ہفتہ، 26 مارچ، 2022

پاکستان کی لمحہ بہ لمحہ بدلتی سیاسی صورت حال

 

تحریک عدم اعتماد کی کامیابی یا ناکامی؟ اس سال نئے انتخابات ؟

پاکستان حالات کے ایسے موڑ پر آچکا ہے جہاں کوئی بات یقینی نظر نہیں آرہی اور شاید اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ جو کچھ ہم اخبارات یا ٹی وی کے ذریعے پڑھتے اور دیکھتے ہیں وہ کسی طور بھی حقیقی نہیں ہیں، ہماری صحافت بھی انفرادی مفاد پرستی کی لپیٹ میں ہے، حقیقت سے ہمیں بے خبر رکھا جاتا ہے، سیاست منافقت کا ایسا ملغوبہ ہے جس میں ہر چہرہ بہ ظاہر بڑا خوش نما نظر آتا ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہوتی ہے، سیاسی رہنما یا کارکن ، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے اراکین ایک ایسی مخصوص زبان بولتے ہیں جس کے ایک سے زیادہ مفہوم اخذ کیے جاسکتے ہیں، وہ سب کے سب اپنے اور اپنی پارٹیوں کے ذاتی مفادات کے غلام ہیں، ملک کا ہر ادارہ مشکوک اور ناقابل اعتبار ہوگیا ہے یا یہ کہنا زیادہ مناسب ہوگا کہ انھیں ایسا بنادیا گیا ہے ، مرزا غالب کا یہ شعر آج کل بہت یاد آرہا ہے

ہے کہاں تمنا کا دوسرا قدم یا رب
ہم نے دشتِ امکاں کو ایک نقش پا پایا

گزشتہ مضامین میں ہم مسلسل موجودہ بگڑتی صورت حال کی سیاروی خرابیوں کا ذکر کرتے رہے ہیں، ان خرابیوں کا آغاز فروری سے ہوا تھا اور یہ اپنے انجام کو جولائی تک پہنچیں گی کیوں کہ زائچہ پاکستان کے دو فعلی منحوس سیارگان کے مشترکہ ادوار اپنا اثر دکھا رہے ہیں اور اس پر طرفہ تماشا سیاروں کے اجتماعات اور مختلف نحس زاویے ہیں، ان زاویوں کا اختتام اپریل کے دوسرے ہفتے تک ہوگا۔
تازہ صورت حال یہ ہے کہ سیارہ زہرہ (اسٹیبلشمنٹ )اورزحل (وزیراعظم، حکومت) کا قران جاری ہے، اس میں شدت 27 مارچ سے 31 مارچ تک رہے گی۔
یکم اپریل سے سیارہ مریخ (فوج اور نادیدہ قوتیں ،بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ)اور زحل (حکومت اور وزیراعظم) کا قران شروع ہوگا، اس کی شدت کا عرصہ 3 اپریل سے 7 اپریل تک رہے گا اور خاتمہ 10 اپریل تک ہوگا۔
یکم اپریل کو قران شمس و قمر زائچہ پاکستان کے گیارھویں گھر برج حوت میں ہوگا، گویا نیا چاندگیارھویں گھر سے طلوع ہوگا، یہ ایک اچھی علامت ہے،قوم موجودہ کنفیوژن سے نکلنے میں کامیاب ہوسکے گی کیوں کہ فی الحال تو کسی کی سمجھ مین نہیں آرہا کہ ہو کیا رہا ہے؟ یا یہ کہ آئندہ کیا ہوگا؟
بلاشبہ اپوزیشن نے اپنے پتے نہایت مہارت سے کھیل کر وزیراعظم کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا ہے،کہا یہ جارہا ہے کہ اپوزیشن نے یہ اس لیے آسانی سے کرلیا ہے کیوں کہ امپائر نیوٹرل ہیں، ہمیں اس نظریے سے اتفاق نہیں ہے، ہم عمران خان کی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ دنیا میں کوئی بھی انسان نیوٹرل نہیں ہوتا، کہیں نہ کہیں اس کی وابستگی ،دلچسپی اپنا رنگ دکھا رہی ہوتی ہے۔
اس ساری صورت حال کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ اپوزیشن اور دیگر مقتدر حلقوں کا سامنا اس بار ایک ذرا مختلف قسم کے انسان سے پڑ گیا ہے، ہم نے پہلے بھی عرض کیا تھا کہ عمران خان ان لوگوں میں سے نہیں ہیں جو ناموافق صورت حال میں سر جھکا کر اپنے گھر کا راستہ لے، وہ آخر وقت تک ”تنگ آمد بجنگ آمد“ کے مطابق عمل کریں گے، اس کی وجہ ان کے اپنے ذاتی زائچے کی مخصوص ساخت ہے،عمران خان کا قمر برج حمل میں ہے اور چاند کی منزل اشونی ہے،برج حمل پر ڈائنامک سیارہ مریخ حاکم ہے، جب کہ منزل اشونی پر غضب ناک کیتو کی حکمرانی ہے، اس پوزیشن پر پیدا ہونے والے افراد کو غصہ بہت جلد آتا ہے جس پر کنٹرول کرنا ان کے بس میں نہیں ہوتا، دوسری اہم بات یہ ہے کہ برج حمل کا نشان ”مینڈھا“ ہے جو چیلنج فوراً قبول کرتا ہے ، صرف ہاتھ کا اشارہ دینے کی دیر ہوتی ہے اور مینڈھا ایک زبردست ضرب لگانے کے لیے اپنے پیروں پر پیچھے کی جانب سفر شروع کردیتا ہے ، چناں چہ حمل افراد چیلنج کے شوقین اور مخالف پر بھرپور ضرب لگانے کی کوشش کرتے ہیں خواہ اس کوشش میں ان کا سر کسی مضبوط دیوار سے ہی کیوں نہ ٹکرا جائے اس کی انھیں پروا نہیں ہوتی،چناں چہ موجودہ صورت حال میں کچھ ایسا ہی آپ دیکھ رہے ہیں ، عمران خان نے استعفیٰ دینے سے صاف انکار کردیا اور وہ ابھی تک میدان میں ڈٹے ہوئے ہیں ، 27 مارچ کو ایک اہم جلسہ بھی کر رہے ہیں جس میں کہا جارہا ہے کہ وہ اہم انکشافات کریں گے وغیرہ وغیرہ۔
ہم نے بہت ابتدا میں اپنی ایک مختصر پوسٹ میں وقت کی بدلتی صورت حال پر کہا تھا کہ اب حکومت کو تاخیری حربے استعمال کرنے چاہئیں اور اپوزیشن کو تیزی دکھانا چاہیے ، حکومت اب تک اپنی کوشش میں کامیاب نظر آتی ہے، اگر تاخیر کے یہ حربے مزید کامیاب رہے تو تحریک عدم اعتماد کا خطرہ ٹل سکتا ہے لیکن اس سارے جھگڑے کے بعد یہ بھی واضح ہوگیا ہے کہ اب نئے انتخاب ضروری ہوگئے ہیں،امکان ہے کہ اس سال انتخابات کا اعلان ہوجائے ،یہ الگ موضوع ہے کہ نئے الیکشن میں کون کامیاب ہوگا اور کون ناکام (واللہ اعلم بالصواب)

اپریل میں گردش سیارگان

سیارہ شمس برج حوت میں حرکت کر رہا ہے، 14 اپریل کو اپنے شرف کے برج حمل میں داخل ہوگا اور مہینے کے آخر تک اسی برج میں قیام کرے گا، سیارہ عطارد غروب حالت میں ہے اور برج حوت میںحرکت کر رہا ہے، 6 اپریل کو برج حمل میں داخل ہوگا اور 17ا پریل کو طلوع ہوگا، سیارہ زہرہ برج دلو میں حرکت کر رہا ہے اور 27 اپریل کو اپنے شرف کے برج حوت میں داخل ہوگا، سیارہ مریخ برج جدی میں ہے ،7 اپریل کو برج دلو میں داخل ہوگا اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا، سیارہ مشتری برج دلو میں حرکت کر رہا ہے، 13 اپریل کو اپنے ذاتی برج حوت میں داخل ہوگا،سیارہ زحل برج جدی میں ہے ،29 اپریل کو اپنے ذاتی برج دلو میں داخل ہوگا، راہو اور کیتو بالترتیب برج حمل اور میزان میں حرکت کریں گے، اس ماہ اہم سیاروی تبدیلیاں ہورہی ہیں، خاص طور پر مشتری اور زحل برج تبدیل کر رہے ہیں، گزشتہ ماہ راہو کیتو بھی اپنا برج تبدیل کرچکے ہیں، یہ سیاروی صورت حال ویدک سسٹم کے مطابق ہے۔

شرف قمر

پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق سیارہ قمر اپنے شرف کے برج ثور میں 4 اپریل بہ روز پیر شب 08:36 pm پر داخل ہوگا اور 7 اپریل 08:39 am تک شرف یافتہ رہے گا، یہ نہایت مبارک وقت ہے، اس وقت میں نئے کاموں کی ابتدا کرنا موافق ثابت ہوتا ہے۔
5 اپریل بہ روز منگل صبح 08:00 am سے 10:00 am تک ایسا وقت ہوگا جب شرف قمر سے متعلق ضروری اعمال و وظائف کیے جاسکتے ہیں۔

قمر در عقرب

سیارہ قمر پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق اپنے ہبوط کے برج عقرب میں 18 اپریل بہ روز پیر داخل ہوگا اور 20 اپریل شب 11:12 pm تک ہبوط یافتہ رہے گا، یہ نہایت نحس وقت ہے اس وقت کسی نئے کام کی ابتدا نہیں کرنی چاہیے، خاص طور پر نیا کاروبار شروع کرنا یا منگنی، نکاح وغیرہ سے گریز کرنا چاہیے،اس دوران میں بری عادتوں سے نجات ، مخالفین کی زبان بندی اور دیگر ایسی ہی نوعیت کے اعمال و نقش پر توجہ دینا چاہیے، مقصد کے موافق ساعت کا انتخاب کرکے یہ کام کیے جاسکتے ہیں، اس سلسلے میں ہماری ویب سائٹ مددگار ثابت ہوگی۔

رمضان المبارک کے مقدس مہینے سے متعلق اعمال و وظائف

رمضان المبارک تزکیہ نفس یعنی روحانی آلودگیوں سے نجات کا مہینہ ہے، اس مہینے کی اہم عبادات میں روزہ ایک ایسی عبادت ہے جو اللہ کو بہت محبوب ہے، اس کا اجر فوری ملتا ہے، اس ماہ میں دیگر عبادات بھی قبولیت کا اعلیٰ درجہ رکھتی ہیں، چناں چہ ہر سال کی طرح اس سال بھی ہم رمضان المبارک سے متعلق ضروری عملیات و وظائف دے رہے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ جو لوگ ان وظائف پر عمل کریں گے، ان شاءاللہ یقینی نتائج دیکھیں گے،

آغاز رمضان المبارک

پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق قران شمس و قمر یکم پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق یکم اپریل 2022 بہ روز جمعہ 11:24 am پر ہوگا لہٰذا رویت ہلال 2 اپریل بعد غروب آفتاب ممکن ہوسکے گی اور یکم رمضان المبارک 3 اپریل بہ روز اتوار ہوگی، ان شاءاللہ۔
حسب دستور رمضان المبارک سے متعلق ضروری اعمال و وظائف دیے جارہے ہیں ، ان سے استفادہ کریں اور فیوض و برکات حاصل کریں۔

رویت ہلال رمضان المبارک

رمضان المبارک کا چاند دیکھ کر فوری طور پر تین مرتبہ اللہ اکبر کہنا اور 7 بار سورہ فاتحہ پڑھ کر دعا کرنا ایک مفید اور افضل عمل ہے ۔ اگر آپ نے اس وقت کوئی انگوٹھی کسی نگینے یا نقش کی پہنی ہوئی ہے تو اس پر بھی دم کریں۔ اس طرح اس کی تاثیر میں اضافہ ہوجائے گا ، اگر آپ کے پاس کوئی لوح یا نقش وغیرہ ہے تو اس پر بھی دم کرلیں ۔

ایک نادر عمل رویت ہلال

اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا پورا سال حفظ و امان اور کامیابی اور خوش حالی کے ساتھ عزت و احترام کے ساتھ گزرے تو اس کے لیے یہاں ہم ایک مختصر سا بہت آسان عمل لکھ رہے ہیں۔ یہ عمل گزشتہ سال بھی دیا گیا تھا اور بے شمار لوگ اس سے ہر سال فائدہ اٹھاتے ہیں ۔
رمضان کا چاند دیکھ کر اپنا بنیادی مطلب اور مقصد دل میں رکھتے ہوئے 7 بار مندرجہ ذیل اسما کا ورد کریں اور پھر اپنے مقصد کے لیے دعا مانگیں۔
یا اِسرافِیلُ یا مِیکائیلُ یا سَتَّارُ یا غَفَّارُ
یہ عمل چاند دیکھنے کے بعد سات دن تک روزانہ کریں اور کوئی ناغہ نہ کریں۔ انشاءاللہ آپ کا مطلب و مقصد پورا ہوگا اور خیر و برکت کے دروازے کھل جائیں گے۔
اس کے بعد ہر مہینے نیا چاند دیکھ کر اسی عمل کو دہراتے رہیں یعنی نیا چاند دیکھنے کے بعد ہر ماہ سات روز تک یہ عمل کرتے رہیں تو اس طرح آئندہ سال دوسرے رمضان کے چاند تک اس عمل کا چلّہ پورا ہوجاتا ہے اور پھر اس عمل کی برکت سے زندگی بدل جاتی ہے۔ وہ لوگ اس عمل کو ضرور کریں جو طویل عرصے سے گو ناگوں مسائل کا شکار ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ان کی زندگی نامرادی اور ناکامی میں گزر رہی ہے۔ انشاءاللہ ایک سال بعد وہ اپنی زندگی کو بدلا ہوا پائیں گے۔

ایام بیض اور دعائے مُجِیر

رمضان المبارک کی تیرہ ، چودہ اور پندرہ تاریخ کو ایام بیض کہا جاتا ہے۔ ان تاریخوں میں اگر دعائے مجیر پڑھ لی جائے تو جملہ گناہوں کی معافی ، تمام آفات سے تحفظ ، قرضے سے نجات ، بیماری سے شفا ، قید سے رہائی ، حکام کے نزدیک عزت و مرتبہ ، عہدے میں ترقی ، کمائی میں خیرو برکت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ تمام غم و فکر اور دشمنوں، ظالموں سے خلاصی ہوجاتی ہے۔
سال بھر میں صرف تین روز کی مختصر سی ریاضت بے شمار فوائد کا سبب بنتی ہے۔
دعائے مجیر یہ ہے ‘ اسے ہر نماز کے بعد جتنا ورد کرسکتے ہوںکریں۔ عشا کے بعد زیادہ کثرت سے پڑھیں۔
سُبحانکَ یا اللّٰہُ تعالِیتُ یا رحمٰنُ اَجِِرنَا مِنَّ النَارِ یا مُجِِِِِِیرُ۔
سُبحانکَ یا رحیمُ تعالِیتُ یا کریمُ اَجِِرنَا مِنَّ النَارِ یا مُجِِِِِِیرُُ ۔

وظیفہ برائے روزگار

موجودہ دور میں عام انسان کی زندگی ایک جہد مسلسل کا نمونہ ہے اور جدوجہد کے دوران میں کون سے مسائل ہیں جو انسان کو درپیش نہیں ہیں لیکن سب سے بڑا مسئلہ غم روزگار ہے ۔ اگر آپ بے روزگار ہیں تو رمضان کے مہینے میں نوچندی جمعرات ، جمعہ ، اتوار یا پیر کے دن سے یہ وظیفہ شروع کریں اور خدا کی قدرت کا نظارہ کریں۔
روزہ کھول کر مغرب کی نماز پڑھیں اور دعا مانگنے سے پہلے 11 بار درود شریف پڑھ کر 129 مرتبہ اسم الٰہی ”یالطیفُ“ کا ورد کریں۔ اس کے بعد سورہ شوریٰ کی آیت نمبر 19 نو مرتبہ پڑھیں۔
آیت یہ ہے‘ اعراب وغیرہ قرآن کریم سے دیکھ کر درست کر لیں۔
اَﷲُ لَطِیفُ بِعِبَادِہِِ یَرزُقُ مَنَّ یَشَائَ وَھَوَ القَویُ العزیز
پھر 11 بار درود شریف پڑھ کر رزق و روزگار کی ترقی اور کاروبار کے لیے یا بے روزگاری سے نجات کے لیے دعا کریں۔ یہ وظیفہ 40 دن تک کریں‘ انشاءاﷲ بہت خیر و برکت ہو گی اور روزگار سے متعلق مشکلات میں آسانی ہو گی۔
خیال رہے کہ اس وظیفے کو اگر اس وقت تک جاری رکھا جائے جب تک خوش حالی نہ آجائے تو یہ بہت افضل ہوگا‘ کیونکہ رزق میں فراوانی کے لیے یہ بہت ہی مجرب عمل ہے جن لوگوں کے حالات ہمیشہ اپ اینڈ ڈاون کا شکار رہتے ہیں۔ انہیں یہ وظیفہ لمبے عرصے تک جاری رکھنا چاہیے۔ اس کی برکت سے ان کی زندگی میں خوش حالی اور ترقی کے دروازے ہمیشہ کے لیے کھل سکتے ہیں مگر یقین کامل بھی ضروری ہے۔

وسعت و برکتِ رزق

اگر رزق میں برکت اور اضافہ نہیں ہے جو کچھ کماتے ہیں ، سب ختم ہوجاتا ہے بلکہ مہینے کے آخر میں اُدھار مانگنے کی نوبت آجاتی ہے، ہاتھ میں پیسہ نہیں رُکتا تو اس کے لیے ایک مجرب وظیفہ دیا جارہا ہے اس پر عمل کریں ، انشاءاللہ خیروبرکت بھی ہوگی اور رزق میں اضافہ بھی ہوگا۔
سب سے پہلے اپنے نام کے اعداد معلوم کریں اور پھر نوچندے اتوار ، پیر ، جمعرات یا جمعہ سے روزانہ عشاءکی نماز کے بعد یہ وظیفہ اول آخر درود شریف کے ساتھ شروع کریں اور بہتر یہ ہوگا کہ اسے کبھی ترک نہ کریں یعنی ہمیشہ پڑھتے رہیں۔
یَا وَاسِعُ وُسعَتِی
اب ایک مثال کے ذریعے اس عمل کی مزید وضاحت کی جارہی ہے مثلاً کسی کا نام محمد عادل ہے اور ماں کا نام فاطمہ ہے تو نام اور والدہ کے نام کے اعداد ابجد قمری سے نکالیں جو یہ ہوں گے۔
م ح م د ع ا د ل ف ا ط م ہ
40+8+40+4+70+1+4+30+80+1+9+40+5=332
پس معلوم ہوا کہ محمد عادل بنت فاطمہ کے کل اعداد 332 ہوئے لہٰذا روزانہ اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ 332 مرتبہ مندرجہ بالا اسمائے الٰہی کا ورد کرکے اللہ سے دعا کیا کریں‘ عام لوگوں کو نام کے اعداد نکالنے کے لیے حروف تہجی کے اعداد معلوم نہیں ہوتے، گزشتہ کالموں میں ابجد قمری کا چارٹ شائع ہوچکا ہے اور اب ہماری ویب سائٹ (www. maseeha.com) پر بھی دیکھاجاسکتا ہے۔

عمل حل المشکلات

چاند رات کو عشاءکے بعد یا نیا چاند ہونے کے بعد کسی بھی نوچندے اتوار، پیر، جمعرات یا جمعہ سے دو رکعت نماز نفل برائے حاجت پڑھیں اور نفل کی ادائیگی کے بعد اپنی کسی بھی جائز حاجت کے لیے دعا کریں مثلاً شادی‘ مقدمہ میں کامیابی‘ قرض کی ادائیگی‘ رہائش سے متعلق پریشانی‘ کاروباری بندش ‘جاب کا حصول‘ دشمنوں کے شر سے نجات‘امیگریشن کے مسائل، الغرض کوئی بھی جائز مقصد ہو اسے ذہن میں رکھ کر دعا کی جائے اور اس عمل میں کوئی ناغہ نہ ہونے پائے‘ صرف خواتین کو خاص دنوں میں ناغہ کا حق حاصل ہے۔
گیارہ بار درود شریف اول و آخر کے ساتھ مندرجہ ذیل وظیفہ 473 مرتبہ پڑھیں اور پھر عاجزی اور انکساری کے ساتھ اللّٰہ سے اپنی مشکل کے حل کے لیے دعا کریں‘ وظیفہ یہ ہے۔
کٓھٰیٰعٓصٓ کِفَایَتنَا - حٓمٓعٓسٓقٓ حِمَایَتنَا
اس وظیفے کو رمضان کی ستائیسویں شب تک جاری رکھیں اور پھر ستائیسویں شب جس قدر بھی گڑگڑا کر، آہ و زاری کے ساتھ دعا کر سکتے ہیں، کریں اور دوسرے دن حسب توفیق غریبوں میں صدقہ و خیرات کریں۔ انشاءاللّٰہ مشکل سے مشکل اور خواہ کتنا ہی تکلیف دہ مسئلہ ہو، ضرور حل ہو جائے گا۔

عمل سورة القدر

سورہ قدر کا اس ماہ مبارک سے خصوصی تعلق ہے اور خصوصاً اس ماہ کے آخری عشرے کی طاق راتوں سے۔ اگر رمضان المبارک میں روزانہ 113 مرتبہ اس کی تلاوت کی جائے تو قلب و روح میں پاکیزگی پیدا ہوتی ہے اور خیالات فاسدہ سے نجات ملتی ہے، منفی سوچوں سے نجات اور نفسیاتی امراض سے چھٹکارا ملتا ہے۔
وہم، بدگمانی، مالیخولیا (Mood Disorder) ، خفقان، مراق، ہسٹیریا، شیزوفرینیا اور اس کے علاوہ سحر و جادو، جنات و آسیب وغیرہ کے مریضوں کو بھی اس سے فائدہ ہوتا ہے۔ اس سورة مبارکہ سے ایسے مریضوںکے علاج کا طریقہ یہ ہے۔
کوئی بھی خوشبودار پھول سفید رنگ کا لیں مثلاً چنبیلی، موتیا وغیرہ۔ پھول کا خوشبودار ہونا شرط ہے۔ سورة قدر کو 13 مرتبہ پڑھ کر پھول پر دم کریں اور مریض کو سنگھا دیں اور جب تک پھول میں خوشبو رہے وقتاً فوقتاً سنگھاتے رہیں۔ دوسرے دن پھر دوسرا تازہ پھول لے لیں اور اس پر حسب سابق دم کر کے سنگھاتے رہیں۔ 40 دن تک یہ عمل کریں انشاءاﷲ مرض جاتا رہے گا۔

دوسرا طریقہ

دوسرا طریقہ یہ ہے کہ عمدہ قسم کا چنبیلی یا زیتون کا تیل لے لیں اور رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں عشاءکی نماز کے بعد 40 بار سورہ القدر پڑھ کر تیل پر دم کرتے رہیں۔ آخری طاق رات کے بعد یہ تیل استعمال کے لیے تیار ہو گا۔ اس تیل کی مالش مریض کے سر میں کریں۔ روزانہ کسی ایک ٹائم تھوڑا سا تیل سر میں ڈال کر اچھی طرح مالش کر دیا کریں۔ اگر مرض نہایت سخت ہے اور بیس پچیس دن یا اس سے زیادہ عرصے میں بھی مکمل شفایابی نہیں ہو رہی لیکن افاقہ نظر آ رہا ہے اور بوتل میں تیل ختم ہونے لگے تو بچے ہوئے تھوڑے سے تیل میں چنبیلی یا زیتون کا مزید تیل ڈال کر بوتل پھر بھر لیں اور اس طرح پڑھے ہوئے تیل کو ختم نہ ہونے دیں۔ انشاءاﷲ مکمل شفا ہو گی۔

قید و بند سے رھائی

اس مجرب وظیفے کو بیان کرنے کی ضرورت اس لیے محسوس ہو رہی ہے کہ اکثر لوگ بذریعہ فون کسی ناگہانی کیس میں پھسنے اور حوالات یا جیل میں بند ہونے کے بارے میں بتاتے رہتے ہیں۔ یہ درست ہے کہ ایسے تمام معاملات میں سب سے پہلے مادی طور طریقوں سے ہی مدد لینی چاہیے اور قانونی معاملات کو قانونی طریقوں سے ہی حل کرنا چاہیے لیکن جو لوگ بے قصور ہیں یا دانستہ یا نادانستہ کسی غلطی کے مرتکب ہو کر قید و بند کی مصیبت کا شکار ہوئے ہوں ، ان کے لیے بہترین وظیفہ ہمارے تجربے کے مطابق یہی ہے کہ وہ بلا تعداد چلتے پھرتے اٹھتے بیٹھتے وضو بے وضو آیتہ الکریمہ کا ورد اگلی آیت تک کریں یعنی "لا الہ الا انت سبحانک" سے اگلی آیت کے اختتام "وکذالک ننجل مومنین" (سورہ الانبیائ) تک پڑھیں، انشاءاللّٰہ جلد قید سے رہائی کے لیے کوئی ذریعہ پیدا ہو جائے گا ۔ اگر اس دوران میں ہفتے کے دن پرندوں کو آزاد کرنے کا صدقہ بھی دیتے رہیں تو بہترین بات ہو گی ۔

برائے ترک عاداتِ بد

بچوں کی یا کسی بھی چھوٹے بڑے کی کوئی بری عادت چھڑانے کے لیے ایک نہایت آسان عمل ہم لکھ رہے ہیں ، رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کو بعد نماز جمعہ 100 مرتبہ اسمِ الٰہی ”اَلتَوَّاب“اول آخر سات مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر پانی پر دم کریں اور یہ پانی پلادیں، یہ عمل روزانہ 21 دن تک کریں، انشاءاللہ کوئی بھی بری عادت ہو وہ ختم ہوجائے گی۔

سخت دل شوہر یا بیوی

اکثر خواتین یا بعض مرد یہ شکایت کرتے ہیں کہ اُن کا شوہر یا بیوی نہایت سخت دل اور بے پروا ہے،خاص طور پر یہ شکایت خواتین کو ہوتی ہے کہ شوہر محبت نہیں کرتا، خیال نہیں رکھتا، مالی طور پر پریشان کرتا ہے یا مارپیٹ کرتا ہے، بچوں کی ضروریات بھی پوری نہیں کرتا وغیرہ وغیرہ، بعض کیسوں میں خواتین عادتاً بھی اس شکایت کا اظہار کرتی رہتی ہے،حالاں کہ حقیقتاً ان کی یہ شکایت جائز نہیں ہوتی۔
اس مسئلے کے حل کے لیے ایک نہایت آسان وظیفہ دیا جارہا ہے،رمضان کے پہلے جمعہ کو صبح طلوعِ آفتاب کے وقت پانی کی ایک بوتل پر پوری سورئہ یٰس پڑھ کر دم کردیں،یہ کام روزانہ 21 دن تک کریں،یعنی پہلے جمعہ سے شروع کریں اور 21 دن پورے کریں،اگر درمیان میں ناغہ کے دن آجائیں تو وظیفہ چھوڑ دیں اور بعد میں 21 دن پورے کریں،اس کے بعد یہ پانی روزانہ تھوڑا تھوڑا خاوند کو پلانا شروع کردیں،پانی تھوڑا سا رہ جائے تو مزید پانی ڈال کر بوتل دوبارہ بھر لیں،انشاءاللہ اس کا دل نرم ہوجائے گا اور گھر اور بچوں سے محبت پیدا ہوجائے گی،آپ کا خیال رکھے گا۔

 

ہفتہ، 19 مارچ، 2022

 

شرف شمس اور لوح شفاءنورانی کا تحفہ ءخاص

زائچہ پاکستان ہمارے پیش نظر ہے، اس سال فروری سے پے بہ پے ایسی سیاروی پیش رفت جاری ہے جو ملکی اور قومی معاملات میں حالات کی روز بہ روز بڑھتی خرابیوں کا باعث بن رہی ہے،ہم پہلے بھی یہ نشان دہی کرچکے ہیں کہ پاکستان کا طالع پیدائش برج ثور ہے اور اس کے بالکل ابتدائی درجات طالع میں طلوع ہیں، زائچے کے منحوس اثر رکھنے والے سیارے زہرہ ، مریخ،مشتری اور راہو کیتو ہیں جب کہ سعد اثر رکھنے والے سیارگان شمس، قمر ،عطارداور زحل ہےں، جب بھی کوئی خرابی جنم لیتی ہے تو منحوس اثر کے حامل سیارگان کردار ادا کرتے ہیں، یہ کردار کئی طرح سے ظاہر ہوتا ہے، منحوس سیارگان باہمی طور پر نحس زاویے بنارہے ہیں یا زائچے کے سعد اثر رکھنے والے سیارگان کو متاثر کر رہے ہوں۔
دسمبر 2008 سے زائچے میں سب سے زیادہ منحوس اثر کے حامل سیارہ مشتری کا دور اکبر شروع ہواجو تاحال جاری ہے، اس کا اختتام دسمبر 2024 میں ہوگا، اگر پاکستان کے حالات پر ایک سرسری نظر ڈالی جائے تو 16 سال کا یہ عرصہ کسی طور بھی بہتر نظر نہیں آتا، اس تمام عرصے میں پاکستان روز بہ روز مختلف نوعیت کے مسائل ، حادثات، سانحات اور اقتصادی طور پر بدحالی کی طرف گامزن نظر آتا ہے۔
مشتری کے دور اکبر میں سیارہ مریخ کادور اصغر گزشتہ سال اگست 2021 سے شروع ہوا، گویا سب سے بڑے منحوس کے ساتھ ایک دوسرے منحوس کا دور شروع ہوگیا جو اس سال 17 جولائی تک جاری رہے گا، مریخ زائچے کے بارھویں اور ساتویںگھر کا حاکم ہے، زائچے کا بارھواں گھر نقصانات ، خوف، خفیہ سازشوں (جن کا تعلق بیرون ملک سے ہو)سے ہے، سیارہ مریخ کو فوج کا نمائندہ بھی تسلیم کیا جاتا ہے۔
ہم دیکھتے ہیں کہ اس دور میں حکومت اور فوج کے درمیان بھی تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی، بہر حال یہ دور جاری ہے۔
کسی بھی زائچے میں ادوار کی خصوصیات کے ساتھ سیاروی گردش بھی اپنے نت نئے رنگ دکھاتی ہے بلکہ اکثر سیاروی گردش کا اثر ادوار پر غالب رہتا ہے، اس حوالے سے اس سال فروری میں ایک اہم سیاروی اجتماع سامنے آیا، 28 فروری کو تقریباً 6 سیارگان ایک ہی برج جدی میں اکٹھا ہوئے،برج جدی زائچے کا نواں گھر ، اس کا تعلق مستقبل کے منصوبوں، آئین و قانون ، عدلیہ ،الیکشن کمیشن اور خارجہ امور سے ہے،بلاشبہ یہ اہم معاملات نت نئے رنگ بدلتے نظر آتے ہیں اور اس اجتماع کے اثرات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے جس کے نتیجے میں مزید آئینی تبدیلیوں کا امکان موجود ہے۔
8 فروری سے زائچے کے دو منحوس سیارگان زہرہ اور مشتری کا قران شروع ہوا جو تاحال جاری ہے، اس قران کی ابتدا برج قوس سے ہوئی جو زائچے کا آٹھواں یعنی مصیبت کا گھر ہے اور اب یہ قران نویں گھر تک آچکا ہے، 19 مارچ کو اس کی شدت ختم ہوجائے گی، جیسا کہ پہلے عرض کیا تھا کہ مریخ کا تعلق خفیہ سازشوں ، نقصانات وغیرہ سے ہے اور زہرہ زائچے کے پہلے اور چھٹے گھر کا حاکم ہے، پہلے گھر کا مطلب پاکستان ہے اور چھٹے گھر کا مطلب اختلافات، لڑائی جھگڑے، مقدمات، صحت کے معاملات ، عدلیہ اور الیکشن کمیشن کی فعالیت ، سول و فوجی بیوروکریسی ہے،گویا دونوں سیاروںکا قران ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان کے داخلی معاملات میں بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کا بھی کوئی نہ کوئی کردار ضرور موجود ہے اور ایسا پہلی بار نہیں ہورہا، ماضی میں بھی اس کی مثالیں موجودہیں۔
گزشتہ ماہ فروری ہی میں ایک اور سیاروی خرابی کا بھی آغاز ہوا یعنی منحوس مشتری اور سعد شمس کا قران جو 12 مارچ کو ختم ہوا لیکن مشتری تاحال کمزور اور غروب حالت میں ہے، 20مارچ سے طلوع ہوگا، شمس حکومت ، صاحب حیثیت افراد ، عہدہ و مرتبہ رکھنے والے لوگوں کی نمائندگی کرتا ہے، چناں چہ ہم نے دیکھا کہ وزیراعظم کو بھی در در بھٹکنا پڑا، وہ کبھی چوہدریوں کے دروازے پر نظر آئے تو کبھی دوسرے اتحادیوں کی خدمت میں حاضری دی اور تاحال یہ سرگرانی جاری ہے، سیارہ مشتری وزیراعظم عمران خان کے ذاتی زائچے کا اہم ترین سیارہ ہے، 20 مارچ کے بعد طلوع ہوجائے گا۔
راہو اور کیتو اپنی نحوست میں منفرد ہیں، تقریباً فروری کے مہینے سے برج ثور اور عقرب میں ابتدائی درجات پر حرکت کر رہے ہیں گویا زائچے کے نہایت حساس پوائنٹ پر ہیں جس کے نتیجے میں زائچے کے تقریباً آدھے گھروں کو ڈسٹرب کر رہے ہیں، چناں چہ جو بھی نہ ہوجائے کم ہے، 17 مارچ کو یہ دونوں منحوس برج تبدیل کریں گے یعنی راہو برج حمل میں اور کیتو برج میزان میں داخل ہوں گے، چناںچہ اس نحوست کا خاتمہ ہوجائے گا اور موجودہ صورت حال میں نمایاں تبدیلی کے آثار پیدا ہوں گے لیکن ایک دوسری خرابی کا آغاز ہوگا جو بہت خطرناک ہے،21,22 مارچ مشتری اور عطارد کا قران اور کیتو اور مشتری کے درمیان نحس زاویہ جس میں عطارد بھی شامل ہوگا بعد ازاں زہرہ اور زحل کا قران اور پھر مریخ اور زحل کے قران کا آغاز ہوگا جو سب سے زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے اور اس کے نتیجے میں خانہ جنگی جیسی صورت حال بھی جنم لے سکتی ہے، حکومت کیا ، جمہوریت کی بساط بھی لپٹ سکتی ہے۔
مریخ اور زحل کے قران کا اثر اپریل کے پہلے ہفتے تک جاری رہے گا، اس مسئلے پر بہت زیادہ ذمے داری وزیراعظم پر عائد ہوتی ہے، انھیں بہت ہی تحمل اور تدبر کے ساتھ صورت حال کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے، کسی معاملے کو انا کا مسئلہ نہ بنائیں، اپنے جذبات اور غصے پر قابو رکھیں، وہ چیلنج قبول کرنے والے انسان ہیں لیکن ہر وقت ایسا نہیں ہوتا جب طبل جنگ بجایا جائے اور چیلنج قبول کیا جائے ، دانش مندی اور حکمت عملی سے کام لینا ان کے حق میں بہتر ہوگا۔
زہرہ ، زحل اور مریخ و زحل کا قران ملک میں کسی ایمرجنسی کا امکان بھی ظاہر کرتا ہے۔
جہاں تک بیرونی مداخلت کے امکان کا تعلق ہے سو اس کے شواہد سامنے آچکے ہیں، بعض بیرونی قوتیں ہر صورت میں عمران خان کو ہٹانا چاہتی ہیں ، تازہ خبروں کے مطابق ایک زیر کثیر اس مہم جوئی پر خرچ ہورہا ہے ،وزیراعظم پاکستان کے علاوہ یقینا ملک کے مقتدر حلقے بھی اس تمام صورت حال کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور یقین رکھنا چاہیے کہ وہ اس صورت حال میں مناسب وقت پر اپنا کردار ضرور ادا کریں گے (واللہ اعلم بالصواب)
حفیظ جالندھری صاحب کا مشہور شعر ایسے ہی موقعوں پر یاد آتا ہے

دیکھا جو کھا کے تیرکمیں گاہ کی طرف
اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہوگئی

لوح شفائ

سیارہ شمس ہماری دنیا میں زندگی کا مظہر ہے، اگر سورج کی روشنی اور حرارت نہ ہو تو زندگی ختم ہوجائے گی، انسان ہو یا حیوان یا تمام نباتات سب کے لیے سورج کی روشنی اور تمازت ضروری اور حیات بخش ہے، اسی بنیاد پر علم نجوم میں بھی سیارہ شمس کو صحت و تندرستی کا نمائندہ تسلیم کیا جاتا ہے، عام طور سے اگر کسی کے زائچہ پیدائش میں سیارہ شمس کمزور ہو ، اپنے برج ہبوط میں ہو یا دیگر منحوس اثرات سے متاثرہ ہو تو ایسے لوگوں کی صحت اکثر خراب رہتی ہے، وہ بہت چھوٹی عمر سے مختلف بیماریوں کا شکار ہوتے رہتے ہیں، خاص طور پر ہاضمے کی خرابیاں،امراض قلب اور دیگر جسمانی کمزوریاں انھیں پریشان کرتی رہتی ہیں، ایسے لوگوں میں قوت حیات کی کمی ہوتی ہے یعنی ان کا جسمانی دفاعی سسٹم کمزور ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ آئے روز کسی نہ کسی بیماری کے مسئلے کا شکار ہوتے رہتے ہیں اور نتیجے کے طور پر بالآخر کبھی نہ کبھی مہلک اور ضدی قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہوکر موت کے دہانے تک بھی پہنچ جاتے ہیں۔
علم جفر اور علم نجوم کے اشتراک سے ماہرین جفر ایسے نقش و طلسم تیار کرتے ہیں جو مختلف قسم کی بیماریوں کے مقابلے میں معاون و مددگار ثابت ہوں، ایسے نقش و طلسم کو شرف شمس یا سیارہ شمس کے دیگر سعد و باقوت اوقات میں تیار کیا جاتا ہے اور ان سے کام لیا جاتا ہے۔
عزیزان من! اس حوالے سے ہم جو لوح مبارک یہاں پیش کر رہے ہیں وہ جفری اصول و قواعد کے مطابق بے مثال ہے، اہل نظر ہی اس کی اہمیت کو سمجھ سکتے ہیں، اس لوح کی تیاری میں اسم الٰہی ”حی“اور آیت شفا”اللہ یشفے عبدہ بلطفہ“ کو بنیاد بنایا گیا ہے، لوح کا پہلا رُخ ستارہ داودی میں اسم الٰہی حی کا مثلث نقش ہے، اسم الٰہی حی کے اعداد 18 ہیں، جب کہ دوسرا رُخ آیت مبارکہ کا ہے اور ساتھ ہی صحت سے متعلق حروف و طلسم اور موکلات ہیں۔


 

اس لوح کو تانبے ، اسٹیل یا سونے کی گول لوح پر تیار کیا جائے اور تیاری کا وقت شرف شمس میں ساعتِ شمس ہوگی، اگر ایک ساعت میں نقش مکمل نہ ہوسکے تو دوسری ساعتِ شمس لی جاسکتی ہے، تیاری کے وقت رجال الغیب کا خیال رکھیں کہ وہ سامنے نہ ہوں(رجال الغیب کی سمت معلوم کرنے کے لیے یہاں کلک کریں)لوح تیار ہونے کے بعد 111 بار اللہ یشفے عبدہ بلطفہ بحق یا حیُ ، اول آخر تین بار درود شریف کے ساتھ پڑھ کر لوح پر دم کریں اور بعد میں بھی اس ورد کو جاری رکھیں تو ان شاءاللہ صحت مندی و تندرستی حاصل رہے گی اور مہلک امراض میں بھی اس لوح سے مدد لی جاسکتی ہے، سخت قسم کی بیماریوں مثلاً کینسر، دمہ ، ہڈیوں اور جوڑوں کے درد، ہاضمے کی خرابیاں، ٹی بی وغیرہ میں اس لوح کا استعمال کسی بھی نوچندے اتوار ، منگل یاجمعرات یا پیرسے شروع کریں اور صبح ساعت اول میں تقریباً آدھے گھنٹے کے لیے لوح کو ایک کپ عرق گلاب میں ڈال کر رکھ دیں اور99بار مندرجہ بالا آیت اور اسم الٰہی پڑھ کر اس پر دم کردیں اور عرق گلاب پی لیں، جب تک مرض کی شدت کم نہ ہو ، یہ طریقہ جاری رکھیں، ان شاءاللہ شفاءہوگی، ہر اتوار کو کسی غریب بال بچے دار کی مدد کیا کریں اور منگل کو ایک مرغی ذبح کراکے کسی غریب کے گھر بھیج دیا کریں۔
وہ لوگ جو کسی مجبوری کے تحت یہ لوح خود تیار نہ کرسکیں وہ براہ راست رابطہ کرسکتے ہیں۔

شرف شمس کے باقوت اور موثر اوقات

عام طور پر لوگ مختلف جنتریوں میں شائع ہونے والے شرف یا اوج وغیرہ کے اوقات کو فالو کرتے ہیں لیکن علم نجوم سے ناواقفیت کے سبب بعض حقائق سے بے خبر رہتے ہیں، اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ ان اوقات میں دیگر سیاروی پوزیشن ناموافق ہوتی ہے، چناں چہ تمام محنت برباد ہوجاتی ہے اور مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوتے، ہم ذیل میں جو اوقات دے رہے ہیں انہی امور کو مدنظر رکھتے ہوئے استخراج کیے گئے ہیں۔یہ اوقات اسلام آباد کے وقت کے مطابق ہیں،دیگر شہروں کے افراد اسلام آباد کے وقت سے اپنے شہر کے وقت کے فرق کو مدنظر رکھ کر ان اوقات میں کمی بیشی کرسکتے ہیں، خیال رہے کہ اسلام آباد اور کراچی کے درمیان تقریباً آدھے گھنٹے کا فرق ہے لیکن پنجاب کے مختلف شہروں میں یہ فرق دو تین منٹ سے زیادہ نہیں ہے۔
2 مئی بہ روز پیر قبل طلوع آفتاب ساعت شمس 02:42 am سے 03:35 am تک ہوگی
اس کے بعد رات 11:14 pm سے 3 مئی شب 12:11 am تک موثر ساعت شمس ہوگی۔
3 مئی بہ روز منگل صبح 05:20 am سے 06:27am ساعت قمر ہوگی،قمر اس وقت اپنے شرف کے برج ثور میں ہوگا اس لیے یہ ساعت بھی موثر ہوگی، اسی روز 09:50 am سے 10:57 am تک ساعت شمس ہوگی اور پھر سہ پہر 05:42 pm سے 06:50 pm تک ساعت شمس موثر ہوگی،اسی رات 09:27 pm سے 22:20 pm تک موثر ساعت ہوگی۔
4 مئی بہ روز بدھ صبح 10:57 am سے 12:05 pm تک اور شام 06:51 pm سے 07:45 pm تک موثر ساعت شمس ہوگی۔

 

ہفتہ، 12 مارچ، 2022

شرف زہرہ اور قران زہرہ و مشتری

 

خوش بختی لانے والا وقت اور لکی لوح یا انگوٹھی

سیارہ زہرہ توازن و ہم آہنگی ، محبت، دوستی ، شادی و ازدواجی زندگی پر اثر انداز ہے، عام طور سے کسی بھی زائچے میں سیارہ زہرہ کی پوزیشن ان ہی معاملات کے حوالے سے دیکھی جاتی ہے لیکن زہرہ سے متعلق کچھ اور معاملات بھی ہیں جن پر عام طور سے توجہ نہیں دی جاتی، اول یہ کہ فطری زائچہ جو برج حمل سے شروع ہوتا ہے اس کا دوسرا گھر برج ثور ہے اس کا حاکم سیارہ زہرہ ہے لہٰذا زہرہ کو ذرائع آمدن کا سیارہ بھی کہا جاتا ہے، انعامی مقابلوں سے متعلق سرگرمیاں بھی سیارہ زہرہ کے زیر اثر ہیں، گویا کسی بھی زائچے میں زہرہ کی پوزیشن مندرجہ بالاتمام امور میں اہمیت کی حامل ہوتی ہے، ہم سیارہ زہرہ سے متعلق محبت و شادی کے لیے ضروری اور موثر عمل و نقوش دے چکے ہیں لیکن زہرہ کی خصوصیات سے متعلق دوسرے اہم ترین پہلو کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔
فی زمانہ ہر شخص مالی پریشانیوں کا شکار ہے جس کی وجہ سے ملک میں اکثر لوگ اپنی آمدن بڑھانے کے لیے انعامی بانڈ ز اور دوسری انعامی اسکیموں میں دلچسپی لیتے ہیں لیکن اکثر ناکام رہتے ہیں، انعامی اسکیموں میں خوش قسمتی کم ہی لوگوں کو ملتی ہے ورنہ اکثر لوگ ناکامی کا رونا روتے ہی نظر آتے ہیں اور اس چکر میں لکی نمبروں کی تلاش میں سرگرداں رہتے ہیں، ہم پہلے بھی اس موضوع پر اظہار خیال کرچکے ہیں اور ہمارا موقف یہ ہے کہ کوئی بھی نمبر اس وقت تک آپ کا ساتھ نہیں دے گا جب تک خوش قسمتی آپ کے ساتھ نہیں ہے، بعض لوگ پیدائشی طور پر خوش قسمت ہوتے ہیں، جب کہ بعض لوگوں کا قسمت ساتھ نہیں دیتی، وہ اپنی بہترین کوشش اور جدوجہد کرنے کے باوجود ناکام رہتے ہیں، ایسے ہی لوگوں کو ضرورت ہوتی ہے کہ وہ خوش قسمتی کے حصول کے لیے کوشش کریں، اپنے زائچہ پیدائش سے خرابی کی وجہ معلوم کریں اور پھر اس کا علاج کریں۔
جیسا کہ پہلے بھی نشان دہی کی گئی ہے کہ انعامی معاملات میں جہاں مقابلے کی کیفیت ہووہاں سیارہ زہرہ کو اہمیت دینا چاہیے، آپ کے پیدائشی زائچے میں اگر زہرہ کمزور ہے تو آپ کبھی انعامی مقابلہ نہیں جیت سکتے ، سیارہ زہرہ کا منسوبی پتھر ڈائمنڈ ہے جو فی زمانہ عام آدمی کی دسترس سے بہت دور ہے لہٰذا ہمیں علم جفر کی طرف توجہ دینا پڑتی ہے، یقینا ماہرین جفر نے ان مسائل کے حل کے لیے بہت کام کیا ہے اور ایسے خفیہ راز عام کیے ہیں جو عام آدمی کی نظر میں نہیں تھے۔
20 کا عدد تسخیر کی زبردست قوت رکھتا ہے جس طرح یہ شہرت و مقبولیت کو اپنی طرف کھینچتا ہے اسی طرح دولت کو بھی کھینچتا ہے، زمانہ ءقدیم سے لوگ 20 کے نقش کے لیے سرگرم نظر آئے ، بعض کا مقصد خلقت میں مقبول و معروف ہونا تھا اور بعض دولت کے حصول کے لیے 20 کا نقش اپنے پاس رکھتے تھے، وہ لوگ جو سیارہ مشتری کو دولت کا ستارہ سمجھتے ہیں وہ غلطی پر ہیں، مشتری علم اور اہل علم و دانش کا سیارہ ہے، اس کے علاوہ وسعت و ترقی اس سے منسوب ہے، اسی بنیاد پر لوح مشتری تیار کی جاتی ہے تاکہ انسان عقل و دانش سے کام لے کر وسعت و ترقی حاصل کرے لیکن ذرائع آمدن اور انعامی اسکیمیں سیارہ زہرہ کے زیر اثر ہیں۔
اگر بیس کا نقش سیارہ زہرہ کے سعد اوقات میں تیار کرکے پاس رکھا جائے تو ایسے لوگوں کے ذرائع آمدن میں اضافہ ہوتا ہے، خاص طور پر انعامی اسکیموں میں انھیں کامیابی ملتی ہے اور مختلف ذرائع سے پیسا ان کے پاس آتا رہتا ہے، سیارہ زہرہ برج جدی میں حرکت کر رہا ہے اور مارچ کے مہینے میں سیارہ مریخ کے ساتھ اس کا قران جاری ہے، برج جدی میں زہرہ کو خصوصی طاقت حاصل ہوتی ہے، جب کہ مریخ کو اس برج میں شرف کی طاقت ملتی ہے، 26 اپریل سے زہرہ اپنے شرف کے برج میں داخل ہوگا اور 23 مئی تک شرف یافتہ رہے گا،سیارہ مشتری بھی 13 اپریل سے اپنے ذاتی برج حوت میں آچکا ہوگا، گویا زہرہ اور مشتری دونوں نہایت باقوت اور سعد حالت میں ہوں گے، دونوں کے درمیان باہمی قران 28 اپریل ہی سے شروع ہوجائے گاجو تقریباً6 مئی تک جاری رہے گا، زہرہ اور مشتری کا قران ”قران السعدین “کہلاتا ہے، ماہرین جفر اس کی سعادت کے معترف ہیں اور اس موقع پر ایسے جفری اعمال کو اہمیت دیتے ہیں جو زندگی میں خوش قسمتی لانے کا باعث ہوں۔
اس عرصے میں 20 کا مخصوص نقش اصول و قواعد کے مطابق تیار کرکے انگوٹھی میں پہنا جائے یا چاندی کی گول لوح پر لاکٹ بناکر گلے میں ڈالا جائے تو یقینا مالی امور میں فائدہ بخش ثابت ہوگا، ہم یہاں 20 کا مخصوص نقش دے رہے ہیںجو اس حوالے سے مالی خوش بختی کے لیے مخصوص ہے۔

لکی لوح یا انگوٹھی

Luccky Loh

 

اس نقش کی اوپر سے نیچے اور دائیں سے بائیں اعداد کی میزان 20 ہے، اندر کے چار خانوں کی میزان بھی 20 ہے، نقش کی چال آسان ہے، خانہ نمبر 1 سے شروع کریں اور 9 تک بالترتیب تمام خانے بھرتے چلے جائیں، نقش مکمل ہوجائے گا، نقش کے چاروں کونوں پر سیارہ زہرہ کا مخصوص طلسمی لفظ ”ھے“ ہے۔اسے بھی چاروں کونوں پر لکھ لیا جائے ، اس نقش کو چاندی کی انگوٹھی پر بھی کندہ کیا جاسکتا ہے اور چاندی کی گول لوح پر بھی، دونوں صورتیں کارآمد ہوں گی اس کے علاوہ ہرن کی جھلّی پر زعفران اور مشک و عنبر کی روشنائی سے لکھ کر چاندی کی انگوٹھی میں رکھیں اور اوپر سفید عقیق کا نگینہ جڑوالیں۔
اس نقش کی تیاری کے لیے سعد اوقات زہرہ کی ہم نشان دہی کر رہے ہیں، خیال رہے کہ یہاں ایسے اوقات دیے جارہے ہیں جب زہرہ اور مشتری کا قران بھی جاری ہوگا، امید ہے کہ ضرورت مند اس تحفے سے فائدہ اٹھائیں گے اور ہمیں دعائے خیر سے یاد کریں گے، وہ لوگ جو نقش خود تیار نہ کرسکیں وہ براہ راست رابطہ کرکے ہمارے دفتر سے یہ نقش حاصل کرسکتے ہیں۔

سعد اوقاتِ زہرہ

پاکستان کے تمام شہروں کے لیے علیحدہ علیحدہ اوقات دینا ممکن نہیں ہے، دارالحکومت اسلام آباد کو مرکز مان کر ہم سعد اوقات اور ساعات کی نشان دہی کر رہے ہیں اسلام آباد کے ارد گرد موجود تمام شہروں کے درمیان دو سے تین منٹ کا عموماً فرق ہوتا ہے، البتہ صوبہ سندھ اور خاص طور سے کراچی کے وقت میں اسلام آباد سے تقریباً 30,32 منٹ کا فرق ہوگا، یعنی ہمارے دیے ہوئے اوقات میں سے تقریباً تیس منٹ نفی کرنا ہوں گے۔
2 مئی بہ روز پیر رات 10:11 pm سے 11:12 pm
3 مئی بہ روز منگل 07:58 am سے 08:42am، اس کے بعد 03:28 pm سے 04:35 pm
4 مئی بہ روز بدھ شب 04:25 am سے 05:18 am ، اس کے بعد 12:05 pm سے 01:12 pm
5 مئی بہ روز جمعرات شب 01:48 am سے 02:40 am ، اس کے بعد صبح 08:41 am سے 09:49 am ، پھر04:36 pm سے 05:44 pm اور رات 11:12 pm سے 12:56am ۔
6 مئی بہ روز جمعہ 05:16am سے 06:24am ، پھر 01:12 pm سے 02:21 pm پھررات 08:37 pm سے 09:28 pm ۔
گزشتہ دنوں ساعتوں سے واقفیت کے لیے ہم ایک روز و شب کی ساعتوں کا نقشہ بھی دے چکے ہیں، اگر آپ اپنے شہر کا طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کا وقت معلوم کرلیں تواس نقشے سے بھی کام لے سکتے ہیں اور سیارہ زہرہ اور مشتری کی ساعتوں کا انتخاب کرسکتے ہیں۔