پیر، 29 جون، 2015

جولائی کی فلکیاتی صورت حال، ایک سخت مہینے کا آغاز


رنگ بدلتا کراچی، پیپلز پارٹی اور زرداری صاحب اپنے زائچے کی روشنی میں

نیا کراچی اب 45 سال کا ہوگیا ہے،آج سے 45 سال قبل جب جنرل آغا محمد یحیٰ خان نے ون یونٹ توڑا تو کراچی کو سندھ میں شامل کرکے ، سندھ کا دارالحکومت بنادیا گیا،قانونی طور پر اس حکم کا اطلاق یکم جولائی 1970 ءشب صفر بج کر صفر منٹ پر ہوا، ہم کراچی کا اور سندھ کا زائچہ اسی تاریخ اور وقت کے مطابق بناتے ہیں۔

مری تعمیر میں مضمر ہے اک صورت خرابی کی ملک و قوم سے متعلق اہم فیصلے اور اقدام اگر اچھے ایسٹرولوجیکل ٹائم کے مطابق کیے جائیں تو بہت مفید ثابت ہوتے ہیں،عباسی دور حکومت میں جب ایک نئے شہر بغداد کی بنیاد رکھنے کی تیاری شروع ہوئی تو اس زمانے کے ایک مشہور منجم سے رابطہ کیا گیا اور اس نے بنیاد رکھنے کی تاریخ اور ٹائم مقرر کیا لیکن فی زمانہ اب ان باتوں کو اہمیت نہیں دی جاتی جس کے نتائج بعد میں عوام الناس کو بھگتنا پڑتے ہیں‘ کراچی کی سندھ میں شمولیت اور دارالحکومت کی حیثیت کا وقت اور تاریخ بھی کچھ ایسی ہی ہے جس میں بھلائی کے پہلو کم  ہی ہیں  اور مسائل زیادہ لہٰذا نیا کراچی اپنے آغاز ہی سے کچھ ایسی صورت حال میں مبتلا ہے کہ بقول شاعر جو جل اٹھتا ہے یہ پہلو تو وہ پہلو بدلتے ہیں۔

جیسا کہ ہم پہلے بھی لکھ چکے ہیں کہ کراچی تقریبا اکتوبر 2010 ءسے ( زائچے کے مطابق) خراب ادوار سے گزر رہا تھا،اب بہر حال قمر کا دور اصغر جاری ہے جو زائچے کا کمزور سیارہ ہے مگر بہر حال اصلاح احوال میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے،البتہ سیارگان کی ٹرانزٹ پوزیشن بہر حال بہت اچھی نہیں ہے،خاص طور پر سیارہ زحل چوں کہ زائچے کا منحوس اور نقصان دینے والا سیارہ ہے اور نویں گھر میں حرکت کر رہا ہے،گیارھویں ، تیسرے، چھٹے اور خود نویں گھر کو متاثر کر رہا ہے،گیارھواں گھر فوائد اور اسمبلی سے متعلق ہے اور تیسرا گھر فیصلے اور اقدام کو ظاہر کرتا ہے جب کہ چھٹا گھر مینجمنٹ اور بیوروکریسی کا ہے، زحل کی نظر نے ان گھروں کی منسوبات کو متاثر کیا ہے،مینجمنٹ نام کی کوئی چیز نظر نہیں آتی اور بیوروکریسی جو کرپشن میں ڈوبی ہوئی تھی، اب عذاب میں مبتلا نظر آتی ہے، بعض اعلیٰ افسران فرار کی راہ ڈھونڈ رہے ہیں،زائچے کے پانچویں گھر میں دسویں گھر کا حاکم مشتری اور زائچے کا سب سے منحوس سیارہ باہم قران کر رہے ہیں۔ یہ صورت حال گورنر اور وزیر اعلیٰ اور کابینہ کے لیے نہایت خطرناک ہے،ان کی ساکھ بری طرح متاثر ہورہی ہے کیوں کہ وزیر اعلیٰ صاحب کو ٹیم کے کپتان کا درجہ حاصل ہے اور ٹیم کی کارکردگی پر حال ہی میں جو رپورٹ رینجرز نے پیش کی ہے وہ خاصی چشم کشا ہے‘ کراچی کے زائچے کی روشنی میں جون کے تیسرے ہفتے سے آپریشن کا رُخ جس تیزی سے سندھ حکومت کی طرف ہوگیا ہے، اس کا زور اکتوبر تک بہت زیادہ اور سال کے آخر تک کسی نہ کسی حد تک برقرار رہے گا۔

عزیزان من! کراچی کے زائچے میں سیارہ زحل نقصانات اور پریشانیوں کا نمائندہ ہے اور تقریبا جون کے آخر سے زائچے کے حساس مقامات پر اثر ڈال رہا ہے جس کی وجہ سے جانی اور مالی نقصانات میں اضافہ ہوا ہے اور عام لوگ مشکلات ا ور پریشانیوں میں مبتلا ہیں‘ ان کے ساتھ خواص کا حال بھی بُرا ہے اور انہیں اپنی عزت بچانا مشکل ہو رہا ہے جن لوگوں نے غلط کام کیے ہیں ان کا بچنا بہر حال محال ہوگا‘قصہ مختصر یہ کہ اکتوبر تک سندھ کی دنیا اور خاص طور پر کراچی کی دنیا بدلتی نظر آرہی ہے‘بہت سے لوگ ہم سے یہ سوال پوچھتے ہیں کہ کراچی میں کب امن وامان ہوگا اور حالات کب بہتر ہوں گے؟ ہمارا جواب یہی ہے کہ قمر کا موجودہ دور جو یکم جولائی 2016 ءتک جاری رہے گا، حالات کو بہتر بنادے گا لیکن اس سے پہلے خرابیوں کی جڑیں کٹنے کا عمل بھی ضرور پورا ہوگا۔

پیپلز پارٹی اور زرداری صاحب

زرداری صاحب اپنے انٹرویوز میں اکثر لوگوں کو سیاسی نابالغ کا خطاب دیا کرتے تھے لیکن تازہ صورت حال اس کے برعکس ہوچکی ہے ، زرداری صاحب اور ان کی ٹیم کو پیپلز پارٹی پر بوجھ قرار دیا جارہا ہے،سیاسی پنڈت بلاول بھٹو کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ اپنے والد کا راستہ چھوڑ کر اپنی نئی ٹیم بنائیں،پیپلز پارٹی کے دونوں سابق وزرائے اعظم بھی کچھ ایسا ہی مشورہ دیتے ہوئے اپنے عہدوں سے استعفی دے چکے ہیں۔

آئیے ایک نظر زرداری صاحب اور پیپلز پارٹی کے زائچے پر ڈال لی جائے۔ زرداری صاحب کے زائچے میں سیارہ زحل یوگ کارک سیارہ ہے اور اس کا دور اکبر جاری ہے،26 جولائی 2009 ءسے زحل کے دور اکبر میں شمس کا دور اصغر شروع ہوا تو وہ جنرل مشرف کی جگہ ملک کے صدر بن گئے لیکن جب 17 مارچ 2013 ءسے دور اصغر راہو کا شروع ہوا تو پیپلز پارٹی الیکشن نہیں جیت سکی اور اسے سندھ تک محدود ہونا پڑا، راہو کا یہ دور 22 جنوری 2016 ءتک جاری رہے گا،مزید خرابی یہ ہے کہ راہو کیتو محور اب زائچے کے حساس مقامات کی طرف بڑھ رہا ہے جس کے نتیجے میں انہیں مختلف الزامات اور اسکینڈلز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، راہو زائچے کے ساتویں گھر میں ہے اور ٹرانزٹ پوزیشن میں چوتھے گھر میں حرکت کر رہا ہے،راہو دھوکا اور فراڈ لاتا ہے یا ایسی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث کرتا ہے جو عارضی طور پر بے حد فائدہ بخش ہوتی ہےں مگر آخر میں انجام بہتر نہیں ہوتا،تقریبا ایسی ہی صورت حال زرداری صاحب کو درپیش ہے‘ راہو زائچے کے دوسرے گھر میں ہو تو ایک سے زیادہ رومانی تعلقات اور دوسری شادی کی بھی نشان دہی کرتا ہے اور یہ سلسلہ راہو کے دور میں شروع ہوتا ہے ‘ سال 2013-14ءمیں راہو زائچے کے پانچویں گھر میں تھا ‘ اس عرصے کو رومانی دلچسپیوں سے خالی نہیں سمجھنا چاہیے‘ زرداری صاحب کے سابق جگری یار ذوالفقار مرزا جو گل افشانیءگفتار کرتے رہے ہیں ‘ اسے مکمل طور پر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔

 زائچہ پیپلز پارٹی

 اس زائچے میں طالع سرطان طلوع ہے اور سیارہ مشتری‘ زحل‘ راہو کیتو زائچے کے فعلی منحوس سیارے ہیں اور پارٹی کے خراب وقت کا آغاز 20 جنوری 2011 ءسے ہوگیا تھا کیوں کہ راہو کا دور اصغر فعال ہوا تھا لہٰذا کرپشن کی بہار عام ہوئی پھر جولائی 2012 ءسے مشتری کا دور شروع ہوا جو مختلف تنازعات اور اختلافات لایا،اسی دور میں پارٹی الیکشن میں گئی اور جو نتیجہ نکلا وہ بھی سب جانتے ہیں، اب زحل کا دور اصغر جاری ہے جو 26 جون 2015 ءکو ختم ہوگا،اس تمام عرصے میں تین منحوسوں کے سب پیریڈز نے پارٹی کو جس مقام پر پہنچادیا ہے ، اس کے بارے میں سیاسی تجزیہ نگار کہہ رہے ہیں کہ جو کام جنرل ضیاءاور جنرل مشرف نہ کرسکے وہ جناب آصف علی زرداری نے کردکھایا ہے۔ پارٹی کو سندھ تک محدود کردیا ہے، بہر حال 26 جون کے بعد اگرچہ سیارہ عطارد کا دوراصغر شروع ہوگا جو زائچے کا سعد سیارہ ہے مگر کمزور ہے اور چھٹے گھر میں غروب ہے لہٰذا پارٹی کو سنبھالنے کے لیے نئے فیصلے اور اقدام تو ضرور سامنے آئیں گے لیکن بہت زیادہ بہتری کی توقع نہیں رکھنا چاہیے،21 جون 2017 ءسے جب زہرہ کا دور شروع ہوگا تو یقینا پارٹی کی پوزیشن بہتر ہوگی اور وہ نئے الیکشن کے لیے زیادہ مضبوطی کے ساتھ سامنے آئے گی لیکن اس سے پہلے پارٹی میں صفائی کا عمل جاری رہے گا۔

جولائی کے ستارے

حکومت و اقتدار کا سیارہ شمس اپنے برج اوج سرطان میں حرکت کر رہا ہے‘ 11 جولائی کو درجہءاوج پر ہوگا ‘ یہ شمس کی طاقت ور پوزیشن ہے‘23جولائی کو اپنے ذاتی برج اسد میں داخل ہوگا ۔

خبر و سفر کا سیارہ عطارد گزشتہ تقریباً دو ماہ سے خاصی خراب پوزیشن میں رہا ہے اور اپنے ذاتی برج جوزا میں طویل قیام کے بعد اس ماہ 8جولائی سے برج سرطان میں چلا جائے گا اور اپنی تیز رفتاری کے سبب اسی ماہ 23جولائی سے برج اسد میں داخل ہوگا اور مہینے کے آخر تک برج اسد میں ہی حرکت کرے گا۔

 توازن اور ہم آہنگی کا سیارہ زہرہ برج اسد میں ہے‘ 19جولائی کو اپنے برج ہبوط میں داخل ہوگا یہاں زہرہ کی پوزیشن انتہائی خراب ہوگی‘ لہٰذا زہرہ سے متعلق کاموں مثلاً محبت‘ شادی وغیرہ کے حوالے سے 19جولائی سے ناموافق وقت رہے گا‘ 25 جولائی کو اسے رجعت ہوجائے گی اور پھر 31 جولائی کو یہ دوبارہ برج اسد میں آجائے گا اور اگست کا پورا مہینہ بحالتِ رجعت گزارے گا ‘ سیارہ عطارد کی طرح اس کا قیام برج اسد میں معمول سے زیادہ طویل ہوجائے گا۔

 قوت و عمل کا سیارہ مریخ اپنے ہبوط کے برج سرطان میں ہے‘ یہاں اس کی پوزیشن نہایت کمزور ہوتی ہے‘ پورا مہینہ سیارہ مریخ برج سرطان میں حرکت کرے گا‘ اس طرح 19 جولائی سے زہرہ اور مریخ دونوں اپنے برج ہبوط میں نہایت کمزور پوزیشن میں ہوں گے ‘خیال رہے کہ زہرہ عورت یا بیوی کی نمائندگی کرتا ہے اور مریخ مرد کی ‘ دونوں کا اشتراک محبت ‘ دوستی اور شادی یا ازدواجی زندگی کے حوالے سے بہت اہم خیال کیا جاتا ہے ‘ دونوں کی کمزور پوزیشن مندرجہ بالا معاملات میں ناقص اثرات اور مسائل میں اضافے کا باعث ہو گی ۔
 علم و حکمت اور وسعت و ترقی کا سیارہ مشتری برج اسد میں حرکت کر رہا ہے اور آئندہ ماہ برج سنبلہ میں داخلے کے لیے تیار ہے۔
 محنت اور افرادی قوت کا سیارہ زحل بحالت رجعت برج عقرب میں ہے اور جولائی کا پورا مہینہ اسی برج میں بحالت رجعت گزارے گا ۔
 ایجادات و اختراعات کا سیارہ یورنس برج حمل میں حرکت کر رہا ہے ‘26 جولائی کو اسے رجعت ہوجائے گی ‘پراسرار نیپ چون اپنے ذاتی بر ج حوت میں بحالت رجعت حرکت کرے گا جبکہ سیارہ پلوٹو بھی بحالت رجعت برج جدی میں رہے گا‘ راس وذنب بالترتیب برج حمل اور حوت میں رہیں گے۔

 نظرات و اثراتِ سیار گان

جولائی کے مہینے میں اہم سیارگان کے درمیان قائم ہونے والے مختلف زاویے مخصوص اثرات ظاہر کرتے ہیں، ان کی تفصیل باقاعدگی کے ساتھ ہر ماہ کے ابتدا میں دی جاتی ہے،اس مہینے میں تین قرانات ، تین مقابلے، 5 تربیعات ، 2 تسدیسات اور 5 تثلیثات کے زاویے ترتیب پائیں گے، اس اعتبار سے یہ مہینہ خاصے ملے جلے سعد و نحس اثرات کا حامل ہے، اگر مجموعی طور پر دیکھا جائے تو مثبت یعنی سعد اثرات کم اور منفی یعنی نحس اثرات زیادہ ہیں ، خاص طور پر اس مہینے میں مریخ ، شمس، پلوٹو اور یورینس کے نحس زاویے غیر معمولی اثرات کے حامل ہیں۔ واضح رہے کہ مذکورہ سیارگان کے باہمی نظرات وقتی یا عارضی اثرات ظاہر نہیں کرتے بلکہ ان کا اثر دیر پا اور طویل المیعاد ہوتا ہے۔خاص طور پر مریخ اور پلوٹو کے درمیان مقابلے کی نظر اس ماہ خاصی سخت اور گہرے اثرات کی حامل ہوگی۔ یہ تنازعات اور فتنہ و فساد کا سبب بنتی ہے۔

یکم جولائی: زہرہ اور مشتری کا قران ، قران السعدین کہلاتا ہے، یہ مثبت اور ترقی پذیر زاویہ ہے، سوچ میں وسعت ،علمی اور فنکارانہ صلاحیتوں میں اضافہ کرتا ہے، باہمی طور پر محبت اور اخوت کا جذبہ بے دار ہوتا ہے لیکن پاکستان کے ملکی حالات میں اس قران کے اثرات منفی ہوسکتے ہیں جس کے نتیجے میں بیوروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کے متنازع کردار پر انگلیاں اُٹھ سکتی ہیں، کراچی آپریشن میں تیزی نظر آئے گی، عام آدمی کے لیے یہ زاویہ مثبت اور ترقی پذیر ثابت ہوگا۔

2 جولائی: شمس اور نیپچون کے درمیان تثلیث اور عطارد اور یورنیس کے درمیان تربیع کا زاویہ قائم ہوگا، پہلا زاویہ سعد اثر رکھتا ہے ، جب کہ دوسرا نحس۔اس موقع پر مذہبی اور روحانی شعور بے دار ہوتا ہے،عبادات میں لُطف اندوزی ہوتی ہے لیکن عطارد اور یورینس کا نحس زاویہ غیر متوقع نوعیت کے واقعات اور خبریں دیتا ہے‘ انتشار اور نئے مسائل پیدا کرتا ہے ‘ ٹیکنالوجی سے متعلق کاموں میں دشواریاں پیش آتی ہیں اور فوری طور پر کسی مسئلے کا حل نکلنا ناممکن ہوتا ہے ‘ کوئی بڑا اپ سیٹ سامنے آتا ہے۔اس موقع پر کسی بات کو یقینی نہیں سمجھنا چاہیے۔ آپ کی کوششوں کا نتیجہ آپ کی توقعات کے برعکس بھی ہوسکتا ہے۔ملک میں میڈیا وار ایک نئے مرحلے میں داخل ہوجائے گی۔

4 جولائی:عطارد اور مشتری کے درمیان تسدیس کا مثبت زاویہ سفر اور تعلیمی امور میں معاون ثابت ہوگا، بیرون ملک سفر سے متعلق کوئی رکاوٹ دور ہوسکتی ہے، یہ نظر حصول علم کے سلسلے میں مددگار ہے، نئے روزگار کی تلاش میں کامیابی ہوسکتی ہے‘ وعدے پورے ہوتے ہیں ‘ ذاتی یا پیشہ وارانہ تعلقات مضبوط ہوتے ہیں۔

5 جولائی: زہرہ اور عطارد کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ ہوگا،یہ نظر فنکارانہ اور تخلیقی نوعیت کے کاموں میں مددگار ثابت ہوتی ہے،اس کے زیر اثر اعلیٰ درجے کی تخلیقات سامنے آتی ہیں، دوران سفر میں دلچسپ اور پُرلطف واقعات سے واسطہ پڑتا ہے، تفریحی نوعیت کی دلچسپیوں کے لیے بھی یہ ایک سعد وقت ہوگا۔

6 جولائی: شمس اور پلوٹو کے درمیان مقابلے کی نظر ایک سخت اور نحس زاویہ ہے،یہ وقت حکومتوں کے جارحانہ اقدام اور فیصلوں کو ظاہر کرتا ہے لیکن حکومت کے لیے بھی ایک مشکل وقت ہوتا ہے، صاحب حیثیت افراد یا برسراقتدار لوگوں پر مشکلات اور مصائب لاتا ہے۔
9 جولائی: مریخ اور نیپچون کے درمیان تثلیث کا زاویہ اگرچہ سعد ہے لیکن جذباتی کمزوریوں کی نشان دہی کرتا ہے، اس وقت میں لوگ زیادہ جذباتی ہوکر فیصلے یا اقدام کرتے ہیں لہٰذا محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی خصوصا ایسے کاموں سے بچنے کی ضرورت ہوگی جو غیر قانونی سرگرمیوں کی ترغیب دیتے ہوں۔

13 جولائی: شمس اور یورینس کے درمیان تربیع کی نظر حکومتی سطح پر کسی اپ سیٹ یا بحران کی نشان دہی کرتی ہے‘ حکومت کے خلاف احتجاج ہوتا ہے‘ انتشار اور ابتری پھیلتی ہے‘ اعلیٰ عہدے داروں یا حکمرانوں کے خلاف باغیانہ ردعمل سامنے آتا ہے‘ عام افراد کے لیے بھی یہ وقت حکومت سے متعلق معاملات میں توقع کے خلاف صورت حال سامنے لاتا ہے، ایسی کسی غیر متوقع صورت حال کے لیے ذہنی طور پر تیار رہنا چاہیے اور پہلے سے متبادل طریقہ کار پر نظر رکھنی چاہیے۔

14 جولائی: عطارد اور نیپچون کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ اور زہرہ اور زحل کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ ہوگا،اول زاویہ مثبت اثر رکھتا ہے، خاص طور پر تخلیقی نوعیت کے کاموں کے لیے زبردست توانائی پیدا ہوتی ہے، فلم اور شوبزنس کے حوالے سے اعلیٰ تخلیقات کا امکان پایا جاتا ہے،عام افراد اپنے پیچیدہ مسائل کے حل میں کامیاب ہوتے ہیں اور انہیں معقول رہنمائی میسر آتی ہے،دوسرا زاویہ نحس اثر رکھتا ہے، تنہائی پسندی، طبیعت میں بے زاری ، دوسروں سے تعلقات میں تناؤیا تنازعات سامنے آتے ہیں‘ خاص طور پر ازدواجی زندگی میں نئے مسائل پیدا ہوتے ہیں، خواتین کے لیے یہ خاصے دباؤکا وقت ہوتا ہے، انہیں زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہوتی ہے اور اُن پر کام کا دباؤبھی بڑھ جاتا ہے‘ علیحدگی ‘ تنہائی پسندی اور ناقص تعلقات کا سامنا ہوتا ہے ۔

15 جولائی: مریخ اور پلوٹو کے درمیان مقابلے کی نظر ایک نہایت سخت منفی زاویہ ہے ، یہ نظر نئے فتنوں اور فساد کو جنم دیتی ہے جس کے نتیجے میں طویل المدت تنازعات پیدا ہوتے ہیں اور بعض اوقات ان کا نتیجہ کسی جنگ و جدل کی صورت میں نکلتا ہے، عام آدمی کو اس وقت میں ٹھنڈے دل و دماغ سے کام لینے کی ضرورت ہوتی ہے، جارحانہ موڈ مسائل پیدا کرتا ہے۔

16 جولائی: عطارد اور پلوٹو کے درمیان مقابلہ اور عطارد و مریخ کے درمیان قران کا زاویہ منفی اثرات ظاہر کرتا ہے، اس وقت کے آس پاس کوئی ایسا بحران سامنے آسکتا ہے جس کا تعلق میڈیا سے یا کسی بڑے اسکینڈل سے ہوگا،اگر یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ 16 جولائی کو قائم ہونے والے یہ زاویے اس مہینے کے سب سے زیادہ سخت اور خطرناک زاویے ہیں،عام افراد اس دوران میں سفر کرتے ہوئے محتاط رہیں،بلاضرورت سفر نہ کریں، ٹھنڈے دل و دماغ سے کام لیں اور غصے یا اشتعال پر قابو رکھیں، جارحانہ مزاجی ان زاویوں کا طرئہ امتیاز ہے۔
19 جولائی: عطارد اور یورینس کے درمیان تربیع کا زاویہ اس دوران میں مزید اہمیت اختیار کرجائے گا، چونکا دینے والی خبریں اور غیر متوقع حالات و واقعات سامنے آسکتے ہیں، عام لوگ غیر ضروری تبدیلیوں سے گریز کریں، اس وقت دوسروں سے رابطے میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں ‘ ٹیکنالوجی سے متعلق معاملات میں الجھاؤ اور دشواریاں سامنے آتی ہیں‘ اپنے روز مرہ کے معمولات پر کاربند رہیں، کسی بھی نئی تبدیلی کے لیے یہ مناسب وقت نہیں ہوگا۔خیال رہے کہ یہ سیاروی زاویے تقریبا 12 جولائی سے 23 جولائی تک مؤثر ہوں گے لہٰذا یہ عرصہ خاصا مخدوش ثابت ہوسکتا ہے۔

21 جولائی: شمس اور زحل کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ تعمیری رجحانات رکھتا ہے، اس وقت میں پراپرٹی سے متعلق کاموں سے فائدہ ہوگا، اگر زمین و جائیداد کے معاملات میں کوئی سرکاری رکاوٹ موجود ہے تو اسے دور کرنے کے لیے کوشش کریں، یہ وقت سپورٹنگ ہوگا،سرکاری جاب وغیرہ کے لیے بھی اس عرصے میں کوشش کرنا مفید ہوسکتا ہے۔

22 جولائی: عطارد اور زحل کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ مبارک اثر رکھتا ہے، اس دوران میں طویل المدت منصوبے یا معاہدات کرنا فائدہ بخش ہوگا،تحریری اور تعلیمی سرگرمیوں میں سینئر افراد سے مدد ملے گی،اس وقت میں تجربہ کار افراد کی باتوں کو اہمیت دیں، کارکردگی بہتر ہوگی۔
24 جولائی: شمس اور عطارد کا قران کاموں میں رکاوٹ اور تاخیر لاتا ہے، خاص طور پر برج جوزا اور سنبلہ والے افراد خصوصی طور پر متاثر ہوتے ہیں، اس وقت تحریر و گفتگو میں محتاط رہیں ، کوئی غلطی پریشان کرسکتی ہے، دوسروں سے وعدے کرتے ہوئے بھی احتیاط کریں، ممکن ہے بعد میں آپ وعدہ پورا نہ کرسکیں، اس وقت میں دوسروں کے وعدوں پر بھی بھروسا نہ کریں ۔

25 جولائی: مریخ اور یورینس کے درمیان تربیع کا زاویہ نحس اثر رکھتا ہے،تخریب کاری کے رجحانات اور حادثات سامنے آتے ہیں،ایسے حادثات یا سانحات جن کے بارے میں قبل از وقت کوئی اندازہ لگانا بھی ممکن نہ ہو، یہ وقت مشینری اور الیکٹرونکس سے متعلق معاملات میں خرابیاں یا نقصانات لاتا ہے‘ دہشت گردی کے واقعات سامنے آ سکتے ہیں۔
 شرف قمر
 قمر اپنے شرف کے برج ثور میں 10جولائی کو داخل ہوگا اور درجہ شرف پر پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق صبح 4:19am سے 6:02am تک رہے گا ‘ یہ وقت سعد اعمال کے لیے  مؤثر ترین ہوگا ‘ اس میں اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم 556 مرتبہ اول آخر 11بار دورد شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے نیک مقاصد کے لیے دعا کرنی چاہیے ‘ باہمی اتحاد اور گھریلو ناچاقیوں کو ختم کرنے کے لیے 786 مرتبہ بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر چینی پر دم کریں اور یہ چینی گھر میں استعمال کریں۔

قمر در عقرب


 قمر اپنے ہبوط کے برج میں 24جولائی کو داخل ہوگا اور 26جولائی کی شام تک رہے گا ‘ اس دوران میں اپنے درجہ ہبوط پر پاکستان ٹائم کے مطابق 11:09am سے 1:07pm تک رہے گا ‘ یہ وقت انتہائی نحوست کا ہوتا ہے ‘ اس وقت اعمال نحس کیے جاتے ہیں ‘ خاص طور پر روک تھام اور بندش سے متعلق عملیات نقوش کرنے چاہیے‘ بری عادتوں سے نجات اور مخالفین کی زبان بندی یا دشمنوں سے نجات کے لیے کام کرنا چاہیے ‘ اس حوالے سے ضروری طریق کار تقریباً ہر مہینے دیے جاتے ہیں ان سے استفادہ کریں یا ہماری ویب سائٹ www.maseeha.com سے مدد لے سکتے ہیں۔

پیر، 15 جون، 2015

رمضان المبارک کی آمد‘رحمتوں اور سعادتوں کا حصول


 روحانی تربیت کے اس مہینے کی مناسبت سے ضروری اعمال و وظائف

 وقت کی گردش ہجری کلینڈر میں اس وقت بڑی دلچسپ معلوم ہوتی ہے جب تمام مہینے گردش کرتے ہوئے نظر آتے ہیں اور موسموں کی قید سے آزاد رہتے ہیں‘ رمضان ‘ عید‘بقر عید‘ یوم عاشورہ‘ شب برأت یا ربیع الاول وغیرہ تمام اسلامی مہینے موسموں کی قید سے آزاد ہیں، یہ سخت ترین گرمیوں میں بھی آ سکتے ہیں اور کڑکڑاتے جاڑوں میں بھی یا گلابی موسموں میں بھی اپنی بہار دکھاتے نظر آتے ہیں۔

 اس سال رمضان المبارک کا آغاز امکان ہے کہ پاکستان میں 19جون سے ہوگا ‘چاند کی پیدائش کا عمل 16جون کی شام کو مکمل ہوگا اور اس کے بعد 17یا 18 جون کو رویت ہلال کا امکان ہے اور اس کا فیصلہ ظاہر ہے پاکستان کی رویت ہلال کمیٹی ہی کرے گی کہ پہلا روزہ 18کو ہوگا یا 19کو ؟البتہ امریکا میں قران شمس و قمر 16 جون کی صبح ہوگا لہٰذا 17 کی شام کو رویت ہلال یقینی ہونا چاہیے۔

رمضان المبارک کا روحانی مہینہ عام مسلمانوں کی روحانی تربیت کا نہایت پُرتاثیر مہینہ ہے‘ روزہ ایک ایسی عبادت ہے جو خود بخود انسان کو مؤدب اور مہذب بنادیتی ہے ‘ اس کے احساسات میں پاکیز گی اور بے غرضی کا عنصر شامل ہوجاتا ہے اور جب یہ صورت حال پیدا ہوجائے تو دعاؤں کی قبولیت میں اضافے کی یقینی توقع پیدا ہوجاتی ہے ۔

صدقات کے بعد روزہ ایک ایسی عبادت ہے جس کے نمبر پورے پورے اور فوری طور پر مل جاتے ہیں کیوں کہ اللہ کسی کے احسان کا بوجھ نہیں اٹھاتا ‘ انسان روزہ اس کے حکم پر صرف اس کے لیے رکھتا ہے لہٰذا وہ اس بات کو ہر گز نظر انداز نہیں کر سکتا، یہ اس کی بڑائی‘ بزرگی اور مشیّت کے خلاف ہے‘ اسی طرح چونکہ وہ اپنی مخلوق سے بے حد محبت کرتا ہے لہٰذا جب ہم اس کی مخلوق کے لیے نیک نیتی سے اور کھلے دل سے کچھ کرتے ہیں یعنی ان کی مدد وغیرہ تو وہ ممنون احسان ہوتا ہے اور پھر فوراً ہی اس کا اجر ہمیں دیتا ہے‘ حیرت انگیز طور پر روزہ اور صدقہ و خیرات تقریباً دنیا کے تمام ہی مذاہب میں کسی نہ کسی شکل میں موجود ہیں‘ اسلام نے اس پر خصوصی زور دیا ہے ۔

ہم ہر سال اس موقع پر عام انسانی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے نہایت مفید اور مجرب عملیات لکھتے رہے ہیں جن سے ہر سال بے شمار لوگ فیض حاصل کرتے ہیں،اس بار بھی اس روایت کو برقرار رکھتے ہوئے چند وظائف و عمل پیش کر رہے ہیں۔

رویت ہلال رمضان المبارک



 رمضان المبارک کا چاند دیکھ کر فوری طور پر تین مرتبہ اللہ اکبر کہنا اور 7 بار سورہ فاتحہ پڑھ کر دعا کرنا ایک مفید اور افضل عمل ہے ۔ اگر آپ نے اس وقت کوئی انگوٹھی کسی نگینے یا نقش کی پہنی ہوئی ہے تو اس پر بھی دم کریں۔ اس طرح اس کی تاثیر میں اضافہ ہوجائے گا ، اگر آپ کے پاس کوئی لوح یا نقش وغیرہ ہے تو اس پر بھی دم کرلیں ۔

ایک نادر عمل رویت ہلال

اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا پورا سال حفظ و امان اور کامیابی اور خوش حالی کے ساتھ عزت و احترام کے ساتھ گزرے تو اس کے لیے یہاں ہم ایک مختصر سا بہت آسان عمل لکھ رہے ہیں۔ یہ عمل گزشتہ سال بھی دیا گیا تھا اور بے شمار لوگ اس سے ہر سال فائدہ اٹھاتے ہیں ۔
 رمضان کا چاند دیکھ کر اپنا بنیادی مطلب اور مقصد دل میں رکھتے ہوئے 7 بار مندرجہ ذیل اسما کا ورد کریں اور پھر اپنے مقصد کے لیے دعا مانگیں۔

یا اِسرافِیلُ یا مِیکائیلُ یا سَتَّارُ یا غَفَّارُ

یہ عمل چاند دیکھنے کے بعد سات دن تک روزانہ کریں اور کوئی ناغہ نہ کریں۔ انشاءاللہ آپ کا مطلب و مقصد پورا ہوگا اور خیر و برکت کے دروازے کھل جائیں گے۔

 اس کے بعد ہر مہینے نیا چاند دیکھ کر اسی عمل کو دہراتے رہیں یعنی نیا چاند دیکھنے کے بعد ہر ماہ سات روز تک یہ عمل کرتے رہیں تو اس طرح آئندہ سال دوسرے رمضان کے چاند تک اس عمل کا چلّہ پورا ہوجاتا ہے اور پھر اس عمل کی برکت سے زندگی بدل جاتی ہے۔ وہ لوگ اس عمل کو ضرور کریں جو طویل عرصے سے گو ناگوں مسائل کا شکار ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ان کی زندگی نامرادی اور ناکامی میں گزر رہی ہے۔ انشاءاللہ ایک سال بعد وہ اپنی زندگی کو بدلا ہوا پائیں گے۔

ایام بیض اور دعائے مُجِیر

رمضان المبارک کی تیرہ ، چودہ اور پندرہ تاریخ کو ایام بیض کہا جاتا ہے۔ ان تاریخوں میں اگر دعائے مجیر پڑھ لی جائے تو جملہ گناہوں کی معافی ، تمام آفات سے تحفظ ، قرضے سے نجات ، بیماری سے شفا ، قید سے رہائی ، حکام کے نزدیک عزت و مرتبہ ، عہدے میں ترقی ، کمائی میں خیرو برکت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ تمام غم و فکر اور دشمنوں، ظالموں سے خلاصی ہوجاتی ہے۔

سال بھر میں صرف تین روز کی مختصر سی ریاضت بے شمار فوائد کا سبب بنتی ہے۔

دعائے مجیر یہ ہے ‘ اسے ہر نماز کے بعد جتنا ورد کرسکتے ہوںکریں۔ عشا کے بعد زیادہ کثرت سے پڑھیں۔

سُبحانکَ یا اللّٰہُ تعالِیتُ یا رحمٰنُ اَجِِرنَا مِنَّ النَارِ یا مُجِِِِِِیرُ۔
سُبحانکَ یا رحیمُ تعالِیتُ یا کریمُ اَجِِرنَا مِنَّ النَارِ یا مُجِِِِِِیرُُ ۔

وظیفہ برائے روزگار

موجودہ دور میں عام انسان کی زندگی ایک جہد مسلسل کا نمونہ ہے اور جدوجہد کے دوران میں کون سے مسائل ہیں جو انسان کو درپیش نہیں ہیں لیکن سب سے بڑا مسئلہ غم روزگار ہے ۔ اگر آپ بے روزگار ہیں تو رمضان کے مہینے میں نوچندی جمعرات ، جمعہ ، اتوار یا پیر کے دن سے یہ وظیفہ شروع کریں اور خدا کی قدرت کا نظارہ کریں۔

روزہ کھول کر مغرب کی نماز پڑھیں اور دعا مانگنے سے پہلے 11 بار درود شریف پڑھ کر 129 مرتبہ اسم الٰہی ”یالطیفُ“ کا ورد کریں۔ اس کے بعد سورہ شوریٰ کی آیت نمبر 19 نو مرتبہ پڑھیں۔

آیت یہ ہے‘ اعراب وغیرہ قرآن کریم سے دیکھ کر درست کر لیں۔

اَﷲُ لَطِیفُ ؤ بِعِبَادِہِِ یَرزُقُ ؤمَنَّ یَشَائَ وَھَوَ القَویُ العزیز

پھر 11 بار درود شریف پڑھ کر رزق و روزگار کی ترقی اور کاروبار کے لیے یا بے روزگاری سے نجات کے لیے دعا کریں۔ یہ وظیفہ 40 دن تک کریں‘ انشاءاﷲ بہت خیر و برکت ہو گی اور روزگار سے متعلق مشکلات میں آسانی ہو گی۔

 خیال رہے کہ اس وظیفے کو اگر اس وقت تک جاری رکھا جائے جب تک خوش حالی نہ آجائے تو یہ بہت افضل ہوگا‘ کیونکہ رزق میں فراوانی کے لیے یہ بہت ہی مجرب عمل ہے جن لوگوں کے حالات ہمیشہ اپ اینڈ ڈاؤن کا شکار رہتے ہیں۔ انہیں یہ وظیفہ لمبے عرصے تک جاری رکھنا چاہیے۔ اس کی برکت سے ان کی زندگی میں خوش حالی اور ترقی کے دروازے ہمیشہ کے لیے کھل سکتے ہیں مگر یقین کامل بھی ضروری ہے۔

وسعت و برکتِ رزق

اگر رزق میں برکت اور اضافہ نہیں ہے جو کچھ کماتے ہیں ، سب ختم ہوجاتا ہے بلکہ مہینے کے آخر میں اُدھار مانگنے کی نوبت آجاتی ہے، ہاتھ میں پیسہ نہیں رُکتا تو اس کے لیے ایک مجرب وظیفہ دیا جارہا ہے اس پر عمل کریں ، انشاءاللہ خیروبرکت بھی ہوگی اور رزق میں اضافہ بھی ہوگا۔

سب سے پہلے اپنے نام کے اعداد معلوم کریں اور پھر نوچندے اتوار ، پیر ، جمعرات یا جمعہ سے روزانہ عشاءکی نماز کے بعد یہ وظیفہ اول آخر درود شریف کے ساتھ شروع کریں اور بہتر یہ ہوگا کہ اسے کبھی ترک نہ کریں یعنی ہمیشہ پڑھتے رہیں۔

یَا وَاسِعُ وُساعَتِی

اب ایک مثال کے ذریعے اس عمل کی مزید وضاحت کی جارہی ہے مثلاً کسی کا نام محمد عادل ہے اور ماں کا نام فاطمہ ہے تو نام اور والدہ کے نام کے اعداد ابجد قمری سے نکالیں جو یہ ہوں گے۔

م ح م د ع ا د ل ف ا ط م ہ

40+8+40+4+70+1+4+30+80+1+9+40+5=332

پس معلوم ہوا کہ محمد عادل بنت فاطمہ کے کل اعداد 332 ہوئے لہٰذا روزانہ اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ 332 مرتبہ مندرجہ بالا اسمائے الٰہی کا ورد کرکے اللہ سے دعا کیا کریں‘ عام لوگوں کو نام کے اعداد نکالنے کے لیے حروف تہجی کے اعداد معلوم نہیں ہوتے لہٰذا ابجدِ قمری کے مطابق حروف اور ا ن کے اعداد یہاں دیے جا رہے ہیں‘ ان کی مدد سے آپ اپنے یا کسی کے بھی نام کا عدد معلوم کر سکتے ہیں جس کی مثال اوپر دی گئی ہے۔


عمل حل المشکلات

چاند رات کو عشاءکے بعد یا نیا چاند ہونے کے بعد کسی بھی نوچندے اتوار، پیر، جمعرات یا جمعہ سے دو رکعت نماز نفل برائے حاجت پڑھیں اور نفل کی ادائیگی کے بعد اپنی کسی بھی جائز حاجت کے لیے دعا کریں مثلاً شادی‘ مقدمہ میں کامیابی‘ قرض کی ادائیگی‘ رہائش سے متعلق پریشانی‘ کاروباری بندش ‘جاب کا حصول‘ دشمنوں کے شر سے نجات‘ الغرض کوئی بھی جائز مقصد ہو اسے ذہن میں رکھ کر دعا کی جائے اور اس عمل میں کوئی ناغہ نہ ہونے پائے‘ صرف خواتین کو خاص دنوں میں ناغہ کا حق حاصل ہے۔

گیارہ بار درود شریف اول و آخر کے ساتھ مندرجہ ذیل وظیفہ 473 مرتبہ پڑھیں اور پھر عاجزی اور انکساری کے ساتھ اللّٰہ سے اپنی مشکل کے حل کے لیے دعا کریں‘ وظیفہ یہ ہے۔

کٓھٰیٰعٓصٓ کِفَایَتنَا - حٓمٓعٓسٓقٓ حِمَایَتنَا

اس وظیفے کو رمضان کی ستائیسویں شب تک جاری رکھیں اور پھر ستائیسویں شب جس قدر بھی گڑگڑا کر، آہ و زاری کے ساتھ دعا کر سکتے ہیں، کریں اور دوسرے دن حسب توفیق غریبوں میں صدقہ و خیرات کریں۔ انشاءاللّٰہ مشکل سے مشکل اور خواہ کتنا ہی تکلیف دہ مسئلہ ہو، ضرور حل ہو جائے گا۔

عمل سورة القدر

سورۃ قدر کا اس ماہ مبارک سے خصوصی تعلق ہے اور خصوصاً اس ماہ کے آخری عشرے کی طاق راتوں سے۔ اگر رمضان المبارک میں روزانہ 113 مرتبہ اس کی تلاوت کی جائے تو قلب و روح میں پاکیزگی پیدا ہوتی ہے اور خیالات فاسدہ سے نجات ملتی ہے، منفی سوچوں سے نجات اور نفسیاتی امراض سے چھٹکارا ملتا ہے۔

وہم، بدگمانی، مالیخولیا (Mood Disorder) ، خفقان، مراق، ہسٹیریا، شیزوفزینیا اور اس کے علاوہ سحر و جادو، جنات و آسیب وغیرہ کے مریضوں کو بھی اس سے فائدہ ہوتا ہے۔ اس سورة مبارکہ سے ایسے مریضوں کے علاج کا طریقہ یہ ہے۔

کوئی بھی خوشبودار پھول سفید رنگ کا لیں مثلاً چنبیلی، موتیا وغیرہ۔ پھول کا خوشبودار ہونا شرط ہے۔ سورة قدر کو 13 مرتبہ پڑھ کر پھول پر دم کریں اور مریض کو سنگھا دیں اور جب تک پھول میں خوشبو رہے وقتاً فوقتاً سنگھاتے رہیں۔ دوسرے دن پھر دوسرا تازہ پھول لے لیں اور اس پر حسب سابق دم کر کے سنگھاتے رہیں۔ 40 دن تک یہ عمل کریں انشاءاﷲ مرض جاتا رہے گا۔

دوسرا طریقہ

دوسرا طریقہ یہ ہے کہ عمدہ قسم کا چنبیلی یا زیتون کا تیل لے لیں اور رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں عشاءکی نماز کے بعد 40 بار سورہ القدر پڑھ کر تیل پر دم کرتے رہیں۔ آخری طاق رات کے بعد یہ تیل استعمال کے لیے تیار ہو گا۔ اس تیل کی مالش مریض کے سر میں کریں۔ روزانہ کسی ایک ٹائم تھوڑا سا تیل سر میں ڈال کر اچھی طرح مالش کر دیا کریں۔ اگر مرض نہایت سخت ہے اور بیس پچیس دن یا اس سے زیادہ عرصے میں بھی مکمل شفایابی نہیں ہو رہی لیکن افاقہ نظر آ رہا ہے اور بوتل میں تیل ختم ہونے لگے تو بچے ہوئے تھوڑے سے تیل میں چنبیلی یا زیتون کا مزید تیل ڈال کر بوتل پھر بھر لیں اور اس طرح پڑھے ہوئے تیل کو ختم نہ ہونے دیں۔ انشاءاﷲ مکمل شفا ہو گی۔

عجیب عمل محبت

آپ کا کوئی دوست، محبوب، عزیز، رشتہ دار، بہن، بھائی، بیوی یا شوہر آپ سے ناراض ہے یا دشمنی رکھتا ہے تو اسے راہ راست پر لانے کے لیے یہ عمل عجیب اثر رکھتا ہے۔ رمضان کی 3 تاریخ سے 10 تاریخ تک جفت تاریخوں میں شروع کریں اور اپنی سہولت کے مطابق کوئی ایک وقت فرصت کا مقرر کر لیں۔ اس وقت میں علیحدہ کمرے میں پاک صاف باوضو بیٹھیں اور ایک سفید کاغذ پر اس ناراض شخص کا نام صاف، واضح، تھوڑا سے بڑا کر کے لکھیں اور اپنے سامنے رکھ لیں پھر اس نام پر نظر جما کر سورة روم میں دوسرے رکوع کی یہ آیت پڑھیں۔

ومن ایتہ ان خلق سے یتفکرون تک پڑھنے کا طریقہ یہ ہو گا کہ پہلے 7 بار درود شریف اور پھر 10 مرتبہ یہ آیت پڑھ کر اس نام پر پھونک مار دیں پھر 10 بار آیت کی تلاوت کریں اور نام پر پھونک مار دیں۔ نظر نام پر جمی رہے اور تصور میں مطلوبہ شخص رہے، اس طرح 7 بار اس نام پر دم کریں۔ گویا سورة روم کی یہ آیت شریف کل 70 مرتبہ تلاوت کرنا ہو گی۔ آخر میں پھر 7 بار درود شریف پڑھ لیں۔ گویا آیت کی 70 بار تلاوت کے دوران میں ہر 10 مرتبہ کے بعد ناراض شخص کے نام پر پھونک مارنی ہے۔ بعد ازاں اس کاغذ کو قرآن کریم میں سورة روم کے اندر ہی رکھ دیں۔ دوسرے دن پھر اسی طرح عمل کریں۔ 21 دن کا عمل ہے۔ ممکن ہے 7 دن یا 14 دن ہی میں اثر ظاہر ہو جائے لیکن آپ 21 دن پورے کریں۔ بعد ازاں کچھ مٹھائی پر فاتحہ دے کر بچوں میں تقسیم کریں اور حسب استطاعت صدقہ و خیرات کریں۔ باقی اس عمل میں کوئی پرہیز نہیں، سوائے اس کے کہ دوران عمل میں کچّا لہسن اور پیاز نہ کھائیں۔فاتحہ کے وقت ایصالِ ثواب کرتے ہوئے حضرت کاش البرنیؒ کو نہ بھولیں کہ یہ اعمال اُن کے ذریعے ہی ہم تک پہنچے ہیں۔

قید و بند سے رہائی

اس مجرب وظیفے کو بیان کرنے کی ضرورت اس لیے محسوس ہو رہی ہے کہ اکثر لوگ بذریعہ فون کسی ناگہانی کیس میں پھنسنے اور حوالات یا جیل میں بند ہونے کے بارے میں بتاتے رہتے ہیں۔ یہ درست ہے کہ ایسے تمام معاملات میں سب سے پہلے مادی طور طریقوں سے ہی مدد لینی چاہیے اور قانونی معاملات کو قانونی طریقوں سے ہی حل کرنا چاہیے لیکن جو لوگ بے قصور ہیں یا دانستہ یا نادانستہ کسی غلطی کے مرتکب ہو کر قید و بند کی مصیبت کا شکار ہوئے ہوں ، ان کے لیے بہترین وظیفہ ہمارے تجربے کے مطابق یہی ہے کہ وہ بلا تعداد چلتے پھرتے اٹھتے بیٹھتے وضو بے وضو آیتہ الکریمہ کا ورد اگلی آیت تک کریں یعنی "لا الہ الا انت سبحانک" سے اگلی آیت کے اختتام "وکذالک ننجل مومنین" (سورہ الانبیائ) تک پڑھیں، انشاءاللّٰہ جلد قید سے رہائی کے لیے کوئی ذریعہ پیدا ہو جائے گا ۔ اگر اس دوران میں ہفتے کے دن پرندوں کو آزاد کرنے کا صدقہ بھی دیتے رہیں تو بہترین بات ہو گی ۔

برائے ترک عاداتِ بد

بچوں کی یا کسی بھی چھوٹے بڑے کی کوئی بری عادت چھڑانے کے لیے ایک نہایت آسان عمل ہم لکھ رہے ہیں ، رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کو بعد نماز جمعہ 100 مرتبہ اسمِ الٰہی ”اَلتَوَّاب“اول آخر سات مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر پانی پر دم کریں اور یہ پانی پلادیں، یہ عمل روزانہ 21 دن تک کریں، انشاءاللہ کوئی بھی بری عادت ہو وہ ختم ہوجائے گی۔

دعائے امان

ایسے لوگ جو کسی بھی نوعیت کی سختی کا شکار ہوں۔ گردش سیارگان یعنی وقت کی خرابی چل رہی ہو۔ سیارہ زحل کی نحوست کا شکار ہوں یا سالانہ زائچہ نحس اثرات سال بھر کے لیے ظاہر کرتا ہو اور خصوصاً ان کے کاموں میں رکاوٹیں اور مشکلات پیدا ہو رہی ہوں یا نقصانات اور حادثات سے واسطہ پڑ رہا ہو، انہیں "دعائے امان" کو مستقل اپنے ورد میں رکھنا چاہیے اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ ہر روز صبح گھر سے نکلنے سے پہلے 7 بار، 9 بار یا 11 بار اس چھوٹی سی دعا کو پڑھ لیا کریں اور اپنے سینے پر دم کر لیا کریں پھر دونوں ہاتھوں پر دم کر کے چہرے پر پھیر لیا کریں‘ دعائے امان یہ ہے۔

بِسمِ اللّٰہِ الاعظمِِِ الذی لا یَضُّرُ مَع اِسمہِ شیً فی الارضِ ولا فی السَمائِ وَ ھُو السَّمیعُ العلیم

اگر مشکلات اور نحوست کچھ زیادہ ہی چل رہی ہو تو اس سے نجات کے لیے اس دعا کو اپنے نام اور والدہ کے نام کے اعداد کے مطابق روزانہ پڑھیں اور اگر وظیفے کے طور پر اس کا آغاز کرنا ہو تو پھر نو چندے ہفتے سے شروع کریں اور 9 دن، 18 دن، 27 دن یا 90 دن تک پڑھیں۔ نو چندہ ہفتہ وہ ہو گا جو چاند کی 3 تاریخ کے بعد پہلا ہفتہ ہو گا۔ اگر اس مبارک مہینے میں کوئی شروع کرنا چاہے تو کسی بھی ہفتے سے شروع کر سکتا ہے۔

اپنے نام اور والدہ کے نام کے اعداد نکالنے کا طریقہ مع ابجدِ قمری پہلے دیا گیا ہے۔

سخت دل شوہر یا بیوی

اکثر خواتین یا بعض مرد یہ شکایت کرتے ہیں کہ اُن کا شوہر یا بیوی نہایت سخت دل اور بے پروا ہے،خاص طور پر یہ شکایت خواتین کو ہوتی ہے کہ شوہر محبت نہیں کرتا، خیال نہیں رکھتا، مالی طور پر پریشان کرتا ہے یا مارپیٹ کرتا ہے، بچوں کی ضروریات بھی پوری نہیں کرتا وغیرہ وغیرہ۔

اس مسئلے کے حل کے لیے ایک نہایت آسان وظیفہ دیا جارہا ہے،رمضان کے پہلے جمعہ کو صبح طلوعِ آفتاب کے وقت پانی کی ایک بوتل پر پوری سورئہ یٰس پڑھ کر دم کردیں،یہ کام روزانہ 21 دن تک کریں،یعنی پہلے جمعہ سے شروع کریں اور 21 دن پورے کریں،اگر درمیان میں ناغہ کے دن آجائیں تو وظیفہ چھوڑ دیں اور بعد میں 21 دن پورے کریں،اس کے بعد یہ پانی روزانہ تھوڑا تھوڑا خاوند کو پلانا شروع کردیں،پانی تھوڑا سا رہ جائے تو مزید پانی ڈال کر بوتل دوبارہ بھر لیں،انشاءاللہ اس کا دل نرم ہوجائے گا اور گھر اور بچوں سے محبت پیدا ہوجائے گی،آپ کا خیال رکھے گا۔

 آئیے اپنے سوالات اور ان کے جوابات کی طرف

 کوئی راستہ نہیں

 بعض خطوط یا ای میلز یا میسجزپڑھنے کے بعد فوری طور پر یہ اندازہ ہو جاتا ہے کہ بھیجنے والا کس حد تک خالی دماغ اور بے عقل ہے‘ ایک ایسا ہی خط فی الحال زیر نظر ہے ۔

ایم ڈبلیو ‘ نامعلوم مقام سے لکھتے ہیں”پہلے بھی آپ کو دو خط ارسال کیے لیکن آپ کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا ‘ شاید مجھ میں ہی کوئی کمی ہے یا میں اتنا برا انسان ہوں کہ آپ نے میری بات کا جواب دینا ضروری نہ سمجھا‘ ایک بار پھر اپنے حالات تحریر کر رہا ہوں‘ میں نے جب سے ہوش سنبھالا ‘ محنت مزدوری کرتا چلا آ رہا ہوں کیوں کہ ایک مزدور کے گھر میں پیدا ہو ا جہاں ایک کمانے والا اور دس کھانے والے تھے‘ میں اپنے بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا لہٰذا یہ ذمہ داری میرے کندھوں پر آن پڑی‘ مجھے جس عمر میں پڑھنا چاہیے تھا‘ اس وقت گھر کے حالات کی وجہ سے میں نے چھولے پکوڑے بیچے ‘جب ذرا ہو شیار ہوا تو مزدوری کرنا شروع کردی اور جب سے مزدوری ہی کرتا چلا آ رہا ہوں ‘ اب عمر تقریباً 50سال ہونے والی ہے‘ میری شادی بھی نہ ہو سکی لیکن والد کے انتقال کے بعد سب بہن بھائیوں کی شادی کردی، فی الحال والدہ اور چھوٹے بھائی کے ساتھ رہتا ہوں جو ابھی غیر شادی شدہ ہیں لیکن میرا ضمیر مجھے یہ اجازت نہیں دیتا کہ چھوٹے بھائی پر بوجھ بنوں ‘ اس وقت میں بہت برے حالات سے گزر رہا ہوں اور اپنے رب سے یہی دعا کرتا ہوں کہ اگر میرا رزق ختم ہوگیا ہے تو مجھے اٹھا لے لیکن کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے پر مجبور نہ کر‘ اس صورت حال کی وجہ سے گھر میں بھی رنجش پیدا ہو گئی ہے جس کام سے میں اب تک بچتا چلا آیا ‘ اب اس کے سوا اور کوئی راستہ دکھائی نہیں دے رہا‘ کل تک جو دوسروں کو سمجھاتا تھا کہ خود کشی حرام ہے ‘ آج خود اس دوراہے پر آ کر ٹھہر گیا ہوں کہ اب خود کشی کے سوا کوئی راستہ دکھائی نہیں دے رہا‘ اللہ میرے حال پر رحم فرمائے

جواب : یہ درست ہے کہ حالات کی خرابی انسانی عقل کو خبط کردیتی ہے اور اس کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیتیں ساتھ چھوڑ جاتی ہیں ۔
 عزیزم! آپ کا بھی کچھ ایسا ہی حال ہے ‘ آپ نے شکایت کی کہ میں پہلے دو خط لکھ چکا ہوں لیکن آپ نے جواب نہیں دیا تو آپ کو ایک کال کرلینی چاہیے تھی ‘ اپنے طویل خط میں آپ نے بہت سی ضروری اور غیر ضروری باتیں تو لکھ دیں لیکن کہیں یہ نہیں لکھا کہ خط کہاں سے بھیجا ہے اور آپ کی پیدائش کس شہر کی ہے وغیرہ وغیرہ ۔

 ممکن ہے آپ کے پہلے خط ہمیں موصول ہی نہ ہوئے ہوں ‘ بہر حال ان تمام باتوں سے قطع نظر آپ جس کنڈیشن میں ہیں اس میں اتنا کافی نہیں ہوتا کہ ایک خط لکھ کر جواب کا انتظار کیا جائے ‘ ایسے لوگ تو کسی بہتر مشورے یا راستے کی تلاش میں خود دوڑے چلے آتے ہیں تاکہ ان کی بھرپور طریقے سے رہنمائی ہو سکے‘ حقیقت یہ ہے کہ اس وقت کوئی چیز آپ کو فائدہ نہیں پہنچا سکتی ‘ صدقات آپ دے نہیں سکتے ‘ ذہنی صورت حال کچھ ایسی ہے کہ جو کچھ پڑھیں گے وہ ذہنی انتشار کی وجہ سے مؤثر نہیں ہوگا یا کم ازکم فوری اثر نہیں کرے گا ‘ اس وقت تو ہر صورت میں آپ کو کوئی بھی کام پکڑنا چاہیے اور جس شخص نے زندگی کی ابتدا ہی میں چھولے پکوڑے بیچے ہوں اس کے لیے کام کی کیا کمی‘ آپ کوئی بھی ایسا کام عارضی طور پر شروع کر سکتے ہیں جس سے کم از کم آپ کو ذہنی طور پر یہ اطمینان تو ہو کہ آپ کچھ کر رہے ہیں اور مستقبل میں مزید بہتری آ سکتی ہے‘ ایسے سیکڑوں کام ہو سکتے ہیں جو آپ کر سکتے ہیں کیوں کہ آپ بنیادی طور پر بقول خود ایک مزدور ہیں اور زندگی بھر مزدوری ہی کرتے رہے ہیں اگر سبزی منڈی میں چلے جائیں تو اتنے پیسے کما لائیں گے کہ آپ کا ایک دن تو کم از کم اچھا گزر سکے ۔

 ہم آپ کے زائچے پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتے کیوں کہ زائچے کا تجزیہ ممکن ہے آ پ کی دل آزاری کا باعث ہوجائے‘ صرف اتنا ضرور کہیں گے کہ آپ ایک بے حد کرخت شخصیت کے حامل اور کسی حد تک خود غرض انسان ہیں ‘ اس لیے آپ کا کوئی حقیقی دوست بھی نہیں ہے‘ جھوٹی انا کے مسائل آپ پر مسلط ہیں حالانکہ زندگی میں کوئی ایسا کارنامہ انجام نہیں دیا جس پر بہت زیادہ فخر و تکبر کا احساس پیداہو‘ مزاج میں چڑچڑا پن اور منفی سوچیں آپ کے لیے مسئلہ بنی ہوئی ہیں‘ آپ صرف ایک کام کریں ‘ روزانہ پورا پانچواں کلمہ ایک تسبیح پورے خشوع و خضو ع کے ساتھ ‘ اللہ کے سامنے نہایت عاجزی و انکساری کے ساتھ پڑھ کر دعا کیا کریں اور فوری طور پر چاہے جیسا بھی کام ‘ کہیں بھی ملے‘ شروع کردیں‘ یہ نہ دیکھیں کہ وہ آپ کے لائق ہے یا نہیں اور وہاں سے آپ کو کیا ملے گا۔