ہفتہ، 25 جنوری، 2020

فروری کی فلکیاتی صورت حال، ایک مشکل مہینہ

حکومت کے لیے نئے چیلنج اور بھارتی شرپسندی کا امکان


نئے سال کا دوسرا مہینہ فروری ہمارے پیش نظر ہے،جنوری میں بھی حسب معمول سیاسی اُتار چڑھاو ¿ جاری رہے، پہلے اگر اپوزیشن جماعتوں سے محاذ آرائی جاری تھی تو جنوری میں حکومت کی اتحادی جماعتیں نظریں بدلنے لگیں لیکن اس طرح کہ صاف چھپتے بھی نہیں، سامنے آتے بھی نہیں، تادم تحریر یہ سلسلہ جاری ہے، مزید طرفہ تماشا یہ بھی شروع ہوچکا ہے کہ تحریک انصاف کے درمیان باہمی طور پر بھی اختلاف رائے سامنے آنے لگا ہے، چوہدری فواد حسین نے وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف ایک شکایتی خط لکھ مارا، بعض دیگر اراکین اسمبلی بھی بھانت بھانت کی بولیاں بولتے نظر آتے ہیں، اس ساری صورت حال کے درمیان یقیناً وزیراعظم عمران خان کی مشکلات کا اندازہ کیا جاسکتا ہے، اسی مہینے میں آٹے کا بحران بھی عوام میں بے چینی پیدا کرنے کا سبب بنا، کہا یہ جارہا ہے کہ یہ بحران مصنوعی طور پر پیدا کیا گیا ہے، گویا یہ بات طے ہے کہ گزشتہ تقریباً تیس سال سے پاکستان پر قابض اشرافیہ کسی صورت بھی عمران خان کو برسراقتدار نہیں دیکھنا چاہتی اور ملک میں جس تبدیلی کے وہ خواہش مند ہیں، اسے اپنے لیے موت کا پروانہ سمجھتی ہے،چناں چہ کوئی ایک محاذ ٹھنڈا ہوتا ہے تو دوسرا محاذ گرم کردیاجاتا ہے، اس حوالے سے اپنے پرائے کی تفریق نہیں ہے، مخالفین تو مخالفت ہی کریں گے لیکن جب اپنے ساتھی بھی مخلص اور دیانت دار نہ ہوں تو مشکلات مزید بڑھ جاتی ہیں، کچھ ایسی ہی صورت حال سے وزیراعظم عمران خان دوچار ہیں۔

فروری کی سیاروی صورت حال

گزشتہ دسمبر سے ایک ہی برج میں مختلف سیارگان کا اجتماع جاری تھا، ایک سے زائد اہم سیارگان غروب حالت میں تھے، سیارہ مشتری 10 جنوری کو طلوع ہوا، عطارد تادم تحریر غروب ہے، یکم فروری سے طلوع ہوگا، مزید یہ کہ جنوری ہی میں مشتری، شمس اور عطارد، راہو کیتو سے بھی بری طرح متاثر رہے اور یہ سلسلہ مکمل طور سے ابھی ختم نہیں ہوا ہے، 8 فروری کو سیارہ مریخ بھی اسی برج قوس میں داخل ہورہا ہے، گویا فکرو تشویش کے بادل ابھی چھٹے نہیں ہے، ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں۔
سیارہ شمس برج جدی میں حرکت کر رہا ہے، 14 فروری کو برج دلو میں داخل ہوگا، سیارہ عطارد برج دلو میں داخل ہوچکا ہے،17 جنوری سے اسے رجعت ہوجائے گی جو 10 مارچ تک جاری رہے گی گویا فروری کا پورا مہینہ برج دلو ہی میں حرکت کرے گا، سیارہ زہرہ برج دلو میں ہے 4 فروری کو اپنے شرف کے برج حوت میں داخل ہوگا، سیارہ مریخ برج عقرب میں ہے اور 8 فروری کو برج قوس میں داخل ہوگا، سیارہ مشتری برج قوس میں اور زحل برج جدی میں حرکت کر رہے ہیں، راہو اور کیتو بالترتیب برج جوزا اور قوس میں ہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ تقریباً ڈھائی سال بعد سیارہ زحل پاکستان کے زائچے میں ایک موافق پوزیشن پر آچکا ہے یعنی زائچے کے نویں گھر برج جدی میں داخل ہوچکا ہے اور اب آئندہ ڈھائی سال تک اسی گھر میں حرکت کرے گا، برج جدی زحل کا اپنا ذاتی گھر ہے یہاں اس کی پوزیشن بہتر ہوتی ہے، پاکستان کے زائچے کا یہ اہم ترین گھر ہے، اس کا تعلق قسمت، مذہب، آئین و قانون اور مستقبل سے ہے، زحل کی یہاں موجودگی یقیناً پاکستان میں مثبت صورت حال کا باعث ثابت ہوگی، اس دوران میں عوام کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے قانون سازی کی جاسکے گی اور عوامی مسائل کے حل پر توجہ رہے گی، سیارہ مشتری بھی زائچے کے آٹھویں گھر میں ہے اور یہ اس کا ذاتی گھر ہے، چناں چہ اپنے گھر کی منسوبات کو بہتر بنائے گا اور زمینی ذخائر سے فائدہ اٹھانے پر توجہ دی جاسکے گی اس کے علاوہ بیرون ملک سے بھی ہر ممکن طریقے سے مالی فوائد حاصل ہوسکیں گے لیکن چوں کہ مشتری زائچے کا فعلی منحوس سیارہ ہے لہٰذا جب خراب پوزیشن میں ہوگا تو نئے حادثات و سانحات کا سبب بنے گا، 8 مئی سے سیارہ مریخ بھی اسی آٹھویں گھر میں داخل ہوگا تو غیر ملکی سازشوں کا امکان بڑھ جائے گا، اسمبلی کی صورت حال بھی اطمینان بخش نہ ہوگی اور اندیشہ ہے کہ نادیدہ اشاروں پر ایسے کھیل کی شروعات کی جائے جو حکومت مخالف ہوں اور کسی مرحلے پر اسمبلیوں کے وجود کے لیے خطرہ بن جائیں، اس حوالے سے 8 فروری سے خراب وقت کا آغاز ہوسکتا ہے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ سیارہ زحل اور شمس کی بہتر پوزیشن صورت حال کو زیادہ خراب نہیں ہونے دے گی، اس عرصے میں بہر حال مہنگائی کے جن پر قابو پانا حکومت کے بس میں نہیں ہوگا جس کی وجہ سے عوام میں بے چینی پھیلے گی اور اپوزیشن اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے احتجاجی تحریک کا آغاز بھی کرسکتی ہے۔
فروری کے مہینے میں ایک بہت بڑا چیلنج پڑوسی ملک بھارت کی طرف سے سامنے آسکتا ہے،بھارت کشمیر کے مسئلے میں بری طرح پھنس چکا ہے،مزید ایک نئے آئینی بل کی وجہ سے پورے بھارت میں احتجاجی لہر جاری ہے، اس صورت حال سے نکلنے کے لیے بھارت یقیناً پاکستان دشمنی کا کارڈ استعمال کرسکتا ہے اور اپنے عوام کی توجہ تبدیل کرنے کے لیے کسی مہم جوئی کا پروگرام بناسکتا ہے، جیسا کہ گزشتہ سال فروری کے مہینے میں اس نے پلوامہ واقع کو بنیاد بناکر کیا تھا، وزیراعظم عمران خان بھی ایسے خدشے کا اظہار کرچکے ہیں، زائچہ ءپاکستان کے مطابق ایسے کسی جارحانہ اقدام کا خطرہ اس وقت ہوسکتا ہے جب دونوں ملکوں کے زائچوں میں سیارہ مریخ آٹھویں گھر برج قوس میں کیتو کے ساتھ قران کرے گا، اس قران کا آغاز تقریباً 20 فروری سے ہوگا اور مہینے کے آخر تک جاری رہے گا، خیال رہے کہ سیارہ مریخ اور کیتو دونوں زائچہ ءپاکستان و بھارت کے لیے نہایت منحوس اثر رکھنے والے سیارے ہیں اور دونوں کا قران کسی دھماکہ خیز صورت حال کی طرف اشارہ کرتا ہے، دعا کرنی چاہیے کہ اللہ تعالیٰ ایسی کسی بھی صورت حال سے محفوظ رکھے۔

وزیراعظم عمران خان

اس میں کوئی شک نہیں کہ بہ حیثیت وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ذمے داریاں بہت زیادہ ہیں اور پاکستان کے مشکل حالات کے سبب یہ ذمے داریاں اور بھی سنجیدہ نوعیت رکھتی ہیں، انھیں صرف اپنے مخالفین سے ہی خطرات نہیں ہیں بلکہ اپنے اتحادیوں اور ساتھیوں سے بھی مسائل کا سامنا ہے، پاکستانی میڈیا بھی مثبت انداز میں ان کی حکومت کو سپورٹ نہیں کرتا، جیسا کہ پہلے بھی ہم نے نشان دہی کی تھی کہ پاکستان کی سیاسی، تجارتی اور سول اشرافیہ نہیں چاہتی کہ موجودہ بوسیدہ سسٹم میں کوئی بڑی تبدیلی آئے اور ان کے ہمیشہ سے جاری مفادات متاثر ہوں چناں چہ عمران خان ابتدا ہی سے ان کے لیے ایک بڑا چیلنج ہےں، بے شک ہر انسان پر اچھے اور برے وقت آتے جاتے رہتے ہیں، تقریباً 2019 ءکا سال عمران خان کے لیے شدید نوعیت کی مشکلات کا سال تھا لیکن 2020 ءبہر حال ایسا نہیں ہے، اس سال سب سے بڑی خوش قسمتی کی بات یہ ہے کہ سیارہ مشتری ان کے زائچے میں نہایت ہی اعلیٰ پوزیشن میں آچکا ہے اور ساتھ ہی سیارہ زحل بھی چناں چہ عمران خان کو وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کا جو خواب ان کے مخالف دیکھ رہے ہیں اس کی تعبیر زیادہ خوش کن نہیں ہے، بے شک اپریل سے جون تک پھر ایسا مشکل وقت ہوگا جس میں انھیں شدید نوعیت کے مسائل کا سامنا ہوگا، اسی طرح ستمبر کا مہینہ بھی اس سال ان کے لیے بہت ہی مشکل مہینہ ہوگا لیکن مجموعی طور پر ان کی پوزیشن بہتر رہے گی اور اپوزیشن جماعتیں انھیں ہٹانے میں کامیاب نہیں ہوسکیں گی، وقت کے ساتھ ساتھ ان کی اہمیت اور قدوقامت میں اضافہ ہوتا جائے گا۔
اپنے ذاتی زائچے کے اعتبار سے وہ بہت نڈر اور دلیر، آخری حد تک کوشش اور جدوجہد کرنے والے انسان ہیں، یہ خوبی کسی بھی انسان کو بالآخر کامیابی سے ہم کنار کرتی ہے،اس سال پاکستان کے زائچے میں شروع ہونے والی مثبت تبدیلیاں بھی ان کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کا باعث بنیں گی، اس میں تو کوئی دورائے نہیں ہوسکتی کہ گزشتہ 30,32 سال سے جو خرابیاں جنم لے چکی ہیں وہ سال دو سال میں ختم نہیں ہوسکتیں، بلاشبہ ان کا خاتمہ بھی سالوں میں ہی ممکن ہوگا، اس حوالے سے عمران خان کو پہلی اینٹ رکھنے والا حکمران کہا جاسکتا ہے،ضروری نہیں ہے کہ وہ مکمل طور سے اس ملک کے حالات کو بدلنے میں کامیاب ہوسکیں لیکن جو ابتدائی اصلاحی کام شروع ہوچکا ہے، اسے عمران خان کے بعد بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکے گا، اس طرح ملک بہر حال ایک مثبت راستے پر چلتے ہوئے یقیناً آنے والے سالوں میں دنیا میں اپنا بہتر مقام بناسکے گا۔
زائچہ ءپاکستان اور عمران خان کے زائچے کے مطابق ایک بڑا ٹرننگ پوائنٹ ستمبر میں نظر آتا ہے جو یقیناً مثبت ہوگا لیکن بظاہر منفی نظر آئے گا ممکن ہے موجودہ سیٹ اپ ستمبر کے بعد تبدیل ہوجائے، اس وقت پڑوسی ملک بھارت سے جنگ کے خطرے کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، بھارت اپنے زائچے کے مطابق مستقبل میں جس سمت بڑھ رہا ہے،وہ تباہی کا راستہ ہے اور یہ ممکن ہے کہ بھارتی برسراقتدار پارٹی کے انتہا پسند سوچ رکھنے والے لیڈر اس صورت حال میں پاکستان سے براہ راست تصادم کی راہ اختیار کریں،ایسی صورت میں دونوں ملکوں کے لیے خرابی ہوگی، بہر حال اچھی بات یہ ہے کہ بھارت میں بھی سیکولر سوچ رکھنے والا طبقہ بے دار ہورہا ہے اور خاص طور پر نوجوان نسل انتہا پسندانہ نظریات کے خلاف احتجاج شروع کرچکی ہے،امکان ہے کہ جلد ہی کانگریس اور دیگر سیکولر سوچ رکھنے والی سیاسی پارٹیاں بھی بھرپور طریقے سے مودی حکومت پر دباو ¿ ڈالیں گی اور کسی مہم جوئی سے بھارتی حکومت کو روکنے کی کوشش کریں گی لیکن محض مفروضات کی بنیاد پر مستقبل کے خطرات کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، علم نجوم کی روشنی میں جن خطرات کی نشان دہی کی گئی ہے وہ اپنی جگہ ٹھوس حقیقت رکھتے ہیں۔ 

شرف قمر 

قمر اپنے شرف کے برج ثور میں 3 فروری بروز پیر پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 05:15 am پر داخل ہوگا اور 5 فروری بروز اتوار دوپہر 01:30 pm تک برج ثور میں رہے گا، اس دوران میں سعد اعمال اور خصوصی دعا کے لیے مو ¿ثر ترین وقت درج ذیل ہوں گے۔
4 فروری بروز منگل شب 02:00 am سے 02:30 am تک اور اسی روز صبح 09:15 am سے 11:05 am تک ، اس دوران میں اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم 556 مرتبہ اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھیں اور اپنے جائز مقاصد کے لیے دعا کریں، اس وقت اگر سیارہ قمر، مشتری، شمس یا مریخ سے متعلق کوئی موافق نگینہ پہننا ہو تو اس کام کے لیے بھی یہ وقت نہایت موافق ثابت ہوگا، اس وقت میں لوح قمر، برکاتی انگوٹھی وغیرہ بھی تیار کی جاسکتی ہیں جس کی تیاری کا تفصیلی طریق کار ہماری ویب سائٹ پر علم جفر کے لنک میں دیکھا جاسکتا ہے۔

قمر در عقرب


اس ماہ قمر اپنے برج ہبوط میں پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 15 فروری بروز ہفتہ شب 10:51 pm پر داخل ہوگا اور 18 فروری صبح 04:45 am تک برج عقرب میں رہے گا، یہ تمام وقت ہی قمر کی خراب پوزیشن اور نحوست کا ہے، اس وقت میں کوئی نیا کام شروع کرنا درست نہیں ہوتا، صرف اپنے معمول کے فرائض انجام دینے پر اکتفا کریں، نکاح و شادی، کسی کاروبار یا جاب کی ابتدا کوئی نیا معاہدہ وغیرہ ہر گز نہ کریں۔
قمر در عقرب کے وقت بندش کے عملیات وغیرہ کیے جاتے ہیں، خصوصاً بری عادتوں سے نجات، مخالفین کی زبان بندی، کسی دشمن کے خلاف کارروائی وغیرہ اس عرصے میں وہ تمام اعمال بھی کیے جاسکتے ہیں جو حروف صوامت کے ذریعے کیے جاتے ہیں، ہماری ویب سائٹ پر ایسے تمام عملیات و نقوش کا طریق کار دیا گیا ہے، آپ ان سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں، خصوصی عمل کے لیے اس تمام عرصے میں سیارہ قمر، عطارد، مریخ اور زحل کی ساعتوں کا اپنے مقاصد کے تحت استعمال کیا جاسکتا ہے، جو لوگ ان کاموں کا شوق رکھتے ہیں انھیں ساعتیں معلوم کرنے کا علم ہونا چاہیے،عام لوگوں کی رہنمائی کے لیے یہاں چند ضروری ساعات دی جارہی ہیں۔
15 فروری کراچی ٹائم کے مطابق 
ساعت قمر 06:02 am سے 07:05 am تک۔
اسی روز زحل کی ساعت 07:05 am سے 08:02 am تک۔
ساعتِ مریخ 08:59 am سے 09:56 am تک۔
ساعت عطارد 11:49 am سے 12:46 pm تک۔
ساعت قمر 12:46 pm سے 01:43 pm تک۔
ساعت زحل 01:45 pm سے 02:39 pm تک۔
ساعت مریخ 03:36 pm سے 04:33pm تک۔
ساعت عطارد 06:27 pm سے 07:35 pm تک۔
ساعت زحل 08:33 pm سے 36pm:09 تک۔
ساعت مریخ 10:39pm سے 11:42 pm تک۔
دوسرے شہروں کے لوگ ساعات کے اوقات درست کرنے کے لیے کراچی سے اپنے شہر کا فرق معلوم کرکے اس وقت میں کمی بیشی کرسکتے ہیں، یاد رہے کہ پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم سے ہمارے مختلف شہروں کا لوکل مین ٹائم الگ ہے، طلوع و غروب آفتاب اسی کے مطابق دیکھنا چاہیے اور ساعاتوں کا استخراج بھی کسی بھی شہر کے طلوع و غروب آفتاب کے مطابق ہوتا ہے۔

شرفِ زہرہ

شرف زہرہ کے حوالے سے ہم نے پہلے ہی درست اوقات کی نشان دہی کردی تھی، اس حوالے سے شرف زہرہ کے موثر اوقات بھی پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق دیے گئے تھے، یہ آرٹیکل بھی ویب سائٹ پر موجود ہے،اس میں پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کو سامنے رکھا گیا ہے لیکن اپنے سندھ کے قارئین کے لیے ہم کراچی ٹائم کے مطابق بھی مو ¿ثر اوقاتِ شرف زہرہ دے رہے ہیں۔
7 فروری بروز جمعہ 02:15 pm سے 02:55 pm تک۔
8 فروری بروز ہفتہ 07:35 am سے 08:07 am تک۔
اس کے علاوہ بھی شرف زہرہ کے موثر اوقات استخراج کیے جاسکتے ہیں، ضرورت مند براہ راست رابطہ کرکے معلوم کرسکتے ہیں۔

یوٹیوب پر ہماری ویڈیوز

گزشتہ دنوں یوٹیوب چینل اے کیو ٹی وی پر ہم نے دائرۃ البروج کے بارہ برجوں کے متعلق ویڈیوز ریکارڈ کروائیں تھیں، اس کے علاوہ بھی دیگر موضوعات پر ویڈیوز ریکارڈ ہوئیں، ہمارے قارئین یا دیگر شائقین اگر یہ ویڈیوز دیکھنا چاہتے ہیں تو یوٹیوب پر اے کیو ٹی وی سید انور فراز سرچ کریں تو تمام ویڈیوز دیکھ سکتے ہیں۔


ہفتہ، 18 جنوری، 2020

تحویل آفتاب و شرفِ شمس اور لوح نورانی

قدیم طریق کار کے برخلاف جدید اصولوں کے مطابق موثر ترین اوقات 

سورج جب برج حمل میں داخل ہوتا ہے تو اسے شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے، یہ وقت ہر سال تقریباً 15 اپریل سے 14 مئی تک آتا ہے، اس دوران میں پیدا ہونے والے افراد کا شمسی برج حمل اور حاکم سیارہ مریخ ہوگا۔
سورج کو تمام سیارگان میں ایک شہنشاہ کا مقام حاصل ہے، زمین پر سب سے زیادہ طاقت ور اثر ڈالنے والا اور زندگی اور توانائی کا سرچشمہ، دائرئہ بروج میں برج اسد کا حاکم ، تقریباً 15 اگست سے 15 ستمبر تک پیدا ہونے والے افراد کا شمسی برج اسد اور حاکم سیارہ شمس ہوگا۔
برج حمل میں شمس کے داخلے سے دنیا میں موسم بہار کا آغاز ہوتا ہے، ماہرین علم جفر و نجوم اس کے شرف کی قوت کو تسخیر خلائق، بلندیء مراتب، قوت و اقتدار کی حصولیابی، مقدمات اور مقابلوں میں فتح یابی، رعب و دبدبہ، اعلیٰ حکام و افسران بالا کے سامنے عزت و مقام کا حصول اور صحت و تندرستی کے اعمال کے لیے مفید و اہم سمجھتے ہیں لہٰذا شرف شمس میں صحت و ترقی اور عزت و مرتبے کے لیے الواح و نقوش تیار کرتے ہیں، کسی بھی شخص کے زائچہ ءپیدائش میں اگر سیارہ شمس کی پوزیشن کمزور یا ناقص ہو تو وہ دنیا میں کبھی بھی کوئی اعلیٰ مقام حاصل نہیں کرسکتا کیوں کہ ایسٹرولوجی میں سیارہ شمس حیثیت (Status) کا نمائندہ بھی ہے، آپ نے دیکھا ہوگا کہ بہت سے غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل افراد کو زندگی میں وہ مقام نہیں ملتا جس کے وہ درحقیقت مستحق ہوتے ہیں تو اس کی وجہ علم نجوم کی روشنی میں ان کے زائچہ ءپیدائش میں سیارہ شمس کی کمزوری یا ناقص پوزیشن ہوتی ہے۔
علم نجوم کے قدیم طریقہ ءکار کے مطابق سیارہ شمس کو 19 درجہ برج حمل پر شرف یافتہ سمجھا جاتا ہے لیکن علم نجوم کی جدید تحقیقات سے ثابت ہوتا ہے کہ کسی مخصوص درجے کی شرط ضروری نہیں ہے بلکہ جدید نظریات اور اصول و قواعد کی پابندی زیادہ اہم ہے، علم نجوم ایک سائنسی علم ہے لہٰذا روایتی نظریات سے زیادہ تجربات و مشاہدات کی کسوٹی پر پرکھے ہوئے ایسے اصول و قواعد کو اہمیت حاصل ہے جو سائنسی اصولوں کے مطابق ہوں، ان قواعد کے مطابق ہر سیارہ جب کسی بھی برج میں داخل ہوتا ہے تو ابتدائی 5 درجے تک حالتِ طفولیت کے سبب اسے کمزور قرار دیا گیا ہے، اسی طرح آخری 5 درجے بھی ضعف کی علامت ہےں، سیارہ جب کسی مول ترکون برج میں حرکت کر رہا ہو تو اس وقت اُس برج کے مالک کو بھی اچھی اور باقوت حالت میں ہونا چاہیے ورنہ میزبان کی کمزوری بھی سیارے کی کمزوری کا سبب تصور کی جاتی ہے، سیارہ خواہ اپنے شرف کے برج ہی میں کیوں نہ ہو، اگر اس دوران میں نوبہرہ (نوامسا) چارٹ میں اگر اپنے برج ہبوط میں ہو تو بھی اسے کمزور اور ناقص سمجھا جائے گا، اس دوران میں اگر راہو کیتو یا زائچے کے دیگر فعلی منحوس سیاروں سے کسی بھی طرح متاثر ہو تو بھی اسے نقص زدہ قرار دیا جائے گا، ایسی صورت میں ماہرین فلکیات مندرجہ بالا تمام عیوب سے پاک وقت کا استخراج کرتے ہیں اور پھر اس کے استعمال پر زور دیتے ہیں تاکہ مطلوبہ مقاصد بھرپور طریقے سے حاصل ہوسکیں۔

سعد اوقاتِ شرفِ شمس

سیارہ شمس سال 2020 ءمیں اپنے شرف کے برج حمل کے پہلے درجے پر 13 اپریل بروز پیر پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 08:01:24 pm پر داخل ہوگا، اسے تحویل آفتاب بھی کہا جاتا ہے،بعد ازاں تقریباً 19 اپریل تک برج حمل کے ابتدائی 5 درجے تک حرکت کرے گا، اس کے بعد چوں کہ کیتو کی نظر میں ہوگا لہٰذا متاثرہ سمجھا جائے گا، بہر حال ہم یہاں ایسے اوقات کی نشان دہی کر رہے ہیں جب شمس اپنے شرف کے برج میں نہایت طاقت ور پوزیشن میں ہو اور دیگر اصول و قواعد کے مطابق ہر قسم کی نحوست سے پاک ہو، ان اوقات میں اگر شرف شمس سے متعلق الواح و طلسم تیار کیے جائیں تو ان شاءاللہ ان کی تاثیر یقیناً ذود اثر ثابت ہوگی اور فوائد کا حصول یقینی ہوگا، ان شاءاللہ۔
پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق 25 اپریل بروز ہفتہ سیارہ شمس 11:45 am سے 12:45 pm تک ہر قسم کی نحوست سے پاک اور طاقت ور پوزیشن میں ہوگا ، اس وقت اُفق پر طالع برج سرطان طلوع ہوگا، اس کا حاکم سیارہ شمس زائچے کے تیسرے گھر میں شرف یافتہ ہوگا، جب کہ سیارہ زہرہ بھی اسی گھر میں طاقت ور اور قمر سے قران کر رہا ہوگا، سیارہ شمس اپنے شرف کے گھر برج حمل میں ہوگا اور زائچے کے دسویں گھر میں ہوگا، برج حمل کا حاکم سیارہ مریخ اپنے شرفی برج جدی میں باقوت پوزیشن رکھتا ہوگا جب کہ برج جدی کا مالک سیارہ زحل بھی اپنے ہی برج جدی میں ہوگا، اہل علم ان اوقات کی اہمیت پر غور کرسکتے ہیں کہ زائچے میں پنچم مہا پرش یوگ میں سے تین یوگ تشکیل پارہے ہیں، ملاویا یوگ، ساسا یوگ اور رچاکا یوگ، گویا ان اوقات میں پیدا ہونے والے بچے دنیا کے غیر معمولی افراد میں شمار ہوں گے، ان شاءاللہ۔
اسی تاریخ کو شام 06:41 pm سے 08:02 pm تک باقوت پوزیشن ہوگی، بعد ازاں رات 11:22 pm سے 26 اپریل 12:06 am تک سعد وقت ہوگا۔
26 اپریل کو اتوار ہے جو شمس کا دن ہے ، اس روز 05:27 am سے 06:22 am سعد و باقوت وقت ہوگا، اسی روز 11:34 am سے 12:55 pm تک بھی موافق وقت ہوگا، بعد ازاں 06:36 pm سے 08:05 pm تک اور پھر 11:17 pm سے 11:54 pm تک بھی سعد و باقوت وقت ہوگا۔
27 اپریل بروز پیر 05:22 am سے 06:18 am اور پھر 11:30 am سے 12:52 pm تک موثر وقت ہوگا۔
اسلام آباد اور گردونواح کے علاقے اس وقت کو فالو کرسکتے ہیں، لاہور اور گردونواح کے علاقے اس وقت میں 2 منٹ کا فرق کریں جب کہ ملتان اور گردونواح کے علاقوں میں یہ فرق 12 منٹ ہوگا، صوبہ سندھ کے لیے تقریباً 30 منٹ کا فرق ہوگا۔

لوح شمس نورانی

اسمائے الٰہی میں ”الحیّ“ اور ”القیوم“ کو اسم اعظم کہا گیا ہے، یہ اسمائے الٰہی آیت الکرسی میںابتدا ہی میں موجود ہےں، بعض روحانی سلاسل میں ان کا ورد بطور اسم اعظم مروج ہے،الحیّ، ہمیشہ زندہ رہنے والا اور القیوم ہمیشہ قائم رہنے والا،صفاتی اسما میں یہ دونوں اسم مبارک جن صفات کا اظہار کر رہے ہیں،یہ بہت ہی بزرگ و برتر ہیں اور کائنات میں اللہ رب العزت کے سوا کوئی دوسرا فرد یا کوئی دوسری شے ان صفات کے ہر گز لائق نہیں ہے، پہاڑ، دریا، سمندر، زمین، سیارے، آسمان اور کہکشائیں سب ایک روز فنا ہوجائیں گے،خدا معلوم کس شاعر نے اتنی سادگی سے اس قدر سچی بات کہہ دی بس ہمیشہ رہنے والی وہ خدا کی ذات ہے۔
قصہ مختصر،جس طرح سیارگان کے درمیان شمس بادشاہ کا درجہ رکھتا ہے اسی طرح اسم ذات اللہ کے بعد اسمائے صفات میںیا حی یا قیوم کی نورانیت میںبھی کوئی شبہ نہیں ہے، شرف شمس کے موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے ہم نے یہی دو اسمائے الٰہی منتخب کیے ہیں،جفر و نجوم کے ماہرین سیارہ شمس سے انہی اسمائے الٰہی کو منسوب کرتے ہیں، دونوں اسما کے اعداد کا مجموعہ 174 ہے۔
اب اگر عام قواعد کے مطابق ان اسما کا نقش تیار کیا جائے تو نقش کی مخصوص چال کی پابندی ضروری ہوگی، شمس کا نقش مسدس ہے یعنی چھتیس خانوں کا 6x6 نقش، اس کی مخصوص چال کے مطابق نقش تیار کرنا عام آدمی کا کام نہیں ہے چناں چہ ہم نے مفاد عامہ کی خاطر اس کی ایسی لوح ترتیب دے دی ہے جس میں مشکل چال سے نجات مل جائے گی اور اثر پذیری برقرار رہے گی، وہ لوح یہ ہے۔



شمس کی ساعت میں اس لوح کو سونے ، چاندی یا ہرن کی جھلی پر لکھیں، اس طرح کہ پہلے 6x6 خانوں کا ایک نقش بنائیں پھر پہلے 786 لکھ کر حیّ قیوم کے حروف اسی ترتیب سے لکھتے جائیں جس طرح ہم نے لکھے ہیں، یعنی پہلے خانے میں ”ح“ لکھیں پھر اس کے نیچے دو خانوں میں ”ی“ لکھیں پھر نیچے کے تین خانے ”ق“ لکھ کر بھر دیں پھر اسی طرح ”و“ اور ”م“ تک خانے بھر دیں پھر اسی طرح خانے بھرتے ہوئے نیچے کی طرف اترتے چلے جائیں اور آخر میں سب سے نیچے کے خانے میں ”ح“ لکھ کر نقش پورا کرلیں، نقش بھرنے سے پہلے جب نقش کے خانے بنالیں تو نقش کے چاروں کونوں پر یہ چار لفظ لکھ دیں، پہلے کونے پر ”قولہ“ اور دوسرے پر ”الحق“ تیسرے پر ”ولہ“ پھر چوتھے پر ”الملک“۔ اسی طرح چاروں ملائکہ کے نام بھی ارد گرد لکھ دیں، پہلے جبرائیل، پھر عزرائیل پھر میکائیل پھر اسرافیل اور دائیں بائیں کھیعص اور حمعسق لکھیں، مثالی نقش کو سامنے رکھ کر باآسانی نقل کرسکتے ہیں، نقش کی پشت پر اسمائے شمس، عظیمت اور طلسم اس طرح لکھیں۔



اب ایک سو چوہتر مرتبہ یا حیّ یا قیوم اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھ کر نقش پر دم کردیں، کچھ مٹھائی پر فاتحہ دیں اور لوح کو موم جامہ یا پلاسٹک کوٹڈ کراکے اپنے پاس رکھیں۔
سمجھ لیں کہ آپ کے پاس ایک ایسی قوت آگئی ہے جو سحروجادو، آسیب و جنات اور دیگر بیماریوں کے خلاف جنگ میں مددگار ہوگی، اگر آپ کی ترقی رکی ہوئی ہے تو اعلیٰ افسران و حکام بالا آپ کی بات نہیں ٹال سکیں گے، عزت و مرتبہ میں اضافہ ہوگا، مقدمات میں کامیابی ملے گی، اگر کسی پر آسیب وغیرہ ہے یا سحروجادو کا اثر ہے تو اس لوح کو اس کے بازو پر باندھ دیں اور 174 مرتبہ یا حی یا قیوم پڑھ کر اس کے دونوں کانوں میں دم کریں، انشاءاللہ ٹھیک ہوجائے گا، لوح کو پانی میں ڈال کر اس کا پانی پلانے سے بھی بیماریوں میں شفا ہوگی، غرض اس کے بے شمار فوائد ہیں جس کے پاس یہ لوح ہوگی، لوگوں پر اس کا رعب و دبدبہ رہے گا، عزت و احترام سے پیش آئیں گے، اس نقش معظم کو اگر گولڈن کاغز پر مشک و زعفران اور عرق گلاب سے لکھ کر فریم کرالیں اور گھر میں مشرق کی سمت لگادیں تو گھر تمام بلاو ¿ں سے محفوظ رہے گا، آخری بات یہ کہ جو لوگ علم النقوش سے واقفیت رکھتے ہیں اور مسدس نقش کی چال سمجھتے ہیں وہ اس چال کے مطابق تیار کریں، کسی مجبوری کے تحت اگر خود تیار نہ کرسکتے ہوں تو وقت سے پہلے ہمیں اطلاع دیں، وہ لوگ جن کا ستارہ شمس ہے ان کے لیے یہ لوح عروج و ترقی ہے۔

ہفتہ، 11 جنوری، 2020

محبت ، شادی ، تسخیرِ خلق اور شرف زہرہ

موثر اوقاتِ شرف علم نجوم کی جدید تحقیق کے مطابق 

سیارہ زہرہ عشق و محبت ، حسن و خوبصورتی اور دوستی و تعلقات کا ستارہ کہلاتا ہے،یہ مالی ا ±مور پر بھی اثر انداز ہے،آمدن میں اضافے اور انعامی اسکیموں میں زہرہ کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ دائرئہ بروج میں زہرہ دوسرے گھر یعنی خانہ ءمال کا حاکم ہے اور دائرئہ بروج کے ساتویں گھر برج میزان پر بھی اس کی حکمرانی ہے،ساتواں گھر انسانی زندگی میں تعلقات پر زور دیتا ہے لہٰذا ہر قسم کی پارٹنر شپ خواہ کاروباری ہو یا ازدواجی ، ساتویں گھر کے زیر اثر ہے۔
کسی بھی زائچے میں سیارہ زہرہ محبت ، شادی اور دیگر نوعیت کے تعلقات کی نشان دہی کرتا ہے،اگر زائچے میں زہرہ کمزور ہو یا نحس اثرات کا شکار ہو تو ایسے خواتین و حضرات کی زندگی میں ہر قسم کے تعلقات متاثر ہوتے ہیں،محبت میں ناکامی ، شادی میں تاخیر ، عملی زندگی میں عزیزو اقارب ، ملازمت یا کاروبار میں دوسروں سے تعلقات میں خرابی کی نشان دہی ہوتی ہے،ایسے افراد عموماً خشک مزاجی کا شکار رہتے ہیں،زائچے میں سیارہ زہرہ کی خرابیاں بعض اوقات نہایت پیچیدہ نوعیت کی بیماریوں کا سبب بھی بنتی ہیں جن میں جنسی و نفسیاتی امراض اور بانجھ پن جیسے مسائل شامل ہیں۔
سیارہ زہرہ اگر زائچے میں طاقت ور ہو اور نحس اثرات سے پاک ہو تو انسان معاشرے میں محبوبیت اور مقبولیت حاصل کرتا ہے،دوسرے لوگ ا ±س کی قربت سے خوشی و شادمانی محسوس کرتے ہیں اور پروانہ وار اس پر نثار ہونے کے لیے تیار رہتے ہیں،محبت یا شادی اس کے لیے خوشی اور اطمینان کا باعث ہوتی ہے،عام زندگی میں بھی لوگوں سے بہتر تعلقات استوار ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ملازمت یا کاروباری معاملات میں ترقی ملتی ہے اور خوش قسمتی ساتھ چلتی ہے،ایسے لوگوں کو کبھی کوئی مالی پریشانی نہیں ہوتی بلکہ تحفہ تحائف ملتے رہتے ہیں اور انعامی اسکیموں میں بھی کامیابی حاصل ہوتی رہتی ہے۔
زائچے میں زہرہ کی کمزوری دور کرنے اور ناقص اثرات سے نجات کے لیے عام طور سے ڈائمنڈ تجویز کیا جاتا ہے جو آج کے زمانے میں عام آدمی کے لیے خاصی نا ممکن سی بات ہے اور شاید ماضی میں بھی ڈائمنڈ کا استعمال عام آدمی کے بس کی بات نہ رہی ہوگی،ایسے قیمتی جواہرات تو امراءاور بادشاہوں کے زیر استعمال ہی ہوسکتے ہیں۔
علم جفر اور علم نجوم کے اشتراک سے ماہرین نجوم و جفر ایسے طلسم و نقوش ترتیب دینے میں کامیاب رہے ہیں جو پیدائشی زائچے کی کمزوریوں اور نحس اثرات کو دور کرسکیں،اس سلسلے میں سیارہ زہرہ کے اوج ، شرف یا دیگر باقوت سعد نظرات سے مدد لی جاتی ہے اور ایسا مادّہ مہیا کیا جاتا ہے جو زہرہ کے سعد و باقوت اثر کو قبول کرلے پھر مقررہ وقت پر زہرہ سے منسوب دھات پر مرتب شدہ نقوش و طلسمات نقش کرلیے جاتے ہیں، ضرورت مند ایسی الواح کے استعمال سے خاطر خواہ فائدہ اٹھاتے ہیں۔

موثر اوقاتِ شرف زہرہ

سیارہ زہرہ کو برج حوت میں شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے، جدید نظریات کے مطابق مروجہ ویسٹرن سسٹم کے مقابلے میں سڈرل سسٹم زیادہ مو ¿ثر اور نتیجہ خیز ثابت ہوا ہے، صدیوں پرانے قدیم نظریات اب دنیا بھر میں رد کیے جارہے ہیں،چناں چہ شرف زہرہ کے اوقات بھی یہاں اسی اصول کے تحت دیے جارہے ہیں۔
اس سال سیارہ زہرہ اپنے شرف کے برج حوت میں پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 3 فروری 2020 ءکو 01:48 am پر داخل ہوگا اور 29 فروری 01:02 am تک اپنے شرف کے برج میں قیام کرے گا، علم نجوم کے جدید نظریات کے تحت ہر سیارہ کسی بھی برج میں اپنے ابتدائی درجات (زیرو درجہ تا 5 درجہ) حالت طفولیت کے سبب کمزور تصور کیا جاتا ہے اور اسی طرح برج کے آخری درجات (25 تا 30) پر ضعیف ہوتا ہے، البتہ 5 درجے سے 24 درجے تک اس کی قوت مو ¿ثر تسلیم کی گئی ہے، بشرط یہ کہ اس تمام عرصے میں وہ نوبہرہ چارٹ میں اپنے برج ہبوط میں نہ ہو یا کسی بھی نوعیت کے نحس اثرات کا شکار نہ ہو، اس بنیادی اصول کا اطلاق زہرہ کے شرفی برج پر بھی ہوگا، یہ خیال درست نہیں ہے کہ اپنے برج شرف میں اگر زہرہ موجود ہے تو اسے ہر صورت میں طاقت ور اثرات کا حامل سمجھا جائے، ایسے اوقات کا استخراج یقیناً خاصا مشکل اور باریک بینی کا کام ہے، ہم یہاں ایسے اوقات کی نشان دہی کر رہے ہیں جو پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق ہیں، بہتر ہوگا کہ ملک کے دیگر شہروں میں رہنے والے افراد ان اوقات کو اپنے شہر کا پاکستان ٹائم سے فرق معلوم کرکے مزید درست کرسکتے ہیں۔
اپنے شرفی برج میں داخلے کے بعد سیارہ زہرہ 7 فروری کو دوپہر 01:32 pm پر تقریباً پانچ درجے پر آئے گا، اس وقت افق شرفی پر برج جوزا طلوع ہوگا، گویا زہرہ زائچے کے دسویں گھر میں ایک انتہائی اہم یوگ ”ملاویا یوگ“ بنارہا ہوگا، اس یوگ کو خوش قسمتی کا یوگ کہا جاتا ہے،چناں چہ 01:32 pm سے 02:10 pm تک ایسا سعد و مو ¿ثر ترین وقت ہوگا جس میں سیارہ زہرہ سے متعلق ضروری نقوش و طلسم تیار کرنا فائدہ بخش ثابت ہوگا، اگر اس عرصے میں کام مکمل نہ ہوسکے تو رک جائیں کیوں کہ بعد ازاں کچھ تنجینی خرابیاں شروع ہوجائیں گی البتہ دوبارہ 02:50 pm سے کام شروع کردیں اور اسے مکمل کرلیں، یقین جانیں آپ ایک بیش قیمت اور مو ¿ثر ترین تحفہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

لوح شرفِ زہرہ نورانی

عزیزان من! اگرچہ شرفِ زہرہ کے حوالے سے بہت سے اعمال و نقوش مروج ہیں اور مختلف کتابوں میں بھی درج ہیں، ماہرین جفر ہر سال ایسے اعمال سے آگاہ کرتے رہتے ہیں جو یقیناً مو ¿ثر و مفید بھی ہوتے ہیں لیکن ہم ”لوح شرفِ زہرہ نورانی“ پیش کر رہے ہیں جس کے سریع التاثیر ہونے میں کوئی کلام نہیں ہے،قرآنی حروف مقطعات کی یہ لوحِ مبارکہ اپنی صفات و تاثیر میں عجیب ہے جو لوگ اسے شرفِ زہرہ کے موقع پر تیار کرکے پاس رکھیں گے وہ خود اس کے فیوض و برکات کا مشاہدہ کرلیں گے، خاص طور سے وہ افراد اس موقع سے ضرور فائدہ اٹھائیں جن کی شادی میں تاخیر، ازدواجی زندگی میں ناآسودگی یا شادی میں ناکامی ان کے لیے پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے۔
اس لوحِ مبارک کو شرفِ زہرہ یا اوج زہرہ کے اوقات میں چاندی یا تانبے کی لوح پر کندہ کیا جائے اور تمام قواعدِ عملیات کا خیال رکھا جائے یعنی رجال الغیب سامنے نہ ہوں، سفید لباس پہن کر باوضو ہوکر زہرہ کا بخور صندل سفید ، کافور وغیرہ جلائیں یا عمدہ قسم کی صندل کی اگربتیاں کام میں لائیں،لباس میں عطرِ حنا کی خوشبو لگائیں، فاتحہ کے لیے کچھ سفید یا سبز رنگ کی مٹھائی پاس رکھیں اور نقش مکمل کرنے کے بعد 719 مرتبہ اسمائے الٰہی یالطیف الرحیم الکریم ± کا ورد کرکے لوح پر دم کریں اور مٹھائی پر فاتحہ دے کر بعدازاں خود بھی کھائیں اور دیگر احباب میں بھی تقسیم کردیں۔ 
لوح مبارک نورانی یہ ہے۔





ہر شخص کو اپنی ذات کے لیے ایک لوح تیار کرنے کی اجازتِ عام ہے، لوح کو پاس رکھنے یا پہننے کے بعد اگر تسخیر خاص یا تسخیر خلق مقصود ہو تو روزانہ یا لطیف ± الرحیم ± الکریم ± کا ورد 719مرتبہ 80 روز تک کریں اور اگر رزق و روزگار یا کاروباری ترقی ، ملازمت کا حصول مقصود ہو تو اسمائے الٰہی یا اللہ ± الرزاق ± الباسط ± السمیع ± کا ورد 719 مرتبہ 80 دن تک جاری رکھیں انشاء اللہ آپ کا مقصد پورا ہوگا، اس دوران میں نہایت پابندی سے ہر جمعہ کو اپنا صدقہ بھی دیں اور ایسی غریب فیملیز کی مدد کریں جن کے گھر میں کنواری لڑکیاں ہوں۔
نقش کے خانوں میں چال کو سمجھنے کے لیے ہر خانے کے کونے میں انگریزی ہندسے دیے گئے ہیں، انہیں نقش کے اندر لکھنے کی غلطی نہ کریں،یہ نقش کی رفتار ظاہر کرتے ہیں، ان کی پیروی کرتے ہوئے نقش کے خانے پ ±ر کیے جائیں گے،پہلے خانے میں زہرہ کے حروفِ مقطعات کھیعص اور 23 ویں خانے میں حمعسق نقش کی پیشانی پر موجود ہیں،اسمِ ذات اللہ نقش کے قلب میں قائم ہے،نقش کی کاملیت اور خوبیوں پر ہم کیا روشنی ڈالیں، اہلِ نظر ہی اس کا عرفان کرسکتے ہیں۔
نقش مکمل کرنے کے بعد پ ±شت پر زہرہ کے مو ¿کلات و طلسم اور اپنا نام مع والدہ لکھیں اور ساتھ ہی نقش کے مو ¿کل کا نام لکھیں جو یہ ہے ”یا طیذائل“
موکلاتِ زہرہ اور طلسم یہ ہے




اگر آپ کسی مجبوری یا مصروفیت کے سبب لوح زہرہ نورانی خود تیار نہ کرسکیں تو ہمارے دفتر سے رجوع کرسکتے ہیں، اسی صورت میں کم از کم ایک ہفتہ قبل اطلاع دیں اور لوح کا ہدیہ بھی ساتھ روانہ کریں، چاندی پر لوح کا ہدیہ 6100 روپے ہوگا اور ہرن کی جھلّی پر مشک و زعفران سے لکھے ہوئے نقش کا ہدیہ 4100 روپے ہوگا جب کہ ڈاک خرچ علیحدہ ہوگا۔ 

خاتم طلسم زہرہ

شرف یا اوج زہرہ کے موقع پر خاتم طلسم زہرہ بھی تیار کی جاسکتی ہے،اس خاتم کو تیار کرنے کے لیے مزید مواقع بھی حاصل ہوسکتے ہیں، اگر عروج ماہ میں قمر و زہرہ ، عطارد و زہرہ، مریخ و زہرہ یا مشتری و زہرہ کے درمیان تثلیث یا تسدیس کی نظر ہو اور قمر یا نظر میں شامل دیگر سیارگان نحوست سے پاک ہوں تو یہ خاتم تیار کی جاسکتی ہے۔
اس وقت چاندی کی انگوٹھی پر طلسم کندہ کر کے آپ ایک ایسا تحفہ حاصل کرسکتے ہیں جسکاکوئی ثانی نہیں۔ اس طلسم کو زہرہ کے مخصوص پتھر یا کسی بھی سفید پتھر پر بھی کندہ کیا جاسکتا ہے۔ کندہ کرتے وقت برادہ سفید صندل اور لوبان ملا کر جلائیں اور انگوٹھی یا پتھر کو زہرہ کی سعد ساعتوں میں دھونی دیں۔ جب اس کام سے فارغ ہوجائیں تو پھر کسی بھی جمعے یا جمعرات کو ساعتِ زہرہ میں دائیں ہاتھ میں پہن لیں۔ بعدازاں اس طلسم کی قوت تسخیر کا آپ کو خود اندازہ ہوجائے گا۔
رزق میں کشادگی، ملازمت کا حصول یا ترقی، شادی میں رکاوٹ، محبت میں کامیابی، لوگوں میں مقبولیت اور شہرت، الغرض ایسے بے شمار فوائد اس طلسم زہرہ کی تاثیرات میں شامل ہیں۔
خاتم طلسم زہرہ یہ ہے





اس طلسم کو کندہ کرنے سے پہلے اس کی زکوٰة و صدقات کا طریقہ سمجھ لیں۔جس روز ساعتِ زہرہ میں طلسم لکھنا ہے۔ اس سے چند روز پہلے یا دو تین روز پیشتر اس کی زکوٰة کے لیے تیاری کریں۔ وہ اس طرح کہ روزانہ زہرہ کی جو ساعتیں بھی مل رہی ہیں ان میں سے 6 ساعتوں میں جو سعد ترین ہو، ایک سفید کاغذ پر سبز روشنائی سے 6 بار اس طلسم کو لکھ لیں۔ اس طرح 6 ساعتوں میں 36 مرتبہ لکھا جائے گا۔ کسی ایک ہی کاغذ پر مقررہ ساعات میں 6 بار لکھ لیا کریں۔ بعد میں اسے حفاظت سے رکھ دیا کریں۔ جب 6 ساعتوں میں 36 مرتبہ ہوجائے تو علیحدہ علیحدہ کاٹ کر آٹے میں ملا کر گولیاں بنالیں اور دریا یا سمندر پر جاکر مچھلیوں کو ڈال دیں۔ بعدازاں واپسی پر 6 قسم کا اناج لیں مثلاً گندم، چاول، چنے کی دال، ماش کی دال، مونگ کی دال، مسور کی دال وغیرہ۔ حسب توفیق برابر وزن میں لے لیں چاہے ایک ایک پاو ¿ ہی کیوں نہ ہو۔ گھر لا کر اسے جس طرح مناسب سمجھیں عمدہ طریقے سے پکالیں۔ اگر حلیم بنائیں تو مرغی یا بکرے کا گوشت ڈالیں یا جس طرح مناسب سمجھتے ہوں میٹھا یا نمکین پکالیں اور اس پر فاتحہ دے کر خود بھی کھائیں دوسروں کو بھی کھلائیں۔ بس یہی اس عمل کی زکوٰة و صدقہ ہے۔ اس کے بعد ساعتِ زہرہ میں یہ طلسم چاندی کی انگوٹھی پر کندہ کرلیں۔ اگر وہ بھی بھی میسر نہ ہو تو ہرن کی جھلی پر سبز قلم سے لکھ کر رکھ لیں اور بعد میں کسی انگوٹھی میں رکھ کر اس کے اوپر سبز، سفید یا زرد رنگ کا نگینہ جڑوالیں۔
اگر یہ انگوٹھی آپ خود تیار نہ کرسکیں تو ہمارے دفتر سے تیار کرواسکتے ہیں، چاندی کی انگوٹھی کا ہدیہ 4100 روپے ہوگا جو مقررہ وقت سے ایک ہفتہ قبل روانہ کرنا ہوگا،ساتھ ہی اپنے دائیں ہاتھ کی ”رنگ فنگر“ یعنی سب سے چھوٹی انگلی کے برابر والی انگلی کا سائز بھی دینا ہوگا۔

بدھ، 1 جنوری، 2020

سیارہ مشتری کا برج قوس میں ایک سالہ قیام

دائرئہ بروج کے بارہ برجوں کے لیے سیارہ مشتری کا ثمرہ

سیارہ مشتری ہماری کہکشاں میں ایک نمایاں مقام کا حامل سیارہ ہے، اسے وسعت و ترقی ، خوش حالی، مال و دولت اور علم و دانش سے منسوب کیا جاتا ہے، قدیم ایسٹرولوجی میں اس کی سعادت کو بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے لیکن خیال رہے کہ قدیم نظریات موجودہ دور میں تمام کے تمام قابل قبول نہیں رہے ہیں، ہمارے نزدیک اللہ تعالیٰ نے نظام کائنات تشکیل دیتے ہوئے فلکیاتی مظاہر کو اپنے خاص احکام کا پابند کیا ہے،چناں چہ یہ تصورات جو قدیم زمانے سے رائج ہےں، غلط ہیں کہ کوئی سیارہ مکمل طور پر سعد ہے یا کوئی منحوس ہے، قدیم نظریات کے مطابق سیارہ مشتری، زہرہ، قمر کو سعد اثرات کا حامل سمجھا جاتا رہا ہے جب کہ سیارہ زحل، مریخ اور شمس کو نحس یعنی تباہ کن خیال کیا جاتا رہا ہے، سیارہ عطارد کو نیوٹرل قرار دیا گیا ہے، اسی طرح عقدین القمر یعنی چاند کے سائے (راہو کیتو) نحس قرار دیے گئے ہیں، ماضی کے یہ تصورات ستارہ شناسی سے زیادہ ستارہ پرستی کی جانب لے جاتے ہیں، اسلام ان نظریات کی نفی کرتا ہے۔
علم نجوم کی جدید تحقیقات اس علم کو ایک سائنس قرار دیتی ہے اور سائنس میں سعد و نحس کا کوئی تصور نہیں ہے، ہاں! یہ ضرور ہے کہ سائنسی طور پر کسی چیز کا اگر مثبت استعمال موجود ہے تو منفی استعمال بھی ممکن ہے جیسے ایٹمی توانائی کا مثبت استعمال آج دنیا کو ترقی کی شاہراہ پر اوج کمال تک لے گیا ہے لیکن دوسری طرف ایٹم بم جیسی ایجاد کے نتیجے میں تباہی و بربادی کا نشان بھی ایٹمی طاقت ہے۔
بالکل اسی طرح علم نجوم میں بھی کوئی سیارہ نہ سعد ہے اور نہ نحس البتہ کسی بھی انفرادی پوزیشن میں اس کی اچھائی یا برائی طے کی جاتی ہیں، جب کسی ملک یا شخصیت کا اس کی پیدائش کے مطابق فلکیاتی زائچہ حسابی طریقہ ءکار کے مطابق تیار کیا جاتا ہے تو سب سے پہلے یہی دیکھا جاتا ہے کہ اس زائچے میں سیاروی پوزیشن کیا ہے اور کون سا سیارہ صاحب زائچہ کے لیے اچھا ہے اور کون سا برا اثر دے سکتا ہے، اس اصول کے تحت اگر کسی کا پیدائشی برج حمل ہے تو سیارہ مشتری اس کے زائچے میں سعد اثر دینے والا سیارہ ہے کیوں کہ برج حمل سے نویں گھر کا حاکم ہے اور نواں گھر خوش بختی کا گھر ہے (بھاگیا استھان) چناں چہ طالع برج حمل کے لیے مشتری ایک لکی سیارہ ہوگا۔
ذیل میں ہم بارہ برجوں کے حوالے سے کسی بھی شخص کے انفرادی زائچے میں مشتری کی سعادت و نحوست اثری کی نشان دہی کر رہے ہیں مگر خیال رہے کہ جو لوگ صرف اپنی تاریخ پیدائش کے مطابق اپنا برج یا (اسٹار) دیکھنے کے عادی ہیں وہ اس سے فائدہ نہیں اٹھاسکتے، انھیں چاہیے کہ پہلے اپنا برتھ چارٹ مکمل تاریخ پیدائش ، وقت پیدائش اور پیدائشی شہر کے مطابق بنائیں اور پھر دیکھیں کہ کون سا برج زائچے کے پہلے گھر میں طلوع ہے، وہی ان کا حقیقی پیدائشی برج ، برتھ سائن ہوگا اور اسی کا حاکم سیارہ ان کا ”اسٹار“ ہوگا۔

سعادت و نحوست مشتری

پیدائشی برج حمل: سعد اور خوش بختی کا باعث۔
پیدائشی برج ثور: نہایت منحوس اور نقصان دینے والا۔
پیدائشی برج جوزا: سعد اور فائدہ بخش۔
پیدائشی برج سرطان: نحس اثرات کا حامل۔
پیدائشی برج اسد: سعد ، زندگی میں خوشیاں لانے والا۔
پیدائشی برج سنبلہ: سعد، مبارک اثر دینے والا۔
پیدائشی برج میزان: سعد اور خوش قسمتی کا باعث۔
پیدائشی برج عقرب: سعد اور نہایت اہم۔
پیدائشی برج قوس: سعد اور مبارک۔
پیدائشی برج جدی: نحس، نہایت نقصان دہ۔
پیدائشی برج دلو: سعد اور منافع دینے والا۔
پیدائشی برج حوت: سعد اور پیشہ ورانہ امور میں مددگار۔
گویا دائرئہ بروج صرف تین برج ثور ، سرطان اور جدی ایسے ہیں جن کے لیے سیارہ مشتری کا اثر ناموافق یا نحس ہے، باقی تمام برجوں کے لیے یہ سعادت افروز ہوگا۔
سیارہ مشتری اپنی گردش کے دوران میں کسی ایک برج میں تقریباً 13 ماہ قیام کرتا ہے، اس دوران میں رجعت و استقامت کے علاوہ غروب بھی ہوتا ہے اور زائچے کے دیگر نحس اثرات سے متاثر بھی ہوتا ہے، برج سرطان میں اسے شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے اور برج جدی میں ہبوط ہوتا ہے یعنی اس کی پوزیشن نہایت کمزور ہوتی ہے، 5 نومبر 2019 ءکو سیارہ مشتری اپنے ذاتی برج قوس میں داخل ہوا اور یہاں 21 نومبر 2020 ءتک قیام کرے گا، اس قیام کے دوران میں 3 ماہ کے لیے یعنی 30 مارچ 2020 ءسے 30 جون 2020 ءتک اپنے برج ہبوط جدی میں رہے گا گویا یہ اس کی نہایت خراب حالت ہوگی ، ہم ذیل میں مختلف برجوں کے حوالے سے سیارہ مشتری کی اس سال کی پوزیشن اور اس کے اثرات دے رہے ہیں لیکن خیال رہے کہ کسی کے انفرادی زائچے میں ان اثرات میں کمی بیشی ہوسکتی ہے۔

برج حمل

جیسا کہ پہلے بتایا گیا کہ برج حمل کے لیے مشتری لکی سیارہ ہے لہٰذا برج حمل والوں کی خوش قسمتی کے دن شروع ہوچکے ہیں، تقریباً پورا سال اس کا مثبت اثر جاری رہے گا، البتہ درمیان کے تین مہینے جن کی نشان دہی کی گئی ہے جب یہ برج جدی میں ہوگا تو وہ یقیناً مسائل و مشکلات کا باعث ہوسکتے ہیں، اس دوران میں زندگی میں خوشیاں ، خوش قسمتی، خاص طور پر انعامی اسکیموں میں فوائد، مذہبی رجحانات اور سماجی مرتبے میں اضافہ، تعلیمی سرگرمیوں میں کامیابی، حج و عمرہ کی سعادت کا حصول یا بیرون ملک معاملات میں دلچسپیاں اور اس میں کامیابی،زندگی میں محبت ، شادی کے مواقع مل سکتے ہیں،اس سال 15 مارچ سے 15 اپریل اور 15 ستمبر سے 16 اکتوبر کا عرصہ برج حمل والوں کے لیے مشکل وقت لائے گا، اس عرصے کو صبروسکون کے ساتھ گزاریں اور کسی ایڈونچر سے گریز کریں۔

برج ثور

 برج ثور والوں کے لیے مشتری زائچے کا سب سے زیادہ منحوس اثر دینے والا سیارہ ہے، اس کا قیام تقریباً پورا سال زائچے کے آٹھویں گھر میں رہے گا جہاں یہ طاقت ور اثر دے گا خصوصاً جب دیگر نحس اثرات سے پاک ہوگا، ثور مرد و خواتین کو اس کی موجودگی سے جو فوائد حاصل ہوسکتے ہیں ان میں باپ یا شریک حیات کی بہتر صحت اور مالی پوزیشن کا بہتر ہونا ہے، ان کے کاموں میں رکاوٹوں کا دور ہونا، اس کے برعکس مشتری کی طالع ثور کے لیے یہ پوزیشن ذہنی دباو ¿ اور نت نئے مسائل کا باعث ہوسکتی ہے، کاموں میں رکاوٹ پیدا ہونا ، مالی مسائل، قرض، پراپرٹی یا سواری سے متعلق مسائل، مستقبل کے خوف وغیرہ کا امکان رہے گا لیکن بہترین صورت یہ بھی ہوگی کہ سیارہ زحل 25 جنوری سے زائچے کے نویں گھر میں آجائے گا جس کی وجہ سے ان کی عزت ، شہرت اور پیشہ ورانہ معاملات میں انھیں آئندہ تقریباً ساڑھے سات سال تک نمایاں کامیابیاں حاصل ہوں گی، ایسے لوگوں کو چاہیے کہ پورا سال نہایت پابندی سے جمعرات کے روز اپنا صدقہ دیں، غریب اہل علم افراد کی مدد کریں، خصوصاً ان لوگوں کی جو بچوں کو تعلیم دیتے ہوں، برج ثور سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے اس سال 15 جنوری تک کا وقت اور 15 اپریل سے 15 مئی تک کا وقت پھر 16 اکتوبر سے 16 نومبر تک کا وقت مشکلات و مسائل لائے گا، اس وقت کو محتاط انداز میں گزاریں۔

برج جوزا

سیارہ مشتری زائچے کے ساتویں گھر میں قیام کرے گا اور اپنا سعد اثر ظاہر کرے گا، ساتواں گھر تعلقات ، پارٹنر شپ سے متعلق ہے، بیرون ملک قیام بھی اسی گھر سے وابستہ ہے، مشتری جب اچھی پوزیشن میں ہوگا تو تعلقات کے ذریعے فوائد اور خوشیاں لائے گا، غیر ملکی سفر ، نئے بزنس یا پارٹنر شپ یا شادی سے فوائد حاصل ہوں گے، نوجوان لڑکے لڑکیوں کی شادی میں آسانی ہوگی اور اچھی جگہ شادی ہوسکے گی، صاحب زائچہ کی سماجی حیثیت میں اضافہ ہوگا، خیال رہے کہ وہ لوگ جن کے زائچے میں پیدائشی طور پر مشتری کمزور ہے انھیں کم فائدہ ہوگا، ذاتی کاروبار یا ملازمت میں ترقی اور زیادہ فوائد حاصل ہوں گے، وہ اپنی ذاتی صلاحیتوں سے کام لے کر اہم ٹارگٹ حاصل کرسکیں گے لیکن خیال رہے کہ برج جوزا والوں کی قسمت کا ستارہ آئندہ ڈھائی سال تک خراب پوزیشن میں رہے گا لہٰذا کوئی کام بھی صرف قسمت کے بھروسے پر نہ کریں، 15 جنوری سے 15 فروری، 15 مئی سے 15 جون اور 15 نومبر سے 15 دسمبر کا وقت مسائل و مشکلات لاسکتا ہے، اس دوران میں کوئی نیا کام شروع نہ کریں اور اپنے معمولات پر ہی انحصار کریں۔

برج سرطان

 سیارہ مشتری طالع سرطان سے چھٹے گھر میں ایک سال رہے گا ، زائچے کا چھٹا گھر صحت، کام اور دوسروں سے اختلافات، مقدمات وغیرہ یا قرض کا گھر ہے، جب یہ اچھی پوزیشن میں ہوگا تو اچھی صحت اور مالی پوزیشن میں بہتری ، کام کی زیادتی لائے گا، البتہ خراب پوزیشن میں نئے مسائل پیدا کرے گا، نئے تنازعات جنم لیں گے، پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں نت نئے مسائل پریشان کریں گے،ملازمت یا پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں بھی پریشانی کا سامنا ہوسکتا ہے، مالی پوزیشن اُتار چڑھاو ¿ کا شکار رہے گی، دوسروں سے اختلاف رائے اور حیثیت میں کمی واقع ہوگی، اس سال 15 جنوری تک ،15 فروری سے 15 مارچ تک اور 16 مئی سے 16 جون تک مشکلات اور مسائل میں اضافہ ہوگا، اس عرصے کو محتاط رہتے ہوئے گزاریں اور کوئی رسک نہ لیں، سرطانی افراد کو بھی جمعرات کے روز اپنا صدقہ بہت پابندی سے دینا چاہیے۔

برج اسد

 طالع برج اسد کے حامل افراد کے زائچے میں اس سال سیارہ مشتری زائچے کے پانچویں گھر میں حرکت کرے گا، اس گھر کا تعلق زندگی کی خوشیوں، زائد آمدن، انعامی اسکیمیں، اولاد ، اعلیٰ تعلیم اور دانش مندی سے ہے، گویا اسدی افراد کے لیے یہ نہایت مبارک اور فائدہ بخش سال ہے، مشتری اپنی اچھی پوزیشن میں اعلیٰ تعلیم، بچوں کی پیدائش خصوصاً اولاد نرینہ کے حوالے سے خوشیاں دے گا، اسدی افراد کو کسی مبارک وقت پر انعامی بانڈ خرید کر رکھنا چاہیے،اس سال انھیں قانونی معاملات میں کامیابی ملے گی،صحت بہتر رہے گی، جذباتی خوشیاں حاصل ہوں گی،والدین سے بھی خوشیاں ملیں گی، نئی سرمایہ کاری منافع بخش رہے گی، اپنی ذاتی صلاحیتوں کی بنیاد پر اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے،رہائشی امور میں اگر کوئی پریشانی ہے تو ، ختم ہوجائے گی، ترقی پروموشن وغیرہ جیسے معاملات میں بھی کامیابی ہوگی، خصوصاً جب مشتری اپنے سعد اثرات دے گا، البتہ ازدواجی یا کاروباری پارٹنر شپ میں اختلافات اور دیگر مسائل کا امکان موجود ہے، اس سال 15 جنوری سے 15 فروری، 15 مارچ سے 15 اپریل اور 15 جولائی سے 15 اگست کے دوران میں بعض مسائل پیدا ہوسکتے ہیں جو عارضی طور پر پریشانی کا باعث ہوں، ان اوقات میں صبروتحمل اور برداشت سے کام لیں۔

برج سنبلہ

طالع سنبلہ کے زیر اثر پیدا ہونے والے افراد کے زائچے میں سیارہ مشتری چوتھے گھر میں ہوگا جس کا تعلق والدین ، رہائش گاہ، پراپرٹی اور سواری یا جمع شدہ سرمائے سے ہے، اس گھر کو ”پناہ گاہ“ بھی کہا جاتا ہے یعنی ماں کی آغوش، مشتری کی یہاں موجودگی نہایت خوش بختی کی علامت ہے، جب یہ اچھی اور طاقت ور پوزیشن میں ہوگا تو ذہنی اور دماغی سکون دے گا، عمومی خوشیاں، اضافی فوائد اور اثاثوں میں اضافہ، پراپرٹی سے متعلق پہلے سے موجود مسائل کے حل میں مدد دے گا، کاروبار اور پیشہ ورانہ امور میں نئی کامیابیاں حاصل ہوں گی، اگر ذاتی رہائش نہیں ہے تو اس کا حصول بھی ممکن ہوسکے گا، فیملی یا دیگر لوگوں سے تعلقات بہتر ہوں گے، البتہ جب یہ کمزور پوزیشن میں ہوگا تو ذہنی تناو ¿، گھریلو مسائل اور اثاثوں یا بچوں سے متعلق مشکلات پیدا ہوں گی، اس سال برج سنبلہ والوں کو 15 فروری سے 15 مارچ ، 15 اپریل سے 15 مئی اور 15 اگست سے 15 ستمبر کے درمیان محتاط رہنا ہوگا، یہ وقت مسائل و مشکلات لاسکتا ہے۔

برج میزان 

طالع میزان کے لیے سیارہ مشتری نہایت اہم اور خوش قسمتی کا باعث ہے، زائچے کے تیسرے گھر میں حرکت کرے گا، اس کا مثبت اثر تقریباً سارا سال جاری رہے گا، اپنی اچھی پوزیشن میں تقریباً تمام ہی امور میں مددگار ثابت ہوگا، چھوٹے بہن بھائیوں سے تعاون ، بزنس میں مالی فوائد، ملازمت میں ترقی، پبلک ریلیشن اور سماجی حیثیت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آئے گا، اپنی ذاتی کوشش اور جدوجہد میں اس سال یہ لوگ تیزی لائیں گے، غیر شادی شدہ میزانی افراد کی شادی ہوسکتی ہے یا انھیں پسندیدہ لائف پارٹنر مل سکتا ہے، ان کی قسمت کا ستارہ سارا سال چمکتا رہے گا لیکن اپریل مئی اور جون میں خراب پوزیشن میں ہوگا، اس کے علاوہ 15 مارچ سے 15 اپریل، 15 مئی سے 15 جون اور 15 ستمبر سے 16 اکتوبر کے دوران میں انھیں مسائل اور مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے، اس عرصے میں صبرواستقامت سے کام لیں اور جو کام اس دوران میں رکاوٹ کا شکار ہیں انھیں زبردستی آگے بڑھانے کی کوشش نہ کریں۔

برج عقرب

 طالع برج عقرب والوں کے زائچے میں سیارہ مشتری دوسرے گھر میں رہے گا، یہ زائچے کا نہایت اہم گھر ہے لہٰذا مشتری کی سعادت اپنی اچھی پوزیشن میں زندگی میں خوشیاں، جاب میں ترقی، سماجی مرتبے میں اضافہ اور تعلقات کے ذریعے فوائد لائے گا خصوصاً پیشہ ورانہ امور اور ذاتی کاروبار میں ترقی ہوگی، وہ لوگ جو تبلیغی ، تربیتی یا معلوماتی شعبے سے وابستہ ہیں، وہ اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے عزت اور شہرت حاصل کریں گے، بعض لوگ زیادہ بہتر جاب یا عہدہ حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے، ازدواجی زندگی خوش گوار ہوگی، شادی اور نکاح کے سلسلے میں اگر پہلے سے کوئی رکاوٹ جاری تھی تو اب دور ہوجائے گی،اس سال برج عقرب والوں کی ذاتی کارکردگی بھی گزشتہ سالوں کی بہ نسبت بہتر ہوگی اور وہ کسی بڑے منصوبے کا آغاز کرسکتے ہیں،البتہ اس سال 15 مارچ سے 15 اپریل، 15 مئی سے 15 جون اور 15 اکتوبر سے 15 نومبر کا عرصہ مسائل اور مشکلات لاسکتا ہے، اس وقت صبروبرداشت سے کام لینا بہتر ہوگا، کوئی جلد بازی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے، اپریل ، مئی ، جون کے مہینے مالی مشکلات لاسکتے ہیں۔

برج قوس

 طالع برج قوس کے حامل افراد گزشتہ سال سے خاصی پریشانیوں کا شکار رہے ہیں، سیارہ مشتری ان کا حاکم سیارہ ہے اور اب زائچے کے پہلے گھر میں نہایت اعلیٰ پوزیشن میں سارا سال رہے گا، گویا نقصانات کے گھر سے نکل آیا ہے، چناں چہ اچھی صحت ، تعلیمی کامیابیاں، خوش قسمتی، والدین کی صحت میں بہتری، سماجی حیثیت میں اضافہ ہوگا، مذہب کی طرف رجحان بڑھے گا، انعامی اسکیموں میں کامیابی مل سکتی ہے، انعامی بانڈز کسی مبارک وقت پر خرید کر رکھنا چاہیے، زائد آمدن کے کاموں سے بھی فائدہ ہوگا، قوسی افراد اس سال بیرون ملک سفر کرسکتے ہیں یا حج و عمرہ کی سعادت بھی حاصل کرسکتے ہیں،یہ سال ان کی زندگی میں بہتر ذرائع آمدن اور فیملی سے متعلق خوشیاں لائے گا، اس سال انھیں 15 مئی سے 15 جون، 15 جولائی سے 15 اگست اور 15 نومبر سے 15 دسمبر کے درمیان بعض مسائل و مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے، ان اوقات میں صبروبرداشت سے کام لینا بہتر ہوگا اور کسی جلد بازی یا رسک سے گریز کرنے کی ضرورت ہوگی۔

برج جدی

 طالع برج جدی کے تحت پیدا ہونے والے افراد کے لیے موجودہ سال کسی حد تک مشکل ہوسکتا ہے، خاص طور سے جب سیارہ مشتری ناموافق نظرات کا شکار ہوگا، سارا سال بہت سے واہمے اور خوف پریشان کرسکتے ہیں، مستقبل کی فکر پریشان کرے گی، اگرچہ اس سال سیارہ زحل برج جدی میں آجائے گا لہٰذا ایک اضافی توانائی انھیں حاصل رہے گی،پیشہ ورانہ سرگرمیاں ، کاروباری امور اور ذرائع آمدن میں بہتری آئے گی،دوسروں سے تعلقات مستحکم اور خوش گوار ہوں گے، بعض نوجوان لڑکی اور لڑکیاں تعلیم کے لیے بیرون ملک جاسکیں گے، نئی سرمایہ کاری سے فوائد حاصل ہوں گے، غیر ملکی قیام کے دوران میں سہولتیں میسر ہوں گی لیکن جدی افراد اس کے باوجود بھی ایک عجیب طرح کے عدم اطمینان اور بے چینی کا شکار رہیں گے، بعض مواقع پر کسی بڑے مالی نقصان کا سامنا ہوسکتا ہے، کوئی قانونی مسئلہ یا کوئی مقدمہ پریشانی کا باعث بن سکتا ہے، اسی طرح قرض کے حوالے سے بھی انھیں محتاط رہنا ہوگا، ماضی کا کوئی قرضہ بھی پریشانی لاسکتا ہے، امکان ہے کہ اس سال انھیں کسی نئی جاب کی ضرورت پیش آجائے، اسی طرح پراپرٹی کے اور گھریلو معاملات بھی انھیں فکر مند رکھیں گے، اس سال جدی والوں کو 15جنوری تک اور بعد ازاں 15 جون سے 15 جولائی اور 15 اگست سے 15 ستمبر کے درمیان زیادہ مسائل اور مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے،بہتر ہوگا کہ وہ پابندی سے جمعرات اور اتوار کے روز اپنا صدقہ دیا کریں۔

برج دلو

 طالع دلو کے زیر اثر پیدا ہونے والے افراد کے زائچے میں سیارہ مشتری گیارھویں گھر میں ہوگا، یہ اس کی بہترین پوزیشن ہے، جب اچھی پوزیشن میں ہوگا تو زائد کاروباری فائدے حاصل ہوں گے، سرمایہ کاری بھی فائدہ بخش رہے گی، نئے بزنس یا نئی جاب کے مواقع سامنے آئیں گے، اولاد کے ذریعے خوشیاں حاصل ہوں گی اور بیرون ملک قیام کے خواہش مند اپنے مقصد میں کامیاب ہوں گے، لوگوں سے تعلقات فائدہ بخش رہیں گے، پارٹنر شپ سے بھی فوائد حاصل ہوں گے، دلو افراد اس سال اپنی کوششوں سے بہتر نتائج حاصل کرسکیں گے، غیر شادی شدہ افراد کی شادی کا امکان بھی موجود ہے،اس سال دلو افراد اپنے منصوبوں میں یا مستقبل کے پروگرام میں کوئی بڑی تبدیلی لاسکتے ہیں،وہ بیرون ملک جانے اور وہاں مستقل قیام کا پروگرام بھی بناسکتے ہیں،ذرائع آمدن سے متعلق معاملات اور فیملی کے مسائل انھیں پریشان کرسکتے ہیں، اس کے علاوہ اپریل ، مئی اور جون کے مہینے ان کے لیے ناموافق اور نقصان دہ ہوسکتے ہیں، اس کے علاوہ15 جنوری سے 15 فروری ، 15 جولائی سے 15 اگست اور 15 ستمبر سے 16 اکتوبر کے دوران میں بھی انھیں خاصے صبر آزما مسائل و مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔

برج حوت

 طالع برج حوت کے زیر اثر پیدا ہونے والے افراد کے لیے مشتری کی دسویں گھر میں موجودگی خوش بختی کا باعث ہے، اپنی اچھی پوزیشن میں مشتری اعلیٰ درجے کی پیشہ ورانہ کارکردگی ، بہتر جاب یا کاروبار میں ترقی کا باعث ہوگا، حیثیت اور ذرائع آمدن میں اضافہ لائے گا، تنازعات اور دوسروں سے اختلافات یا مقدمات کا خاتمہ ہوگا، نئی رہائش یا پہلے سے موجود رہائش زیادہ آرام دہ ثابت ہوگی، ذاتی سرمائے میں اضافہ اور پراپرٹی سے متعلق مسائل میں بھی بہتری آئے گی، والدین کی صحت بہتر ہوگی، گھریلو ماحول خوش گوار ہوگا، جب کہ مشتری کی خراب پوزیشن ان تمام امور میں مسائل و مشکلات لائے گی اور خیال رہے کہ برج حوت والے بعض ایسے غلط فیصلے بھی کرسکتے ہیں جن پر بعد میں پچھتانا پڑے، چناں چہ ان کو اہم فیصلوں میں مخلص اور تجربے کار افراد کی باتوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہوگی، اپریل تا جون کاروباری لحاظ سے یا جاب کے حوالے سے سخت وقت ہوگا، اس کے علاوہ 15 اپریل سے 15 مئی، 15 اگست سے 15 ستمبر اور 15 اکتوبر سے 16 اکتوبر کا عرصہ صحت کی خرابی، مالی نقصانات اور کاموںمیں رکاوٹ لانے والا ہوسکتا ہے، اس عرصے میں محتاط رہیں اور صبروبرداشت سے کام لیں۔