پیر، 16 مارچ، 2015

سورج اور چاند گہن اس سال کا اہم ٹرننگ پوائنٹ


فوج اور جمہوریت کا اشتراک کب تک ؟گہن سے متعلق اہم اور خصوصی مؤثر ترین عملیات

 گزشتہ ہفتے اس سال کے پہلے سورج اور چاند گہن کے حوالے سے تھوڑی سی گفتگو ہوئی تھی‘ سال کا پہلا سورج گہن20 مارچ کو اور چاند گہن 4اپریل کو ہوگا‘ 20مارچ کاسورج گہن نہایت اہمیت کا حامل ہے‘ نئے آئنی تنازعات اور فتنہ وفساد کی نشان دہی کر رہا ہے۔

ہم نے گزشتہ کالم میں بھی لکھا تھا کہ یہ گہن مکمل طور پر فوجی اثر و رسوخ کی برتری ظاہرکر رہا ہے‘ شاید یہ طے کرلیا گیا ہے کہ جمہوریت کے کاندھے پر بندوق رکھ کر چلائی جائے ‘ جمہوری حکومت اور سیاسی پارٹیوں کا جو حال ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے‘ ملک و قوم کس حال میں ہے ‘ اس کی کسی کو فکر نہیں ہے‘سیاست داں اپنے اپنے مفادات کی بانسری بجا رہے ہیں‘ حالیہ سینیٹ الیکشن میں جو کچھ ہوا وہ بھی اسی صورت حال کی عکاسی ہے‘ ایک باخبر صحافی کے بقول سوائے خیبر پختونخواہ اسمبلی کے باقی تینوں صوبوں میں جو کچھ ہوا وہ موجودہ جمہوری نظام پر ایک سوالیہ نشان ہے اور اب سینیٹ کے چیئرمین کے حوالے سے حکومت کی پسپائی بھی قابل توجہ ہے‘ عمران خان دوسرے دھرنے کی تیاری کر رہے ہیں اور سندھ میں گورنر راج کے امکانات پیدا ہو چکے ہیں‘ عدلیہ نے بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے واضح احکامات دے دیے ہیں‘ دہشت گردی کے خلاف اور دیگر جرائم کے خلاف آپریشن جاری ہے‘ اس صورت حال کے تناظر میں مارچ اور اپریل کے سورج اور چاند گہن بڑی واضح نشانیاں دے رہے ہیں‘سورج گہن کے حوالے سے ہمارا تجزیہ شائع ہو چکا ہے ‘جس میں ہم نے کسی نئے تنازع کی نشاندہی کی تھی اور سندھ میں گورنر راج کا اندیشہ بھی ظاہر کیا تھا، آئیے 4اپریل کے چاند گہن پر ایک نظر ڈال لی جائے۔



 عزیزان من ! آپ کو یاد ہوگا کہ گزشتہ سال ”چار خونی چاند گہن“ کے بار ے میں ہم نے نہایت تفصیل سے لکھا تھا‘ ان گہنوں کو یہودی اور عیسائی اعتقادات کے مطابق بڑی اہمیت دی جاتی ہے اور یہ عام طور پر یہودیوں کے مخصوص تہواروں کے دوران میں لگتے ہیں‘ اس سیریز کے دو گہن گزشتہ سال اپریل اور اکتوبر میں لگ چکے ہیں جبکہ تیسرا گہن اس سال 4 اپریل کو اور چوتھا 28ستمبر کو لگے گا‘ دونوں چاند گہن پاکستان اور ایشیائی ممالک میں نظر نہیں آئیں گے البتہ کینیڈا ‘ امریکہ اور یورپ کے بعض علاقوں میں دیکھے جا سکیں گے ۔

چاند گہن

 اس سال کا پہلا چاند گہن اور خونی چاند گہن کی سیریز کا تیسرا گہن 4اپریل بروز ہفتہ برج میزان کے 14 درجہ 24دقیقہ پر لگے گا ‘ اس گہن کی ابتدا گرین وچ مین ٹائم کے مطابق 9:54am سے ہوگی اور مکمل گہن 12:05pm پر ہوگا ‘ گہن کا خاتمہ دوپہر 1:10pm منٹ پر ہوگا‘ امریکہ اور کینیڈا والے اس وقت میں 5گھنٹے کا اضافہ کرلیں اور اپنے شہر سے لندن ٹائم کے فرق کو بھی مدنظر رکھیں۔

 پاکستان ٹائم کے مطابق اس گہن کا آغاز دوپہر 2:54pm پر ہوگا ‘ مکمل گہن شام 5:05pm پر اور خاتمہ شام 6:10pm پر ہوگا ۔
 گہن کے وقت اسلام آباد کے افق پر ویدک سسٹم کے مطابق طالع سنبلہ کے 3درجہ 18دقیقہ طلوع ہوں گے‘قمر طالع میں اور شمس ‘ عطارد ‘ یورنس اور کیتو ساتویں گھر میں ایک دوسرے کو شدید متاثر کر رہے ہیں‘طالع کا حاکم عطارد اپنے برج ہبوط میں اور تحت الشاع ہے، مزید خرابی یہ کہ راہو کیتو سے حالت قران میں ہے‘ یہی صورت قمر اور شمس کی ہے‘ زائچے کے فعلی منحوس زحل اور مریخ بھی 6 ‘ 8گھروں کے فاصلے سے ایک منحوس یوگ بنا رہے ہیں‘ زحل تیسرے گھر میں ہے اور مریخ آٹھویں گھر میں جو اس کا اپنا برج ہے‘ مریخ کی پوری نظر زحل پر ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستانی مسلح افواج کے لیے آئندہ نئے چیلنج درپیش ہوں گے ‘ انہیں زیادہ مشکل حالات کا سامنا ہوگا ‘ دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ اور ملک کو درپیش مسائل کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

 زائچے میں گیارھواں گھر پارلیمنٹ کا ہے اس کا حاکم قمر ہے اور مشتری گیارھویں گھر میں شرف یافتہ ہے‘اس پر کیتو کی پوری نظر ہے‘ پارلیمنٹ کی کارکردگی اور وقار پہلے ہی کافی متاثر ہو چکا ہے اور حالیہ سینیٹ الیکشن نے رہی سہی کسر بھی نکال دی ہے‘ آنے والے دنوں میں پارلیمنٹ کی کارکردگی کو بہتر کرنے اور ساکھ کو بحال کرنے کے لیے کوششیں کی جائیں گی‘ بیوروکریسی میں زبردست اکھاڑ پچھاڑ اور تبدیلیاں ہوں گی‘ کرپٹ افسران اور وزیر و مشیر زیرِ عتاب آ سکتے ہیں‘ داخلی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے مثبت فیصلے اور اقدام ہوں گے۔

اس حوالے سے چاند گہن کا زائچہ کراچی کے افق پر کچھ نیا ہی رنگ پیش کر رہا ہے کیوں کہ گہن کے وقت کراچی میں برج اسد طلوع ہوگا اور اس کا حاکم شمس نہایت خراب پوزیشن میں آٹھویں گھر میں ہوگا‘ گویا سندھ حکومت خطرات کا شکار ہو سکتی ہے اور سندھ کے وزرا یا دیگر اعلیٰ افسران کوکسی مشکل صورت حال کا سامنا ہو سکتا ہے‘کراچی میں حادثات بڑھ سکتے ہیں اور آپریشن میں تیزی آ سکتی ہے جس کے نتیجے میں سیاسی حلقوں میں بھی بے چینی پیدا ہوگی‘ سندھ حکومت کے خاتمے کے لیے عوامی مطالبہ زور پکڑ سکتا ہے کیوں کہ موجودہ سندھ حکومت کرپشن کے تمام ماضی کے ریکارڈ توڑ چکی ہے‘ لوگ ہم سے پوچھتے ہیں کہ سرکاری ملازمت کب ملے گی اور ہم ان سے پوچھتے ہیں کہ آپ کی جیب میں کتنے پیسے ہیں ‘ اگر دو چار لاکھ روپے ہیں تو سرکاری ملازمت مل جائے گی۔

 عزیزان من! مارچ اور اپریل کے سورج اور چاند گہن اس سال کا ”ٹرننگ پوائنٹ“ ثابت ہو سکتے ہیں‘ فی الحال جمہوری حکومت کے ساتھ فوجی اشتراک کا تجربہ ہو رہا ہے‘ یہ اشتراک کب تک قابل عمل رہے گا ‘ اس کا فیصلہ ستمبر کے سورج اور چاند گہن کریں گے‘ بہر حال ایک بات طے ہے کہ گزشتہ پانچ سالہ جمہوری دور اور موجودہ جمہوری دور دونوں ناکام ہو چکے ہیں‘ لہٰذا اب فوج کو ہی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ‘ہم کئی بار لکھ چکے ہیں کہ پاکستان کے پہلے یا دوسرے زائچے میں سیارہ مریخ جو فوج کا نمائندہ ہے اور فلکیاتی سیاروی کونسل میں ایک سپہ سالارکی حیثیت رکھتا ہے‘ ایسی پوزیشن میں ہے کہ فوج کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ‘ پاکستان کے موجودہ زائچوں کی روشنی میں فوج کا آئینی کردار مقرر ہونا چاہیے، خواہ جمہوریت کے نام نہاد چیمپئن اس کردارکو پسندکریں یا نہ کریں‘ ماضی میں جنرل ضیاءالحق نے جن کا نام جمہوریت پسندوں کے لیے کسی گالی سے کم نہیں ہے ‘ سیاست دانوں کے سیاسی کردار کو مدّنظر رکھتے ہوئے 58-2B  کا آئینی ہتھیار متعارف کرایا تھا جو جمہوری حکومتوں کی بداعمالیاں روکنے کا ایک مؤثر ذریعہ تھا لہٰذا کئی جمہوری حکومتیں اس ہتھیار کا شکار ہوئی چنانچہ سیاست دانوں نے بڑا شور مچایا اور اس آئینی ترمیم کو جمہوریت دشمن ہتھیارقرار دیا اور بالآخر اس سے جان چھڑا لی، اب صدارت کے عہدے پر بھی اپنا ہی کوئی بندہ رکھ لیا جاتا ہے ۔جیسا کہ پچھلے دور میں خود زرداری صاحب نے مسند صدارت سنبھال لی تھی اور اب ن لیگی صدر موجود ہیں لیکن 58-2B تو نہیں ہے مگر آخری آئنی ترمیم نے فوج کو حکومت میں مداخلت کا جواز فراہم کردیا ہے ، اگرچہ کہا یہ جارہا ہے کہ یہ رعایت عارضی ہے مگر اصلاح احوال کے لیے 2 سال کا عرصہ بھی کافی ہے ، جنرل راحیل شریف کے بارے میں ہم ان کے زائچے کی روشنی میں پہلے ہی لکھ چکے ہیں کہ وہ ایک ”دانشور“ جنرل ہیں اور ان کی دانشوری کا پہلا ثبوت یہی ہے کہ سانپ بھی مرگیا ہے اور لاٹھی بھی سلامت ہے۔

کراچی کے زائچے میں 2 مارچ سے مشتری کے دور اکبر میں قمر کا دور اصغر شروع ہوچکا ہے ، اگر ہمارے قارئین کو یاد ہو کہ ہم تقریباً اکتوبر 2010 ؁سے کہہ رہے ہیں کہ کراچی کے حالات مارچ 2015  ؁سے پہلے ٹھیک ہوتے نظر نہیں آتے،اب وقت آگیا ہے کہ قمر کا دور حالات کو معمول پر لانے میں مددگار ہوگا۔

اہم اعمالِ گہن

چاند، سورج گہن اور قمر در عقرب کی مناسبت سے عام ضروریات کے پیش نظر چند مزید عمل دیے جارہے ہیں جن سے ہمارے قارئین فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔

تالے والا مشہور عمل

اس سلسلے میں نہایت مشہور ہمارا ”تالے والا“ عمل ہے جس سے ہزاروں افراد فائدہ اٹھا چکے ہیں اور اس عمل کے لیے گہن کے وقت کا انتظار کرتے ہیں، اس کا طریقہ کئی بار لکھا گیا ہے، ہماری کتاب مسیحا میں بھی موجود ہے لیکن نئے قارئین کی سہولت کے لیے پُرزور فرمائش پر دوبارہ لکھ رہے ہیں۔ یہ عمل خاص طور سے دو افراد خصوصاً میاں بیوی کے درمیان اتفاق و محبت کے لیے نہایت پرتاثیر ہے اور ذہانت سے کام لیا جائے تو دیگر مقاصد کے لیے بھی کیا جاسکتا ہے‘ مثلاً کسی برائی سے روکنا یا کسی بری عادت کی بندش کے لیے بھی یہ عمل کیا جا سکتا ہے مگر اس کے لیے مقصد کو مناسب طریقے سے بیان کرنا ہوگا۔

گہن کے وقت سے پہلے ایک کورا یعنی نیا تالا جو استعمال شدہ نہ ہو، لا کر رکھ لیں، تالا اسٹیل کا ہو اور چابی سے کھلتا اور بند ہوتا ہو تو زیادہ بہتر ہے، آج کل ایسے تالے آؤٹ آف ڈیٹ ہو چکے ہیں لہذا اسٹیل کا دوسرا تالا بھی استعمال ہو سکتا ہے جو دبا کر کھٹکے کے ساتھ بند ہوتا ہے۔

گہن کے وسطی حصے سے کچھ پہلے با وضو علیحدہ کمرے میں بیٹھ جائیں ،تالا کھول کر ہاتھ میں رکھیں اور بسم اللہ کے بعد سات مرتبہ سورہ کوثر پڑھیں، بعدازاں زبان سے یہ جملہ ادا کریں۔

بَستَم خواب و خود فلاں بن فلاں فی حق فلاں بن فلاں جب تک نہ دیکھے چین نہ پائے

یہ جملہ سورہ کوثر پڑھنے کے بعد زبان سے ادا کریں اور تالے کے سوراخ میں پھونک مار کر تالا بند کر دیں، ذہن میں اپنے مقصد کا بھرپور تصور رکھیں اس کے بعد اگر مطلوب کا استعمال شدہ کپڑا میسر ہو تو تالے کو اس میں لپیٹ دیں اور گھر میں کسی ڈبے میں بند کر کے رکھ دیں یا کسی اندھیری جگہ تالے کو رکھ دیں۔ اس کے علاوہ تالے کو کسی قبرستان میں بھی دفن کر سکتے ہیں۔ تالے کی چابی ضائع کر دیں‘اسی طرح کسی بری عادت سے روکنے کے لیے بھی مقصد کے مطابق جملے اس طرح بنائے جا سکتے ہیں مثلاً بستم عادت چوری یا جھوٹ یا مار پیٹ وغیرہ فلاں بن فلاں ‘ کبھی چوری نہ کرے‘ اس مثال کو سامنے رکھتے ہوئے مختلف مقاصد کے لیے جملے تیار کر کے سورہ کوثر پڑھنے کے بعد زبان سے ادا کیے جائیں ‘ فلاں بن فلاں کی جگہ مطلوبہ عورت یا مرد کا نام مع والدہ لیا جائے۔

 بس اتنا سا کام ہے‘ اس کام سے فارغ ہو کر کچھ مٹھائی پر فاتحہ دیں اور اللہ سے کامیابی کے لیے دعا کریں، مٹھائی خود بھی کھائیں اور بچوں میں یا احباب میں تقسیم کر دیں، تین کلو چاول اور تین کلو چینی کا صدقہ دیں یا 120 روپے خیرات کر دیں، انشاءاللہ اس شخص کے دل میں محبت اور نرمی پیدا ہو گی، اگر وہ کہیں دور ہے تو یقینا واپس آئے گا، خیال رہے کہ محض تفریحاً یا معمولی وجوہات کی بنیاد پر یہ عمل ہر گز نہ کریں، انتہائی شدید ضرورت اور مجبوری کے تحت کیا جائے جو لوگ معمولی معمولی باتوں پر جذباتی ہو کر عمل و وظیفے کرتے ہیں ‘ انہیں حقیقی استحقاق حاصل نہ ہونے کی وجہ سے ناکامی ہوتی ہے اور پھر وہ کہتے ہیں کہ عمل میں اثر نہیں تھا حالانکہ انہیں سوچنا چاہیے کہ وہ خود غلطی پر تو نہیں ہیں؟

جملے میں فلاں بن فلاں کی جگہ مطلوب کا نام مع والدہ مثلاً احمد بن فاطمہ لیا جائے گا، اگر مطلوب عورت ہے تو بن کی جگہ بنت کا لفظ استعمال ہو گا۔ دوسری جگہ فلاں بن فلاں کے بجائے طالب کا نام مع والدہ لیا جائے گا۔ امید ہے تمام طریقہ سمجھ میں آ گیا ہو گا۔

میاں بیوی میں محبت کے لیے عمل خاص

زن و شوہر میں اختلافات، مزاجی ناہمواری، باہمی لڑائی جھگڑا، محبت کی کمی وغیرہ کے لیے یہ ایک مجرب طریقہ ہے اور صرف شادی شدہ خواتین و حضرات ہی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ نہایت آسان بھی ہے۔ گرہن کے درمیانی وقت میں ایک سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے پوری بسم اﷲ لکھ کر سورہ الم نشرح پوری لکھیں پھر یہ آیت لکھیں۔

والقیت علیک محبة فلاں بن فلاں (یہاں مطلوب کا نام مع والدہ لکھیں) علیٰ محبة فلاں بنت فلاں (یہاں طالب کا نام مع والدہ لکھیں) کما الفت بین آدم و حوا و بین یوسف و زلیخا و بین موسیٰ و صفورا و بین محمد و خدیجة الکبریٰ و اصلح بین ھما اصلاحاً فیہ ابداً

اب تمام تحریر کے ارد گرد حاشیہ ( چاروں طرف لکیر) لگا کر کاغذ کو تہہ کر کے تعویز بنا لیں اور موم جامہ کر کے بازو پر باندھ لیں یا پھر اپنے تکیے میں رکھ لیں۔

خیال رہے کہ مندرجہ بالا نقوش لکھتے ہوئے باوضو رہیں، پاک صاف کپڑے پہنیں، علیحدہ کمرے کا انتخاب کریں، لکھنے کے دوران مکمل خاموشی اختیار کریں اور اپنے مقصد کو ذہن میں واضح رکھیں کہ آپ کیا چاہتے ہیں، رجال الغیب کا خیال رکھیں کہ آپ جس طرف رخ کر کے بیٹھے ہوں وہ آپ کے سامنے نہ ہوں۔

بھاگنے والے کو روکنا یامفرور کی واپسی

اگر کوئی بچہ یا بڑا گھر سے بھاگتا ہو یا گھر چھوڑ کر چلا گیا ہو تو اس کے لیے سورج یا چاند گہن کے وقت نقش بنانے کا طریقہ یہ ہے۔
 حسب دستور علیحدہ کمرے میں بیٹھ کر سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے اس طرح نقش لکھیں۔ حروف صوامت کی چار سطریں دائیں بائیں اور اوپر نیچے اس طرح لکھیں کہ درمیان کی جگہ خالی رہے اور حروف کی سطروں سے ایک چوکور خانہ بن جائے۔ پھر اس خانے کے درمیان بیچ میں بھاگنے والے کا نام مع والدہ لکھیں۔ اس کے بعد حروف صوامت کی سطور کے اوپر سات سات مرتبہ یہ چار آیات لکھ دیں۔

صُم بُکم عُمی فَھُم لا یَرجعُون ۔ صُم بُکم عُمی فَھُم لا یَعقِلُون۔ صُم بُکم عُمی فَھُم لا یُبصِرُون۔ صُم بُکم عُمی فَھُم لایُتکَلِمُون۔

اب اگر بھاگنے والے کو روکنا مقصود ہے تو بیچ کے خانے میں اس کے نام کے ساتھ اس جملے کا اضافہ کردیں ” بستم قدم درون خانہ“۔ اس تعویذ کو اس کے تکیے میں یا سرہانے کسی جگہ رکھ دیں۔ انشاءاللہ گھر سے بھاگنے سے باز آجائے گا اور زیادہ وقت گھر میں ہی گزارے گا۔ اگر بھاگے ہوئے کو واپس بلانا مقصود ہے تو اس نقش کو کسی لکڑی کے تختے یا موٹے گتےّ پر چپکادیں اور پھر اسے گھر کی جنوبی دیوار پر ایک کیل ٹھونک کر لٹکادیں۔ بھاگنے والے کا نام جو درمیان میں لکھا ہے،اس کے پہلے حرف پر کوئی سوئی یا آل پن چبھو دیں۔ انشاءاللہ 13 دن میں واپس آئے گا یا اس کی کوئی خبر ملے گی۔ عمل کے بعد مٹھائی پر فاتحہ ضرور دیں اور 120روپے خیرات کردیں۔

ناجائزو ناپسندیدہ تعلق کا خاتمہ

اکثر والدین اپنے بیٹے یا بیٹی کی ایسی محبت یا وابستگی سے پریشان رہتے ہیں جو ان کے نزدیک ناپسندیدہ ہوتی ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا لڑکا یا لڑکی ایک غلط راستے پر چل رہے ہیں۔

 ایسی صورت میں طریقہ یہ ہے کہ گہن کے وقت کسی علیحدہ کمرے میں باوضو بیٹھ کر مندرجہ ذیل سطور کسی سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے لکھیں اور کا غذ کو تہہ کر کے تعویذ کی شکل بنا لیں اور پھر اس کاغذ کو کسی بھاری وزنی چیز کے نیچے دبا دیں یا قبرستان میں دفن کردیں، انشاءاللہ دونوں کے درمیان علیحدگی ہوجائے گی۔

ا ح د ر س ص ط ع ک ل م و ہ لادیا یا غفور یا غفور بستم تعلق فلاں بن فلاں و بین فلاں بن فلاں عَقدَت قُلوبِھم ابداً یا حراکیل بحق یا قابض یا مانع العجل العجل الساعة الساعة

خیال رہے کہ جہاں مرد کا نام مع والدہ آئے اس میں ”بن“ کا لفظ استعمال کیا جائے گا اور جہاں عورت کا نام آئے گا وہاں بن کے بجائے ”بنت“ آئے گا۔

مخالف کی زبان بندی

عین گہن کے وقت مندرجہ ذیل سطور کالی یا نیلی روشنائی سے لکھیں یا سیسے کی تختی پر کسی نوکدار چیز سے کندہ کریں اور پھر کسی بھاری چیز کے نیچے دبا دیں یا کسی نم دار جگہ دفن کر دیں۔ انشأاﷲ وہ شخص آپ کی مخالفت سے باز آجائے گا۔

ا ح د ر س ص ط ع ک ل م و ہ لا د یا یا غفور یا غفور عقد اللسان فلاں بن فلاں فی الحق فلاں بن فلاں یا حراکیل

آیئے اپنے سوالات اور ان کے جوابات کی طرف

ٹرانسفر کب ہوگا؟

این، ایس ، نواب شاہ سے رقم طراز ہیں ”میں اپنا ٹرانسفر کرانا چاہتی ہوں ، یہ کب تک ممکن ہے اور آئندہ کے لیے یہ فیصلہ کیسا رہے گا؟ اس کے علاوہ میری زندگی عام عورتوں سے بہت مختلف رہی ہے ، اگر آپ چاہیں تو میرے زائچے پر کالم میں بات کرسکتے ہیں۔

جواب: آپ کی آخری بات بہت عجیب ہے ، ہم نہیں سمجھ سکے کہ آپ کس حوالے سے اپنے زائچے پر گفتگو کی دعوت دے رہی ہیں،ہمیں ویسے بھی معمے حل کرنے کا شوق بالکل بھی نہیں ہے، آپ کی مختصر سی ای میل کی روشنی میں فرمائش کے مطابق آپ کے زائچے پر ممکن حد تک روشنی ضرور ڈالی جائے گی لیکن اصولی بات یہ ہے کہ اکثر پیدائش کے وقت میں کمی بیشی ہوتی ہے اور جب تک وقت کنفرم نہ ہوجائے کسی زائچے پر پورے اعتماد کے ساتھ بات کرنا مشکل ہوتا ہے ۔ آپ کو چاہیے تھا کہ ہماری جوابی ای میل کا جواب دیتیں اور اپنے سوالات کے بارے میں وضاحت کرتیں، بہر حال پہلے سوال کا جواب دینے سے پہلے ہم آپ کو بتادیں کہ آپ کا شمسی برج جدی اور پیدائشی برج قوس ہے (اگر پیدائش کا وقت درست ہے، اگر آپ کا قد 5.4 انچ یا اس سے زیادہ ہے تو پیدائش کا وقت درست ہے ورنہ غلط ہے اور اس صورت میں پورا زائچہ بھی غلط ہوجائے گا)

آپ کا قمری برج حوت ہے ، پیدائشی چاند کی منزل ریوتی ہے ، زائچہ مجموعی طور پر کمزور ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے ابتدائی زندگی ہی سے مشکلات اور پریشانیاں ساتھ رہی ہوں گی ، والدین کی پوزیشن بھی کمزور رہی ہوگی اور تعلیمی سلسلے میں بھی دشواریاں پیش آئی ہوں گی ، شادی میں بھی تاخیر یا شادی کا نہ ہونا، محبت میں ناکامی جیسے مسائل زائچے میں موجود ہیں، شادی کی صورت میں شوہر کی پوزیشن کمزور ہوگی۔برج قوس بہت باہمت اور فائٹر بناتا ہے، ایسی خواتین صرف ہاؤس وائف رہنا پسند نہیں کرتیں، قمری برج حوت بڑا ہی حساس اور مراقی برج ہے لہٰذا آپ کا یہ کہنا کافی حد تک درست معلوم ہوتا ہے کہ آپ عام عورتوں سے بہت مختلف ہیں،بہر حال آپ کے زائچے میں ستاروں کی پوزیشن موافق و مددگار نہیں ہیں لہٰذا مرضی کے مطابق ٹرانسفر آسان نظر نہیں آتا،13 اپریل کے بعد ایسا دور شروع ہورہا ہے جس میں رکاوٹیں بڑھ جائیں گی اور ماحول میں تبدیلی کے آثار پیدا ہوسکتے ہیں مگر کوئی بھی تبدیلی جولائی سے پہلے ممکن نظر نہیں آتی، جولائی کے بعد ٹرانسفر ہوسکتا ہے، مزید یہ کہ قسمت بھی آپ کا ساتھ دے گی، آپ حج یا عمرہ وغیرہ کرنے بھی جاسکتی ہیں۔

بہتر ملازمت یا کاروبار؟

کے، اے لکھتے ہیں”ہم عرصہ ءدراز سے اپنے معاملات زندگی کے حوالے سے آپ سے رہنمائی لیتے رہتے ہیں اور آپ کے مشوروں سے فیض پاتے ہیں، میں جاب کے ساتھ اکنامکس کے فائنل سیمسٹر کا طالب علم ہوں، ہماری ایک چھوٹی سی دکان بھی ہے جو کچھ خاص نہیں چلتی مگر کافی مددگار رہی ہے،دکان ہماری ذاتی ملکیت ہے ، کافی لوگ کرائے پر مانگ رہے ہیں جب کہ میں اس میں خود کچھ کرنے کے موڈ میں ہوں اور یہ کام ایک دوست سے مل کر کرنے کا ارادہ ہے جو یہ کام کرتا رہا ہے مگر مسئلہ یہ ہے کہ دونوں کے پاس سرمائے کی کمی ہے۔ اگر کچھ سرمایہ جمع بھی ہوجائے تو بھی نئی دکان ایک رسک ہوتی ہے، آپ سے پوچھنا یہ تھا کہ موجودہ وقت کاروبار کے لیے ٹھیک رہے گا؟رشتے دار اور دیگر احباب شادی کے لیے بھی زور دے رہے ہیں مگر میرا ایسا کوئی موڈ نہیں ہے کیوں کہ مزید مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں، گزشتہ دو تین سالوں سے بہتر نوکری ڈھونڈ رہا ہوں مگر ناکام ہوں، بہتر ملازمت کب تک ملے گی؟

جواب: آپ نے اچھا کیا کہ بروقت مشورہ کرلیا ورنہ کسی بڑے نقصان سے دوچار ہوسکتے تھے،فی الحال اپنی جاب اور تعلیم کو جاری رکھیں اور جیسے بھی گزارا ہورہا ہے ، کرتے رہیں۔دکان کو کرائے پر اٹھادیں لیکن معقول گیارہ ماہ کا تحریری ایگریمنٹ ضرور کریں ، جہاں تک دوست کے ساتھ مل کر کاروبار شروع کرنے کا ارادہ ہے تو وہ پروگرام مناسب نہیں ہے،دونوں مالی طور پر کمزور اور آپ ناتجربے کار ، آپ کے دوست کو کوئی نقصان ہو یا نہ ہو لیکن آپ کی جاب بھی جائے گی اور تعلیم بھی۔اس سے بڑا نقصان اور کیا ہوسکتا ہے ؟ آپ کو ہر قیمت پر تعلیم مکمل کرنا چاہیے ورنہ پوری زندگی ناکامیوں کا منہ دیکھنا پڑے گا۔

آپ کا شمسی برج عقرب اور پیدائشی برج ثور ہے، طالع ثور ایک نہایت سخت زندگی کی نشان دہی کرتا ہے،بے شک ثور افراد کسی بیل کی طرح مضبوط اور سخت جان ہوتے ہیں، زندگی کی ہر مشکل کو فیس کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن ان کی زندگی میں آسان کچھ نہیں ہوتا،آپ کا زائچہ مجموعی طور پر کمزور ہے اور ذاتی کاروبار میں آپ کبھی کامیاب نہیں ہوسکیں گے،آپ کے لیے ملازمت ہی بہتر ہے،کم از کم اس وقت تک جب تک آپ بھرپور تجربہ حاصل نہ کرلیں۔

اس سال 13 جون سے ایک زیادہ پریشان کرنے والا وقت شروع ہوگا،اس وقت کاروباری پارٹنر شپ آپ کے لیے مسئلہ بن جائے گی جہاں تک شادی کا تعلق ہے تو اس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے،بے شک آپ اپنی حیثیت اور آمدن کو دیکھ رہے ہیں مگر آنے والی اپنا نصیب ساتھ لائے گی، اگر نکاح کسی اچھے اور مناسب وقت پر ہو تو موجودہ زائچے کی بہت سی خرابیوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی مگر یہ بھی ضروری ہے کہ لڑکی کے ساتھ آپ کی میچنگ بھی مناسب ہو،اگر کوئی لڑکی گھر والوں کی نظر میں ہے تو مشورہ کرکے سادگی سے فی الحال نکاح کرلیں، رخصتی کچھ عرصہ بعد بھی ہوسکتی ہے، اس طرح نکاح کی تاریخ کا سعد اثر آپ کے حالات میں بہتری کا باعث بنے گا،لوح زحل کے علاوہ آپ کو برکاتی انگوٹھی بھی پہننا چاہیے تاکہ بہتر ملازمت مل سکے اور اس کا امکان اس سال موجود ہے، باقی آپ جو کچھ سوچ رہے ہیں اور جو پروگرام بنائے بیٹھے ہیں وہ درست نہیں ہیں ، اپنا صدقہ پابندی سے جمعہ ، جمعرات اور منگل کے روز دیا کریں ۔

پیر، 9 مارچ، 2015

قبولیت دعا کا مؤثر وقت‘تحویل آفتاب‘نوروز عالم افروز

مارچ کا مکمل سورج گہن جو ایشیائی ممالک پر اپنا گہرا اثر ڈالے گا

سورج کے برج حمل میں داخلے کو تحویل آفتاب کہتے ہیں اور جس دن یہ داخلہ ہوتا ہے اس دن کو فلکیاتی سال کا پہلا دن قرار دیا جاتا ہے۔ قدیم زمانے میں اسے اسی مناسبت سے نوروز یعنی نیا دن کہا گیا ، قدیم ایرانی کیلنڈر کی ابتدا بھی اسی دن سے ہوتی ہے، ماہرین فلکیات وروحانیات کا نظریہ ہے کہ اس لمحے میں نظام کائنات ایک نہایت قلیل ترین وقت کے لیے ساکت ہوکردوبارہ متحرک ہوتا ہے لہٰذا اس وقت کو قبولیت دعا کا لمحہ بھی کہا جاتا ہے ۔

 منجم اس وقت کو بنیاد بنا کر پورے سال کے لیے حسابات تیار کرتے ہیں اور ان کی روشنی میں نئے سال کے لیے پیش گوئیاں کی جاتی ہیں ، دنیا بھر میں موسم بہارکا آغاز ہوتا ہے، سورج اپنے نئے سالانہ سفرکی ابتدا کرتا ہے کیوں کہ برج حمل دائرہ بروج کا پہلا برج ہے‘ اسی برج میں 19 درجے پر شمس کو شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے اور علمائے جفر اس موقع پر اعلیٰ مقاصد کے حصول کے لےے طلسم و نقش تیار کرتے ہیں ۔

نوروز

اس سال یہ موقع یعنی تحویل آفتاب پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 21 مارچ بروزہفتہ شب 03:46 منٹ پر ہو گا اور بین الاقوامی گرین وچ ٹائم کے مطابق 20 مارچ کو شب 22:46 شب بمقام انگلینڈ ہوگا جب کہ نیویارک اور ٹورنٹو ٹائم کے مطابق نو روز کا یہ وقت 20 مارچ کو شام 17:58 پر ہو گا ۔

ہم نے چونکہ بین الاقوامی جی ایم ٹی ٹائم بھی دے دیا ہے لہٰذا دیگر ممالک کے ہمارے قارئین جی ایم ٹی ٹائم سے اپنے ملک کے اسٹینڈرڈ ٹائم کا فرق معلوم کر کے اپنی رہائش کے شہر کا درست تحویل آفتاب کا وقت معلوم کر سکتے ہیں۔

دُعائے نو روز

 چونکہ اس وقت کو نہایت سعد اور موثر مانا گیا ہے لہٰذا اس وقت دعا کرنا نہایت فائدہ بخش خیال کیا جاتا ہے ۔ ماہرین جفر و عملیات اس لمحے کو پانے کے لیے مختلف تدابیر اختیار کرتے ہیں مثلاً کسی برتن میں معمولی سا سوراخ کرکے پانی بھر دیا جاتا ہے اور پانی کی دھار پر نظر جما دی جاتی ہے جب تحویل کا وقت آتا ہے تو پانی کی دھارپل بھر کے لیے رک جاتی ہے ۔



 ایران میں اس مقصد کے تحت ایک مخصوص قسم کی مچھلی گھروں میں پالی جاتی ہے ، اسے شیشے کے مرتبان یا ایکیوریم میں رکھا جاتا ہے ۔ تحویل آفتاب کے وقت وہ مچھلی تیزی سے حرکت کر کے پانی سے باہر چھلانگ لگاتی ہے ۔ یہاں ہم اپنا مجرب اور ایک سادہ طریقہ لکھ رہے ہیں ۔ قارئین اس پر عمل کر کے اس سعد وقت سے فیض یاب ہو سکتے ہیں ۔

 تحویل آفتاب کے وقت سے کچھ پہلے پاک صاف لباس پہن کر باوضو قبلہ رخ بیٹھ جائیں ، کوئی سرخ کپڑا یا جائے نمازپچھالیں ، ممکن ہو تو سرخ رنگ کی شال یا کوئی سرخ رومال یا سرخ ٹوپی سر پر رکھ لیں ، کسی بڑے پیالے یا برتن میں پانی بھر لیں اور اس پانی میں سرخ گلاب یا گیندے کا زرد پھول ڈال دیں ۔ اگر کوئی پھول میسر نہ ہو تو کوئی بھی ایسی سرخ یا زرد رنگ کی چیز ڈال سکتے ہیں جو پانی میں ڈوبنے کے بجائے اس کی سطح پر تیرتی رہے۔ خیال رہے کہ اگر کمرے میں پنکھا تیزی سے چل رہا ہو تو اس کی ہوا سے بھی پانی کی سطح پر ارتعاش پیدا ہو گا اور پانی میں ڈالا ہوا پھول متحرک ہو جائے گا ۔ اس لئے پنکھا وغیرہ بند کر دیں تاکہ پانی ساکت رہے اور پھول وغیرہ میں حرکت نہ ہو ۔

اس کے بعد اﷲ رب العزت کو یاد کریں ۔ اس کی حمد و ثنا کریں جس طرح بھی کر سکتے ہیں ، پھر 11 مرتبہ درود شریف پڑھیں اور اس کے بعد مندرجہ ذیل دعا پڑھنا شروع کر دیں ۔ اس دعا کو 366 مرتبہ اس طرح پڑھیں کہ اوپر دیا گیا تحویل آفتاب کا وقت درمیان میں آجائے ، بعد ازاں پھر 11 بار درود شریف پڑھ کر اس عمل کو اختتام تک پہنچائیں ۔ دعا یہ ہے ۔

یَا اَللّٰہُ یَا مُقَلِبُ القُلُوبِِ وَ الاَبَصار یَا مُدَبِّرُ اللَیلِ وَالنَّھَارِ یَا مُحَولِ الحَولِ وَالاَحوَالِ حَوِّل حَالنَا اِلٰی اَحسَنُ الحَال یَا عَزِیزُ یَا غَنِیٍ
 ترجمہ:۔ اے اﷲ، اے دلوں اور نگاہوں کو بدلنے والے ، اے رات اور دن کی تدبیر کرنے والے ، اے حال اور احوال کو بدلنے والے تو ہمارے حال کو بہترین حال سے بدل دے ۔ اے غالب ، اے بے نیاز ۔

 وہ لوگ جو طویل عرصے سے خراب حالوں میں رہ رہے ہیں اس سعد وقتِ دعا میں یہ دعا ضرور مانگیں ۔ انشاءاﷲ اس سال وہ اپنے حال میں تبدیلی محسوس کر لیں گے ۔ پڑھتے ہوئے گلاب کے پھول پر توجہ مرکوز رکھیں۔ جس وقت پھول متحرک ہو گا آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ تحویل آفتاب کا عمل مکمل ہو گیا ہے اور آپ نے یقینا قبولیت دعا کا لمحہ پا لیا ہے ۔

 آب شفأ

 اس موقع پر ” آب شفا “ بھی تیار کیا جاتا ہے ۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ 7 کنوؤں کا پانی یا بارش کا پانی جو پہلے سے حاصل کر کے رکھا گیا ہو کسی بوتل میں بھر کر رکھیں اور تحویل کے وقت 7 سلام پڑھ کر اس پر دم کر لیں ۔  یہ پانی مریض کو صبح شام تھوڑا تھوڑا پلاتے رہیں ۔ اگر آب زم زم مہیا ہو تو اس پر بھی ساتوں سلام پڑھ کر دم کر سکتے ہیں ، اگر یہ بھی دستیاب نہ ہو تو صاف پانی ابال کر کسی بوتل میں بھرلیں اور اس پر دم کرلیں دیگر ضروری علاج کے ساتھ ساتھ اس پانی کا استعمال مرض کی شدت کو کم کرے گا اور شفایابی کے عمل میں مددگار ثابت ہو گا ۔ ساتوں سلام یہ ہیں ۔

 سلام علیٰ نوح فی العالمین ۔ سلام قولاً من رب الرحیم ۔ سلام علیٰ ابراہیم ۔ سلام علیٰ موسیٰ و ہارون ۔ سلام علیٰ اِل یٰسین ۔ سلام علیکم طبتم فادخلوھا خٰلدین ۔سلام ِھیَ حتیٰ مطلع الفجر۔

آب شفاکی تیاری کے سلسلے میں اکثر لوگ یہ سوال بھی پوچھتے ہیں کہ ہم اس خاص وقت میں اپنے لیے دعا کریں یا آب شفا تیار کریں تو ظاہر ہے دعا کرنا افضل ہے ، آب شفا بعد میں بھی تیار کیا جاسکتا ہے ، کیو ں کہ سورج حمل کے پہلے درجے پر 24 گھنٹے تک رہتا ہے ، اس دوران میں جو شمس کی ساعات دستیاب ہوں ان میں آب شفا تیار کیا جاسکتا ہے۔

21 مارچ بروز ہفتہ شمس کی پہلی ساعت صبح 09:37 سے 10:38تک ہوگی جو تقریباً ایک گھنٹہ رہے گی ، دوسری ساعت شام 04:42 سے 05:42 تک اور تیسری ساعت رات 11:39 سے 12:39 تک ہوگی، اس تمام عرصے میں سیارہ شمس برج حمل کے پہلے درجے پر ہوگا جو تحویل آفتاب کا درجہ ہے، اس وقت میں آب شفأ بھی تیار کیا جاسکتا ہے اور سات سلام کا نقش بھی۔

 نقش تحفظ

 یہی سات سلام تحویل کے وقت یا شمس کی ساعت میں اگر مشک و زعفران اور عرق گلاب سے عمدہ سفید کاغذ یا ہرن کی جھلی پر لکھ لیے جائیں تو یہ تحفظ کا کام بھی کرتے ہیں ۔ اس نقش کو پہننے والا آفات و حادثات ، بیماریوں ، سحر و جادو وغیرہ کے اثرات سے محفوظ رہتا ہے ۔ لوگ یہ نقش لکھ کر بچوں کے گلے میں ڈالتے ہیں تاکہ نظر بد سے محفوظ رہیں ، ماہرین جفر 36 خانوں کے نقش مسدس میں ساتوں سلاموں کے اعداد مخصوص چال سے بھر کر ” لوح تحفظ “ تیار کرتے ہیں ۔ لوحِ تحفظ ہر سال ہمارے ہاں بھی تیار کی جاتی ہے ۔خواہش مند اس سلسلے میں وقت سے ایک ہفتہ قبل رابطہ کرسکتے ہیں۔

سورج اور چاند گہن

اس ماہ کا خصوصی واقعہ تحویل آفتاب نوروز سے پہلے مکمل سورج گہن ہے،چوں کہ یہ سورج گہن دن کے اوقات میں لگ رہا ہے لہٰذا ایشیائی ممالک اور پاکستان و بھارت کے لیے خصوصی اہمیت کا حامل ہوگا،جی ایم ٹی ٹائم (لندن) کے مطابق مکمل گہن 20 مارچ کو صبح 09:36 پر ہوگا،اس کی ابتدا 07:54 am سے ہوگی اور خاتمہ 11:15 am پر ہوگا، یہ گہن برج حوت کے 30 درجے پر لگے گا۔
پاکستان اسٹینڈر ٹائم کے مطابق گہن کی ابتدا 12:54 pm سے ہوگی اور مکمل گہن 02:36 pm پر ہوگا،گہن کا خاتمہ شام 04:15 pm پر ہوگا،امریکا، کینیڈا اور دیگر ممالک کے لوگ گرین وچ ٹائم سے اپنے ملک کا فرق کم یا زیادہ کرکے مندرجہ بالا وقت کو درست کرسکتے ہیں۔گہن سے متعلق ضروری عملیات اور 4 اپریل کے چاند گہن (خونی چاند گہن) کے اوقات آئندہ ہفتے دیے جائیں گے، فی الحال مارچ کے سورج گہن کے حوالے سے کچھ گزارشات پیش کی جارہی ہیں۔

20مارچ کا سورج گہن ایک مکمل گہن ہونے کے ساتھ تمام ایشیائی ممالک میں دیکھا جائے گا اور اس کا سایہ روس کے سمندروں سے ہوتا ہوا گرین لینڈ اور کنیڈا کی سمندری حدود تک دراز ہوگا، اس حوالے سے اکثر ایشیائی ممالک اور روس سے ملحقہ علاقے اس گہن کے اثرات کو محسوس کریں گے، فی الوقت ہم صرف پاکستان کے حوالے سے بات کریں گے۔

زائچہ سورج گہن

اسلام آباد کے اُفق پر گہن کے وقت طالع سرطان کے 19 درجہ 45 دقیقہ طلوع ہوں گے، گہن کا یہ زائچہ ویدک سسٹم کے مطابق ہے، شمس و قمر کا قران کیتو کے ہمراہ نویں گھر میں ہوگا،کیتو طالع کے درجات سے ناظر ہے اور مشتری سے بھی تثلیثی نظر رکھتا ہے،مشتری اس زائچے میں چھٹے گھر کا مالک ہوکر طالع کے درجات سے مکمل قران کی حالت میں ہے،گہن کے زائچے کی یہ صورت حال ملک میں شدید نوعیت کے فتنہ و فساد اور کسی نئے تنازع کی نشان دہی کر رہی ہے چوں کہ گہن زائچے کے نویں گھر میں ہے جس کا تعلق آئین و قانون ، مذہب اور عدلیہ سے ہے، مشتری جو فطری طور پر نویں گھر سے متعلق ہے اور آئین و قانون سے متعلق ہے،طالع کے درجات اور نویں گھر کے درجات سے ناظر ہے۔ زائچہ ءنوبہرہ میں برج قوس طلوع ہے اور مشتری یہاں طالع میں موجود ہے جب کہ شمس و قمر نوبہرہ میں بھی نویں گھر میں ہے ، راہو، کیتو اور مشتری کے نحس زاویے پہلے، تیسرے، پانچویں، ساتویں اور نویں ، گیارہویں گھروں کو متاثر کر رہے ہیں۔ اس ساری صورت حال کا مطلب یہ ہے کہ تنازعات اور اختلافات آئین کے حوالے سے ہوسکتے ہیں ، نئے نئے پنڈورا باکس کھل سکتے ہیں، سندھ میں خاص طور پر گورنر راج یا فوج کو مزید اختیارات دیے جاسکتے ہیں، اس حوالے سے اگر سیاسی جماعتیں خصوصی طور پر موجودہ جمہوری حکومت مزاحمت کرنے کی کوشش کرے گی تو حکومت کی بساط بھی لپٹ سکتی ہے،گہن کے اثرات وقت سے کافی پہلے ہی شروع ہوجاتے ہیں، سینیٹ کے الیکشن میں جو صورت حال سامنے آرہی ہے ، یہ بھی اس گہن کے اثرات کا نتیجہ ہے اور گہن کے بعد آئندہ 3ماہ تک یہ اثرات اپنا بھرپور اثر دکھائیں گے،بہت کچھ تبدیل ہونے کے واضح امکانات موجود ہیں مگر یہ تمام صورت حال عوامی مفاد میں ہوگی،پریشانی ان سیاسی جماعتوں کو ہوسکتی ہے جو اپنے ذاتی مفادات کو ملکی اور قومی مفادات پر ترجیح دیتی ہیں۔23 اپریل تک بہت کچھ تبدیل ہوسکتا ہے اور اس دوران میں حکومت کو دہشت گردی کی کارروائیوں سے بھی ہوشیار رہنے کی ضرور ہوگی (واللہ اعلم بالصواب)

آیئے اپنے سوالات اور ان کے جوابات کی طرف:

بے اولادی

ایچ، کے لکھتی ہیں”آپ کے کالم علم و حکمت اور معلومات کا خزانہ ہوتے ہیں،اللہ تبارک و تعالیٰ آپ کو درازئ عمر عطا فرمائے، میں اپنا ایک مسئلہ لے کر حاضر ہوں ، امید ہے کہ درست سمت میں رہنمائی فرمائیں گے،میری شادی کو 2 سال ہوچکے ہیں لیکن اولاد نہیں ہے اور بہ ظاہر کوئی امید بھی نظر نہیں آتی، اس کی وجہ بھی لکھ رہی ہوں،شادی سے پہلے میرے شوہر نے آپ سے رابطہ کیا تھا تو آپ نے دونوں کی میچنگ دیکھتے ہوئے کہا تھا کہ ”اولاد نہیں ہوگی یا پہلا یا دوسرا بچہ ضائع ہوسکتا ہے“ مجھے آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ ایسا آپ نے میرے شوہر کے زائچے کو دیکھ کر کہا تھا یا میرے زائچے میں ایسی کوئی بات ہے؟ ہم دونوں کے زائچوں کو دیکھ کر یہ بتائیے کہ ہمارا مسئلہ حل ہوسکتا ہے یا نہیں؟ کیا ہم ایک نارمل ، خوش گوار اور مکمل زندگی گزار پائیں گے؟ کیا ہمارے نصیب میں اولاد کا سکھ ہے؟آپ مجھے مشورہ دیجیے کہ مجھے کیا کرنا چاہیے؟ میرے لیے کیا صحیح ہے اور کیا غلط؟

جواب: آپ کی شادی جن حالات میں ہوئی وہ خاصے پیچیدہ تھے،آپ کے بڑوں کی جہالت اور بے وقوفی اس میں شامل تھی،آپ دونوں کے زائچے میں باہمی محبت اور انڈراسٹینڈنگ موجود ہے لیکن دونوں کے اسٹیٹس میں نمایاں فرق تھا،اس اعتبار سے آپ کی جوڑی کچھ مناسب نہ تھی مگر آپ کے فیملی ممبران اس رشتے کو کسی طور بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہتے تھے جہاں تک بے اولادی کا معاملہ ہے تو ہم نے جو بات کہی تھی اس کا تعلق آپ کے شوہر کے زائچے سے ہے اور وہ ایسا مسئلہ بھی نہیں ہے جسے حل نہ کیا جاسکے لیکن بعد ازاں آپ نے یا آپ کے شوہر نے ہم سے دوبارہ کوئی رابطہ بھی نہیں کیا، یہ بھی ذہن میں رکھنا چاہیے کہ ہماری بعض خرابیاں ، کمزوریاں اور بیماریاں جب طویل عرصے تک معقول علاج و تدبیر نہ کی جائے تو پختہ اور گہری ہوجاتی ہیں اور ان کا حل بھی خاصا دقت طلب اور تاخیر سے ہوتا ہے ، عام طور پر لوگ عام ڈاکٹری علاج یا حکیمی علاج پر ہزاروں روپیہ خرچ کردیتے ہیں لیکن روحانی یا فلکیاتی علاج معالجے پر ان کا اعتقاد کم ہوتا ہے لہٰذا اگر کوئی مہنگا اسٹون بتادیا جائے یا لمبے عرصے تک صدقات دینے کی تاکید کی جائے تو پریشان ہوجاتے ہیں،نتیجے کے طور پر معقولیت کے ساتھ روحانی علاج معالجہ نہیں ہوتا ، اکثر تو وظیفہ پڑھنے پڑھانے کو ہی روحانی علاج سمجھتے ہیں یا تعویزات وغیرہ گھول کر پینے اور پاس رکھنے کو روحانی طریقۂ علاج سمجھتے ہیں جب کہ روحانی یا فلکیاتی علاج اپنے اصطلاحی معنوں میں ایک بڑا دائره کار رکھتا ہے ، ہمارے نزدیک تو ہومیو پیتھک طریقۂ علاج بھی فطری ہونے کے سبب روحانی ہے ، بہر حال یہ ایک علیحدہ بحث ہے ۔

آپ کے زائچے میں مشتری اور مریخ آٹھویں گھر میں ہیں گویا مصیبت کے گھر میں ،مشتری عورت کے زائچے میں شوہر کا نمائندہ ہے اور مریخ آپ کے زائچے میں ساتویں گھر کا حاکم ہونے کی وجہ سے آپ کے شوہر کی نمائندگی کر رہا ہے، دونوں سیارگان کا خرابی کی جگہ ہونا ظاہرکرتا ہے کہ آپ کا شوہر کسی ایسی بیماری میں مبتلا ہوگا جس کا علاج آسان نہیں ہوگا اور اُس کی مالی پوزیشن بھی اچھی نہیں ہوگی، دوسری طرف شوہر کے زائچے کی پوزیشن بھی بہت زیادہ خراب ہے، ساتویں گھر کا حاکم شمس ہے جو منحوس راہو کے ساتھ حالتِ قران میں ہے اور مشتری بھی اس کے ساتھ موجود ہے‘ یہ لائف پارٹنر (بیوی)کی محرومیوں کو ظاہر کر رہا ہے، زائچے کا سب سے منحوس سیارہ پہلے اور ساتویں گھرکو بری طرح متاثر کر رہا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ صحت کی خرابی اور تنہا پسندی ، علیحدگی ، دوسروں سے تعلقات میں خرابی‘ جگر کی خرابی وغیرہ کے علاوہ ساتویں گھر سے متعلق جسمانی اعضا اور آٹھویں گھر سے متعلق جسمانی اعضا (تناسلی اعضا) کی خرابیاں ظاہر ہوتی ہیں‘ واضح رہے کہ دو افراد کے درمیان میچنگ دیکھتے ہوئے اتنی زیادہ تفصیلات پر نظر نہیں پڑتی البتہ پہلی نظر میں بعض موٹی موٹی باتیں ضرور سامنے ہوتی ہیں ‘ انہیں کی بنیاد پر اولاد کے حوالے سے نشان دہی کردی گئی تھی‘ اگر آپ کے شوہر اور آپ نے ہماری بات کو سنجیدگی سے لیا ہوتا تو لازمی طور پر بعد میں رابطہ کرتے اور اس کا حل بھی دریافت کرتے مگر ایسا نہیں ہوا‘ بہر حال اب بھی اس مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے۔

 معقول ہومیوپیتھک علاج کے ساتھ روحانی علاج کے طور پر پابندی سے اپنا اور شوہر کا صدقہ اتوار کے روز کسی غریب بال بچے دار کو دیا کریں‘اسی طرح جمعرات کے روز ایسے غریب افراد کی مدد کیا کریں جو بچوں کو تعلیم دیتے ہوں‘ بدھ کے روز سبز رنگ کی چیزوں (سبزیاں) کا صدقہ اور پیر کے روز غریب بچوں والی خواتین کی مدد کیا کریں۔

 سرخ یاقوت یا سرخ گومیدک کا نگینہ اپنے شوہر کو کسی ایسے وقت پر پہنائےں جب شمس باقوت پوزیشن میں ہو اورآپ پیلا پکھراج اور مرجان پہن لیں‘ آپ کے شوہر کا پیدائشی برج دلو ہے اس کا حاکم سیارہ زحل ہے ‘ یہ بھی زائچے میں کمزور ہے‘ اپنے ستارے کی کمزوری کی وجہ سے انسان میں قوت ارادی کافقدان اور صحت کی کمزوریاں پیدا ہوتی ہیں‘ اس خرابی کو دور کرنے کے لیے لوح شرفِ زحل پاس رکھنا چاہیے‘ یہ تمام روحانی تدارک مادّی علاج معالجے میں معاون و مددگار ثابت ہوں گے‘ اکثر ہمارے مشاہدے میں یہ بات آتی رہتی ہے کہ اگر پیدائشی زائچے کی خرابیوں کو دور کرنے کے لیے روحانی تدارک نہ کیا جائے تو مکمل صحت حاصل نہیں ہوتی اور ایسے لوگ ساری زندگی اپنا علاج معالجہ کراتے رہتے ہیں اور دواں پر گزارا کرتے ہیں۔
 اس تمام صورت حال کا ایک دوسرا پہلو بھی ہے جس کا تفصیلی تذکرہ آپ نے کیا ہے اور یہ پہلو آپ کی سُسرالی جہالت اور شوہرکی منافقت کامظہر ہے اس پر کمپرومائز کرنے کا مطلب یہ ہوگا کہ پھر اصلاح احوال کی کوئی کوشش بھی بارآور نہ ہو سکے گی‘ کم از کم آپ کے شوہر کو چاہیے کہ وہ اس معاملے میں آپ کا بھرپور ساتھ دیں اور اپنے گھر والوں کو آپ پر الزام تراشی سے روکیں‘آپ اس کی خاطر ایک بڑی قربانی دے رہی ہیں تو اس پر بھی لازم ہے کہ آپ کا ساتھ دے ‘ اگر وہ ایسا نہیں کرتا‘شک و شبے میں مبتلا رہتا ہے ‘ بے جا پابندیاں لگاتا ہے‘ اپنا معقول علاج نہیں کراتا تو ایسے شخص کی خاطر کوئی قربانی دینا خود کو برباد کرنے کے مترادف ہوگا‘ ایسی صورت میں اس سے علیحدہ ہونا ہی اس مسئلے کا حل ہوگا۔

آپ کا زائچہ شادی کے بعد سے ہی مستقل خراب وقت کی نشان دہی کر رہا ہے اور یہ خراب وقت 3نومبر 2016 ؁ تک جاری رہے گا آپ کو چاہیے کہ دیگر صدقات کے علاوہ منگل کے روز بھی اپنا صدقہ دیا کریں کیوں کہ اس سال 25ستمبر کے بعد صور ت حال آپ کی برداشت سے باہر ہونے لگے گی‘ آپ خود علیحدگی کے بارے میں سوچنے لگیں گی‘ امید ہے کہ ہماری باتوں پر سنجیدگی سے غور کریں گی۔
کیا کروں؟ کیا نہ کروں؟

کے، ایف لکھتی ہیں”میں کیمسٹری کے ایم فل کی طالبہ ہوں، میرے والد صاحب کا انتقال ہوگیا، اس کے بعد سے میں مختلف مشکلات کا شکار ہوں،رشتے دار خواتین کا میری شادی کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے،وہ چاہتی ہیں میں اپنی پڑھائی کا سلسلہ ختم کرکے شادی کرلوں جب کہ ابھی تک کوئی مناسب رشتہ بھی موجود نہیں ہے،دوسری طرف بھی میری مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے،میری سپروائزر پوسٹ ڈاکریٹ کے لیے چائنا جارہی ہیں، ان کے جانے سے میرا ایم فل کا سارا پروگرام بگڑ جائے گا،ان کا اصرار ہے کہ میں بھی چائنا میں پی ایچ ڈی کے لیے اپلائی کروں مگر میں الجھن میں ہوں کہ کیا کروں اور میرے لیے کیا بہتر ہوگا؟کیا میں بیرون ملک جاسکتی ہوں؟باہر جانے کے لیے مجھے بہت حوصلے اور ہمت کی ضرورت ہوگی اور رشتہ داروں کی باتوں کا الگ سامنا کرنا پڑے گا،ایک صورت یہ بھی ہے کہ اپنی تعلیم ختم کرکے کوئی جاب تلاش کروں لیکن اس صورت میں میری گزشتہ ڈیڑھ سال کی محنت ضائع ہوجائے گی،برائے مہربانی شادی کے بارے میں بھی بتائیں ، کیا کسی مناسب جگہ میری شادی ہوسکے گی؟برائے مہربانی میری رہنمائی کریں، میں اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہوں

جواب: پیاری بیٹی! بے شک آپ اس وقت جس صورت حال سے دوچار ہو وہ مشکل ضرور ہے لیکن ہمت اور حوصلہ تمہیں کسی بلند مقام کی طرف لے جانے میں مددگار ہوگا،تمہارا زائچہ بہت اچھا ہے اور تم یقیناً پی ایچ ڈی کرکے ایک شاندار کیرئر کا آغاز کروگی، جہاں تک رشتے دار خواتین کے دباؤکی بات ہے تو یہ وہ لوگ ہیں جنہیں اپنی ناک سے دو فٹ آگے بھی نظر نہیں آتا،یہ تمہارا مستقبل برباد کرنا چاہتے ہیں،دانستہ نہ سہی تو نادانستہ، ان کے نزدیک تو لڑکی کی شادی کردینا ہی اس کے تمام مسئلوں کا حل ہے،خواہ بعد میں وہ شادی کامیاب ہو یا ناکام۔ ناکامی کی صورت میں یہی لوگ قسمت کا رونا رورہے ہوں گے اور کہہ رہے ہوں گے کہ تمہاری قسمت میں ہی یہ لکھا تھا۔

ہمارا مشورہ یہ ہے کہ پہلی فرصت میں چائنا کے لیے کوشش کرو اور تمام خطرات یا خدشات کو ذہن سے جھٹک کر باہر چلی جاؤ اور تم جاسکتی ہو، اس وقت تمہارے زائچے کی پوزیشن اگرچہ تھوڑی سی خراب ہے لیکن اس مرحلے پر غیر جذباتی فیصلوں کی ضرورت ہے،ہمیں اندازہ ہے کہ تمہیں اس مرحلے پر بہت سی مخالفتوں اور ناراضیوں کا مقابلہ کرنا پڑے گا مگر اس کی پروا نہ کرو۔ جب تم کامیاب ہوکر واپس آؤگی تو یہ مخالفت کرنے والے تمہارے سامنے ہتھیار ڈال دیں گے اور تمہاری خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، اس لیے ہر قیمت پر اس چانس کو حاصل کرو۔

تھوڑی سی تمہارے زائچے کی ٹیکنیکل صورت حال پر بھی روشنی ڈالتے چلیں۔تمہارا شمسی برج قوس اور پیدائشی برج دلو ہے جب کہ قمری برج حوت ہے ، یہ کمبی نیشن غیر معمولی صلاحیتوں کی نشان دہی کر رہا ہے،برج قوس ، دلو اور حوت بے پناہ تخلیقی صلاحیتوں کے حامل برج ہیں،یہ لوگ غیر روایتی اور اہم کارنامے انجام دینے والے ہوتے ہیں، زائچے کا نواں گھر جو مذہب ، آئین و قانون ، قسمت اور بیرون ملک تعلیم یا رہائش سے متعلق ہے ، بہت مضبوط ہے۔زہرہ یہاں اپنے گھر میں ہے، طالع کا حاکم زحل دسویں گھر میں طاقت ور ہے،یہ صورت حال آپ کو مستقبل میں اعلیٰ تعلیم اور معقول کیرئر دے گی۔

دوسری طرف زائچے کا ساتواں گھر جو شادی اور شریک حیات سے متعلق ہے ، اس کا حاکم سیارہ شمس دسویں گھر میں نہایت کمزور اور نحوست کا شکار ہے لہٰذا شادی میں خاصی تاخیر کا امکان ہے ، مزید یہ کہ تمہارا شوہر کوئی نہایت گھٹیا درجے کا انسان اور کسی بیماری میں مبتلا ہوگا،چنانچہ تمہیں ہر صورت میں شادی کی فکر کرنے کے بجائے اپنے کیرئر کی فکر کرنا چاہیے تاکہ مستقبل میں مضبوط پوزیشن حاصل کرکے کسی کی محتاج نہ رہو،بہر حال خراب وقت بہت زیادہ نہیں ہے، شاید 4 اپریل تک رہے گا اور اس کے بعد تمہیں ہمت اور حوصلہ ملے گا اور تم جو چاہوگی ، کرسکوگی، تمہیں چاہیے کہ پیر اور بدھ کے روز اپنا صدقہ دیا کرو، پیر کے روز سفید رنگ کی چیزوں کا اور بدھ کے روز سبز رنگ کی چیزیں۔


شادی کے مسئلے کو حل کرنے اور کسی اچھی جگہ شادی کے لیے ضروری ہوگا کہ سرخ یاقوت کا نگینہ کسی اچھے اور مبارک ٹائم پر پہنا جائے، اگر لوح شمس بھی پاس رکھو تو زیادہ بہتر ہوگا، شادی اور شوہر کے حوالے سے جو خرابی زائچے میں ہے،اس کے لیے یہ ریمیڈی کرنا ضروری ہے۔