ہفتہ، 30 مئی، 2020

دنیا تیسری عالمی جنگ کے قریب ، انڈوپاک تصادم

جون کی فلکیاتی صورت حال ، ایک مشکل اور سخت وقت کا آغاز


سیاروی گردش جون سے ایک ایسا رُخ اختیار کر رہی ہے جو دنیا کے اکثر ممالک کو تیسری عالمی جنگ کی جانب لے جانے کا سبب بن سکتی ہے، انڈوپاک کشیدگی تو بہت عرصے سے جاری ہے لیکن اب انڈوچائنا کشیدگی میں بھی اضافہ ہورہا ہے، ساتھ ہی امریکا اور چائنا بھی ایک دوسرے کے مقابل صف آرائی کرتے نظر آتے ہیں۔
عزیزان من! گزشتہ سال 2019 ءکے حوالے سے ہم نے نشان دہی کی تھی کہ یہ سال تیسری عالم گیر جنگ کے لیے گراو ¿نڈ تیار کردے گا،چناں چہ اب ایسا نظر آرہا ہے کہ دنیا ایک بڑی جنگ کی جانب بڑھ رہی ہے۔
امریکا کا زائچہ بھی نشان دہی کر رہا ہے کہ اس سال کے آخر تک بالآخر امریکی افواج حرکت میں آسکتی ہےں، دوسری طرف ایسی ہی صورت حال چائنا کے زائچے کی بھی ہے اور انڈیا اور پاکستان کے زائچے کی بھی، مزید کون کون سے ممالک اس میں حصہ لیں گے اس بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
زائچہ ءپاکستان کے مطابق سیارہ مشتری یکم اپریل سے اپنے برج ہبوط جدی میں تین ڈگری تک حرکت کر رہا ہے جس کے نتیجے میں زائچے کا نواں گھر ، پہلا ، دوسرا اور پانچواں گھر بری طرح متاثر ہورہے ہیں، حال ہی میں طیارے کا حادثہ بھی اسی مشتری کی خراب پوزیشن کا شاخسانہ تھا، خیال رہے کہ زائچے میں تیسرے گھر کا حاکم قمر نویں گھر میں ہے اور سیارہ زہرہ بھی اسی گھر میں ہے مشتری کی یہ پوزیشن 30 جون تک اپنا اثر دکھائے گی۔
4 جون سے راہو اور کیتو ایسی پوزیشن میں آجائیں گے جو زائچے کے دوسرے ، چوتھے ، چھٹے، آٹھویں، دسویں اور بارھویں گھروں کو بری طرح متاثر کریں گے جس کے نتیجے میں معاشی بحران، عوامی مشکلات میں اضافہ، انتظامی نوعیت کی مزید تبدیلیاں، حادثات و سانحات اور پڑوسی ملک سے خطرات بڑھ جائیں گے،ایک اور غیر معمولی سیاروی پوزیشن سیارہ زہرہ کا برج ثور میں طویل قیام ہے۔
اگر ہم ساتھ ساتھ بھارت کے زائچے کا بھی جائزہ لیں تو دونوں زائچے جو تقریباً خاصے ملتے جلتے ہیں، ایسی ہی پوزیشن میں نظر آرہے ہیں جو دونوں ممالک کو کسی بڑی جنگ کی طرف لے جاسکتے ہیں، جون کا آخری ہفتہ اس حوالے سے خاصا خطرناک نظر آتا ہے جب دونوں طرف کی افواج زیادہ متحرک ہوسکتی ہےں، ایسا ہی امکان اس سال اگست ستمبر میں بھی موجود ہے، جب سیارہ مریخ اپنے ذاتی برج حمل میں داخل ہوگا اور ایک لمبے عرصے کے لیے یہاں قیام کرے گا، گویا جنگ کا امکان بہت بڑھ گیا ہے، اللہ سے دعا کرنی چاہیے کہ اس بحرانی دور میں کوئی نیا محاذ نہ کھلے اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اپنے مذہبی جنون اور پاکستان دشمنی سے باز رہے حالاں کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے، جنگ کا نتیجہ دونوں ملکوں کو تباہی و بربادی کی صورت میں بھگتنا پڑتا ہے مگر جب جنونی اور انتہا پسند سوچ رکھنے والے سیاست کار عالمی بساط پر نمایاں ہوتے ہیں تو پھر کچھ بھی ہوسکتا ہے
حریم ناز تک تو آگیا ہوں، کس سے اب پوچھوں
یہاں جلوہ دکھایا جائے گا یا گفتگو ہوگی


جون کی سیاروی پوزیشن

سیارہ شمس برج ثور میں حرکت کر رہا ہے، 15 جون سے برج جوزا میں داخل ہوگا اور مہینے کے آخر تک برج جوزا ہی میں رہے گا، سیارہ عطارد برج جوزا میں ہے، 19 جون سے اسے رجعت ہوگی اور پورا مہینہ بحالت رجعت برج جوزا ہی میں گزارے گا، سیارہ زہرہ بحالت رجعت برج ثور میں ہے،26 جون کو مستقیم ہوکر سیدھی چال پر آئے گا اور پورا مہینہ اسی برج میں گزارے گا، سیارہ مریخ برج دلو میں حرکت کر رہا ہے، 19 جون کو برج حوت میں داخل ہوگا اور پورا مہینہ اسی برج میں رہے گا، سیارہ مشتری اپنے ہبوط کے برج جدی میں بحالت رجعت حرکت کر رہا ہے، پورا مہینہ اسی برج میں رہے گا، سیارہ زحل بحالت رجعت برج جدی میں ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا، راس و ذنب برج جوزا اور قوس میں پورا مہینہ رہیں گے،جون کی یہ سیاروی پوزیشن ویدک علم نجوم کے مطابق ہیں۔

چاند اور سورج گہن

جون جولائی میں ایک شمسی اور دو قمری گہن لگیں گے، پہلا قمری گہن 5 اور 6 جون کی درمیانی شب کو لگے گا، اس کا آغاز پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 5 جون رات 10:45:51 pm پر ہوگا، گہن کا نکتہ ءعروج 6 جون نصف شب 12:24:55 am پرہوگا جب کہ اختتام رات 02:04 am پر ہوگا، پاکستان کے اکثر علاقوں میں یہ گہن دیکھا جاسکے گا، گہن کا کل دورانیہ تین گھنٹہ 18 منٹ ہوگا، چوں کہ یہ گہن پاکستان میں نظر آئے گا لہٰذا نہایت مو ¿ثر ثابت ہوگا، جو لوگ حروف صوامت کی یا کسی اور عمل کی زکات دینا چاہتے ہوں ان کے لیے بھی نہایت موزوں ہے۔

سورج گہن

پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق جزوی سورج گہن 21 جون کو ہوگا، گہن کا آغاز صبح 08:45:51 am سے ہوگا جب کہ انتہائی نکتہ ءعروج 11:40:04 am تک ہوگا، اختتام 01:32:17 pm پر ہوگا، گہن کا کچھ حصہ پاکستان کے اکثر علاقوں میں دیکھا جاسکے گا، خصوصاً حیدرآباد سکھر سے لے کر رحیم یار خان، صادق آباد تک گہن کا کل دورانیہ 5 گھنٹہ 49 منٹ ہوگا۔

چاند گہن

سال کا تیسرا جزوی قمری گہن 5 جولائی کو پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 08:07:23 am سے شروع ہوگا جب کہ انتہائی نکتہءعروج 09:29:51 am پر ہوگا اور اختتام 10:52:21 am پر ہوگا،دن میں ہونے کی وجہ سے پاکستان اور ایشیا کے اکثر ممالک میں نظر نہیں آئے گا، گہن کا کل دورانیہ 3 گھنٹہ 45 منٹ ہوگا۔

قمر در عقرب

پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق قمر در عقرب کا آغاز 4 جون 12:41 pm سے ہوگا اور قمر اپنے برج ہبوط میں 6 جون 02:50 pm تک رہے گا، یہ تمام عرصہ نحوست کا ہے، اس دوران میں اہم کاموں کو روک دیں، کوئی نیا آغاز نہ کریں، اس عرصے میں بندش ، رکاوٹ اور بری عادات سے نجات کے لیے ضروری عملیات و نقوش تیار کیے جاسکتے ہیں جو اس ماہ میں سورج اور چاند گہن کے حوالے سے بھی دیے جارہے ہیں۔

شرف قمر

قمر اپنے شرف کے برج ثور میں 18 جون کو تقریباً سہ پہر تین بجے داخل ہوگا لیکن اس کی باقوت اور سعد پوزیشن 19 جون کو صبح 07:22 am سے 08:34 am تک ہوگی، اس عرصے میں ضروری اعمال و وظائف کرنا بہتر ہوگا۔

خصوصی عملیات گہن

عزیزان من! گہن کے اوقات مخصوص نوعیت کی روحانیت پیدا کرنے کا باعث ہوتے ہیں، ان اوقات میں اعمال بندش خصوصی طور پر کام کرتے ہیں،بری عادتوں سے نجات، بیماریوں سے چھٹکارا، ناجائز تعلقات کا خاتمہ، مخالفین کی زبان بندی وغیرہ ، اس کے علاوہ اس موقع پر ماہرین جفر نے محبت، دوستی اور عداوت کو ختم کرنے کے لیے بھی طریق کار وضع کیے ہیں، ہم ہمیشہ ایسے عملیات موقع محل کی مناسبت سے دیتے رہے ہیں، اس بار بھی یہ روایت جاری ہے اور ہماری طرف سے اجازت عام ہے، اگر آپ اس موقع پر اپنی کسی مجبوری یا مصروفیت کے سبب دیے گئے درج ذیل عملیات سے فائدہ نہ اٹھاسکیں تو براہ راست رابطہ کرکے ہماری خدمات حاصل کرسکتے ہیں۔
گہن کے اوقات میں مختلف حروف، آیات یا اسمائے الٰہی کی زکات ادا کی جاتی ہے، خاص طور پر وہ لوگ جو خدمت خلق کا جذبہ رکھتے ہیں اور دوسروں کے کام کرنا چاہتے ہیں، ان کے لیے زکات کی ادائیگی ضروری ہوتی ہے، اس بار پہلا چاند گہن اور دوسرا سورج گہن مو ¿ثر ہیں اور ان میں زکات ادا کی جاسکتی ہے، حروف صوامت یا دیگر اسمائے الٰہی اور آیات کی زکات کا طریق کار ہماری کتاب ”مسیحا“ میں دیا گیا ہے، زکات کی ادائیگی کے لیے براہ راست رابطہ کرکے اجازت لینا بھی ضروری ہے۔

نقشِ تحفظِ خاص نورانی

گرہن کے اوقات میں عموماً بندش اور غلط کاموں سے روکنے کے اعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ اعمال خاص طور سے حروفِ صوامت کی مدد سے تیار کیے جاتے ہیں اور حروفِ صوامت کی زکواة بھی گرہن کے اوقات میں ادا کی جاتی ہے لیکن علمائے جفر نے حروفِ صوامت سے دیگر اُمور میں بھی کام لیا ہے۔ خاص طور سے تحفظِ جان ومال میں بھی یہ حُروف نہایت زود اثر ثابت ہوتے ہیں، زیر نظر نقش حضرت کاش البرنیؒ کا عطیہ ءخاص ہے لہٰذا جو لوگ بھی اس نقش سے کام لیں، اُن پر واجب ہے کہ اُن کے لیے ضرور ایصال ثواب کرےں۔
اس حقیقت سے تو انکار ممکن نہیں کہ موجودہ دور خطرات و حادثات سے خالی نہیں۔ اس کے علاوہ بھی نفسا نفسی کا وہ عالم ہے کہ انسان بھی انسان کا دشمن بنا ہوا ہے۔ اعلیٰ روایات اور اخلاقی قدریں ناپید ہوتی جارہی ہیں۔ حسد، جلن ، بدنظری ،خودغرضی اور مفاد پرستی کا یہ عالم ہے کہ اپنے پرائے کی پہچان مشکل ہو گئی ہے ۔اس دور ِ خرابی میں یقینا ایسی روحانی قوت کی ضرورت محسوس ہوتی ہے جس کی مدد اور تعاون سے انسان حادثات وآفات سے ہی نہیں حاسدین و مخالفین کے شر سے بھی محفوظ رہ سکے۔
حُروف ِصوامت ایسے حُروف کو کہا جاتا ہے جو بے نقاط ہوں۔اٹھائیس حروف تہجی میں ایسے حرو ف کی تعداد 13ہے، ان 13 حُروف کی عددی قیمت 543 ہے۔ حُروفِ صوامت کی طرح 14 حُروف نورانی ہیں جو قرآنِ کریم میں حروف مقطعات کے طور پر آئے ہیں اور اکثر علمائے جفر کا عقیدہ یہ بھی ہے کہ اﷲربّ العزت نے حروف مقطعات کے ذریعے قرآن کریم کی تا قیامت حفاظت کا اہتمام کیا ہے۔
ان حُروف مقطعات میں سے الٓمّ ٓ طٰہٰ طٰٓسٓ طٰسٓمٓ عٓسٓقٓ نٓ کے اعداد بھی 543 ہیں، گویا یہ حروف نورانی اپنے اعتبار سے حروف صوامت کے 13 حروف کے ہم پلّہ ہیں۔
543 کانقش مثلث خاکی چال سے تیار کر کے نقش کے نیچے مقصداور نام مع والدہ لکھ لیا جائے اور یہ کام عین گرہن کے وقت تمام شرائط و قواعد کے مطابق کیا جائے تو یہ ایک ایسا نقش تحفظ ہو گا جو حادثات اِرضی و سماوی کے علاوہ نظرِبد،سحرو جادو ، آسیب و جنّات ، مخالفین کی زبان کے شر اور حاسدوں کے حسد سے محفوظ رکھے گا۔ اس نقش کو سفید کاغذ یا سیسے کی دھات کے پترے پر لکھ کر پاس رکھیں۔لکھتے ہوئے لوبان یا اگر بتی ضرور جلائیں۔کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی کے قلم سے لکھ لیں۔ سیسے کا پترابہت نرم ہوتا ہے، اس پر کسی بھی نوک دار شے سے بہ آسانی کندہ کر سکتے ہیں۔ ایسے لوگ جو نقوش کے حسابی قواعد سے واقف نہیں ہیں اُن کی آسانی کے لیے نقش اور اس کی چال ہم دے رہے ہیں ۔











نقش کی چال بہت آسان ہے۔ پہلاخانہ وہ ہے جس میں 177لکھاہے۔ دوسرا خانہ 178 کا ہے۔ اُس کے بعد ترتیب وار 179 ، 180 ،181 ،182 ، 183 ، 184، 185تک خانے بھرتے چلے جائیں۔یہی نقش کی خاکی چال ہے۔ نقش کے اوپر ۶۸۷ لکھیں۔ چاروں کونوں پر قولہ الحق و لہ الملک اور چاروں ملائکہ جبرائیل ،عزرائیل، میکائیل ، اور اسرافیل لکھیں۔ نقش کے دائیں طرف کھٰیٰعص اور بائیں طرف حٰمعسق لکھیں۔اُس کے بعد نقش کے چاروں طرف حروفِ صوامت اس طرح لکھیں۔
احد رسص طعک لموہ
حُروف ِ صوامت کے یہ چار الفاظ کی ایک ایک سطر نقش کے چاروں طرف آئے گی ۔اِس کے بعد چاروں طرف لکیر کھینچ کر نقش کے ارد گرد حاشیہ لگا دیں ۔اب نقش کے نیچے یا پُشت پر مقصد کے مطابق عزیمت نام مع والدہ کے ساتھ لکھیں ۔
اگر یہ نقش نظر بد آسیب و جنّات اور سحر و جادو سے حفاظت کے لیے بنانا چاہتے ہیںتونقش کے نیچے اس طرح لکھیں۔
سددتُ افواہَ ونظر الجِن والاِنسِ والشیاطینِ والسّحِرَہ وَالابالسَہ مِن الجِن والاِنس والشیاطین ومن یَلُوذَبِھم باﷲِ العزیزالاَ ع ±زِوباﷲ الکبیر الاَاکبر بحقِ آ لٓمّ طٰہٰ طٰسٓ طَسٓمٓ عٓسٓقٓ نٓ الّٰلھُمَّ احفظِ عَلیٰ حَامِلِ ھٰذالدُّ عٰآ ہُ (نام مع والدہ)باَمرِاﷲِ الواحِدِ القَھَّار۔
اگر اس نقش کے ذریعے مخالفین اور دشمنوں کی زبان بندی مقصود ہے تو نقش کے نیچے اس طرح لکھیں ۔
وجعلنا مِن بَین ایدیھم سَدًّا ومنِ خلفِھِم ± سدًّ ا فاَغَشینا ھُم فھُم ± لایَبصرون۔ صُمّ µ بُکم µ عُم ±ی µ فھُم ± لایرجعُون عَقد ±تُ لِسَانِھِم ± وسَددتُ افواھِھمُ۔بحقِ آ لٓمّ طٰہٰ طٰسٓ طَسٓمٓ عٓسٓقٓ نٓ الّٰلھُمَّ احفظِ عَلیٰ حَامِلِ ھٰذالدُّعٰآہُ (نام مع والدہ )باَمرِاﷲِ الواحِدِ القَھَّار۔
اگر گھر میں ناچاقی ، فتنہ و فساد ہو، تمام گھر والے باہم لڑتے جھگڑتے ہوں یا میاں بیوی کے درمیان اتحاد و محبت نہ ہو ، ایک دوسرے کو بُرا بھلا کہتے ہوں یا دفتر وغیرہ میں دوسرے عزت نہ کرتے ہوں تو نقش کے نیچے یا پشت پر آیات و دعا اس طرح تحریر کریں۔
وَجَعَل ±نَا مِن ± بَی ±نِ اَی ±دِی ±ھِم ± سَدًّا وَمنِ خلفِھِم ± سدًّ ا فاَغَشینا ھُم فھُم ± لایُبصِرُو ±نَ اَل ±یَو ±مَ نَخ ±تِمُ عَلیٰ اَفُوَاھِھِم ± وَتُکَلِّمُنَااَی ±دِی ±ھِم ± فَھُم ± لَایَن ±طِقُو ±نَ لَو ±اَن ±فَق ±تَ مَا فِی ال ±اَر ±ضِ جَمِی ±عاً مَا اَلَّف ±تَ بَی ±نَ قُلُو ±بِھِم ± وَ لٰکِنَّ اللّٰہَ الَّفَ بَی ±نَ ھُم ± اِنَّہ عَزِی ±رُ حَکِی ±مُ یَا اَر ±حَمَ الَّراحِمِی ±نَ۔بحقِ آلٓمّ طٰہٰ طٰسٓ طَسٓمٓ عٓسٓقٓ نٓ الّٰلھُمَّ احفظِ عَلیٰ حَامِلِ ھٰذالدُّعٰآہُ (نام مع والدہ )باَمرِاﷲِ الواحِدِ القَھَّار۔
اگر مقصد ذاتی تحفظ، دشمنوں، آسیب و جنات یا سحروجادو سے حفاظت ہو تو نقش کے نیچے یا پُشت پر اس طرح لکھیں۔
کذالِکَ اللّٰہ رَبّی عَن فوقھم وَ عَن فوقنٰا کَذالک اللہُ انا عن یسٰارھم ون یسٰارنا انہ علیٰ کل شیٍ قدیر، ولکل شیٍ حفیظُ وصلی اللہ علیٰ محمد وسلم بحقِ آلٓمّ طٰہٰ طٰسٓ طَسٓمٓ عٓسٓقٓ نٓ الّٰلھُمَّ احفظِ عَلیٰ حَامِلِ ھٰذالدُّعٰآہُ (نام مع والدہ )باَمرِاﷲِ الواحِدِ القَھَّار۔
نقش تیار کرنے کے بعد اسے طریقے کے مطابق تہہ کر کے رکھ لیں اور کچھ مٹھائی پر فاتحہ دیں ۔تمام انبیاءو اولیاءکے ساتھ حضرت کاش البرنی ؒ کو بھی ایصال ثواب کریں ۔ نقش کو موم جامہ کر کے گلے میں ڈالیں یا بازو پر باندھیں ۔اگر اس طرح کوئی قباحت محسو س ہو تو سامنے کی جیب میںبھی رکھ سکتے ہیں،وہ لوگ جو کسی مصروفیت یا مجبوری کے سبب خود یہ نقش تیار نہ کرسکتے ہوں، براہ راست رابطہ کرسکتے ہیں مگر خیال رہے کہ گہن کے وقت سے ایک ہفتہ قبل رابطہ کرکے اپنا نام اور والدہ کا نام اور مقصد نوٹ کرادیں۔

میاں بیوی میں محبت کے لیے عمل خاص

زن و شوہر میں اختلافات، مزاجی ناہمواری، باہمی لڑائی جھگڑا، محبت کی کمی وغیرہ کے لیے یہ ایک مجرب طریقہ ہے اور صرف شادی شدہ خواتین و حضرات ہی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ نہایت آسان بھی ہے۔ گرہن کے درمیانی وقت میں ایک سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے پوری بسم اﷲ لکھ کر سورہ الم نشرح پوری لکھیں پھر یہ آیت لکھیں۔
والقیت علیک محبة فلاں بن فلاں (یہاں مطلوب کا نام مع والدہ لکھیں) علیٰ محبة فلاں بنت فلاں (یہاں طالب کا نام مع والدہ لکھیں) کما الفت بین آدم و حوا و بین یوسف و زلیخا و بین موسیٰ و صفورا و بین محمد و خدیجة الکبریٰ و اصلح بین ھما اصلاحاً فیہ ابداً
اب تمام تحریر کے ارد گرد حاشیہ ( چاروں طرف لکیر) لگا کر کاغذ کو تہہ کر کے تعویز بنا لیں اور موم جامہ کر کے بازو پر باندھ لیں یا پھر اپنے تکیے میں رکھ لیں۔
خیال رہے کہ مندرجہ بالا نقوش لکھتے ہوئے باوضو رہیں، پاک صاف کپڑے پہنیں، علیحدہ کمرے کا انتخاب کریں، لکھنے کے دوران مکمل خاموشی اختیار کریں اور اپنے مقصد کو ذہن میں واضح رکھیں کہ آپ کیا چاہتے ہیں، رجال الغیب کا خیال رکھیں کہ آپ جس طرف رخ کر کے بیٹھے ہوں وہ آپ کے سامنے نہ ہوں، رجال الغیب کا نقشہ ہماری ویب سائٹ پر آثار جفر کے لنک میں موجود ہے، اس سے مدد لیں۔

ناجائزو ناپسندیدہ تعلق کا خاتمہ

اکثر والدین اپنے بیٹے یا بیٹی کی ایسی محبت یا وابستگی سے پریشان رہتے ہیں جو ان کے نزدیک ناپسندیدہ ہوتی ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا لڑکا یا لڑکی ایک غلط راستے پر چل رہے ہیں۔
ایسی صورت میں طریقہ یہ ہے کہ گہن کے وقت کسی علیحدہ کمرے میں باوضو بیٹھ کر مندرجہ ذیل سطور کسی سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے لکھیں اور کا غذ کو تہہ کر کے تعویذ کی شکل بنا لیں اور پھر اس کاغذ کو کسی بھاری وزنی چیز کے نیچے دبا دیں یا قبرستان میں دفن کردیں، اگر ایسے دو نقش تیار کیے جائیں اور دونوں کو لڑکا اور لڑکی کے راستے میں دفن کردیا جائے تو انشاءاللہ دونوں کے درمیان علیحدگی ہوجائے گی۔
”احد رسص طعک لموہ لادیا یا غفور یا غفور بستم تعلق فلاں بن فلاں و بین فلاں بن فلاں عَقدَت قُلوبِھم ابداً یا حراکیل بحق یا قابض یا مانع العجل العجل الساعة الساعة“

دو افراد کے درمیان عداوت و دشمنی

اکثر دو افراد کے درمیان عداوت یا دشمنی اس قدر بڑھ جاتی ہے اور پورے خاندان کے لیے عذاب بن جاتی ہے،اس کا خاتمہ ضروری ہے، اکثر تو اس بنیاد پر باہمی قریبی رشتوں میں دراڑیں پڑجاتی ہیں، ایسی صورت حال کے لیے درج ذیل عمل مفید ثابت ہوگا، دیکھنا یہ ہوگا کہ دونوں میں سے حق پر کون ہے اور ناحق کون کر رہا ہے؟ لہٰذا نقش لکھتے ہوئے پہلے اُس فریق کا نام مع والدہ لکھیں جو ظلم و زیادتی کر رہا ہو اور بعد میں اس کا نام لکھیں جو حق پر ہو اور اس ساری دشمنی میں اپنا دفاع کر رہا ہو۔
احدرسص طعک لموہ لادیایا غفور یا غفور بستم اختلاف و عداوت فلاں بن فلاں و بین فلاں بن فلاں بحق صمُ بکمُ عمیُ فہم لایعقلون یا حراکیل العجل العجل العجل الساعة الساعة الساعة الوحا الوحا الوحا
کسی صاف کاغذ پر نیلی یا کالی روشنائی سے دو نقش گہن کے وقت لکھیں اور موم جامہ یا اسکاچ ٹیپ لپیٹ کر اُس راستے میں دائیں بائیں کسی سائیڈ دفن کردیں، جہاں سے اُن کا گزر ہوتا ہو، زمین میں دفن کرنے سے پہلے نقش پر کوئی وزنی پتھر بھی رکھ دیں، بعد ازاں کچھ مٹھائی پر فاتحہ دے کر بچوں میں تقسیم کریں اور حسب توفیق صدقہ و خیرات کریں۔

مخالف کی زبان بندی

عین گہن کے وقت مندرجہ ذیل سطور کالی یا نیلی روشنائی سے لکھیں یا سیسے کی تختی پر کسی نوکدار چیز سے کندہ کریں اور پھر کسی بھاری چیز کے نیچے دبا دیں یا کسی نم دار جگہ دفن کر دیں۔ انشاءاﷲ وہ شخص آپ کی مخالفت سے باز آجائے گا۔
ا ح د ر س ص ط ع ک ل م و ہ لا د یا یا غفور یا غفور عقد اللسان فلاں بن فلاں فی الحق فلاں بن فلاں یا حراکیل

برائے خواب بندی

خواب بندی سے مراد یہی ہے کہ کسی کی توجہ حاصل کی جائے یعنی وہ ہمیشہ آپ کے لیے بے چین اور بے قرار رہے ، اس مقصد کے لیے درج ذیل نقش لکھ کر کسی وزنی چیز کے نیچے دبائیں ،یہ نقش قمر در عقرب یا سورج یا چاند گہن میں لکھا جائے گا۔
ا ح د ر س ص ط ع ک ل م و ہ لا د یا یا غفور یا غفور بستم خواب و خود فلاں بن فلاں (یہاں اس کا نام مع والدہ لکھیں جس کے دل میںمحبت پیدا کرنا ہے) علے حب فلاں بن فلاں( اپنا نام مع والدہ) یا حراکیل

بندشِ طلاق

اکثرایسی صورت حال پیدا ہوجاتی ہے کہ شوہر یا شوہر کے گھر والے طلاق دینے پر آمادہ ہوجاتے ہیں،بعض شوہر ذرا ذرا سی بات پر بیوی کو طلاق کی دھمکی دیتے رہتے ہیں ، ایسی صورت حال میں طلاق کو روکنے کے لیے درج ذیل نقش لکھ کر وزنی چیز کے نیچے دبائیں۔
ا ح د ر س ص ط ع ک ل م و ہ لا د یا یا غفور یا غفور بستم ارادئہ طلاق فلاں بن فلاں (یہاں اس کا نام مع والدہ لکھیں جس سے طلاق کا خطرہ ہو) فی حق فلاں بن فلاں( اپنا نام مع والدہ) یا حراکیل العجل العجل العجل الساعة الساعة الساعة۔

ہفتہ، 23 مئی، 2020

ایمان کی کمزوری غیر اللہ کی طرف لے جاتی ہے

نام نہاد عامل اور بزرگ سادہ لوح افراد کو گمراہی کا راستہ دکھا رہے ہیں

معاشرے میں سحرو جادو کی وباءاس قدر پھیل گئی ہے کہ گھر میں مرا ہوا چوہا بھی نکل آئے تو لوگ سمجھتے ہیں کہ کسی نے ان پر کچھ کرایا ہے اور پھر اپنے کسی بھی دکھ تکلیف یا پریشانی کو اسی تناظر میں دیکھنے لگتے ہیں۔ہم اس موضوع پر سالہا سال سے لکھ رہے ہیں اور حتی الامکان یہ سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ سحرو جادو کے معاملات اتنے آسان اور اس قدر عام نہیں ہوتے کہ جس کا دل چاہے اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتا رہے۔بے شک سحرو جادو کی حقیقت اپنی جگہ مسلّم الثبوت ہے مگر اس علم کا جاننا اور اس پر عمل کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ہم اپنے علم اور تجربے کی بنیاد پر پورے یقین و اعتماد کے ساتھ یہ بات کہہ سکتے ہیں کہ اس راستے پر چلنے والا کبھی فلاح نہیں پاسکتا اور اس ذریعے سے کسی کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ یہ ضرور ہے کہ عارضی طور پر تھوڑی دیر کے لئے وہ کسی کو پریشان کرسکتا ہے مگر اس کی قیمت بھی اُسے بہت بھاری ادا کرنا پڑتی ہے لہٰذا اس علم کے حقیقی ماہرین بڑے محتاط ہوتے ہیں۔وہ بھی جائز و ناجائز کی تمیز رکھتے ہیں اور ایسے کاموں میں ہاتھ نہیں ڈالتے جن کے بارے میں وہ جانتے ہیں کہ یہ گھاٹے کا سودا ہے۔
 حقیقت یہ ہے کہ ہمارے ایمان نہایت کمزور ہوچکے ہیں اور ہمیں اللہ پر، اُس کے رسولﷺ کے فرمان پر اور اُس کے کلام پر یقین نہیں رہا ہے۔ہم بے تحاشا عبادات کرتے ہیں، کلام الہٰی کی تلاوت کرتے ہیں مگر یہ یقین نہیں رکھتے کہ ہمارے یہ اعمال ہمارے لیے فائدہ بخش ہےں اور ہمیں ہر برائی سے اور مصیبت سے بچاتے ہیں۔ اس کے برعکس ہمیں یہ یقین فوراً ہوجاتا ہے کہ ہم پر جو سحرو جادو کیا گیا ہے وہ ہم پر مو ¿ثر ہوگیا ہے،ہمارے سارے کام اُس کی وجہ سے خراب ہورہے ہیں، ہمیں جو نقصانات ہورہے ہیں اُس کی وجہ بھی کسی کا کیا کرایا عمل ہے۔حد یہ کہ ہمیں جو دکھ بیماریاں لاحق ہوگئی ہیں اُن کی وجہ بھی سحری اثرات ہی ہیں۔ مزید جاہل اور جعلی پیروں، عاملوں اور جھاڑ پھونک کرنے والے بزرگوں نے یہ گمراہ کن پروپیگنڈہ بھی کر رکھا ہے کہ گندے اور سفلی عمل کا توڑ،گندے اور سفلی طریقوں سے ہی ممکن ہے، اس معاملے میں نورانی طریقے کارآمد نہیں ہوتے۔ اس بیان کی جس قدر بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ یہ ایسی ہی بات ہے جیسے سورج کے چہرے پر دھول ڈال دی جائے۔افسوسناک امر یہ ہے کہ ہمارے سادہ لوح عوام ایسے پروپیگنڈے پر یقین بھی کر لیتے ہیں اور بڑی سادگی کے ساتھ ہمیں آکر بتاتے ہیں کہ فلاں بزرگ نے یہ فرمایا ہے۔ 
ہمارے نزدیک تو ایسے بزرگوں کی بزرگی ہی مشکوک ہے۔ محض ظاہری حلیہ اور پےچیدہ گفتگو ، کیا یہی بزرگی کی نشانیاں ہیں، ہمارے نام نہاد عامل اور بظاہر بزرگ نظر آنے والے افراد جو اپنی روحانیت کے بڑے بڑے دعوے کرتے ہیں عموماً طریقت کے فلسفے کی آڑ میں سخت گمراہیاں پھیلاتے ہیں ، ایسے ایسے شگوفے چھوڑتے ہیں کہ جنہیں سن کر عقل حیران رہ جاتی ہے اور ایک لمحے میں ان کی علمیت کا بھانڈا پھوٹ جاتا ہے ۔

شیزوفرینیا

تھوڑے دن پہلے ایک صاحب ایک مریضہ کو ہمارے پاس لائے، اُن کے ہمراہ ایک اور صاحب بھی تھے جن کا کہنا تھا کہ وہ بھی روحانیت سے شغف رکھتے ہیں اور مریضہ کا معاملہ ان کی سمجھ سے باہر ہے ، بڑے بڑے نامی گرامی عامل و کامل بھی اس کا علاج نہیں کرسکے ، نعتوں کی کیسٹ سنتے ہی یا مصلے پر کھڑے ہوتے ہی حاضری ہوجاتی ہے اور پھر یہ کسی کے قابو میں نہیں آتی ۔
اب غور طلب بات یہ ہے کہ نعتوں کی کیسٹ یا مصلے پر کھڑے ہونے کی صورت میں حاضری کا کیا مطلب ہے ، دوسرے معنوں میں وہ یہ کہنا چاہتے تھے کہ اس پر کسی بزرگ کی سواری آتی ہے کیونکہ نعتیں سن کر کوئی شیطان تو حاضر نہیں ہوسکتا ، دوسری طرف وہ اس حاضری سے اور لڑکی کی خراب حالت سے پریشان بھی تھے مگر یہ سوچنے کے لئے ایک لمحے کوبھی تیار نہیں تھے کہ معاملہ کسی آسیب و جنات یا کسی بزرگ کی روح کی مداخلت کا نہیں ہے بلکہ یہ کوئی نفسیاتی مسئلہ ہے ، وہ اس لڑکی کو مختلف مزارات پر بھی لے جاتے رہے تھے ۔
 بات صرف اتنی تھی کہ لڑکی شیزوفرینیا کی مریض تھی اور اُس پر دورے پڑتے تھے۔ شیزو فرینیا میں انسان کی شخصیت تقسیم ہوجاتی ہے اور دورے کے دوران میں وہ اپنی شعوری حقیقت کو فراموش کردیتا ہے ، لاشعور کی دنیا میںچلا جاتا ہے اور اُس کے لاشعور یا تحت الشعور میں جو کچھ جمع ہوتا ہے وہ اس کے مطابق ایکٹ کرنا شروع کردیتا ہے۔ اس کیفیت کو کم علمی اور عدم واقفیت کے سبب آسیب یا جنات کا نام دے دیا جاتا ہے۔ایسی لاشعوری کیفیت میں مریض بے پناہ طاقت ور بھی ہوسکتا ہے اور حیرت انگیز باتیں یا حرکات بھی کرسکتا ہے۔
 ہمارے نزدیک وہ سیدھا سادہ کیس تھا اور ہومیو پیتھک ٹریٹمنٹ سے ٹھیک ہوسکتا تھا۔ چناں چہ ہم نے اُنہیں یہی بتایا مگر شاید اُن کی سمجھ میں ہماری بات نہیں آئی اور آ بھی نہیں سکتی تھی۔ ایسے لوگ اپنی تسلی کے لیے بڑے سوال و جواب کرتے ہیں ، یہ اور بھی غلط رویہ ہے۔ خاص طور پر مریض کے سامنے اس طرح کی گفتگو کیس کو خراب کرتی ہے لہذا ہم نے انہیں سختی سے منع کیا کہ آپ خود کو اس الجھن میں نہ ڈالیں کہ مسئلہ کیا ہے؟ یہ مسئلہ آپ کی سمجھ میں اس لئے بھی نہیں آسکتا کہ آپ نے نفسیات بھی نہیں پڑھی اور میڈیکل کے بارے میں بھی آپ کا علم محدود ہے۔ آپ صرف ہماری ہدایات پر عمل کریں لیکن ہم نے محسوس کیا کہ وہ مطمئن نہیں ہوسکے اور بادل نا خواستہ دوا تو لے لی لیکن اُس کے بعد دوبارہ واپس نہیں آئے۔ یقیناً کسی نئے بزرگ یا عامل کی تلاش میں ہوں گے۔
 ایسے کیسوں میں مریض یا مریضہ نہایت بے بس اور لاچار ہوتی ہے۔اُسے مستقل طور پر مختلف علاج معالجے کے بہانے تختہ مشق بنایا جاتا ہے اور ایسے ایسے مراحل سے گزارا جاتا ہے جن کے نتیجے میں اُس کی بیماری اور بھی پیچیدہ بلکہ لا علاج ہوتی چلی جاتی ہے اورمریضہ خود بھی یقین کی حد تک یہ سمجھ لیتی ہے کہ اس کے ساتھ واقعی کوئی پراسرار معاملہ ہے۔ ایسی ہی صورت حال اُن لوگوں کی بھی ہے جو اپنے حالات کی خرابی کی وجہ سحروجادو کو سمجھتے ہیں اور دوسروں کے کیے کرائے پر اللہ سے زیادہ یقین رکھتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے حالات بھی کبھی نہیں بدلتے اور ہم نے انہیں ساری زندگی ناکام و نا مراد ہی دیکھا ہے۔ درحقیقت ایسے لوگ شرک جیسے گناہِ کبیرہ کے مرتکب ہوتے ہیں جو کہ اللہ کے نزدیک ناقابلِ معافی گناہ ہے۔ ہم اس صورت حال کو شرک اس لیے سمجھتے ہیں کہ انسان اللہ سے زیادہ سحروجادو کے اثرات پر یقین رکھتا ہے۔

نظام کائنات اور سیاروی گردش

انسان کی زندگی میں حالات کی دھوپ چھاو ¿ں جاری رہتی ہے۔ہم اللہ کے بنائے ہوئے جس نظام میں سانس لے رہے ہیں وہ کوئی جامد و ساکت نظام نہیں ہیں بلکہ جاری و ساری نظام ہے اور اس نظام میں زندگی کے اتار چڑھاو ¿ ہی کی بدولت زندگی کا حسن قائم ہے۔ غم اور خوشی ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔کسی پرانے شاعر نے کیا خوب کہا تھا جہاں بجتی ہے شہنائی وہاں ماتم بھی ہوتے ہیں۔
زندگی کی یہ دھوپ چھاو ¿ں اللہ کے قائم کردہ نظام میں سیارگان کی گردش کی وجہ سے جاری و ساری ہے ۔ اگر سیاروں کی گردش روک دی جائے تو پوری کائنات ساکت و جامد ہوجائے گی اور شاید زندگی کا جاری و ساری عمل بھی رک جائے لیکن اللہ کے بنائے ہوئے اس نظام کو اُس کے حکم کے مطابق ابھی چلتے رہنا ہے تاوقت یہ کہ اللہ ہی کا مقرر کردہ وقتِ اختتام نہ آجائے جسے ہم قیامت کہتے ہیں۔
انسان ازل ہی سے بڑا بے صبرا اور نا شکرا ہے بلکہ عموماً تو یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ انسان کسی حال میں خوش نہیں رہتا۔بے شک اللہ نے انسان کو بے پناہ خوبیوں اور خامیوں کا مجموعہ بنایا ہے۔ شاید یہ امتزاج ہی دنیا کی رنگا رنگی کا سبب ہے اگر صرف خوبیاں ہی ہوتیں تو دنیا میں کوئی مسئلہ،کوئی ہنگامہ، کوئی فساد نہ ہوتا۔گویا انسان فرشتہ بن جاتا ہے مگر فرشتے تو پہلے سے موجود تھے۔ انسان کی تخلیق کا مقصد ہر گز یہ نہیں تھا کہ وہ فرشتوں جیسے طور طریقے اختیار کرے ۔ اسی لیے خوبیوں کے ساتھ خامیاں اور کمزوریاں بھی اُسے اپنے جدِّامجد سے ورثے میں ملیں اور یہ خامیاں اورکمزوریاں ہی تمام مخلوقات کے درمیان میں اُس کے شرف کا باعث ہےں کیوں کہ ان کی موجودگی میں بھی جب وہ اعلیٰ ترین صفات کا اظہار کرتا ہے تو اُس کا مقام فرشتوں سے بھی آگے بڑھ جاتا ہے۔
کہنے کا مقصد صرف اتنا ہے کہ انسان کو اپنی کمزوریوں اور خامیوں پر قابو پانے کی جدوجہد کرنا چاہیے تب ہی یہ ممکن ہے کہ ہم اپنی اعلیٰ صفات اور عمدہ صلاحیتیوں سے فائدہ اٹھا سکیں۔ وقت کی دھوپ چھاو ¿ں میں ہماری خوبیوں اور خامیوں کا امتحان ہوتا ہے اور اس امتحان میں ہم کبھی فیل ہوتے ہیں اور کبھی پاس۔ جب فیل ہوتے ہیں تو اپنی خامیوں کا احساس کرنے کے بجائے دوسروں کو اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار سمجھنے لگتے ہیں۔ یہی وہ مرحلہ ہے جہاں سے ہمارے پیچیدہ مسائل کا آغاز ہوتا ہے اور ہم ایک ناکامی کے بعد دوسری ناکامی کی طرف قدم بڑھانا شروع کرتے ہیں اگر اس مرحلے پر ہم بغور اپنی ناکامی کی درست وجوہات کا جائزہ لے کر اپنی کمزوریوں کے بارے میں جان لیں اور پھر اُن پر قابو پانے کی مثبت کوششیں شروع کردیں تو یقیناً کوئی دوسری ناکامی ہماری زندگی میں نہیں آسکتی لیکن افسوس ہم یہی تو نہیں کرتے۔آیئے اس ساری گفتگو کے تناظر میں ایک خط کا جائزہ لیتے ہیں لیکن یہ اس حوالے سے کوئی پہلا خط نہیں ہے۔ایسے منظر نامے ہم پہلے بھی آپ کو دکھاتے رہے ہیں۔

سفلیات پر یقین کامل

اس خط کے سلسلے میں نام اور جگہ کا اظہار ممکن نہیں ہے،وہ لکھتے ہیں ”اللہ پاک آپ کو صحت و تندرستی، سکون و راحت نصیب کرے۔ محترم! میں نے آپ کا کالم پڑھا اور اُس کے مطابق لوح شمس تیار کی۔ ہمارے ایک بزرگ جو روحانی علاج کا کام 30 سال سے کر رہے ہیں، انہیں دکھائی تو انہوں نے بہت عقیدت سے اُسے چوم کر میرے والد کو تنبیہ کی کہ اس لوح کو اپنے پاس ضرور رکھیں۔ 
”پہلے ہمارا کاروبار بہت عروج پہ تھا اور فرصت نہیں ملتی تھی کہ ہم کچھ اور کرسکیں۔ اللہ نے بہت کرم کیا تھا لیکن پھر ہمارے برابر میں ایک دوسری دکان کھل گئی ، وہ کئی بھائی ہیں اور سب جانتے ہیں کہ وہ تمام بھائی تعویز گنڈے وغیرہ کرتے اور کرواتے ہیں ، میرے والد صاحب اور میں کالے علم وغیرہ پر بالکل یقین نہیں رکھتے تھے اور ہم نے ان کے بارے میں کبھی کوئی غلط بات بھی کسی سے نہیں کی ، آہستہ آہستہ ہمارا کام کم ہوتا چلا گیا ،آئے دن ہمارے گھر میں لڑائی جھگڑا ، بے سکونی اور دیگر پرابلم ہوتے ہوتے بہت حالت بگڑی اور حال یہ ہوا کہ والد صاحب بیمار رہنے لگے ، ان کے بعد والدہ کی طبیعت بھی خراب رہنے لگی تو ہم نے روحانی علاج کروایا تو پتہ چلا کہ ہمارے کاروبار پر سخت بندش اور والد صاحب پر سفلی کسی ہندو سے کروایا گیا ہے اور والد کے ساتھ والدہ پر بھی اثرات کا بتایا ہے ، پچھلے چار سال سے ایک عامل کو چھوڑ دوسرے عامل کے پاس آنا جانا لگ گیا ، طبیعت آئے دن خراب رہتی ہے ، جب بھی کوئی کارروائی ہوتی ہے تو والد صاحب کی طبیعت مزید خراب ہوجاتی ہے ، میں سب کا تو نہیں کہتا پر دو عامل حضرات جنہیں صرف میں نہیں بلکہ پورا علاقہ جانتا ہے کہ وہ جھوٹ بولنے والے لوگ نہیں ، انہوں نے بھی یہی بتایا اور ساتھ ساتھ صرف ہمارے برابر والے دکان دار کے بارے میں ہی نہیں ہمارے رشتہ داروں میں سے بھی کچھ لوگوں کے بارے میں بتایا کہ وہ بھی اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھو رہے ہیں ۔ آخر میں ان دونوں حضرات نے جہاں ہمارا دل مطمئن تھا یہ کہہ کہ ہم سے معذرت کرلی کہ ہمارے بیوی بچے ہیں اور یہ گندا کام گندا کرنے والے آسانی سے اتار سکتے ہیں ، ہمیں جس نے جو بتایا وہ پڑھا ، پڑھائی میں کبھی پیچھے نہیں رہے حتیٰ کہ 313 مرتبہ روز آیت الکرسی 41 دن پڑھی ، سورہ الناس، سورہ الفلق 1100 بار پڑھی ، یٰس شریف 41 بار 7 دن تک پڑھی ، دعائے حزب البحرپچھلے ایک سال سے بغیر ناغہ روز پڑھ رہا ہوں ، میرے پاﺅں میں پڑھائی کر کر کے سوجن ہونے لگی ہے ، قرآن پاک کی تلاوت ، یٰس شریف کا ورد روز کرتا ہوں ، سارے گھر والے نمازی ہیں ، پاکی ناپاکی کا خاص خیال رکھا جاتا ہے ، کام دھندہ بالکل ختم ہوچکا ہے ، کسی نے بتایا سورہ رحمن پڑھو ، نکلتے سورج کی طرف اشارہ کرکے ، وہ بھی کیا ، سورہ اخلاص ایک ہزار بار روز صبح فجر میں پڑھی ، کسی عامل کے پاس جاﺅ تو کچھ دن معاملا ت ٹھیک رہتے ہیں ، پھر وہی حال ، اکثر عامل حضرات یہی چاہتے ہیں کہ ہم ان کے دروازے کے چکر کاٹتے رہیں ، ان کو دیتے دلاتے رہیں ، اب بہت پریشان آگیا ہوں ، کب تک پڑھوں ، کب تک ان عامل حضرات کے چکر لگاﺅں ، مجھے اسٹار وغیرہ پر تو کوئی زیادہ عقیدہ نہیں لیکن جب سے میں نے لوح شمس بنائی ہے اور اسے چیک کروایا اور خاص طور پر آپ کے کالم پڑھے تو مجھے شرک اور بدعت سے بالکل پاک اور اسٹیٹ فارورڈ لگے ، آپ کی دل سے رسپیکٹ کرنے لگا ہوں ، میں چاہتا ہوں کہ آپ مجھے کچھ ایسا سکھا دیں کہ میں سب کئے کرائے کا توڑ کرسکوں ، مجھے کوئی ایسا حل بتا دیں کہ مستقل مسئلہ حل ہوجائے ۔“ 
جواب : عزیزم ! خدا معلوم آپ کون سی دنیا میں رہتے ہیں اور آپ کی سوچ کس قسم کی ہے ، اتنی محنتیں ، چلے وظیفے کرنے کے بجائے سب سے آسان حل تو یہی تھا کہ آپ وہ علاقہ ہی چھوڑ دیتے ، کسی اور جگہ دکان لے لیتے لیکن اس سلسلے میں بھی آپ کی اور آپ کے والد کی ضد یہ ہے کہ ہم کیوں جگہ چھوڑیں ، گویا آپ نے اپنے طور پر مقابلہ آرائی کی ٹھان لی ہے ، حالانکہ اس مقابلے میں خود اپنے بیان کی روشنی میں آپ بری طرح شکست کھا چکے ہیں اور اب حقیقت یہ ہے کہ جان کے لالے پڑ گئے ہیں ۔
 آپ کے والد کے کاروبار میں خرابی اور ان کی بیماری ، والدہ کی بیماری، گھر میں لڑائی جھگڑے ان تمام باتوں کا ذمہ دار آپ اپنی قریبی دکان کے مالک کو سمجھتے ہیں اور یہ بھی اس وقت سے سمجھ رہے ہیں جب سے آپ روحانی علاج کے چکر میں عاملوں کے پاس گئے اور انہوں نے بتایا کہ بڑی سخت بندش ہے وغیرہ وغیرہ ۔ اس سلسلے میں کوئی ثبوت نہ وہ عامل پیش کرسکتے ہیں اور نہ آپ ، بے شمار لوگ ایسے ہیں جن کا کاروبار آہستہ آہستہ زوال کا شکار ہوجاتا ہے اور صحت بھی خراب رہنے لگتی ہے ، صحت کی خرابی کے اور بھی بہت سے اسباب ہوسکتے ہیں ، عمر کا تقاضا ، غم و فکر ، مالی پریشانیاں وغیرہ ۔ والدہ کی بیماری بھی اسی سلسلے سے جڑی ہوئی ہے کہ اول تو عمر کا تقاضا پھر شوہر کی بیماری اور شوہر کے کاروبار کی خرابیوں کی وجہ سے معاشی پریشانی وغیرہ ۔ یہ صورت حال گھر میں لڑائی جھگڑوں کو بھی جنم دیتی ہے ، لہٰذا صرف ان بنیادوں پر سحر ، جادو ، سفلی عمل وغیرہ کا فتویٰ نہیں لگایا جاسکتا ، پھر ایک ایسے گھرانے پر جہاں سب نماز کے پابند ، قرآن کی تلاوت کرنے والے اور پاک صاف رہنے والے لوگ رہتے ہوں ، اس کے برعکس آپ کے دشمن بقول آپ کے گندے اور سفلی عمل کرتے اور کراتے ہیں وہ نہایت خوش حال ہیں بلکہ عیش کر رہے ہیں اور جب چاہتے ہیں آپ کے خلاف کوئی کارروائی کر ڈالتے ہیں مگر آپ کے بے پناہ ورد و وظائف جن میں ایسی ایسی زبردست سورتیں اور آیات الٰہی شامل ہیں ، آپ کا کوئی تحفظ نہیں کررہیں ! نعوذباللہ اس طرح تو آپ اللہ اور اس کے کلام پر بڑا خوف ناک الزام لگا رہے ہیں جیسا کہ ہم ابتدا میں لکھ چکے ہیں کہ آپ کو اللہ اور اس کے کلام پر تو یقین نہیں ہے ، معمولی اور گھٹیا کام کرنے والے لوگوں کے گھٹیا کاموں پر پورا یقین ہے ، یعنی جس دن والد کی طبیعت زیادہ خراب ہوتی ہے آپ یہ طے کرلیتے ہیں کہ مخالفوں نے کوئی کارروائی کی ہے ، ہمیں یقین ہے کہ روحانی علاج معالجے کے چکروں میں اور معاشی پریشانی کی وجہ سے آپ نے یا آپ کے والد صاحب نے کبھی ڈھنگ سے اپنا یا والدہ کا علاج نہیں کرایا ہوگا ، کبھی معقولیت سے سارے ٹیسٹ نہیں کرائے ہوں گے کہ بیماری کا اصل سبب معلوم ہوسکے کیونکہ آپ تو یہ طے کئے بیٹھے ہیں کہ سب کچھ اللہ کے بجائے آپ کے دشمن کر رہے ہیں ، معاذ اللہ ....معاذ اللہ ۔
 خدا کے بندے ! جہالت کے اندھیرے میں سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے، آپ جن قابل اعتبار سچ بولنے والے بزرگوں کا حوالے دے رہے ہیں ہماری نظر میں تو وہ کتنے ہی سچے ، نیک اور پرہیز گار کیوں نہ ہوں مگر ان کی جہالت پر کو ئی شبہ نہیں کیا جاسکتا ، بلکہ انہوں نے جو نشان دہی فرمائی ہے اور آپ کے رشتہ داروں کو بھی اس میں شامل کردیا ہے وہ بھی ان کے فراڈ ہونے کا ثبوت ہے ۔ ان کا یہ مشورہ بھی کہ گندہ کام ،گندہ کرنے والے آسانی سے اتار کر سکتے ہیں انہیں جہنم کا راستہ دکھا سکتا ہے ، کیونکہ اس طرح وہ اللہ کی سادہ لو ح مخلوق کو کفر کا راستہ دکھا رہے ہیں اور خود ان کے روحانی ڈھونگ کا پول بھی ان کی اس بات سے کھل جاتا ہے کہ ” ہمارے بیوی بچے ہیں “ گویا انہیں خود بھی اللہ اور اس کے کلام پر کوئی یقین نہیں ہے ، شیطانی قوتوں سے وہ بھی ڈرتے ہیں بلکہ ان پر ایمان رکھتے ہیں ، یاد رکھیں ایک سچا مسلمان کبھی کسی شیطانی قوت سے خوفزدہ نہیں ہوتا ، وہ تو اس کے مقابلے پر ڈٹ جاتا ہے اور بالآخر فتح اسی کی ہوتی ہے کیونکہ اللہ اس کے ساتھ ہوتا ہے ، اللہ کبھی اس کا ساتھ نہیں دے گا جو غیر اللہ کی طرف جائے گا ، ایسے بزرگ کون سے علم کے ذریعے اس طرح کی پیش گوئیاں کرتے رہتے ہیں ؟ کیا انہیں کوئی غیب کا علم ہے ؟ علم جفر ، علم الاعداد ، فال ، رمل ، استخارہ الغرض جتنے بھی ذرائع ہوسکتے ہیں ان کے ذریعے وہ ایسی باتیں نہیں بتا سکتے ، استخارے کو تو حد درجہ بد نام کردیا گیا ہے ، مندرجہ بالا تمام طریقے نہایت کم زور جواب دیتے ہیں جن پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ، فال اور رمل کے لئے تو شریعت میں پابندی آئی ہے اور استخارہ صرف اس لئے ہے کہ کسی مسئلے میں اللہ کی رضا معلوم کی جائے ، آج کل لوگ استخارے کے نام پر بندش اور سحر جادو کا حال معلوم کر رہے ہیں ۔اس سے بڑا مذاق اور کیا ہوسکتا ہے یہ تو فرمان رسول ﷺ سے بھی انحراف ہے ۔دوسری صورت میں ایسے لوگوں سے یہ پوچھا جائے کہ کیا وہ کاہن ہیں جو غیب کی باتیں بتا رہے ہیں ، انہیں کون سے ذرائع سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ کا فلاں پڑوسی یا رشتہ دار آپ پر گندے عملیات کسی ہندو سے کرا رہا ہے ؟ 
 آپ کی کم علمی کا ایک اور ثبوت آپ کا یہ جملہ ہے ” مجھے اسٹارز وغیرہ پر بھی کوئی زیادہ عقیدہ نہیں “ عزیزم ! اسٹارز یا علم نجوم کوئی عقیدہ نہیں ہے نہ یہ کوئی مذہب ہے ، جس قسم کے لوگوں میں آپ کی تربیت ہوئی ہے وہ اپنی جہالت کے سبب علم نجوم کو قسمت کا حال ، غیب کاحال اور نا معلوم کیا کیا کہتے ہیں اور خود غیب دانی اور کشف و کرامات کا دعویٰ رکھتے ہیں، حالانکہ علم نجوم ایک سائنس ہے ، بالکل اسی طرح جیسے میڈیکل سائنس ، آپ اسے مانےں یا نہ مانےں اس کی صحت پر کوئی فرق نہیں پڑتا ، کرڑوں لوگ دنیا میں جدید سائنس کی ترقی سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور بے شمار ایسے بھی ہیں جو اسے برا بھلا کہہ رہے ہیں ، یہی صورت دیگر علوم کی بھی ہے ۔ 
 آخر میں آپ نے جو فرمائشیں کی ہیں ہم انہیں آپ کے مسئلے کا حل نہیں سمجھتے ، آپ کے مسائل کا درست حل یہ ہے کہ والد اور والدہ کا درست علاج کرائیں ، فرضی مقابلہ آرائی اور دشمنی کی فضا کو ختم کریں ، اپنی خامیوں کا جائزہ لیں اور یہ جاننے کی کوشش کریں کہ کاروباری معاملات میں آپ کی کوتاہیاں کیا ہیں اور آپ کے حریف کو کاروباری معاملات میں آپ پر کیا برتری حاصل ہے ، لوح شمس آپ نے بنالی ہے اسے اپنے پاس رکھیں ، اسمائے الٰہی ” یا حی یا قیوم “ کا ورد رکھیں اور بہت زیادہ پڑھائی کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، یہ اسمائے الٰہی اسم اعظم کا درجہ رکھتے ہیں ، کسی کا کیا کرایا آپ پر اثر نہیں کرسکتا ، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آپ جعلی عاملوں کی باتوں میں آکر ایک ایسے مرض کا علاج کررہے ہیں جو کہ اپنا کوئی وجود ہی نہیں رکھتا ، لہٰذا جو دوائیں بھی کھا رہے ہیں وہ کچھ نئے امراض پیدا کر رہی ہیں ، آخر میں ہم آپ کو دعا ہی دے سکتے ہیں کہ اللہ آپ کی آنکھیں کھول دے اور آپ کو ایمان دے ۔
آخری بات یہ سمجھ لیں کہ ہر انسان کی زندگی میں عروج و زوال ، کامیابیاں، ناکامیاں، اچھا اور برا وقت آتے اور جاتے رہتے ہیں اور یہ اللہ کے قائم کردہ اس کائناتی نظام کا حصہ ہے ، جب اچھا وقت شروع ہوتا ہے تو انسان ہر طرح کی خوش حالی اور مسرت سے ہمکنار ہوتا ہے، اس وقت وہ بھول جاتا ہے کہ کبھی اس کا برا وقت بھی آسکتا ہے، سو جب برا وقت شروع ہوتا ہے تو وہ اس حقیقت کو سمجھنے کے بجائے ایسی ہی باتیں اور بہانے کرتا ہے جیسے آپ کر رہے ہیں، یاد رکھیں مشکل اور برے اوقات سے تو انبیا بھی نہیں بچ سکے اور انھوں نے ایسے اوقات کو صبروبرداشت کے ساتھ اللہ پر مکمل یقین رکھتے ہوئے گزار دیا مگر کبھی ناشکر گزاری نہیں کی، عارضی دنیاوی سہاروں پر توجہ نہیں دی مگر انسان اپنے بے صبرے پن کی وجہ سے خراب وقت میں قوت برداشت کھوبیٹھتا ہے، ممکن ہے آپ کے ساتھ بھی اور آپ کے والد کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی معاملہ ہو جسے آپ دوسری دکان کے مالکان کے کھاتے میں ڈال رہے ہوں، اچھے اور برے وقت سے واقفیت صرف ایسٹرولوجیکل سائنس کے ذریعے ہی ممکن ہے جو آپ کی نظر میں شاہد کوئی فضول چیز ہے، اسی لیے آپ نے غالباً اپنی یا اپنے والد کی تاریخ پیدائش وغیرہ بھی نہیں لکھی۔

جمعہ، 15 مئی، 2020

نقش جمعتہ الوداع، اس سال کا ایک اہم موقع

پاک بھارت جنگ اور موجودہ نظام سیاست کا خاتمہ

رمضان المبارک کا آخری عشرہ شروع ہوچکا ہے، اللہ رب العزت موجودہ بحرانی دور میں اس ماہ کی عبادات قبول فرمائے اور قوم کو بحران سے نجات دے (آمین)
پاکستان بے شک اس سال کے ایک اہم موڑ کی طرف بڑھ رہا ہے، جون سے راہو کیتو کی پوزیشن پاکستان اور بھارت دونوں کے زائچوں میں خاصی مشکوک ہوگی اور تقریباً سات اگست تک راہو کیتو ایک ہی ڈگری پر ہوں گے، اس طرح پاکستان اور بھارت کے زائچوں میں دوسرے ، چوتھے، چھٹے ، آٹھویں، دسویں اور بارھویں گھروں کو متاثر کر رہے ہوں گے، بھارت و پاکستان کے درمیان کسی جنگی کارروائی کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، دوسری طرف معاشی بدحالی، بے روزگاری، بیماری اور ہلاکتیں بھی بڑھ سکتی ہیں۔
حکومت ایک بڑے سیاسی بحران سے دوچار ہے اور یہ بحران اپوزیشن کا پیدا کردہ نہیں ہے بلکہ تحریک انصاف کے اندر ہی جنم لے رہا ہے، وزیراعظم عمران خان اس بحران پر قابو پانے میں کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں، اس کا امکان آنے والے دنوں میں ان کے مثبت یا منفی فیصلوں پر ہوگا، وہ کس حد تک مفاہمتی کوششوں میں کامیاب ہوسکتے ہیں اور کس حد تک ہر طرح کی مفاہمت کو پس پشت ڈال کر کوئی تاریخی راست اقدام کرسکتے ہیں، یہ دیکھنا ہوگا، گویا آنے والے مہینے وزیراعظم کے لیے امتحانی مہینے ہیں۔
خیال رہے کہ ہم نے شروع سال ہی میں اپنے سالانہ تجزیے میں نشان دہی کی تھی کہ ستمبر کا مہینہ بڑا ہی ستم گر ہوگا کیوں کہ اس وقت سیارہ مریخ ایسی پوزیشن میں ہوگا جو اہم فیصلے اور چونکا دینے والی صورت حال لاسکتا ہے، سیارہ مریخ اپنے ذاتی گھر برج حمل میں زائچہ ءپاکستان کے بارھویں گھر میں ہوگا اور تیسرے ، چھٹے اور ساتویں گھر کو ناظر ہوگا، یہ وقت بیرونی مداخلت کسی نئے ایکشن اور سیٹ اپ میں کسی بڑی تبدیلی کا امکان ظاہر کرتا ہے۔
موجودہ صورت حال جس تیزی کے ساتھ بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے اس کے پیش نظر سیاروی اشارے آنے والے مہینوں میں موجودہ نظام کا خاتمہ اور کسی نئے سیٹ اپ کا امکان ظاہر کرتے ہیں (واللہ اعلم بالصواب)

بے چارا پیادہ تو ہے کہ مہرئہ ناچیز
فرزیں سے بھی پوشیدہ ہے شاطر کا ارادہ

 نقشِ جمعتہ الوداع

عوام کے مسائل اگرچہ بے پناہ ہےں لیکن سب سے بڑا مسئلہ روزگار کا ہے کیوں کہ اس کے بغیر کوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا ، بے روزگاری سب سے بڑا جہنم ہے جس کی آگ میں ہمارا ملک جل رہا ہے اور ملک سے باہر مقیم پاکستانی بھی روزگار کے حوالے سے کسی نہ کسی مسئلے کا شکار رہتے ہیں، انسان کی زندگی میں اچھے اور برے اوقات آتے رہتے ہیں بعض لوگ اپنی بہترین کوششوں کے باوجود روزگار کے معاملات میں کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کرپاتے ، ایسے افراد کے لیے ہم پہلے بھی مخصوص اوقات کی مناسبت سے ورد و وظائف، عملیات و نقوش کی نشان دہی کرتے رہے ہیں ، اسی مناسبت سے رمضان المبارک کے مقدس ترین مہینے میں جمعتہ الوداع سے متعلق ایک وظیفہ اور ایک نقش پیش کیا جارہا ہے جو مجرّب ہے اور انشاءاللہ تمام مسلمانوں کے لیے فائدہ بخش ثابت ہوگا ، یہ نقش اور وظیفہ گزشتہ کئی سالوں سے دیا جارہا ہے اور بے شمار افراد اس کے ذریعے فوائد حاصل کرچکے ہیں،ان شاءاللہ ہم بھی یہ نقش کاغذ پر اور ہرن کی جھلی پر تیار کریں گے، ضرورت مند رابطہ کرسکتے ہیں۔

وظیفہ جمعتہ الوداع

 وظیفہ بہت آسان ہے اور صرف تھوڑی سی دیر کی محنت ہے ، اس محنت کے صلے میں ایک قیمتی تحفہ ہاتھ آجائے گا،یہ وظیفہ ان لوگوں کے لیے مفید ہے جو نزلہ و زکام یا جوڑوں کے درد میں مبتلا رہتے ہیں۔
 عمدہ خالص چنبیلی یا زیتون کا تیل حاصل کرلیں اور جمعتہ الوداع کی صبح فجر کی نماز کے بعد اول آخر سات بار درود شریف کے ساتھ سورہ والعادیات سات بار پڑھ کر چنبیلی کے تیل پر دم کرلیں اور اسے محفوظ رکھیں ، تمام اقسام کے جسمانی درد اور نزلے کے لےے مفید ہے ، اکثر آرتھرائیٹس کے مریضوں کو بھی جوڑوں کے درد میں آرام ملا ہے ، پرانے نزلے کی صورت میں اس تیل کی سر پر مالش مفید ثابت ہوگی ۔

نقش برائے خیروبرکت

 دوسرا عمل تھوڑا سا مشکل ضرور ہے لیکن اس کی افادیت بھی کم نہیں ہے ، جمعتہ الوداع کی صبح فجر کی نماز کے بعد سورج طلوع ہونے سے پہلے سورہ الاعراف کی آیت نمبر 10 کا نقش ہرن کی جھلّی یا عمدہ سفید کاغذ پر عرق گلاب میں زعفران ملاکر لکھ لیں ، اگر زعفران نہ مل سکے تو عرق گلاب میں ہلدی ملاکر روشنائی بنالیں بعد ازاں نقش کو عمدہ خوشبو سے معطر کریں اور اپنی دکان ، دفتر یا کاروبار و ملازمت کی جگہ پر رکھیں تو انشا اللہ بے انتہا خیر و برکت ہوگی ، کاروبار ترقی کرے گا ، اگر ملازمت ہے تو پائیدار ہوگی اور ترقی کے مواقع پیدا ہوں گے ، اگر گھر میں رکھیں تو بے برکتی ختم ہوجائے گی ، قرض ہے تو اس کی ادائیگی میں آسانی ہوگی ، فی الواقع نہایت موثر اور مجرب المجرب عمل ہے ۔
 نقش لکھنے کے بعد زرد رنگ کی مٹھائی پر فاتحہ دے کر ایصال ثواب کریں اور حضرت کاش البرنی ؒ کے لےے بھی دعائے خیر کریں ، نقش پاس رکھنے کے بعد حسب توفیق صدقہ وخیرات کریں ، اس نقش کو تعویذ کے طریقے پر تہہ کرکے موم جامہ کرلیں اور گلے میں پہنیں یا بازو پر باندھیں تو آپ کی ذاتی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا ، اگر چاہیں تو فریم کراکے دکان یا دفتر میں یا گھر میں مغرب کی سمت دیوار پر آویزاں کرلیں ، اگر نقش کو پوشیدہ رکھنا چاہیں تو چار تہہ کرلیں اور موم جامہ یا پلاسٹک کوٹڈ کرکے کاروبار کی جگہ یا گھر میں کسی محفوظ مقام پر رکھیں، نقش درج ذیل ہے۔








نقش بھرنے کے لےے مناسب ہوگا کہ نقش کے خانے پہلے سے تیارکرلیے جائیں اورعین وقت پر بسم اللہ پڑھ کر نقش مکمل کیا جائے ، سب سے پہلے نقش کی پیشانی پر 786 لکھیں پھر نقش کے چاروں کونوں پر قولہ الحق ولہ الملک اور چاروں ملائکہ کے نام ، کٓھٓیٰعٓصٓ اور حٰمٓعٓسٓقٓ لکھیں ، پھر نقش کے بیرونی خانوں میں پوری آیت اسی طرح نقل کرلیں جیسے کہ لکھی ہوئی ہے ، آخر میں درمیانی نقش مثلث بھریں ، یہ مثلث اسی آیت شریف کا ہے ، کیوں کہ آیت کے کل اعداد 2199 ہیں جس خانے میں 729 کے اعداد ہیں، یہ نقش کا پہلا خانہ ہے اس کے بعد ترتیب وار 730 ، 731 ، 732، 733، 734، 735، 736 اور آخری خانے میں 737 لکھ کر نقش مکمل کرلیں ، خیال رہے کہ نقش کے خانے بھرنے کی ترتیب یہی رہے گی ، بس کام مکمل ہوگیا اور آپ نے ایک ایسا تحفہ حاصل کرلیا جو یقیناً بیش قیمت ہے۔

سوال و جواب

ایم، اے لکھتے ہیں ” آپ کا مضمون پڑھا جو میں بڑے شوق سے پڑھتا ہوں لیکن آج تک فائدہ نہ اٹھاسکا، میں نے تین دفعہ آپ سے ملاقات کی لیکن جواب میں مطمئن نہیں ہوا، آپ نے پہلی دفعہ ایک سادہ سا کاغذ میر ے ہاتھ میں تھمادیا کہ یہ زائچہ ہے جو میری سمجھ میں نہ آیا،دوسری دفعہ بھی ایک کمپیوٹر سے کاغذ نکال کر دے دیا،اس پر کوئی برج پہلے گھر سے بارہ گھروں کا کوئی ذکر نہیں تھا، اب ذرا مجھے تفصیل سے بتائیں کہ میرا مسئلہ کیا ہے ؟ 
تقریباً 15,20 سال پہلے میں نے خواب میں کسی چیز کو دیکھا تھا جس کا ذکر میں نے ملاقات میں کیا تھا اور مجھے سردی لگنے لگ گئی تھی، علاج شروع ہوا اس کے بعد ایک دن بد بختی سے ایک پیر صاحب کے پاس جا نکلے ، یہاں سے بربادی شروع ہوگئی، انہوں نے میرے کپڑے لیے اور کہا کہ کل آکر لے جانا، بس وہ دن اور آج کا دن روزانہ یہی حالت ہوتی ہے، سر پر بوجھ پڑ جاتا ہے اور گالیاں نکالنے لگ جاتا ہوں، سب کہتے ہیں یہ آسیب ہے، سوائے آپ کے۔ہر کام میں بندش ہوتی ہے، خوف آتا ہے، شکل عجیب لگتی ہے اور روزانہ جب میں کھانا کھاتا ہوں، دونوں وقت اُلٹے ہاتھ کی انگلیاں ٹیڑھی ہوجاتی ہیں اور بار بار ایک ہی فقرہ ”کتے کی بچی“ ادا کرتا ہوں، بار بار۔کوئی دم والی چیز یا نقش پہن لوں تو جسم میں آگ لگ جاتی ہے، غصہ آتا ہے، آپ کی بدوح والی انگوٹھی بھی ہے، وہ بھی پہن لوں تو اور طبیعت خراب ہوجاتی ہے، آج آپ کا مضمون پڑا تو سوچا میں بھی اپنا تجزیہ بھیجوں ، ذرا کھل کر صاف صاف بتائیں کہ آپ وہاں مجھ سے کیا چھپاتے تھے،یہ جو سارے ماہر، عامل رسائل کے ذریعے بنے ہوئے ہیں، تقریباً سب سے شرفِ علاج رہا ہے، باتیں بڑی بڑی،ذرا فائدہ نہ ہوا۔جھوٹ نہیں باقاعدہ ثبوت ہیں،سب کی رائے یہی ہے کہ آسیب ہے، علاج کسی کے پاس نہیں ہے،میرا تجربہ تو یہ ہے کہ آپ لوگ آسیب سے ڈرتے ہیں،ایسے ایسے جفر کے قاعدے رسالوں میں دیتے ہیں کہ کوئی سمجھ نہ سکے، ناراض نہ ہوں، ذرا مضمون تلخ ہوگیا ہے، جب سے یہ چھیڑ خانی یعنی علاج کرایا ہے، سب کاروبار ، ہر چیز برباد ہوگئی، اب 20 سال سے گھر بیٹھے ہیں، آپ اندازہ کرلیں، کیسے حالات ہوں گے، خیر اللہ کی مرضی۔“
جواب: عزیزم! ہمارے پاس برسوں سے بے شمار لوگ آتے جاتے رہتے ہیں،یقیناً آپ بھی آئے ہوں گے لیکن اس طرح ہمیں ہر شخص کے بارے میں یاد نہیں رہتا کہ اُس کا کیا مسئلہ تھا، آپ نے جو صورتِ حال ہم سے ملاقات کی لکھی ہے اُس سے اتنا اندازہ ہورہا ہے کہ آپ سے زیادہ تفصیلی بات چیت نہ کرنے کی اور آپ کے کیس کی کھل کر تشریح نہ کرنے کی وجہ غالباً یہی رہی ہوگی کہ ہم نے اس حقیقت کو سمجھ لیا ہوگا کہ بھینس کے آگے بین بجانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، مزید یہ کہ ہمیں یہ اندازہ بھی ہوگیا ہوگا کہ آپ سنجیدگی سے اپنا علاج نہیں کرائیں گے، آپ کے موجودہ خط سے بھی یہی اندازہ ہورہا ہے کہ آپ اپنے علاج کے سلسلے میں سنجیدہ نہیں ہیں، صرف یہ جاننا چاہتے ہیں کہ آپ کا مسئلہ کیا ہے حالاں کہ آپ خود طے کیے بیٹھے ہیں کہ آپ پر کوئی آسیب مسلط ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ آپ کے مسئلے پر آپ سے بات کرنا اول تو اس لیے ممکن نہیں ہے کہ آپ کے دماغ میں جو گرہ پڑی ہوئی ہے وہ جب تک نہیں کھلے گی، کوئی بات آپ کی سمجھ میں نہیں آئے گی، دوم یہ کہ آپ کی اپنی علمی استعداد اور عقل و فہم بھی اتنی نہیں ہے کہ آپ اپنے مسئلے کے علمی نکات کو سمجھ سکیں،آپ کے دماغ کی سوئی تو جاہل پیروں اور نام نہاد عاملوں، کاملوں نے ایک ہی نکتہ پر اٹکا دی ہے کہ آپ پر آسیب ہے جب کہ ہمارا مو ¿قف یہ ہے کہ آپ خود ایک آسیب ہیں جو اپنی پوری فیملی کے لیے مسئلہ بنا ہوا ہے، ہمارے نزدیک آپ کا مسئلہ نفسیاتی ہے یعنی آپ ایک کرانک قسم کے نفسیاتی مریض ہیں لیکن آپ کا ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ آپ اس حقیقت کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں کیوں کہ اس طرح آپ کی انا مجروح ہوتی ہے کہ آپ کو ایک ذہنی بیمار قرار دیا جارہا ہے، اپنی ذہنی بیماری کو آسیب کے پردے میں لپیٹ کر آپ نے گزشتہ 15,20 سال نہایت بے فکری اور بے عملی کے ساتھ گزار دیے،جس کے نتیجے میں مالی اور کاروباری پریشانی و تباہی یقینی تھی اور ہے،ہمارے خیال میں اگر آپ کسی قابل ماہرِ نفسیات سے رجوع کرتے اور جم کر اپنا علاج کراتے تو کبھی کے ٹھیک ہوچکے ہوتے یا کم از کم آپ کی یہ حالت نہ ہوتی جو آج ہے یعنی مالی و کاروباری پریشانی۔
ہم پہلے بھی لکھ چکے ہیں کہ جب نفسیاتی عوارض معقول علاج نہ ہونے کے سبب طول پکڑتے ہیں اور انسانی اعصاب کمزور پڑنے لگتے ہیں تو شیطانی مداخلت بھی شروع ہوجاتی ہے،اگر بندہ صفائی و طہارت ، عبادت اور اللہ پر کامل ایمان کے معاملے میں غفلت و کمزوری کا شکار ہو تو خود شیطان بن جاتا ہے اور اس کے رابطے میں اگر کوئی شیطان آجائے تو کوئی تعجب کی بات نہیں ہوگی، آپ کے ساتھ بھی ایسا کچھ معاملہ ہوسکتا ہے۔
امید ہے کہ ہمارے کُھل کر بات نہ کرنے اور آپ کے زائچے پر کوئی واضح اظہارِ خیال نہ کرنے کی وجوہات اب آپ کی سمجھ میں آگئی ہوںگی، مندرجہ بالا حقائق اگر آپ کے سامنے بیان کیے جاتے تو کیا آپ انہیں تسلیم کرلیتے؟ یہ باتیں تو اب بھی آپ کے حلق سے نیچے نہیں اتریں گی،آپ کنویں کے مینڈک کی طرح اب بھی کسی ”کتے کی بچی“ کے چکر میں ہی رہیں گے۔

ہفتہ، 9 مئی، 2020

برج ثور میں سیارہ زہرہ کا طویل قیام

اس عرصے میں مختلف بروج کے لیے سیارہ زہرہ کا ثمرہ

مئی کا آگ برساتا مہینہ جاری ہے، اس دوران میں رمضان المبارک کی عبادات و سعادات سے فیض یاب ہونے کا موقع بھی تمام مسلمانوں کو حاصل ہے، کورونا وائرس نے دنیا میں جو خوف و دہشت کی فضا پیدا کی تھی اس میں بھی کمی آرہی ہے، دنیا کے بیشتر ممالک آہستہ آہستہ اپنے سابقہ معمولات پر واپس آرہے ہیں، پاکستان میں بھی وفاقی حکومت نے لاک ڈاو ¿ن میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے، گزشتہ دنوں ایک حدیث مبارک بھی سوشل میڈیا پر گردش کرتی رہی جس کے مطابق امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ ستارہ ثریا جب صبح سویرے طلوع ہونے لگے گا تو وباءکا زور ٹوٹ جائے گا، اس حدیث کے حوالے سے لوگوں کی مختلف آراءسامنے آتی رہیں، علمائے کرام کم از کم اس بات پر متفق تھے کہ حدیث شریف درست اور مستند ہے، ہم نے بھی نشان دہی کردی تھی کہ مئی کے مہینے میں پاکستانی اُفق پر ستارہ ثریا طلوع ہوگا، وہ وقت بھی قریب آگیا ہے، اللہ سے دعا ہے کہ اس وباءسے جلد از جلد دنیا کو نجات دے۔
کورونا وائرس کی وباءجب شروع ہوئی تو ماہرین وائرس اور نہایت اہم و قابل ڈاکٹر صاحبان کا موقف یہ تھا کہ اس وائرس کا تعلق موسمی اثرات سے کم و بیش نہیں ہوسکتا جیسا کہ خیال کیا جارہا تھا کہ یہ وائرس جو ایک طرح کی چکنائی ہے، گرم موسم میں خود بہ خود ختم ہوجائے گا مگر ڈاکٹر حضرات اس خیال سے متفق نہیں تھے، اس تمام عرصے میں ہمارا مشاہدہ یہ رہا کہ ڈاکٹر صاحبان کی رائے درست نہیں تھی، گرم ممالک میں اس وائرس کی شدت سرد ممالک کے مقابلے میں کم رہی اور امید کی جانی چاہیے کہ مئی جون تک اس کا مکمل خاتمہ ہوسکے گا۔
جب کوئی وباءیا مصیبت آتی ہے تو اس کا مقابلہ کرنے اور اس سے نجات حاصل کرنے کے لیے ضروری اقدام اور احتیاط سے کام لیا جاتا ہے، جن ملکوں نے ایسا کیا وہ جلد اس پر قابو پانے میں کامیاب ہوچکے ہیں، یہ احتیاط آئندہ بھی ضروری ہوں گی، اس میں کوئی شک نہیں کہ کورونا وائرس کی وباءنے پوری دنیا کو اب یہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ وہ مستقبل میں نئی حکمت عملی کیا اختیار کریں، پوری دنیا کی معیشت تباہ ہوچکی ہے اور یہ صورت حال دنیا بھر میں ایک نئی معاشی کشمکش کو جنم دینے کا باعث بن رہی ہیں، وہ سپر پاورز ہوں یا عام چھوٹے ممالک، سب ہی بدترین معاشی دباو ¿ میں آچکے ہیں، حیرت انگیز طور پر چائنا جہاں سے اس وباءکا آغاز ہوا تھا بہت جلد اس سے نجات پاکر اپنی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے پوری طرح میدان میں آچکا ہے، اس کا حریف امریکا تاحال کورونا کے دباو ¿ سے نہیں نکل سکا ہے، یہ دونوں بڑے ممالک اور ان کے اتحادی اب مستقبل میں اپنی معیشت کو بحال کرنے اور مزید توانا کرنے کے لیے کون سی حکمت عملیاں اختیار کریں گے ، یہ قابل توجہ ہوگا، کیا نئی معاشی جنگ کسی نئی عالم گیر جنگ کا سبب بنے گی؟تازہ صورت حال میں اس کا امکان اور اندیشہ موجود ہے، شاید اتحادی گروپوں میں نئی صف بندیاں بھی دیکھنے میں آئیں، بہر حال یہ علیحدہ سے ایک بڑا موضوع ہے جس پر پھر کسی وقت گفتگو ہوگی۔

سیارہ زہرہ کا غیر معمولی قیام

سیارہ زہرہ دائرئہ بروج کا ایک تیز رفتار سیارہ ہے جو عموماً تقریباً 27 دن میں ایک برج سے گزر جاتا ہے اور ایک سال سے بھی کم عرصے میں پورے دائرئہ بروج کا دورہ مکمل کرلیتا ہے لیکن ہر ڈیڑھ سال بعد کوئی موقع ایسا بھی آتا ہے جب یہ ایک ہی برج میں طویل عرصہ قیام کرتا ہے، اس سال بھی صورت حال کچھ ایسی ہی ہے۔
اس سال سیارہ زہرہ 29 مارچ 2020 ءکو اپنے ذاتی برج ثور میں داخل ہوا تھا اور تاحال اسی برج میں حرکت کر رہا ہے، برج ثور میں اس کا قیام 2 اگست تک رہے گا، گویا تقریباً چار ماہ یہ برج ثور میں گزارے گا، ظاہر ہے یہ معمول کے خلاف ہے، برج ثور سیارہ زہرہ کا اپنا ذیلی برج ہے یہاں اس کی پوزیشن اچھی ہوتی ہے، اس دوران میں رجعت و استقامت کے مرحلے بھی آئیں گے، 13 مئی سے اسے رجعت ہوگی، اس وقت یہ تقریباً 27 درجے پر ہوگا، بحالتِ رجعت 25 جون تک اسی برج میں حرکت کرے گا اور پھر مستقیم ہوکر دوبارہ آگے کی طرف سفر کا آغاز کرے گا، زہرہ کا یہ طویل قیام مختلف برجوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے کیا فوائد اور نقصانات لائے گا، اس کا درست اندازہ تو کسی کے ذاتی انفرادی زائچہ ءپیدائش سے ہی ہوسکتا ہے، جہاں تک جرنل اثرات کا تعلق ہے تو اس کا جائزہ یہاں پیش کیا جارہا ہے لیکن خیال رہے کہ اپنا برج معلوم کرنے کے لیے صرف اپنی تاریخ پیدائش پر انحصار نہ کریں بلکہ تاریخ پیدائش کے ساتھ وقت پیدائش اور مقام پیدائش کی بنیاد پر جو برج ہوگا، وہی اہم تصور کیا جائے گا، وہ لوگ جنہوں نے کبھی اپنا زائچہ نہیں بنوایا انھیں نہیں معلوم ہوتا کہ ان کا پیدائشی برج کیا ہے؟ زیادہ تر افراد کی اکثریت صرف اپنے سن سائن کی بنیاد پر اپنا برج معلوم کرتی اور اس کے مطابق حالات و واقعات جاننے کی کوشش کرتی ہے جو ہمارے نزدیک ایک غلط طریقہ ہے، اگر آپ کو اپنا پیدائشی برج معلوم نہیں ہے تو اپنا درست زائچہ بنوائیں، دوسری صورت یہ ہے کہ اپنا پیدائشی برج معلوم کرنے کے لیے آپ ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں، صرف برج بتانے کی کوئی فیس نہیں ہوتی، اپنا نام، اپنی مکمل تاریخ پیدائش، وقت پیدائش، پیدائش کا شہر لکھ کر میسج کریں تو ہم آپ کو آپ کا درست پیدائشی برج بتادیں گے تاکہ اسی کے مطابق آپ آئندہ زندگی میں درست رہنمائی حاصل کرسکیں مگر یہ خیال رہے کہ میسج کرنے والے خواتین و حضرات اس معاملے میں میسج کرنے کے بعد کسی جلد بازی کا مظاہرہ نہ کریں، یہ ممکن نہیں ہے کہ ہم اپنے تمام کام چھوڑ کر فوراً ہی آپ کو جواب دیں، تھوڑا سا انتظار ضروری ہوگا۔

طالع برج حمل

برج حمل والوں کے زائچے میں سیارہ زہرہ دوسرے اور ساتویں گھر کا حاکم ہے گویا ذرائع آمدن اور دوسروں سے تعلقات سیارہ زہرہ سے وابستہ ہیں، بے شک زہرہ کا یہ طویل قیام اس حوالے سے اچھے نتائج لاسکتا ہے لیکن مئی میں تقریباً 20 مئی سے 24 مئی تک کا وقت زائد اخراجات یا کوئی مالی نقصان لاسکتا ہے، اس دوران میں دوسروں سے کوئی تنازع یا اختلاف رائے بھی سامنے آسکتا ہے،برج حمل والوں کی قسمت کا ستارہ مشتری 30 جون تک اپنے برج ہبوط میں ہے لہٰذا اس تمام عرصے میں انھیں صرف قسمت پر بھروسا کرکے نہیں بیٹھنا چاہیے، ان کی کوششیں اور محنت ہی کامیابی لاسکتی ہے، جولائی سے مشتری کی پوزیشن بہتر ہوگی تو یقیناً قسمت بھی ساتھ دے گی اور زہرہ کی موجودہ پوزیشن ان کے معاملات میں مزید بہتری لائے گی۔

طالع برج ثور

طالع ثور کا ذیلی حاکم اگرچہ سیارہ زہرہ ہے مگر چھٹے گھر کا حاکم بھی یہی ہے، اس لیے زہرہ برج ثور والوں کے لیے نت نئے مسائل کا باعث بنتا ہے، تقریباً چار ماہ کا قیام برج ثور میں رہے گا جس کی وجہ سے ان لوگوں کو مختلف معاملات میں دوسروں کے ساتھ اختلافات یا تنازعات کا سامنا ہوسکتا ہے، اس عرصے میں اگر کسی مقدمے بازی میں الجھے ہوئے ہیں تو بہتر ہوگا کہ کسی فیصلے کے لیے جلد بازی کا مظاہرہ نہ کریں، مزید یہ کہ انھیں اپنی صحت کے سلسلے میں بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی،خاص طور پر 20 مئی سے 24 مئی کے دوران میں انھیں کسی بدمزگی یا ناخوش گواری کا سامنا ہوسکتا ہے اور جون کے پہلے ہفتے میں بھی بعض ذاتی نوعیت کے مسائل پریشان کرسکتے ہیں لیکن یہ بھی خیال رہے کہ ثور والوں پر اس تمام عرصے میں کام کا دباو ¿ بڑھے گا اور زیادہ کمانے کا موقع ملے گا۔

طالع برج جوزا

برج جوزا والوں کے زائچے میں سیارہ زہرہ پانچویں اور بارھویں گھر کا حاکم ہوکر بارھویں گھر میں چار مہینے قیام کرے گا گویا زہرہ کی یہ پوزیشن موافقت میں نہیں ہوگی، جوزا والوں کی قسمت کا ستارہ زحل پہلے ہی خراب پوزیشن میں ہے لہٰذا اس عرصے میں انھیں زیادہ محتاط رہ کر فیصلے اور اقدام کرنا ہوں گے، کوئی رسک لینا ان کے لیے مناسب نہیں ہوگا، بچوں کے معاملات یا خوش قسمتی سے متعلق امور میں فکر مندی رہے گی، دوسروں سے تعلقات میں بھی مایوسی ہوسکتی ہے،خاص طور پر ان لوگوں کو 15 مئی سے 15 جون تک مختلف معاملات میں دباو ¿ اور فکر مندی کا سامنا ہوسکتا ہے ، اس دوران میں کوئی نیا کام ، نیا معاہدہ نہ کریں، اپنے روز مرہ کے معاملات پر توجہ رکھیں لیکن 15 جون کے بعد سے یقیناً صورت حال بہتر ہوگی اور وہ کسی بھی دباو ¿ سے نکلنے میں کامیاب ہوسکیں گے۔

طالع برج سرطان

طالع سرطان والوں کے لیے سیارہ زہرہ گیارھویں اور چوتھے گھر کا مالک ہوکر چار ماہ گیارھویں گھر میں گزارے گا، زہرہ کی یہ پوزیشن مبارک اور فائدہ بخش ہے، البتہ جون کے پہلے ہفتے میں کچھ ذاتی نوعیت کے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے، خیال رہے کہ مئی کا مہینہ سرطان والوں کے لیے کسی حد تک سخت ہوگا کیوں کہ پیشہ ورانہ امور سے متعلق سیارہ مریخ زائچے کے آٹھویں گھر سے گزر رہا ہوگا جب کہ مشتری اور زحل کی پوزیشن بھی نئے چیلنج اور مسائل لاسکتی ہے، اسی طرح 15 جون سے 15 جولائی کے درمیان بھی برج سرطان والوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی لیکن اس کے علاوہ ان کے معاملات میں بہتری آئے گی اور زہرہ کے سعد اثرات ان کی اہم خواہشات کی تکمیل کا باعث بنیں گے۔

طالع برج اسد

طالع اسد کے زائچے میں سیارہ زہرہ دسویں اور تیسرے گھر کا حاکم ہے، تقریباً چار ماہ دسویں گھر میں قیام کرے گا لہٰذا اس عرصے میں صحت اور کرئر کے معاملات میں نئے چیلنج اور مسائل لاسکتا ہے مگر جن لوگوں کے پیدائشی زائچے میں زہرہ مضبوط ہے وہ آسانی سے نئے چیلنجز کا مقابلہ کرلیں گے اور اپنے کاروباری معاملات میں ترقی کریں گے، خیال رہے کہ مشتری اور زحل زائچے کے ساتویں گھر میں موجود ہےں لہٰذا برج اسد والوں کو دوسروں سے تعلقات کے حوالے سے دشواری کا سامنا رہے گا اور کاروباری یا لائف پارٹنر شپ میں مسائل پیدا ہوسکتے ہیں، انھیں زیادہ مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا، اپنے بھی پرائے ہوسکتے ہیں، انھیں چاہیے کہ دوسروں پر بالکل انحصار یا بھروسا نہ کریں، نئے فیصلے اور اقدام سے پہلے اچھی طرح غوروفکر کرلیں ممکن ہے ان کا کوئی فیصلہ یا اقدام درست نہ ہو، جولائی سے صورت حال میں بہتری آئے گی۔

طالع برج سنبلہ

سیارہ زہرہ طالع سنبلہ والوں کے لیے نہایت اہم پوزیشن رکھتا ہے، وہ زائچے میںد وسرے اورنویں گھر کا حاکم ہے، ان گھروں کا تعلق حیثیت ، ذرائع آمدن اور فیملی سے ہے، زہرہ نویں گھر میں چار ماہ قیام کرے گا، اس کی یہ پوزیشن سعد اور مبارک ہے لیکن وقتاً فوقتاً زہرہ کو دیگر سیاروں کے نحس اثرات کا سامنا ہوگا، خاص طور پر جون کا پہلا ہفتہ مالی نقصانات یا زائد اخراجات لاسکتا ہے، اگر پیدائشی زائچے میں زہرہ کی پوزیشن مضبوط ہے تو بہت زیادہ نقصانات نہیں ہوں گے، بہر حال مئی کے آخری ہفتے اور جون کے پہلے ہفتے میں زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوگی، فیملی سے متعلق مسائل بھی سامنے آسکتے ہیں، اس کے علاوہ مجموعی طور پر زہرہ کی نویں گھر میں پوزیشن ترقی کے نئے راستے کھولے گی اور برج سنبلہ والوں کو مزید کامیابیاں حاصل ہوں گی۔

طالع برج میزان

برج میزان والوں کا حاکم سیارہ زہرہ ہے اور ان کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے، زائچے میں زہرہ آٹھویں گھر کا بھی حاکم ہے اور تقریباً چار مہینے اسی برج میں گزارے گا، زہرہ کی یہ پوزیشن میزان والوں کے لیے موافق نہیں ہے، انھیں نت نئے چیلنجز کا سامنا رہے گا، ذہنی دباو ¿ اور کاموں میں رکاوٹ کا سامنا ہوگا، لوگوں سے تعلقات میں بھی دشواری ہوگی، 15 مئی سے 15 جون تک کا عرصہ زیادہ مشکلات اور فکر مندی لاسکتا ہے، خیال رہے کہ طالع برج میزان کے لیے مبارک ترین سیارہ مشتری بھی اپریل سے جون تک اپنے برج ہبوط میں رہتے ہوئے میزانی افراد کو اپنی بے بسی کا احساس دلاتا رہے گا یعنی جو وہ کرنا چاہتے ہوں گے ، وہ کر نہیں پائیں گے،بہر حال 15 جون کے بعد سے صورت حال میں بہتری کا آغاز ہوگا اور یکم جولائی کے بعد ان کی پوزیشن مزید بہتر ہوگی۔

طالع برج عقرب

طالع عقرب والوں کے لیے سیارہ زہرہ ساتویں اور بارھویں گھر کا حاکم ہے لہٰذا عملی طور پر ناموافق اثرات دیتا ہے، زائچے کے ساتویں گھر میں چار ماہ قیام کے دوران میں 15 اپریل سے 15 جون تک مسلسل حالات میں سختی اور نت نئے چیلنج لاسکتا ہے، برج عقرب والوں کے لیے سیارہ مشتری دوسرے گھر کا حاکم ہوکر نہایت اہم ہوجاتا ہے، اپریل سے جون تک چوں کہ یہ بھی اپنے برج ہبوط میں ہوگا لہٰذا عقربی افراد کے لیے یہ تمام عرصہ خاصا سختی اور ذہنی پریشانی کا ہوسکتا ہے، انھیں بہت پابندی سے جمعہ کے روز اور منگل کے روز اپناصدقہ دینا چاہیے اور کثرت سے استغفار کا ورد کرنا چاہیے۔
خیال رہے کہ یکم جولائی کے بعد ہی عقربی افراد کے حالات میں بہتری کے آثار شروع ہوں گے اور 15 جولائی سے انھیں اپنے کاموں میں کامیابی کے حصول کا موقع ملے گا، جون کے پہلے ہفتے میں ممکن ہے بعض عقربی افراد کو اپنی جاب یا پروفیشن کے حوالے سے بھی کسی نئی صورت حال کا سامنا کرنا پڑے۔

طالع برج قوس

طالع قوس والوں کے لیے سیارہ زہرہ چھٹے اور گیارھویں گھر کا حاکم ہے، تقریباً چار ماہ چھٹے گھر میں قیام کرے گا، گویا کاروباری مفادات یا دیگر فوائد کا حصول ان کے لیے آسان نہیں ہوگا، ان کا اپنا ستارہ مشتری بھی اپریل تا جون برج ہبوط میں ہوگا جس کی وجہ سے وہ محسوس کرسکتے ہیں کہ کسی شدید دباو ¿ کا شکار ہیں، 15 مئی سے 15 جون تک انھیں زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی کیوں کہ اس عرصے میں قسمت ساتھ نہیں دے گی، ان کی ذاتی کوشش اور محنت ہی ان کے لیے مددگار ہوسکتی ہے، بہر حال قوسی افراد نڈر اور حوصلہ مند ہوتے ہیں، وہ کسی نئے چیلنج کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیںانھیں اپنی کوشش پر جدوجہد جاری رکھنا چاہیے،اگست کے مہینے سے وہ ہر قسم کے دباو ¿ سے نکلنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

طالع برج جدی

طالع برج جدی کے لیے زہرہ پانچویں اور دسویں گھر کا حاکم ہوکر نہایت اہمیت اختیار کرجاتا ہے، پانچواں گھر زندگی کی خوشیوں اور دسواں گھر پیشہ ورانہ معاملات سے متعلق ہے، چناں چہ چار مہینے پانچویں گھر میں قیام خاصا خوش کن اور فائدہ بخش ثابت ہوگا، البتہ جون کا پہلا ہفتہ کرئر کے معاملات میں کوئی نیا چیلنج سامنے لاسکتا ہے جس سے نمٹنا زیادہ مشکل نہیں ہوگا کیوں کہ جدی والوں کا حاکم سیارہ زحل ان کے زائچے کے پہلے گھر میں اچھی پوزیشن رکھتا ہے، مزید یہ کہ چوتھے اور گیارھویں گھر کا حاکم سیارہ مریخ بھی اس تمام عرصے میں ان کے لیے معاون و مددگار رہے گا، زہرہ کی موجودہ پوزیشن ان کی زندگی میں نئی خوشیاں اور پروفیشنل معاملات میں نئی کامیابیاں لائے گی۔

طالع برج دلو

طالع دلو کے لیے سیارہ زہرہ چوتھے اور نویں گھر کا حاکم ہے اور زائچے کے چوتھے گھر میں چار ماہ رہتے ہوئے برج دلو والوں کو نئے مواقع اور نئی کامیابیاں دے سکتا ہے، البتہ جون کا پہلا ہفتہ محتاط رہنے کا ہوگا کیوں کہ اس وقت زہرہ کی پوزیشن اچھی نہیں ہوگی، کوئی رسک لینا یا نیا منصوبہ شروع کرنا نامناسب ہوگا، خیال رہے کہ سیارہ مشتری جو برج دلو والوں کے لیے اعلیٰ مفادات کا سیارہ ہے اپریل تا جون ہبوط یافتہ رہے گا لہٰذا انھیں اس عرصے میں بہت زیادہ اور اہم امور میں فوائد کی امید نہیں رکھنی چاہیے،اسی طرح 20 مئی سے 24 مئی کے دوران بھی کوئی ناخوش گوار بات مایوسی کا باعث بن سکتی ہے، بہر حال جولائی سے کاروباری مفادات کا سلسلہ شروع ہوگا اور سیارہ زہرہ کا موجودہ قیام بھی ان کے لیے فائدہ بخش ثابت ہوگا۔

طالع برج حوت

طالع حوت کے لیے زہرہ تیسرے اور آٹھویں گھر کا حاکم ہوکر زائچے کا فعلی منحوس سیارہ بن جاتا ہے، چار مہینے اس کا قیام تیسرے گھر میں رہے گا، اس کی وجہ سے برج حوت والوں کو وقتاً فوقتاً نت نئے چیلنجز اور مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے، سیارہ مشتری زائچے کے دسویں گھر کا حاکم ہے یہ بھی اپریل تا جون اپنے برج ہبوط میں ہوگا جس کے نتیجے میں کاروباری معاملات میں پریشانی کا سامنا رہے گا، گویا اپریل تا جون تین مہینے کسی طور بھی حوت والوں کے لیے خوش گوار نہیں ہوسکتے، البتہ جولائی سے ان کے معاملات میں بہتری کے آثار شروع ہوسکتے ہیں، خیال رہے کہ جولائی کے بعد سیارہ مریخ بھی بہتر پوزیشن میں آجائے گا جو برج حوت والوں کے لیے نہایت فائدہ بخش اور نئی توانائی دینے والا سیارہ ہے، چناں چہ وہ ایک اچھے اور کامیاب وقت میں داخل ہوجائیں گے۔

ہفتہ، 2 مئی، 2020

امریکا اور صدر ٹرمپ کے لیے مشکلات میں اضافہ

عملیات و وظائف میں پرہیز اور کسی نقصان کے خطرات

امریکا بہادر یعنی دنیا کی ایک بڑی سپر پاور اس سال ایک بڑے آزمائشی دور سے گزر رہی ہے، اپنے زائچے کے مطابق اسے نہایت مشکل اور سخت وقت کا سامنا ہے، دوسری طرف امریکا کے صدر مسٹر ڈونالڈ ٹرمپ بھی ایک نہایت ہی سخت اور بدترین وقت سے گزر رہے ہیں، ہمارے قارئین کو یاد ہوگا کہ گزشتہ سال اکتوبر میں ہم نے صدر ٹرمپ کے تفصیلی زائچے پر روشنی ڈالی تھی، ہمارا یہ آرٹیکل ویب سائٹ پر بھی موجود ہے، ہم نے لکھا تھا۔
”اگلے سال وہ دوبارہ الیکشن میں حصہ لینے کے لیے تیار ہیں،ان کی کامیابی یا ناکامی کا درست فیصلہ تو اسی صورت میں ہوسکے گا جب ان کے مخالف امیدوار کے برتھ چارٹ کو بھی سامنے رکھا جائے (مخالف امیدوار سامنے آچکا ہے اور اس کا برتھ چارٹ خاصا مضبوط ہے اور کامیابی کا امکان ظاہر کرتا ہے) لیکن خود ان کے برتھ چارٹ کی پوزیشن آئندہ سال بہت بہتر نظر نہیں آتی، خصوصاً ستمبر سے نومبر 2020 ءتک “
مسٹر ٹرمپ کے زائچے میں سیارہ مشتری چھٹے گھر برج حوت میں داخل ہوگیا ہے، یہاں سیارہ زحل پہلے سے موجود ہے، دونوں ایک قریبی قران رکھتے ہیں، ان کی پوزیشن ظاہر کرتی ہے کہ وہ مسلسل شدید ٹینشن اور پریشانی کا شکار ہیں، دوسری طرف راہو کیتو زائچے کے اہم گھروں کو متاثر کر رہے ہیں ، سیارہ زہرہ زائچے کے دسویں گھر میں داخل ہوچکا ہے اور ایک لمبا عرصہ اسی برج میں بحالت رجعت و استقامت قیام کرے گا، ان کے پیدائشی زائچے میں اسی گھر میں راہو اور شمس پہلے سے موجود ہے جن کے مقابل قمر اور کیتو ہیں، اس دوران میں زہرہ ان سے متاثر ہوگا اور وہ ایسے اقدام یا فیصلے کرسکتے ہیں جو مزید ان کے لیے نئے مسائل پیدا کرے، خاص طور سے میڈیا سے ان کے تنازعات بڑھتے چلے جارہے ہیں اور آئندہ مزید بڑھیں گے، یہ صورت حال اپنی مستقبل کی انتخابی مہم میں ان کے لیے خرابی کا باعث بنے گی اور نتیجے کے طور پر وہ اپنے مقابل امیدوار کے مقابلے میں کمزور پوزیشن پر آجائیں گے، ان شاءاللہ بہت جلد ان کے مقابل امیدوار کے زائچے پر بھی روشنی ڈالی جائے گی۔

عملیات و وظائف میں پرہیز اور رجعت کا خوف

حسب معمول رمضان المبارک سے قبل عام ضروریات زندگی سے متعلق اعمال و وظائف دیے جاتے ہیں، اس حوالے سے ایک صاحبہ نے لکھا ہے کہ بعض لوگ کہتے ہیں ، اس طرح عمل اور وظیفے نہیں کرنے چاہئیں، اگر کوئی چھوٹی موٹی غلطی بھی ہوجائے تو وظیفہ الٹ جاتا ہے اور پھر انسان کوئی بڑا نقصان اٹھاسکتا ہے، آپ کے خیال میں کیا یہ بات درست ہے، مزید وضاحت کردیں کہ وظائف کے سلسلے میں کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے اور کن چیزوں سے پرہیز کرنا لازم ہے۔
عزیزم! پہلی بات تو یہ ہے کہ ہم جو بھی وظائف دیتے ہیں وہ ایسے ہر گز نہیں ہوتے جن میں کسی غلطی کے نتیجے میں کوئی بڑا نقصان پہنچ سکے، البتہ یہ ضرور ہے کہ کسی غلطی کے باعث کیوں کہ وظیفے کی درست طریقے سے ادائی نہیں ہوتی تو مطلوبہ نتائج بھی حاصل نہیں ہوتے اور ناکامی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے۔
اب ذرا اس مسئلے کو سمجھ لیجیے کہ کوئی چھوٹی موٹی غلطی کیا اہمیت رکھتی ہے اور یہ اہمیت کس جگہ مو ¿ثر ہے اور کس جگہ غیر مو ¿ثر،اس کے علاوہ کسی بھی ورد یا وظیفے یا عمل میں رجعت کا شدید ردعمل ظاہر ہونے کا خوف کہاں ممکن ہے اور کہاں نہیں؟ ساتھ ہی ہم اس کی بھی وضاحت کردیں کہ پرہیز جلالی و جمالی کہاں ضروری ہوتا ہے اور کہاں غیر ضروری۔
ایسے تمام اعمال ، وردووظائف جو انسان اپنی جائز اور حقیقی ضروریات کے تحت اللہ سے استعانت اور مدد کے لیے اختیار کرتا ہے ان میں قبولیت اور اثر پذیری کا معاملہ انسان کی نیت اور ضرورت کی درستگی نیز مقصد کی سچائی اور طلب و لگن سے مشروط ہوتا ہے، چھوٹی موٹی غلطیاں اس پر اثر انداز نہیں ہوتی ہیں کیوں کہ وہ قبول کرنے والا مشکلیں حل کرنے والا نیتوں کے حال جاننے والا، ہماری ضروریات کے جائز و ناجائز کا فیصلہ کرنے والا، ہماری تمام کمزوریوں اور خوبیوں سے بخوبی واقف ہے، وہ ہماری دعا کو قبول کرتا ہے اور اس کے بعد ہمیں وہی کچھ دیتا ہے جو ہمارے لیے بہتر ہے جب کہ ہم نہیں جانتے کہ ہمارے لیے کیا بہتر ہے؟ لہٰذا ایسے اعمال و وظائف میں کسی رجعت یا شدید ردعمل کا کوئی خطرہ نہیں ہوتا جس میں انسان اپنی جائز ضروریات کے لیے کسی بھی طریقے سے اپنے رب کو پکار رہا ہو، نہ ہی ایسے اعمال و وظائف کے لیے کسی جلالی و جمالی پرہیز کی ضرورت ہوتی ہے، ہاں البتہ کچا لہسن، پیاز کھانے سے اس لیے منع کیا جاتا ہے کہ ان کی بو دیر تک قائم رہتی ہے اور ملائکہ کو بھی ناپسند ہے، حضور اکرم ﷺ نے فرمایا کہ کچا لہسن ، پیاز کھاکر ہماری مسجد میں نہ آئیں اس کی بو سے ملائکہ کو تکلیف ہوتی ہے، حضور ﷺ کے اس ارشاد کی روشنی میں ہم یہ سمجھتے ہیں کہ جو لوگ اللہ کے بابرکات ناموں کا ورد کرتے ہیں یا دیگر کلام الٰہی اکثر اپنے ورد میں رکھتے ہیں انہیں کچے لہسن پیاز سے پرہیز کرنا چاہیے بس اتنی سی بات ہے پرہیز کے معاملے میں۔
اب ذرا یہ مسئلہ بھی سمجھ لیجیے کہ پرہیز اور کوئی چھوٹی سی غلطی بھی کون سے عملیات و وظائف میں سخت نقصان دہ ثابت ہوتی ہے ، سب سے پہلے اس ذیل میں وہ اعمال وہ وظائف آتے ہیں جن کے ذریعے انسان سپر نیچرل قوتوں کے حصول کے لیے سرگرداں ہوتا ہے یعنی کوئی شخص، جنات، ہمزاد یا کسی اور نوعیت کی روحانی قوتوں کے حصول کے لیے کوششیں کر رہا ہو یا پھر کسی ناممکن ایسی خواہش کی تکمیل کے لیے عمل و وظائف کر رہا ہو جن کا وہ اہل ہی نہیں ہے مثلاً ایک شخص اہلیت نہ رکھتے ہوئے بھی ملک کی وزارت عظمیٰ کے حصول کے لیے چلے وظائف شروع کردے یا ایسی ہی کچھ اور خواہش بھی ہوسکتی ہیں، مثلاً آپ کسی کی بہن، بیٹی پر اپنی محبت کا اثر ڈالنے کے لیے عمل یا وظیفہ کر رہے ہوں، کسی کی بیوی کو متاثر کرنے کے لیے یا کسی کے شوہر کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے عمل وظیفہ کریں، مزید یہ کہ جوئے، سٹے، انعامی بانڈ کی پرچی میں کامیابی کے لیے عمل و وظیفہ شروع کردیں تو بہر حال یہ نامناسب بلکہ ناجائز ہوگا اور ایسے عمل یا وظیفے کا نتیجہ آپ کے حق میں اچھا نہیں ہوگا، آپ کسی بڑے نقصان یا مصیبت کا شکار ہوسکتے ہیں، ہم نے اکثر دیکھا ہے کہ شوہر اگر دوسری شادی کرلے تو بعض خواتین ایسے وظیفے یا عمل خود کرتی یا دوسروں سے کراتی ہیں جن کے ذریعے وہ دوسری بیوی کو طلاق دے دے یا ان کے درمیان اختلاف و افتراق پیدا ہوجائے، یہ بھی انتہائی نقصان دہ ثابت ہوتا ہے، ہمارا مشاہدہ ہے کہ ایسے عمل وظیفے کا الٹا اثر ظاہر ہوتا ہے یعنی خود انھیں طلاق ہوجاتی ہے۔
مختصر بات اتنی ہی ہے کہ اگر آپ اپنی جائز وار حقیقی ضرورت اور پریشانیوں کے لیے اللہ سے اس کے کلام یا اسمائے الٰہی کے ذریعے دست بہ دعا ہوتے ہیں تو نہ آپ کو کسی خاص پرہیز کی ضرورت ہے اور نہ ہی کسی بات کا خوف ہونا چاہیے جب کہ اس کے برعکس صورت حال میں معاملہ برعکس ہوگا۔
ایک اور نکتہ یہاں وضاحت طلب ہے اور وہ یہ کہ اپنی ذات اور اپنی ذات سے متعلقہ مسائل کے حل کی حد تک انسان کو تمام اختیارات حاصل ہیں اور وہ اپنے اعمال و افعال میں آزاد اور خود مختار ہے لیکن جب معاملہ یا مسئلہ کسی دوسرے فریق سے منسلک ہوجائے تو پھر بات مختلف ہوجاتی ہے مثلاً اگر کوئی شخص یہ چاہتا ہے کہ وہ اپنی پسند کی جگہ شادی کرے اور وہاں اس کی شادی نہیں ہورہی اور شادی نہ ہونے کی وجوہات میں دوسرے فریق یا اس کے لواحقین کا راضی نہ ہونا شامل ہے، ایسی صورت میں اس معاملے کو صرف فریق اول کا نجی اور ذاتی معاملہ قرار نہیں دیا جاسکتا اور نہ ہی اسے یہ حق دیا جاسکتا ہے کہ وہ کسی کی مرضی کے خلاف کسی بھی ذریعے سے کوئی اقدام کرے اگر وہ ایسا کرے گا تو نقصان کا موجب ہوسکتا ہے، اسی طرح عملیات و وظائف کے ذریعے اپنے مخالفین اور ناپسندیدہ افراد کے خلاف کوئی کارروائی کرنا اکثر اوقات خود اپنے حق میں سخت نقصان دہ ثابت ہوتا ہے، یاد رکھیے آپ کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے مگر محض کسی مفروضے یا قیاس کی بنیاد پر دوسروں کو دشمن قرار دے کر ان کے خلاف جارحانہ کارروائی خود اپنے لیے نقصان و تباہی کا باعث بن سکتی ہے،اکثر ہم نے دیکھا ہے کہ لوگ چھوٹی چھوٹی باتوں پر انتہائی جذباتی ہوجاتے ہیں اور دوسروں کو اپنا سخت ترین دشمن سمجھنے لگتے ہیں پھر ان کے خلاف عملیات و وظائف کے ذریعے کسی کارروائی کے خواہش مند ہوتے ہیں، یہ بھی مناسب طرز عمل نہیں ہے، ایسی صورت میں معاملات کو اللہ پر چھوڑ دینا چاہیے، آپ پر کیے گئے ظلم و زیادتی کو اللہ دیکھ رہا ہے، اس معاملے میں اگر آپ صبروبرداشت سے کام لیں گے تو آپ کو اس کا اچھا اجر ملے گا اور آپ پر ظلم کرنے والا بہر حال نقصان اٹھائے گا، کسی دشمن کے خلاف کارروائی اس صورت میں جائز ہوسکتی ہے جب اس سے آپ کو اپنی عزت یا جان کا خطرہ یقینی ہو۔

زبان بندی

عام طور پر زبان بندی سے مراد کسی کو مخالفت ، بے ہودگی و بدتمیزی یا گالم گفتار سے روکنا مقصود ہوتا ہے، اس حوالے سے حروف صوامت کے نقش و طلسم مو ¿ثر ثابت ہوتے ہیں، سورئہ کوثر کا تالے والا عمل بھی اس موقع پر کارآمد ثابت ہوتا ہے، اکثر خواتین کو اپنے شوہر کی بدتمیزی یا گالم گفتار سے واسطہ پڑتا ہے یا بعض اوقات خاندان میں یا آفس میں ایسے لوگوں سے واسطہ ہوتا ہے جو کسی وجہ سے یا بلاوجہ ہی دوسروں کی مخالفت کرتے ہیں، چغل خوری اور پیٹ پیچھے برائی کرنے کی عادت بد سے باز نہیں آتے، ایسے لوگوں کے لیے زبان بندی کی ضرورت ہوتی ہے۔
ان معاملات میں سورج یا چاند گہن کے علاوہ قمر در عقرب کا وقت موزوں خیال کیا جاتا ہے یا سیارہ عطارد کے نظرات اور ساعات میں زبان بندی کے نقش و طلسم لکھے جاتے ہیں، خیال رہے کہ عطارد کا تعلق قوت گویائی سے ہے، فتنہ پروری اور شرارت سے ہے، اس وقت سیارہ عطارد غروب ہے اور سیارہ شمس سے تقریباً حالت قران میں ہے، 8 مئی کو قمر در عقرب شروع ہوگا اور 10 مئی تک رہے گا، عطارد کی موجودہ پوزیشن کی وجہ سے زبان بندی کے عملیات اس موقع پر نہایت زود اثر اور مو ¿ثر ثابت ہوں گے، اس عرصے میں سیارہ عطارد کی ساعت میں نقش یا طلسم تیار کیا جائے اور اسے کسی وزنی چیز کے نیچے دبا دیا جائے تو ان شاءاللہ مخالف بولنے والوں یا بدتمیزی کرنے والوں کی عادت بد ختم ہوسکتی ہے، اسی موقع پر چوری کی عادت بد کی بھی بندش کی جاسکتی ہے، اکثر گھروں میں بچوں کو چوری کی عادت ہوجاتی ہے، ان کے لیے بھی اس وقت میں نقش بناکر استعمال کیا جاسکتا ہے لیکن خیال رہے معمولی نوعیت کے اختلافات اور ذاتی رنجش کی بنیاد پر کسی کی زبان بندی کرنا ناجائز ہوگا،ایسے عمل اسی صورت میں مناسب ہیں جب کسی نے اپنی مخالفت یا بے ہودگی سے آپ کی زندگی عذاب میں مبتلا کردی ہو۔

ساعتِ عطارد

8 مئی کو پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق سیارہ عطارد کی پہلی ساعت صبح 06:22 سے 07:30 تک ہوگی جب کہ دوسری ساعت دوپہر 02:21 pm سے 03:30 pm تک رہے گی اور تیسری ساعت رات 09:29 pm سے 10:21 pm تک رہے گی، جو لوگ خود ساعت نکال سکتے ہیں وہ 10 مئی تک مزید عطارد کی ساعتیں نکال کر ان سے کام لے سکتے ہیں۔
نقش لکھنے کا طریقہ یہ ہوگا کہ علیحدہ کمرے میں باوضو ہوکر بیٹھیں، روشنی کم رکھیں، رجال الغیب کا خیال رکھیں، 8 مئی کو رجال الغیب مشرق کی سمت ہوں گے لہٰذا انھیں پشت پر رکھتے ہوئے مغرب کی طرف رُخ کرکے بیٹھیں لیکن خیال رکھیں کہ رات کی ساعت میں رجال الغیب شمال کی طرف ہوں گے لہٰذا جنوب کی طرف رخ کرکے بیٹھیں، کالی یا نیلی روشنائی سے سفید کاغذ پر درج ذیل عظیمت تحریر کرلیں۔
احد رسص طعک لموہ لادیا یا غفور یا غفور عقدالسان فلاں بن فلاں فی الحق فلاں بن فلاں بحق ثم بکم عمی فہم لاینطقون ابداً العجل الساعة الوحا یا حراکیلُ 
پہلی مرتبہ فلاں بن فلاں کی جگہ اس کا نام مع والدہ لکھیں جس کی زبان بندی مقصود ہے اور دوسری مرتبہ فلاں بن فلاں کی جگہ اس کا نام مع والدہ لکھا جائے گا جس کے حق میں زبان بندی مقصود ہے، یہ بھی یاد رہے کہ مرد کے نام کے ساتھ ”بن“ کا لفظ آئے گا اور عورت کے نام کے ساتھ ”بنت“ کا لفظ آئے گا، لکھنے کے بعد کاغذ کو تعویذ کی شکل میں تہہ کرلیں اور اس پر سیاہ رنگ کی ٹیپ لپیٹ کر اچھی طرح بند کردیں اور بعد میں کسی وزنی چیز کے نیچے دبادیں، اگر گھر میں نہ دبا سکیں تو قبرستان میں ایک گڑھا کھود کر نقش اس میں رکھیں اور اس پر کوئی پتھر رکھ کر اوپر سے مٹی ڈال دیں۔

طلسم زبان بندی

یاد رہے کہ طلسم زیادہ موثر اور زود اثر ہوتا ہے، اس لیے طلسم بنانے کا طریقہ بھی سمجھ لیں، ایک فرضی نام کے ساتھ مثال یہ ہوگی۔
عقدالسان محمد سلیم بن حاجرہ فی الحق فاطمہ بنت عذرا بحق ثم بکم عمی فہم لاینطقون 
صرف مندرجہ بالا سطر لیں اور اسے ایک کاغذ پر اس طرح لکھیں کہ تمام لفظ علیحدہ علیحدہ ہوجائیں مثلاً پہلا لفظ عقدالسان ہے تو اسے علیحدہ علیحدہ اس طرح لکھیں گے ع ق د ا ل س ا ن ۔۔۔
اسی طریقے سے تمام الفاظ کو حروف میں تبدیل کرکے لکھیں اس کے بعد حروف صوامت کی سطر کو سامنے رکھیں جو یہ ہیں ۔
ا ح د ر س ص ط ع ک ل م ہ 
اب ایک حرف حروف صوامت کی سطر سے لیں اور ایک اوپر والی مقصد کی سطر سے، اسی طرح دونوں سطروں کو باہم امتزاج دیں یعنی ملائیں، پہلی سطر میں الفاظ زیادہ ہیں جب کہ حروف صوامت صرف 13 ہےں جب حروف صوامت ختم ہونے لگےں تو دوبارہ اسی ترتیب سے لیتے رہیں یہاں تک کہ پہلی سطر میں پوری طرح شامل ہوجائیں، اب تمام الفاظ کو شمار کریں اور دیکھیں کہ وہ تین پر ، چار پر تقسیم ہوتے ہیں یا پانچ پر ، اگر تین پر تقسیم ہوں تو تین ، اگر چار پر برابر تقسیم ہوتے ہیں تو چار چار حرف لے کر ایک لفظ بنالیں، اگر پانچ پر تقسیم ہوتے ہیں تو پانچ پانچ حرف لے کر لفظ بنالیں، یہی طلسمی لفظ ہوں گے، خاص وقت پر انہی طلسمی الفاظ کو ایک کاغذ پر لکھنا ہوگا اور پھر تعویذ بناکر کسی وزنی چیز کے نیچے دبانا ہوگا، طلسم کی مثال یہ ہے اوپر عقدالسان کے الفاظ سے سمجھ لیں، تمام حروف اگر چار پر تقسیم ہوں گے تو ابتدائی عقدالسان کے طلسمی لفظ یہ ہوں گے ”عقدا“ ”لسان“۔
تمام کام سے فارغ ہونے کے بعد دو کلو سوجی اور دو کلو چینی آپس میں ملالیں اور قبرستان میں یا کسی ایسی جگہ جہاں چیونٹیاں یا دیگر حشرات الارض کے بل ہوں وہاں ڈال دیں، یہ اس عمل کا صدقہ ہے، اس پر ضرور عمل کریں۔