ہفتہ، 29 مئی، 2021

فلسطین و اسرائیل، سورج گہن کے اوقات و اعمال

کلمہ ء طیبہ کے اسرار اور متعلقہ خصوصی عمل


 سیاروی گردش دنیا بھر میں نت نئے رنگ اور ڈھنگ سے سامنے آتی رہتی ہے، یہ الگ بات ہے کہ ہر ملک یا ہر شخص کا انفرادی زائچہ ہی اس گردش کے رنگ ڈھنگ کی نشان دہی کرسکتا ہے، بھارت میں کووڈ 19 نے جو تباہی پھیلائی ہے اس کی مثال نہیں ملتی، یہ سال بھارت کے لیے ایک بھیانک خواب نظر آتا ہے، دوسری طرف فلسطین میں بھی آگ اور خون کا کھیل شروع ہوچکا ہے، اسرائیل کے ظلم و زیادتیاں حد سے تجاوز کرچکی ہیں اور عرب دنیا یا دنیا کے دوسرے ممالک صرف زبانی کلامی فلسطینیوں سے ہمدردی کا اظہار کر رہے ہیں، کوئی بھی اسرائیل کو عملی طور پر لگام دینے کی کوشش نہیں کرتا، ماضی میں بھی یہی ہوتا رہا ہے اور افسوس کی بات یہ ہے کہ عربوں نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا، وہ اگر چاہتے تو تیل کی بے پناہ دولت سے حاصل ہونے والے سرمائے کو استعمال کرکے اسرائیل سے زیادہ طاقت ور ملک بن سکتے تھے۔

زائچہ فلسطین

فلسطین کا باقاعدہ قیام 15 نومبر 1988 کو ہوا،بہ مقام رملہ شب 01:44 am۔
یہ زائچہ دنیا بھر میں درست مانا جاتا ہے، چناں چہ ہم بھی اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے موجودہ اسرائیلی کارروائی پر بات کریں گے، زائچے کے مطابق پیدائشی برج سنبلہ 2 درجہ 35 دقیقہ ہے، برج سنبلہ کے لیے شمس، زحل اور مریخ منحوس اثر رکھنے والے سیارگان ہیں، ان کے علاوہ راہو کیتو بھی منحوس اثر رکھتے ہیں، گویا برج سنبلہ کو 5 منحوس سیارگان کا سامنا رہتا ہے، چناں چہ ایسے ممالک یا افراد جن کا پیدائشی برتھ چارٹ مضبوط پوزیشن نہ رکھتا ہو، ہمیشہ وقت کی سختی کا شکار نظر آتے ہیں، یہی صورت حال فلسطین کی ہے، اپنے قیام سے آج تک فلسطینی ظلم و ستم کی چکی میں پس رہے ہیں، سوائے سیارہ مشتری کے جو چوتھے گھر کا حاکم ہوکر نویں گھر میں طاقت ور پوزیشن رکھتا ہے اور تمام سیارگان کمزور ہیں،چھٹے گھر کا حاکم سیارہ زحل اختلافات اور تنازعات سے متعلق ہے، وہ زائچے کے چھٹے گھر،کو دسویں گھر کو، پہلے گھر کو اور چوتھے گھر کو بری طرح متاثر کر رہا ہے،زائچے کا سب سے منحوس سیارہ مریخ جو آٹھویں گھر کا حاکم ہے،گزشتہ اپریل میں دسویں گھر میں داخل ہوا گویا دسویں، پہلے، چوتھے اور پانچویں گھر کو اور پانچویں گھر میں موجود قمر کو نشانہ بنایا، بعد ازاں پیدائش کے سیارہ زحل سے اور پیدائش کے مریخ سے بھی نظر قائم ہوئی، یہ تمام خرابیاں بالآخر موجودہ جنگ و جدل کی صورت حال پیدا کرنے کا باعث بن گئیں۔
اگر زائچے کا تفصیلی جائزہ لیا جائے تو اپریل 2001 ء سے سیارہ مریخ کا سات سالہ دور اور پھر راہو کا طویل دور ظاہر کرتا ہے کہ فلسطین کو مسلسل حالت جنگ ہی میں رہنا ہے کیوں کہ راہو زائچے کے چھٹے گھر میں ہے، اس کے بعد 10 اپریل 2026 سے جب سیارہ مشتری کا دور اکبر شروع ہوگا جو 16 سال کا ہے تو امید کی جاسکتی ہے کہ فلسطین کے حالات میں بہتری آئے گی۔

زائچہ اسرائیل

جیسا کہ دنیا کے دیگر ممالک کے زائچوں میں ماہرین نجوم کے درمیان اختلافات پائے جاتے ہیں، اسی طرح اسرائیل کا معاملہ بھی ہے، اکثریت اسرائیل کا طالع برج جدی 20:50 درجہ تسلیم کرتی ہے، البتہ بعض منجم طالع برج اسد بھی رکھتے ہیں، اسرائیل کے قیام کی تاریخ 15 مئی 1948 بہ مقام تل ابیب 00:00 am ہے۔
زائچے میں راہو کا دور اکبر جاری ہے جو زائچے کے چوتھے گھر میں ہے، اس دور کا آغاز مئی 2016ء میں ہوا تھا، ہم دیکھتے ہیں کہ راہو کے دور اصغر میں اسرائیل کی حکمت عملیاں تبدیل ہوئی ہیں اور اس نے شرافت کانقاب اوڑھنے کی کوشش کی ہے، راہو چوتھے گھر میں ہے، چناں چہ وہ چالاکی و مکاری کے ساتھ اپنا حدود اربعہ بڑھانا چاہتا ہے، چناں چہ عرب ممالک کی طرف بہ ظاہر دوستی کا ہاتھ بڑھا رہا ہے، اسی عرصے میں اس نے اپنا دارالحکومت یروشلم کو قرار دیا۔
سیارہ زحل گزشتہ سال برج جدی میں 25 جنوری کو داخل ہوگیا تھا،یہ اسرائیلی زائچے کو زبردست تقویت دینے والی صورت حال ہے، یہ الگ بات ہے کہ زحل مستقل راہو کی نظر میں ہے، چناں چہ ہم کہہ سکتے ہیں کہ اسرائیل جو بھی حکمت عملی اختیار کر رہا ہے اس میں خیر کا کوئی پہلو نہیں ہے اور خود اسرائیل کے لیے بھی اس میں کوئی خیر نہیں ہے کیوں کہ راہو کے اثرات بلاشبہ بعد ازاں گلے پڑنے والے ہوتے ہیں، سیارہ زحل مئی جون میں تقریباً 19 درجہ جدی پر مستقیم حالت میں رہے گا، زحل کی یہ پوزیشن اسرائیل کے لیے نہایت خوش کن ہے، اس کی جارحانہ کوششیں تیز ہوں گی، دیگر ممالک سے اسے مرضی کے مطابق سپورٹ ملے گی اور وہ اپنی پوزیشن کو مزید مضبوط کرے گا۔
گزشتہ سال 26 جنوری 2019 سے راہو کے میجر پیریڈ میں سب پیریڈ سیارہ مشتری کا شروع ہوا جو 21 جون 2021 تک رہے گا، مشتری زائچے کے بارھویں گھر کا حاکم اور فعلی طور پر منحوس سیارہ ہے، نقصانات، مستقبل کے خوف اور عدم لاتا ہے، یقیناً اسرائیل کی موجودہ کارروائی مستقبل کے کسی خوف کا نتیجہ ہے۔
15 جون سے اسرائیل کے زائچے میں ایسی صورت حال کی نشان دہی ہورہی ہے جو اسرائیل کے لیے نقصان دہ ہوگی اور اسے اپنی جارحانہ کارروائیوں میں سخت جواب مل سکتا ہے، اس کے بعد ہی فریقین مذاکرات کی ٹیبل پر آئیں گے (واللہ اعلم بالصواب)

جون کی سیاروی گردش

بادشاہ فلک سیارہ شمس برج ثور میں حرکت کر رہا ہے،15 جون کو برج جوزا میں داخل ہوگا اور مہینے کے آخر تک اسی برج میں رہے گا۔
فلکی پیغام رساں سیارہ عطارد بحالت رجعت برج جوزا میں ہے، 3 جون کو برج ثور میں واپسی ہوگی، 23 جون تک بحالت رجعت رہے گا اور مستقیم ہوگا۔
توازن اور ہم آہنگی کا سیارہ زہرہ برج جوزا میں حرکت کررہا ہے، 22 جون کو برج سرطان میں داخل ہوگا اور مہینے کے آخر تک اسی برج میں رہے گا۔
قوت و توانائی کا سیارہ مریخ برج جوزا میں ہے اور 2 جون کو اپنے ہبوط کے برج سرطان میں داخل ہوگا، سیارہ مریخ کی یہ پوزیشن نہایت کمزور اور ناقص ہوتی ہے۔
وسعت و ترقی کا سیارہ مشتری برج دلو میں حرکت کر رہا ہے، 20 جون کو اسے رجعت ہوگی، مہینے کے آخر تک بحالت رجعت اسی برج میں رہے گا۔
محنت اور کام کا سیارہ زحل برج جدی میں بحالت رجعت رہے گا اور پورا مہینہ اسی برج میں گزارے گا۔

راہو اور کیتو اپنے شرف کے بروج میں مستقیم پوزیشن پر رہیں گے۔

شرف قمر

سیارہ قمر پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 8 جون کو 11:55 am پر اپنے شرف کے برج ثور میں داخل ہوگا، صبح 08:17 am سے 08:50 am تک ایسا وقت ہوگا جس میں کوئی نقش یا طلسم تیار کیا جاسکتا ہے چوں کہ شمس بھی برج ثور میں ہے اور اس کے بعد قمر اور شمس کا قران بھی قریب ہے، چناں چہ قمر کی قوت ختم ہوجائے گی، اس ماہ شرف کے وقت سے فائدہ اٹھانے کے لیے بہت کم موقع ہوگا۔

قمر در عقرب

سیارہ قمر اپنے برج ہبوط عقرب میں پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 22 جون 08:30 am پر داخل ہوگا اور 24 جون 08:42 am تک ہبوط یافتہ رہے گا، یہ تمام وقت نحوست اثر ہے، اس وقت میں کوئی نیا کام شروع نہ کریں، کوئی نیا معاہدہ یا وعدہ نہ کریں، البتہ علاج معالجے کے لیے یہ اچھا وقت ہے، بیماریوں سے نجات یا بری عادتوں کے خاتمے کے لیے اس وقت میں ضروری عملیات کیے جاتے ہیں جو ہم اکثر دیتے رہتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر موجود ہیں۔

سورج گہن

اس سال کا پہلا سورج گہن پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 10 جون بہ روز جمعرات کو لگے گا، یہ جزوی گہن ہوگا، گہن کی ابتدا 01:12:20 pm پر ہوگی،گہن کا نکتہ ء آغاز 02:50 pm پر ہوگا جب کہ انتہائی نکتہ ء عروج 03:42 pm پر اور اختتام 06:11:19 pm پر ہوگا،گہن کا کل دورانیہ 6گھنٹے کے قریب ہوگا۔

کلمہ ء طیبہ کے جفری اسرار

بے شک حروف نورانی کے بعد حروف صوامت نہایت اہم اور اپنے اثرات میں نہایت قوی حروف ہیں اور اس کا ثبوت یہ بھی ہے کہ اسم ذات اللہ اور اسم پاک محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے حروف پر بھی اگر نظر ڈالیں تو ان دونوں ناموں میں حروف صوامت ہی استعمال ہوئے ہیں۔ کسی حرف پر کوئی نقطہ نہیں ہے۔ اس سے بھی آگے بڑھ کر ہم دیکھتے ہیں کہ ہمارا کلمہ شریف بھی حروف صوامت پر ہی مشتمل ہے۔ پورے کلمے میں ایک حرف بھی ایسا استعمال نہیں ہوا ہے جس پر کوئی نقطہ استعمال ہوا ہو۔
ماہرین جفر نے کلمہ شریف سے بھی ایک نیا نقطہ برآمد کیا ہے۔ کلمے کے حروف کو علیحدہ علیحدہ لکھیں اور اس کے بعد تلخیص کرلیں یعنی جو حروف ایک سے زائد بار آئے ہیں انہیں کاٹ دیں تو صرف 9 حروف اصل ہوں گے جو یہ ہیں:

ل ا ہ م ح د ر س و

ان 9 حروف کے اعداد 354 ہیں جب کہ تمام حروف صوامت کے اعداد 543 ہیں یعنی اگر ان اعداد کی مفرد قوت لی جائے تو وہ 3 ہوگی۔ کلمہ شریف کے تلخیص شدہ حروف سے جو کلمہ بنتا ہے وہ یہ ہے

حمد السرِّھُو

اس کلمے کو ایک طلسم سمجھ لیجیے۔ اگر اس کے معنی معلوم کیے جائیں تو یہ ہوں گے۔ ”تعریف کے قابل اس کے(اللہ کے) تمام بھید ہیں۔“
عزیزانِ من! 354 کا نقش مثلث بھر کے سورج گرہن میں اگر اس کی زکوٰۃ نکال لی جائے تو یہ نقش تمام بندش کے کاموں میں مفید ثابت ہوگا۔ نقش یہ ہے:



سورج گرہن میں اس نقش کی زکوٰۃ ادا کرنے کا طریقہ یہ ہوگا کہ باوضو رجال الغیب کا خیال رکھتے ہوئے علیحدہ کمرے میں بیٹھیں۔ پہلے 354 مرتبہ اوّل و آخر درود شریف کے ساتھ کلمہئ طیبہ پڑھیں۔ بعدازاں کالی یا نیلی روشنائی سے یا کسی پینسل سے 354 مرتبہ اس نقش کو لکھ لیں۔ نقش کے اوپر طلسمی کلمہ بھی ضرور لکھیں۔

آسانی کے لیے بہتر یہ ہوگا کہ پہلے سے کسی سادہ کاپی پر 354 نقوش کے خانے بنا لیں تاکہ عین وقت پر صرف نقش بھرنے کا کام ہی کرنا پڑے۔ اس کام سے فارغ ہونے کے بعد کچھ شیرینی پر فاتحہ دیں اور ایصالِ ثواب میں تمام اولیائے کرام اور خصوصاً حضرت غوث گوالیاری رحمتہ اللہ علیہ کو نہ بھولیں۔ جس کاپی میں نقوش لکھے ہیں اسے کسی سیاہ کپڑے یا کاغذ میں لپیٹ لیں اور قبرستان میں جا کر ایسی جگہ دفن کر دیں جو لوگوں کی گزرگاہ نہ ہو۔
اب آپ ایک سال کے لیے اس نقش کے عامل ہوگئے۔ نقش کی تاثیر کو برقرار رکھنے کے لیے مداومت کے طور پر 9 نقش روزانہ لکھنا ہوں گے۔ اس کام کے لیے بھی ایک کاپی بنانا ہوگی جس میں فرصت کے اوقات میں 9 نقش لکھ دیا کریں۔
مندرجہ بالا نقش کسی بھی قسم کی بندش کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔ نقش لکھ کر اس کے نیچے یا پشت پر مقصد کی سطر لکھ دیں۔ مثلاً اگر کسی کی زبان بندی مقصود ہے تو مقصد کی سطر کے طور پر اتنا لکھنا کافی ہوگا:
”بستم زبان فلاں بن فلاں در غرض و حق فلاں بن فلاں۔“ اسی طرح مختلف بیماریوں کے علاج معالجے، یعنی ان کی روک تھام کے لیے بھی مقصد کی سطر نقش پر لکھی جا سکتی ہے، یعنی اگر کسی کا سر درد نہ جاتا ہو، دنیا بھر کے علاج ہو چکے ہوں تو یہ نقش لکھ کر دیں، تاکہ سر میں باندھے، اسی طرح مرگی کے دوروں کی بندش کے لیے بھی یہ نقش استعمال کرسکتے ہیں، اگر خواتین کو ماہانہ نظام بہت شدید اور حد سے زیادہ ہو، جریان خون حد سے زیادہ ہونے کی وجہ سے جان جانے کا خطرہ ہو تو اس کی بھی بندش کی جاسکتی ہے لیکن یاد رہے کہ جریان خون کی بندش اسی صورت میں کی جائے جب جان جانے کا خطرہ ہو، بندش کی دوسری اقسام میں ایسے کاموں کے لیے بھی یہ نقش استعمال ہوسکتا ہے جب کوئی بری یا گندی عادتوں میں مبتلا ہو مثلاً جھوٹ بولنا، چوری کرنا، نشہ کرنا، مارپیٹ کرنا، بدزبانی اور گالم گفتار کرنا، گھر سے بھاگنا وغیرہ۔
مقصد کی سطر اس طرح لکھیں:
”بستم دردِسر فلاں بن فلاں“
”بستم دورۂ مرگی فلاں بن فلاں“
”بستم جریان خون فلاں بن فلاں“
”بستم دروغ گوئی فلاں بن فلاں“
”بستم عادتِ چوری فلاں بن فلاں“
”بستم عادتِ نشہ فلاں بن فلاں“
”بستم دست درازی فلاں بن فلاں“
”بستم بدزبانی فلاں بن فلاں“
”بستم قدم در ایں مکان فلاں بن فلاں“
”بستم ناجائز تعلق فلاں بن فلاں و بین فلاں بن فلاں“
اسی طرح دیگر بیماریوں کی روک تھام بھی اس نقش سے ممکن ہوگی۔ اس کے علاوہ بھی بے شمار مقاصد میں اسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مثلاً ناجائز تعلقات کا خاتمہ، شراب، جوا یا دیگر عاداتِ بد سے روکنا، طاقت ور دشمن کو ظلم سے روکنا وغیرہ۔ شرط یہی ہے کہ نقش کے ساتھ اپنا مقصد واضح طور پر لکھیں۔
نقش کے مؤکل کا نام ”جیشائل“ ہے۔ نقش کی پشت پر اس کا نام بھی لکھیں،خیال رہے کہ مؤکل کے حروف ج،ی،ث ہیں۔
جس طرح حروفِ صوامت کے کاموں میں چاند، سورج گرہن، قمر در عقرب اور قرانِ شمس و قمر وغیرہ کے اوقات بہتر ہوتے ہیں، اسی طرح اس نقش سے کام لیتے وقت ایسے ہی اوقات کو اوّلیت دیں۔ بحالتِ مجبوری اگر ایسا کوئی وقت قریب نہ ہو اور ضرورت شدید آن پڑے تو مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے عطارد، مریخ اور زحل کی ساعتوں کا انتخاب کریں، جو روزانہ مل سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ جو لوگ علم نجوم سے واقفیت رکھتے ہیں اور سیارگان کے نظرات کو سمجھتے ہیں، ان کے لیے مناسب وقت کا حصول زیادہ مشکل نہیں ہوتا۔
آخری با ت وہی ہے جو ہم برسوں سے کہتے چلے آرہے ہیں کہ ہرگز ہرگز کسی ناجائز مقصد کے لیے اس نقش کو استعمال نہ کریں۔ ہمیشہ اپنے جذبات پر قابو رکھیں۔ چھوٹی موٹی باتوں کو نظرانداز کر دیا کریں، خصوصاً اپنی ذات کے حوالے سے بہت زیادہ تحمل اور صبر و برداشت کا مظاہرہ کریں۔ خلق خدا کو فیض پہنچانے کی نیت رکھیں۔ اپنے ذاتی نام ونمود اور اپنے قوت و اقتدار کی خاطر اس نقش کی زکوٰۃ نہ دیں۔ اکثر لوگ اپنی تکلیف یا پریشانی کو بڑھا چڑھا کر بیان کرتے ہیں اور اپنے مخالف کے مظالم بھی بہت نمک مرچ لگا کر سناتے ہیں تاکہ ان کے خلاف کوئی کارروائی کی جائے۔ ایسے معاملات میں نہایت دانش مندی کی ضرورت ہوتی ہے، کیوں کہ یک طرفہ شکایات سامنے آتی ہیں۔
ان کی روشنی میں کوئی قدم اٹھانا نامناسب بات ہے۔ ایسی صورت میں جب تک قطعی اطمینان نہ حاصل ہو جائے، کوئی قدم نہ اٹھائیں۔ وہ لوگ جو حروفِ صوامت سے کام لیتے ہیں، مقصد کی سطر بنا کر ان کے طلسمی کلمے تیار کر کے اس نقش کے چاروں طرف لکھ دیں۔ یہ دو آتشہ کام ہو جائے گا۔ ہم نے ہر بات کھول کر بیان کر دی ہے۔

ناجائزو ناپسندیدہ تعلق کا خاتمہ

اکثر والدین اپنے بیٹے یا بیٹی کی ایسی محبت یا وابستگی سے پریشان رہتے ہیں جو ان کے نزدیک ناپسندیدہ ہوتی ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا لڑکا یا لڑکی ایک غلط راستے پر چل رہے ہیں۔
ایسی صورت میں طریقہ یہ ہے کہ گہن کے وقت کسی علیحدہ کمرے میں باوضو بیٹھ کر مندرجہ ذیل سطور کسی سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے لکھیں اور کا غذ کو تہہ کر کے تعویذ کی شکل بنا لیں اور پھر اس کاغذ کو کسی بھاری وزنی چیز کے نیچے دبا دیں یا قبرستان میں دفن کردیں، اگر ایسے دو نقش تیار کیے جائیں اور دونوں کو لڑکا اور لڑکی انشاء اللہ دونوں کے درمیان علیحدگی ہوجائے گی۔
”احد رسص طعک لموہ لادیا یا غفور یا غفور بستم تعلق فلاں بن فلاں و بین فلاں بن فلاں عَقدَت قُلوبِھم ابداً یا حراکیل بحق یا قابض یا مانع العجل العجل الساعۃ الساعۃ“

سورۂ کوثر کا تالے والا عمل

اس عمل کے لئے گہن کے وقت سے پہلے ایک نیا غیر استعمال شدہ تالا لا کر رکھ لیں۔ تالا لوہے یا اسٹیل کا ہو۔ بہترین بات یہ ہو گی کہ ایسا تالا ہو جو چابی سے کھلتا اور بند ہوتا ہو لیکن اگر ایسا تالا نہ ملے تو کوئی حرج بھی نہیں ہے۔ آپ وہی تالا لے لیں جو بغیر چابی کے کھٹکے سے بند ہوتا ہو۔
مکمل گرہن کے وقت باوضو علیحدہ کمرے میں مغرب کی طرف منہ کر کے بیٹھیں،رجال الغیب کی سمت کا خیال رکھیں اور بسم اللہ پوری پڑھنے کے بعد سات مرتبہ سورہ کوثر پوری پڑھیں اور پھر زبان سے اپنے مقصد کا اظہار کریں۔ اس کے بعد تالے کے سوراخ میں پھونک مار کر تالا بند کر دیں۔
خیال رہے کہ اس سارے کام کے دوران اپنی ذہنی اور روحانی قوت کو اپنے مقصد پر مرتکز کریں۔ یعنی دل میں یہ یقین پیدا کر یں کہ آپ جو کچھ کر رہے ہیں اور جس مقصد سے کر رہے ہیں وہ یقینا انجام پائے گا۔ اس میں شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہ رکھیں۔ مقصد کے حوالے سے سورہ کوثر پڑھنے کے بعد آپ کا جملہ اس طرح ہونا چاہئے۔
مثلاً کسی کے دل میں جگہ اور محبت پیدا کرنا مقصود ہے تو یوں کہیں۔ ”میں نے باندھا خواب و خیال کو فلاں بن فلاں کے جب تک مجھے نہ دیکھے، چین نہ پائے۔“
اگر مقصد کسی بری عادت یا حرکت سے روکنا ہے تو اس طرح کہیں ”میں نے باندھا عادت بدگوئی اور جھوٹ کو فلاں بن فلاں کے کبھی جھوٹ نہ بولے اور خراب کلمات منہ سے نہ نکالے۔“
اگر نشے یا جوئے کی عادت سے روکنا ہو تو جملہ اس طرح کہیں۔ ”میں نے باندھا عادت نشہ یا جوا فلاں بن فلاں کا، کبھی نشہ نہ کرے یا کبھی جوا نہ کھیلے۔“
الغرض کسی بھی برے کام یا بری عادت سے روکنے کے لئے اپنے مقصد کا اظہار ایک مختصر سے جملے میں اس طرح کریں کہ آپ کی کوشش کا اثبات ظاہر ہو اور اس کام کی نفی کی جائے جسے روکنا مقصود ہے۔

اتوار، 23 مئی، 2021

برج قوس اورجدی سے تعلق رکھنے والی خواتین

 سُن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا


قوس عورت

دائرۂ بروج کا نواں برج قوس اپنے مزاج میں سچائی پسند ہے، اس کا حاکم سیارہ مشتری علم اور عقل و دانش کا سیارہ ہے، اس کا نشان تیرانداز ہے، یہ کہتا ہے ”میں دیکھتا ہوں“ اس کا خاصہ تغیر پذیری ہے، برج قوس کے زیر اثر پیدا ہونے والے افراد من موجی، آزادی پسند، خوش قسمت اور سیروتفریح کے دل دادہ ہوتے ہیں، وہ منہ پھٹ، فلسفی اور کسی نصب العین کے پابند ہوتے ہیں۔
ایک قوس عورت بھی اپنے فلسفیانہ نصب العین کی پابند ہوتی ہے، مہم جوئی اور سیروتفریح کو پسند کرتی ہے، اسے کسی گھر میں قید کرکے نہیں رکھا جاسکتا، وہ بغاوت پر آمادہ ہوسکتی ہے۔
مشہور ادیبہ لوئی سامے ہیلکوٹ ایک قوس شخصیت تھی، وہ کہتی ہے”آگ جلانے کے لیے دو چقماقی پتھروں کی ضرورت ہوتی ہے“
گویا قوس عورت کسی یکطرفہ قسم کی شراکت کو پسند نہیں کرتی، اسے برابر کے حقوق چاہئیں اور اس حوالے سے بھی اس کے اپنے فلسفیانہ نظریات ہوسکتے ہیں، البتہ اس کی سچائی پسندی کسی شک و شبے سے بالاتر ہے، سچ بولنا اس کی کمزوری ہے، اس حوالے سے وہ کوئی موقع محل بھی نہیں دیکھتی۔
وہ ہر صورت حال کو برداشت کرنے کی ہمت اور حوصلہ رکھتی ہے لیکن بوریت اسے برداشت نہیں ہے، کسی بھی ناپسندیدہ ماحول اور صورت حال میں اس کے پیروں میں کھجلی شروع ہوجاتی ہے اور وہ جگہ بدلنے کے بارے میں سوچتی ہے، اس کی سب سے بڑی تفریح دنیا دیکھنا ہے، کہتے ہیں کہ کسی قوس عورت سے آپ کی ملاقات کسی ائرپورٹ، ریلوے اسٹیشن یا بس اسٹینڈ پر ہوگی، وہ کہیں سے آرہی ہوگی اور کہیں جارہی ہوگی۔
اپنے گھر کی تمام ضروریات کے لیے وہ خود شاپنگ کے لیے جانا پسند کرے گی، ممکن ہے دوسروں کی خریداری اس کی سمجھ میں نہ آئے کیوں کہ زندگی کے ہر معاملے میں اس کا اپنا ایک فلسفیانہ نقطہ ء نظر ہے جس سے کسی کے اتفاق یا اختلاف سے کوئی فرق نہیں پڑتا، وہ جو کچھ صحیح سمجھتی ہے بس وہی صحیح ہے اور جو وہ غلط سمجھتی ہے وہ غلط ہے،بے شک معقول علمی دلیل سے اسے قائل کیا جاسکتا ہے۔
جب آپ کسی قوس لڑکی کو اپنی طرف متوجہ کرنا چاہتے ہیں تو پہلی ملاقات کے لیے کسی ایسی جگہ کا انتخاب کریں جو اس کے لیے نئی ہو، وہ پہلے کبھی وہاں نہ آئی ہو تو ایسا تفریحی مقام یا ریسٹورنٹ جو اس کے لیے اجنبی ہو وہ نہایت شوق اور ذوق کے ساتھ وہاں جانے کے لیے تیار ہوجائے گی۔
آپ کو اس غلط فہمی سے بھی نجات پانے کی ضرورت ہوگی کہ وہ آپ کی پابند ہوکر رہے، وہ اپنی مرضی کی مالک ہے، بے شک وہ بہت گرم جوش، بے تکلف، دل کش ہے لیکن یہ ضروری نہیں ہے کہ چند ملاقاتوں اور تھوڑے عرصے کی بات چیت کے بعد وہ آپ سے متاثر ہوجائے، کسی بھی مرحلے پر وہ اچانک پٹری بدل سکتی ہے اور آپ کو اس طرح بھلا سکتی ہے جیسے کبھی کوئی واقفیت ہی نہ رہی ہو، اس کے ساتھ زندگی بھر کا بندھن باندھنا بڑا مشکل کام ہے، اس کی آزادی اور سچائی پسندی اسے کسی رشتے میں بندھنے سے روکتی ہے، اکثر قوسی خواتین شادی کے معاملے میں ذرا دیر سے سنجیدہ ہوتی ہیں اور کبھی کبھی یہ تاخیر بہت زیادہ ہوجاتی ہے۔
اگر وہ آپ پر دل و جان سے فدا ہوچکی ہے تو بھی زیادہ خوش ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ وفاداری کا لفظ اس کی لغت میں کچھ شرائط کے ساتھ ہے، اگر آپ ان شرائط کی کبھی بھی خلاف ورزی کریں تو وہ آپ سے علیحدگی اختیار کرنے کے بارے میں سوچنے لگے گی۔
قوس عورت ایک شاندار شریک حیات ثابت ہوتی ہیں، وہ مردانہ وار فیملی کی تمام ذمے داریاں اٹھانے کی اہل ہے، اپنے کام نہایت پھرتی سے بروقت انجام دینا اور اس کے بعد اپنی بیرونی دلچسپیوں کے لیے وقت نکالنا ضروری سمجھتی ہےِ،وہ دولت سے زیادہ علم اور دانش کی قدردان ہے، ہر معاملے پر کھل کر گفتگو کرنا پسند کرتی ہے، سیروتفریح کی شوقین ہے لہٰذا چھٹی کے دنوں میں آپ اسے گھر میں نہیں بٹھاسکتے، وہ کھلے ہاتھ سے خرچ کرنا چاہتی ہے، آپ کی کنجوسی کو برداشت نہیں کرے گی، عام طور سے قوسی افراد کا رجحان مذہب کی طرف ہوتا ہے، وہ بھی مذہبی سوچ رکھتی ہے اور ممکن ہے اسے روحانیت سے بھی دلچسپی ہو، آپ اس کی دلچسپیوں اور سرگرمیوں پر پابندی عائد کرکے اسے خوش نہیں رکھ سکتے۔
قوس خواتین چاہتی ہیں کہ وہ اپنی گھریلو ذمے داریاں کے ساتھ ساتھ کوئی بیرونی سرگرمی میں بھی حصہ لیں، ان میں ورکنگ پاور بہت ہوتی ہے تو بہتر ہے کہ انھیں ان کی مرضی کے مطابق کام کرنے دیں، کس طرح وہ کسی بھی مشکل معاشی مرحلے پر آپ کی مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔
وہ کبھی دانستہ بے وفائی کی مرتکب نہیں ہوتیں لیکن ان کی محبت کے معاملات میں جذباتی اتار چڑھاؤ بہت ہوتا ہے اور یہ اس قدر پیچیدہ ہوتا ہے کہ خود ان کی بھی سمجھ میں نہیں آتا، بعض خواتین کھیل کود کی بھی شوقین ہوتی ہیں،وہ گھریلو زندگی کی زیادہ عادی نہیں ہوتیں یا یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ گھریلو زندگی انھیں پسند نہیں ہوتی،وہ اسے پاؤں کی زنجیر سمجھتی ہیں،شادی شدہ زندگی میں وہ شوہر کو مکمل آزادی دینے کے حق میں ہوں گی اور اس سے بھی مکمل آزادی کی خواہش رکھیں گی، ازدواجی زندگی میں اگر ان کی زبان چلنے لگے تو ہوشیار ہوجائیں کہ اس برج کا نشان تیرانداز ہے۔
ایک قوس جوڑی ابتدا میں بہت گرم جوش اور طوفانی ہوتی ہے لیکن بعد میں کسی مرحلے پر وہ علیحدگی کے بارے میں بھی سوچ سکتے ہیں۔
قوس افراد کے لیے ہومیو پیتھک میڈیسن پکرک ایسڈ اور بائیو کیمک سالٹ سلیشیا ہے۔

جدی عورت

دائرۂ بروج کا دسواں برج جدی ہے، اس کا نشان پہاڑی بکرا ہے جو سر جھکا کر خاموشی سے پہاڑ کی بلندی کی طرف بڑھتا چلا جاتا ہے، اس کی نظر پہاڑ کی سب سے بلند چوٹی پر ہوتی ہے، اس کے دائیں بائیں کیا ہورہا ہے،وہ اس کی پروا نہیں کرتا، اپنی آہستہ چال سے خراماں خراماں آگے ہی آگے بڑھتا رہتا ہے اور بالآخر بلند ترین چوٹی پر پہنچ کر اپنا مقام حاصل کرلیتا ہے۔
برج جدی کا حاکم سیارہ زحل جس کی سخت مزاجی مشہور ہے اور عنصر مٹی ہے،یہ منقلب یعنی متغیر برج ہے، اپنے عنصر کی وجہ سے مادّیت اس کی فطرت میں شامل ہے،یہ لوگ تصورات کی دنیا میں نہیں رہتے بلکہ زندگی کے حقائق کو سمجھ کر زندگی گزارنے کی کوشش کرتے ہیں۔
سیاست داں ہیری کولڈ وائر ایک جدی شخصیت ہے اس کا کہنا ہے ”میں آپ کو یہ بتادوں کہ آزادی کے دفاع میں انتہا پسندی کوئی جرم نہیں ہے اور میں آپ کو یہ بھی بتادوں کہ حق و انصاف کی تلاش میں اعتدال پسندی کوئی وصف نہیں ہے“
مندرجہ بالاالفاظ سے ظاہر ہوتا ہے کہ جدی افراد کس قدر مادّی اقدار پر یقین رکھتے ہیں اور وہ اپنے مقاصد کے حصول کے لیے کچھ بھی کرسکتے ہیں۔
برج جدی کے تحت پیدا ہونے والی خواتین شاید دائرۂ بروج کی سب سے مشکل ترین خواتین ہیں، یہ نہایت سخت جان، مسلسل محنت اور جدوجہد کرنے والی اور کبھی نہ تھکنے والی،اپنے مقصد کو فراموش نہ کرنے والی ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ برج اسد تو صرف بدنام ہے، اصل ڈکٹیٹر تو برج جدی ہے تو یہ غلط نہیں ہے، جدی افراد اپنی بات منوانے اور اپنا حکم چلانے کے عادی ہوتے ہیں لیکن وہ خود کو منوانے کے لیے اپنی کارکردگی کو ہتھیار بناتے ہیں، براہ راست کسی پر دباؤ نہیں ڈالتے، ان کی مستقل مزاجی اور مسلسل جدوجہد بالآخر انھیں دوسروں کے سامنے سرخروکرتی ہے۔
جدی خواتین خوش لباس ہوتی ہیں، اپنی آرائش و زیبائش کا پورا خیال رکھتی ہیں کیوں کہ وہ اس حقیقت سے واقف ہیں کہ دنیا انھیں دیکھ کر ہی کوئی فیصلہ کرے گی، وہ باذوق ہوتی ہیں اور سج دھج کر رہنا پسند کرتی ہیں، فطری طور پر مزاحمت پسند ہوتی ہیں، آپ ان سے فوراً فری ہونے کی کوشش نہ کریں وہ آسانی سے کسی پر بھروسا نہیں کرتیں، کوئی فیصلہ کرنے میں بہت دیر لگاسکتی ہیں یعنی جب تک وہ آپ سے مطمئن نہ ہوجائیں، آپ کے ساتھ وقت گزارنا بھی پسند نہیں کریں گی، مزاحمت برج جدی کا امتیازی نشان ہے، آپ کے اکثر سوالوں کے جواب میں کیوں؟ کیا؟ کیسے؟ کب؟ جیسے جواب آپ کو ملیں گے اور ممکن ہے کسی وقت آپ ان کے جوابات سے جھلّا جائیں، وہ بہت زیادہ باتیں کرنا پسند نہیں کرتیں، صرف اس بات پر ان کا معقول ریسپانس آئے گا جس میں انھیں اپنا کوئی مفاد نظر آتا ہو، عام طور پر وہ اپنے کام اور فیملی کے بارے میں باتیں کرنا پسند کریں گی لیکن کچھ دیر کے بعد آپ یہ سوچنے پر مجبور ہوجائیں گے کہ کیا وہ بھی آپ کے بارے میں جاننا چاہتی ہے؟جی بالکل ایسا ہے لیکن اس کی سمجھ میں نہیں آتا کہ آپ سے کیسے پوچھیں، کہیں اس کا کچھ پوچھنا شوخی یا گستاخی سے تعبیر نہ کیا جائے چناں چہ وہ بہت محتاط رہ کر کوئی سوال کرتی ہے۔
ایک جدی لڑکی اکثر اعصابی تناؤ کا شکار رہتی ہے،شاید آپ محسوس کریں کہ وہ ایک پتھر کا بُت ہے، آپ کی کوشش کے باوجود بھی اپنی جگہ سے نہیں ہل رہا، ضرورت اس بات کی ہے کہ آپ اپنا رویہ بہت نرم رکھیں اور ہلکی پھلکی گفتگو سے آغاز کریں، وہ جلد ہی دلچسپی لینے لگے گی،اسے اپنے خاندان کے بارے میں ضرور کچھ بتائیں، وہ دلچسپی سے سنے گی، اس کی ماں بہنوں سے دلچسپیوں اور مشاغل کو اپنے ذہن میں نوٹ کرلیں پھر اس کی ماں کے لیے کوئی تحفہ پیش کریں، اس کی خوشیوں کا کوئی ٹھکانہ نہ ہوگا، تحفہ ایسا ہو جو کام آئے اور پائیدار ہو۔
جدی لڑکی محبت کے معاملے میں اکثر پتھر کا بُت ثابت ہوتی ہے،آخر وقت تک اس کا مزاحمتی رویہ آپ کو بدمزہ کرسکتا ہے،وہ اپنی محبت دوسروں پر نچھاور نہیں کرتی، اس میں اصول پسندی اور فرض شناسی تو موجود ہوتی ہے لیکن رومان کے معاملے میں یہ خاصی خشک مزاج ہوتی ہے، ہم کہہ سکتے ہیں جدی عورت بہت اعلیٰ معیار کی چاہنے والی نہیں ہوتی، اس برج کا خاکی عنصر اسے اس قدر عملی سوچ اور رویوں کا عادی بنادیتا ہے کہ یہ لوگ اپنی حقیقت پسندی کے خبط میں رومانیت کے افسانوی لطف کو غارت کر بیٹھتے ہیں (اگر انفرادی زائچے میں برج جدی کے ساتھ واٹر سائن سرطان، عقرب، حوت نہ ہوں)
برج جدی کو شادی یا ازدواجی زندگی کا زیادہ شوق نہیں ہوتا، اسی طرح محبت کے معاملے میں یہ صنف مخالف کی دلچسپی و وارفتگی کا جواب مثبت انداز میں تو ضرور دیں گے مگر خود ان کی دلچسپی اور جوش و جذبہ احتیاط کے حصار میں قید نظر آئے گا جسے محسوس کرکے ان سے محبت کرنے والے پرجوش افراد کا دل ٹوٹ سکتا ہے مگر انھیں اس کی بھی پروا نہیں ہوگی، یہاں بھی اس کی حقیقت پسندی اسے ”پاگل“ قرار دے کر آگے بڑھ جائے گی، ہم کہہ سکتے ہیں کہ ایک جدی لڑکی شاید زندگی میں اپنے بہت سے چاہنے والوں کے دل توڑ چکی ہوگی۔
ایک جدی بیوی شادی کے بعد اپنی ذمے داریاں اور ازدواجی حقوق بڑی خوش اسلوبی سے ادا کرتی ہے یعنی شریک حیات کی ہر ضرورت کا پورا طرح خیال رکھتی ہے، غرض ہر دنیاوی سہولت اسے فراہم کرنے کے لیے کوشاں رہتی ہے مگر صرف ایک چیز اس کے پاس نہیں ہوتی اور وہ ہے تھوڑی سی رومانیت اور روایتی انداز محبت، انھیں چاہیے کہ دوسروں کے احساس محبت کا خیال کریں اور انھیں جذباتی تسکین بھی فراہم کرے، یوں زندگی زیادہ رنگین اور پرسکون ہوجائے گی، ان کی زندگی میں جو لوگ آئیں انھیں تھوڑی سی توجہ دینے، محبت اور تعریف کے دو بول دینے سے کوئی نقصان نہیں ہوگا یا آپ کمتر نہیں ہوجائیں گے بلکہ جواب میں آپ کو بھی سچی محبت کی رومانی خوشی ملے گی،صرف آپ کی ہی اصول پسندی اور فرض شناسی ہی زندگی میں سارے رنگ نہیں بھر سکتی، زندگی کا اصل اور دلچسپ ترین رنگ تو محبت ہے۔
ایک جدی بیوی کو ازدواجی زندگی میں بہت سے چیلنج درپیش ہوتے ہیں، اپنی عملی سوچ اور حقیقت پسندانہ فطرت کی وجہ سے ان میں بہت سی نسوانی خصوصیات مفقود ہوتی ہیں جو اعلیٰ درجے کے تعلقات اور جذبہ ء محبت کے فروغ کے لیے ضروری ہیں، دوسری اہم ترین بات یہ ہے کہ جدی بیوی آپ کی فرماں بردار بن کر نہیں رہ سکتی بلکہ وہ خود شوہر کواپنا فرماں بردار دیکھنا چاہتی ہے،گویا وہ بادشاہ کی ملکہ نہیں بلکہ غلام کی مالکہ بننا چاہتی ہے۔
عام طور سے جدی عورت کی ازدواجی زندگی میں ناخوش گواری کی وجہ وہ خود ہوتی ہے کیوں کہ وہ شوہر سے رومانی تعلق بنانے کے بجائے حقیقت پسندانہ رویوں پر زور دیتی ہے، ہر وقت زندگی کی ضروریات اور ان کی تکمیل اس کے پیش نظر رہتی ہے، چناں چہ صرف جدی، سنبلہ یا ثور شوہر ہی اسے برداشت کرسکتا ہے کیوں کہ وہ خود بہت حقیقت پسند ہوتا ہے، دیگر بروج جو اپنی زندگی میں رومانس کو ضروری سمجھتے ہیں وہ بالآخر ایک جدی عورت سے مایوس اور بے زار ہوجاتے ہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ جدی عورت بڑی باصلاحیت اور قابل بھروسا ہوتی ہے، وہ اپنے شوہر و بچوں کے لیے بھی مشکل وقت میں بڑی حوصلہ مندی کا مظاہرہ کرتی ہے،ایک ماں کی حیثیت سے وہ اعلیٰ درجے کی منتظم ہوتی ہے،اپنے بچوں کو بھی نظم و ضبط کا پابند بناتی ہے بلکہ ان کی تعلیم و تربیت کے معاملے میں خاصی سخت اور اصول پسند ثابت ہوتی ہے، اس کا عملیت پسندانہ رویہ بعض اوقات بچوں میں جذباتی اور نفسیاتی مسائل پیدا کردیتا ہے، اس کی خواہش اور کوشش ہوتی ہے کہ اس کے بچے ہر معاملے میں اور ہر شعبے میں نمایاں کارکردگی دکھائیں اور زیادہ سے زیادہ محنت کریں بلکہ اپنی استعداد اور صلاحیت سے زیادہ کامیابیاں حاصل کریں، یہ خواہش اور کوشش بعض مواقع پر خطرناک ثابت ہوتی ہے،بچوں میں مخالفانہ جذبات اور باغیانہ عنصر پیدا ہوتاہے اور ماں اور بچوں کے درمیان جذباتی تعلق گہرا نہیں ہوپاتا، انھیں چاہیے کہ اپنے بچوں کے ساتھ زیادہ لگاؤ اور محبت کا احساس پیداکرے اور اس کا کھل کر اظہار مصلحتوں کوبالائے طاق رکھ کر کیا کریں حالاں کہ خود اپنی ذات اور جذبات کے حوالے سے آپ کو کھلے اظہار کی عادت نہیں ہے، شوہر آپ کی ایک مسکراہٹ کے لیے ہی ترستا رہتا ہے مگر اپنے بچوں کے جذبات و احسات کو سمجھنے اور ان کی تعریف کے اظہار کی عادت ڈالنی ہے اس طرح نہ صرف آپ کی جذباتی زندگی زیادہ اطمینان بخش و خوش گوار ہوگی بلکہ آپ کو اپنے حقیقی مقاصد کے حصول میں بھی آسان ہوگی، آپ کی اولاد بھی آپ کو ایک ماں کا حقیقی مقام دے گی۔
ہومیو پیتھک میڈیسن پلاٹینا اور بائیو کیمک سالٹ کلکیریا فاس جدی خواتین کے لیے بہت فائدہ بخش ہیں۔

اتوار، 16 مئی، 2021

برج سنبلہ،میزان اور عقرب سے تعلق رکھنے والی خواتین

سُن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا 

سنبلہ عورت

برج سنبلہ دائرۂ بروج میں چھٹے نمبر پر ہے، ذہانت کا سیارہ عطارد اس پر حکمران ہے، اس کا نشان دوشیزہ ہے اور عنصر مٹی ہے، یہ ایک تغیر پذیر برج ہے جو کہتا ہے ”میں تجزیہ کار ہوں“ اس کی نفسیات فہم و ادراک ہے۔
شہرہ آفاق نوبل انعام یافتہ مدر ٹیریسا کہتی ہے”ہم سب لوگ عظیم کارنامے انجام نہیں دے سکتے لیکن ہم چھوٹے چھوٹے کام تو بڑی محبت سے انجام دے ہی سکتے ہیں“
سنبلہ عورت مکمل طور پر عملیت پسند ہوتی ہے، سیارہ عطارد کی ذہانت اسے اعلیٰ درجے کی تجزیاتی خوبی سے نوازتی ہے، وہ زندگی کی حقیقتوں کا شاید سب سے زیادہ ادراک رکھتی ہے، خیالی اور افسانوی باتوں کی اس کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں ہے، کام، کام اور صرف کام اس کی زندگی کا مقصد ہے، اسے تفریحات میں بھی وقت ضائع کرنے سے الجھن ہوتی ہے، سوشل سرگرمیاں اس کے لیے ناگواری کا سبب ہوتی ہیں،شادی سے پہلے کی زندگی میں وہ کوئی رومانی خواب نہیں دیکھتی، نہ ہی کسی رومانی افیئر میں اپنا وقت ضائع کرنا پسند کرتی ہے، وہ شادی کو بھی زندگی کی ایک اہم ضرورت سمجھتی ہے مگر اس سے پہلے وہ اپنے دیگر اہداف کے حصول کے لیے کوشش اور جدوجہد ضرور کرتی ہے، اگر آپ کسی طرح کسی سنبلہ لڑکی کو پسند کرنے لگیں تو وہ یقیناً آپ کی پیشکش کا مثبت جواب دے گی اور آپ کی تعریف سے خوش ہوگی لیکن محبت کے کھلم کھلا اظہار یا بے تکلفانہ جوش و خروش کو سخت ناپسند کرے گی۔
سنبلہ افراد فطری طور پر شرمیلے ہوتے ہیں، آپ سنبلہ عورت سے رومانی معاملات میں بہت زیادہ امیدیں وابستہ نہ کریں، اپنی پہلی ملاقات کو سادہ رکھیں اور اس کے پسندیدہ موضوعات پر اسے بات کرنے کا موقع دیں تو اس کے پاس الفاظ کی کوئی کمی نہیں ہے۔
بہترین تجزیہ کاری کی صلاحیت اور سخت تنقیدی نظر سنبلہ خواتین کو شریک حیات کے انتخاب میں بھی بہت سے مسائل کا شکار کرتی ہے، وہ آپ کی شکل صورت سے زیادہ اس بات کو اہمیت دے گی کہ آپ کے ساتھ زندگی گزارنا اس کے لیے کیسا ہوگا، اگر وہ مطمئن ہوجاتی ہے تو ضرور شادی کے لیے تیار ہوجائے گی ورنہ فوراً ہی اپنا راستہ بدل لے گی۔
سنبلہ لڑکی شادی کے بعد ایک بہترین شریک حیات ثابت ہوتی ہے، ازدواجی زندگی کو وہ ایک قانونی شراکت سمجھتی ہے، کوئی جذباتی مسئلہ نہیں اور اس شراکت کے حوالے سے وہ اپنے حقوق سے بھی پوری طرح آگاہ ہوتی ہیں، اصلاح و درستگی کے نظریے سے سرشار سنبلہ عورت کوئی غلطی برداشت نہیں کرسکتی، وہ آپ کی اور اپنی فیملی کی ہر بات پر گہری نظر رکھتی ہے، اپنی ازدواجی اور گھریلو زندگی کے بارے میں اس کے احساسات نہایت ذمے دارانہ ہوتے ہیں، گھریلو کاموں اور خاندانی فرائض کی انجام دہی کو وہ بہت خوش اسلوبی سے اور مشینی انداز میں انجام دیتی ہے،اس کا گھر صاف ستھرا، حسن ترتیب کا آئینہ دار نظر آتا ہے اورگھر کی ہر چیز بے دار اور نئی معلوم ہوتی ہے۔
سنبلہ بیوی کو آپ اکثر گھر کے کسی نہ کسی کام میں مصروف ہی پائیں گے یا پھر وہ کسی نہ کسی گھریلو مسئلے یا دفتری کام کی وجہ سے فکر مند ہوگی،اس کے کام ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتے، حد یہ کہ شریک حیات کسی وقت سخت جھلاہٹ اور غصے کا شکار ہوجاتا ہے کیوں کہ گھر میں موجود کوئی خرابی یا خامی وہ نظرانداز ہی نہیں کرسکتی، بعض صورتوں میں ممکن ہے کہ وہ ہنگامہ پرور، حد سے زیادہ نکتہ چینی ہوجائے یا کفایت شعاری اور کنجوسی کی حدود میں داخل ہوجائے کیوں کہ وہ پیسے کی قدرو قیمت اچھی طرح جانتی ہے۔
اپنی جذباتی زندگی میں سنبلہ بیوی روایت پرست ہوتی ہے، گویا سب کچھ روایتی انداز میں انجام دیتی ہے،گہرے، پرجوش جذباتی اظہار کا فقدان اور دلی تعلقات میں سرد مزاجی کا عنصر سنبلہ عورت میں پایا جاتا ہے، وہ جذبات کے آزادانہ اظہار پر قابو رکھتی ہیں، ایک بہت ہوشیار اور فنکار شوہر ہی اس کے جذباتی رویوں میں تبدیلی لاسکتا ہے، اس حوالے سے اسے کسی پتھر کے بت سے تشبیہ دی جاسکتی ہے۔
اگر سنبلہ عورت کے انفرادی پیدائشی زائچے میں خاکی عنصر کا غلبہ ہو تو یہ سرد مزاجی اس قدر بڑھ سکتی ہے کہ شوہر اس سے بے زار رہنے لگے اور وہ خود بھی دوسروں سے تعلقات میں مشکلات محسوس کرے،اس کے برعکس اگر آبی یا آتشی عنصر کی زیادتی ہو تو صورت حال تبدیل ہوسکتی ہے۔
کالی سلفوریکم اور اولیم جیک سنبلہ خواتین کے لیے مفید دوائیں ہیں۔

میزان عورت

بارہ برجوں کے درمیانی سنگم پر واقع برج میزان دائرۂ بروج کا ساتواں برج ہے، توازن و ہم آہنگی اور حسن و خوبصورتی کا سیارہ زہرہ اس پر حکمران ہے، اس کا نشان ترازو ہے اور یہ واحد نشان ہے جو بے جان ہے، برج میزان کا عنصر ہوا ہے، اس کی بنیادی خصوصیت توازن ہے اور نفسیات خیال اور تصورات ہیں۔
مشہور اداکارہ برجی باردت کہتی ہے ”نہ چاہتے ہوئے بھی وفادار رہنے سے بے وفا ہونا بہتر ہے“
میزان عورت ایک پرکشش شخصیت کی مالک اور پہلی ہی نظر میں آپ کی توجہ اپنی طرف کھینچنے والی ہوگی، دوسرے معنوں میں وہ نادانستہ طور پر ایسے انداز میں آپ کے سامنے آئے گی کہ آپ اس پر توجہ دینے کے لیے خود کو مجبور پائیں، فوراً کسی غلط فہمی میں مبتلا نہ ہوجائیں، محتاط رہیں،مشہور شاعر ساحر لدھیانوی نے اپنے ایک شعر میں جس محبوب کا نقشہ کھینچا ہے وہ یقیناً کوئی میزان شخصیت ہوگی۔

میں جسے پیار کا انداز سمجھ بیٹھا تھا
وہ تبسم وہ تکلم تری عادت ہی نہ ہو

اگر آپ کسی میزانی لڑکی کے سحر میں گرفتار ہوگئے ہیں تو جلد ہتھیار مت ڈالیں،اسے کچھ عرصے کے لیے ناز و انداز دکھانے دیں، زیادہ سنجیدگی اختیار نہ کریں کیوں کہ ممکن ہے اس کی رومانی دلچسپیاں ایک سے زائد ہوں اور وہ ابھی فیصلہ نہیں کرپارہی ہو کہ کون اس کے لیے موزوں ہے۔
اگر اس کے ساتھ کسی ریستوران میں جائیں تو وہاں ماحول پرسکون ہونا چاہیے وہ کوئی ہنگامہ پسند نہیں کرتی، برج میزان امن و آشتی کا برج ہے، ماحول حسین اور خوش گوار ہے، ہلکی ہلکی موسیقی اور مدھم روشنی ہو، بنیادی طور پر میزان جسمانی لنکس کو پسند کرتے ہیں تو آپ کسی بہانے سے اسے چھوئیں تو وہ برا نہیں منائے گی۔
میزان عورت خوابوں اور خیالوں کی دنیا میں رہنے والی ایسی مخلوق ہے جو زندگی میں حد یہ کہ محبت جیسے نازک رشتے میں بھی توازن ڈھونڈتی ہے، وہ یہ حساب کتاب کرتی رہتی ہے کہ اس کی محبت کے جواب میں آپ اسے کتنی محبت دے رہے ہیں، اس حوالے سے کوئی کمی بیشی اسے برداشت نہیں ہے، وہ افسردہ ہوسکتی ہے، بلاشبہ حسن کی دیوی زہرہ کے زیر اثر وہ مکمل نسوانیت، محبت اور دل موہ لینے والی کشش کی حامل ہے،نازک و آرٹسٹک مزاج اور رومان پسند ہے۔
میزان بیوی شراکتی معاملات میں بڑی ذہانت اور سمجھ داری کا عملی مظاہرہ کرتی ہے،اس کی سب سے بڑی خوبی ہم آہنگی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے، وہ ایسی ناگوار بات یا ناگوار صورت حال بھی خاموشی سے برداشت کرلیتی ہے جو عام طور پر دوسری خواتین برداشت نہیں کرسکتیں کیوں کہ وہ تنازعات اور لڑائی جھگڑے سے بہت گھبراتی ہیں، حد یہ کہ گھر کے دوسرے افراد کے درمیان بھی اگر کوئی تنازع ہو یا لڑائی جھگڑا ہورہا ہو تو وہ بہت پریشان ہوجاتی ہے اور کوشش کرتی ہے کہ مخالف فریقین کے درمیان صلح صفائی ہوجائے، تب ہی وہ سکون سے سوسکے گی، وہ اپنے شوہر اور دیگر اہل خانہ سے اس ہم آہنگی کی خاطر اپنے مزاج اور پسند کے خلاف سمجھوتے بھی کرلیتی ہے تاکہ گھریلو ماحول میں کوئی عدم توازن پیدا نہ ہو، وہ اپنی گھریلو خوشیوں کا بے حد خیال رکھتی ہے اور انھیں برقرار رکھنے کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرتی، وہ ایسے رفیق حیات کی خواہش کرتی ہے جو اس سے عقیدت کی حد تک محبت کرتا ہو اور اس کے عزیزواقارب سے بھی بدظن نہ ہو یا ان کے لیے کسی تنگ دلی کا مظاہرہ نہ کرتا ہو۔
ایک میزان بیوی ایسا رفیق حیات چاہتی ہے جو اس کی خامیوں اور محرومیوں کو دور کردے، اگر وہ خود غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہے تو ایک دولت مند گھرانے کا شوہر اس کی ترجیحات میں شامل ہوگا، اگر وہ خود تعلیم کے میدان میں پیچھے رہ گئی ہو تو اعلیٰ تعلیم یافتہ شوہر کی خواہش کرے گی الغرض اپنی کمزوریوں کا متبادل اسے شوہر کی صورت میں درکار ہوتا ہے، اس میں جبر، دباؤ اور حالات کی سختی برداشت کرنے کے لیے بڑا حوصلہ اور ہمت ہوتی ہے۔
میزان عورت کے انفرادی زائچے میں اگر سیارہ زہرہ جو برج میزان پر حکمران ہے، نحس اثرات سے متاثر ہو یا کمزور ہو تو اس بات کا امکان رہتا ہے کہ وہ اپنے رومانی معاملات میں کسی بے راہ روی کا شکار ہوجائے، ایسی صورت میں میزان لڑکیوں کی شادی میں تاخیر یا ازدواجی زندگی میں تلخیاں بھی دیکھنے میں آتی ہیں، انھیں لازمی طور پر وائٹ سفائر یا اوپل کا نگینہ پہننا چاہیے۔
ہومیو پیتھک میڈیسن ایسڈ فاس اور نیٹرم فاس میزان عورتوں کے لیے مفید دوائیں ہیں۔

عقرب عورت

دائرۂ بروج کا آٹھواں برج عقرب شاید تمام دیگر بروج میں سب سے منفرد اور انوکھا ہے، ڈائنامک سیارہ مریخ کے زیر اثر عقربی مردوخواتین غیر معمولی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے نظر آتے ہیں، اس کا نشان بچھو ہے اور کہا جاتا ہے کہ عقربی افراد کے ڈنک سے بچنا چاہیے، برج عقرب کا عنصر پانی،خصوصیت احساس اور غیر تغیر پذیری یہ نہایت مستقل مزاج، اپنی دھند کے پکے ہوتے ہیں۔
شاید کم لوگ جانتے ہوں کہ برج عقرب کے دو نشان اور ہیں، عقاب اور ققنس جو ایک خیالی پرندہ ہے، بچھو کی طرح پوشیدہ رہنا، رازداری کو اہمیت دینا، عقاب کی طرح اپنے شکار پر جھپٹنا اور ققنس کی طرح خوشی خوشی جان دے دینا عقربی افراد کا خاصہ ہے۔
مشہور عقرب شاعرہ سلویا پاتھ اپنی ایک نظم میں کہتی ہے”مرنا ایک ہنر ہے دیگر تمام ہنروں کی طرح میں یہ کام غیر معمولی مہارت سے کرتی ہوں“
سلویا پاتھ نے شوہر کی بے وفائی کے بعد خود کشی کرلی تھی۔
عقرب عورت کو آپ بے حد حساس اور محتاط پائیں گے، وہ آپ کی چھوٹی چھوٹی باتوں اور حرکتوں پر بھی نظر رکھتی ہے، آپ کے ساتھ کسی تقریب میں جاتے ہوئے اسے آپ سے آگے ہونا چاہیے، وہ دکھاوے کی باتیں پسند نہیں کرتی، حسد اور جیلسی اس کا طرۂ امتیاز ہے، عقرب مرد کی طرح وہ بھی بھری محفل میں آپ پر مسلسل نظر رکھے گی، آپ کس سے بات کر رہے ہیں اور کس کے ساتھ ہنس بول رہے ہیں، رومانی معاملات میں یا زندگی کے دیگر معاملات میں بھی وہ رازداری کو پسند کرتی ہے، اگر آپ اس حوالے سے کوئی غلطی کرتے ہیں تو اس کا اعتماد کھودیں گے، فطری طور پر اس کی تجسس پسندی ہر معاملے میں نمایاں رہتی ہے، آپ کو آخر تک معلوم نہیں ہوگا کہ وہ آپ کی سالگرہ پر آپ کو کیا تحفہ دینے والی ہیں، آپ بھی اس بات کا خیال رکھیں، اچانک اپنی پسندیدہ چیز سامنے دیکھ کر اس کی خوشی دیدنی ہوگی،اس موقع کو یادگار بنانے کے لیے اسے علیحدہ کسی تنہا گوشے میں لے جائیں اور اپنا لایا ہوا تحفہ پیش کردیں، اس سارے عمل کو وہ بہت پسند کرے گی۔
تحقیق اور تفتیش اس کے لیے پسندیدہ کام ہیں، اگر ایک بار آپ نے اس کا اعتماد کھودیا تو سمجھ لیں گھر سے آفس تک اس کی سراغ رسانی کا سلسلہ دراز ہوجائے گا، محبت میں بھرپور جوش و جذبہ اور دل کی گہرائیوں سے چاہنے اور چاہے جانے کی خواہش اس کی زندگی کا سرمایہ ہے۔
دائرۂ بروج کا آٹھواں برج عقرب روحانیت کے ساتھ سیکس کا برج بھی ہے، اسے نسلی ارتقاء اور تخلیقی صلاحیت کے ساتھ شراکتی مفادات سے منسوب کیا گیا ہے، ان لوگوں کے اندر لاشعوری طور پر کوئی صوفی چھپا ہوا ہوتا ہے، گویا سیکس کے علاوہ ان کا تعلق روحانیت سے بھی جڑا ہوا ہے،آپ اسے صرف گھریلو ذمے داریوں تک محدود نہ کریں،اس کی تخلیقی صلاحیتوں کو باہر آنے کا موقع دیں، وہ آپ کو یقیناً حیران کردے گی،یکسانیت اس کے لیے بوریت کا باعث ہے، آپ اسے مصروف رکھ کر زیادہ سکون اور اطمینان سے زندگی گزارسکتے ہیں، دوسری صورت میں وہ آپ کے لیے ایک ایسا مسئلہ بن سکتی ہے جس کا کوئی علاج آپ کے پاس نہیں ہوگا۔
عقرب عورت اگرچہ عیش و آرام کی طالب ہوتی ہے اور خوش مزاجی بھی اس کی فطرت میں شامل ہے لہٰذا ایک خوب صورت گھر کی آرزو کرنا اس کا حق ہے، وہ اپنے کردار میں صاف اور بے خوف ہوتی ہے، ہر کام نہایت دلچسپی اور دل جمعی سے کرتی ہیں، شوہر کی ہر طرح دل و جان سے وفادار ہوتی ہیں، محبت اور نفرت کے حوالے سے اس کے جذبات عقربی خصوصیات کے مطابق انتہا پسندانہ اور شدید ہوتے ہیں، وہ جس سے محبت کرتی ہے، اسے دیوتا بناکر دل کے مندر میں رکھتی ہے اور اس کی پوجا کرتی ہے لیکن یہ بھی چاہتی ہے کہ اس کا دیوتا اس کی محبت اور وفاداری کی قدر کرے، اس میں کسی اور کو اس کا شریک نہ بنائے، رقابت کا جذبہ اور قابضانہ فطرت کے تقاضے اس میں بھی شدید ہوتے ہیں،خیال رہے کہ عقرب بیوی شوہر کی کمزوریوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی، وہ اس کے اشاروں پر چلنے کے بجائے اسے اپنے اشاروں پر چلانے کی خواہش مند ہوگی مگر اس خواہش کی تکمیل وہ اعلانیہ طور طریقوں کے بجائے بڑے غیر محسوس انداز میں کرتی ہے، آپ کو پتا بھی نہیں چلے گا کہ اس نے کس طرح آپ کے ارد گرد ایک نادیدہ حصار قائم کردیا ہے جس سے باہر نکلنا آپ کے بس میں نہیں ہے لیکن اگر آپ اس حصار سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئے تو سمجھ لیجیے محبت کا خاتمہ ہوگیا، وہ آپ کی کسی اور جانب دلچسپی کو ہر گز برداشت نہیں کرے گی،نظر انداز کیا جانا اس کے لیے زہر قاتل ہے ؎
جب کبھی ان کی محبت میں کمی پائی گئی
ازسر نو داستانِ عشق دہرائی گئی
بے شک عقرب اور عقرب کا ساتھ نہایت پرجوش اور شاندار ہوسکتا ہے مگر ایک جیسی خصوصیات رکھنے والے دو افراد ایک دوسرے کے حریف بھی بن سکتے ہیں، کسی بھی اختلاف کے نتیجے میں دونوں کی حساسیت اس حد تک بڑھ سکتی ہے کہ وہ ایک دوسرے کو کوئی رعایت دینے پر آمادہ نہ ہوں، ہر بات یا ہر معاملے کو مشکوک نظروں سے دیکھنے کی عادت ان کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن سکتی ہے اور انھیں ایک دوسرے پر بھروسا کرنے میں بھی بڑی مشکل پیش آسکتی ہے، کچھ نہ کچھ چھپانے کی عادت عقرب عورت اور مرد دونوں میں موجود ہوتی ہے اور دونوں اس حقیقت سے اچھی طرح واقف ہوتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے سے کچھ نہ کچھ چھپارہے ہیں، چناں چہ اس جوڑی سے گریز کرنا ہی بہتر بات ہے۔
عقرب عورت اپنے بچوں کے لیے بہت مہربان ماں ثابت ہوتی ہے، اس کا طرز عمل دوستانہ ہوتا ہے، البتہ وہ کچھ زیادہ ہی توقعات بڑھالیتی ہے، اپنے بچوں سے زیادہ بہتر کارکردگی کا مطالبہ کرتی ہے،اس میں مادرانہ غرور اور فخر زیادہ ہوتا ہے،ان کی تعلیم و تربیت کے معاملے میں ضرورت سے زیادہ سخت ہوجاتی ہے اور کبھی کبھی انتہا پسندانہ طرز عمل اختیار کرلیتی ہے، وہ یہ برداشت نہیں کرسکتی کہ اس کے بچے زندگی کے کسی معاملے میں بھی اسے نظرانداز کرکے کوئی فیصلہ کریں خصوصاً بیٹا بیٹی کی شادیوں کے معاملے میں وہ انھیں آزادانہ فیصلے کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی اور اگر بہو یا داماد اس کا پسندیدہ نہ ہو تو سمجھ لیں کہ پھر ایک نہ ختم ہونے والی جنگ شروع ہوسکتی ہے،معافی کا لفظ اس کے ہاں اپنی اولاد کے لیے بھی نہیں ہے۔
ہومیو پیتھک میڈیسن اسٹیفی سیگیریا اور بائیوکیمک سالٹ کلکیریا سلف عقربی خواتین کے لیے مفید دوائیں ہیں۔(جاری ہے)

اتوار، 9 مئی، 2021

برج جوزا،سرطان اور اسد سے تعلق رکھنے والی خواتین

 سُن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا

جوزا عورت

برج جوزا دائرۂ بروج کا تیسرا برج اور اپنے عنصر کے اعتبار سے ہوائی (Air) ہے، پل پل رنگ بدلتا سیارہ عطارد اس کا حکمران ہے، اس کا نعرہ ہے ”میں سوچتا ہوں“ لیکن در حقیقت یہ لوگ جیسے نظر آتے ہیں، ویسے نہیں ہوتے، ان کا حقیقی نعرہ یہ ہے ”میں جانتا ہوں“
ہالی ووڈ کی فلم انڈسٹری میں انقلاب لانے والی شہرہ آفاق اداکارہ مارلن منرو کا برج جوزا تھا، وہ کہتی ہے ”شوہر خاص طور سے اس وقت اچھے یار ثابت ہوتے ہیں جب وہ اپنی بیویوں سے بے وفائی کر رہے ہوں“
جوزا عورت نہایت ذہین و فطین، اڑتی چڑیا کے پر گننے والی اور مسلسل اضطراب و بے چینی کا شکاررہنے والی ہوتی ہے لیکن یہ اضطراب اوربے چینی کسی پریشانی کی وجہ سے نہیں ہوتی،نہ ہی وہ کسی دکھ تکلیف سے گھبراتی ہے اس کا یہ اضطراب اور بے چینی ہمیشہ کسی رفاقت کے لیے ہوتا ہے، وہ تنہا نہیں رہنا چاہتی،کسی تقریب میں آپ اسے کبھی کھانے کی ٹیبل کے پاس نہیں دیکھیں گے، وہ یقیناً کسی گوشے میں کسی سے گپ شپ کرتی نظر آئے گی، اسے باتیں کرنا اچھا لگتا ہے اور ذہین لوگ اچھے لگتے ہیں جن کے ذریعے وہ اپنی نالج میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کرے اور پھر یہ نالج دوسروں تک منتقل کرے لہٰذا خبردار رہیے، جوزا خاتون کو راز کی بات نہ بتائیں ورنہ وہ سارے شہر میں پھیل جائے گی۔
برج جوزا ہوائی برج ہے، یہ لوگ عموماً ذہنی انتشار میں مبتلا رہتے ہیں کیوں کہ خیالات کی یلغار چوبیس گھنٹے انھیں اپنے نرغے میں رکھتی ہے، شادی سے پہلے ان کے لیے شریک حیات کا انتخاب ایک نہایت ہی مشکل ترین کام ہوتا ہے، وہ کسی پر مکمل بھروسا اور اعتماد نہیں کرسکتیں اور ان پر بھی دوسرے پوری طرح بھروسا نہیں کرسکتے کیوں کہ کچھ پتا نہیں وہ کب پٹری بدل لے۔
مرد جوزا حضرات کی طرح جوزا خواتین بھی حد سے بڑھی ہوئی پابندیوں کو قبول کرنے سے گھبراتی ہیں، بے شک وہ کسی کو پسند کرسکتی ہیں اور اس کے ساتھ مہینوں برسوں ان کی گفت و شنید جاری رہتی ہے لیکن شادی کی نوبت نہیں آتی کیوں کہ وہ قوت فیصلہ سے محروم ہیں، ان کے اکثر کام تاخیر کا شکار ہوتے رہتے ہیں، آپ ان سے محبت یا دوستی کے معاملے میں ایک طالب علم کی حیثیت سے رابطہ کریں اور ہر گز کبھی غالب ہونے کی کوشش نہ کریں ہمیشہ ایک شاگردانہ رویہ رکھیں،کوئی ہوشیاری اور چالاکی نہ دکھائیں کیوں کہ یاد رکھیں ہوشیاری اور چالاکی تو ان کے گھر کی لونڈی ہے، یہ کھیل وہ آپ سے بہتر انداز میں کھیلنا جانتی ہیں،کہا جاتا ہے کہ جوزا مرد اور خواتین فلرٹ ماسٹر ہوتے ہیں، جیسے ہی کسی جوزا کو یہ احساس ہوگا کہ آپ اسے زیادہ ہوشیاری یا چالاکی دکھارہے ہیں تو پھر صورت حال بدل جائے گی اور وہ آپ کو آپ کی ہی بساط پر شہ مات دے گی۔
ایک بیوی کی حیثیت سے جوزا عورت بہترین اور دانش مند شریک حیات ثابت ہوتی ہے لیکن اسے احمق لوگ سخت ناپسند ہوتے ہیں، اس کے لیے زیادہ پرکشش چیز ذہنی رفاقت ہے، دولت، آرام و آسائش، دنیا کی رنگینیاں اس کا خواب نہیں ہیں،وہ آپ کی برتری آپ کے علم و دانش ذہانت و فطانت کی بنیاد پر قبول کرے گی، اس کے نزدیک دنیا کی سب سے بڑی دولت علم ہے اور سب سے زیادہ پرلطف کام ذہانت و دانش سے بھرپور گفتگو کرنا ہے، اسے یہ احساس دلانا چاہیے کہ وہ رفیق حیات ہے، کوئی خادمہ نہیں ہے، امور خانہ داری کے لیے گھر میں ایک ملازمہ رکھنا جوزا عورت کی ضرورت ہے تاکہ وہ فضول قسم کے گھریلو کاموں سے نجات حاصل کرکے کوئی معقول ذہنی اور تخلیقی کام کرسکے، زندگی کے اہم پہلوؤں پر غوروفکر کرسکے، وہ گھر کی محدود فضا میں قید ہوکر نہیں رہ سکتی، اسے یہ آزادی حاصل ہونا چاہیے کہ وہ گھر سے باہر بھی اپنی سرگرمیاں جاری رکھ سکے، اکثر جوزا خواتین نامناسب جوڑی میں بندھنے کے بعد شدید نوعیت کے ذہنی اور اعصابی مسائل کا شکار ہوتی ہیں جن کا نتیجہ ناکام شادی کی صورت میں بھی نکل سکتا ہے۔
اگر دونوں میاں بیوی میں ذہنی ہم آہنگی موجود ہو تو اس صورت حال پر قابو پایا جاسکتا ہے بعض حالات میں یہ بھی ہوتا ہے کہ جوزا عورت اپنی بہترین صلاحیت سے کام لے کر اپنے گھر اور کرئر دونوں کے ساتھ بڑی خوش اسلوبی سے انصاف کرتی ہے اور اس بات پر بہت زور دیتی ہے کہ اپنے گھر کو کس طرح چلایا جائے حالاں کہ وہ دوسری بیویوں کی طرح زیادہ وقت اپنے گھر میں نہیں گزارتی۔
جوزا خواتین کا ذہنی انتشار انھیں نت نئی دلچسپیوں کی طرف متوجہ کرتا رہتا ہے، ایک جوزا جوڑی بہت دلچسپ اور پرلطف وقت گزار سکتی ہے کیوں کہ دونوں ہی ایک جیسی خصوصیات کے حامل ہیں،دونوں ڈالی ڈالی چہکنے والے ایسے پرندے ہیں کہ ابھی ساتھ بیٹھے خوش گپیوں اور خوش فعلیوں میں مصروف نظر آئیں گے تو پلک جھپکنے کے دوران میں کوئی ایک سمت پرواز کرچکا ہوگا تو دوسرا دوسری سمت اور ضروری نہیں ہے کہ دونوں میں سے کوئی ایک دوسرے کا تعاقب کرے،یہ ابتدا اور اختتام کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہوسکتا ہے۔
جوزا خواتین کی مختلف موضوعات سے متعلق سوچ انھیں ہر مرحلے پر بے چین رکھتی ہے، وہ اپنے بیڈ روم میں بھی مکمل یکسوئی اور سکون محسوس نہیں کرتیں، ان کا ذہن بیڈ روم سے باہر کہیں بھٹک رہا ہوتا ہے۔
ہومیو پیتھک میڈیسن ایسڈ فاسفوریکم (Acid Phosphoricum) ان کے لیے مفید دوا ہے۔

سرطان عورت

برج سرطان دائرۂ بروج کا چوتھا برج ہے، تیز رفتار سیارہ قمر اس پر حکمران ہے، اس کا عنصر پانی اور فطرت تغیر پذیر ہے، احساس برج سرطان کی نمایاں خصوصیت ہے۔
18 جولائی کو پیدا ہونے والی جیسامین ویسٹ مشہور ادیبہ کہتی ہیں ”گھر کو سلیقے اور قرینے سے رکھنا میری عبادت ہے اور جب میں فارغ ہوجاتی ہوں تو میری عبادت پوری ہوجاتی ہے،گھر کا کام کاج میرے جسم کو ایسی پاکیزگی عطا کرتا ہے جو عبادت سے حاصل ہوتی ہے“
سرطان عورت کی زندگی اس کے گھر، اس کی ماں اور بچوں کے گرد گھومتی ہے، برج سرطان کو بین الاقوامی ماں (International Mother) کہا جاتا ہے، چناں چہ آپ کو سمجھ لینا چاہیے کہ اس کی زندگی کا محور اور مقصد صرف ماں بننا اور ماں کا کردار ادا کرنا ہے، شاید دنیا میں گڈے گڑیوں کے شادی بیاہ کا کھیل ایجاد کرنے والے بچے بھی ممکن ہے سرطانی ہی ہوں۔
ابتدا ہی سے سرطان عورت اپنی ماں سے شدت کے ساتھ وابستہ ہونے کے علاوہ اپنے گھر اور فیملی سے جڑے رہنا پسند کرتی ہے،وہ مستقبل کے خواب بھی ایسے شریک حیات کے بارے میں دیکھتی ہے جو اسے ایک شاندار تمام ضروریات کی اشیاء سے بھرے پرے گھر میں رکھے گا اور اس گھر میں اس کے بچے پھلیں پھولیں گے اور پروان چڑھیں گے۔
برج سرطان کا نشان ”کیکڑا“ ہے جو بہت کم اپنی جگہ سے کسی دوسری جگہ منتقل ہوتا ہے، ایک سرطان عورت بھی ہمیشہ تبدیلی سے خوف زدہ رہتی ہے اس کے ذہن میں ہمیشہ کوئی نہ کوئی خوف ضرور موجود ہوتا ہے، اسے یہ احساس رہتا ہے کہ کوئی تبدیلی میرے لیے کسی نئی مصیبت یا پریشانی کا باعث بھی بن سکتی ہے، چناں چہ وہ تبدیلی سے گھبراتی ہے، فطری طور پر وہ منکسر المزاج ہے، جب وہ سوچتی ہے کہ آپ کی خاطر اسے بننا سنورنا پڑے گا تو وہ ایک دم بے اطمینانی اور بے چینی کاشکار ہوجائے چناں چہ شادی کے بعد اکثر سرطان خواتین میں بننے سنورنے کا رجحان صرف تقریبات میں شرکت کی حد تک ہی رہ جاتا ہے،وہ خود کو گھریلو کاموں میں یا بچوں کی دیکھ بھال میں اس قدر مصروف رکھتی ہیں کہ شوہر کے لیے بننا سنورنا بھول جاتی ہیں۔
محبت کے معاملے میں سرطانی لڑکیاں روایتی افسانوی رومان کو پسند کرتی ہیں، نئے رنگ ڈھنگ یا طور طریقے انھیں کسی گھبراہٹ اور پریشانی کا شکار کرسکتے ہیں، وہ صرف اس لیے کسی رومانی تعلق سے نہیں جڑتیں کہ تھوڑے دن دلچسپ اور تفریحی انداز میں گزارے جائیں، وہ ہر صورت میں اپنے پہلے ہی رومانی تعلق کو شادی کے بندھن میں باندھنے کے لیے تیاری کرتی ہیں، اگر یہ تعلق کسی وجہ سے منقطع ہوجائے تو وہ شدید ترین مایوسی اور ڈپریشن کا شکار ہوسکتی ہیں، ان سے رومانی سلسلہ جوڑنے سے پہلے آپ کو یہ حقیقت اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے کہ وہ ہر صورت میں شادی کے لیے زور دیں گی، اس سے کم پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔
خیال رہے کہ وہ یہ بھی ہر گز پسند نہیں کریں گی کہ ان کی شادی میں ان کی فیملی اور خصوصاً ماں باپ بہن بھائی شریک نہ ہوں، وہ ابتدا ہی میں یہ کوشش کرسکتی ہیں کہ فوراً آپ کو اپنے والدین سے ملائیں اور ان کی رضا مندی بھی حاصل کریں، ان کے والدین اور بہن بھائیوں کا بھی آپ کو خیال رکھنا پڑے گا، شادی کے بعد بھی، وہ ایسی کوئی بات برداشت نہیں کرسکتیں جو ان کے والدین یا بہن بھائیوں کے خلاف ہو۔
سرطان بیویاں بڑی جذباتی اور اپنائیت کا اظہار کرنے والی ہوتی ہیں اور خود کو خاندانی زندگی میں گم کردیتی ہیں، ان کی شخصیت میں نسوانیت کا بھرپور عنصر نظر آتا ہے، یہ ایک کامل عورت ہے جو مکمل ماں، بیوی، بہن،بیٹی ہے، اگر اس کے ذاتی زائچے میں دیگر سیارگان منفی اثرات کا اظہار نہ کر رہے ہوں تو وہ نہایت ہمدرد اور محبت کرنے والی شخصیت کی مالک ہیں، اس کا شوہر اسے جو کچھ مہیا کرتا ہے وہ اس پر صابر و شاکررہتی ہے لیکن شوہر کو چاہیے کہ وقتاً فوقتاً اسے اپنی محبت کا احساس دلاتا رہے، سرطان عورت وہم اور شک میں اکثر مبتلا رہتی ہے، اسے آسانی سے کسی کی بھی محبت کا یقین نہیں ہوتا اس لیے بار بار اسے اپنی محبت کا یقین دلاتے رہنا چاہیے، زبانی بھی اور عملی طور پر بھی، تب ہی وہ خوش اور مطمئن نظر آئے گی لیکن اس کے برخلاف صورت حال میں وہ ہمیشہ دل گرفتہ، مایوس اور ذہنی الجھن میں مبتلا رہتی ہے، اس کی زندگی کے تمام مسائل اس کے شوہر اور بچوں سے جڑے رہتے ہیں، اس حوالے سے کوئی بھی غیر معمولی صورت حال اسے پریشان کرسکتی ہے۔
تلوّن مزاجی سرطان عورت کا امتیازی نشان ہے، پل میں تولہ اور پل میں ماشہ کی مثال اس پر صادق آتی ہے،تیز رفتار قمر اس کا حاکم سیارہ ہے لہٰذا اس کے جذباتی موڈ جلدی جلدی تبدیل ہوتے رہتے ہیں یعنی ابھی خوش ہے تو چند لمحوں بعد ہی غم زدہ ہوجائے گی، ابھی ہنس رہی ہے تو اچانک ہی اسے رونا آسکتا ہے۔
سرطان عورت کے تصور میں شوہر کا رتبہ ایک دیوتا کے مانند ہوتا ہے جو قابل پرستش ہے، اگر وہ اسے مایوس کردیتا ہے تو اس ناکامی کا روحانی صدمہ اس کے لیے ناقابل برداشت ہوتا ہے۔
سرطان خواتین کے لیے ہومیو پیتھک میڈیسن نیٹرم میور (Natrum mure) اہم ترین دوا ہے۔

اسد عورت

دائرۂ بروج کا پانچواں برج اسد (Leo) ہے، سیارہ شمس یعنی سورج اس کا حکمران ہے، شاہ مزاجی اس سے منسوب ہے، اس کا نشان ببر شیر ہے،اپنی خصوصیت میں یہ غیرتغیر پذیر ہے، اس کا عقیدہ ہے کہ ”میں حق دار ہوں“ اپنے عنصر میں یہ آتشی ہے اور اپنی نفسیات میں وجدانی۔
22 اگست کو پیدا ہونے والی ڈورتھی پارکر کہتی ہے”عیش و عشرت کا خیال رکھیں، ضروریات خود اپنا خیال رکھ لیں گی“
اسد عورت کے خواب بہت رنگین اور خیالات بہت اونچے درجے پر پرواز کر رہے ہوتے ہیں، کسی اسد لڑکی کی طرف پیش قدمی کرنے سے پہلے آپ کو اپنے مالی حالات کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے ورنہ ممکن ہے وہ آپ کو گھاس بھی نہ ڈالے۔
اسد عورت سیروتفریح کی دل دادہ، اعلیٰ درجے کے ریستوران میں کھانا کھانے کی شوقین، فلم تھیٹر وغیرہ سے دلچسپی رکھنے والی ہوگی، وہ چاہے گی کہ اس کی شادی بھی نہایت دھوم دھام سے ہو، آپ سے ملاقات کو وہ یادگار بنانے کی خواہش مند ہوگی، اگر پہلی ملاقات اس کی توقعات کے مطابق نہ ہو تو شاید دوسری ملاقات کی نوبت ہی نہ آئے۔
جس طرح اسد مرد کی زندگی میں کمتر اور گھٹیا درجے کی چیزوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہوتی بالکل اسی طرح ایک اسد عورت بھی یہی چاہتی ہے کہ اس کی زندگی میں جو کچھ بھی ہو وہ بہت شاندار اور اعلیٰ درجے کا ہو، ساتھ ہی اسد عورت کو اپنی عزت نفس کا بڑا خیال ہوتاہے، وہ بات چیت میں بھی کوئی کمتر درجے کی گھٹیا بات برداشت نہیں کرسکتی، آپ ہمیشہ اسے عزت و احترام سے مخاطب کریں اور یہ احساس دلائیں کہ اس سے زیادہ اہم اور نمایاں شخصیت کوئی دوسری نہیں ہے۔
اسد عورت اپنی شاہانہ مزاجی کے سبب نہایت فیاض، ہمدرد اور دوسروں کی مددگار ثابت ہوتی ہے لیکن شرط یہی ہے کہ آپ اس کے سامنے کوئی گھٹیا کام یا بات نہ کریں اور کسی طرح بھی اس کی انا کو ٹھیس نہ پہنچائیں، وہ چاہتی ہے کہ آپ عزت کریں اور عزت کرائیں،فطری طور پر وہ عمدہ قسم کی انتظامی صلاحیتوں سے مالامال ہے، وہ دوسروں سے کام لینا جانتی ہے لہٰذا صرف ایسے کاموں کے لیے موزوں ہے جن میں اسے مکمل اختیارات حاصل ہوں، آپ اسے نچلے درجے کی ملازمہ سمجھنے کی غلطی نہ کریں، وہ ان کاموں کے لیے پیدا نہیں ہوئی ہے، وہ ایک شاندار بیوی ہے،اسے اس کے شایان شان مقام ملنا چاہیے۔
برج اسد کی بادشاہ مزاجی اسد عورت میں بھی نمایاں ہوتی ہے، وہ حکم چلانا پسند کرتی ہے، آپ یا آپ کی فیملی کا کوئی بھی فرد اسے حکم دینے کی غلطی نہ کرے، اپنے ضروری کاموں کے سلسلے میں آپ اس سے درخواست کرسکتے ہیں، وہ بہت خوش ہوگی، اسی طرح اپنی ذات پر تنقید بھی وہ برداشت نہیں کرسکتیں، وہ اپنی تعریف سننا چاہتی ہیں، آپ اسے یہ احساس دلاکر کہ وہ آپ کے لیے بہت اہم ہے اور اس کے بغیر آپ ادھورے ہیں، اس کا دل جیت سکتے ہیں، بعض اسد خواتین کے ذاتی زائچے میں اگر سیارگان خصوصاً سیارہ شمس نحس اثرات سے متاثرہ ہو تو ایسی خواتین بہت نک چڑھی، مغرور، فضول خرچ اور منفی انانیت کا شکار ہوسکتی ہے، ان کے ساتھ گزارا کرنا خاصا مشکل کام ہوجاتا ہے، انھیں ایک فرماں بردار اور نہایت کمزور شخصیت کا حامل شوہر درکار ہوتا ہے۔
اسد اور اسد کی جوڑی اگرچہ اپنی یکساں خصوصیات کے سبب بہت فراخ دل، گرم جوش اور پیار کرنے والی ہوگی لیکن خرابی یہ ہے کہ دونوں ہر کامیابی کا سہرا اپنے سر باندھنے کی کوشش کریں گے بلکہ ایک دوسرے کو یہ بھی جتانے کی کوشش کریں گے کہ ان کا حصہ زیادہ ہے،دونوں ہی پہلی پوزیشن حاصل کرنے کے لیے ایک دوسرے کے مقابل صف آرا ہوسکتے ہیں، دونوں اپنی پرستش چاہیں گے، دونوں کو ایک دوسرے سے اپنی تعریف کی خواہش رہے گی، ایسی صورت میں جو نتائج برآمد ہوں گے، ان کا اندازہ بہ خوبی لگایا جاسکتا ہے۔
اسٹیفی سیگیریا ایسی ہومیو پیتھک دوا ہے جو اسد افراد کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔(جاری ہے)

 

بدھ، 5 مئی، 2021

جمعتہ الوداع کے موقع پر ایک تحفہ ء خاص


بے روزگاری اور کاروبار میں ناکامی کے لیے خصوصی نقشِ معظم

 عوام کے مسائل اگرچہ بے پناہ ہیں لیکن سب سے بڑا مسئلہ روزگار کا ہے کیوں کہ اس کے بغیر کوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا، بے روزگاری سب سے بڑا جہنم ہے جس کی آگ میں ہمارا ملک جل رہا ہے اور ملک سے باہر مقیم پاکستانی بھی روزگار کے حوالے سے کسی نہ کسی مسئلے کا شکار رہتے ہیں، خصوصاً دنیا بھر میں پھیلی ہوئی کورونا کی وبا نے اس مسئلے کو مزید سنگین بنادیا ہے، انسان کی زندگی میں اچھے اور برے اوقات آتے رہتے ہیں بعض لوگ اپنی بہترین کوششوں کے باوجود روزگار کے معاملات میں کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کرپاتے، ایسے افراد کے لیے ہم پہلے بھی مخصوص اوقات کی مناسبت سے ورد و وظائف، عملیات و نقوش کی نشان دہی کرتے رہے ہیں، اسی مناسبت سے رمضان المبارک کے مقدس ترین مہینے میں جمعتہ الوداع سے متعلق ایک وظیفہ اور ایک نقش پیش کیا جارہا ہے جو مجرّب ہے اور انشاء اللہ تمام مسلمانوں کے لیے فائدہ بخش ثابت ہوگا، یہ نقش اور وظیفہ گزشتہ کئی سالوں سے دیا جارہا ہے اور بے شمار افراد اس کے ذریعے فوائد حاصل کرچکے ہیں،ان شاء اللہ ہم بھی یہ نقش کاغذ پر اور ہرن کی جھلی پر تیار کریں گے، ضرورت مند رابطہ کرسکتے ہیں۔


وظیفہ جمعتہ الوداع

وظیفہ بہت آسان ہے اور صرف تھوڑی سی دیر کی محنت ہے، اس محنت کے صلے میں ایک قیمتی تحفہ ہاتھ آجائے گا،یہ وظیفہ ان لوگوں کے لیے مفید ہے جو نزلہ و زکام یا جوڑوں کے درد میں مبتلا رہتے ہیں۔
عمدہ خالص چنبیلی یا زیتون کا تیل حاصل کرلیں اور جمعتہ الوداع کی صبح فجر کی نماز کے بعد اول آخر سات بار درود شریف کے ساتھ سورہ والعادیات سات بار پڑھ کر چنبیلی کے تیل پر دم کرلیں اور اسے محفوظ رکھیں، تمام اقسام کے جسمانی درد اور نزلے کے لیے مفید ہے، اکثر آرتھرائیٹس کے مریضوں کو بھی جوڑوں کے درد میں آرام ملا ہے، پرانے نزلے کی صورت میں اس تیل کی سر پر مالش مفید ثابت ہوگی۔

برائے خیروبرکت

دوسرا عمل تھوڑا سا مشکل ضرور ہے لیکن اس کی افادیت بھی کم نہیں ہے، جمعتہ الوداع کی صبح فجر کی نماز کے بعد سورج طلوع ہونے سے پہلے سورہ الاعراف کی آیت نمبر 10 کا نقش ہرن کی جھلّی یا عمدہ سفید کاغذ پر عرق گلاب میں زعفران ملاکر لکھ لیں، اگر زعفران نہ مل سکے تو عرق گلاب میں ہلدی ملاکر روشنائی بنالیں بعد ازاں نقش کو عمدہ خوشبو سے معطر کریں اور اپنی دکان، دفتر یا کاروبار و ملازمت کی جگہ پر رکھیں تو انشا اللہ بے انتہا خیر و برکت ہوگی، کاروبار ترقی کرے گا، اگر ملازمت ہے تو پائیدار ہوگی اور ترقی کے مواقع پیدا ہوں گے، اگر گھر میں رکھیں تو بے برکتی ختم ہوجائے گی، قرض ہے تو اس کی ادائیگی میں آسانی ہوگی، فی الواقع نہایت موثر اور مجرب المجرب عمل ہے۔
نقش لکھنے کے بعد زرد رنگ کی مٹھائی پر فاتحہ دے کر ایصال ثواب کریں اور حضرت کاش البرنی ؒ کے لیے بھی دعائے خیر کریں، نقش پاس رکھنے کے بعد حسب توفیق صدقہ وخیرات کریں، اس نقش کو تعویذ کے طریقے پر تہہ کرکے موم جامہ کرلیں اور گلے میں پہنیں یا بازو پر باندھیں تو آپ کی ذاتی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا، اگر چاہیں تو فریم کراکے دکان یا دفتر میں یا گھر میں مغرب کی سمت دیوار پر آویزاں کرلیں، اگر نقش کو پوشیدہ رکھنا چاہیں تو چار تہہ کرلیں اور موم جامہ یا پلاسٹک کوٹڈ کرکے کاروبار کی جگہ یا گھر میں کسی محفوظ مقام پر رکھیں، ہر سال سفید کاغذ پر لکھتے ہیں لیکن ظاہر ہے کہ بہت زیادہ نقش لکھنا ممکن نہیں ہوتا، آپ سے درخواست ہے کہ خود ہی کوشش کریں اور کسی انتہائی مجبوری کے سبب اگر خود نہ لکھ سکتے ہوں تو ہمارے ہاں سے منگوالیں، نقش درج ذیل ہے۔

 

 

 

 

نقش بھرنے کے لیے مناسب ہوگا کہ نقش کے خانے پہلے سے تیارکرلیے جائیں اورعین وقت پر بسم اللہ پڑھ کر نقش مکمل کیا جائے، سب سے پہلے نقش کی پیشانی پر 786 لکھیں پھر نقش کے چاروں کونوں پر قولہ الحق ولہ الملک اور چاروں ملائکہ کے نام، کٓھٓیٰعٓصٓ اور حٰمٓعٓسٓقٓ لکھیں، پھر نقش کے بیرونی خانوں میں پوری آیت اسی طرح نقل کرلیں جیسے کہ لکھی ہوئی ہے، آخر میں درمیانی نقش مثلث بھریں، یہ مثلث اسی آیت شریف کا ہے، کیوں کہ آیت کے کل اعداد 2199 ہیں جس خانے میں 729 کے اعداد ہیں، یہ نقش کا پہلا خانہ ہے اس کے بعد ترتیب وار 730، 731، 732، 733، 734، 735، 736 اور آخری خانے میں 737 لکھ کر نقش مکمل کرلیں اور 21 مرتبہ مذکورہ آیت پڑھ کر نقش پر دم کریں۔ خیال رہے کہ نقش کے خانے بھرنے کی ترتیب یہی رہے گی، بس کام مکمل ہوگیا۔


 

اتوار، 2 مئی، 2021

مئی کی فلکیاتی صورت حال اور اہم اوقاتِ سیارگان

قمر، زہرہ، مریخ کا باقوت وقت اور پہلا مکمل چاند گہن

 کووڈ 19 کی تباہ کاریاں عروج پر ہیں، دنیا کے بیشتر ممالک اس عذاب ارضی سے پریشان ہیں، سارے کاروبار زندگی معطل ہورہے ہیں اور انسانی جان کی ارزانی دیدنی ہے، بھارت میں اس خوف ناک وائرس نے گھر کے گھر اجاڑ دیے ہیں، کل ہی ہمارے ایک بھارتی شاگرد نے واٹس ایپ پر ہمیں بتایا کہ وہ کووڈ 19 کا شکار ہوچکے ہیں اور نہایت تیزی سے ان کی صحت تباہ ہوئی ہے، گردے بھی متاثر ہوئے ہیں، ڈاکٹر علاج کے لیے کئی لاکھ روپے مانگ رہے ہیں، ہم نے انھیں فوراً ہومیو پیتھک دوائیں لینے کا مشورہ دیا، اللہ ان کے حال پر رحم فرمائے۔

ہم نے پہلے بھی بھارت کے حوالے سے لکھا تھا کہ نیا سال 2021 ء بھارت کے لیے نہایت تکلیف دہ سال ہے، نہ صرف بھارتی عوام بلکہ بھارتی حکومت بھی اس سال کی سختی برداشت نہیں کرسکے گی،حکومت کے لیے اصل چیلنجز جون سے شروع ہوں گے، ہر چند بھارت ہمارا دشمن ہے اور خاص طور سے بھارتی موجودہ حکومت سخت متشدد اور انتہا پسند ہے لیکن عوام ہر ملک کے معصوم ہوتے ہیں،سیاست دانوں کی باتوں میں آجاتے ہیں، بہر حال عوام کی فلاح و بہبود اور صحت و زندگی کے لیے دعا کرنی چاہیے، اللہ انھیں اس مصیبت سے نجات دے۔
پاکستان میں بھی کورونا وائرس نے سنسنی پھیلادی ہے، کاروبار زندگی معطل ہوکر رہ گیا ہے، تعلیمی ادارے بند کردیے گئے ہیں اور مزید سخت اقدام کیے جارہے ہیں،زائچہ پاکستان کے مطابق 15 اپریل سے 15 مئی تک کا وقت ہمیشہ ہی نقصانات، پریشانیاں اور خوف لاتا ہے، گزشتہ سال بھی یہ وقت بہت سے نقصانات اور سانحات لایا تھا۔
زائچے کا سب سے منحوس سیارہ مشتری 5 اپریل کو برج دلو میں داخل ہوا تھا جس کا تعلق زائچے کے مطابق دسویں گھر سے ہے، حکومت، پارلیمنٹ، تجارت اس گھر سے متعلق ہے، فوری طور پر ملک میں تحریک لبیک کو شدید نوعیت کے احتجاج سے ملکی داخلی صورت حال درہم برہم ہوکر رہ گئی ہے، مشتری دسویں، دوسرے، چوتھے اور پانچویں گھر سے نظر قائم کررہا تھا، اصولی طور پر یہ نظر ابھی تک قائم ہے،البتہ اس کا زور ٹوٹ گیا ہے، دوسری طرف زائچے کا دوسرا منحوس سیارہ مریخ زائچے کے دوسرے گھر جوزا میں داخل ہوا ہے تو صورت حال مزید خراب ہوئی، تحریک لبیک پر پابندی عائد کی گئی، ساتھ ہی کورونا وائرس کی دست درازیوں میں بھی اضافہ ہوا، اللہ سے دعا کرنی چاہیے کہ اس مصیبت سے جلد از جلد نجات دے۔
15 مئی کے بعد امید کرنی چاہیے کہ صورت حال میں بہتری شروع ہوجائے گی،مئی کے بعد سیارہ مریخ اپنے ہبوط کے برج سرطان میں داخل ہوگا تو ملک میں بیرونی مداخلت کا خطرہ ختم ہوجائے گا، سیاروی گردش بھی اگست تک موافق رہے گی، جہاں تک مہنگائی کے طوفان پر کنٹرول کا سوال ہے تو اس حوالے سے کچھ کہنا مشکل ہے کیوں کہ اس وقت پوری دنیا تجارتی اعتبار سے بدترین صورت حال کا شکار ہے، پاکستان پہلے ہی تجارتی معاملات میں بہت پیچھے ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ اس ملک میں گزشتہ چالیس سال میں نئی انڈسٹری لگانے کی حوصلہ افزائی ہی نہیں کی گئی اور جو پہلے سے موجود چھوٹی موٹی صنعتیں تھیں انھیں بھی تباہ کرنے والے قانون بنائے گئے، جس ملک میں انڈسٹری نہ ہو وہ دنیا میں کیسے تجارت کرسکتا ہے؟
موجودہ حکومت میں بھی تقریباً وہی لوگ وزیراعظم کے ارد گرد اکٹھا ہیں جو پچھلی حکومتوں میں سیاسی کاروبار کرتے رہے ہیں، جب تک سیاست کا دھندا کرنے والے ممبران اسمبلی سے نجات نہیں ملے گی، یہ ملک ترقی نہیں کرسکے گا،امکان ہے کہ رمضان کے بعد اسمبلی میں نئی قانون سازی پر توجہ دی جائے گی اور نئی اصلاحات کا آغاز ہوگا۔
26 مئی کو سال کا پہلا چاند گہن زائچے کے ساتویں گھر برج عقرب میں لگے گا، یہ ایک مکمل گہن ہوگا، دلچسپ بات یہ ہے کہ قمر اپنے ہبوط کے برج میں ہوگا، اس گہن کے اثرات خصوصی طور پر وزیراعظم کی طرف سے بعض اہم فیصلے اور اقدام کا سبب ہوں گے، خصوصاً غیر ملکی تعلقات کے سلسلے میں اہم فیصلے سامنے آسکتے ہیں اور ضروری نہیں ہے کہ وہ فیصلے مثبت بھی ہوں، بہتر ہوگا کہ گہن سے 15 دن پہلے اور 15 دن بعد تک اہم نوعیت کے معاملات میں فیصلے نہ کیے جائیں کیوں کہ ان کے نتائج توقع کے مطابق نہیں ہوں گے(واللہ اعلم بالصواب)

مئی میں سیاروی صورت حال

سیارہ شمس اپنے شرف کے برج حمل میں حرکت کر رہا ہے، 14 مئی کو برج ثور میں داخل ہوگا، سیارہ عطارد برج ثور میں یکم مئی کو داخل ہوگا اور 26 مئی کو برج جوزا میں داخل ہوجائے گا، سیارہ زہرہ برج حمل میں غروب ہے، 4مئی کو اپنے ذاتی برج ثور میں داخل ہوگا اور 5 مئی سے طلوع ہوجائے گا، سیارہ مریخ برج جوزا میں حرکت کر رہا ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں رہے گا، سیارہ مشتری برج دلو میں پورا مہینہ رہے گا، سیارہ زحل اپنے ذاتی برج جدی میں ہے اور راہو برج ثور میں جب کہ کیتو برج عقرب میں شرف یافتہ ہیں۔

شرف قمر

چاند اپنے شرف کے برج ثور میں پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 12 مئی بہ روز بدھ صبح 05:45 am پر داخل ہوگا، ابتدائی 5 درجات کمزوری کے ہیں لہٰذا 13 مئی بہ روز جمعرات قمر باقوت اور شرف یافتہ ہوگا، خوش قسمتی سے اُس وقت دیگر سیارگان کی پوزیشن بھی نہایت باقوت اور با اثر ہوگی، یہ ایسا وقت ہوگا جس میں سیارہ زہرہ قمر سے قران کررہا ہوگا اور اپنے ذاتی برج ثور میں باقوت ہوگا، سیارہ مریخ برج جوزا میں باقوت ہوگا، سیارہ مشتری برج دلو میں باقوت ہوگا اور سیارہ زحل برج میزان میں باقوت ہوگا، ان تمام سیارگان کی سعادت کو مدنظر رکھتے ہوئے ان سے متعلق اعمال کیے جاسکتے ہیں، خصوصاً لوح قمر یا برکاتی انگوٹھی، لوح زہرہ یا خاتم زہرہ، لوح مریخ یا خاتم مریخ، لوح مشتری یا لوح زحل تیار کی جاسکتی ہے، ہم یہاں صرف قمر سے متعلق اوقات کے عمل کی نشان دہی کر رہے ہیں۔
13 مئی پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق صبح 04:02 am سے 04:28 am تک شرف قمر کا نہایت مؤثر ترین وقت ہوگا، اس کے چند منٹ بعد ہی 04:48 am سے 05:17 am تک دوبارہ سعد وقت شروع ہوگا، چناں چہ درمیانی وقفے میں کام روک دیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ راہو اور کیتو بھی برج ثور میں ہیں، درمیانی وقت میں درجات کے اعتبار سے وہ تمام گھروں کو متاثر کر رہے ہوں گے۔
یہ احتیاط خصوصاً نقش یا طلسم لکھنے میں کی جائے البتہ اگر آپ کوئی وظیفہ پڑھ رہے ہوں تو اسے جاری رکھیں اور صبح 4 بجے سے 05:15 am تک اسے جاری رکھیں، اس موقع پر خصوصاً اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم کا ورد 556 مرتبہ کرکے اپنے جائز مقاصد کے لیے دعا کرنا چاہیے۔

قمر در عقرب

پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق قمر اپنے برج ہبوط عقرب میں 25 مئی بہ روز منگل شب 10:25 pm پر داخل ہوگا اور 27 مئی بہ روز جمعرات شب 09:58 pm تک ہبوط یافتہ رہے گا، ہمارے نزدیک یہ تمام وقت نہایت نحوست کا ہے، اس عرصے میں کوئی بھی نیا کام شروع نہ کریں، اہم کاموں کو روک دیں، صرف روز مرہ کے ضروری فرائض کی انجام دہی جاری رکھیں۔
اس وقت میں بندش اور روک تھام سے متعلق اعمال کیے جاتے ہیں، ان کے لیے ضروری ہے کہ سیارگان کی ساعتوں کا انتخاب کیا جائے، کام کی نوعیت اور ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے ساعت منتخب کریں مثلاً خواب بندی، دو افراد کے درمیان عداوت ختم کرنا، باہمی محبت میں اضافہ، بری عادتوں سے نجات کے لیے ساعتِ قمر میں عمل کریں،استحکام، روک تھام، قبضہ و قیام کے لیے ساعتِ زحل کا انتخاب کریں، دشمن سے نجات یا اسے نقصان پہنچانے کے لیے ساعتِ مریخ میں عمل کریں، زبان بندی، مخالفین کی بدگوئی، بدتمیزی سے نجات کے لیے ساعت عطارد میں عمل کریں، اعلیٰ افسران یا حکام کے خلاف عمل کرتے ہوئے ساعت شمس منتخب کریں۔
امید ہے اس وضاحت کے بعد یہ شکایت نہیں رہے گی کہ آپ نے قمر در عقرب کا بنیادی وقت نہیں لکھا، ہماری نظر میں قمر جب تک برج عقرب میں رہے گا ہبوط یافتہ ہوگا اور اس دوران میں اپنی ضرورت کے مطابق عمل کے لیے آپ کو سیارگان کی حسب مطلب ساعت کا انتخاب کرنا ہوگا،جو لوگ عملیات کا شوق رکھتے ہیں انھیں بہر حال ساعتوں کے علم سے ضرور آگاہی حاصل کرنی چاہیے اس حوالے سے ہماری کتاب مسیحا حصہ اول پاس رکھنا چاہیے۔

اوقات برائے اعمال مریخ

جیسا کہ پہلے نشان دہی کی ہے کہ سیارہ مریخ بھی اس عرصے میں خصوصی قوت کا حامل ہوگا، لوح مریخ یا خاتم مریخ وغیرہ کے لیے باقوت اور مناسب وقت کی نشان دہی کی جارہی ہے۔
گیارہ مئی بہ روز منگل صبح 04:28 am سے 04:57 am تک ایک مؤثر وقت ہوگا، اس کے بعد 12 مئی شب 03:04 am سے 03:29 am تک مؤثر اور باقوت وقت ہوگا، اگر کام ایک وقت میں نہ ہوسکے تو باقی کام دوسرے وقت میں کرلیں۔

اوقات برائے اعمال زہرہ

سیارہ زہرہ گزشتہ دو ماہ سے مسلسل شمس کے قریب ہونے کی وجہ سے غروب رہا ہے،برج حوت میں اگرچہ شرف یافتہ تھا لیکن غروب حالت میں تھا جس کی وجہ سے شرف کی قوت میں بھی کمی واقع ہوجاتی ہے، اب 4 مئی سے اپنے ذاتی برج ثور میں ہوگا، اس ماہ زہرہ کی باقوت اور سعد پوزیشن کی نشان دہی کی جارہی ہے، اعمال کا شوق رکھنے والے خواتین و حضرات اس وقت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے لوح زہرہ نورانی،خاتم زہرہ یا طلسم زہرہ وغیرہ اس وقت میں تیار کرسکتے ہیں۔
سیارہ زہرہ 22 مئی بہ روز ہفتہ پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 10:15 am سے 11:01 am تک باقوت پوزیشن میں ہوگا، اس کے بعد 12:39 pm سے 01:25 pm تک باقوت ہوگا۔
23 مئی بہ روز اتوار سیارہ زہرہ 10:16 am سے 11:03 am تک باقوت رہے گا، ان اوقات میں زہرہ سے متعلق نقوش و طلسم کی تیاری کی جاسکتی ہے۔
پہلا مکمل چاند گہن
مئی کے مہینے میں سال کا پہلا مکمل چاند گہن 28 مئی بہ روز بدھ 01:39 pm سے شروع ہوگا، جزوی گہن کا آغاز دوپہر 02:45 pm سے ہوگا جب کہ مکمل قمری گہن سہ پہر 04:11:26 pm سے 04:26pm تک رہے گا جب کہ گہن کا اختتام شام 06:50 pm پر ہوگا،یہ اوقات پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق ہیں، اس میں سے 5 گھنٹے کم کرلیں تو جی ایم ٹی ٹائم نکل آئے گا۔
کوریا، امریکا، فلپائن، آسٹریلیا، سنگاپور، چین، میکسیکو،تائیوان، انڈونیشیا، جاپان کے اکثر علاقوں میں مکمل گہن کا نظارہ کیا جاسکے گا جب کہ پاکستان اور دیگر ایشیائی ممالک میں گہن نظر نہیں آئے گا۔
چوں کہ گہن مکمل ہے اور نہایت طاقت ور اثر رکھتا ہے لہٰذا حاملہ خواتین کو اس تمام عرصے میں سخت احتیاط کرنا ہوگی، وہ کوئی کام نہ کریں، صرف بستر پر آرام سے لیٹ کر استغفار کا ورد کریں،گہن کی نحوست سے نجات کے لیے پورا پانچواں کلمہ 313 مرتبہ اول آخر درود شریف کے ساتھ پڑھ کر نحوست سے نجات کے لیے دعا کرنی چاہیے اور صدقے کے طور پر چاول، سفید ماش کی دال، آٹا، دودھ، دہی وغیرہ صدقے کے طور پر دینا چاہیے۔
گہن سے متعلق ضروری عملیات و وظائف ان شاء اللہ آئندہ دیے جائیں گے۔

طلسم زہرہ

 

 

اس وقت چاندی کی انگوٹھی پر طلسم کندہ کر کے آپ ایک ایسا تحفہ حاصل کرسکتے ہیں جسکاکوئی ثانی نہیں۔ اس طلسم کو زہرہ کے مخصوص پتھر یا کسی بھی زرد، سبز یا سفید پتھر پر بھی کندہ کیا جاسکتا ہے۔ کندہ کرتے وقت برادہ سفید صندل اور لوبان ملا کر جلائیں اور انگوٹھی یا پتھر کو زہرہ کی سعد ساعتوں میں دھونی دیں۔ جب اس کام سے فارغ ہوجائیں تو پھر کسی بھی جمعے یا جمعرات کو ساعتِ زہرہ میں دائیں ہاتھ میں پہن لیں۔ بعدازاں اس طلسم کی قوت تسخیر کا آپ کو خود اندازہ ہوجائے گا۔ رزق میں کشادگی، ملازمت کا حصول یا ترقی، شادی میں رکاوٹ، محبت میں کامیابی، لوگوں میں مقبولیت اور شہرت، الغرض ایسے بے شمار فوائد اس طلسم زہرہ کی تاثیرات میں شامل ہیں۔ اس طلسم کو کندہ کرنے سے پہلے اس کی زکوٰۃ و صدقات کا طریقہ سمجھ لیں۔جس روز ساعتِ زہرہ میں طلسم لکھنا ہے۔ اس سے چند روز پہلے یا دو تین روز پیشتر اس کی زکوٰۃ کے لیے تیاری کریں۔ وہ اس طرح کہ روزانہ زہرہ کی جو ساعتیں بھی مل رہی ہیں ان میں سے 6 ساعتوں میں جو سعد ترین سعد ہو، ایک سفید کاغذ پر سبز روشنائی سے 6 بار اس طلسم کو لکھ لیں۔ اس طرح 6 ساعتوں میں 36 مرتبہ لکھا جائے گا۔ کسی ایک ہی کاغذ پر مقررہ ساعات میں 6 بار لکھ لیا کریں۔ بعد میں اسے حفاظت سے رکھ دیا کریں۔ جب 6 ساعتوں میں 36 مرتبہ ہوجائے تو علیحدہ علیحدہ کاٹ کر آٹے میں ملا کر گولیاں بنالیں اور دریا یا سمندر پر جاکر مچھلیوں کو ڈال دیں۔ بعدازاں واپسی پر 6 قسم کا اناج لیں مثلاً گندم، چاول، چنے کی دال، ماش کی دال، مونگ کی دال، مسور کی دال وغیرہ۔ حسب توفیق برابر وزن میں لے لیں چاہے ایک ایک پاؤ ہی کیوں نہ ہو۔ گھر لا کر اسے جس طرح مناسب سمجھیں عمدہ طریقے سے پکالیں۔ اگر حلیم بنائیں تو مرغی یا بکرے کا گوشت ڈالیں یا جس طرح مناسب سمجھتے ہوں میٹھا یا نمکین پکالیں اور اس پر فاتحہ دے کر خود بھی کھائیں دوسروں کو بھی کھلائیں۔ بس یہی اس عمل کی زکوٰۃ و صدقہ ہے۔ اس کے بعد ساعتِ زہرہ میں یہ طلسم چاندی کی انگوٹھی پر کندہ کرلیں۔ اگر وہ بھی بھی میسر نہ ہو تو ہرن کی جھلی پر سبز قلم سے لکھ کر رکھ لیں اور بعد میں کسی انگوٹھی میں رکھ کر اس کے اوپر سبز، سفید یا زرد رنگ کا نگینہ جڑوالیں۔