ہفتہ، 26 فروری، 2022

سیاروی مارچ میں سیاسی ناچ‘مارچ کا پہلا ہفتہ اہم

 

سیاروی اجتماع کے نتیجے میں دنیا بھر میں ایک نیا بھونچال

سال کے تیسرے مہینے مارچ کا آغاز ہورہا ہے، ہم نے گزشتہ کالموں میں اس ماہ کے بارے میں عرض کیا تھا کہ ”مارچ میں سیاروی مارچ“ہوگاسو وہ جاری ہے۔
28 فروری کو برج جدی میں ہونے والا سیاروی اجتماع یقینا غیر معمولی اثرات کا حامل ہے جس کے نتیجے میں پاکستان ہی نہیں پوری دنیا انتشار اور خلفشار کا شکار ہے، ایسے اجتماعات کے اثرات تقریباً ایک ہفتہ پہلے سے شروع ہوجاتے ہیں یعنی صورت حال ایک نیا رخ بدلنے لگتی ہے، گزشتہ تقریباً ایک ماہ سے روس اور یوکرائن کے درمیان محاذ آرائی جاری تھی، 24 مارچ سے یوکرائن پر روس کے بھرپور حملے کا آغاز ہوچکا ہے ،یہ نئی صورت حال خاصی تشویش ناک ہے گویا دنیا کے دو بڑے پاور گروپس آمنے سامنے آگئے ہیں یعنی روسی مشرقی بلاک اور امریکی مغربی بلاک ، کیا یہ کسی بڑی جنگ کی جانب پہلا قدم ہے؟
موجودہ روس جو سویت یونین کے خاتمے کے بعد وجود میں آیا، علم نجوم کے مطابق اس کا طالع پیدائش (لگن) سرطان ہے، دلچسپ صورت حال یہ ہے کہ سب سے بڑی سپر پاور امریکا کا بھی طالع پیدائش سرطان ہے، جب کہ یوکرائن کے موجودہ زائچے میں برج جدی طلوع ہے، سرطان اور جدی ایک دوسرے کے مقابل کے برج ہیں، گویا دونوں باہم پارٹنر بھی ہوسکتے ہیں اور حریف بھی ، چین ، اسرائیل کا طالع پیدائش بھی جدی ہے۔
طالع برج سرطان کے ساتھ روس کا زائچہ بلاشبہ جارحانہ عزائم کی نشان دہی کر رہا ہے کیوں کہ قمر کے دور اکبرمیں جولائی 2021 سے راہو کا دور اصغر جاری ہے، راہو زائچے میں نہ صرف یہ کہ چھٹے گھر (اختلافات، جنگ و جدل )میں ہے بلکہ چھٹے گھر کے حاکم سیارہ مشتری سے متاثر بھی ہے، طالع سرطان کے لیے سیارہ مشتری اور زحل کے ساتھ راہو کیتو منحوس اثرات کے حامل سیارے ہیں، مشتری و زحل دونوں امریکا اور روس کے زائچوں میں اس وقت حساس پوائنٹ پر حرکت کر رہے ہیں، یوکرائن کے زائچے میں راہو کیتو حساس پوائنٹ پر ہیں، چناں چہ اچانک ہی صورت حال نے ایک نئی کروٹ بدل لی ہے جو دنیا کی دو ایٹمی طاقتوں کو آمنے سامنے لے آئی ہے اور پوری دنیا ایک بڑے بحران سے دوچار ہوچکی ہے۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان عین اس وقت جب یوکرائن پر بھرپور حملہ شروع ہوا، ماسکو میں تھے، ان کا پہلے سے طے شدہ دورہ روس جاری تھا، روسی صدر مسٹر پیوٹن سے ان کے مذاکرات تقریباً تین گھنٹے جاری رہے جو خاصے خوش گوار نظر آتے ہیں، کیا یہ دورہ روس امریکی بلاک کے لیے کوئی نیا اشارہ ہے؟حالاں کہ پاکستان کا موقف یہ ہے کہ وہ کسی بھی بلاک میں شامل نہیں ہے، ماضی کی طرح حال میں بھی دنیا دو بڑے بلاکوں میں تقسیم ہے، مشرقی بلاک میں روس اور چین کے ساتھ ایران ،شام اور دیگر کئی ممالک شامل ہیں، دوسری طرف مغربی بلاک میں امریکا کے ساتھ انگلینڈ، سعودی عربیہ، یو اے ا ی ،بھارت اور یورپی ممالک شامل ہیں، یوکرین جو پہلے سویت یونین کا حصہ تھا اور اس کے ٹوٹنے کے بعد ایک آزاد یورپی ملک کے طور پر ابھرا، اب ایک بڑے تنازع کا سبب بن رہا ہے اور امکان پیدا ہوگیا ہے کہ یہ صورت حال دنیا کو کسی طویل محاذ آرائی کی دہلیز پر لاسکتی ہے۔
دوسری محاذ آرائی چین اور امریکا کے درمیان تائیوان کے حوالے سے جاری ہے، تائیوان امریکا کا اتحادی ہے لیکن چین اسے اپنا حصہ قرار دیتا ہے،بالکل اسی طرح جیسے روس یوکرائن کو اپنا حصہ سمجھتا ہے۔
عزیزان من! دلچسپ صورت حال یہ ہے کہ دنیا کے تین ممالک پاکستان ، روس اور امریکا کے سربراہان مملکت عمران خان ، ولادی میر پیوٹن اور جیو بائیڈن کا طالع پیدائش (Birth sign) برج میزان ہے، ہم بہت پہلے اس کی نشان دہی کرچکے ہیں اور تینوں ملکوں کے سربراہان کے تفصیلی زائچے بھی پیش کرچکے ہیں، دو میزانی سربراہ ماسکو میں ملاقات کر رہے تھے جب کہ تیسرا میزانی سربراہ اس ملاقات کو تشویش کی نظر سے دیکھ رہا تھا اور روس کے جارحانہ قدم کی مذمت کر رہا تھا، امکان ہے کہ بہت جلد امریکی سخت ردعمل سامنے آجائے گا اور شاید دنیا ایک بار پھر اپنے ماضی کی طرف لوٹ جائے جب سویت یونین اور امریکا کے درمیان ایک طویل عرصے تک سرد جنگ کا محاذ گرم رہا، اس وقت بھی دنیا دو بڑے بلاکس میں تقسیم تھی اور طاقت کا توازن امریکی پلڑے میں تھا جس کے نتیجے میں امریکا نے سویت یونین کاخاتمہ کردیا اور خود تنہا پوری دنیا کا پولیس مین بن بیٹھا، اس بار طاقت کا توازن چین کی شمولیت سے مشرقی پلڑے میں نظر آتا ہے اور ایک نئی محاذ آرائی عروج پر پہنچ چکی ہے۔
دسمبر 2019 ، فروری 2021 اور 2022 میں ہونے والے عظیم سیاروی اجتماعات کے نتیجے میں دنیا تیزی سے تبدیلی کے نئے دور میں داخل ہورہی ہے

ہے کہاں تمنا کا دوسرا قدم یا رب
ہم نے دشتِ امکاں کو اک نقشِ پا ،پایا

عزیزان من! یہ ایک بہت بڑا موضوع ہے، دنیا کے وہ تمام ممالک جو مشرقی اور مغربی بلاک میں شامل ہیں، ان کے زائچوں کا بغور مطالعہ مندرجہ بالا سیاروی اجتماعات کی روشنی میں ظاہر کرے گا کہ آنے والا وقت دنیا کو کس نئی سمت کی طرف لے جارہا ہے، ہم اس موضوع پر اس سے پہلے کئی بار اظہار خیال کرچکے ہیں اور ہمارے یہ مضامین نہ صرف یہ کہ ہماری ویب سائٹ پر موجود ہیں بلکہ ماہنامہ آئینہ قسمت لاہور اور سالانہ زنجانی جنتری میں بھی شائع ہوچکے ہیں، ان شاءاللہ آئندہ بھی اس موضوع پر گفتگو جاری رہے گی۔

پاکستان

پاکستانی سیاست جیسا کہ پہلے نشان دہی کی تھی ، مارچ میں سیاروی مارچ کے زیر اثر روز بہ روز نت نئے رنگ دکھا رہی ہے، تحریک عدم اعتماد ، لانگ مارچ وغیرہ کی تیاریاں اور موجودہ حکومت کے خاتمے کی کوششیں جاری ہیں جس کے تین اہم کردار ہیں،حکومت ، حزب اختلاف اور مقتدر حلقے جن کے بارے میں اب یہ کہا جارہا ہے کہ وہ غیر جانب دارانہ رویہ اختیار کرچکے ہیں، یہ گمان حزب اختلاف کا ہے جو ہمارے خیال میں کسی حد تک غلط ہے بے شک مقتدر حلقے سیاسی معاملات میں کسی مداخلت سے گریز کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں مگر ملک میں کسی انتشار اور خلفشار کی صورت میں بہر حال خاموش تماشائی نہیں رہ سکتے کیوں کہ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ حزب اختلاف کی تمام جماعتیں جس تبدیلی کی خواہش مند ہیں وہ ملک و قوم کے مفاد سے زیادہ ذاتی مفادات کا کھیل ہے اور ان ذاتی مفادات میں بھی ان کے درمیان خود صرف ایک ہی پوائنٹ مشترک ہے، بغضِ عمران خان کیوں کہ وزیراعظم عمران خان اپنی بہت سی کمزوریوں اور کوتاہیوں کے باوجود ایک ایسی شخصیت ہے جس نے پاکستان کی سیاسی اشرافیہ کو عوام کے سامنے بے نقاب کیا ہے، گزشتہ تیس سالوں میں جس طرح اہل سیاست نے اپنا کردار ادا کیا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے، عمران خان کی بدقسمتی یہ ہے کہ اسے اقتدار میں آنے کے لیے انہی کھوٹے سکوں کو ساتھ لینا پڑا جو اس سے پہلے بھی پاکستان کے نام نہاد جمہوری سسٹم میں فعال تھے اور اب اس کے لیے ایک مسئلہ بنے ہوئے ہیں لیکن شاید یہ لوگ اس حقیقت سے ناواقف ہیں کہ عمران خان اپنے زائچے کی روشنی میں محترمہ بے نظیر بھٹو اور نواز شریف سے بہت مختلف انسان ہے اس کی ساری زندگی کرکٹ کے میدانوں میں بڑے بڑے چیلنج قبول کرتے گزری ہے اور اس کی وجہ ہماری نظر میں عمران خان کا قمری برج حمل اور قمری منزل اشونی ہے جس پر ڈائنامک سیارہ مریخ اور غضب ناک کیتو کی حکمرانی ہے وہ ان لوگوں میں سے نہیں ہےں جو خاموشی سے سرجھکا کر اپنے گھر چلے جاتے ہیں، چناں چہ اس بات کا امکان موجو د ہے کہ اگر صورت حال قابو سے باہر ہوجائے تو عمران خان کوئی ایسا قدم اٹھاسکتے ہیں جس کی توقع کسی کو بھی نہ ہویعنی نہ کھیلیں گے اور نہ کھیلنے دیں گے، اس موقع پر اسرار الحق مجاز کا ایک شعر یاد آرہا ہے

بہت مشکل ہے دنیا کا سنورنا
تری زلفوں کا پیچ و خم نہیں ہے

گزشتہ کالم میں ہم نے عرض کیا تھا کہ سیارہ شمس کا تعلق دنیاوی علم نجوم میں صاحب حیثیت اور اعلیٰ مرتبہ و عہدہ رکھنے والے افراد سے ہے، پاکستان کے زائچے میں شمس اس وقت دسویں گھر سے گزر رہا ہے جب کہ زائچے کا سب سے منحوس سیارہ مشتری بھی برج دلو میں موجود ہے،شمس کی قربت کے سبب مشتری غروب حالت میں ہے لیکن شمس سے قران کے نتیجے میں وہ بری طرح سے شمس کو متاثر کرے گا، قران شمس و مشتری 4 اور 5 مارچ کو ہوگا، چناں چہ مارچ کا پہلا ہفتہ تحریک عدم اعتماد پیش ہونے یا نہ ہونے کے لیے اہم ہے، دوسری طرف سیارہ شمس زائچے کے چوتھے گھر کا حاکم ہونے کی وجہ سے عوام اور حزب اختلاف کا بھی نمائندہ ہوجاتا ہے لہٰذا شمس کی خراب پوزیشن جہاں عوام کے لیے مزید مشکلات اور سختیاں لاسکتی ہے وہیں اپوزیشن کے لیے بھی خوش کن نہیں ہے، تحریک عدم اعتماد اگر پیش بھی ہوتی ہے تو اس کی کامیابی کے امکانات بہت کم ہے،مارچ کا پہلا ہفتہ اپوزیشن کے لیے بھی کوئی بڑی مایوسی یا اپ سیٹ لاسکتا ہے جوصیدکا عالم وہی صیاد کا عالم ۔(واللہ اعلم بالصواب)

مارچ کی سیاروی رفتار

سیارہ شمس برج دلو میں حرکت کر رہا ہے، 14 مارچ سے برج حوت میں داخل ہوگا اور مہینے کے آخر تک اسی برج میں رہے گا۔
سیارہ عطارد برج جدی میںہے، 6 مارچ کو برج دلو میں داخل ہوگا اور 19 مارچ سے غروب ہوجائے گا، 24 مارچ کو اپنے ہبوط کے برج حوت میں داخل ہوگا اور پورا مہینہ اسی برج میں غروب حالت میں حرکت کرے گا۔
سیارہ زہرہ برج جدی میں سیارہ مریخ کے ساتھ حالت قران میں ہے، یہ قران 19 مارچ تک جاری رہے گا، 31مارچ کو سیارہ زہرہ برج دلو میں داخل ہوگا۔
سیارہ مریخ برج جدی میں حرکت کر رہا ہے اور پورا مہینہ اپنے شرف کے برج جدی میں ہی گزارے گا۔
سیارہ مشتری برج دلو میں حرکت کر رہا ہے اور شمس کی قربت کے سبب غروب ہے، اس کی یہ کمزور پوزیشن 21 مارچ تک رہے گی اس کے بعد طلوع ہوجائے گا۔
سیارہ زحل برج جدی میں حرکت کر رہا ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا۔
راس و ذنب اس ماہ 17 مارچ کو برج تبدیل کر رہے ہیں، راس برج حمل میں اور ذنب برج میزان میں داخل ہوگا اور تقریباً آئندہ ڈیڑھ سال کا عرصہ انھی دونوں بروج میں حرکت کریں گے۔

شرف قمر

سیارہ قمر پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق8 مارچ کو 12:01 pm پر اپنے شرف کے برج ثور میں داخل ہوگا اور 11 مارچ شب 12:32 am تک برج ثور میں رہے گا، اس دوران میں ابتدائی درجات پر راہو کیتو کی نظر میں ہوگا چناں چہ شرف قمر سے مفید نتائج حاصل کرنے کے لیے بہتر وقت 9 مارچ صبح 07:25 am سے 08:48 am تک اور پھر 02:16 pm سے 03:14 pm تک ہوگا، اس بار شرف قمر عروج ماہ میں ہورہا ہے لہٰذا زیادہ موثر اور طاقت ور ہوگا، اس دوران میں جو بھی وظائف و اعمال کیے جائیں گے ان کی تاثیر یقینی ہے۔
اپنی عام جائز ضروریات کی تکمیل کے لیے اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم 556 بار اول آخر درود شریف کے ساتھ پڑھ کر دعا کریں ان شاءاللہ حاجت پوری ہوگی، دوسرا وظیفہ بسم اللہ الرحمن الرحیم کا ہے، اس وقت میں 786 مرتبہ پڑھ کر چینی پر دم کرلیں اور اس چینی کو گھر میں استعمال ہونے والی چینی میں ملادیں، گھر کے تمام افراد یہی چینی استعمال کریں، ان شاءاللہ گھر میں خیروبرکت اور خاندان میں اتفاق و اتحاد پیدا ہوگا، باہمی اختلافات کا خاتمہ ہوگا۔
خاندانی رشتے داروں میں یا کسی دوست یا باہمی طور پر محبت کرنے والوں کے درمیان اگر نا اتفاقی ، ناچاقی یا کسی بھی نوعیت کی کوئی بدمزگی ہوگئی ہوتو اسی طرح بسم اللہ الرحمن الرحیم کچھ سفید رنگ کی مٹھائی پر پڑھ کر دم کریں اور ناراض رشتے دار یا دوست یا محبت کرنے والے کے گھر تحفتاً بھیج دیں تاکہ وہ یہ مٹھائی کھائے، ایک ٹکڑا آپ بھی اپنے لیے رکھ لیں اور اسے کھالیں، ایک صورت یہ بھی ہوسکتی ہے کہ پہلے سے دودھ کی کھیر پکا کر رکھ لیں اور اس پر وظیفہ پڑھ کر دم کرلیں، بعد میں ایسے تمام رشتے داروں کے گھر بھیج دیں جن سے ناراضی ہو یا وہ مخالف ہوں، ان شاءاللہ ان کے رویے میں تبدیلی آجائے گی۔

قمر در عقرب

پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق اس ماہ قمر اپنے ہبوط کے برج میں 22 مارچ کو دوپہر 02:04 pm پر داخل ہوگا اور 24 مارچ شام 05:01 pm تک برج عقرب میں رہے گا، یہ تمام عرصہ نحوست کا ہے، اس عرصے میں کوئی نیا کام شروع نہ کریں ورنہ اس میں کامیابی نہیں ہوگی، خاص طور پر منگنی یا نکاح سے گریز کریں، اس وقت میں بعض جذباتی فیصلے بھی ہوجاتے ہیں، مزاجوں میں حساسیت بڑھ جاتی ہے۔
قمر در عقرب کے وقت میں علاج معالجہ کرانا ، بیماریوں یا بری عادتوں سے نجات کے لیے عمل و وظائف کرنا فائدے مند ہوتاہے، اس موقع پر خاص طور سے بندش وغیرہ کے عمل و نقوش کیے جاتے ہیں، 22 مارچ سے 24 مارچ تک قمر ہبوط یافتہ رہے گا، ہمارے نزدیک یہ تمام وقت ایسے اعمال کے لیے مناسب ہیں، صرف یہ خیال رکھنے کی ضرورت ہوگی کہ مقصد کے موافق ساعتِ روز و شب کا انتخاب کیا جائے، گزشتہ ہفتے کے مضمون میں ساعتوں کا نقشہ دیا گیا تھا، یہ نقشہ ہماری ویب سائٹ پر ”جفر آثار“ کے لنک میں بھی موجود ہے، جب بھی دن یا رات کی ساعتوں کے بارے میں معلوم کرنا ہو تو اس نقشے سے کام لیںاور اپنی ضرورت کے مطابق ساعت کا انتخاب کریں۔
باہمی اختلافات کو ختم کرنے کے لیے قمر یا زہرہ کی ساعت کا انتخاب کریں، مخالفین کی زبان بندی کے لیے ساعت عطارد کا انتخاب کریں، کسی بری عادت کو روکنے کے لیے ساعتِ قمر یا زحل کا انتخاب کریں، ناجائز تعلق کے خاتمے کے لیے قمر ، زہرہ یا مریخ کی ساعت مناسب ہوگی، کسی سرکاری افسر یا عہدے دار کی مخالفت یا دشمنی کو ختم کرنے کے لیے ساعتِ شمس بہتر ہوگی، اہل علم ، وکلاءوغیرہ سے متعلق کوئی مسئلہ ہو تو ساعت مشتری میں کام کریں، امید ہے کہ اس قدر وضاحت سے آپ قمر در عقرب کے اوقات میں اپنی ضرورت کے مطابق کام لے سکیں گے، اس سلسلے سے متعلق ضروری نقش و عملیات ہماری ویب سائٹ پر جفر آثار کے لنک میں موجود ہیں۔

شرف مریخ

سیارہ مریخ اپنے شرف کے برج جدی میں 26 فروری کو داخل ہوجائے گا اور 7 اپریل 2022 تک اسی برج میں حرکت کرے گا، فی الحال ہم شرف کے موثر اوقات اور ضروری اعمال کی نشان دہی نہیں کر رہے لیکن ان شاءاللہ آئندہ ہفتے شرف کے موثر اوقات اور ضروری اعمال دیے جائیں گے۔
سیارہ مریخ کا تعلق توانائی سے ہے، وہ لوگ جن کے زائچے میں مریخ کمزور ہو وہ تقریباً تمام ہی معاملات میں کسی نہ کسی کمزوری کا شکار ہوتے ہیں، مریخ کا تعلق جسمانی اعضاءمیں سر، دماغ، خون وغیرہ سے ہے، اس کی دھات لوہا اور تانبا ہے، شرف کے اوقات میں لوح صحت تیار کی جاتی ہے جو ہر قسم کی کمزوریوں اور خون کی کمی کو دور کرنے کے لیے مفید ہوتی ہے، بلڈ کینسر میں بھی اس کے مفید نتائج دیکھنے میں آتے ہیں، علم جفر کے ذریعے ایسے خصوصی نقش و طلسم اس دوران میں تیار کیے جاسکتے ہیں جو قوت و توانائی کے حصول میں مددگار ہوں ، کسی مہم جوئی ، محاذ آرائی میں معاون ثابت ہوں،خاص طور پر مردانہ قوت میں اضافے کے لیے بھی لوہے پر خصوصی انگوٹھی تیار کی جاتی ہے۔
وہ لوگ جن کے زائچے میں سیارہ مریخ کمزور پوزیشن رکھتا ہو ، عام طور سے سست ، کاہل اور محنت کے کاموں سے گھبرانے اور جی چرانے والے ہوتے ہیں،جوش و جذبے کی ان میں کمی ہوتی ہے، لوح مریخ نورانی ہم اس موقع پر تیار کرتے ہیں جو ایسے تمام لوگوں کے لیے فائدہ بخش ثابت ہوتی ہے، سیارہ مریخ کا پتھر مرجان اور سُرخ عقیق ہے، یہ لوح اگر سرخ عقیق پر تیار کی جائے تو بہت مفید ثابت ہوتی ہے، جو لوگ اس وقت سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہوں وہ براہ راست فون پر رابطہ کرکے اپنی کمزوریوں کے سلسلے میں مشورہ کرسکتے ہیں۔

ہفتہ، 12 فروری، 2022

قومی و ملکی زائچے کی منسوبات (حصہ دوم)

 

ملکی کرنسی

یہ ریاست کی طاقت ہوتی ہے جو کہ کرنسی کی طاقت کے ذریعے دکھائی جاتی ہے، اختیارات پہلے شمس، دوسرے گھر پھر قمر کے زیر اثر ہوتے ہیں، قوم کی اچھی مالی حیثیت اور دولت دوسرے گھر سے دیکھی جاتی ہے اور آمدنی کا باقاعدہ بہاو گیارہویں گھر سے دیکھا جاتا ہے، اگر گیارہویں گھر میں کوئی مول ترکون برج نہ ہو تو تب ہم دسویں اور تیسرے گھروں کے حوالے سے دیکھ سکتے ہیں، ان تمام عوامل کو ساتھ لے کر کسی خاص ملک کی کرنسی کی اصل طاقت کو شناخت کیا جاتا ہے۔
جب ایک قوم کی کرنسی کی طاقت کا موازنہ دوسرے ملک سے کرنا ہو تو شرح تبادلہ کی رفتار کا انحصار ملک کے زائچے کے مندرجہ ذیل عوامل پر ہوگا۔
1 ۔ سیاروں کی طاقت
2 ۔ گردش کے اثرات
3۔ دور اصغر کے اثرات
مزید اہم بات یہ ہے کہ ان تینوں حوالوں سے ہمیں پورے زائچے کو ایک مکمل ہستی کی حیثیت سے دیکھنا چاہیے نہ کہ ایک عنصر کی طرح تاہم حقیقی طاقت کے تجزیے اور ہر کرنسی کی لچک اور ان پر طویل المدتی گردشی اثرات کے لیے کرنسی کی طاقت کو ظاہر کرنے والے اشاروں پر غور کرنا مددگار ہوگا۔

مارکیٹنگ اشاریہ

 

50 سالہ اصول

ہر ملکی زائچے میں مدار کی ہر ایک ڈگری کی نظر کا بھرپور اثر ملک کی پیدائش سے پچاس سال بعد ظاہر ہوگا۔

آمریت کی شناخت کا اصول

ملکی زائچے میں طالع کے حاکم کے ابتدائی اثرات کو دیکھیں، تیسرے گھر کا مالک تیسرے گھر میں ہو، تیسرے گھر کا مالک پہلے اور دسویں گھر کو متاثر کرتا ہو (خاص طور پر وہ اگر شمس یا مریخ ہو)، اضافی اثرات چھٹے گھر کے حاکم کے ہوں گے اگر وہ پہلے، تیسرے یا چوتھے گھر میں ہو۔
دنیا بھر میں بڑھتی جمہوری اقدار کے ساتھ جب کہ مستقبل میں آمریت کا تسلط آسانی سے ممکن نہیں ہے، خدشہ ہے کہ جابر اور آمر رہنما سامنے آئیں گے، حکمران سیاسی رہنماوں کے آمرانہ رجحانات لوگوں کی معاشرتی اور معاشی زندگی پر گہرے اثرات ڈالتے ہیں۔
چوں کہ آٹھواں گھر عوام کے اعتقاد پر حاکم ہے، رہنماو¿ں کے پیدائشی زائچے میں ایک مضبوط آٹھواں گھر ان کو بڑے پیمانے پر عوامی حمایت حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے، اگر آٹھویں گھر میں کوئی مول ترکون برج نہ ہو تو چوتھے گھر کے مالک پر غور کیا جائے گا اور اگر چوتھے گھر میں بھی مول ترکون برج نہ ہو تو نویں گھر پر غور کیا جائے گا، ایسے معاملات میں جہاں نویں گھر پر بھی مول ترکون برج نہ ہو تو پھر ایک عمومی ترجمان کے طور پر سیارہ شمس پر غور کیا جائے گا۔
جن کا تیسرا گھر مضبوط ہو وہ مستقبل کے رہنما ہوں گے اور جن کے نویں گھر مضبوط ہوں وہ اپنی جاہ طلبی اور مستقبل کے منصوبوں کا ادراک رکھنے والے ہوں گے، ان گھروں میں مول ترکون برجوں کی عدم موجودگی میں مستقبل جاننے کے لیے شمس پر غور کریں۔

دھاتوں کے حاکم سیارے

شمس تانبے اور سونے پر حاکم ہے۔
قمر چاندی پر حاکم ہے۔
مریخ تانبے پر حاکم ہے۔
عطارد پیتل پر حاکم ہے۔
مشتری سونے پر حاکم ہے۔
زہرہ چاندی اور ایلومینیم پر حاکم ہے۔
زحل لوہے، معدنیات اور خام چیزوں پر حاکم ہے۔

کاروباری علامات

زراعت، چوتھا گھر
ماہی گیر، چوتھا گھر
کان کنی اور معدنیات، چوتھا گھر
مرکزی بینک اور رقم، شمس، قمر، دوسرا اور گیارہواں گھر
تعمیراتی صنعت، زحل، مریخ اور چوتھا گھر
پرنٹنگ اور اشاعت، تیسرا گھر اور عطارد
تعلیم، مشتری، شمس، چوتھا گھر
صحت کی خدمات، پہلا گھر، شمس، قمر ، بارہواں گھر
خوردہ فروخت، عطارد، راہو
افادیت، زحل،مریخ اور قمر
تھوک فروخت، عطارد، زحل، راہو
نقل و حمل: عطارد، تیسرا گھر
ٹیلی مواصلات: عطارد،تیسرا گھر
سافٹ ویئر۔ عطارد، زہرہ، تیسرا گھر اور پانچواں گھر
انٹرنیٹ۔عطارد، تیسرا گھر
برقی سامان۔ عطارد اور مریخ
الیکٹرونک سامان۔ راہو
آرٹس اور دستکاری۔ زہرہ، زحل(دستکاری)
بینکنگ۔ مشتری، شمس، دوسرا گھر اور پانچواں گھر
قانونی خدمات۔ زہرہ، عطاد، چھٹا گھر
سیاحت۔ ساتواں گھر اور زہرہ
عدالتی اور مذہبی خدمات۔ مشتری، نواں گھر
لابنگ۔ مشتری، راہو، تیسرا گھر اور دسواں گھر
دنیاوی زائچے میں پہلے اور دسویں گھر پر چھٹے گھر کے حاکم کا اثر قوم کو دوسروں کے ساتھ معاملات میں جارح بناتا ہے۔ چوتھے یا دوسرے گھر پر چھٹے گھر کے حاکم کا اثر قوم کے لیے تنازعات اور قرضہ بڑھاتا ہے۔
چوتھے، دوسرے یا چھٹے گھر پر آٹھویں گھر کے حاکم کا قریبی نحس اثر قوم کے اثاثوں کے لیے مسائل لاتا ہے، چوتھے یا چھٹے گھر کے کمزور حاکم پر آٹھویں گھر کے حاکم کے شدید نحس اثر قوم کو قدرتی آفات، زلزلے اور مہلک حادثات کا شکار بناتا ہے۔
دوسرے سیاروں پر آٹھویں گھر کے مالک کے قریبی یا عین اثرات ان سیاروں یا گھروں کی منسوبات کے لیے خطرہ ہوتے ہیں۔
بارہویں گھر کے حاکم کے سخت نحس اثرات بدکرداری، بدعنوانی،بے جا اصراف اور عیاشیوں کے ذریعے نقصانات کو ظاہر کرتے ہیں۔مثال کے طور پر بارہویں گھر کا حاکم دوسرے گھر کے مو¿ثر مقام پر ہو تو معاشرے کے کچھ افراد کی مجرمانہ سرگرمیوں اور غیر مہذب رویوں کے باعث رتبے اور ساکھ کا نقصان ظاہر کرتا ہے،مثال کے طور پر چند لوگوں کے عصمت دری کے واقعات کے باعث پوری قوم کی ساکھ برباد ہوتی ہے اور یہ اشارے ملتے ہیں کہ خواتین محفوظ نہیں ہیں۔

شدید طویل گردشی نحس اثرات

قوم کے زائچے میں ایسے اثرات کمزور سیاروں پر ہوں یا چوتھے گھر کے موثر مقام پر ہوں یا ایسے نحس گھروں کے موثر مقام پر ہوںتو زلزلے، سیلاب، سمندری طوفان اور آندھیوں جیسی قدرتی آفات کا سبب بنتے ہیں۔جب دسویں گھر کا حاکم دنیاوی زائچے میں مختلف گھروں میں مضبوطی سے براجمان ہو تو مندرجہ ذیل جدول کے مطابق اس کے نتائج کی شناخت کی جاسکتی ہے۔

 

 

پیدائشی زائچے میں کوئی بھی سیارہ چاہے تیزیا سست رفتار ہو، اگر طاقت ور ہو، خاص طور پر اپنے دور میں تو مذکورہ بالا نتائج ظاہر ہوسکتے ہیں، مشتری اور زحل جیسے آہستہ چلنے والے سیارے مختلف گھروں میں اپنی گردش کے دوران ایسے نتائج لاتے ہیں۔
مختلف گھروں کے حاکم جب طاقت ور یا طاقت ور ترین ہوتے ہیں تو درج ذیل نتائج ظاہر کرتے ہیں۔

 

 

 

ہفتہ، 5 فروری، 2022

قومی و ملکی زائچے کی منسوبات

 

دنیاوی علم نجوم کے حوالے سے شائقین کے لیے تحفہ

دنیاوی نجوم ، علم نجوم کی ایک شاخ ہے جو قوموں، شہروں، تنظیموں، کارپوریشنوں اور کاروباری تنظیموں وغیرہ کے زائچے میں برجوں اور سیاروں کے ادوار کے ذریعے سیاروں کے اثرات سے متعلق ہے، اس میں اقوام عالم کے مقاصد اور اہداف ، ان کی دولت ، سیاسی استحکام، مالی حیثیت، ترقی، دوسرے ممالک یا قوموں کے ساتھ تعلقات، قدرتی آفات، صحت عامہ، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، قومی آمدنی اور اس کے لوگوں کے روحانی اعتقاد کا احاطہ کیا جاتا ہے۔
اثرات کا مشاہدہ ان گھروں سے کیا جاتا ہے جو قومی زندگی یا سماجی زندگی کے مخصوص پہلووں پر حاکم ہوتے ہیں، برجوں کے ذریعے جو اثرات کی سطح کو ظاہر کرتے ہیں اور سیاروں کی زائچے میں بیٹھک، قوت، ان کی عملی فطرت سے اور دوسرے سیاروں یا گھروں سے ان کے قران اور نظرات کے تعلق سے تمام سیارگان کے اثرات کا مشاہدہ کیاجاتا ہے، خاص طور پر ان کا جو دوسرے سیاروں یا مختلف گھروں کے موثر مقامات سے قریبی قران یا نظرات رکھتے ہوں اور مختلف سیاروں کے مول ترکون برج سے کہ وہ کس گھر میں قابض ہیں۔
ممالک کے لیے سیاروں کے اثرات کا مشاہدہ قوم کی زندگی کے مختلف اوقات میں ان کے حاکموں، سیاسی سربراہوں کے زائچے سے کیا جاتا ہے،در حقیقت قوموں کے زائچے اور حکمرانوں، سیاسی سربراہوں کے زائچے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں، یہ بھی مشاہدہ میں آیا ہے کہ اگر ملکوں اور قوموں کے زائچے اور ان کے سربراہان کے زائچے باہم موافقت نہ رکھتے ہوں تو ایسی صورت میں ملک گمراہی ، تباہی ، انتشار اور بدنظمی کا شکار ہوجاتا ہے۔

قومی یا ملکی زائچے میں گھروں کی منسوبات

قوم کے زائچے میں مختلف گھر قوموں کی زندگی کے مندرجہ ذیل پہلووں کو ظاہر کرتے ہیں۔
پہلا گھر (First house)
زائچے کے پہلے گھر کو اصطلاحاً طالع پیدائش ، لگن یا انگریزی میں ایسنڈنٹ (Ascendent) بھی کہاجاتا ہے، مجموعی طور پر ملک کے عام حالات، امن و امان کی صورت حال، عوام اور ان کے عمومی رجحانات، عوام کی صحت، حکومت کی ساکھ، بہادری اور دنیا میں اس کا مقام دیکھا جاتا ہے، پہلے گھر یا اس کے حاکم پر کوئی قریبی نحوست یا پہلے گھر میں کمزور سیارے کی موجودگی سے قومی تشخص کو درپیش مشکلات کی نشان دہی ہوتی ہے،دوسرے معنوں میں پہلا گھر اس ملک یا قوم کے وجود کی نشان دہی کرتا ہے۔
دوسرا گھر (Second house)
دوسرا گھر بنیادی طور پر قومی دولت،معیشت، ملکی حیثیت اور اس کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مراسم اور تعلقات سے متعلق ہے، یہ لوگوں کی قوت خرید، مالی استحکام، قومی آمدنی، کرنسی کی مضبوطی، بجٹ اور تجارت کے توازن پر بھی حاکم ہے، دوسرے گھر یا اس کے حاکم پر نحس گھروں یا نحس سیاروں کے اثرات یا دوسرے گھر میں نحس سیارے کی موجودگی یا نظر ساکھ کے نقصان اور مالی وسائل میں مشکلات کو ظاہر کرتی ہے۔
تیسرا گھر (Third house)
تیسرا گھر قیادت، عوام کے ساتھ حکومت کے رابطے، ملک میں ٹرانسپورٹ، میڈیا، ٹیلی مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت مواصلات کے ذرائع پر حاکم ہے، یہ ملک کے مصنف، فلسفی، فلسفیانہ فکر، ادب اور تعلیم یافتہ افراد، تعلیم اور بنیادی سہولیات کے علاوہ جمہوریت اور امن کے مکالمے پر بھی حاکم ہے، تیسرے گھر یا اس کے حاکم پر پیدائش نحوست یا نحس سیاروی اثرات یا تیسرے گھر میں نحس سیارے کی موجودگی مواصلات کے ذرائع سے متعلق حادثات کی نشان دہی کرتے ہیں۔
چوتھا گھر(Forth house)
چوتھا گھر ملک کے قدرتی وسائل، زراعت، کان کنی، معدنیات، زمینی املاک، امن عمومی اور سیاسی استحکام، قدرتی آفات، تعلیمی اداروں، امن و امان، رہائش اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی پر حاکم ہے، چوتھے گھر یا اس کے حاکم پر انتہائی نحس سیارے کی یا کسی نحس گھر سے کسی سست رو سیارے کا قریبی تعلق، پیدائشی نحوست یا نحس سیاروی گردش، قدرتی آفات، رہائش کے مسائل اور ملک کے لیے مالی پریشانیوں کی نشان دہی کرتے ہیں۔
پانچواں گھر (Fifth house)
پانچواں گھر دانشوروں، جذباتی استحکام، فرقہ وارانہ ہم آہنگی، لوگوں کی قیاس آرائی کی فطرت، سرمایہ کاری، اسٹاک ایکسچینج، بچوں، آبادی، یونیورسٹیوں، اخلاقیات اور لوگوں کے اقدار پر حاکم ہے، پانچویں گھر یا اس کے حاکم پر انتہائی نحس سیارے کی یا کسی سست رو سیارے کا قریبی تعلق، نحوست یا نحس گردش ملک کے لیے جذباتی پریشانی اور ملک کی مالی منڈیوں کو درپیش مسائل کو ظاہر کرتی ہے۔
چھٹا گھر(Sixth house)
چھٹا گھر عوامی ہم آہنگی، ہمسایہ ممالک سے تعلقات، صحت عامہ، سیاسی استحکام، قوم کا مالی استحکام، قرضوں کا انتظام، قانونی چارہ جوئی، عدالتی کارروائی،الیکشن کمیشن کی فعالیت، ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور مزدوروں کے معاملات پر حاکم ہے، چھٹے گھر یا اس کے حاکم پر انتہائی نحس سیارے کی یا کسی نحس گھر سے کسی سست رو سیارے کا قریبی تعلق، نحوست یا نحس گردش بڑی تعداد میں اموات دینے والے مہلک حادثات، قرضوں اور تنازعات سے دوچار ہونے کی نشان دہی ہے۔
ساتواں گھر (Seventh house)
ساتواں گھر عیش و آرام ، تفریحی مقامات، سیاحت، عوام کے مابین تعلقات، کاروباری ترقی، خارجہ امور اور معاہدوں پر حاکم ہے، ساتویں گھر یا اس کے حاکم پر انتہائی نحس سیارے کی نظر یا کسی سست روی سیارے کا قریبی تعلق ،نحوست یا نحس گردش عوام کے معیار زندگی اور ملک کی بین الاقوامی حیثیت خطرے میں ہونے کی نشان دہی ہے۔
آٹھواں گھر (Eight house)
آٹھواں گھر عوام الناس کے اعتقادات، سرخ فیتہ اقدامات، کاموں پر عملدرآمد کی رفتار، فوری نفع، تاخیر اور رکاوٹیں، حادثات، مہلک حادثات، وبائی امراض، سونے اور قیمتی پتھر، وراثت،بڑے فوائد، سیلاب، زلزلے، طوفان اور سمندری طوفان وغیرہ پر حاکم ہے، آٹھویں گھر یا اس کے حاکم پر انتہائی نحس سیارے کی یا کسی سست سیارے کی قریبی نحوست یا اس کے حاکم سیارے کی کمزوری اس کی علاقائی سالمیت اور وسائل سمیت ملک کے لیے خطرے کو ظاہر کرتی ہے۔
نواں گھر (Ninth house)
نواں گھر عدالتی نظام، الیکشن کمیشن ، اخلاقیات، مذہب، سفارت کاری، غیر ملکی مشن، تعمیر اور ترقی پر حاکم ہے، نویں گھر یا اس کے حاکم پر نحس سیاروں کے اثرات خاص طور پر راہو یا کیتو جیسے سیاروں کے اثرات ملک کے لیے بدعنوانی کے معاملات اور قسمت کی خرابی لاتے ہیں۔
دسواں گھر(Tenth house)
دسواں گھر اعلیٰ عہدے دار، پارلیمنٹ، انتظامیہ، غیر ملکی تجارت اور امن و امان پر حاکم ہے، دسویں گھر یا اس کے حاکم کی خراب پوزیشن یا اس پر نحس سیاروں کے اثرات اس کی ساکھ کو خراب کردیتے ہیں اور ملک کی بین الاقوامی حیثیت کو درپیش مشکلات کی نشان دہی کرتے ہیں۔
گیارہواں گھر(Eleventh house)
گیارہواں گھر آمدنی، نفع اور مستقبل کے منصوبوں پر حاکم ہے، یہ دوستانہ بین الاقوامی اتحاد پر بھی حکمرانی کرتا ہے، گیارہویں گھر یا اس کے حاکم پر نحس سیاروں کے قریبی برے اثرات معیشت اور ملک کے بین الاقوامی تعلقات میں رکاوٹوں کی نشان دہی کرتے ہیں۔
بارہواں گھر (Twelve house)
بارہواں گھر مالی نقصانات، اخراجات، حادثات و سانحات، لوگوں کے کثیر تعداد میں اسپتال پہنچنے، غیر ملکی قرضوں، جنگوں اور اسمگلنگ پر حاکم ہے، بارہویں گھر یا اس کے حاکم پر نحس سیاروں کے نحس گھروں سے برے اثرات ملک کے لیے نقصانات کی نشان دہی کرتے ہیں۔

سیاروی منسوبات

شمس: شمس حکومت یا ریاستی اختیارات،ریاستی یا عوامی شعبے کے صنعتی کاروباری اداروں سمیت بڑی سماجی نوعیت کی تنظیموں کو ظاہر کرتا ہے، یہ نصب العین، محرک، فنکشن اور کنٹرول ، حکومتی قائدین (وزیراعظم، صدر اور سیاستدان) اور پولیس سمیت دیگر خدمات کو بھی ظاہر کرتا ہے، دوسرے پیشے عدلیہ، بینکر، ٹھیکیدار، ڈاکٹر اور بیوروکریٹس بھی ہیں۔
قمر: قمر عوامی انتظامیہ خاص طور پر کھانے، مہمان نوازی اور شفایابی کو ظاہر کرتا ہے، عوام اور خواتین کی طاقت اور تربیت، تعلقات عامہ، انتظامیہ اور معالج جیسے پیشوں کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
مریخ: مریخ ذہنی اور جسمانی ہمت کو ظاہر کرتا ہے، یہ فوج، پولیس اور طاقت کے ذریعے احکامات، آگ اور دھات سے متعلقہ کام، انجینئرنگ، کیمیکلز، سرجن، دانتوں کے ڈاکٹروں اور ایگزیکٹو پوسٹوں پر حاکم ہے، یہ مردوں اور صنعت پر بھی حاکم ہے، جب راہو یا آٹھویں یا بارہویں گھر کے حاکم کے زیر اثر ہو تو سماج دشمن عناصر پر بھی حاکم ہوتا ہے، مریخ تیسرے اور دسویں گھر کے نمائندے(Significator) کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔
عطارد: عطارد تجزیاتی ادارے، مواصلات اور امتیازی سلوک اور اعتماد دینے کو ظاہر کرتا ہے، یہ ریاستی سربراہوں کے حکمت عملی طے کرنے والوں اور مشیروں پر حاکم ہے، یہ ریاضی دان، مشیر، کاروبار، شماریات، انجینئرنگ اور متعلقہ شعبوں، تحقیقی اسکالرز، ایڈیٹرز، مصنفین، وکلائ، تجزیاتی کاموں کے ماہر، سافٹ ویئر انجینئرز، دانشور، ٹرانسپورٹرز، پبلشرز، سیلز مین اور تاجر جیسے پیشوں پر حاکم ہے۔
مشتری: مشیر برائے سربراہ مملکت، وزرائ، تعزیر کار، سفارتکار، جج،خزانچی، اعلیٰ سیاسی اور انتظامی عہدیداروں، درس و تدریس، قانون، مالیاتی ادارے اور مشاورتی کردار، منجم، انتظامیہ کے ماہرین، کاروباری مشاورت اور مالی خدمات کو ظاہر کرتا ہے، یہ نویں گھر کے نمائندے (Significator)کے طور پر بھی کام کرتا ہے، جب مضبوط ہو تو پھیلاو اور خوش امیدی پر بھی حاکم ہوتا ہے۔
زہرہ: زہرہ مادی سہولیات ، خواتین کی طاقت، دنیاوی علم اور حصولیات، تخلیقی صلاحیتیں، فن اور بھرپور ذوق، وزرائ، زندگی بچانے والی ادویات، مالی انتظامیہ، تفریح، مصوری، موسیقی، فن تعمیر، آرائشی آرٹس، تفریحی ماڈل، ٹیکسٹائل، اشتہار، حقوق و انصاف، ہوٹلوں، ہوا بازی، طبی تحقیق، ڈیزائن،فیشن اور پرتعیش اشیائ، زنانہ ضروریات، سنیما انڈسٹری، آرٹس اور تفریحی صنعت کو ظاہر کرتی ہے، یہ ساتویں گھر کے نمائندے کے طور پر بھی کام کرتی ہے۔
زحل: زحل نچلی ذات کے رہنما اور سرکاری ملازمین، سخت محنت اور کم معاوضے والی ملازمتیں، کارکنوں کی قیادت، حکومت میں عہدے حاصل کرنے کی کوشش، مزدوروں سے معاملات اور مزدوری والی صنعت، آئل ڈرلنگ اور ریفائننگ، زراعت، ماہی گیری، سامان کی تیاری، تعمیر، زمین کی نقل و حرکت، سڑک کی تعمیر، مزدور اور روزگار کو ظاہر کرتا ہے، یہ ہلکی ٹیکنالوجی کی صنعت اور کان کنی کا بھی حاکم ہے، یہ دسویں، چوتھے اور آٹویں گھر کے نمائندے کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔
راہو: سفارتی اقدامات، ہیرا پھیری اور دھوکہ دہی، شراب سازی اور نشہ آور چیزوں کی تیاری پر حاکم ہے، یہ زہر فروش، منشیات کی طرف دھکیلنے والے، شراب فروش، سیلز مین، سنسنی پھیلانے والے، اشکبار، خوشی کے متلاشی، ڈھونگ اور غیر اخلاقی حرکتیں کرنے والوں سے متعلق ہے۔
کیتو: کیتو قدرتی آفات، پر تشدد اقدامات یا واقعات، خوف اور حادثات کو ظاہر کرتا ہے، یہ غریب اور تنہا لوگوں پر حاکم ہے، یہ روحانی، مذہبی خدمات اور اداروں کو عروج دیتا ہے۔(جاری ہے)