے شک آپ حمل ہونے کی وجہ سے ڈومینیٹنگ مزاج رکھتی ہیں اور کوشش کریں گی کہ اپنی بات منوائیں لیکن برج جوزا غیر معمولی ذہانت کا مظاہرہ کرکے صورت ِ حال کو سنبھال لے گا ، وہ آپ کے مقابلے میں زیادہ ہوشیار اور ایڈجسٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ، موقع محل دیکھ کر بات کرتا ہے اور ضرورت پڑے تو چالاکی کا مظاہرہ بھی کرسکتا ہے ، یعنی آپ کو بے وقوف بنا سکتا ہے ، آپ کا قمری برج جدی ہے یہ ایک اور حاکمیت پسندانہ مسئلہ ہے ، آپ میں شک کا عنصر بھی زیادہ ہے ، آسانی سے مطمئن نہیں ہوسکتیں اور ہر معاملے میں بہت زیادہ تفتیش شروع کردیتی ہیں ،اس صورت حال کو بھی وہ برداشت کرلے گا کیونکہ اس کا قمری برج سرطان ہے اور بنیادی طورپر وہ ایک گھریلو فطرت رکھنے والا انسان ہے ، اپنے خاندان اور فیملی سے اسے بہت زیادہ لگاﺅ ہے ، اس کی کوشش یہی رہے گی کہ ہر صورت میں گھر بنا رہے ، فیملی کی ضروریات پوری ہوتی رہیں اور آپ کو شکایت کا کوئی موقع نہ ملے ، البتہ آپ کو ایک معاملے میں بہت محتاط رہنا ہوگا جو شاید آپ نہ رہ سکیں وہ یہ کہ اس کی ماں اور خاندان کے دیگر افراد کے بارے میں سخت رویہ اور خراب زبان کبھی استعمال نہ کریں ، یہ اس سے برداشت نہیں ہوگا اور اس کے دل میں آپ کی طرف سے میل آجائے گا جو ممکن ہے کسی مرحلے پر نفرت انگیز ہوجائے ، دراصل آپ کا ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ آپ کافی منہ پھٹ ہیں اور سچائی پسند بھی ہیں لہٰذا بات چیت کرتے ہوئے مصلحت کو نظر انداز کرسکتی ہیں ، اس کی ماں بہن بھائیوں کے بارے میں کوئی ایسی بات کہہ سکتی ہیں جو اگرچہ حقیقت ہوگی اور سچائی پر مبنی ہوگی مگر اس کے لےے ناقابل برداشت ہوسکتی ہے ، لہٰذا ہمارا مشورہ ہے کہ اس حوالے سے ہمیشہ محتاط رہیں تب ہی آپ اس کے دل میں اپنی محبت کو قائم رکھ سکیں گی ، امید ہے کہ اس قدر تفصیل کافی ہوگی ، باقی آپ دونوں کے زائچے مضبوط ہیں اور دونوں زندگی میں آنے والے دیگر مسائل سے نمٹنے کی عمدہ صلاحیت رکھتے ہیں لہٰذا شادی اور ازدواجی زندگی کامیاب رہے گی۔

معاشی تنگی

ایم،آر ملتان سے لکھتے ہیں ” زندگی کے معاملات یعنی معاشی تنگی بہت زیادہ ہے ، دوسروں کے خرچ پر میں اور میرے بچے پل رہے ہیں ، میں نے سول انجینئرنگ کیا ہوا ہے لیکن نوکری نہیں مل سکی ، میں پڑھنے لکھنے میں کافی ہوشیار رہا لیکن عملی زندگی میں ناکام ہوں ۔ میرے تمام دوست بڑی بڑی پوسٹوں پر ہیں لیکن مجھ سے نہیں ملتے اگر آپ کوئی انسانی ہمدردی کے ناطے مدد کرسکیں تو میں آپ کا مشکور رہوں گا ، کوئی مفید مشورہ ستاروں کی روشنی میں وغیرہ ۔“
جواب: عزیزم! ایک کہاوت مشہور ہے کہ اگر کوئی کچھ کرنا چاہتا ہے تو اسے کوئی نہیں روک سکتا اور اگر کوئی کچھ کرنا ہی نہیں چاہتا تو اس سے کوئی بھی کچھ نہیں کراسکتا ۔ کچھ ایسا ہی معاملہ آپ کا بھی ہے ۔ آپ کی تاریخ پیدائش 17 اگست درست معلوم ہوتی ہے ، یعنی آپ کا شمسی برج اسد اور قمری برج قوس ہے ۔
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آپ صرف اپنی پسند اور مرضی کا کام کرنا چاہتے ہیں ۔ اگر پسند و مرضی کا کام نہ ملے تو آپ کام نہیں کریں گے اور بے کار بیٹھ کر زندگی گزار دیں گے ، جیسے کہ گزار رہے ہیں ۔ آپ نے اپنے تعلیمی زمانے کے کارنامے لکھے ہیں لیکن تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد شادی کرنے اور بچے پیدا کرنے کے علاوہ کوئی کارنامہ انجام نہیں دیا ۔ ضروری تو نہیں ہے کہ آپ نے سول انجینئرنگ کی سند حاصل کی ہے تو اب آپ کو سول انجینئر ہی بنایا جائے ، روٹی کمانے کے اور بھی طریقے ہیں اگر بیوی بچوں اور اپنی عزت نفس کا احساس ہو تو انسان ضرورت پڑنے پر کوئی کام بھی کرلیتا ہے ۔ آپ کو دیگر شعبوں میں قسمت آزمائی کرنا چاہئے تھی ۔ لوگ تو روزگار کی خاطر اپنا شہر اور ملک تک چھوڑنے کو تیار ہوجاتے ہیں مگر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آپ کو 2 وقت کی روٹی آرام سے مل جاتی ہے اور بیوی بچوں کی ضرورتیں بھی کسی نہ کسی طرح پوری ہوجاتی ہیں اسی لئے آپ آرام سے بیٹھے ہیں اور اپنی پسندیدہ مصروفیات میں وقت گزار رہے ہیں اور شاید اسی طرح وقت گزارتے رہیں گے ۔ آپ کو چاہئے کہ اپنی سوچ میں تبدیلی کریں اور خود کو تھوڑا سا عملی انسان بنائیں ۔ آپ کے معاملات میں ساری خرابیاں بے عملی کی وجہ سے ہیں ۔ آپ خوابوں کی دنیا میں زندگی گزار رہے ہیں ۔ خوابوں کی تعبیر بھی اسی وقت ملتی ہے جب انسان عمل پر زور دے ۔
برج اسد کے تحت پیدا ہونے والے افراد کی زندگی میں کم تر درجے کی چیزو ں کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہوتی، وہ چوں کہ بہت زیادہ اونچے خیالات رکھتے ہیں، لہٰذا جاب یا بزنس کے معاملے میں بھی ان کے خواب بہت اونچے ہوتے ہیں، چھوٹی موٹی ملازمت ان کی نظر میں اہمیت نہیں رکھتی، دوسری طرف آپ کا قمری برج قوس ہے ، یہ فلسفیانہ سوچ دیتا ہے لہٰذا آپ کی زندگی میں مختلف فلسفے موجود ہیں بلکہ ہر مسئلے کے حوالے سے کوئی نہ کوئی فلسفہ موجود ہے اور آپ اپنے فلسفے اور نظریات پر کوئی کمپرومائز کرنا پسند نہیں کرتے، اصل میں آپ کے زائچے میں ایک ایسی خرابی موجود ہے جس میں آپ کی سائیکی کو بگاڑ دیا ہے، آپ کا قمر راہو کیتو سے متاثرہ ہے، ہمارا مشورہ یہ ہے کہ سچا موتی یا مون اسٹون کا نگینہ آپ کو پہننا چاہیے، اس کے علاوہ ہفتہ اور منگل کے روز صدقہ بھی پابندی سے دینا چاہیے۔

اتوار، 9 جنوری، 2022

سیارہ زحل کے حوالے سے گمراہ کن اور غلط نظریات

لوح زحل کی تیاری کا ایک نادر موقع، باقوت اوقات کی نشان دہی

سیارہ زحل ایک سست رفتار سیارہ ہے، ایک برج میں اس کا قیام تقریباً ڈھائی سال رہتا ہے، دائرئہ بروج کا ایک چکر یہ تیس سال میں مکمل کرتا ہے، زحل کا تعلق مزدور طبقے سے ہے، محنت، مشقت کرنے والے افراد کا سیارہ زحل ہے، یہ وہی لوگ ہیں جو مسلسل محنت کرکے زندگی میں اپنا کوئی مقام بناتے ہیں، زحل کا تعلق پائیداری اور استحکام سے ہے لیکن یہ ضرور ہے کہ اپنی سست رفتاری کی وجہ سے سیارہ زحل کے مثبت نتائج تاخیر کا شکار ہوتے ہیں۔

برج جدی اور دلو کا تعلق سیارہ زحل سے ہے، چناں چہ یہ لوگ بھی مسلسل محنت اور جدوجہد کے بعد ہی کسی بلند مقام کے حصول میں کامیاب ہوتے ہیں، ان میں مستقل مزاجی ، صبروبرداشت دوسرے افراد سے زیادہ ہوتی ہے، برج جدی اپنی ماہیت میں منقلب اور عنصر کے اعتبار سے خاکی برج ہے، گویا مادّیت اور عملیت اس کا طرئہ امتیاز ہے، جدی افراد بے مقصد اور فضول کاموں میں وقت ضائع کرنا پسند نہیں کرتے، وہ اپنی منزل کی طرف آہستہ روی سے قدم بہ قدم آگے اور آگے بڑھتے رہتے ہیں، راہ میں آنے والی مشکلات اور دشواریاں انھیں پریشان کرتی ہیں لیکن وہ ان سے نہیں گھبراتے۔

 برج دلو اپنی ماہیت میں ثابت (Fixed) اور عنصر کے اعتبار سے ہوائی برج ہے، یہ لوگ خدمت خلق کے جذبے سے سرشار اور انوکھی یا عجیب باتوں اور چیزوں کے رسیا ہوتے ہیں،جدت پسندی ، نیا پن انھیں مرغوب ہے، یہ روایتی طور طریقے اختیار نہیں کرتے بلکہ روایت کے خلاف جانا پسند کرتے ہیں، ہوائی برج ہونے کی وجہ سے ان کے خیالات اور آئیڈیاز بہت دور دراز کے ہوتے ہیں لیکن ان کی اہمیت سے انکار نہیں کیاجاسکتا، انھیں آزادی بہت عزیز ہے لہٰذا عام طور پر پابندیوں سے بے زار رہتے ہیں، جدی اور دلو دونوں کا حاکم سیارہ زحل ہے لیکن دونوں برج اپنے مزاج اور فطرت میں ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔

سیارہ زحل کو اپنے برج جدی یا دلو میں عروج حاصل ہوتا ہے، برج قوس میں اوج کی قوت ملتی ہے جب کہ برج میزان میں اسے شرف ہوتا ہے جو زحل کی سب سے زیادہ طاقت ور پوزیشن ہے، برج حمل میں اسے ہبوط ہوتا ہے جو ایک بدترین پوزیشن ہے ،سیارہ شمس 25جنوری 2020 ءسے اپنے ذاتی برج جدی میں عروج کی حالت میں ہے لیکن گزشتہ دو سالوں میں یہ راہو کیتو کی قربت یا نظر کے سبب مسلسل متاثرہ پوزیشن میں رہا، اس سال اسے راہو کیتو کی نحوست سے نجات مل گئی ہے لہٰذا زحل کی بھرپور قوت سے اکثر لوگ فائدہ اٹھائیں گے جب کہ بعض افراد کے لیے اس کی پوزیشن نقصان دہ بھی ہوسکتی ہے، اس کا انحصار کسی بھی شخص کے انفرادی زائچے کے مطابق ہی ہوگا۔

زحل کی ساڑھ ستی

زحل کے حوالے سے اگر کوئی بات سب سے زیادہ مشہور ہے تو وہ سیارہ زحل کی ساڑھ ستی ہے، اس کے علاوہ ڈھیّایا آٹھویں گھر کی پوزیشن بھی منحوس اثرات کی حامل سمجھی جاتی ہے، زحل کی یہ شہرت ہمارے پاکستانی اکثر منجمین اور بھارتی کلاسیکل ویدک سسٹم کے ماہرین کے غلط اور گمراہ کن نظریات کی وجہ سے ہے، اکثر منجمین کا علم نجوم زحل کی ساڑھ ستی سے شروع ہوکر زحل کی ساڑھ ستی ہی پر ختم ہوجاتا ہے، ان کے پاس اپنے مسائل کے لیے آنے والے ہر شخص کے لیے ایک ہی فتویٰ ہوتاہے، زحل کی ساڑھ ستی، چناں چہ ملک کا ہر شخص جو علم نجوم سے تھوڑی بہت بھی دلچسپی رکھتا ہے ، ساڑھ ستی کے خوف میں مبتلا رہتا ہے،اکثر لوگ ہمیں فون کرکے اطلاع دیتے ہیں کہ وہ زحل کی ساڑھ ستی کا شکار ہیں، اس سے نجات کا کوئی طریقہ بتائیں لیکن جب ہم ان کا زائچہ دیکھتے ہیں اور انھیں یہ بتاتے ہیں کہ آپ ان لوگوں میں سے ہیں جن کو کبھی بھی زحل کی ساڑھ ستی لگ ہی نہیں سکتی تو وہ حیران ہوتے ہیں۔

عزیزان من! ساڑھ ستی کا لفظ خالص ویدک سسٹم سے آیا ہے، یونانی سسٹم میں ساڑھ ستی کا کوئی تصور نہیں ہے لیکن ہمارے اکثر منجمین جو ویدک سسٹم سے کام لے رہے ہوں یا یونانی سے ساڑھ ستی کا فتویٰ دینے سے گریز نہیں کرتے، اس کی وجہ ان کی کم علمی اور جہالت ہے، مزید یہ کہ قدیم ویدک سسٹم میں بھی ساڑھ ستی کا نظریہ جنم راشی (قمری برج) سے ہے یعنی سیارہ زحل اگر قمری برج سے بارھویں ، پہلے اور دوسرے گھر سے گزرے تو ساڑھ ستی کی نحوست تسلیم کی جاتی ہے مگر ہمارے ہاں یونانی سسٹم کو فالو کرنے والے منجمین سیارہ شمس یا طالع پیدائش سے بھی ساڑھ ستی کا فتویٰ دینے سے گریز نہیں کرتے کیوں کہ کسی بھی شخص کے اصل مسائل سمجھنے اور اس کے زائچے کا تجزیہ کرنے کی وہ صلاحیت ہی نہیں رکھتے لہٰذا ساڑھ ستی کے ٹوٹکے پر ہر شخص کو ہانکتے رہتے ہیں، آئیے ہم آپ کو بتائیں اصولی طور پر جدید ویدک سسٹم میں بھی ساڑھ ستی کے لیے کون سے اصول مقرر ہیں۔

سب سے پہلے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ صاحب زائچہ کا طالع برج کون سا ہے ، طالع برج سے مراد وہ برج ہے جو اس کی پیدائش کے وقت پر طلوع تھا نہ کہ شمسی برج جو صرف تاریخ پیدائش سے معلوم ہوتا ہے، اب بنیادی اصول یہ ہے کہ بارہ طالع بروج کے لیے سیارہ زحل کی پوزیشن جداگانہ ہیں، صرف تین برج ایسے ہیں جن کے لیے سیارہ زحل فعلی منحوس سیارے کا کردار ادا کرتا ہے، باقی 9 برجوں کے لیے وہ فعلی سعد سیارہ ہے، سعد ہونے کی بنیاد پر وہ کسی صورت میں بھی ان کے لیے نحوست ، مصیبت یا کسی بھی پریشانی کا باعث کیسے ہوسکتا ہے؟

بارہ برجوں میں زحل کا کردار

طالع پیدائش برج حمل کے تحت سیارہ زحل زائچے کے دسویں اور گیارھویں گھر کا حاکم ہے جو انتہائی سعد گھر ہیں، دونوں گھروں کا تعلق کرئر ، پیشہ ورانہ معاملات، کاروباری منافع، زندگی میں حاصل ہونے والے فوائد سے ہے لہٰذا کبھی بھی خواہ کوئی بھی صورت ہو ، یہ لوگ زحل کی ساڑھ ستی کا شکار نہیں ہوسکتے۔

طالع برج ثور کے تحت سیارہ زحل نویں اور دسویں گھر کا مالک ہے، نواں گھر قسمت، باپ، مذہب، آئین و قانون سے متعلق ہے جب کہ دسواں گھر کرئر سے،سیارہ زحل ہر گز طالع برج ثور کے لیے کبھی نحس اثر نہیں دے گا اور ان لوگوں کو کبھی ساڑھ ستی کا سامنا نہیں ہوگا۔

طالع برج جوزا کے تحت سیارہ زحل زائچے کے آٹھویں اور نویں گھر کا حاکم ہے،آٹھواں گھر برج جدی زحل کا ذیلی برج ہے جب کہ نواں گھر دلو مول ترکون برج ہے، آٹھویں گھر پر برج جدی کی کوئی اہمیت نہیں ہے، اصل اہمیت طالع جوزا کے لیے برج دلو کی ہے جس کا تعلق اس کی قسمت سے ہے لہٰذا جوزا والوں پر بھی کسی ساڑھ ستی کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا۔

طالع برج سرطان کے تحت سیارہ زحل ساتویں اور آٹھویں گھر کامالک ہے، اس صورت میں زحل کا مول ترکون برج آٹھواںنحوست آثار ہے، بلاشبہ زحل طالع سرطان والوں کے لیے سب سے زیادہ منحوس اثر رکھنے والا سیارہ ہے، یہ زائچے کے جس گھر میں بھی جائے گا کسی نہ کسی پریشانی کا سبب بنے گا اور جب قمری برج سے بارھویں ، پہلے اور دوسرے گھر میں آئے گا تو ساڑھ ستی کا سبب ہوگا، دائرئہ بروج کا یہ پہلا برج ہے جو زحل کی ساڑھ ستی کا شکار ہوتا ہے لیکن عام طور پر ایسا زندگی میں ایک یا دو بار ہی ہوگا۔

طالع برج اسد کے تحت سیارہ زحل آٹھویں اور چھٹے گھر کا حاکم ہے،یہاں بھی چھٹا گھر ذیلی ہے اور آٹھواں گھر مول ترکون برج ہے لہٰذا برج اسد والوں کے لیے زحل ایک سعد اثر رکھنے والا سیارہ ہے، ان لوگوں پر کبھی ساڑھ ستی نہیں لگے گی۔

طالع برج سنبلہ کے تحت سیارہ زحل زائچے کے چھٹے گھر اور پانچویں گھر کا حاکم ہے، چھٹے گھر پر زحل کا مول ترکون برج ہے لہٰذا سنبلہ والوں کے لیے سیارہ زحل فعلی منحوس سیارہ بن جاتا ہے اور جب بھی کسی دوسرے گھر سے گزرتا ہے، مصائب و مشکلات لاتا ہے،قمر سے بارھویں ، پہلے اور دوسرے گھر میں ساڑھ ستی کا اثر دیتا ہے۔

طالع میزان کے تحت سیارہ زحل چوتھے اور پانچویں گھر کا حاکم ہے،یہ صورت حال برج میزان والوں کو سعد اثر دیتی ہے، زحل ان کے زائچے میں ”یوگ کارک“یعنی زائچے کا سب سے مبارک سیارہ ہے،مزید یہ کہ برج میزان ہی میں اسے شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے لہٰذا میزانی افراد بھی کبھی کسی ساڑھ ستی کا شکار نہیں ہوتے۔

طالع برج عقرب کے تحت سیارہ زحل زائچے کے تیسرے ، چوتھے گھر کا حاکم ہے اور سعد اثر رکھتا ہے، ان لوگوں پر بھی کبھی ساڑھ ستی کا اصول لاگو نہیں ہوتا۔

طالع برج قوس کے تحت سیارہ زحل زائچے کے دوسرے اورتیسرے گھر کا حاکم ہے اور سعد اثر رکھتا ہے، ان پر بھی ساڑھ ستی نہیں لگتی۔

طالع برج جدی اور دلو کے تحت سیارہ زحل ان کا حاکم سیارہ ہے، گویا ان کا ذاتی سیارہ ہے، وہ کیسے ان کے خلاف نحوست کا اثر دے سکتا ہے، یہ بھی کبھی زحل کی ساڑھ ستی کا شکار نہیں ہوتے۔

طالع برج حوت کے تحت سیارہ زحل زائچے کے گیارھویں اور بارھویں گھر کا حاکم ہے، بارھویں گھر میں اس کا مول ترکون برج دلو ہے لہٰذا حوت افراد کے لیے سیارہ زحل یقینا ایک فعلی منحوس سیارہ بن جاتا ہے اور یہ لوگ بھی زحل کی ساڑھ ستی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

یہ طویل تجزیہ اور تفصیل دینے کا مقصد یہی ہے کہ عام لوگ جو عطائی قسم کے منجمین کی باتوں میں آکر خوف زدہ اور پریشان ہوتے ہیں،حقیقت حال سے آگاہ ہوسکیں اور سمجھ لیں کہ صرف تین برج ایسے ہیں جو سیارہ زحل کی ساڑھ ستی کا شکار ہوسکتے ہیں، اول برج سرطان، دوم سنبلہ اور سوم برج حوت، اس کے علاوہ باقی کوئی برج زحل کی ساڑھ ستی کا شکار نہیں ہوتا بلکہ زحل ان کی زندگی میں مثبت کردار ادا کرتا ہے، یہ الگ بات ہے کہ ان کے زائچہ پیدائش میں سیارہ زحل کسی دوسرے منحوس سیارے سے متاثر ہورہا ہو، خاص طور پر راہو کیتو سے یا پھر زائچے کے چھ، آٹھ، بارہ گھروں میں ہو، جیسا کہ آج کل برج دلو والوں کی پوزیشن ہے، اس کے علاوہ زحل کی سعادت ہر برج کو اس کی پوزیشن کے مطابق ضرور حاصل رہتی ہے۔

لوح زحل

سیارہ زحل کی خراب پوزیشن یا پیدائش کے زائچے میں زحل کی خرابی مثلاً وہ برج ہبوط میں ہو یا زائچے ہی میں دوسرے منحوس سیاروں سے متاثر ہو تو زندگی میں خرابیاں ، کمزوریاں وغیرہ پیدا ہوتی ہیں، اس کے علاوہ چوں کہ زحل کا کام استحکام اور مضبوطی دینا ہے ، مزاج میں ، فطرت میں، مالی معاملات میں، ازدواجی زندگی میں اس مقصد کے تحت لوح زحل تیار کی جاتی ہے اور کسی ایسے وقت میں جب زحل باقوت پوزیشن میں ہو یا زحل شرف یافتہ ہو، اس لوح کو پاس رکھنے سے پیدائشی زائچے میں زحل کی کمزوری یا دیگر خرابیاں دور ہوتی ہیں۔

وہ لوگ جو کسی بھی سیارے کی خرابی یا نحوست کا شکار ہوں ان کے لیے ایک خصوصی دعا بھی یہاں دی جارہی ہے جسے ورد میں رکھنا فائدہ بخش اور نحوست سیارگان سے نجات کا باعث بنتا ہے، دعا یہ ہے ۔

دعائے رد نحوست سیارگان

ِبسمِ اللّٰہِ الاعظمُ الَّذِی لایَضُّر مَعَ السِمُہ شَئیً فِی الَارضِ وَلَا فِی السَّمَاءوَ ھُوَا السَّمِیعُ العَلیمُ۔ یَا اللّٰہ یَا رَحمٰنُ یَا رَحِیمُ یَا نَاصِرُ یَا مُعِینُ یَا فتَّاحُ یَا رَزَّاقُ یَا مَالِکِ یَومِ الدِّین۔ اَللّٰھُم اَحفِظنِی مِن نَحُوسَتِ الزَّحُلِ وَالمُشتَری وَالمِرِیخ وَالشَّمسِ وَالقَمَرِ وَالعَطارَدِ والزَّھرَہ وَالذَنبِ وَالِرَاسِ وَالَاکلیلُ وَالِکَبدِمِن بِرِیعَتِ اَجمَعِینَ وَمِن نَحُوسَتِ الاَسمَائِ وَمِن شَرِّالاٰشرار ومَنِ شَرِّالکُفَّار وَمِن شَرِّ الشَّیاطِینَ بِحَقِ کٓھٰیٰعٓصٓ وٓ بِحَقِ حٰمٓعٓسٓقٓ۔یَاحیّ یَا قَیّومُ یَا عَلِی یَا عَظِیمُ یَا کَافِی یَا غَنِی یَا کَبِیرُ یا مُتَعَالُ یَا مَالِکُ یَا قُدّوسُ یَالَم یَلِد وَلَم یُولَدوَلَم یَکُن لَہُ کُفُواً اَحَد۔

اس دعا کو روزانہ 3,5,7,11 مرتبہ پڑھ کر دعا کرنی چاہیے، وہ لوگ جو وقت کی سختی کا بری طرح شکار ہوں اور وہ سختی کسی بھی سیاروی نحوست کا سبب ہو، انھیں اس کو اپنے نام مع والدہ کے اعداد نکال کر ان کے مطابق پڑھنا چاہیے تو ان شاءاللہ وقت کی سختی سے یقینا نجات ملے گی۔

لوح زحل برائے استحکام 

اکثر لوگ یہ شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ ان کی زندگی میں استحکام نہیں ہے، کاروباری یا دیگر معاملات اکثر اتار چڑھاو¿ کا شکار رہتے ہیں، ملازمت ہو یا کاروبار ، کسی معاملے میں بھی استحکام حاصل نہیں ہوتا، اسی طرح اکثر لوگوں کی ازدواجی زندگی میں بھی ایسے مسائل پیدا ہوتے رہتے ہیں جو ان کے لیے پریشانی کا باعث بنتے ہیں اور خاص طور سے خواتین طلاق کے خوف میں مبتلا رہتی ہیں، اسی طرح کسی جائیداد، زمین وغیرہ کے ہاتھ سے نکلنے یا کسی اچھی جاب کے ختم ہونے کا خدشہ پریشانی اور فکر مندی کا باعث بنتا ہے، ایسے لوگوں کے لیے لوح استحکام سیارہ زحل کے سعد اوقات میں تیار کی جاتی ہے۔

اللہ تعالی کے مبارک اسماءالحسنیٰ میں سے 6 اسمائے الٰہی ایسے ہیں جو سیارہ زحل کی سختی کا بھی خاتمہ کرتے ہیں اور زندگی کے تمام امور میں پائیداری اور استحکام لاتے ہیں جو یہ ہیں۔

ُھوَا اللّٰہُ الرّحمٰنُ الرّحِیمُ المَلِکُ القُدّوسُ

ان اسمائے الٰہی کے کل اعداد 1017 ہےں لہٰذا اس تعداد میں روزانہ پڑھ کر دعا کی جائے تو یقینا زندگی کے ہر معاملے میں استحکام پیدا ہوگا اور اسمائے الٰہی کی برکت سے مزید حصول سعادت حاصل ہوگا۔

اسمائے الٰہی یا فتاح ُ الرزاق کا تعلق سیارہ زحل سے ہے، اس کی لوح زحل سے ہے، اس کی لوح مبارک اپنی مثال آپ ہے، بے شک اس کی تیاری آسان نہیں ہے لیکن سیسہ نرم دھات ہے،سیسے کی تختی پر کسی بھی نوک دار چیز سے با آسانی یہ لوح کندہ کی جاسکتی ہے، عام افراد کی سہولت کے لیے ہم مکمل لوح یہاں دے رہے ہیں ، مقررہ وقت پر باوضو بیٹھ کر اسے کندہ کرلیں اور سمجھ لیں کہ ایک بیش قیمت تحفہ آپ نے حاصل کرلیا ہے جو زندگی میں ہمیشہ استحکام ، ترقی اور ہر قسم کی نحوستوں سے نجات میں مددگار ثابت ہوگا، مندرجہ بالا اسمائے الٰہی 99 مرتبہ اور یا فتاح الرزاق بھی 99 مرتبہ ہمیشہ اپنے ورد میں رکھیں، لوح کی تیاری کے بعد کسی بھی نوچندے ہفتے کو سورج طلوع ہونے کے فوری بعد مندرجہ بالا اسمائے الٰہی کا ورد کرکے لوح پر دم کریں اور اسے پاس رکھ لیں، بعد ازاں 8 بوڑھے یا معذور افراد کو کھانا کھلائیں، لوح معظم یہ ہے۔





موثر اوقاتِ زحل

سیارہ زحل جنوری کے مہینے میں ایسی باقوت پوزیشن میں ہوگا جب لوح زحل کندہ کرنا موثر ہوگا، اس حوالے سے مندرجہ ذیل اوقات اسلام آبادٹائم کے مطابق دیے جارہے ہیں ، دیگر شہروں کے شائقین اپنے شہر کا اسلام آباد سے تفاوت وقت معلوم کرکے دیے گئے اوقات کو درست کرسکتے ہیں۔

11 جنوری بہ روز بدھ قبل طلوع آفتاب 04:13am سے 06:02 am ۔

12 جنوری 06:10 am سے 07:06 am ۔

12 جنوری 08:53 am سے 09:44 am ۔

13 جنوری قبل طلوع آفتاب 03:58 am سے 05:10 am ۔

13 جنوری 06:10 am سے 07:17am ۔

14 جنوری 03:58 am سے 05:04 am ۔

14 جنوری 08:07 am سے 09:05 am ۔

15 جنوری 07:17 am سے 08:11 am ۔

16 جنوری 08:11 am سے 09:05 am ۔

لوح کو کندہ کرنے سے پہلے سیارہ زحل کا بخور جلائیں جو میعہ سائلہ ہے،ا گر ایک وقت میں لوح مکمل نہ ہوسکے تو باقی کام دوسرے وقت میں بھی کیا جاسکتا ہے۔

جو لوگ اس لوح کو خود تیار نہ کرسکیں وہ وقت سے پہلے براہ راست رابطہ کریں۔


پیر، 3 جنوری، 2022

نئے سال کا آغاز اور جنوری کا سخت اور مشکل مہینہ

حکومت اور وزیراعظم کے لیے نئے چیلنج ، مہنگائی میں مزید اضافہ 

یہ سال بھی ختم ہوا، ہر سال بالآخر اپنے اختتام کو پہنچ کر ایک نئے سال کی نوید لاتا ہے، انسان ہر آنے والے سال سے نئی امیدیں ، نئے امکانات اور نئی خواہشات دل میں لیے قدم آگے بڑھاتا ہے، یہی دنیا کا دستور ہے جو ازل سے قائم ہے اور قیامت تک جاری رہے گا۔

انسان اپنے حال سے کبھی خوش نہیں رہتا، ماضی اُسے حسین لگتا ہے، وہ اپنے ماضی کو یاد کرتا رہتا ہے جب کہ مستقبل کی خوش نمائی پر اس کی نظریں ہمیشہ لگی رہتی ہیں، شاید یہی فطری تقاضے ہیں، اسی کو وقت کی گردش کہا جاتا ہے،ہمارے روز و شب کی گردش ہمیں ہر قدم آگے کی جانب رواں دواں رکھتی ہے، گویا ثبات نام کی کوئی شے اس کائنات میں نہیں ہے، تغیر سے ہمارا واسطہ مسلسل رہتا ہے، زندگی کا سفر وقت کے اسی تغیر میں جاری رہتا ہے اور بالآخر اپنے اختتام کو پہنچتا ہے، وقت کی دھوپ چھاوں ہماری زندگی میں خوشی و غم کا دلچسپ امتزاج لاتی ہے، کبھی ہم خوش ہوتے ہیں تو کبھی غم زدہ اور افسردہ ،یہی دھوپ چھاو¿ں عمر بھر ساتھ ساتھ چلتی رہتی ہے، بچپن، جوانی اور پھر بوڑھاپا زندگی کے تین اہم ادوار ہیں، تینوں ادوار میں ہمارے رنگ و روپ مختلف ہوتے ہیں مگر ہر رنگ اور ہر روپ اپنی ایک الگ اہمیت کا حامل ہے، آئیے نئے سال 2022 کا استقبال کریں، نئی امیدوں، نئے امکانات اور نئی خواہشات کے ساتھ ، ہمارے تمام قارئین ہماری طرف سے نئے سال کی مبارک باد قبول کریں اور ساتھ ہی یہ دعا بھی کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو نیکیوں کی توفیق دے اور زندگی میں خوشیوں کی فراوانی ہو۔

گزشتہ دو سالوں2020-21 نے پوری دنیا میں جو ہلچل مچائی اور اس کے نتیجے میں جس طرح دنیا تبدیل ہوئی، یہ اب کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں رہی،اس کا نمایاں سبب کووڈ19 تھا جو اب بھی موجود ہے، وبائیں جب ایک بار نمودار ہوجائیں تو پھر ان کا خاتمہ آسان نہیں ہوتا، وہ برسوں اپنے اثرات سے دنیا کو متاثر کرتی رہتی ہےں، کووڈ19 بھی ایسی ہی بھیانک وبا ہے، 2022 ءبھی اس کے اثرات سے خالی نہیں رہے گا بلکہ اب ہمیں اس کی موجودگی میں جینا سیکھنا ہوگا۔

دنیا تبدیل ہورہی ہے اور نئی صورت حال کے مطابق نئے چیلنج پوری دنیا کے سامنے ہےں، ماضی میں امریکا اور سویت یونین کے درمیان ایک طویل عرصہ سرد جنگ جاری رہی، اب یہی صورت حال امریکا اور چین کے درمیان جاری ہے، اس جنگ کا انجام کیا ہوگا اس کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے، فی الحال دونوں حریف اس جنگ کے لیے تیاریوں میں مصروف ہیں، عالمی بساط پر نت نئی چالیں چلی جارہی ہیں لیکن فطرت کی چالیں سب سے زیادہ عجیب اور کسی کی سمجھ میں نہ آنے والی ہوتی ہیں اور وہی بالآخر اہم ثابت ہوتی ہیں، ہمیں سمجھ لینا چاہیے کہ خلاف فطرت جو بھی عمل اور حکمت عملیاں سامنے آئیں گی، ان کے نتائج مثبت نہیں ہوں گے، واقعہ یہ ہے کہ دنیا بہت تیزی سے مادّہ پرستی کی جانب بڑھ رہی ہے، پرانے معاشرتی ڈھانچے ٹوٹ رہے ہیں، نئے تصورات اور نئے خیالات اپنی جگہ بنارہے ہیں،غلط اور صحیح کے پیمانے بھی تبدیل ہورہے ہیں، مفاد پرستیاں اور خود غرضیاں بڑھ رہی ہیں،محبت اور خلوص سے معاشرہ خالی ہورہا ہے، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہم کہاں جارہے ہیں؟

زائچہ پاکستان کے مطابق اس وقت پاکستان ایک سنگین ترین بحران سے دوچار ہے، ایسا بحران جو موجودہ حکومت کے لیے نہایت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، زائچے میں راہو کیتو مستقیم پوزیشن پر سعد درجہ ثور اور عقرب پر ہیں، طالع میں موجود سیارہ زحل پر گزشتہ اکتوبر سے اثر انداز ہورہے ہیں، یہ صورت حال حکومت کے لیے نہایت خراب ہے، چناں چہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ حکومت روز بہ روز کمزور ہوتی جارہی ہے، 15 جنوری تک خرابی کی یہ صورت حال جاری رہے گی،اس وقت تک اگر وزیراعظم اور ان کی کابینہ صورت حال کو قابو کرنے میں کامیاب رہی تو حکومت کو نئی زندگی مل سکتی ہے، دوسری صورت میں کوئی بھی غیر معمولی تبدیلی واقع ہوسکتی ہے لیکن اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ حکومت کے لیے آنے والے مہینوں میں مزید چیلنج نہیں ہوں گے، مہنگائی کا جو طوفان روز بہ روز بڑھتا جارہا ہے ، یہ ملک اور عوام کے لیے سخت بے چینی کا باعث ہے، ایسی صورت میں اگر اپوزیشن جماعتیں کوئی تحریک شروع کرتی ہیں تو اس کی کامیابی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، جنوری کا مہینہ بہر حال ایک سخت ترین مہینہ ہے ، خصوصاً حکومت کے لیے (واللہ اعلم بالصواب)


لکھ گیا چہروں پہ اپنا مرثیہ

وقت بھی اتنا بڑا فنکار تھا


جنوری کی سیاروی گردش

نئے سال 2022 کا آغاز ہورہا ہے، سیارہ شمس برج قوس میں ہے، 14 جنوری کو برج جدی میں داخل ہوگا، گویا زحل سے قربت اختیار کرے گا اور زحل کے غروب کا باعث ہوگا،سیارہ زحل زائچہ پاکستان میں حکومت اور وزیراعظم کی نمائندگی کرتا ہے جب کہ ملک میں نچلے اور مزدور پیشہ طبقے کا نمائندہ ہے، زحل کی یہ پوزیشن حکومت ،وزیراعظم اور مزدور پیشہ لوگوں کے لیے سختی اور پریشانی کا باعث ہوگی۔

سیارہ عطارد بھی برج جدی میں حرکت کر رہا ہے، 14 جنوری کو اسے رجعت ہوگی اور پورا مہینہ بحالت رجعت برج جدی میں ہی گزارے گا،اس دوران میں شمس سے قریب ہونے کی وجہ سے غروب بھی ہوگا۔

سیارہ زہرہ بحالتِ رجعت برج قوس میں ہے، 29 جنوری کو مستقیم ہوگا، گویا پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا۔

سیارہ مریخ اپنے ذاتی برج عقرب میں حرکت کر رہا ہے، 16 جنوری کو برج قوس میں داخل ہوگا۔

سیارہ مشتری برج دلو میں ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا، سیارہ زحل برج جدی میں حرکت کر رہا ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا، 19 جنوری سے غروب ہوجائے گا اور 21 جنوری تک غروب ہی رہے گا، کسی سیارے کا غروب ہونا کمزوری کی نشان دہی کرتا ہے۔

راہو کیتو بالترتیب برج ثور اور عقرب میں حرکت کریں گے۔


قمر در عقرب


سال کا اختتام اور آغا زقمر در عقرب سے ہورہا ہے، سیارہ قمر 30 دسمبر 2021 سے پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق شام 06:40 pm کو اپنے ہبوط کے برج عقرب میں داخل ہوگا اور یکم جنوری شام 06:14 pm تک ہبوط یافتہ رہے گا، گویا نیا سال قمر در عقرب کی نحوست سے شروع ہورہا ہے ، یہ کوئی اچھی شروعات نہیں ہے، اس بات کا اشارہ ہے کہ آنے والا سال 2022 عام افراد کے لیے نہایت سخت اور پریشان کن ہوسکتا ہے۔

قمر در عقرب کا وقت نہایت منحوس تصور کیا جاتا ہے، اس وقت میں کوئی نیا کام شروع نہیں کرنا چاہیے، اہم کاموں کو بھی کسی اور وقت کے لیے چھوڑ دینا چاہیے، البتہ یہ وقت علاج معالجے اور بری عادتوں سے نجات کے لیے موافق ہوتا ہے، اس وقت میں ڈاکٹرز سے مشورہ کرنا یا برائیوں اور خرابیوں کا علاج کرنا بہتر ہوتا ہے، خاص طور پر بندش وغیرہ کے جفری عملیات اس دوران میں مو¿ثر ثابت ہوتے ہیں، اپنی ضرورت کے مطابق ایسے عملیات و وظائف ہماری ویب سائٹ پر موجود لنک ”جفر آثار“ سے مدد لے سکتے ہیں۔


قمر در عقرب دوم

اس ماہ قمر دو مرتبہ برج عقرب میں داخل ہوگا، دوسری مرتبہ 27 جنوری پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق شب 02:44 am پر برج عقرب میں داخل ہوگا اور 29 جنوری 04:39 am تک ہبوط یافتہ رہے گا، اس طرح اس ماہ میں دو بار قمر در عقرب کی نحوست سامنے آئے گی۔

.شرف قمر

سیارہ قمر اپنے شرف کے برج ثور میں 13 جنوری بہ روز جمعرات شب 08:15 pm پر داخل ہوگا اور 15 جنوری صبح 09:22 am تک برج ثور میں شرف یافتہ رہے گا۔

شرف یافتہ قمر سے خصوصی استفادے کے اوقات درج ذیل ہوں گے۔

14 جنوری بہ روز جمعہ شب 03:50 am سے 04:53 am تک ۔

14 جنوری بہ روز جمعہ صبح 08:02 am سے 08:53 am تک۔

یہ سعد وقت ہے اور موثر ترین ثابت ہوگا، اس دوران میں ضروری وظائف یا نقش وغیرہ لکھنے کا کام کیا جاسکتا ہے،خیال رہے کہ اس بار شرف قمر عروج ماہ میں ہے،مزید یہ کہ شرف قمر کے وقت دیگر سیاروی پوزیشن بھی طاقت ور ہوگی، عطارد، زہرہ، زحل اور مشتری بھی اس وقت باقوت ہوں گے، چناں چہ یہ وقت خصوصی طور پر لوح قمر یا برکاتی انگوٹھی وغیرہ کی تیاری کے سلسلے میں نہایت موثر ہوگا، اس کے علاوہ بھی دیگر اعمال و وظائف کیے جاسکتے ہیں۔


لوح استحکام


ایک طویل عرصے سے سیارہ زحل مسلسل خراب اور کمزور پوزیشن کا شکار رہا ہے لیکن اس ماہ مختصر وقت کے لیے زحل کی پوزیشن باقوت ہوگی، اس وقت کی نشان دہی کی جارہی ہے۔

سیارہ زحل برج جدی میں حرکت کر رہا ہے، 14 جنوری کو پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق شب 02:34 am سے 03:44 am تک اور صبح 08:02 am سے 08:53 am تک ایسا سعد وقت ہوگا جب زحل کا طاقت ور اثر ہمیں حاصل ہوگا، اس وقت لوح استحکام تیار کرنا یا سیارہ زحل سے متعلق نقش و طلسم تیار کرنا افضل ہوگا۔

خیال رہے کہ زندگی کے ہر شعبے میں استحکام اور پائیداری سیارہ زحل سے منسوب ہے، وہ لوگ جو شکایت کرتے ہیں کہ ان کی زندگی مسلسل اتار چڑھاو¿ کا شکار رہتی ہے یا پیسا ان کے پاس نہیں رکتا، پراپرٹی ہاتھ سے نکل جاتی ہے یا زمین و جائیداد ہاتھ سے نکلنے کا خطرہ موجود ہو ، ازدواجی زندگی میں علیحدگی کا اندیشہ ہو، ایسے مردو خواتین کے لیے لوح استحکام تیار کی جاتی ہے، یہ لوح زحل کی ساڑھ ستی میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔

اس کی تیاری میں 6x6 خانوں کا نقش ذوالکتابت چال سے لکھا جاتا ہے اور لوح کی پیشانی پر اسمائے الٰہی ”ھواللہ الرحمن الرحیم“ کو نمایاں رکھا جاتا ہے، یہ خصوصی نقش معظم حضرت کاش البرنی ؒ کا مخصوص عمل ہے جو ان کی کتاب رموز الجفر میں دیکھا جاسکتا ہے، وہ لوگ جو جفری اعمال سے شغف رکھتے ہیں، اس موقع سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں، عام لوگوں کے لیے اس عمل کی تیاری ایک مشکل کام ہوتی ہے، یہ نقش سیسہ ”سکہ“ کی دھات پر مندرجہ بالا اوقات میں کسی نوک دار قلم سے کندہ کرنا ہوگا، اپنے قارئین کی رہنمائی کے لیے اس نقش کی تیاری کا طریقہ ان شاءاللہ آئندہ ہفتے ہم دیں گے، وہ لوگ جو خود یہ نقش تیار نہ کرسکتے ہوں وہ براہ راست رابطہ کرسکتے ہیں،براہ راست رابطے کے لیے مناسب وقت پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق شام 04 بجے سے رات 08 بجے تک ہوگا۔