ہفتہ، 20 جون، 2020

عالمی بحرانوں کا نیا رُخ، تیسری عالم گیر جنگ کے امکانات(2)

دنیا بدل گئی، میری دنیا بدل گئی

چین اپنے زائچے کی روشنی میں



چین کا پیدائشی برج جدی 25 درجہ 18 دقیقہ ہے، طالع کا حاکم بارھویں گھر میں ہے جو اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ بیرون ملک تجارت چینی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، راہو کیتو زائچے کے تیسرے اور نویں گھر میں ہیں جب کہ مشتری برج سرطان میں شرف یافتہ ہے، قمر برج سنبلہ میں ، شمس برج میزان میں ہبوط یافتہ ہے، عطارد ، زہرہ اور مریخ گیارھویں گھر برج عقرب میں ہےں، دنیاوی طور پر چینی عوام یا حکومت جنگ جویانہ مزاج اور فطرت کی مالک نہیں ہے، کاروباری مزاج رکھتی ہے، (امریکیوں کی طرح) ، طالع برج جدی اپنے کام سے کام اور مفادات سے دلچسپی رکھنے والا برج ہے لیکن یہ بے حد مزاحمتی برج بھی ہے، بہت محتاط بناتا ہے اور بہت آہستگی اور خاموشی کے ساتھ ترقی کے راستے پر گامزن کرتا ہے، چناں چہ ہم دیکھتے ہیں کہ چین نے دیکھتے ہی دیکھتے خود کو دنیا کے طاقت ور ممالک کی صف میں شامل کرلیا اور اس کا نیا منصوبہ شاید اسے پوری دنیا پر غالب کردے۔
چین کے زائچے میں کیتو کا دور اکبر جاری ہے جب کہ 8مئی 2019 ءسے راہو کا سب پیریڈ جاری تھا، چین کا عظیم منصوبہ سی پیک دنیا بھر کے لیے ایک چیلنج کے طور پر سامنے آیا، خاص طور سے امریکی بلاک اس میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوششوں میں مصروف رہا اور ہے، بھارت کے لیے بھی یہ صورت حال ناقابل قبول ہے، 2019 ءمیں راہو کا دور اصغر اس میں رکاوٹ اور نئے چیلنج لایا، اس کی وجہ سیارہ زحل کا بارھویں گھر میں کیتو کے ساتھ مسلسل قران میں رہنا اور راہو کا پرابلمیٹک دور تھا۔
26 مئی 2020 ءکو زائچے میں سیارہ مشتری کا سب پیریڈ شروع ہوا جو برج جدی کے لیے ایک خراب اثرات کا سیارہ ہے یعنی فنکشنل منحوس، مشتری زائچے میں خود اپنے گھر میں موجود تھا اور جب وہ اپریل میں برج جدی میں داخل ہوا تو چین کی جارحانہ پالیسی سامنے آئی، اس نے لداخ میں خاصے بڑے علاقے پر قبضہ کرکے بھارت کے لیے ایک نیا چیلنج پیدا کردیا تاکہ وہ سی پیک کے خلاف جارحانہ کارروائیوں سے باز رہے، بعض خبروں کے مطابق بھارت مئی کے آخر میں گلگت بلتستان میں کسی مہم جوئی کا ارادہ کر رہا تھا۔
مشتری کا دور اصغر ظاہر کرتا ہے کہ چین اب کسی نقصان کی پروا کیے بغیر ہر طرح کی محاذ آرائی کے لیے تیار ہے،اس سلسلے میں سیاسی ڈپلومیسی کے علاوہ وہ کسی جنگی کارروائی سے بھی گریز نہیں کرے گا، اس سال جنوری سے سیارہ زحل برج جدی میں آچکا ہے جو چین کو مزید تقویت دینے اور بام عروج تک لے جانے میں مددگار ثابت ہوگا، تازہ صورت حال میں سیارہ زہرہ کا چار مہینے کاقیام برج ثور میںخاصا اہم ہے، 15 جون سے 15 جولائی تک شمس اور عطارد زائچے کے چھٹے گھر میں رہیں گے ، یہ وقت چین کے لیے کچھ نئے مسائل اور چیلنج لاسکتا ہے،اسی طرح 15 اگست سے 15 ستمبر تک بھی ایسی ہی صورت حال رہے گی۔
سیارہ مشتری یکم جولائی کو زائچے کے بارھویں گھر برج قوس میں چلا جائے گا اور پھر 23 اگست سے تقریباً 23 درجہ برج قوس میں مستقیم پوزیشن پر 5 اکتوبر تک رہے گا، یہ چینی زائچے کا اہم ترین پوائنٹ ہوگا، اس وقت امکان ہے کہ بھارت ، امریکا اور دیگر اتحادی چین کے خلاف کوئی بڑی کارروائی کرےں، کوئی نئی سیاسی حکمت عملی یا جنگی حکمت عملی چین کے خلاف سامنے آسکتی ہے،خیال رہے کہ چین مڈل ایسٹ، اسرائیل اور یورپ میں بھی اپنا اثرورسوخ بڑھا رہا ہے،اسی طرح ہانگ کانگ اور پیسفک سی میں بھی اس کے مفادات اہمیت رکھتے ہیں جس میں تائیوان شامل ہے اور امریکا اور بھارت کے مفادات بھی اس سے وابستہ ہیں، یہ تنازعات اس موقع پر کوئی نیا گل کھلاسکتے ہیں جس کا نتیجہ کسی بڑی جنگ کی صورت میں بھی نکل سکتا ہے۔

ایران اپنے زائچے کی روشنی میں




ایران کا موجودہ زائچہ یکم اپریل 1979 ءسہ پہر 3 بجے بمقام ایران بنایا جاتا ہے حالاں کہ ایران ایک قدیم ملک ہے لیکن ملکوں میں آنے والے انقلابات کے بعد کسی بھی ملک کے نئے زائچوں کی ضرورت پیش آتی ہے،1979 ءمیں ایران میں ایک عظیم انقلاب برپا ہوا، شہنشائیت ختم ہوئی اور اس کی جگہ حضرت آیت اللہ خمینی کا برپا کردہ انقلاب کامیاب ہوا جس کے نتیجے میں ایک نئی پارلیمنٹ وجود میں آئی اور ملک کا نیا اسلامی نام بھی تجویز ہوا، اس حوالے سے ہمارا مو ¿قف یہ ہے کہ جو لوگ پاکستان کے 1947 ءکے زائچے کو اب تک درست سمجھتے ہیں وہ غلطی پر ہےں،1947 ءمیں جو پاکستان وجود میں آیا تھا، ہمارے خیال کے مطابق اور دنیاوی حقائق کے مطابق وہ 1971 ءمیں دولخت ہونے کی وجہ سے ختم ہوگیا، اسی بنیاد پر ہم پاکستان کا دوسرا زائچہ 20 دسمبر 1971 ءکے مطابق درست سمجھتے ہیں کیوں کہ ٹرانسفر آف پاور ایک ڈکٹیٹر سے جناب ذوالفقار علی بھٹو نے اسی روز مکمل کی تھی اور اس طرح ایک نئے پاکستان کا آغاز کیا تھا۔
ایران کا برتھ سائن 23 درجہ 42 دقیقہ برج سرطان ہے،زائچے میں چھٹے گھر کے حاکم سیارہ مشتری کا دور اکبر 5 نومبر 2011 ءسے جاری ہے اور 5 نومبر 2027 ءتک جاری رہے گا، ہم دیکھتے ہیں کہ چھٹے اختلافات ، تنازعات اور جنگ جوئی جیسے چیلنج اس تمام عرصے میں ایران کو درپیش رہے ہیں، مسلسل امریکا، اسرائیل سے اختلاف و تنازعات جو ڈونالڈ ٹرمپ کے دور میں مزید پیچیدہ ہوگئے، کسی تفصیل میں جانے کی ضرورت نہیں ہے۔
مشتری کے دور اکبر میں کیتو کا دور اصغر گیارہ اکتوبر 2018 ءسے جاری تھا جس کا خاتمہ 17 ستمبر 2019 ءکو ہوا، کیتو زائچے کے آٹھویں گھر میں ہے لہٰذا اس دور میں ایران کو سخت ترین مشکلات اور چیلنجز کا سامنا رہا، اب سیارہ زہرہ کا دور اصغر جاری ہے،زہرہ زائچے کے آٹھویں گھر میں ہے اور چوتھے گھر کا حاکم ہے اس پر فنکشنل منحوس سیارہ زحل کی نظر ہے، اس کی وجہ سے ایران میں اکثر انتشار اور عوامی احتجاج رہتا ہے،مشتری اور زہرہ کے پیریڈز کا امتزاج ایران کے لیے مسلسل نت نئے چیلنجز کا باعث ہے،زہرہ کا دور 18 مئی 2022 ءکو ختم ہوگا اور شمس کا طاقت ور دور شروع ہوگا تو یہ ایران کے لیے اچھا وقت ہوگا۔
تازہ صورت حال اس اعتبار سے خاصی تشویش ناک ہے کہ سیارہ مشتری زائچے کے چھٹے گھر میں اگست تا اکتوبر تقریباً 23,24 ڈگری پر مستقیم رہے گا جس کی وجہ سے ایران میں اہم تبدیلیاں آسکتی ہیں، موجودہ حکومت کے بجائے کوئی دوسری قیادت سامنے آسکتی ہے،اسی طرح معاشی بحران بھی شدت اختیار کرے گا اور بیرون ملک سے جاری سازشیں اور جارحانہ کارروائیاں بھی ایران کے لیے نئے چیلنج آئیں گے۔

اسرائیل اپنے زائچے کی روشنی میں



اسرائیل کا پیدائشی برج بھی جدی 20:56 درجہ ہے، راہو کیتو زائچے کے چوتھے اور دسویں گھر میں تقریباً 20 ڈگری پر موجود ہےں، ایسی ہی پوزیشن راہو کیتو کی امریکا کے زائچے میں بھی ہے لہٰذا امریکا کی طرح اسرائیل کو بھی مسلسل حالت جنگ میں دیکھا جاسکتا ہے،زائچے کے چوتھے گھر کا حاکم سیارہ عطارد آٹھویں گھرمیں ہے جب کہ مشتری بارھویں گھر میں رہتے ہوئے بھرپور نظر سے مریخ کو ناظر ہے،یہ صورت حال اسرائیلی عوام کے لیے اور داخلی معاملات کے لیے مستقل پریشانی اور خوف کا باعث ہے،بہترین بات یہ ہے کہ نویں گھر کا حاکم سیارہ عطارد پانچویں گھرمیں نہایت طاقت ور پوزیشن میں ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل قسمت کا دھنی ہے،تمام عرب ممالک مل کر بھی اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکے، اسے دنیا کی سپر پاور امریکا ، برطانیہ وغیرہ کی سپورٹ ہمیشہ حاصل رہی۔
اسرائیلی زائچے میں راہو کا دور اکبر15 مئی 2016 ءسے جاری ہے اور 16 مئی 2034 ءتک جاری رہے گا، راہو زائچے کے چوتھے گھر میں ہے ہم سمجھتے ہیں کہ اس دور میں اسرائیلی عوام جنگ سے بچنا چاہتے ہیں اور کوئی ایسا راستہ اختیار کرنا چاہتے ہیں جو امن کا ہو، گزشتہ سالوں میں ایسی بہت سی کوششیں سامنے آچکی ہیں، راہو کے مین پیریڈ میں 26 جنوری 2019 ءسے بارھویں گھر کے حاکم سیارہ مشتری کا دور اصغر جاری ہے جو اسرائیل کو مزید خوف زدہ کر رہا ہے،شاید اسی وجہ سے اسرائیل سعودی عرب کے علاوہ چین سے بھی تعلقات بڑھا رہا ہے اور آہستہ آہستہ امریکی اثر سے نکلنے کی کوشش کر رہا ہے،سال 2019 ءاسرائیل کے لیے مستقل داخلی و خارجی مسائل کے علاوہ بیرونی چیلنجز کا سال تھا لیکن اس سال سیارہ زحل زائچے کے پہلے گھر میں آچکا ہے مگر ساتھ ہی مشتری زائچے کے بارھویں گھر میں رہتے ہوئے اگست تا اکتوبر ایسی پوزیشن میں ہوگا جو اسے دوسرے ملکوں سے کسی نئی محاذ آرائی پر آمادہ کرسکتی ہے جس کا نتیجہ خود اسرائیل کے حق میں بہر حال اچھانہیں ہوگا اور آنے والا سال 2021 ءاسرائیل کے لیے مزید پریشانیاں اور نقصانات لائے گا۔

پاکستان اپنے زائچے کی روشنی میں



پاکستان کے بارے میں جیسا کہ پہلے ہم بتاچکے ہیں کہ نیا زائچہ ءپاکستان ہماری نظر میں 20 اکتوبر 1971ءبمقام اسلام آباد 14:55 pm ہے، اس وقت میں ہم نے مزید 5 منٹ کی کمی زائچے پر مزید غورو فکر کے بعد کی ہے، زائچے کا پہلا گھر برج ثور دو درجہ 35 دقیقہ ہے، زائچے کی مکمل تشریح پہلے کی جاچکی ہے۔
سیارہ مشتری کا دور اکبر 6 دسمبر 2008 ءسے جاری ہے اور 6 دسمبر 2024 ءتک جاری رہے گا، مشتری زائچے کا سب سے منحوس سیارہ ہے لہٰذا ہم دیکھتے ہیں کہ 6 دسمبر 2008 ءسے پاکستان مسلسل مسائل اور پریشانیوں کا شکار ہے جن کا خاتمہ امید ہے کہ 2025 ءمیں ہوسکے گا۔
فی الحال مشتری کے مین پیریڈ میں 7 اپریل 2020 ءسے قمر کا دور اصغر جاری ہے،قمر زائچے میں اچھی جگہ ہے یعنی نویں گھر میں لیکن سیارہ زہرہ سے متاثرہ ہے جو زائچے کے پانچویں گھر کا حاکم ہے اور زہرہ کا تعلق اسٹیبلشمنٹ سے ہے،چناں چہ ہم دیکھ رہے کہ اسٹیبلشمنٹ کا غلبہ مزید نمایاں ہوگیا ہے اور ہمیشہ رہے گا، قمر کا یہ دور 7 اگست 2021 ءتک جاری رہے گا۔
 سیارہ مشتری زائچے کے آٹھویں گھر میں گزشتہ سال نومبر میں آگیا تھا لیکن اس سال اپریل سے اپنے برج ہبوط جدی میں داخل ہوا اور جون تک ایسی پوزیشن میں ہے کہ پاکستان کے لیے نت نئے چیلنجز لارہا ہے، زائچے کے پہلے ، تیسرے، پانچویں اور نویں گھر پر ناقص اثر ڈال رہا ہے جس کے نتیجے میں ملک مسلسل دباو ¿ میں ہے، کاروبار زندگی معطل ہورہا ہے،تیسرے گھر کی منسوبات متاثر ہوئی ہیں، طیارے کا حادثہ بھی اسی مشتری کی نظر کا نتیجہ ہے کیوں کہ تیسرا گھر ائر لائنز وغیرہ سے متعلق ہے،مزید یہ کہ تیسرے گھر کا حاکم قمر نویں گھر میں پانچ ڈگری پر ہے اور مشتری قمر پر بھی برا اثر ڈال رہا ہے، پانچویں گھر پر نظر کی وجہ سے اور تیسرے گھر پر نظر کی وجہ سے میڈیا بہت بری حالت میں ہے،اسی طرح نویں گھر کو اور پانچویں گھر کے حاکم زہرہ کو بھی مشتری کی یہ پوزیشن متاثر کر رہی ہے، سول اور ملٹری بیوروکریسی بھی اس صورت حال کا شکار ہے، اچھی بات یہ ہے کہ سیارہ زحل زائچے کے نویں گھر میں قمر کو سپورٹ دے رہا ہے اور زائچے کے نویں ، گیارھویں، تیسرے اور چھٹے گھر کو بھی سپورٹ دے رہا ہے۔
پاکستان کے زائچے میں بھی اگست ستمبر کے مہینے سیارہ مریخ کے بارھویں گھر میں داخلے اور تین ڈگری پر مستقیم پوزیشن سے خاصے اہم ہوسکتے ہیں، اس عرصے میں بیوروکریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ اور فوجی حلقوں میں نئے رجحانات سامنے آسکتے ہیں، مزید یہ کہ مریخ کی نظر زائچے کے تیسرے گھر ، چھٹے گھر اور ساتویں گھر پر ہوگی جس کے نتیجے میں بھارت سے کسی بڑی محاذ آرائی کا امکان نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، اس حوالے سے پاکستان کی مسلح افواج کو بہت چوکس اور محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی،پاکستان کے مغرب اور جنوب مغرب کے علاقے کسی بھارتی مہم جوئی کا شکار ہوسکتے ہیں۔
یکم جولائی سے سیارہ مشتری واپس آٹھویں گھر برج قوس میں آجائے گا، چناں چہ گزشتہ تین مہینے سے جو دباو ¿ جاری ہے وہ ختم ہوگا، سیارہ زحل کی پوزیشن بھی بہتر ہوگی اور نئے آئینی امکانات کا جائزہ لیا جائے گا، کسی نئی آئینی ترمیم کے بارے میں پیش رفت ہوسکتی ہے،اسی طرح مریخ کی پوزیشن خصوصاً برج حوت میں موجودہ اسمبلیوں کے حوالے سے نئے سوال پیدا کرے گی، ستمبر اکتوبر میں کابینہ میں غیر معمولی ردوبدل ، احتساب کے عمل میں تیزی اور اسٹیبلشمنٹ کا مزید غلبہ نظر آتا ہے، کسی نئے سیٹ اپ کے بارے میں سوچا جاسکتا ہے۔
خیال رہے کہ اگست تا اکتوبر عمران خان کے ذاتی زائچے میں سیارہ مشتری کی پوزیشن نہایت اہم ہوگی، زائچے کے تیسرے گھر میں رہتے ہوئے وہ انھیں ایسے فیصلوں اور اقدام کی طرف لے جاسکتی ہے جو چونکا دینے والے اور بہت ہی اہم نوعیت کے ہوسکتے ہیں، خاص طور پر بھارت کے حوالے سے بھی اس وقت عمران خان کوئی بڑا قدم اٹھاسکتے ہیں، انشاءاللہ دیگر ممالک کے زائچوں پر بھی آئندہ تفصیلی روشنی ڈالی جائے گی۔ (واللہ اعلم بالصواب)

اتوار، 14 جون، 2020

عالمی بحرانوں کا نیا رُخ، تیسری عالم گیر جنگ کے امکانات(1)

دنیا بدل گئی، میری دنیا بدل گئی

کرونا وائرس کی وباءنے دنیا کو یکسر تبدیل کرکے رکھ دیا ہے، یہ بحران ابھی جاری ہے مگر اسی دوران میں دنیاوی حالات و واقعات ایک نئی کروٹ لے رہے ہیں، پہلے سے موجود صف بندیاں بھی تبدیل ہورہی ہیں، چین ایک نئی سپر پاور کے طور پر نمایاں ہورہا ہے، امریکا کی بالادستی میں کمی آرہی ہے، مزید یہ کہ امریکا اور بھارت میں داخلی انتشار بھی بڑھ رہا ہے جو یقیناً صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور نریندر مودی کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
ہمارے قارئین کو یاد ہوگا کہ 2019 ءکے حوالے سے ہم نے لکھا تھا کہ یہ سال تیسری عالمی جنگ کے لیے گراو ¿نڈ ہموار کرے گا اور ایسا ہی ہوا، سونے پر سہاگہ کرونا وائرس کی وباءثابت ہوئی جس کا آغاز تو چائنا سے ہوا لیکن اس وباءنے بالآخر پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، لاکھوں افراد اس سے متاثر ہوئے اور اکثریت اپنی جان سے گئی، اس وباءنے ایک ایسے خوف کی فضا کو جنم دیا جو شاید آئندہ سالوں میں بھی قائم رہے گی، اب لوگوں کے درمیان فاصلے بڑھیں گے، روز مرہ کی دلچسپیاں اور مصروفیات تبدیل ہوں گے، کلچرل سرگرمیاں کوئی نیا رخ اختیار کریں گی،دنیا ایک نیا ضابطہءعمرانیات طے کرے گی، معاشی کساد بازاری ملکوں اور قوموں کے درمیان ایک نئی کشاکش لائے گی۔

عالمی جنگ کے امکانات

ہمارے قارئین کو یہ بھی یاد ہوگا کہ ہم گزشتہ دو تین سال سے اس بات کی نشان دہی کر رہے ہیں کہ جب دنیا میں منفی سوچ کے حامل افراد اہم ملکوں کی سربراہی سنبھالتے ہیں تو دنیا شدید نوعیت کے اختلافات، تنازعات اور لڑائی جھگڑوں میں مبتلا ہوتی ہے، اس کی مثال ماضی میں دوسری عالمی جنگ ہے جب جرمنی کے ڈکٹیٹر ایڈولف ہٹلر اور اٹلی کے ڈکٹیٹر مسولینی ، روسی ڈکٹیٹر اسٹالین جیسے لوگ طاقت ور ملکوں کے سربراہ مقرر ہوئے، یہ نہایت انتہا پسندانہ نظریات کے حامل لوگ تھے جو دنیا کو دوسری عالمی جنگ کی طرف لے گئے، تازہ صورت حال میں بھی جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ، شام کے صدر بشارالاسد، داعش کے سربراہ ابو بکر بغدادی، بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی اور کورین صدر کم جون جیسے لوگ برسراقتدار آئے تو دنیا میں ایک بار پھر انتہا پسندانہ سوچ پروان چڑھنے لگی، امریکا میں گوروں اور کالوں کے درمیان فاصلے پیدا ہوئے، شام میں نصیری جو اب خود کو علوی کہتے ہیں زیادہ شدت پسندی اختیار کرنے لگے جس کے جواب میں داعش والے ان سے بھی بڑھ کر انتہا پسند ثابت ہوئے، ایران اور سعودیہ عربیہ کے درمیان بھی مسلکی بنیاد پر شدت پسندی دیکھنے میں آئی، بھارت میں نریندر مودی نے ہندوتوا کا نعرہ لگایا اور اقلیتوں کے خلاف نفرت کو ابھارا جس کا سب سے زیادہ شکار مسلمان ہوئے، اگر ہم پاکستان میں دیکھیں تو صورت حال مزید گمبھیر نظر آتی ہے، مذہبی اور مسلکی تنافر اپنی جگہ ساتھ ہی لسانی اور صوبائی شدت پسندی بھی عروج پر نظر آتی ہے، انتہا یہ کہ کچھ لوگ راجا داہر جیسے غیر سندھی کشمیری کو سندھ کا ہیرو قرار دینے لگے! تفو بر تو اے چرخِ گردوں تفو۔
عزیزان من! دنیا بھر میں شدت پسندی اور انتشار کی یہ لہر گزشتہ سال 2019 ءمیں اپنی انتہا کو پہنچ گئی، آج 2020 ءمیں کرونا کی وباءنے جس نوعیت کا شدید معاشی بحران پیدا کیا ہے ، یہ آنے والے دنوں میں ملکوں ، قوموں کے درمیان ایک نئی معاشی رسہ کشی کا سبب بننے جارہا ہے، یاد رکھیں ایسا ہی معاشی بحران 1929 ءمیں پوری دنیا میں آیا تھا اور اس کے بعد ایک نئی معاشی رسہ کشی شروع ہوئی تھی اور بالآخر دوسری عالمی جنگ کا راستہ ہموار ہوگیا تھا۔

امریکا اپنے زائچے کی روشنی میں




اکثر ماہرین نجوم طالع سرطان 20 درجہ کے مطابق امریکا کا زائچہ درست مانتے ہیں، اس زائچے کے مطابق سیارہ شمس کا دور اکبر جاری ہے، جب کہ دور اصغر سیارہ عطارد کا جنوری 2020 ءسے شروع ہوا اور اس کا خاتمہ 2 دسمبر 2020 ءمیں ہوگا، اس کے بعد غضب ناک کیتو کا دور اصغر شروع ہوگا جو تقریباً 18 درجہ برج میزان میں ہے اور زائچے کے چوتھے، آٹھویں، دسویں اور بارھویں گھر کو قریبی نظر سے متاثر کر رہا ہے، گویا داخلی انتشار ، حادثات و سانحات، حکومت سے عوامی شکایات اور حکومت کی جارحانہ پالیسیاں، نقصانات اور تنازعات میں اضافہ ہوگا۔
امریکی قوم اپنے مزاج اور فطرت میں جنگ جویانہ رجحانات رکھتی ہے، تاریخ گواہ ہے کہ امریکا ہمیشہ کہیں نہ کہیں کسی نہ کسی جنگ و جدول میں یا تنازع میں الجھا نظر آتا ہے، گزشتہ بیس سال افغانستان میں اور عراق میں اس کی معرکہ آرائیاں رہیں، پھر مسٹر ٹرمپ کی آمد کے بعد ایران سے بھی معرکہ آرائی جاری ہے، دنیا کے اکثر ممالک اس کے اتحادی ہیں لیکن اب حیرت انگیز طور پر صورت حال تبدیل ہورہی ہے، اس کی جگہ چین لے رہا ہے،مڈل ایسٹ، یورپ کے علاوہ حیرت انگیز طور پر اسرائیل بھی اس کے حلقہ ءاثر سے نکل رہا ہے اور چین سے تعلقات بڑھا رہا ہے، امریکا کی اہمیت جو کبھی سب سے زیادہ تھی، اب کم ہورہی ہے، یہ بہت بڑا ثبوت ہے کہ دنیا بدل رہی ہے۔
امریکا کے زائچے میں اس سال جنوری سے زائچے کا سب سے منحوس سیارہ زحل اپنے ذیلی برج جدی میں داخل ہوا، یہ زائچے کا ساتواں گھر ہے، اپریل سے سیارہ مشتری بھی ساتویں گھر میں داخل ہوا اور سیارہ زحل سے قریبی قران کی حالت میں ہے،یہ صورت حال ظاہر کرتی ہے کہ ساتواں گھر جس کا تعلق باہمی تعلقات سے ہے اوردیگر ممالک سے ہے، مشتری اور زحل کے قران کے نتیجے میں امریکا اور دیگر ممالک کے درمیان اختلافات کا باعث بن رہا ہے، مشتری یکم جولائی سے واپس اپنے ذاتی گھر برج قوس میں آجائے گا لیکن دوبارہ نومبر 2020 ءمیں ایک لمبے عرصے کے لیے برج جدی میں دوبارہ داخل ہوگا اور پھر ایک بھرپور قران سیارہ زحل سے کرے گا، اسی عرصے میں راہو کیتو برج ثور اور عقرب میں تقریباً 25 درجے پر مستقیم پوزیشن میں رہتے ہوئے آٹھویں گھر کے حاکم سیارہ زحل کو بری طرح متاثر کریں گے جس کے نتیجے میں امریکا کو زبردست نوعیت کے نئے چیلنج درپیش ہوسکتے ہیں،حادثات ارضی و سماوی کے علاوہ امریکا کسی بڑی جنگی مہم جوئی سے بھی دو چار ہوسکتا ہے۔
امریکا میں جاری تازہ داخلی انتشار جس کا سبب ایک بلیک مین کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت ہے، فوری طور پر ختم ہوتا نظر نہیں آتا، دوسری طرف اس سال امریکا میں 4 نومبر کو نئے انتخابات بھی ہورہے ہیں، ڈونالڈ ٹرمپ کی مقبولیت میں کمی آرہی ہے اور ان کے اپنے زائچے کی پوزیشن بھی فی الحال بہت اچھی نہیں ہے،ان کے مخالف امیدوار جیو بائیڈن کا زائچہ تاحال مستند نہیں ہے لہٰذا دونوں فریق کے درمیان مقابلے پر کچھ نہیں کہا جاسکتا مگر ڈونالڈ ٹرمپ کی گرتی ہوئی ساکھ ان کی کامیابی کو مشکوک بنارہی ہے۔
بہر حال امریکی زائچے کی پوزیشن بہتر نہیں ہے، وہ اپنی حیثیت کھورہا ہے لیکن بہت بڑا ملک ہے اور بڑے وسائل رکھتا ہے، اس کا مطلب یہ نہیں لینا چاہیے کہ امریکا مکمل طور پر تباہ ہونے جارہا ہے،یہ ضرور ہے کہ اس کی حیثیت اب روز بہ روز متنازع اور کم ہورہی ہے، امریکا کا واحد اسٹریٹجک پارٹنر بھارت ہے جس کی اپنی حالت خاصی خراب ہے۔

بھارت اپنے زائچے کی روشنی میں





بھارت کا برتھ سائن 7 درجہ ثور ہے، راہو کیتو یہاں اپنے شرف کے گھر میں ہیں اور طالع کے درجات سے قریبی قران رکھتے ہیں، سیارہ مریخ دوسرے گھر میں اور قمر ، عطارد ،زہرہ، شمس اور زحل یعنی 5 سیارے تیسرے گھر سرطان میں ہیں، سیارہ مشتری چھٹے گھر میں ہے، کیتو کی نظر سیارہ قمر پر ہے، زائچے میں سیارہ قمر کا دور اکبر (main period) ستمبر 2015 ءسے جاری ہے اور قمر پر غضب ناک کیتو کی نظر ملک میں مذہبی شدت پسندی کی لہر کا باعث بنی ہے جو اپنے عروج پر اگست 2018 ءسے دسمبر 2019 ءتک پہنچ گئی کیوں کہ قمر کے مین پیریڈ میں سیارہ مشتری کا دور اصغر جاری رہا جو زائچے کا سب سے منحوس اثر سیارہ ہے۔
 فی الحال زائچے میں قمر کے دور اکبر میں سیارہ زحل کا دور اصغر جاری ہے جو زائچے میں غروب ہے یعنی کمزور ہے، اس کا تعلق حکومت سے ہے اور حکومتی فیصلوں اور اقدام سے ہے،نریندر مودی کا انتہا پسندانہ فیصلہ کشمیر کے حوالے سے گزشتہ سال قمر اور مشتری کے دور میں سامنے آیا، مشتری زائچے کا سب سے منحوس سیارہ ہے، اس خراب وقت میں نریندر مودی کا یہ اقدام بھارت کے لیے بہت سے نئے چیلنج سامنے لے آیا، کشمیر کے علاوہ بھی بھارت کی بہت سی ریاستیں علیحدگی کے راستے پر چل پڑی ہیں، داخلی معاملات میں بھی شدید انتشار، اختلافات اور تنازعات بڑھ رہے ہیں، بھارتی عوام جو گزشتہ 70 سال سے سیکولر مزاج اور رواج کے عادی رہے ہیں، ہندوتوا جیسے فلسفے کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں لیکن ہندو مذہبی نظریات اکثریت پر فی الحال غالب ہےں جس کی وجہ قمر کا مین پیریڈ ہے، کیسی دلچسپ صورت حال ہے کہ آج بھارت میں مہاتما گاندھی، جواہر لعل نہرو اور دیگر کانگریسی رہنماو ¿ں کو گالیاں دی جارہی ہیں اور قوم کا ہیرو مہاتما گاندھی کے قاتل کو سمجھا جارہا ہے۔
اس سال اپریل سے جون تک دسویں گھر کا حاکم سیارہ زحل اگرچہ زائچے میں اچھی پوزیشن میں آچکا ہے مگر سات درجے پر مستقیم پوزیشن اور پیدائشی راہو کی نظر مزید سیارہ مریخ سے قران کی نظر اسے متاثر کر رہی جس کے سبب حکومت اور وزیراعظم کی کارکردگی بہتر نہیں رہی،مزید یہ کہ انڈین انڈسٹری بھی بری طرح متاثر ہوئی، گورنمنٹ کی ساکھ کو نقصان پہنچا اور مزید پہنچے گا۔
4 جون سے راہو کیتو ایسی پوزیشن پر ہیں جو زائچے کے دوسرے ، چوتھے، ساتویں، آٹھویں، دسویں اور بارھویں گھروں کو براہ راست متاثر کر رہے ہیں، یہ صورت حال انڈیا میں معاشی بحران کے علاوہ داخلی انتشار میں بھی اضافہ کرے گی، عوامی احتجاج بڑھے گا، فوجی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا، مختلف شعبوں میں حادثات و سانحات کا امکان رہے گا، حکومت اور وزیراعظم کی ساکھ مزید متاثر ہوگی، یہ صورت حال تقریباً اگست کے پہلے ہفتے تک جاری رہے گی لیکن اس کے بعد ایک اور بدترین سیاروی پوزیشن بھارت کے زائچے میں بن رہی ہے۔
سیارہ مریخ اس سال 17 اگست کو اپنے ذاتی برج حمل میں داخل ہوگا اور 30 اگست سے مستقیم پوزیشن پر تقریباً 22 ستمبر تک رہے گا،گویا پیدائشی قمر پر اس کی نظر ہوگی، زائچے کے چھٹے گھر پر اور ساتویں گھر پر بھی نظر ہوگی، یہ صورت حال کسی انتہا درجے کی شدت پسندانہ کارروائی کو ظاہر کرتی ہے،پاکستان پر حملے کا امکان ، داخلی طور پر ہندو مسلم فساد اور دیگر اقلیتوں کے خلاف انتہا پسندانہ کارروائیاں ، دوسری طرف چین اور نیپال وغیرہ سے بھی محاذ آرائی کا خطرہ ظاہر کر رہی ہے،فضائی حادثات اور نریندر مودی حکومت کے مزید انتہا پسندانہ فیصلے سامنے آئیں گے، خیال رہے کہ پاکستان کا برتھ سائن بھی چوں کہ برج ثور ہے لہٰذا سیارہ مریخ کی یہ پوزیشن پاکستان کے زائچے میں بھی کچھ ایسی ہی ہوگی، چناں چہ اس موقع پر پاکستان کو انڈیا سے محتاط رہنے کی سخت ضرورت ہوگی۔
بھارت کے زائچے میں کیتو ساتویں گھر میں تقریباً پانچ ڈگری پر ہے ، مریخ کی نظر ساتویں گھر پر اور کیتو پر بھی ہوگی جو یقیناً کوئی دھماکا خیز واقعہ سامنے لاسکتی ہے، گویا مریخ اور کیتو کی نظر بھس میں چنگاری ثابت ہوسکتی ہے اور اس کے نتیجے میں پاکستان ، نیپال یا چائنا سے تصادم کوئی خطرناک رخ اختیار کرسکتا ہے۔
یہ حقیقت سب جانتے ہیں کہ بھارت کو امریکا اور خاص طور پر مسٹر ڈونالڈ ٹرمپ کی خصوصی آشیرواد حاصل رہی ہے، دونوں ایک دوسرے کے اسٹریٹجک پارٹنر ہیں، مسٹر مودی ڈونالڈ ٹرمپ کی کوئی بات ٹال نہیں سکتے لیکن تازہ صورت حال میں جب سیارہ مریخ ٹرانزٹ میں زائچے کے دسویں گھر سے گزر رہا ہے تو مسٹر مودی کی حکومت کو ایک نیا صدمہ چین کے تازہ اقدام سے پہنچا ہے، چین لداخ میں اپنی فوجیں داخل کرچکا ہے اور بھارت ابھی تک محض تماشائی ہے، دوسری طرف نیپال نے بھی بھارتی سرحد پر فوج کھڑی کردی ہے،بھارت سے نیپال جانے والے یاتریوں پر فائرنگ کا واقعہ بھی سامن آچکا ہے،قصہ مختصر یہ کہ بھارت اور امریکا دونوں اس وقت نہایت سخت اور بدترین صورت حال سے دوچار ہیں، ایسی صورت میں وہ کوئی نیامحاذ کھول کر اپنے عوام کو کسی نئی ٹرک کی بتی کے پیچھے لگاسکتے ہیں جس کا امکان اگست ستمبر میں نظر آتا ہے لیکن یہ ایک بہت بڑا خطرہ ہوگا، اگر بھارتی قیادت یہ غلطی کرے گی، تو اسے اس کا بہت بڑا خمیازہ بھگتنا ہوگا، اس صورت میں امریکا بھی شاید بھارت کی مدد نہ کرسکے کیوں کہ مسٹر ڈونالڈ ٹرمپ خود امریکی بحران اور اپنی الیکشن مہم میں الجھے ہوئے ہوں گے۔
عزیزان من! ہم بھی دعا کرتے ہیں کہ ایسا کچھ نہ ہو جیسا کہ بھارتی زائچے میں سیارے اشارے دے رہے ہیں اور وزیراعظم اور ان کے انتہا پسند ساتھی ایسی کسی حماقت سے باز رہیں یا دیگر بین الاقوامی طاقتیں انھیں ایسی کسی حماقت سے روک دیں لیکن یہ بھی خیال رہے کہ اس سال 20 نومبر سے جب سیارہ مشتری زائچے کے نویں گھرمیں داخل ہوگا اور سیارہ زحل سے ایک طویل قران کرے گا تو ایسے کسی تصادم کا خطرہ دوبارہ پیدا ہوگا، سال 2021 ءبھی بھارت کے لیے بہت مشکل اور سخت سال ہے جس میں اس بات کا امکان بھی موجود ہے کہ دوتہائی اکثریت کی حامل جنتا پارٹی کی حکومت اپنی سخت گیر پالیسیوں کی وجہ سے شدید نوعیت کے عوامی غیض و غضب کا شکار ہوجائے۔(جاری ہے، دوسرا حصہ اگلے ہفتے ملاحظہ کیجیے)

جمعہ، 5 جون، 2020

جادو یا بندش کے علاج سے پہلے شناخت

6 جون کا چاند گہن اور مختلف بروج پر اثرات

جون میں ایک چاند اور ایک سورج گہن ہے جب کہ جولائی کی 5 تاریخ کو دوبارہ چاند گہن ہوگا، اس کے بعد ایک سورج اور چاند گہن نومبر میں ہوں گے جو سال کے آخری گہن ہوں گے، گزشتہ کالم میں جون جولائی کے چاند سورج گہن کے اوقات دے دیے گئے تھے لیکن ان گہنوں کے ایسٹرولوجیکل اثرات پر گفتگو نہیں ہوئی تھی، عام طور سے گہن سے پہلے لوگ مختلف چہ مہ گوئیاں کرتے ہیں اور گہن سے متعلق عجیب عجیب افواہیں پھیلاتے ہیں، حالاں کہ ہر گہن ایسا نہیں ہوتا جس کے اثرات کو اہمیت دی جائے، یہ درست ہے کہ چاند یا سورج گہن کا وقت اچھا نہیں سمجھا جاتا اسی لیے اس وقت پر کثرت سے استغفار اور صدقات و خیرات کی تاکید کی گئی ہے لیکن ضروری نہیں ہے کہ کوئی بھی گہن ہر شخص کو یا ہر ملک کو متاثر کرے، گہن کے مخصوص اثرات کسی بھی شخص کے یا ملک کے انفرادی زائچے کے مطابق ہی دیکھے جاسکتے ہیں، آئیے اس کی تھوڑی سی وضاحت موجودہ گہنوں کے حوالے سے کرتے چلیں۔

چاند گہن 6جون 2020 

ویدک سسٹم کے مطابق 6 جون کا چاند گہن 21 درجہ برج عقرب میں رات 12,12 am پر لگے گا، یہاں قمر کی حیثیت شدید متاثرہ ہوتی ہے یعنی یہ قمر کا برج ہبوط ہے، اس گہن کے موقع پر اول تو قمر در عقرب جاری ہے جو ویسے ہی نحوست کا وقت تصور کیا جاتا ہے، دوم یہ کہ گہن بھی ہوگا ۔
پاکستان کے زائچے میں یہ گہن ساتویں گھر میں لگے گا اور ساتویں گھر میں موجود سیارہ عطارد سے قریبی قران کرے گا جس کی وجہ سے پاکستان میں تعلیمی مسائل اور بچوں سے متعلق مسائل ، میڈیا سے متعلق مسائل زیادہ اہمیت اختیار کریں گے، باقی خود پاکستان کا زائچہ اس وقت جیسی خراب سیاروی صورت حال سے دوچار ہے اس پر گزشتہ کالم میں تفصیلی روشنی ڈالی جاچکی ہے۔
خیال رہے کہ جو گہن جس ملک میں نظر آتا ہے وہ زیادہ مو ¿ثر ہوتا ہے، پانچ جون کا گہن بھی پاکستان میں نظر آئے گا۔

مختلف بروج اور چاند گہن

خیال رہے کہ آپ کے پیدائشی وقت کے مطابق جو برج ہوگا وہی اہمیت رکھتا ہے، اسی کے مطابق اپنے معاملات کودیکھنا چاہیے، عام لوگ صرف تاریخ پیدائش سے اپنا برج معلوم کرتے ہیں، ہمارے نزدیک یہ زیادہ مو ¿ثر نہیں ہے۔
برج حمل: 6 جون کا چاند گہن آٹھویں گھر میں لگے گا جس کے نتیجے میں گھر اور خاندان سے متعلق پراپرٹی یا سواری سے متعلق یا والدہ کے حوالے سے کوئی پریشانی ہوسکتی ہے۔
برج ثور: وہ لوگ جن کا پیدائشی برج ثور ہے ان کے زائچے کے ساتویں گھر میں یہ گہن واقعہ ہوگا ، دوسروں سے تعلقات میں جذباتی نوعیت کی صورت حال پیدا ہوگی، بعض نئے تعلقات بھی ہوسکتے ہیں۔
برج جوزا: چاند گہن چھٹے گھر میں ہوگا، کام کا دباو ¿ بڑھے گا، کوئی مالی پریشانی پیدا ہوسکتی ہے جو عارضی ہوگی، فیملی میں کسی کی صحت کا معاملہ پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔
برج سرطان: زائچے کے پانچویں گھر میں چاند گہن کسی حد تک مایوسی یا ڈپریشن لاسکتا ہے جو عارضی ہوگا، بچوں سے متعلق کوئی مسئلہ فکر مندی کا باعث بن سکتا ہے، آپ بہت زیادہ حساسیت کاشکار ہوسکتے ہیں۔
برج اسد: زائچے کے چوتھے گھر میں گہن ہوگا، نجی نوعیت کا کوئی مسئلہ اچانک سامنے آسکتا ہے اور خاص طور پر آپ کی حیثیت اور پوزیشن کے لیے چیلنج بن سکتا ہے۔
برج سنبلہ: زائچے کے تیسرے گھر میں چاند گہن کاروباری معاملات میں نقصان یا کوئی امید جو پہلے سے تھی ختم ہونے کی نشان دہی ہورہی ہے۔
برج میزان: زائچے کے دوسرے گھر میں چاند گہن فیملی اور مالی معاملات میں فکر مندی لاسکتا ہے، کاروباری صورت حال میں پریشانی ہوگی، توقع کے مطابق نتائج نہیں مل سکیں گے۔
برج عقرب: زائچے کے پہلے گھر میں یہ گہن قسمت کی خرابی کی نشان دہی ہے، خیال رہے کہ اس وقت کسی معاملے پر قسمت پر بھروسا نہ کریں، اپنی کوشش اور جدوجہد کو اہمیت دیں۔
برج قوس: زائچے کے بارھویں گھر میں گہن ہوگا جو صحت اور کام کے معاملات میں تشویش اور خوف لائے گا، خیال رہے کہ قوس والے اس وقت ویسے بھی وقت کی سختی کا شکار ہیں۔
برج جدی: زائچے کے گیارھویں گھر میں چاند گہن کاروباری پارٹنر شپ یا لائف پارٹنر شپ میں اختلافات یا تنازعات کی نشان دہی کرے گا، پارٹنر کی صحت کے مسائل بھی پریشان کن ہوسکتے ہیں۔
برج دلو: زائچے کے دسویں گھر میں چاند گہن ان لوگوں کے پیشہ ورانہ معاملات میں کوئی بڑی پریشانی لاسکتا ہے جن کے پیدائشی برج دلو کے درجات 16 سے 25 تک ہیں، اس کے علاوہ دلو والوں کو بھی پارٹنر شپ کے معاملات میں کوئی پریشانی یا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے، پارٹنر شپ کاروباری ہو یا ازدواجی۔
برج حوت: چاند گہن زائچے کے نویں گھر میں ہوگا، بچوں سے متعلق امور میں زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوگی، کوئی غلطی اچانک کوئی نیا مسئلہ پیدا کرسکتی ہے،ممکن ہے کوئی خوشی اچانک ہاتھ سے نکل جائے، ڈپریشن لانے والا وقت ہوگا۔
عزیزان من! سورج گہن کے اثرات سے متعلق ان شاءاللہ آئندہ بات ہوگی، چاند یا سورج گہن کے موقع پر کثرت سے استغفار کا ورد کرنا ایک بہترین عمل ہے، اس کے علاوہ چاول اور چنے کی دال کا صدقہ اتوار اور پیر کے روز دینا چاہیے۔

جادو، بندش،آسیب

این۔ کیو ، کنیڈا سے لکھتی ہیں۔
”شادی کے بعد سے پریشان ہوں۔ بہت علاج کرایا۔ سب بہت پیسہ مانگتے ہیں۔ پاکستان میں جس سے بھی معلوم کیا جواب آیا کہ قریبی رشتہ دار جادو کر رہے ہیں۔ علاج بھی کروایا مگر اب وہ ہر تھوڑے دنوں میں پیسہ مانگتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اب ایسا کام کروں گا کہ سب ٹھیک ہو جائے گا۔ میں بہت الجھن کا شکار ہوں۔ ایک تو آپ سے یہ معلوم کرنا تھا کہ کیا واقعی ہم پر جادو کیا جا رہا ہے یا کوئی اور بات ہے۔ میرے شوہر کا رویہ بھی مجھ سے مناسب نہیں ہے۔ وہ کبھی اچھے ہو جاتے ہیں اور کبھی برا سلوک کرتے ہیں۔ ان کی حالت عجیب ہوتی جا رہی ہے جیسے ان پر واقعی کوئی عجیب اثرات ہوں۔ ہمارا بہت دل کرتا ہے کہ ہم بھی بہت اچھی جگہ جاب کریں، پیسہ کمائیں مگر دونوں کا دماغ کام نہیں کرتا ہے۔ میں جس جگہ کام کر رہی ہوں وہاں بھی حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ کوئی ترقی نہیں ملی بلکہ میری مخالفت کی جا رہی ہے۔ مجھ سے کوئی بھی خوش نہیں ہے۔ آپ پلیز بتایئے کہ کیا حل ہے اس کا؟ میں آپ کی شکر گزار رہوں گی۔“
جواب:۔ عزیزم! آپ کی ای میل کا جواب ہم نے مختصراً بھی دیا تھا مگر ظاہر ہے اس سے آپ کی تسلی نہیں ہوئی ہو گی۔ اکثر سوالات تفصیل طلب ہوتے ہیں۔ ان کا تفصیلی جواب براہ راست رابطے کے ذریعے ہی ممکن ہے یا پھر ہم اس کالم کے ذریعے بھی ایسے سوالوں کو تفصیل کے ساتھ زیر بحث لاتے ہیں۔ اس صورت میں شرط یہی ہے کہ آپ کا مسئلہ ایسا ہو کہ دوسروں کے لئے بھی دلچسپی کا باعث ہو اور ان کی معلومات میں بھی اضافہ ہو سکے۔ آپ جس صورت حال کا شکار ہیں۔ یہ مسئلہ بے شمار لوگوں کے ساتھ پیش آتا ہے اور وہ مسئلے کی بنیادی وجوہات کو سمجھنے سے قاصر ہوتے ہیں نتیجتاً نام نہاد جعلی عاملوں کاملوں سے رابطہ کر کے اپنے مسئلے کو مزید پے چیدہ بنا دیتے ہیں۔ یہ نام نہاد عامل ہر مسئلے کی وجہ ایک ہی بتاتے ہیں یعنی بندش، سحر، جادو، آسیب و جنات اور پھر اس کا علاج۔ اس کا تجربہ آپ کو ہو چکا ہے حالانکہ اصولی طور پر پہلے یہ ثابت تو کیا جائے کہ مریض واقعی کسی جادوئی یا آسیبی معاملے میں مبتلا ہے، صرف زبانی یہ کہہ دینا کافی نہیں ہے کہ آپ پر جادو کیا گیا ہے اور کسی قریبی رشتے دار وغیرہ کو اس میں ملوث کر دینا۔ کون سا ایسا خاندان ایسا ہے جہاں باہمی اختلافات اور تنازعات موجود نہیں ہیں لہٰذا اس بنیاد پر ہر مخالف رشتے دار پر یہ شک کرنا کہ وہ ہمارے خلاف کالا سفلی عمل کروا رہا ہے، کوئی معقول بات نہیں ہے۔ ہمیں اس سے انکار ممکن نہیں ہے کہ لوگ حسد، بغض، کینہ اور انتقام کی آگ میں اندھے ہو کر ہر سطح تک چلے جاتے ہیں اور اس حوالے سے گندی سے گندی حرکت بھی کرنے اور کرانے کے لئے تیار رہتے ہیں۔ ہمارا واسطہ رات دن ایسے معاملات سے پڑتا رہتا ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ بہت کم کیس ایسے ہوتے ہیں جن میں حقیقی معنوں میں سحر، جادو یا آسیب و جنات کی کارروائی نظر آتی ہے۔ تقریباً 99 فیصد معاملات میں وقت کی گردش اور انسان کی اپنی غلطیاں اور کوتاہیاں اور حماقتیں سرفہرست ہوتی ہیں۔
وقت کی گردش کے حوالے سے ہم پہلے بھی بہت کچھ لکھتے رہے ہیں اور اس سلسلے میں سیارگان کے اثرات اور کردار پر بہت تفصیلی مضامین لکھے جو ہماری ویب سائٹ پر دیکھے بھی جا سکتے ہیں۔ ہمارا تو مقولہ ہی یہ ہے کہ ہم سے رابطہ کرنے والے افراد کی اکثریت وقت کی خرابی کا شکار ہوتی ہے۔ آپ کا مسئلہ بھی کچھ ایسا ہی ہے۔ آپ کا پیدائشی برج سنبلہ اور قمری برج قوس ہے۔ بہرحال سیارہ زحل کی نحوست آپ کو اور آپ کے شوہر کو پوری طرح گھیرے ہوئے ہے اور آپ کے تقریباً تمام مسائل کی بنیادی وجہ یہی ہے لیکن بہت زیادہ مایوس ہونے کی ضرورت نہیں۔ اپنی جاب پر مستقل مزاجی سے جمی رہیں۔ ساتھ ہی ہفتہ کے دن اپنا صدقہ دیا کریں اور ”نورانی لوحِ زحل“ پاس رکھیں، یہ لوح نہ صرف یہ کہ سیارگان کے نحس اثرات کا خاتمہ کرتی ہے بلکہ دوسروں کے کیے کرائے سے بھی محفوظ رکھتی ہے کیوں کہ اس میں حروفِ نورانی کے ساتھ قرآنِ کریم کی وہ آیات شامل کی گئی ہے جو اللہ کی وحدانیت کا اظہار کرتی ہیں اور ان کی ہیبت و جلال بہت زبردست ہے۔
آپ کے شوہر کا معاملہ ذرا مختلف ہے۔ زحل کی ساڑھ ستی کے ساتھ ساتھ کچھ پراسرار معاملات کی بھی نشان دہی ہو رہی ہے۔ ان کی تصدیق اور علاج کا طریقہ ہم یہاں لکھ رہے ہیں اس پر عمل کریں اور پھر نتائج کی ہمیں اطلاع دیں۔

سحری اثرات کی شناخت اور علاج

نیلے رنگ کا ایسا دھاگا لیں جو سوتی یعنی Cotton کا ہو۔ سلک یا نائیلون وغیرہ اس میں شامل نہ ہو۔ اپنے شوہر کو سیدھا کھڑا کر کے پیشانی پر جس جگہ بال ختم ہو رہے ہیں وہاں سے پاﺅں کے انگوٹھے تک دھاگا ناپ لیں پھر اس دھاگے کے برابر 10 دھاگے اور ناپ کر 11 دھاگے کا ڈورا بنا لیں۔ یہ کام عصر اور مغرب کے درمیان کریں۔ اس کے بعد ڈورے کے شروع میں گانٹھ لگانے کے انداز میں پھندا بنائیں اور سورہ فلق پڑھ کر اس پھندے میں پھونک مارتے ہوئے پوری گانٹھ لگا دیں جیسے آپ نے ہوا کو گانٹھ میں باندھ دیا ہو۔ پھر تھوڑے فاصلے پر اسی طرح پھندا بنا کر سورہ فلق پڑھ کر پھونک مارتے ہوئے دوسری گانٹھ لگائیں اور اسی طرح تھوڑے تھوڑے فاصلے سے دھاگے کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک 11 گانٹھیں لگائیں بعد ازاں دھاگے کا گولا بنا کر آگ میں ڈال دیں۔ آگ اگر کوئلوں کی ہو تو زیادہ بہتر ہو گا اگر کوئلے میسر نہ آئیں تو گیس کے چولہے پر کوئی لوہے کی پلیٹ یا روٹی پکانے کا توا رکھ کر اسے اچھی طرح اتنا گرم کریں کہ جب دھاگا اس پر ڈالا جائے تو وہ جل جائے۔ براہ راست آگ کے شعلوں پر دھاگا نہ ڈالیں۔
جب دھاگا جلے تو غور کریں کہ دھاگا نارمل انداز میں جل رہا ہے یا کوئی ایب نارمل بات موجود ہے یعنی دھاگا اگر نارمل جل جائے تو سمجھ لیں کہ کوئی سحر، جادو وغیرہ کا اثر نہیں ہے لیکن اگر دھاگا جلتے وقت کوئی مخصوص بدبو، بساند، چراند بہت زیادہ دھواں الغرض کوئی بھی نئی بات محسوس ہو یا نظر آئے تو سمجھ لیں کہ کچھ سحری اثرات موجود ہیں۔ اس عمل کو 11 دن تک کریں۔ انشاءاﷲ سحری اثرات ختم ہو جائیں گے۔ جیسے جیسے عمل کیا جائے گا، مریض کی حالت بہتر ہونے لگے گی اور دھاگا نارمل جلنے لگے گا۔ 11 دن بعد عموماً ہر قسم کے اثرات ختم ہو جاتے ہیں بعد میں کچھ صدقہ خیرات کرنا چاہئے۔
اگر نہایت ضدی اور سخت قسم کے اثرات ہوں اور 11 دن بعد بھی دھاگا جلنے میں ایب نارملٹی برقرار ہو تو دوبارہ مشورہ کریں۔
اس عمل کے دوران میں اگر سورہ فلق اور سورہ ناس سات سات مرتبہ پڑھ کر پانی پر دم کر کے صبح شام پلاتے رہیں تو یہ مزید بہتر بات ہو گی۔ ہفتہ اور منگل کے دن مریض کا صدقہ بھی دینا چاہئے۔
امید ہے اس طریقے سے ہمارے دیگر قارئین بھی فائدہ اٹھائیں گے اور صرف دوسروں کے کہنے سننے یا صرف اپنے شک اور وہم کی بنیاد پر سحر و جادو کا علاج نہیں کرائیں گے۔