پیر، 27 اپریل، 2015

کئی مزاجوں کے دشت دیکھے ، کئی رویّوں کی خاک چھانی

مئی کی فلکیاتی صورت حال کا جائزہ، ایک سخت وکرخت مہینے کا آغاز

 چینی صدر کی آمد سے پاکستان میں ایک جشن کا سا سماں رہا اور کیوں نہ ہو پاکستان کے حقیقی اور سچے دوست کی حیثیت سے چین کا کردار ہمیشہ نمایاں رہا ہے‘ یہ دورہ گزشتہ سال ہونا تھا مگر تحریک انصاف کی دھرنا سیاست کے سبب تاخیر کا شکار ہوا بہرحال دیر آید درست آید۔

 چین اور پاکستان کے درمیان تقریباً 46 ارب ڈالر کے معاہدے طے پائے ہیں اور اگر یہ تمام سرمایہ پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں اور عوامی فلاح و بہبود کے کاموں پر لگادیا گیا تو یقیناً اس ملک کی قسمت بدل جائے گی مگر اے بسا آرزو کہ خاک شدہ کیوں کہ ماضی کی تاریخ تو ہمیں یہی بتاتی ہے کہ ایسے بہت سے منصوبے اور پروگرام ماضی میں بھی سامنے آتے رہے ہیں لیکن ان کا فائدہ ملک اور عوام سے زیادہ پاکستانی اشرافیہ کو حاصل ہوا ہے۔

 اپنے تازہ ترین کالم میں سینئر صحافی جناب نذیر احمد ناجی نے کچھ ایسے ہی خدشات کا اظہار کیا ہے ‘ وہ لکھتے ہیں” دنیا میں کسی بھی طرف سے سرمایہ کاری ‘ قرضے یا امداد ملے ‘ حکمران کلب کی کوشش ہوتی ہے کہ اسے نقدی کی صورت میں جلد از جلد بیرونِ ملک منتقل کردیا جائے



 نذیر ناجی صاحب سے زیادہ کون پاکستان کے حکمرانوں کو جانتا ہوگا اور ان کا یہ خدشہ کچھ ایسا بے سبب بھی نہیں ہے کیوں کہ اب تک یہی تماشے ہوتے آئے ہیں‘ وہ مزید اس خدشے کا بھی اظہار کرتے ہیں کہ اگر چینیوں نے اپنے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے زیادہ سخت انداز اختیار کیا اور رقوم اپنے ہاتھ سے خرچ کرنے کی کوشش کی تو پھر ہمارے حکمران‘ بیورو کریٹس‘ سرکاری ادارے چلانے والے اور ٹیکنو کریٹس سخت مزاحمت کر سکتے ہیں، وہ چینیوں کو کام ہی نہیں کرنے دیں گے۔

 وہ لکھتے ہیں ” اب ہمارے حکمران اور بیورو کریٹس حصہ پتّی نہیں لیتے ‘ ساری دیگیں لے جانا پسند کرتے ہیں، اب یہ دیگیں اٹھا کر پاکستان کے اندر نہیں رکھتے ‘ گرم گرم دیگوں کو بیرونِ ملک منتقل کر دیتے ہیں‘ ہو سکتا ہے ‘ معاہدوں پر دستخط کرتے ہی ارباب اقتدار میں سے کچھ لوگ بیرون ملک رابطے بھی کر چکے ہوں کہ چین سے مال آنے والا ہے ‘ ٹرمز اور کنڈیشن بتائیں جن کے تحت آپ ہمارے ڈپازٹ رکھیں گے اور ساتھ ہی یہ بھی بتائیں کہ راز داری کی گارنٹی کیا ہوگی؟ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ پاکستانی کالے پیسے کا کاروبار کرنے والوں کے نمائندے ابھی سے پاکستان کا رخ کر چکے ہوں اور پس پردہ ڈیلز شروع کی جا چکی ہوں‘ دبئی میں بیٹھے سوداگر یقیناً سرگرم ہو چکے ہوں گے ‘ آخر 46 ارب ڈالر آنا ہیں

 عزیزان من! موجودہ جشن جو چینی صدر کی آمد پر برپا ہے، اس کا یہ ڈراپ سین بھی ذہن میں رکھا جائے اور یہ سارے خدشات کسی عام سے صحافی کے نہیں ہیں‘ نذیر ناجی صاحب بھٹو صاحب کے زمانے سے اس ملک کے تمام رنگ ڈھنگ دیدہ شُنیدہ ہیں‘ ماضی کی کئی حکومتوں کے ساتھ اور تمام سیاسی لیڈروں کے ساتھ ان کے ذاتی تعلقات رہے ہیں، اُن پر عزم بہزاد مرحوم کا یہ لافانی شعر صادق آتا ہے

ہمارے لہجے میں یہ توازن بڑی صعوبت کے بعد آیا
کئی مزاجوں کے دشت دیکھے ، کئی رویوں کی خاک چھانی

 بہر حال دعا ہی کی جا سکتی ہے کہ موجودہ 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بیرونی ملکوں کے بنکوں میں نہ پہنچ جائے اور ہمارے ارباب سیاست و اقتدار جو اب تک ارب پتی ہو چکے ہیں ‘ مزید کھرب پتی بننے کے شوق اور خبط سے باز آئیں اللہ اگر توفیق نہ دے انسان کے بس کا کام نہیں ۔

 اپریل کا مہینہ رخصت ہو رہا ہے اور مئی آگ برسانے کے لیے ہمارے سروں پر آچکا ہے ‘5 سال تک پیپلز پارٹی کا جمہوری دور حکومت اور موجودہ ن لیگ کے جمہوری دور کا تیسرا سال شروع ہوا چاہتا ہے مگر بجلی کا بحران جہاں تھا، ہنوز وہیں ہے،مئی جون میں کیا ہوگا ، ہر سال کی طرح یہ خوف اپنی جگہ ہے۔

 حسب معمول مئی کی فلکیاتی پوزیشن پر نظر ڈال لی جائے۔

 مئی کے ستارے

ستارۂ حکومت و اقتدار شمس برج ثور میں حرکت کر رہا ہے‘21مئی کو برج جوزا میں داخل ہوگا۔

 فلکیاتی وزیر اطلاعات و نشریات سیارہ عطارد یکم مئی کو اپنے ذاتی برج جوزا میں داخل ہوگا‘19مئی کو اسے رجعت ہوجائے گی اور12جون تک یہ برج جوزا ہی میں بحالت رجعت حرکت کرے گا‘ اسی دوران میں غروب بھی ہوگا‘ عطارد کی پوزیشن برج جوزا اور سنبلہ والوں کے لیے مئی کی 19 تاریخ کے بعد سے بہتر نہیں رہے گی اور انہیں صحت کے علاوہ خراب کارکردگی کے مسائل کا بھی سامنا ہو سکتا ہے‘دیگر بروج کے حامل افراد بھی اپنے زائچے کی مناسبت سے عطاردی معاملات میں مشکلات کا سامنا کر سکتے ہیں۔

 توازن و ہم آہنگی اور محبت و دوستی کا سیارہ زہرہ اپنے برجِ اوج سے نکل کر 8مئی کو آبی برج سرطان میں داخل ہوگا اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا‘ قوت و توانائی کا ستارہ مریخ برج ثور میں ہے اور 12مئی کو برج جوزا میں داخل ہوگا ‘ سیارہ شمس سے قربت کی وجہ سے مریخ بھی غروب ہے لہٰذا برج حمل اور عقرب والے بعض مسائل کا سامنا کر رہے ہوں گے ۔

 وسعت و ترقی اور علم کا ستارہ مشتری اپریل میں مستقیم ہو کر اپنی سیدھی چال پر آ گیا ہے اور پورا مہینہ برج اسد میں حرکت کرے گا ‘ سیارہ زحل برج قوس میں بحالت رجعت حرکت کر رہا ہے اور یورنیس برج حمل میں ‘ جب کہ نیپچون برج حوت میں اور پلوٹو بحالت رجعت برج جدی میں ہے‘ راس اور ذنب بالترتیب برج میزان اور برج حمل میں متحرک ہیں ۔

نظرات و اثرات سیارگان

 مئی کا مہینہ ہمیشہ سے گرم اور آگ برسانے والا مشہور ہے جس کی انتہا جون میں ہوتی ہے ‘ اس بار مئی میں نحس نظرات زیادہ ہیں اور سعد کم ‘ اس اعتبار سے مئی کو ایک آسان مہینہ نہیں سمجھنا چاہیے‘ کسی بھی غفلت کا مظاہرہ مسائل و مشکلات میں اضافہ کرے گا کیوں کہ تقریباً مہینے کا زیادہ حصہ عطارد اور مریخ کی وجہ سے متاثرہ ہو گا‘ مزید اس ماہ میں اہم سیار گان کے درمیان قائم ہونے والے زاویے بھی خاصے نحوست اثر ہیں۔

 مئی میں اہم سیاروں کے درمیان چار مقابلے ‘ چھ تربیعات ‘ دو تثلیثات اور دو قران کے زاویے بنیں گے جبکہ تسدیس کا کوئی زاویہ نہیں ہے۔

3مئی: عطارد اور زحل کے درمیان مقابلے کی نظر ہوگی‘ یہ منفی اثرات کی حامل ہے ‘ آپ کے منصوبے تعطل کا شکار ہو کر کوئی منفی رخ اختیار کر سکتے ہیں ‘ اپنی اہلیت ثابت کرنے کی ضرورت ہوگی ‘ بااثر افراد اثر انداز ہو سکتے ہیں ‘ اس وقت میں اہم نوعیت کے تحریری معاہدے کرنا نامناسب ہوگا خصوصاً طویل المدت معاہدات سے گریز کریں ‘ عطارد کا تعلق ذرائع ابلاغ اور پیغام رسانی سے ہے ‘ سائبر کرائم کے حوالے سے ایک بل تیار ہو رہا ہے جس پر ماہرینِ قانون کو اعتراضات بھی ہیں ‘ اگر یہ مئی میں منظور کیا گیا تو متنازع حیثیت اختیار کرے گا اور عوام کے بنیادی حقوق سلب ہوں گے ۔

4مئی: شمس اور مشتری کے درمیان تربیع کی نظر ہوگی ‘ یہ نحس نظر پیشہ وارانہ یا دوستانہ مفادات کو نقصان پہنچا سکتی ہے ‘ بعض معاملات ہاتھ سے نکل سکتے ہیں‘ لہٰذا محتاط انداز اختیار کرنا ضروری ہوگا ‘ زیادہ وعدے اور غرور و تکبر سے گریز کریں‘ حکومت کی طرف سے بھی سخت احکامات اور قوانین کا امکان نظر انداز نہیں کیا جا سکتا‘ اس مرحلے پر اعلیٰ شخصیات سے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔

6مئی:شمس اور پلوٹو کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ ہوگا‘ یہ نظر نئے امکانات اور نئے راستوں کی نشان دہی کرتی ہے‘ مستقبل کی منصوبہ بندی کرنا اس دوران میں بہتر ہوگا ‘ ٹھوس بنیادوں پر فیصلے اور اقدام کیے جائیں لیکن فوری نتائج کی توقع نہ رکھی جائے۔

9مئی: عطارد اور نیپچون کے درمیان تربیع کی نظر قائم ہوگی ‘ یہ نظر ذہنی طور پر الجھاؤ پیدا کرتی ہے ‘ جھوٹ اور شیخی جیسی خرابیاں پیدا ہوتی ہیں ‘ زیادہ خود اعتمادی سے نقصان پہنچتا ہے‘ اس دوران میں اپنی خواہشات کو چیک کریں‘ کہیں آپ غلطی پر تو نہیں ہیں‘افواہوں پر یقین نہ کریں ‘ ایسی خبریں عام ہو سکتی ہیں جن کی حقیقت مشکوک ہوگی۔

15مئی: مریخ اور زحل کے درمیان مقابلے کی نظر ایک انتہائی منحوس زاویہ خیال کیا جاتا ہے‘ ان دونوں سیارگان کا قران بھی اور مقابلہ بھی منحوس اثرات کا حامل ہوتا ہے ‘ کمزور اور نچلے طبقے کے افراد پر ظلم و زیادتی کے واقعات سامنے آتے ہیں‘عام آدمی مشکلات کا شکار ہوتا ہے ‘ ملکوں کے درمیان کشیدگی بڑھتی ہے اور نئے تنازعات جنم لیتے ہیں جو طویل المدت پریشانیوں کا آغاز کرتے ہیں۔

16مئی: عطارد اور نیپچون کے درمیان تثلیث کی سعد نظر ہوگی، یہ نظر تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کرتی ہے اور ایسے کاموں میں مدد گار ثابت ہوتی ہے جن کا تعلق آرٹسٹک سرگرمیوں سے ہو‘ اظہار رائے کے بہتر مواقع ملتے ہیں‘ اس نظر کے تحت شاہکار تخلیق ہوتے ہیں، شاعر ، مصور اور موسیقار اس وقت طبع آزمائی کرسکتے ہیں۔

22مئی: زہرہ اور پلوٹو کے درمیان مقابلے کی نحس نظر ہوگی‘ یہ نظر تعلقات میں تناؤپیدا کرتی ہے‘ محبت دوستی یا ازدواجی زندگی میں عدم توازن کے سبب کشیدگی پیدا ہو سکتی ہے‘ انتہا پسندانہ سوچ اور رویے سے گریز کرنا چاہیے،خصوصاً خواتین کو دباؤاور شدت پسندانہ رویوں کا سامنا ہوسکتا ہے۔

23مئی:شمس اور زحل کے درمیان مقابلے کا زاویہ قائم ہوگا‘ حکومت کی طرف سے پابندیاں اور حوصلہ شکن صورت حال سامنے آ سکتی ہے‘ عام افراد پر کام کی زیادتی ‘ گھریلو یا کاروباری پریشانیوں کا بوجھ بڑھ سکتا ہے ‘ پراپرٹی کے حوالے سے ناساز گار ماحول پیدا ہوتا ہے جو حکومت کے غلط فیصلوں کے سبب ہو سکتا ہے،صاحب اقتدار یا اعلیٰ عہدہ و منصب پر فائز افراد کو تنزلی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

25مئی: زہرہ اور یورنیس کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ باہمی تعلقات میں انتشار کا باعث ہو سکتا ہے‘ محبت یا دوستی کے معاملات یا پیشہ وارانہ تعلقات‘ کوئی فتنہ یا فساد پیدا ہو سکتا ہے‘ صورت حال اچانک غیر متوقع طور پر تبدیل ہو سکتی ہے، اس موقع پر لچک دار رویہ اختیار کرنا مناسب رہتا ہے ورنہ کوئی فوری نوعیت کا سانحہ جنم لے سکتا ہے۔

26مئی: مریخ اور نیپچون کے درمیان تربیع کا زاویہ نحس اثرات رکھتا ہے‘ کرائم میں اضافہ اور دہشت گردی کے واقعات کا اندیشہ ‘ یہ نظر تمام معاملات میں شدت پسندی لاتی ہے ‘ اس وقت ٹھنڈے دل و دماغ سے کام لینا چاہیے ورنہ حادثات پیش آسکتے ہیں۔

29مئی: عطارد اور نیپچون کے درمیان اسکوائر کی نظر دوبارہ قائم ہوگی لہٰذا زیادہ شدید اثرات ہوں گے ‘ ذہنی الجھاؤ پیدا ہوگا‘ کسی معاملے میں کنفیوژن حد سے زیادہ بڑھ سکتا ہے‘ کوئی جائز یا ناجائز خواہش شدید ہو سکتی ہے جس کے زیر اثر کوئی ایسا عملی قدم اُٹھ سکتا ہے جس پر بعد میں پچھتاوا ہو۔

30مئی:شمس اور عطارد کا قران سفر میں مشکلات یا رکاوٹ لا سکتا ہے‘ ضروری معلومات کے حصول میں دشواری ہو سکتی ہے‘ اس وقت تحریر وگفتگو میں غلطیوں کا امکان رہتا ہے ‘ زبان پر قابو رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے‘ آپ اپنی کمزوریاں دوسروں پر ظاہر کردیتے ہیں۔
31مئی: شمس اور نیپچون کے درمیان تربیع کا زاویہ ہماری شعوری صحت کو متاثر کرتا ہے ‘ ہم معاملات کو غلط انداز میں دیکھ رہے ہوتے ہیں ‘ انا کے مسائل پیدا ہوتے ہیں ‘ حقیقی روحانی شعور متاثر ہوتا ہے ‘ حکومتی سطح پر بڑے فراڈ ہوتے ہیں‘ قوم کو بے وقوف بنانے کے لیے نئے نئے طریقے ایجاد کیے جاتے ہیں ۔

قمر در عقرب

 مئی میں قمر دو مرتبہ برج عقرب میں داخل ہوگا‘ پہلی بار 3 تاریخ کو پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق صبح am 6:48 پر اور 5مئی بروز منگل شامpm 4:14تک برج عقرب میں رہے گا ‘اس دوران میں اپنے درجہ ہبوط پر 3 مئی صبح  am  10:44 سے pm 12:40 تک ہوگا۔

 دوسری بار 30 مئی بروز ہفتہ کو دوپہر pm 2:35پر برج عقرب میں داخل ہوگا اور یکم جون راتpm 11:40تک رہے گا ‘ اس دوران میں اپنے درجہ  ہبوط پر 30مئی شام pm 6:30 سے pm  8:26تک ہوگا ۔

یہ سب سے زیادہ نحس اثر وقت ہے ‘ اس وقت میں کوئی نیا کام نہیں کرنا چاہیے ورنہ کامیابی نہیں ہوگی یا اچھے نتائج حاصل نہیں ہوں گے‘ اس وقت میں بری عادتوں سے نجات یا دیگر بندش کے عملیات کیے جاتے ہیں ‘ علاج معالجہ کرنا اس وقت میں بہتر ہوتا ہے ۔کچھ عرصے سے ہمیں ایسے خطوط ، ای میلز یا فون کال بھی مل رہی ہیں جن میں ایسے خبیث ، شیطان صفت افراد کے بارے میں بتایا جاتا ہے جو دوسروں کے لیے زندگی عذاب کردیتے ہیں ، ایسے لوگ کسی فیملی یا گھر میں بھی ہوتے ہیں اور کسی آفس وغیرہ میں بھی ، ہمارے قارئین ان سے نجات کے لیے ہبوط قمر کے وقت یہ عمل کرسکتے ہیں۔

مندرجہ ذیل نقش کو کسی کاغذ پر کالی پینسل یا بلیک پین سے لکھیں اور اگر گھر سے خارج کرنا مقصود ہو تو گھر میں کسی وزنی چیز کے نیچے دبادیں اور اگر آفس یا دکان وغیرہ سے نکالنا ہو تو وہاں بھاری وزن کے نیچے دبادیں،دبانے کے بعد حسب توفیق صدقہ و خیرات کریں اور کچھ مٹھائی پر فاتحہ دے کر حضرت سید ہاشم شاہ مٹیاریؒ کو ایصال ثواب کریں۔

ا ح د ر س ص ط ع ک ل م و ہ لادیا یا غفور یا غفور بستم قیام فلاں بن فلاں (یہاں مطلوبہ شخص کا نام مع والدہ آئے گا) در ایں مکان/ دفتر کہیں دور چلا جائے اور کبھی واپس نہ آئے یا حراکیل العجل العجل العجل الساعة الساعة الساعة۔  انشأ اللہ ایسا شیطان شخص بالآخر دفع ہوجائے گا۔

اسی طرح اکثر لوگ یہ شکایت کرتے ہیں کہ انہیں غصہ بہت آتا ہے یا خواتین شوہر کے غضب ناک ہونے کی شکایت کرتی ہیں، اس کے لیے بھی قمر در عقرب کے خاص وقت میں مندرجہ بالا طریقے کے مطابق اس طرح نقش بنائیں۔

ا ح د ر س ص ط ع ک ل م و ہ لادیا یا غفور یا غفور بستم غصہ و اشتعال فلاں بن فلاں فی حق فلاں بن فلاں بحق صُم بُکم عُمی فھم لایعقلون یا حراکیل العجل العجل العجل الساعة الساعة الساعة۔

اس نقش کو تعویذ بناکر مطلوبہ شخص کے تکیے میں رکھ دیں ، باقی فاتحہ اور صدقہ و خیرات مندرجہ بالا طریقے کے مطابق کریں۔
رجال الغیب کی سمت کا خیال رکھنا ضروری ہوگا ، تین مئی کو رجال الغیب شمال مشرق میں ہوں گے لہٰذا جنوب مشرق کی طرف رُخ کرکے بیٹھیں ، 30 مئی کو رجال الغیب کی سمت جنوب ہوگی لہٰذا شمال کی طرف رُخ کرکے بیٹھیں ۔

شرف قمر

مئی کے مہینے میں قمر اپنے درجہ شرف پر پاکستان ٹائم کے مطابق 16 مئی بروز ہفتہ دوپہر pm  3:24سے pm 5:03 تک ہوگا‘ یہ سعد وقت ہے، اس وقت اعمال خیر کرنا چاہیے خاص طور پر رزق میں کشادگی ‘ باہمی اتفاق و اتحاد کے لیے اعمال وظائف مؤثر ہوں گے ۔

سیارہ قمر سے متعلق اسمائے الٰہی یا رحمٰنُ یا رحیمُ ہیں، دونوں اسمائے الٰہی کے ابجد قمری سے اعداد 556 ہیں۔شرف قمر کے وقت باوضو قبلہ رُخ بیٹھ کر ، اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ 556 مرتبہ یہ اسمائے الٰہی پڑھیں اور اللہ سے اپنے نیک مقاصد کے لیے (جو بھی مقصد ہو) دعا کریں تو انشاءاللہ کامیابی ہوگی۔

گھریلو ناچاقی ، بچوں کے درمیان لڑائی جھگڑا، جوائنٹ فیملی سسٹم میں نا اتفاقیاں اور اختلافات یا تنازعات ہوں تو شرف قمر کے وقت اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ 786 مرتبہ بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر کلو، آدھا کلو چینی پر دم کرلیں اور یہ چینی گھر میں استعمال ہونے والی چینی میں ملادیں تاکہ گھر کے تمام افراد چائے وغیرہ میں یہی چینی استعمال کریں ، جب چینی ختم ہونے لگے تو اس میں مزید چینی ملا لیا کریں اس طرح پڑھی ہوئی چینی کبھی ختم نہیں ہوگی اور کچھ عرصہ مسلسل یہ عمل کرنے سے گھریلو ناچاقیوں وغیرہ کا خاتمہ ہوجائے گا، یہ وظائف ہمارے مجربات میں سے ہے اور برسوں سے بے شمار لوگ ان سے فائدہ اُٹھا رہے ہیں۔

آئیے اپنے سوالات اور ان کے جوابات کی طرف

 ماں اور بیٹا

 ایس آر ‘ کراچی سے لکھتی ہیں”آپ تو میرے بارے سب کچھ جانتے ہیں‘ کافی سالوں سے گردش کی زندگی گزار رہی ہوں‘ شادی شدہ زندگی راس نہیں آئی ‘ ایک ہی بیٹا ہے جسے بہت چاہتوں سے پالا ‘ آج وہ میرے لیے پریشانی بن گیا ہے‘ افسوس کہ بیٹے سے بھی کچھ نہیں ملا ‘ سوائے دکھوں کے‘ وہ نشہ بھی کرنے لگا ہے ‘ اس بات سے میرا سکھ چین سب ختم ہوگیا ہے‘ لوگ کہتے ہیں کہ بیٹے کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرادو مگر وہاں پیسے بہت مانگتے ہیں اور میں پیسوں کا انتظام نہیں کر سکتی‘آپ بتائیے میں کیا کروں؟آپ نے نشے کا علاج دیا تھا ‘ میں نے پڑھا ہے مگر میں اگر تھوڑا تھوڑا پانی گلاس میں ڈال کر دوں تو وہ نہیں پیے گا‘ کیا یہ پانی اس کی پانی کی بوتل میں ملا کر دے سکتی ہوں؟ اس مسئلے کے حل کے لیے کوئی دوا ہو تو وہ بھی بتادیں اور کوئی ایسی دعا یا تعویذ بتا دیں جس سے کہ میرا بیٹا فرماں بردار بن جائے اور ہر غلط راستے سے بچ جائے‘ میں زندگی بھر آپ کو دعائیں دوں گی

جواب : وہ لوگ جو زندگی کی حقیقتوں کو نظر انداز کر کے صرف جذبات کے تابع زندگی گزارتے ہیں ‘ وہ بالآخر ایسی ہی صورت حال سے دو چار ہوتے ہیں جیسی آپ کو درپیش ہے‘ شاید ہم نے پہلے بھی آپ کو حقیقت پسندی اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہوگا۔

 کئی بار ہم یہ اصول لکھ چکے ہیں کہ اس مادّی دنیا میں انسان کے لیے مادّی جدوجہد کو اولیت حاصل ہے‘ وہ لوگ جو مادّی مسائل کے حل میں  مادّی کوششوں کو اولیت نہیں دیتے ‘ انہیں روحانی طریقوں سے بھی کوئی مدد نہیں ملتی ‘ دوسرے معنوں میں ان کی کاہلی یا نکمے پن سے اللہ بھی ان سے ناراض رہتا ہے ‘ ہونا یہ چاہیے کہ پہلے دستیاب مادّی طور طریقے اختیار کیے جائیں اور جب ایسے تمام طریقے ناکام ہوجائیں ‘ تب روحانی طریقوں کی طرف رجوع کیا جائے مثلاً اگر لوگ کہہ رہے ہیں کہ اسے اسپتال میں داخل کراؤ تو کرانا چاہیے ‘ یہ بہانہ کافی نہیں ہے کہ وہ پیسے زیادہ مانگتے ہیں ‘ ایسے فلاحی ادارے بھی ہیں جہاں زیادہ پیسے نہیں دینے پڑتے مثلاً ایدھی سینٹر ہے مگر آپ نے ان حوالوں سے زیادہ کوشش ہی نہیں کی ‘ اب بھی واحد حل یہی ہے کیوں کہ ایسے مریض علاج میں تعاون نہیں کرتے ‘ ان کی صحبت بھی خراب ہوتی ہے وہ دوبارہ غلط صحبت میں اٹھنے بیٹھنے کی وجہ سے پھر نشہ شروع کردیتے ہیں ‘ اس حوالے سے سینے پر پتھر رکھ کر اور جذباتی سوچ کو ختم کر کے اس کے علاج کے لیے کوشش کریں ‘ باقی روحانی طریقے بھی ساتھ میں جاری رکھیں اگر پڑھا ہوا پانی اس کی پانی کی بوتل میں ملا دیا کریں تو یہ بھی مناسب ہوگا اس کے علاوہ نشہ چھڑانے کے لیے ایک ہومیوپیتھک دوا کا نام ہم پہلے بھی لکھ چکے ہیں لیکن وہ آپ کو بازار میں کہیں نہیں ملے گی کیوں کہ ہمارے ہومیوپیتھک دواؤں کا کاروبار کرنے والے ایسی دوائیں نہ خود بناتے ہیں اور نہ ہی باہر سے منگواتے ہیں جو زیادہ فروخت نہ ہوتی ہوں‘ ہم یہ دوا خود تیار کرتے ہیں لہذا ہمارے کلینک سے ہی مل سکے گی ‘ یہ دوا اسے دن میں تین مرتبہ دی جا سکتی ہے اس دوا کا نام ہم دوبارہ لکھ رہے ہیں QUERCUS GLANDIUM SPIRITUS ۔

 یہ دوا مدر ٹنکچر میں لینا چاہیے اور پانچ سے دس قطرے تک تھوڑے سے پانی میں ملا کر تین ٹائم دینا چاہیے ‘ شراب پینے والوں کو شراب میں ملا کر بھی دی جا سکتی ہے یعنی ان کی بوتل میں بیس پچیس قطرے ڈال دیے جائیں۔

 جو لوگ اپنا خیال نہیں رکھتے ‘ وہ دوسروں کا بھی خیال نہیں رکھ سکتے‘ یہ بھی ایک حقیقت ہے لہٰذا اپنے معقول علاج معالجے پر توجہ دیں‘ اس سال جون سے زیادہ خراب وقت شروع ہو رہا ہے لہٰذا پابندی سے اتوار کے روز سرخ یا زرد رنگ کی چیزوں کا صدقہ دیا کریں اور بیٹے کو کسی فلاحی میڈیکل سینٹر میں داخل کرا کے بھول جائیں‘ یہی اس کے لیے بھی بہتر ہوگا ‘ لڑکے کمزور حیثیت رکھنے والی ماؤں کے قابو میں کبھی نہیں آتے اور وہ تو اب جوان ہو گیا ہے ۔

 شادی میں تاخیر

 ایس ڈبلیو ‘ کراچی سے لکھتی ہیں ” پہلے بھی دو دفعہ ای میل کر چکی ہوں جس کا آپ نے تفصیلی جواب دیا تھا ‘ مسئلہ یہ ہے کہ آپ نے مجھے کہا تھا کہ میری شادی لیٹ ہوگی تو میری منگنی گزشتہ سال ہوئی ‘ آپ نے کہا تھا کہ 29 نومبر 2015 تک شادی کا دور ہے ‘ پچھلے اکتوبر میں میری شادی ہونا تھی لیکن اب میرے سسرال والے مارچ 2016 میں شادی کا کہہ رہے ہیں‘ مجھے کچھ سمجھ میں نہیں آ رہا یہ سب کیا ہو رہا ہے ‘ مجھے ایک آدمی نے کہا تھا کہ تمہارے ساتھ ایسی بندش ہے کہ شادی نہیں ہوسکتی اور تم پر جنات کا بھی اثر ہے‘ کیا واقعی میری شادی کبھی نہیں ہو سکتی؟آج کل ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے کچھ برا وقت چل رہا ہے ‘ آپ بتائیے کہ آگے کیا ہونے والا ہے میرے ساتھ؟ میں آج کل واقعی پریشان ہوں ‘ کیا میرا برا وقت چل رہا ہے؟ اور مشتری اس سال برج سنبلہ میں آجائے گا جہاں کمزور ہوتا ہے اور میرے بارھویں گھر کا حاکم ہے تو کیا میرے لیے مشکلات میں اضافہ ہوگاکیوں کہ اس سے پہلے بھی جب 2003 سے 2004 تک سنبلہ میں آیا تھا تو چھوٹی چھوٹی باتوں پر میری انسلٹ ہوتی تھی‘جب 2012 سے 2013 تک جوزا میں آیا جہاں کمزور ہوتا ہے تو بھی میں نے پریشانی اٹھائی اب مجھے ڈر لگ رہا ہے


جواب : معلوم ہوتا ہے کہ تم اِدھر اُدھر ‘ دائیں بائیں دیگر جعلی پیروں فقیروں نجومیوں کے چکر میں زیادہ رہتی ہوجبھی اس قسم کی باتیں لکھی ہیں جو صرف خرافات اور جہالت پر مبنی ہیں‘ تمہارا شمسی برج سنبلہ ہے ‘ دنیا میں لاکھوں افراد کا یہی برج ہے تو کیا سب کے ساتھ ایسا ہی ہو رہا ہے جیسا تم محسوس کر رہی ہو؟ برج سنبلہ سے بارھواں گھر برج اسد ہے تو مشتری تمہارے بارھویں گھر کا حاکم کیسے ہوگیا؟ کہتے ہیں ”نیم حکیم خطرۂ جان“ تو ایسے لوگوں سے بچو‘ وہ صاحب جو تم پر بندش اور جنات کا اثر بتا رہے ہیں یقیناً ان کی اپنی نیت میں فتور ہے‘ تمہاری منگنی ہو چکی ہے ‘ ہم نے تمہیں پہلے بھی بتادیا تھا کہ 2015 کے آخر تک شادی کا دور چل رہا ہے اور بہر حال شادی ہوجائے گی ‘ تھوڑی بہت دیر سویر لوگوں کے اپنے مسائل کی وجہ سے ہوجاتی ہے اگر وہ لوگ مارچ 2016 میں کہہ رہے ہیں تو بھی کون سی قیامت ٹوٹ رہی ہے؟

ہفتہ، 25 اپریل، 2015

نورانی اور سفلی علو م کا اتحاد؟ ایک نیا تماشا

غیر مرئی شیطانی قوتو ں یعنی ارواح خبیثہ ‘ہمزاد اور مؤکلات کے نام پر فراڈ

اکثر ایسے واقعات ہمارے علم میں آتے رہتے ہیں جن سے اندازہ ہوتا ہے کہ تعلیمی شعور کی کمی عام لوگوں کو نہایت بھیانک غلطیوں کی طرف لے جاتی ہے۔ ایسی غلطیاں جو ان کی دنیا اور دین دونوں کے لیے تباہی وبربادی کاباعث ہوتی ہیں ۔

 گزشتہ دس پندرہ سال سے بھارت اور پاکستا ن میں کالے جادو اور سفلی عملیات کا رواج بہت بڑھ گیا ہے ۔بھارت کی حدتک تو یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے لیکن پاکستا ن کے اسلامی معاشرے میں یقینا یہ بات نہ صرف باعث حیرت ہے بلکہ شرمناک بھی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس کی وجہ یقینا علمی اوردینی شعور کی کمی ہے ۔ بعض لوگ اپنے مسائل کے حل اور اہم ضروریات کے سلسلے میں جائز یاناجائز کی تفریق بھی بھول بیٹھتے ہیں‘ وہ بس ہر صورت میں صرف اپنی خواہشات کی تکمیل چاہتے ہیں‘ یہی وجہ ہے کہ وہ جب روحانی امداد کی طرف متوجہ ہوتے ہیں تو آیات قرآنی یااسمائے الہیٰ سے مدد لیتے ہوئے صبر کا دامن چھوڑبیٹھتے ہیں اور اپنی مرضی کے فوری نتائج کے فریب میں آکر خود کو شیطان کے حوالے کردیتے ہیں‘ اس سلسلے میں نہایت مکروہ شیطانی کردار ہمارے اکثر جعلی عامل اور پیر فقیر انجام دے رہے ہیں جن کا مقصد محض دولت کمانا ہے۔

کچھ عرصہ پہلے ایک لڑکی نے ہم سے رابطہ کیا ‘وہ اپنی پسند کی جگہ شادی کرنا چاہتی تھی‘ اس سلسلے میں وہ بہت سے پیروں اور عاملوں کے پاس گئی‘ اس نے بتایا کہ ایک نام نہاد جعلی عامل اور ماہر نجوم ہونے کا دعویٰ کرنے والے نے اس کا مسئلہ معلوم کرنے کے بعد کہا کہ یہ معاملہ نوری علم کے ذریعے حل نہیں ہوگا‘ اس کے لیے تو دوسراطریقہ ہی اختیارکر نا ہوگا یعنی سفلی قوتوں سے مدد لینا ہوگی‘ اگر تم تیار ہو تو میں تمہارے لیے بات کرتا ہوں کیونکہ میرے پاس دونوں طرح کی طاقتیں موجود ہیں۔

لڑکی نے سوال کیا کہ یہ کس طرح ممکن ہے کہ پاک و نا پاک قوتیں ایک جگہ ہی اکٹھی ہوجائیں ‘ اگر آپ نورانی علوم کے عامل ہیں تو سفلی علم کیسے کر سکتے ہیں ؟

عامل صاحب نے اس حوالے سے بڑی دلچسپ توجیہ پیش کی اور فرمایا کہ دراصل میری نورانی قوتیں اتنی زیادہ ہیں کہ دیگر سفلی قوتیں میراحکم نہیں ٹال سکتیں‘ تمہاری خاطرمیں انہیں تمہارے کام کا حکم دے سکتا ہوں ۔

لڑکی نے پھر سوال کیا‘ آخر آپ نورانی طریقے سے اس کام کو کیوں نہیں کرتے؟ میرے کام میں ایسی کون سی ناجائز بات ہے جس کے لیے آپ کو کسی گندے سفلی ذریعے سے مدد لینے کی ضرورت ہو‘ میں شادی کرنا چاہتی ہوں لیکن اپنی پسند کے مطابق ۔

 عامل موصوف نے اس سوال کا عجیب و غریب جواب دیا‘فرمایا کہ تم جس لڑکے سے شادی کرنا چاہتی ہو اس کی ماں نے اسے تم سے دور رکھنے کے لیے ایک ہندو عامل سے عمل کرایا ہے اور لڑکے کے سر پر سفلی مؤکلات کی چوکی بٹھائی ہے‘ اسے ہٹانے کے لیے نورانی طریقے پر کوئی عمل اس لیے نہیں کیا جاسکتا ہے کہ وہ لڑکا میرے پاس نہیں آیا‘ نہ میرا اس سے کوئی واسطہ ہے‘ اگر وہ میرے پاس علاج کے لیے آتا یا تم اسے میرے پاس لے آؤ تو بات دوسری ہوگی پھر میں نورانی طریقے سے تمہار امسئلہ حل کردوں گا ‘ بصورت دیگر تو یہی ممکن ہے کہ میں ان کا لی طاقتوں سے تمہارے لیے بات کروں جو میرا بڑا احترام کرتی ہیں‘وہ اس لڑکے پر تعینات مؤکلات کی چوکی ہٹانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

 لڑکی کے سر پر اگرچہ عشق کا بھوت سوار تھامگر بہر حال مسلمان تھی اور ابھی ایمان کی کرنیں ا س کے دل میں موجود تھیں لہٰذا اس نے اپنی تسلی کے لیے مزید سوال کر ڈالا کہ کیا ایسا کرنے سے میں کافر تو نہیں ہوجاؤں گی ؟ جواباً عامل صاحب نے کہا کہ ہر گز نہیں ‘ تم کوئی ایسا کام تھوڑی کررہی ہو جسے غیراسلامی کہا جائے بلکہ ا س کا م کی نوعیت تو بس اتنی ہے کہ ہم اپنے دشمن سے چھٹکا را پانے کے لیے دشمن کے کچھ ساتھیوں کو بیچ میں ڈال کر ایک صلح نامہ کررہے ہیں۔

 لڑکی اس دلیل سے مطمئن ہوگئی اور اس نے کہا” ٹھیک ہے‘ آپ ان سے بات کرلیں

عامل نے لڑکی سے تین روز بعد آنے کے لیے کہا اور جب دو تین روز بعد وہ ان کے پاس گئی تو بتایا کہ میری بات ہوگئی ہے اور چوکی کے مؤکلات اس لڑکے کا پیچھا چھورنے کے لیے تیار ہیں مگر وہ اس سلسلے میں اپنی مقررہ بھینٹ (قربانی) مانگ رہے ہیں ۔

لڑکی نے پوچھا کہ وہ بھینٹ کیا ہوگی؟ تو جواب میں عامل صاحب نے بتایا کہ وہ ایک سرخ رنگ کی گائے کا مطالبہ کررہے ہیں‘ لڑکی نے کہا کہ میں کہاں سے گائے لاؤں گی تو عامل صاحب نے کہا کہ آپ گائے کی قیمت مجھے دے دیں‘باقی تمام انتظام میں کرلوں گا ۔

 گائے کی قیمت سن کر لڑکی کے ہوش اڑگئے اور اس نے صاف طور پرکہہ دیا کہ میں اتنی رقم کا بندوبست نہیں کرسکتی‘ عامل صاحب نے جب یہ دیکھا کہ شکار ہاتھ سے نکل رہا ہے تو انہوں نے نیا پینترا بدلا اورکہا کہ میں تمہاری خاطر ایک بار پھر بات کرتا ہوں‘ وہ دوسرے کمرے میں گئے اور کچھ دیر بعد واپس آکر لڑکی کو اپنے ساتھ آنے کا اشارہ کیا اور اسے بھی اپنے ساتھ دوسرے کمرے میں لے گئے جہاں ایک پتھر کی مورتی رکھی تھی اس کے ارد گرد پھول اور کچھ دیگر سامان بھی رکھاتھا‘ اگر بتیا ں جل رہی تھیں‘کمرا عجیب سی خوشبو سے مہک رہا تھا ‘عامل صاحب نے لڑکی سے کہا کہ اپنا ہا تھ مورتی کے سر پر رکھو‘ لڑکی نے ڈرتے ڈرتے ہاتھ رکھ دیا ۔اس کے بعد انہوں نے کچھ پڑھنا شروع کیا اور پھر بولے کہ وعدہ کرو جوحکم دیاجائے گا تم اس پر عمل کرو گی ۔

لڑکی کچھ گھبراگئی تھی‘ اس نے پوچھا ” کیسا حکم ؟ میں آپ کو بتاچکی ہوں کہ میں زیادہ پیسوں کا انتظام نہیں کرسکتی“اس پر عامل نے کہا میں تمہاری مالی پوزیشن بتاچکا ہوں لہٰذ ا فوری طور پر تم پر کوئی مالی بوجھ نہیں ڈالا جائے گا لیکن جب تم بھینٹ کی رقم ادا کرنے کے قابل ہوجاؤگی تو وہ تمہیں ضرور ادا کرنا ہوگی‘ لڑکی نے اس بات کا وعدہ کرلیا۔

اس کا رروائی کے بعد جو واقعات پیش آئے‘ انہیں اگر تفصیل سے لکھا جائے تو شاید یہ تفصیل ہمارے مزید دو تین کالموں پر محیط ہوگی‘ مختصر اً صرف اتنا ہی عرض کریں گے کہ اس گورکھ دھندے میں پھنسنے کے بعد لڑکی کس طرح تباہ ہوئی وہ ایک داستان عبرت ہے‘ اسے اپنی عزت سے بھی ہاتھ دھونے پڑے اور بلیک میلنگ کا شکار بھی ہونا پڑ ا‘ ساتھ ہی اس لڑکے کی نفرت کا بھی شکار بنی جس کی محبت میں اس نے یہ سب کچھ کیا تھا‘ بقول اس کے یہ درست ہے کہ کچھ عرصے بعد وہ اس لڑکے سے دوبارہ رابطہ قائم کرنے میں کامیاب ہوگئی تھی اور وہ اس سے شادی کے لیے بھی تیار ہوگیا تھا مگر اس وقت تک وہ عامل صاحب کے شکنجے میں پوری طرح پھنس چکی تھی اور بقول خود وہ اپنے آپ کواس قابل نہیں سمجھتی تھی کہ اس لڑکے سے شادی کرے‘ یہ عامل صاحب اکثر ٹی وی کے بعض پروگراموں میں بھی نظر آتے رہے ہیں اور ایک چینل پر ذلیل بھی ہو چکے ہیں ۔

عزیزان من! خدامعلوم ایسی کتنی بھیانک داستانیں ہمارے معاشرے میں بکھری پڑی ہیں اور اس کی بنیادی وجہ ہمارے خیا ل میں یہی ہے کہ ہم نے اﷲ کے احکام پر اور سنت رسول ﷺپر اور سنت اولیا ءپر عمل کرنا چھوڑدیا ہے ‘ صبرو برداشت ہمارے اند رباقی نہیں رہی ہے‘ ہماری خوا ہشات بے لگام ہوچکی ہیں جن کے زیر اثر ہم جائزو ناجائز کی تمیز کھو کر ہر اس راستے پر چل پڑتے ہیں جو ہمیں جلد ازجلد منزل تک پہنچائے ‘ خواہ اس کا نتیجہ بعد میں کتنا ہی بھیانک اور تباہ کن کیوں نہ ہو ۔

ہم ایسے بے شمار کیسوں کے دیدہ وشنیدہ ہیں اور رات دن یہ تماشے دیکھتے رہتے ہیں ‘ سحر اور جادو کا زور بلاشبہ ہمارے معاشرے میں بہت زیادہ ہوگیا ہے اور ہماری سادہ لوح جذباتی خواتین بہت جلد اس فریب میں آجاتی ہیں‘اس موقع پر ہم اس بات کی وضاحت کرنا ضروری سمجھتے ہیں کہ سحر اور جادو جو آج کل کالا جادویا سفلی علم وغیرہ کے نام سے مشہور ہے یاایسے طریقے جن میں غیر مرئی شیطانی قوتو ں یعنی ارواح خبیثہ ‘ہمزاد اور مؤکلات سے مد د لی جاتی ہے‘ ہر گز قرآنی یا نورانی قوتوں سے اتحاد نہیں کرسکتے اور جو شخص یہ دعویٰ کرتاہے کہ وہ دونوں طریقوں سے کام لیتا ہے‘ وہ یقینا لوگوں کو فریب دے رہا ہے‘اس کے لیے خواہ وہ اپنے طور پر کوئی بھی دلیل و جواز پیش کرے ۔

ہم یہاں ایک مشہور واقعہ نقل کر رہے ہیں جو اس موضوع کے حوالے سے کافی و شافی دلیل ہے‘ یہ واقعہ ”تذکرئہ غوثیہ“ سے لیا گیا ہے ۔
 تذکرئہ غوثیہ حضرت سید غوث علی شاہ پانی پتی رحمتہ اﷲ علیہ کے ملفو ظات پر مشتمل ہے اور آپ کی ذات گرامی کسی تعارف کی محتاج نہیں ۔ایک روز ارشاد ہوا‘حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے زمانے میں ایک عورت تھی جس کو اپنے شوہر سے بدرجہ غایت محبت تھی لیکن شوہر کو نہایت نفرت تھی‘ ہر طرح کی تدبیر کی‘کوئی کارگر نہیں ہوئی ۔ اس نے سنا کہ مدینہ منورہ میں ایک عورت بڑی ساحرہ ہے ۔لاچار اس کے پاس گئی اور اپنا درددل ظاہر کیا ۔اس نے کہا ”اچھا میں تجھے سلطانِ ساحرین کے پا س لیے چلتی ہوں وہ کچھ علاج معقول کرے گا
 رات کے وقت دونوں مدینہ طیبہ سے باہر نکلیں‘دیکھا دو جانور سیاہ رنگ‘ گدھے کے برابر کھڑے ہیں ۔دونوں سوار ہوکر روانہ ہوئیں اور آنا ً فاناً ملک عراق کے اندر چاہ بابل کے کنارے جا اتریں جہاںہاروت ماروت دو فرشتے الٹے لٹکے ہوئے ہیں۔

 وہ ساحرہ کنوئیں کے اندر گئی‘اپنے ساتھ والی کی سفارش کی ۔وہ دونوں سیدھے ہوکر بیٹھ گئے اور کہا ”بلاؤ

عورت اس کے ساتھ اندرگئی اوراپنا تمام ماجرا بیان کیا‘انہوں نے پہلے تو اسے سمجھایا کہ تو جادو نہ سیکھ‘ اہل اسلام کو یہ بات زیبانہیں مگر اس عورت نے اصرار کیا ۔ہاروت ماروت نے کہا ”خیر تیری خوشی ‘ باہر ایک تنّور ہے اس میں پیشاب کر کے آ

وہ عورت گئی اور یونہی بیٹھ کر آگئی‘پیشاب نہ کیا‘ واپس آئی تو انہوں نے پوچھا ‘”کیا دیکھا ؟

اس نے کہا ”کچھ بھی نہیں

انہوں نے کہا کہ معلوم ہوتا ہے پیشاب نہیں کیا پھر جا اور پیشاب کر پھردوسری بار بھی ایسا ہی کیا کہ پیشاب نہیں کیا‘ تب فرشتوں نے کہا ”جب تک نہ کرے گی مطلب حاصل نہیں ہوگا

ناچار تیسری بار اس نے پیشاب کیا اور دیکھا کے ایک سفید چیز جسم سے نکلی اور سیاہ چیز داخل ہوگئی‘ واپس آکر ان سے کیفیت بیان کی‘ دونوں نے کہا کہ جااب تو پور ی ساحرہ ہوگئی ہے ۔

دونوں جس طرح گئی تھیں رخصت ہوکر واپس آگئیں لیکن اس کا فکر اور تردہ نہ گیا ‘ پہلی ساحرہ نے پوچھا ”اب کس لیے پریشان ہے؟“ تو اس نے کہا کہ مجھ کو تسلی اور اطمینان کیا خاک ہو ‘ نہ کوئی جنتر‘ نہ منتر‘ نہ پڑھنت‘ نہ تعلیم ‘ نہ تلقین میں تو جیسی تھی ویسی اب بھی ہوں ۔
پہلی ساحرہ نے کہا کہ یہاں پڑھنے پڑھانے کی کچھ حاجت نہیں شاید تجھ کو اپنی سحر آموذی پر یقین نہیں ہوا ۔ ذرااس درخت کی طرف جو سامنے ہے بہ نظر غضب دیکھ ۔ اس نے جو دیکھا‘ درخت فی الفور خشک ہوگیا ۔عورت نے کہا کہ اب نظر رحمت سے دیکھ‘ رحمت کی نظر ڈالی تو معاً سبز ہوگیا ۔عورت بولی کہ اب بھی تجھ کو یقین آیا کہ نہیں ؟ بس تیرے ارادے پرموقوف ہے جو چاہے ہوجائے گا‘تب اس عورت کو اطمینان ہوگیا ‘گھر آگئی‘ شوہر کو نظرِ محبت سے دیکھا‘ وہ اسی وقت مطیع و فرمابردار ہوگیا ۔

کچھ عرصہ بعد ایک دن اظہا ر محبت کے لیے اپنے شوہر سے تمام ماجرا کہہ دیا کہ تمہارے واسطے ایسی مشقت اٹھائی ہے‘ جادو سیکھ کر تم کو بس میں کیا اور پھر طرح طرح کے جادواس کو دکھائے‘ وہ شخص نہایت حیران و پریشان ہوا‘ جب صبح ہوگئی تو حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی خدمت میں اس کو لے گیا اور تمام حال بیان کیا ۔آپ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے اسے غسل کا حکم دیا اور پھر فرمایا اب کلمئہ شہادت پڑھو ۔اس نے کلمئہ شہادت پڑھا‘ جب تیسری دفعہ اس نے کلمئہ شہادت پڑھا تو ا سی وقت ایک سیاہ چیز اس کے جسم سے نکلی اور ایک سفید چیز داخل ہوگئی ۔

عزیزان من ! یہ واقعہ ایک کھلی دلیل ہے کہ نوری علم اور کالے علم کے درمیان اتحاد ویکجائی ممکن نہیں جولوگ غلطی سے کسی ایسے عمل میں مبتلا ہوجائیں جس کا تعلق سحر وجادو یا شیطانی اعمال سے ہو ‘ ان کے لیے توبہ کے دروازے بند نہیں ہیں فوراً شرعی طریقے سے غسل کرکے کلمئہ شہادت کا کثرت کے ساتھ ورد کرنا چاہئے اور کثرت سے توبہ و استغفار کرنی چاہیے۔

 جیسا کہ ہم نے ابتد ا میں ذکر کیا ہے کہ پاکستان میں سحر جادو کا بے انتہا چرچا ہوتا رہتا ہے‘اس حوالے سے ہمارامشاہدہ یہ ہے کہ ہمارے نام نہاد عاملین و کاملین حقیقی معنوں میں سحر یات کے علم سے یا تو ناواقف ہیں یا پھر اکثریت  محض لوگوں کو بے وقوف بناکر پیسے بٹور نے کاکام کررہی ہے ‘ بہر حال دونوں صورتوں میں نقصان تو ان ہی سادہ لوگوں کا ہے جوا پنا ایمان بھی غارت کررہے ہیں اور پیسہ بھی‘ ان کے ہاتھ بھی کچھ نہیں آتا بلکہ وہ تباہی کے اس مقام پر پہنچ جاتے ہیں جہاں سے اکثر تو واپسی ہی نا ممکن ہوجاتی ہے ۔

آیئے اپنے خطوط اور ان کے جوابات کی طرف:

عدم موافقت اور بے اولادی

اے، ایچ،لکھتی ہیں ”شادی کو 4 سال ہوگئے ہیں ، ابھی تک اولاد نہیں ہوئی، سب ٹیسٹ اور رپورٹس ٹھیک ہیں لیکن اس مسئلے سے زیادہ ایک اور مسئلہ ہے ، وہ یہ کہ میری شادی کے بعد سے میری ساس اور میرے درمیان نہیں بنتی ، میری ساس ہر وقت مجھے معمولی شکل صورت کے طعنے دیتی ہیں جب کہ یہ شادی سو فی صد ارینج میرج تھی،میرے شوہر میری تھوڑی سی پروا بھی نہیں کرتے،بس اپنی والدہ اور دوستوں کے ساتھ زیادہ خوش ہوتے ہیں،معمولی باتوں پر میری بے عزتی کرکے رکھ دیتے ہیں،ان کا شادی سے پہلے کسی کلاس فیلو کے ساتھ افیئر تھا،شادی کے بعد بھی اُس کو میسج کرتے ہیں،اب بھی اُس سے رابطہ ہے، آپ بتائیں میں کہاں جاؤں؟ شادی کے اگلے ہی دن رات کو دیر سے کمرے میں آئے اور پھر یہ روٹین بن گیا، میں نے پوچھا کہ میں اکیلی بور ہوتی ہوں تو کہا ، میری امّی اور بھابھی کے ساتھ بیٹھ جایا کرو، میں عادی ہوں اپنی ہابی کا۔  اگر اپنی روٹین تبدیل کروں گا تو لوگ مجھے زن مرید کہنے لگیں گے، میں خود ہی جل جل کر سوکھ کر لکڑی ہوگئی ہوں، مجھے معمولی باتوں پر بھی ٹینشن ہوتی ہے، کنجوس اتنے زیادہ ہیں کہ بیان سے باہر۔میرے والدین مجھے سپورٹ کرتے ہیں مگر وہ بھی آخر کب تک کریں گے؟پلیز میری ہیلپ کیجیے

جواب: آپ کے برتھ چارٹ کی روشنی میں اور آپ کے شوہر کے چارٹ کو سامنے رکھتے ہوئے ہمیں یہ کہنے میں کوئی جھجک نہیں ہے کہ آپ کی شادی ”مس میچ“ ہے، دونوں کے درمیان بنیادی اہم مسائل کے حوالے سے کوئی میچنگ نہیں ہے،آپ کے درمیان مزاجی ، جنسی اور روحانی طور پر کوئی ہم آہنگی نظر نہیں آتی، ایسی شادیوں کے نتائج کچھ اسی قسم کے ہوتے ہیں،بے اولادی کی سب سے بڑی وجہ دونوں افراد کے درمیان دلی محبت اور جنسی تعلق میں ہم آہنگی کا فقدان ہے، یہ صورت حال بے اولادی کا باعث ہے ، اب لاکھ ڈاکٹرز کہیں کہ تمام رپورٹس ٹھیک ہیں مگر کچھ مسائل پیتھالوجیکل ٹیسٹ رپورٹس سے بھی آگے کی چیز ہوتے ہیں،ایلوپیتھی کے حوالے سے تو ہم کچھ نہیں کہہ سکتے لیکن ہومیو پیتھی میں اس بات کی بڑی اہمیت ہے کہ دونوں میاں بیوی کے درمیان حقیقی محبت ہونا زرخیزی کی علامت خیال کیا جاتا ہے،ماضی کے عظیم ہومیو پیتھ ڈاکٹر کاشی رام نے اپنی مایہ ناز تصنیف ”امراضِ خبیثہ“ میں اس موضوع پر روشنی ڈالی ہے۔

علم نجوم بھی دو افراد کے زائچوں کی میچنگ میں اس پہلو پر روشنی ڈالتا ہے اور یہ وہ مسئلہ ہے جس کا علاج اگر نا ممکن نہیں تو انتہائی مشکل ضرور ہے، اتنا مشکل کہ اس سے زیادہ بہتر دونوں کا علیحدہ ہوجانا ہے۔

ہمیں یاد ہے کہ آپ نے شادی سے کافی پہلے بھی ہم سے رابطہ کیا تھا اور شادی میں تاخیر آپ کا مسئلہ تھا ، غالباً یہ تاخیر آپ کے والدین کی مجبوری بن گئی اور انہوں نے جو بھی رشتہ آسانی سے ہاتھ آیا ، طے کردیا مگر آپ کو تو کم سے کم اُس وقت ہم سے مشورہ کرنا چاہیے تھا ، بہر حال اب جو خدا دکھائے ، سو لاچار دیکھیے، فی الحال آپ کے زائچے کے حوالے سے ہم مزید کچھ نہیں کہنا چاہتے، ممکن ہو تو براہ راست ہی رابطہ کریں‘ فی الحال اتنا ضرور بتا دیتے ہیں کہ 16 مارچ 2014 سے 20 جنوری 2017 تک ایسا وقت چل رہا ہے جس میں شوہر اور ساس وغیرہ سے اختلافات مزید بڑھیں گے‘ بہتر ہوگا کہ اپنا صدقہ ہفتے کے روز پابندی سے دیں اور کسی زیادہ عمر کے بندے یا معذور کی مدد کریں۔

کالا یرقان

ایف، اے، سکھر سے لکھتی ہیں ”سب سے پہلے تو میں آپ کی شکر گزار ہوں کہ میں نے جو آپ کو خط لکھا تھا آپ نے اس کا جواب دے دیا۔ میری دعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ آپ کو اس کا اجر دے۔اب میں آپ کی خدمت میں اپنے بھائی کا مسئلہ پیش کر رہی ہوں۔ سب سے پہلے ان کا نام اور تاریخ پیدائش لکھ رہی ہوں۔ پہلے تو بھائی بالکل ٹھیک رہتے تھے پھر اچانک ان کو یرقان ہو گیا جس کو تقریباً 10 ماہ ہوگئے ہیں، کافی علاج اور دم وغیرہ بھی کر وایا تھا ۔ ان کا یرقان تو ختم ہو گےا ہے مگر اب وہ مستقل طور پربیمار رہتے ہیں اور بہت کمزوری محسوس کرتے ہیں۔ ان کی ٹانگوں‘کمر اورسر میں ہر وقت درد رہتا ہے۔ یرقان کا جب علاج کر وایا تھا تو ڈاکٹر کہہ رہے تھے کہ مرض بگڑ گیا ہے مگر یرقان جڑ سے ختم نہیں ہوا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ دوبارہ بھی ہو سکتا ہے۔ ہم کافی ڈاکٹروں اور حکیموں سے علاج کرا چکے ہیں، آپ یہ بھی بتادیجئے گا کہ ان کے لیے کون سا پتھر مناسب ہے اور کوئی نقش وغیرہ بھی بتا دینا اور ان کا نام تاریخ پیدائش کے حوالے سے درست ہے یا نہیں؟ اب جب ڈاکٹرز کو چیک کروایا ہے تو وہ کہہ رہے ہیں کہ کمزوری ہے۔ دن میں 36 گلاس پانی پیا کرو، چکنائی اور بڑا گوشت منع کیا ہے، اب آپ پلیز اس کا تفصیل سے جواب دینا اور علاج و پرہیز وغیرہ بھی بتا دینا۔

جب چیک کروایا تھا تو ڈاکٹر کہہ رہے تھے یرقان ہے مگر جب رپورٹ آئیں تو کالا یرقان شروع کی اسٹیج میں تھا اور ان کا رنگ بھی کالا ہو گیا ہے ۔ میں نے تمام تفصیل آپ کو لکھ دی ہے، امید ہے کہ آپ مناسب حل بتائیں گے۔

جواب۔عزیزم ‘ جو صورت حال آپ نے تحریر کی ہے وہ بتار ہی ہے کہ معاملہ جہاں تھا اس سے بھی کچھ آگے بڑھ گیا ہے۔ آپ نے ابتدا میں لکھا ہے کہ ”یرقان تو ختم ہو گیا مگر اب وہ مستقل بیمار رہتے ہیں ۔ “یہ کیسی دلچسپ بات ہے کہ یرقان ختم ہو گیا تو اب مستقل بیماررہنے کی وجہ کیا ہے؟ ڈاکٹر کا یہ کہنا کہ کمزوری ہے کوئی تسلی بخش جواب نہیں ہے اور اب آپ ان کے نام اور تاریخ پےدائش بھیج رہی ہیں۔ نام بدلنے کے بارے میں سوچ رہی ہیں، دم وغیرہ پہلے بھی کراویا تھا، اب بھی مناسب پتھر، نقش وغیرہ کی فکر میں ہیں۔

پیاری بیٹی! ان ساری باتوں کا ایک ہی مطلب ہے کہ آپ اور آپ کے گھر والے طب و صحت کے بارے میں درست معلومات نہیں رکھتے، یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر سے مایوس ہونے کے بعد نئے راستے تلاش کےے جارہے ہیں۔


ہمارے علم اور تجربے کے مطابق یرقان یا اس کی دیگر اقسام ایلو پیتھک طریقہ علاج میں لا علاج ہیں۔ یہ بیماری جگر کی خرابی کے سبب پیدا ہوتی ہے اور ہم آپ کو بتا دیں کہ انسانی جسم میں جگر ایک ایسی چھوٹی سی فیکٹری ہے جو ہمارے جسم کو تقریباً 5000 کے قریب مختلف کیمیکلز فراہم کرتا ہے، لہٰذا اس کے فعل میں ذراسی بھی خرابی ان گنت بیماریوں کو جنم دینے کے سبب بن سکتی ہے۔ ایلو پیتھک طریقہ  علاج میں فی زمانہ تمام تر انحصار پیتھا لوجیکل لیبارٹریز کی رپورٹس پر کیا جا تاہے۔ جگر کے ٹیسٹوں میں لیور فنکشن ٹیسٹ (L.F.T ) کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے۔ یہ ٹیسٹ کلیئر ہو جائے تو سمجھ لیا جاتا ہے کہ سب ٹھیک ہے لیکن ہمارے تجربے اور مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ یہ ٹیسٹ بھی کافی و شافی نہیں ہوتا ۔ اب آپ کے بھائی کے اگر تمام ٹیسٹ کلیئرہیں اور بہ قول ڈاکٹروں کے وہ ”بالکل ٹھیک ہیں‘ بس کمزوری ہے“ تو پھر رنگ کیوں کالا پڑ رہا ہے؟ چکنائی اور بڑے گوشت وغیرہ کا پرہیز کیوں جاری ہے؟ ہر وقت سر‘ کمر اور ٹانگوں میں درد کی وجوہات کیا ہیں؟ جیسا کہ ہم نے لکھا ہے کہ اس بیماری کا ایلوپتھک طریقہ علاج میں مکمل علاج نہیں ہے ،آپ کسی قابل اور تجر بہ کار ہومیو پیتھ سے ان کا علاج کروائیں، معاملہ ہمارے نزدیک اب اتنا بگڑ گیا ہے کہ یہ علاج بھی خاصا طویل عرصے تک جاری رکھنا پڑے گا۔ آپ کی تسلی کے لیے ہم آپ کے کچھ دوسرے سوالوں کے جواب بھی دے رہے ہیں۔ ان کا نام بالکل درست ہے۔ اس میں کوئی خرابی نہیں ، ان کی تاریخ پےدائش کا عدد 2 ہے اور مکمل نام کا عدد بھی2 ہے لہذا مناسب ہے، ان کا شمسی برج ثور ،قمری برج قوس ہے‘ ثور افراد کھانے پینے کے معاملے میں سخت بے احتیاط واقع ہوتے ہیں ۔آپ کے بھائی بھی یقیناً کھانے پینے میں بے احتیاطی کے سبب اس مصیبت میں گرفتار ہوئے ہوں گے۔ گز شتہ2 ڈھائی سال ان کے لیے بہتر نہیں تھے، اس سال جون سے وقت کی سختی ختم ہو جائے گی تو حالت میں بہتری کی توقع رکھی جاسکتی ہے مگر بے احتیاطی اور غلط علاج معالجہ انسان کے اپنے افعال میں شمار ہوتا ہے۔ اگر غلط علاج معالجہ کےا گےا تو یہ مرض مزید سنگین شکل اختیار کر سکتا ہے،وہ لوگ جن کے پیدائش کے زائچے میں سیارہ مشتری کمزور ہو اور کسی نحوست میں مبتلا ہو تو انہیں جگر سے متعلق خرابیاں پریشان کرتی ہیں لہٰذا پیلا پکھراج پہننا فائدہ بخش ہوگا اور ایسے وقت میں پہنایا جائے جب مشتری طاقت ور پوزیشن میں ہو۔