ہفتہ، 24 ستمبر، 2016

اکتوبر کی فلکیاتی صورت حال، دھماکہ خیز مہینہ

اہم سیاروی زاویے کوئی چونکا دینے والا منظر دکھا سکتے ہیں
ہمارے قارئین کو یاد ہوگا کہ ہم جولائی ہی سے اگست تا اکتوبر غیر معمولی سیاسی اُتار چڑھاؤ اور محاذ آرائی کی نشان دہی کرتے رہے ہیں، یہ اُتار چڑھاؤ صرف وفاقی امور ہی میں نہیں، خاص طور پر صوبہ سندھ اور کراچی کے حوالے سے نمایاں ہے، اگست اور ستمبر نت نئی ہنگامہ خیزیوں کے ساتھ گزر گئے، اس دوران میں ایسے ایسے تماشے چشم فلک نے دکھائے جن کے بارے میں سوچا بھی نہیں جاسکتا تھا، خصوصاً ایم کیو ایم کے معاملات میڈیا پر چھائے رہے، ایم کیو ایم کے زائچے کے حوالے سے بھی ہم نے تفصیلی تجزیہ پیش کیا تھا اور تقریباً ہمارے ایسٹرولوجیکل اندازے درست ہی ثابت ہورہے ہیں، کل تک جو بات ناممکنات میں سے تھی، آج ممکن دکھائی دے رہی ہے،ہم نے 2013 ء میں الیکشن سے پہلے جو کچھ عرض کیا تھا، تمام منظر نامہ اس کے مطابق ہے یعنی ایم کیو ایم اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے اور ایک انقلابی عمل سے گزر رہی ہے،یہ الگ بات ہے کہ اس انقلابی عمل کے نتیجے میں تقسیم در تقسیم کا جو عمل شروع ہوچکا ہے ، وہ بہر حال کراچی اور کراچی کی اُردو اسپیکنگ آبادی کے لیے تکلیف دہ ہے،فی الحال اس موضوع پر زیادہ تفصیلی بات کرنے کی گنجائش نہیں ہے کیوں کہ ہمارا یہ کالم پہلے کے مقابلے میں خاصا محدود ہوچکا ہے،صرف اتنا کہنا کافی ہوگا کہ آئندہ سال فروری کے بعد صورت حال تبدیل ہوگی، ایم کیو ایم مزید بہتر خدوخال کے ساتھ منظر عام پر آئے گی۔حسب روایت کسی نامعلوم شاعر کا ایک شعر ہدیہ ء قارئین کرنے کی اجازت دیجیے ؂
یہ ممکن ہے کہ محور سے زمین اپنے کھسک جائے
یہ ناممکن کہ ترے بے قراروں کو قرار آئے
اکتوبر کے ستارے
اقتدار کا ستارہ شمس اپنے برج ہبوط میں حرکت کر رہا ہے، 22 اکتوبر کو برج عقرب میں داخل ہوگا، آسمانی کونسل کا وزیر اطلاعات سیارہ عطارد اپنے شرف کے برج سنبلہ میں ہے،یہاں اس کی پوزیشن سب سے زیادہ طاقت ور ہوتی ہے، توازن اور ہم آہنگی کا سیارہ زہرہ برج عقرب میں ہے اور 18 اکتوبر کو برج قوس میں داخل ہوگا، توانائی کا سیارہ مریخ اپنے شرف کے برج جدی میں حرکت کر رہا ہے، وسعت اور پھیلاؤ کا نمائندہ سیارہ مشتری اپنے برج اوج میزان میں ہے، استاد زمانہ سیارہ زحل برج قوس میں، چونکا دینے والا یورینس برج حمل میں بحالت رجعت، پراسرار نیپچون بحالت رجعت اپنے ذاتی برج حوت میں حرکت کر رہے ہیں جب کہ کایا پلٹ سیارہ پلوٹو بحالتِ رجعت برج جدی میں ہے، راس و ذنب بالترتیب سنبلہ اور میزان میں بدستور ایک ہی درجے پر حالت استقامت میں ہیں۔
نظرات و اثراتِ سیارگان
اکتوبر کے مہینے میں اہم سیارگان کے درمیان قائم ہونے والے زاویے ملے جلے اثرات رکھتے ہیں، اس ماہ دو تثلیثات اور پانچ تسدیسات کے سعد زاویے ہوں گے جب کہ پانچ تربیعات اور دو مقابلے نحس اثر رکھتے ہیں، قران کے چار زاویے ہوں گے جن میں سے دو سعد اور دو نحس ہوں گے۔
دو اکتوبر: زہرہ اور نیپچون کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ رومانی اور تفریحی دلچسپیوں میں معاون ثابت ہوگا، یہ وقت تخلیقی اور فنکارانہ نوعیت کے کاموں کے لیے نہایت موزوں ہے، اس وقت فنون لطیفہ سے متعلق تخلیق کار غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں اور رومانی تعلقات میں نہایت شدت و جنون نمایاں ہوسکتاہے۔
چار اکتوبر: شمس اور زحل کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ ہوگا، یہ وقت ایسے کاموں میں معاون و مددگار ہے جن میں پائیداری اور استحکام مطلوب ہو، تعمیرات کا آغاز ، گورنمنٹ کے ساتھ معاہدات ، پراپرٹی کی خریدوفروخت سے متعلق دستاویزاتی کام اس وقت میں بہتر رہتے ہیں، یہ وقت عام پبلک اور حکومتی اداروں کے درمیان بہتر ہم آہنگی لاتا ہے۔
چھ اکتوبر: زہرہ اور پلوٹو کے درمیان تسدیس کا زاویہ اگرچہ سعد ہے لیکن جذباتی شدت پسندی اور خواتین کے معاملات میں بے راہ روی کا باعث ہوسکتا ہے۔
اسی تاریخ کو مریخ اور مشتری کے درمیان اسکوائر کا نحس زاویہ مالیاتی معاملات میں اُتار چڑھاؤ کی نشان دہی کرتا ہے، مشینری سے متعلق اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے، اس دوران میں کوئی نئی انویسٹمنٹ کرتے ہوئے محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی، مالیاتی امور میں دوسروں سے اختلافات پیدا ہوسکتے ہیں۔
گیارہ اکتوبر: عطارد اور مشتری کے درمیان قران کا زاویہ ہوگا، یہ سعد اور مبارک زاویہ ہے، ترقیاتی امور میں تیزی آتی ہے، لوگوں سے معاملات طے کرنا آسان ہوتا ہے، سفر اور تعلیمی نوعیت کی سرگرمیاں بہتر طور پر انجام پاتی ہیں، کاروباری معاملات میں مستقبل کے بہتر پروگرام بنائے جاسکتے ہیں۔
اسی تاریخ کو مریخ اور نیپچون کے درمیان تسدیس کی نظر ہوگی، اگرچہ یہ ایک سعد زاویہ ہے لیکن ہوشیاری اور چالاکی پر زور دیتا ہے،طاقت کے توازن کو بگاڑ دیتا ہے،مشینری سے متعلق کاموں اور ٹیکنیکل معاملات میں نہایت معاون و مددگار ثابت ہوتا ہے، مشکل اور پیچیدہ مسائل کا حل ممکن ہوگا۔
چودہ اکتوبر: عطارد اور مریخ کے درمیان اسکوائر کا زاویہ انتہائی نحس ہے، یہ وقت حادثات لاسکتا ہے، خصوصاً ڈرائیونگ کرتے ہوئے محتاط رہیں، بحث اور تکرار لڑائی جھگڑے میں تبدیل ہوسکتی ہے،مزاج میں تیزی اور بددماغی کے مظاہرے دیکھنے میں آتے ہیں، مشینری سے متعلق ٹیکنیکل کاموں میں پریشانی ہوتی ہے۔
اسی تاریخ کو عطارد اور زحل کے درمیان تسدیس کی سعد نظر ہوگی، یہ وقت تحریر معاہدات کے لیے سعد ہے، ٹھوس بنیاد پر کیے گئے فیصلے اور اقدام طویل عرصے تک قائم رہتے ہیں اور فائدہ بخش ثابت ہوتے ہیں، یہ وقت علاج معالجے کے لیے بھی بہتر ہوتا ہے خصوصاً گہری اور مہلک بیماریوں کے علاج میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
پندرہ اکتوبر: شمس اور یورینس کے درمیان مقابلے کا نحس زاویہ غیر معمولی منفی اثرات کا حامل ہے،عہدہ و منصب رکھنے والے صاحب حیثیت افراد اس وقت میں غیر معمولی حادثات یا تنزل کا شکار ہوتے ہیں، حکومت وقت کے لیے ایسے مسائل پیدا ہوتے ہیں جن کی توقع بھی نہ ہو۔
انیس اکتوبر: مریخ اور پلوٹو کا قران ایک نہایت سخت اور نحس زاویہ ہے،عام آدمی اس سے متاثر نہیں ہوتا لیکن ملکوں اور قوموں کے معاملات پر اثر انداز ہوتا ہے،دو ملکوں یا قوموں کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ جاتی ہے جس کے نتیجے میں جنگ جویانہ رجحان پروان چڑھتا ہے۔
بیس اکتوبر: عطارد اور یورینس کا مقابلہ ایک اور خطرناک زاویہ ہے، حیران کردینے والی اور چونکا دینے والی خبریں سامنے آتی ہیں، نئے اسکینڈل بے نقاب ہوتے ہیں، میڈیا کا رویہ منفی رجحانات کا آئینہ دار ہوتا ہے،کسی عام سے معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاسکتا ہے،عام افراد کو اس دوران میں اپنے پروگراموں کو لچک دار رکھنا چاہیے تاکہ متبادل راستہ کسی گھبراہٹ اور پریشانی کے بغیر اختیار کیا جاسکے۔
چھبیس اکتوبر: زہرہ اور نیپچون کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ رومانی معاملات میں شدت پسندی لاتا ہے،انسان اندھا ہوکر فیصلے یا اقدام کرتا ہے،خواتین کو خاص طور پر محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی، وہ اچھے اور برے میں تمیز نہیں کرسکیں گی، مرد حضرات بھی خواتین کی شاطرانہ چالوں کا شکار ہوسکتے ہیں۔
اسی تاریخ کو زہرہ اور مشتری کے درمیان تسدیس کی نظر ہوگی، یہ سعد زاویہ باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے میں مددگار ہے،اس کے علاوہ مالی امور یا کاروباری ترقیاتی امور کے لیے بھی بہتر وقت ہے، اس وقت کوئی نئی انویسٹمنٹ کرنا بہتر ہوگا،محبت یا دوستی کے معاملات معقولیت کے ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں۔
ستائیس اکتوبر: عطارد اور شمس کا قران ایک نحس زاویہ ہے،یہ وقت تحریر و تقریری معاملات میں محتاط انداز اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے،سفر سے متعلق امور میں رکاوٹ یا التوا کا سامنا ہوسکتا ہے،اس دوران میں سفر کرنا نئے مسائل کو جنم دیتا ہے، دوسروں سے خاطر خواہ اور ضرورت کے مطابق معلومات نہ مل سکیں گی۔
انتیس اکتوبر: مریخ اور یورینس کے درمیان تربیع کا زاویہ اس مہینے کی ایک اور نحس ترین نظر ہے،یہ اچانک لڑائی جھگڑا ، تصادم یا جنگ و جدل کی صورت حال پیدا کرسکتی ہے،خواہ وہ دو افراد کے درمیان ہو یا دو ملکوں کے درمیان ، یہ نظر حادثات اور دہشت گردی کے غیر متوقع واقعات کی بھی نشان دہی کرتی ہے،چناں چہ 29 اکتوبر سے چند روز پہلے یا بعد احتیاط کو مدنظر رکھا جائے۔
تیس اکتوبر: زہرہ اور زحل کا قران ایک سعد اور مبارک زاویہ ہے،ایسے کاموں میں استحکام دیتا ہے جو باہمی تعلقات سے متعلق ہوں، نکاح ، منگنی، محبت کے قول و قرار وغیرہ اس وقت میں پائیدار ثابت ہوتے ہیں، ازدواجی زندگی میں باہمی نااتفاقیوں اور ناچاقیوں کے خاتمے کے لیے روحانی یا سماجی کوششیں مفید رہتی ہیں۔
اسی تاریخ کو عطارد اور نیپچون کے درمیان تثلیث کا زاویہ ہوگا، یہ وقت تحریر و تقریر کے لیے معاون و مددگار ہے،اہم معاملات میں بات چیت اور گفت و شنید کے مثبت نتائج نکل سکتے ہیں، سفر سے متعلق منصوبہ بندی بہتر انداز میں کی جاسکتی ہے۔
قمر در عقرب
پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق قمر اپنے برج ہبوط عقرب میں 3 اکتوبر رات 12:43 am پر داخل ہوگا اور 5 اکتوبر دوپہر 01:26 منٹ تک برج عقرب میں رہے گا لیکن اپنے درجہ ء ہبوط پر تین اکتوبر کو صبح 04:47 am سے 06:47 am تک ہوگا، جب کہ نیو یارک اور ٹورنٹو ٹائم کے مطابق درجہ ء ہبوط پر 2 اکتوبر 06:47 pm سے 08:48 pm تک ہوگا، یہی درجہ انتہائی نحس اثرات رکھتا ہے،اہم عملیات اسی وقت میں کیے جاتے ہیں، گزشتہ ماہ سورج اور چاند گہن کے حوالے سے جو عمل و نقش دیے گئے تھے ، اس وقت بھی کیے جاسکتے ہیں۔
شرف قمر
قمر اپنے درجہ ء شرف پر اس ماہ 16 اکتوبر کو پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 11:16 pm سے 17 اکتوبر 12:49am تک ہوگا جب کہ نیویارک اور ٹورنٹو ٹائم کے مطابق دوپہر 01:16 pm سے49 pm 02: تک رہے گا، یہ سعد اور مبارک وقت ہے، اس وقت باہمی اتحاد و اتفاق اور دیگر رزق و روزگار میں برکت کے لیے وظائف کیے جاسکتے ہیں۔
شرف عطارد
سیارہ عطارد اپنے شرف کے برج سنبلہ میں ہے، اس برج کے 15 درجے پر عطارد کو شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے،27 اکتوبر پاکستان ٹائم کے مطابق 11:43 am سے 28 اکتوبر 02:15 am تک سیارہ عطارد اپنے درجہ ء شرف پر ہوگا، اس دوران میں لوح عطارد نورانی ، خاتم عطارد یا دیگر ضروری اعمال سیارہ عطارد کی ساعت میں انجام دیے جاسکتے ہیں، ٹورنٹو اور نیو یارک ٹائم کے مطابق شرف کا وقت 27 اکتوبر رات 01:45 am پر شروع ہوگا اور 04:15 pm تک رہے گا۔
اوج زحل
جیسا کہ ہمارے قارئین جانتے ہیں کہ سیارہ زحل کو شرف کی قوت برج میزان میں حاصل ہوتی ہے جو 2011 ء میں تھا جب کہ اوج کی قوت برج قوس میں ہے، اس سال کی ابتدا میں بھی سیارہ زحل اپنے درجہ ء اوج پر آیا تھا، اس کے بعد اسے رجعت ہوئی، اگست میں مستقیم ہوا اور اب ایک بار پھر درجہ ء اوج پر 6 اکتوبر صبح 06:43 am پر پہنچے گا اور اسی درجے پر 18 اکتوبر رات 12:39 am تک رہے گا۔
عزیزان من! زحل کے شرف یا اوج کے سعد اور باقوت اوقات برسوں میں ہاتھ آتے ہیں کیوں کہ یہ دائرۂ بروج کا ایک دورہ تقریباً 30 سال میں مکمل کرتا ہے گویا اپنے شرف یا اوج کے برج میں بھی 30 سال بعد ہی آتا ہے، ماہرین جفر اس وقت کی اہمیت کو سمجھتے ہیں لہٰذا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں، اس وقت میں لوح شرف زحل یا خاتم زحل وغیرہ تیار کی جاتی ہیں، وہ لوگ جن کے پیدائشی زائچے میں سیارہ زحل کمزور ہو یا ناقص اثر دے رہا ہو، یہ الواح یا خاتم اس سلسلے میں مددگار ہوتی ہے،اگر حال کے زائچے میں زحل زائچے کے کسی خراب مقام سے گزر رہا ہو اور اسے تقویت دینے کی ضرورت ہو تو بھی یہ الواح کام دیتی ہیں، اس سلسلے میں پہلے لوح یا خاتم بنانے کا طریقہ کار دیا جاتا رہا ہے ، اگر پرانے کالم ریکارڈ میں نہ ہوں تو ہماری ویب سائٹ www.maseeha.com پر دیکھے جاسکتے ہیں۔

ہفتہ، 17 ستمبر، 2016

سیارہ مشتری کا برج میزان میں ایک سالہ پڑاو

علم و دانش ، وسعت و ترقی کا ستارہ آپ کو کیسے متاثر کرے گا؟
اوج مشتری کا وقت گزر گیا ، یہ اب دوبارہ اپنے برج اوج تقریباً 12 سال بعد واپس آئے گا مگر اس سے پہلے تقریباً 2025 ءمیں اپنے شرف کے برج سرطان میں بھی آئے گا، اپنے گزشتہ مضامین میں مشتری کے حوالے سے خاصی تفصیلات ہم بیان کرچکے ہیں،علم نجوم میں سیارہ مشتری کو نہایت اہم مقام حاصل ہے،یہ علم و دانش ، فہم و فراست، وسعت و ترقی جیسی خصوصیات سے منسوب ہے،ہر برج میں اس کا قیام تقریباً 13 ماہ تک رہتا ہے اور 13 سال میں یہ دائرئہ بروج کا ایک چکر مکمل کرتا ہے،اس دوران میں حمل سے حوت تک 12 برجوں میں اس کی گردش ہمارے نظام شمسی میں نہایت اہمیت کی حامل سمجھی جاتی ہے،کہا جاتا ہے کہ مشتری کی گردش دنیا میں ترقیاتی عمل کو تیز کرتی ہے،مشتری کا تعلق مذہب اور آئین و قانون سے بھی ہے کیوں کہ فطری کائناتی زائچے میں یہ نویں گھر کا حاکم ہے جو مذہب ، آئین و قانون اور سرپرستِ اعلیٰ یعنی باپ کا گھر بھی ہے، انگریزی میں اسے جوپیٹر ، ہندی میں گرو، فارسی میں برجیس کہا جاتا ہے۔
سیارہ مشتری اس سال 9 ستمبر کو اپنے برج اوج میزان میں داخل ہوگیا ہے اور آئندہ سال ستمبر تک اسی برج میں اپنی الٹی اور سیدھی چال سے گردش کرتا رہے گا، آئندہ سال فروری کے پہلے ہفتے میں اسے رجعت ہوگی جو تقریباً جون کے دوسرے ہفتے تک جاری رہے گی۔
اوج مشتری کے موقع پر جن لوگوں نے لوح مشتری یا خاتم مشتری تیار کی ہے وہ اس مبارک لوح کے اثرات آئندہ زندگی میں ضرور محسوس کریں گے،ان کے کاموں سے رکاوٹیں دور ہوں گی اور ترقی کے نئے مواقع زندگی میں آئیں گے،انشاءاللہ، وہ لوگ جو اس موقع پر اپنی کسی مجبوری یا مصروفیت کے سبب لوح مشتری یا خاتم مشتری ہمارے بتائے گئے طریقے پر تیار نہیں کرسکے، وہ براہ راست رابطہ کرسکتے ہیں۔
مختلف بروج پر مشتری کا اثر
مشتری چوں کہ ایک سال کے لیے برج میزان میں حرکت کرے گا، چناں چہ بہتر ہوگا کہ ہم اپنے قارئین کو مشتری کے موافق یا ناموافق اثر سے آگاہ کرتے چلیں، ہر برج سے مشتری کی پوزیشن ایک نیا رنگ زندگی میں ظاہر کرتی ہے اور یہ ضروری نہیں ہے کہ مشتری اگر سعد سیارہ ہے تو ہر برج کے لیے سعادت کا باعث ہوگا، بعض برجوں کے لیے یہ نحس اثر کا باعث بھی ہوسکتا ہے۔
برج حمل
 حمل افراد دائرئہ بروج کے اولین لوگ ہیں، یہ جوشیلے اور سرگرم ہوتے ہیں،زندگی کے چیلنج کھلے دل سے قبول کرتے ہیں، جلد باز اور بے صبرے ہوتے ہیں لیکن صاف دل ، نیک نیت اور نڈر ، مشتری آئندہ ایک سال حمل افراد کے زائچے میں ساتویں گھر میں حرکت کرے گا، یہ بہت ہی موافق اور مبارک پوزیشن ہے،ساتواں گھر تعلقات، پارٹنر شپ، ازدواجی زندگی، بیرون ملک سفر سے متعلق ہے،ان تمام معاملات پر مشتری اچھے اثرات ڈالے گا، ان حوالوں سے جو مسائل پہلے سے موجود ہیں، حل ہوں گے، اس کے علاوہ اس گھر میں رہتے ہوئے مشتری آپ کے ذاتی برج حمل پر بھی اثر انداز ہوگا، صحت میں بہتری آئے گی، کچھ کرنے کا جذبہ اور لگن پیدا ہوگی، مشتری تیسرے اور گیارھویں گھر سے بھی اہم زاویے بنائے گا جس کے نتیجے میں آپ کی کارکردگی بہتر ہوگی، نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے آپ کی کوششیں تیز ہوں گی،خصوصاً آمدن میں اضافے کے لیے کوششیں کریں گے۔
برج ثور
 یہ دائرة البروج کا دوسرا ہیوی ویٹ برج ہے جس کا نشان بیل ہے، ثوری افراد سخت محنت کرنے والے لیکن بنیادی طور پر آرام و آسائش پسند ہوتے ہیں، نہایت مستقل مزاج اور مستحکم شخصیت کے مالک ، اس حقیقت کو سمجھنے والے کہ دنیا میں تمام آرام و آسائش دولت کے ذریعے ہی حاصل ہوسکتی ہیں لہٰذا زیادہ سے زیادہ دولت کا حصول ضروری ہے، سیارہ مشتری آئندہ ایک سال برج ثور والوں کے زائچے میں چھٹے گھر میں حرکت کرے گا، چھٹے گھر کو اچھا تصور نہیں کیا جاتا، یہ صحت، کام، قرض، دوسروں سے اختلافات اور تنازعات ، مقدمات کا گھر ہے،مشتری برج ثور والوں کے لیے مبارک اور موافق سیارہ نہیں ہے،چھٹے گھر میں رہتے ہوئے صحت کے مسائل پیدا کرسکتا ہے،ان لوگوں کو بدپرہیزی سے گریز کرنا چاہیے،ثوری افراد عمدہ کھانوں کے شوقین ہوتے ہیں، کاموں میں رکاوٹیں اور تاخیر کا سامنا ہوسکتا ہے لیکن اچھی بات یہ ہوگی کہ وہ اپنے مخالفین اور دشمنوں کو نیچا دکھانے میں کامیاب رہیں گے،بہتر تو یہی ہوگا کہ کسی تنازع میں الجھنے سے گریز کریں، بعض ثوری افراد وراثتی نوعیت کے مسائل کا شکار ہوں گے جس کی وجہ سے خاندانی تنازعات کا سامنا ہوسکتا ہے،کوشش یہ ہونی چاہیے کہ باہمی افہام و تفہیم کے ذریعے مسائل کو حل کرلیا جائے اور کسی قانونی جنگ جوئی سے بچا جائے، ثوری افراد کے لیے اس عرصے میں جمعرات کے روز صدقہ دینا بہتر ہوگا، ایسے لوگوں کی مدد کریں جو اہل علم ہوں یا بچوں کو تعلیم دیتے ہوں۔
برج جوزا
ذہانت اور ہوشیاری اس برج کا امتیاز ہے لیکن بے فکری اور بے پروائی بھی جوزا افراد سے زیادہ کسی میں نہیں ہے،یہ لوگ کم ہی کسی پریشانی یا مصیبت کو خاطر میں لاتے ہیں، کسی شاعر کا یہ مصرع جوزا افراد کے لیے ہی کہا گیا ہے گردش شام و سحر سے ہیں قدح خوار بَری۔
جوزا افراد کے زائچے میں مشتری پانچویں دانش و حکمت کے گھر میں رہے گا، اس گھر کا تعلق اولاد ، زندگی کی خوشیاں، انعامی اسکیمیں یا دیگر آمدن میں اضافے سے متعلق کام لہٰذا جوزا افراد ایک سال کے لیے بہت سی خوشیاں اور کامیابیاں حاصل کرنے کے قابل ہوں گے،یہ الگ بات ہے کہ جوزا کی فطری بے پروائی بہت سے فائدہ بخش مواقعوں کو ضائع کرے، جوزا افراد کا بہت بڑا مسئلہ ”نالج“ ہے، مشتری کی پانچویں گھر میں موجودگی اکثر جوزا افراد کو زیادہ سے زیادہ حصول علم کی جانب راغب کرسکتی ہے،وہ اپنے پروفیشن سے متعلق مزید معلومات حاصل کریں گے، اپنی صلاحیتوں میں اضافے کو اہمیت دیں گے، پانچواں گھر چوں کہ محبت اور رومانی تفریحات کا بھی ہے لہٰذا اس نوعیت کی دلچسپیاں بھی زندگی میں نمایاں ہوں گی، بعض جوزا خواتین و حضرات کی زندگی میں نئے افیئرز کی گنجائش نکل سکتی ہے،یہ الگ بات ہے کہ جوزا افراد محبت میں اتنے سنجیدہ نہیںہوتے جتنے بعض دوسرے بروج ہوتے ہیں۔
برج سرطان 
سرطانی افراد کے شمسی زائچے میں مشتری چوتھے گھر میں ایک سال رہے گا، چوتھا گھر پہلے سے جمع شدہ سرمایہ ، اپنا گھر یا پراپرٹی ، ماں، سواری وغیرہ سے متعلق ہے، مشتری کے اثرات ان معاملات پر گہرا اثر ڈالیں گے اور اکثر سرطانی افراد جو پہلے ہی اپنے گھر ، ماں وغیرہ کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں، اس جانب متوجہ ہوں گے،وہ پراپرٹی کے معاملات سے متعلق مسائل کو حل کرنے کی جستجو کریں گے،ماضی سے جڑے ہوئے مسائل ان کے پیش نظر رہیں گے،اس کے علاوہ اپنی رہائش کو زیادہ بہتر بنانے کے لیے اخراجات کریں گے، اگر کوئی وراثتی مسئلہ موجود ہے تو وہ بھی اس دوران میں سر اٹھائے گا، گھر میں کسی نئے فرد یامہمان کا اضافہ ہوسکتا ہے، کاروباری معاملات کو بہتر بنانے کے لیے نئے اقدام کی ضرورت محسوس کریں گے، اگرچہ سرطانی افراد کسی تبدیلی سے گھبراتے ہیں ، وہ زیادہ بھاگ دوڑ یا تبدیلی کو ناپسند کرتے ہیں، اپنے جمعے جمائے حالات سے خوش رہتے ہیں، کسی بھی تبدیلی کا مرحلہ انہیں پریشان کرتا ہے، حالاں کہ تبدیلی ہی ترقی کے زینے کا پہلا قدم ہے، اس پر پاو ¿ں رکھنے سے پہلے وہ سو بار سوچتے ہیں کہ کہیں ان کا اٹھایا ہوا قدم ، ان کے لیے کوئی نیا مسئلہ نہ پیدا کردے۔
برج اسد
شاہانہ مزاج اسدی افراد کے زائچے میں مشتری ایک سال کے لیے تیسرے گھر میں آگیا ہے،یہ گھر قریبی عزیزوں، روزمرہ سرگرمیوں، کوشش، اقدام اور نئی مہم جوئی کے لیے مخصوص ہے، گویا برج اسد والے یہ سال بہت مصروف گزاریں گے، مشتری ان کے لیے خوش قسمت اثرات دینے والا سیارہ ہے،وہ کسی نئے کام یا ماحول میں کسی نئی تبدیلی کے لیے تیار ہوسکتے ہیں، تیسرے گھر میں حرکت کے دوران میں مشتری زائچے کے اہم ترین گھروں کو ایکٹیویٹ کرے گا، نئے تعلقات ، نئے منصوبے، بیرون ملک سفر، حج یا عمرہ، مالی فوائد، اسدی افراد کے منتظر ہےں، برج اسد سے تعلق رکھنے والے افراد اگر اس خوش قسمت سال سے فائدہ نہ اٹھاسکیں تو یہ ان کی اپنی ہی کمزوریاں ہوں گی، بعض غیر شادی شدہ اسدی مرد و خواتین کی شادیاں ہوسکیں گی۔
برج سنبلہ
دائرئہ بروج کا چھٹا برج جو فطری زائچے میں صحت اور کام سے منسوب ہے، سنبلہ افراد کو نہایت غیر سوشل بناتا ہے،ان کی زندگی ایک ہی سلوگن کے گرد گھومتی ہے،کام ، کام اور صرف کام، بے شک یہ بہت محنتی اور ذمے دار لوگ ہیں لیکن نہایت خشک طبیعت اور غیر رومانی ، سیارہ مشتری زائچے کے دوسرے گھر میں بے حد سعد پوزیشن میں ہے،دوسرا گھر اسٹیٹس ، ذرائع آمدن، فیملی وغیرہ سے متعلق ہے، اس سال مشتری کی اس گھر میں موجودگی آمدن میں اضافے کے لیے نئے مواقع پیدا کرسکتی ہے، فیملی سے متعلق مسائل کے حل میں مدد ملے گی،مالی امور میں مدد مل سکے گی، کوئی ڈوبی ہوئی رقم واپس مل سکتی ہے، نئی جاب یا کاروباری منصوبوں میں کامیابی ہوگی، سنبلہ افراد کو اپنے ماتحت یا ساتھ کام کرنے والوں سے مددوتعاون مل سکے گا، ان کی عزت و وقار اور پوزیشن میں اضافہ ہوگا، اگر کوئی وراثتی مسئلہ موجود ہے تو اسے حل کرنے میں مدد ملے گی، بعض غیر شادی شدہ سنبلہ افراد شادی کے بندھن میں بندھ سکتے ہیں۔
برج میزان
دائرئہ بروج کا ساتواں برج میزان توازن اور ہم آہنگی کا برج ہے،میزانی افراد صلح جو اور امن پسند ہوتے ہیں، ہمیشہ خوش امید رہتے ہیں، سیارہ مشتری ان کے زائچے کا نہایت اہم اور مبارک ستارہ ہے، برج میزان میں اس کی موجودگی نئی توانائی کا باعث ہوگی، صحت بہتر ہوگی، زندگی میں نئی خوشیاں آئیں گی، حج و عمرہ ، بیرون ملک تفریحی سفر، اولاد کی خوشیاں اور اولاد سے متعلق مسائل کے حل میں مدد ملے گی، میزانی افراد کچھ سست اور کاہل ہوتے ہیں، اکثر اہم معاملات کو نظر انداز کرتے رہتے ہیں، اگر وہ اس خرابی پر کنٹرول کرلیں تو یہ سال ان کے لیے نہایت فائدہ بخش ثابت ہوسکتا ہے،ضروری نہیں ہے کہ وہ اس سال دولت کمائیں لیکن وہ ایسے کام کرسکتے ہیں جو اس کے بعد آنے والے سالوں میں منافع بخش ثابت ہوسکتے ہیں،یہ لوگ اچھے منصوبہ ساز ہوتے ہیں، اس سال کسی نئے منصوبے کا آغاز کرنا بہتر ہوگا۔
برج عقرب
دائرئہ بروج کا آٹھواں برج عقرب بڑا ڈیمانڈنگ برج ہے،یہ لوگ اپنی خواہش کو بہت اہمیت دیتے ہیں، اسے ہر قیمت پر پورا کرنا چاہتے ہیں،سیارہ مشتری ان کے زائچے میں بارھویں گھر میں ایک سال رہے گا، بارھواں گھر فکر اور خوف لانے والا گھر ہے،خاص طور سے آمدن اور فیملی سے متعلق معاملات ، اسٹیٹس کے مسائل سارا سال برج عقرب والوں کو فکرمند رکھیں گے،اخراجات میں اضافہ، آمدن محدود رہے گی، محفوظ سرمایہ یا پراپرٹی کے معاملات پر خصوصی توجہ دینا پڑے گی، بعض ملازمت پیشہ افراد کو ناپسندیدہ حالات و واقعات سے واسطہ پڑسکتا ہے،بعض لوگ بیرون ملک جانے کی کوششوں میں مصروف ہوسکتے ہیں، صحت کے معاملات پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہوگی، فیملی میں قریبی لوگ وائف یا بچے بھی صحت کی خرابیوں کا شکار ہوکر اخراجات میں اضافے کا سبب بنیں گے، اس سال عقرب والوں کو کوئی نئی انویسٹمنٹ یا مالی مہم جوئی سے گریز کرنا چاہیے۔
برج قوس
مشتری برج قوس والوں کا ذاتی سیارہ ہے،قوسی افراد ایک فلسفیانہ سوچ کے ساتھ نہایت خوش امید رہتے ہیں، مشتری کی سعادت انہیں خوش بخت بناتی ہے،اپنی فلسفیانہ مو شگافیوں کے سبب کبھی کبھی مسائل و مشکلات کا شکار ہوتے ہیں، اپنے نظریات اور عقائد میں کٹّر ہوتے ہیں لیکن کھلے دل اور صاف ذہن کے مالک ، سیارہ مشتری ان کے زائچے کے گیارھویں گھر میں حرکت کرے گا جو کاروباری مفادات کا گھر ہے ، بڑے بہن بھائی اس گھر سے متعلق ہیں، ایسے قوسی افراد جنہوں نے گزشتہ سالوں میں نئے منصوبے یا کاروبار شروع کیا ہے ، وہ اب مالی فوائد حاصل کریں گے، کاروبار ترقی کرے گا اور منصوبے کامیابی سے ہم کنار ہوں گے، قوسی افراد کی ذاتی کوششیں نمایاں رہیں گی، وہ کوئی بڑا رسک لے کر صورت حال کو اپنے حق میں تبدیل کرسکتے ہیں، اولاد کی خوشیاں یا اولاد سے متعلق مسائل کے حل میں مدد ملے گی، غیر شادی شدہ قوسی افراد کی منگنی یا شادی کے مواقع پیدا ہوسکتے ہیں، یہ لوگ اپنے فلسفیانہ نظریات کی وجہ سے کبھی کبھی زندگی میں ملنے والے کسی بہترین موقع کو ضائع بھی کردیتے ہیں، بہر حال صورت حال جو بھی ہو یہ سال انہیں بے حد مصروف رکھے گا۔
برج جدی
مزاحمت اور احتیاط پسند جدی ہمیشہ اپنی دھن میں مگن رہتا ہے،اس برج کو ”مزاحمتی برج “ بھی کہا جاتا ہے،یہ مزاحمت ان کی اپنی زندگی میں بھی جاری رہتی ہے،نظم و ضبط کی خلاف ورزی انہیں پسند نہیں ہے، سیارہ مشتری ان کے زائچے میں دسویں پیشہ ورانہ امور کے گھر میں حرکت کرے گا لہٰذا پیشہ ورانہ معاملات میں اُتار چڑھاو ¿ کا سامنا ہوسکتا ہے،اس حوالے سے مثبت یا منفی اثرات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، صحت کے معاملات ، ذرائع آمدن اور فیملی یا پراپرٹی کے معاملات اس سال اہم ہوں گے، ان پر خصوصی توجہ دینا پڑے گی، جدی افراد کی احتیاط پسندی اور نظم و ضبط کی پابندی ان کے کام آئے گی کیوں کہ مندرجہ بالا تمام امور کوئی بھی مثبت یا منفی رُخ اختیار کرسکتے ہیں لیکن بہر حال وہ اپنی محنت اور لگن سے ہر طرح کے چیلنج سے نمٹنا جانتے ہیں اور نتائج بالآخر ان کے حق میں بہتر ہوں گے،انہیں چاہیے کہ اپنی ذات سے باہر نکل کر بھی دیکھیں، دوسروں کے جذبات اور احساسات کو سمجھیں، اس طرح وہ زندگی کے ہر چیلنج کا بہتر انداز میں مقابلہ کرسکتے ہیں، خیال رہے کہ جدی وہ برج ہے جس میں سیارہ مشتری کو ہبوط یعنی نہایت کمزور پوزیشن ملتی ہے لہٰذا مشتری کے فوائد کا حصول بعض اوقات جدی افراد ضائع کردیتے ہیں۔
برج دلو
اگر برج دلو والوں کے لیے کہا جائے ”انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند“ تو غلط نہیں ہوگا، ہم برج دلو کو دائرة البروج کا ”انوکھا لاڈلا“ کہتے ہیں کیوں کہ یہ لوگ اپنی غیر معمولی آئیڈیلوجی کے زیر اثر زندگی گزارتے ہیں، عجیب اور حیرت انگیز چیزوں میں انہیں کشش محسوس ہوتی ہے، انہیں روایت شکن بھی کہا جاتا ہے،ان کی سوچ اور ان کے کام کرنے کا انداز غیر روایتی ہوتا ہے،سیارہ مشتری آئندہ ایک سال تک ان کے زائچے میں ایک بہترین پوزیشن میں رہے گا، یعنی نویں گھرمیں جو قسمت ، نئی منصوبہ بندی اور نئے جہانوں کا گھر ہے، اگر دلو مرد و خواتین اس سال ہواو ¿ں میں اڑنے لگیں تو حیرت نہیں ہونی چاہیے، یہ لوگ بہت بلند پرواز اور خلا میں رہنے والی مخلوق ہیں لہٰذا تخت یا تختہ دونوں ہی چیزیں زندگی میں ساتھ ساتھ چلتی ہیں، بہر حال برج دلو والوں کے لیے یہ ایک خوش قسمت سال ہے، دیکھنا یہ ہوگا کہ وہ کس طرح اور کس انداز میں اپنے یونیک آئیڈیاز پر عمل پیرا ہوتے ہیں، بعض دلو مرد و خواتین کسی رومانی افیئر میں دیوانگی کی حد تک جاسکتے ہیں، بعض کی منگنی ہوسکتی ہے، تجربے کار اور سینئر دلو افراد یقیناً اس سال ملنے والے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔
برج حوت
آبی برج حوت احساسات سے بھرپور ہے، کہا جاتا ہے کہ یہ لوگ دماغ سے نہیں دل سے سوچتے ہیں اور دل تو دیوانہ ہے، پاگل ہے، سیارہ مشتری قدیم نظریات کے تحت برج حوت پر بھی حکمران ہے، شمسی زائچے میں آٹھویں گھر میں مشتری کا ایک سالا قیام کوئی خوش گوار اثر نہیں دے گا، حوت افراد پیشہ ورانہ اور کاروباری معاملات میں مشکلات محسوس کرسکتے ہیں، ایسا محسوس ہوسکتا ہے کہ جیسے کوئی بندش ہوگئی ہے، ہر معاملے میں رکاوٹیں پیش آرہی ہیں، بہتر ہوگا کہ وہ کسی وہم و گمان کا شکار ہوکر زبردستی کاموں کو آگے بڑھانے کی کوشش نہ کرےں، صبروسکون سے اپنے فرائض انجام دیتے رہیں، لوگوں کی باتوں میں نہ آئیں، اخراجات بڑھیں گے، ان کی پوزیشن کمزور ہوگی لیکن یہ صرف تھوڑے دنوں کی بات ہوگی، ایسے اوقات میں صبروبرداشت سے کام لینا چاہیے مگر صبروبرداشت برج حوت میں کہاں؟ 
اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ پورا سال پریشانی ، رکاوٹ یا دیگر مسائل کا سامنا رہے گا، البتہ یہ ضرور ہے کہ آپ کے بڑے بڑے اہداف جو کاروباری یا دیگر معاملات سے متعلق ہوں گے، انہیں پورا کرنے میں دشواری ہوگی، اگر پابندی سے جمعرات کے روز صدقات دیتے رہیں تو مشتری کی خراب پوزیشن کا ناقص اثر دور ہوگا۔

ہفتہ، 10 ستمبر، 2016

وقت کی سعادت و نحوست سے انکار ممکن نہیں

وقت کی تبدیلی ایک مشکل اور صبر آزما کام ضرور ہے مگر ناممکن نہیں
جہالت جسے نرم الفاظ میں کم علمی بھی کہا جاسکتا ہے،تقریباً ہر مسئلے کی جڑ ہے،انسان اپنی کم علمی کے سبب غلط اندازے لگاتا ہے،غلط فیصلے کرتا ہے اور اکثر اپنے اُن فیصلوں پر کوئی سمجھوتا نہیں کرتا، نتیجتاً زندگی مصائب اور مسائل کا جہنم بن جاتی ہے،کم علمی کے سبب وہ یہ بھی نہیں جانتا کہ اُسے کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں کرنا چاہیے، بس جو سمجھ میں آیا، شروع کردیا یا جس کا مشورہ دل کو بھایا، اُسی پر عمل کرلیا، یہ سوچنے سمجھنے کی ضرورت ہی نہیں سمجھی کہ غلط کیا ہے اور صحیح کیا ہے؟
اللہ کے آخری رسول کی ایک حدیث بہت مشہور ہے جس میں آپ نے فرمایا کہ لوگوں علم حاصل کرو، چاہے تمہیں چین جانا پڑے جو اُس زمانے میں عرب سے بہت دور ایک مقام تھا، ہم نے دیکھا ہے کہ بہت سے مذہبی حضرات اس حدیث کو حصول علم دین تک محدود کرتے ہیں، حالاں کہ علم دین کے حصول کے لیے آپ اور آپ کے صحابہ کافی تھے، کسی کو چین یا جاپان جانے کی ضرورت نہیں تھی، بنیادی طور پر اس حدیث کا مفہوم یہی ہے کہ کائنات سے متعلق ہر قسم کا علم جس کی زندگی گزارنے کے لیے ضرورت ہوسکتی ہے، حاصل کیا جائے تاکہ زندگی کو بہتر اور مناسب طریقے پر گزارا جاسکے۔
ہمارا مشاہدہ ہے کہ بعض لوگ اپنی پوری زندگی ایک عالم جہالت میں گزاردیتے ہیں، وہ روزی کمانے کے لیے بھی کوئی علم یا ہنر حاصل نہیں کرپاتے اور پھر اپنی قسمت کا رونا روتے ہیں، حالاں کہ ان کے پروردگار نے انہیں ایک مکمل انسان کے طور پر پیدا کیا تھا اور انہیں دل و دماغ ، آنکھیں، کان ، ناک، ہاتھ، پاو ¿ں وغیرہ سب ہی کچھ دیا گیا تھا، وہ دماغ کے علاوہ اللہ کی دی ہوئی باقی تمام نعمتوں سے کام لیتے رہے جب کہ دماغ وہ نعمت ہے جو انسان کو اشرف المخلوق بناتی ہے ورنہ انسان اور جانور میں کیا فرق ہے۔
بہت سے لوگ ہم سے رات دن رابطہ کرتے ہیں اور اپنے مسائل اور مشکلات میں رہنمائی کے طلب گار ہوتے ہیں،اس حوالے سے ہمیں انسانی عقل و شعور ، علم و جہالت وغیرہ کے نت نئے تماشے دیکھنے کو ملتے ہیں،انسانی نفسیات کی بوالعجبیاں مشاہدے میں آتی ہیں، لوگوں کے مسائل اور مشکلات کا حقیقی ادراک ہوتا ہے، ایسا نہیں ہے کہ تمام لوگ کم علمی اور بے عقلی کا شکار ہوں لیکن دنیا کے ہر علم و ہنر پر تو کوئی شخص بھی قادر نہیں ہوسکتا، کوئی نہ کوئی کمی کہیں نہ کہیں ضرور موجود ہوتی ہے اور اُسی کمی کے حوالے سے الجھنیں اور پریشانیاں سامنے آتی ہیں اور جب یہ الجھنیں اور پریشانیاں عقل و فہم سے بالاتر ہوجائیں تو ہم اپنی کم علمی کو آسیب و سحر بھی سمجھ بیٹھتے ہیں اور نہ بھی سمجھیں تو ہمیں یہ بات سمجھانے والوں کی اس ملک میں کوئی کمی نہیں ہے۔
 یہ کمی علمی بھی ہوسکتی ہے اور عقلی بھی، علمی کمی کا کوئی نہ کوئی حل نکل آتا ہے، کوئی اہل علم درست راہ دکھا دیتا ہے لیکن بے عقلی یا حماقت کا کوئی علاج ممکن نہیں ہوتا،احمق اور بد عقل انسان کسی علمی رہنمائی سے بھی فیض نہیں پاتا، ایسے بہت سے مشاہدے ہمارے سامنے آتے رہے ہیں اور اکثر و بیشتر ہم ایسے واقعات اپنے قارئین سے شیئر بھی کرتے رہے ہیں۔
 آج بھی ہمارے پیش نظر ایک ایسا خط ہے جس میں ہمارے قاری کے نہ ختم ہونے والے مسائل اور پریشانیوں کا اصل سبب کم علمی اور بد عقلی ہے۔
عین، اے، حیدرآباد سے لکھتے ہیں ”میری زندگی رکاوٹوں اور غلطیوں میں گزر رہی ہے،اصل تاریخ پیدائش میری والدہ کو یاد نہیں، بس فرضی تاریخ پیدائش سے گزارا کر رہا ہوں، ایک مزدور آدمی ہوں، مزدوری کر رہا ہوں، کئی مرتبہ اپنا کام شروع کیا مگر ہر مرتبہ نقصان بھگتنا پڑا، 2002 ءمیں آپ کا کالم پہلی مرتبہ پڑھا، پھر کافی عرصے تک آپ کا قاری رہا، اسی سال آپ نے مجھے لوح مشتری تحفتاً عنایت فرمائی جس کا میں پہلے بھی شکریہ ادا کرچکا ہوں اور آج بھی آپ کا شکر گزار ہوں، آپ نے اُسے پہننے کا طریقہ بتایا اور فرمایا کہ اسے ہمیشہ اپنے پاس رکھیں لیکن 2006 ءمیں لوح مشتری مجھ سے کھوگئی تھی اور میں بہت پریشان ہوگیا تھا، میری سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ کس منہ سے دوبارہ آپ سے رابطہ کروں، اپنی بے پروائی پر بہت غصہ بھی آیا، آخر پورے دس سال بعد اب یہ لوح مجھے دوبارہ میرے گھر سے ہی مل گئی ہے،آپ سے درخواست ہے کہ مجھے لوح پہننے کا طریقہ بتائیں، آپ سے معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ آخر میرے کاموں میں اتنی رکاوٹیں کیوں آتی ہیں؟کیا اس میں میرے نام یا فرضی تاریخ پیدائش کا کوئی اثر ہے ؟میری زندگی میں عجیب عجیب واقعات رونما ہوتے ہیں جن کی وجہ سے میں مستقل پریشان رہتا ہوں، مثلاً اسکول والوں نے میرا نام غلط لکھ دیا تھا جس کی وجہ سے مجھے شناختی کارڈ بنوانے میں 12 سال لگے، 2000 ءمیں میری شادی ہوئی، اللہ تعالیٰ نے 2002 ءمیں اولاد نرینہ عطا فرمائی،اُس کا نام بھی آپ کے مشورے سے رکھا، اُس کا زائچہ بھی بنوایا، ایک طویل عرصہ بعد آج جب میں نے اُس زائچے کو غور سے دیکھا تو معلوم ہوا کہ میں نے اپنے بیٹے کی تاریخ پیدائش آپ کو غلط بتائی تھی، میں حیران ہوں اپنی اس بھول پر اور آپ سے معافی بھی چاہتا ہوں، مجھ سے ایسی ہی غلطیاں اکثر ہوتی رہتی ہیں، اس کی سزا مجھے یہ ملی ہے کہ میں آج تک جیسا پہلے تھا ، ویسا ہی ہوں، تنگ دستی، مفلسی، میرا روز کا رونا ہے،12 گھنٹے محنت مزدوری کرتا ہوں، 5 بچے ، مکان کرائے کا، آمدن 400 روپے روز، آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ میری رہنمائی فرمائیں تاکہ میں اپنے بچوں کو دو وقت کی روٹی سکون سے کھلاسکوں اور قرض سے بھی آزاد ہوجاو ¿ں، اپنا پورا نام ، والدہ کا نام اور فرضی تاریخ پیدائش اور نکاح کی تاریخ وغیرہ اس لیے لکھ رہا ہوں تاکہ آپ بتاسکیں کہ کہیں ان چیزوں کا تو کوئی اثر نہیں ہے؟ آپ نے مجھے ایک اسم اعظم بھی عنایت فرمایا تھا جو نوچندے اتوار کے شروع کرنا تھا، کیا میں وہ اسم اعظم اب شروع کرسکتا ہوں؟ اور اس کا کیا طریقہ ہوگا ؟ یہ اسم اعظم آپ نے 14 سال پہلے بتایا تھا۔ میں نے اپنے بیٹے کو موٹر بائیک کے کام پر بٹھایا ہے، اس لیے کون سا اچھا وقت ہوگا، جب وہ اپنا کام شروع کرے، میرا دوسرا بیٹا جب سے پیدا ہوا ہے، آج تک بیمار ہے،تقریباً 13 سال کا ہونے والا ہے لیکن مسلسل دوائیوں پر چل رہا ہے،میرے دونوں بچوں کے شمسی اور قمری برج بھی بتائیں، اللہ تعالیٰ آپ کو اس کارخیر کا اجر عطا فرمائے اور آپ کی عمر دراز کرے“
جواب: عزیزم! آپ کا تفصیلی خط پڑھنے کے بعد آپ کی سادگی اور بھول پن کا اندازہ ہوا، آج کے جدید زمانے میں سادگی اور بھول پن کو اچھا نہیں سمجھا جاتا، پرانے زمانے میں ایسے لوگ بہت پیارے لگتے تھے، آپ نے اپنے خط میں کھلے دل سے اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کا اعتراف کرلیا ہے جب کہ بعض لوگ تو یہ بھی نہیں کرتے بلکہ اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کو دوسروں کے سر منڈھنے کی کوشش کرتے ہیں، یہ زیادہ برا ہے،ہمارے نزدیک وہ بندہ قابل اصلاح ہے جو اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کا احساس رکھتا ہے۔
خدا کے بندے ! لوح گم ہوگئی تھی تو دوبارہ رابطہ کرکے آگاہ کرنا تھا، آخر بچے کا نام نکلوانے اور اُس کا زائچہ بنوانے کے لیے بھی تو آپ نے رابطہ کیا تھا، آپ کی سب سے بڑی غلطی ہماری نظر میں یہ ہے کہ آپ نے اپنا اسم اعظم نہیں پڑھا، اگر آپ یہی ایک کام پابندی سے کرلیتے تو ہمیں یقین ہے کہ اب تک آپ کی زندگی میں کوئی مثبت انقلاب آچکا ہوتا، اب 14 سال بعد آپ پوچھ رہے ہیں کہ دوبارہ کیسے شروع کروں ؟حالاں کہ ہمارے پرانے خط کی فوٹو کاپی جو آپ نے روانہ کی ہے،اس میں اسم اعظم بھی موجود ہے اور اسے پڑھنے یا شروع کرنے کا طریقہ بھی موجود ہے،یہی آپ کی بے وقوفی ہے، اسی طرح لوح مشتری اگر مل گئی ہے تو جو طریقہ اُس وقت بتایا گیا تھا، اُسی کے مطابق عمل کریں۔
آپ اس وہم میں مبتلا ہیں کہ آپ کا نام یا فرضی تاریخ پیدائش کی وجہ سے آپ پر منحوس اثرات ہیں تو یہ احمقانہ سوچ ہے،نام سے ایسے اثرات نہیں ہوتے اور فرضی تاریخ پیدائش کی کوئی اہمیت نہیں ہے،البتہ شادی کی تاریخ اور نکاح کا ٹائم یقیناً نہایت منحوس تھا، چناں چہ شادی کے بعد سے آپ مسلسل گردش وقت کا شکار چلے آرہے ہیں۔
نکاح کے زائچے کے مطابق آپ کا شمسی برج عقرب اور پیدائشی برج ثور ہے جب کہ قمری برج میزان ہے،برج ثور ایک نہایت سخت اثر دینے والا برج ہے، اس بات کو ہم یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ اس برج کے زیر اثر زندگی میں حالات کی سختی کا سامنا زیادہ ہوتا ہے، بے شک اس برج کے تحت انسان محنتی ہوتا ہے لیکن اگر دیگر خرابیاں زائچے میں موجود ہوں تو تمام زندگی مصیبتوں اور سختیوں میں گزر جاتی ہے،آپ کے نکاح کے زائچے میں کچھ ایسی ہی صورت حال موجود ہے جس کی تشریح یہاں مناسب نہیں ہے،نہ ہی عام لوگوں کی دلچسپی کی بات ہے،یہ ایک ایسی صورت حال ہے جسے تبدیل کرنا بھی کوئی آسان کام نہیں ہے ، یاد رکھیں وقت کی خرابی کا علاج صدقات اور نفلی روزوں کے ذریعے ہی ممکن ہے، اس کے علاوہ حکمت و دانش سے کام لے کر ہم زندگی کے اُس سائیکل کو تبدیل کرسکتے ہیں جو ہماری زندگی میں جاری و ساری ہے۔
لہٰذا آپ کی خاطر آج ہم اپنے سینے کا ایک خاص راز عام کر رہے ہیں جو آپ جیسے لوگوں کے لیے مخصوص ہے لیکن شرط یہ ہے کہ ہماری ہدایت پر پوری طرح عمل کیا جائے۔
وقت کی اہمیت اور تبدیلی
عزیزان من! وقت اس کائنات کی سب سے بڑی سچائی ہے،اس حوالے سے رب کائنات ، انبیائ، اولیائ، فلاسفہ اور تمام دنیا کے دانش ور وقت کی اہمیت اور طاقت سے ہمیں آگاہ کرتے آئے ہیں، وقت کی اچھائی اور برائی کے سب ہی قائل ہیں، وقت وہ چیز ہے جس پر کسی کو اختیار نہیں ہے،ہم اپنے اچھے وقت سے لُطف اندوز ہوتے ہیں اور برے وقت میں پھنس کر واویلہ کرتے ہیں، وقت کی اہمیت کے اعتبار سے شاد عارفی مرحوم کا ایک سچا شعر یاد آگیا 
وقت کیا شے ہے، پتا آپ کو چل جائے گا
ہاتھ پھولوں پہ بھی رکھو گے تو جل جائے گا
 قرآن کریم میں وقت کی سعادت و نحوست کے حوالے موجود ہیں، ایک قوم پر عذاب کے حوالے سے ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ہم نے اُن پر ایسے اوقات میں آندھیاں بھیجیں جو انتہائی نحوست کے تھے، وقت کی سختیوں سے انبیاءبھی محفوظ نہیں رہے،البتہ انہیں قدم قدم پر اللہ کی مدد و رہنمائی حاصل رہی اور وہ وقت کی مشکلات میں ثابت قدم رہے لیکن اگر کسی نبی کے پائے استقامت میں لغزش آئی تو نقصانات عظیم کا سامنا کرنا پڑا، ابوالبشر حضرت آدمؑ ، حضرت شیثؑ، حضرت یونسؑ اس کی مثالیں ہیں، قصہ مختصر یہ کہ اچھے وقت میں کیے گئے کام اچھے نتائج دیتے ہیں اور برے وقت میں انجام پانے والے عمل زندگی کو کسی غلط یا نہایت خراب راستے پر ڈال دیتے ہیں، اس مثالی تمہید کے بعد جو عمل ہم بتارہے ہیں ، اُسے سمجھنے میں آسانی ہوگی۔
تبدیلی کا عمل 
اپنے بیوی بچوں کو کم از کم تین ماہ کے لیے اپنے سسرال میں چھوڑ دیں، اس عرصے میں آپ دونوں ایک دوسرے کی شکل بھی نہ دیکھیں، فون پر بات چیت کرسکتے ہیں، پھر ہم آپ کو کوئی مناسب تاریخ اور وقت بتائیں گے، اُس وقت دوبارہ اپنے گھر واپس لائیں مگر اس طرح کہ جیسے شادی والے روز اہتمام کے ساتھ لائے تھے یعنی اُس روز تمام اہتمام اسی طرح کیا جائے جیسے شادی والے دن کیا تھا، نئے کپڑے بنائیں، اُس روز دونوں میاں بیوی نفلی روزہ رکھیں، گھر پر چند عزیز رشتے داروں کی دعوت کریں، ہمارے نزدیک تو اس میں بھی کوئی قباحت نہیں ہے کہ تجدید نکاح کریں اور پھر رخصت کراکے گھر واپس لائیں، سب کچھ اُسی طرح کریں جیسے شادی کے دن اور رات میں ہوا تھا، انشاءاللہ آپ کے دن بدل جائیں گے،اس عمل تبدیلی کے لیے جو سعد وقت مقرر کیا جائے گا ، اُس وقت سے زندگی ایک نئے کائناتی سائیکل میں داخل ہوجائے گی، اس تمام کام میں ضروری نہیں ہے کہ آپ لمبے چوڑے اخراجات کریں، سب کچھ سادگی سے بھی ہوسکتا ہے،ممکن ہے کہ آپ کی یا ہمارے دیگر پڑھنے والوں کی سمجھ میں یہ عمل نہ آئے کیوں کہ اب تک آپ نے بڑے بڑے وظیفے اور چلّے ہی سنے اور پڑھے ہیں مگر یہ ہمارا تجربہ شدہ اور مجرّب طریقہ ءکار ہے۔
آپ جو کام کر رہے ہیں ، یہ بالکل مناسب نہیں ہے،اس میں آپ کبھی ترقی نہیں کرسکتے اور خوش حالی سے زندگی نہیں گزارسکتے، بہتر ہوگا کہ کوئی اپنا کام شروع کریں لیکن ابتدا بہت چھوٹے پیمانے پر کی جائے، یقیناً آپ اس حوالے سے مالی مسائل کا رونا روئیں گے، اسی لیے ہم نے ”چھوٹے پیمانے“ کا مشورہ دیا ہے،اپنے ذاتی کام کی ابتدا آپ کسی جمعہ، ہفتہ یا پیر منگل بازار میں چھوٹا سا اسٹال لگاکر بھی کرسکتے ہیں،اگر آپ صرف آلو یا پیاز لاکر اتوار ، پیر بازار میں کاروبار شروع کریں تو آپ دیکھیں گے کہ موجودہ کام سے جو ماہانہ آمدنی ہورہی ہے،اُس سے کہیں زیادہ آلو پیاز بیچ کر کمالیں گے،آہستہ آہستہ جب کام بڑھنے لگے اور آپ کی مالی پوزیشن مضبوط ہونے لگے تو کسی دوسرے کاروبار کے بارے میں سوچا جاسکتا ہے لیکن ملازمت جو آپ کر رہے ہیں ، وہ کسی طور بھی آپ کے مالی مسائل حل نہیں کرسکے گی، آپ کی ساری زندگی محنت مزدوری کرتے گزری ہے اور اب بھی آپ مزدوری ہی کر رہے ہیں، یہ مزدوری کرکے بھی دیکھ لیں، صرف اتنا خیال رکھیں کہ جب بھی کام شروع کریں تو چاند کی پہلی تاریخ سے 13 تاریخ کے درمیان کام کا آغاز کریں، اللہ آپ کے کام میں برکت ڈال دے گا۔
بیٹے کو آپ جس کام پر بٹھارہے ہیں ، اس کے نتیجے میں وہ زیادہ سے زیادہ موٹر سائیکل مکینک ہی بن سکے گا، بہترین بات تو یہ ہوتی کہ اس کی تعلیم کا بندوبست کیا جاتا تاکہ اُس کی آئندہ زندگی آپ کی طرح نہ گزرے، کسی سرکاری اسکول ہی میں داخل کردیں اور اسکول سے آنے کے بعد کوئی معقول کام سیکھنے کے لیے بٹھادیں، دوسرے بیٹے کی اتنی طویل بیماری کی وجہ یہی ہوسکتی ہے کہ آپ کے مالی حالات نے اُس کے معقول علاج معالجے کی اجازت ہی نہیں دی ہوگی، چناں چہ بیماری مستقل ہوگئی بلکہ اُس کی نت نئی شاخیں بھی نمودار ہوگئی ہوں گی،بچے کو ایک بار ہمارے پاس لے آئیں، اس کا ہومیو پیتھک ٹریٹمنٹ ہم بغیر کسی خرچ کے کریں گے،انشاءاللہ۔
بچوں کے شمسی ، قمری برج معلوم کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ اس سے کیا حاصل ہوگا؟ وہ کام کریں جس سے بچوں کا مستقبل بہتر ہوسکے،دنیا میں بے شمار بچوں کے شمسی اور قمری برج وہی ہوں گے جو آپ کے بچوں کے ہیں۔
ساعتِ مشتری برائے سندھ
گزشتہ ہفتے اوج مشتری کے اوقات کی نشان دہی کی گئی تھی اور لوح مشتری یا خاتم مشتری کی تیاری کا طریقہ بھی دیا گیا تھا، بہت سے لوگوں نے فون پر یہ شکایت کی کہ آپ نے مشتری کی ساعتوں کی نشان دہی نہیں کی، عام طور سے یہ کام ہم ہمیشہ آخر وقت میں کرتے ہیں یعنی اصل وقت سے ایک دو روز پہلے۔
اوج مشتری کے وقت کا آغاز 14 ستمبر صبح 08:32 am سے ہوگا اور اختتام 19 ستمبر کے آغاز پر رات 12:09 am پر ہوگا، اس دوران میں مشتری کی بہت سی ساعتیں رات اور دن میں ہوں گی لیکن سب سے بہتر ساعتیں جمعرات کی ہوں گی کیوں کہ یہ مشتری کا دن ہے لہٰذا ہم صرف یہی ساعتیں سندھ ٹائم کے مطابق دے رہے ہیں۔
15 ستمبر بروز جمعرات مشتری کی پہلی ساعت صبح طلوع آفتاب کے ساتھ 06:18 am پر شروع ہوگی اور 07:19 am تک رہے گی،دوسری ساعت مشتری اسی روز01:28 pm سے 02:29 pm تک ہوگی جب کہ تیسری شام غروب آفتاب کے بعد 08:32 pm سے 09:31 pm تک رہے گی،چوتھی ساعت 16 ستمبر کو طلوع آفتاب سے قبل 03:22 am سے 04:21 am تک ہوگی۔
عام لوگ جو اپنے لیے ذاتی طور پر یہ لوح یا خاتم تیار کرنا چاہتے ہیں، اسی وقت میں کام کریں،وہ لوگ جو کسی مصروفیت یا الجھن کا شکار ہوکر جمعرات کی ساعتیں استعمال نہ کرسکیں، ہمارے دفتر سے دیگر دنوں کی ساعتیں معلوم کرسکتے ہیں۔
رجال الغیب
حسب روایت ہمارے اکثر قارئین رجال الغیب کی سمت معلوم کرنے کے لیے بھی فون کریں گے کیوں کہ کئی بار شائع کیا گیا رجال الغیب کا نقشہ اکثر لوگوں کے پاس محفوظ نہیں ہوگا اور نئے پڑھنے والے تو ظاہر ہے بالکل ناواقف ہوں گے۔
بدھ 14 ستمبر کو رجال الغیب جنوب کی سمت ہوں گے لہٰذا شمال کی طرف رُخ کرکے بیٹھنا مناسب ہوگا، مشرق کی طرف رُخ بھی کرسکتے ہیں کیوں کہ اس طرح رجال الغیب بائیں جانب ہوں گے۔
جمعرات 15 ستمبرکو مغرب کی سمت ہوں گے لہٰذا شمال یا مشرق کی طرف رُخ کریں۔
جمعہ 16 ستمبر کو شمال مغرب میں ہوں گے لہٰذا جنوب مغرب کی طرف رُخ کریں۔
ہفتہ 17 ستمبر کو شمال مشرق میں ہوں گے لہٰذا جنوب مغرب کی طرف رُخ کرکے بیٹھیں۔
اتوار 18ستمبر کو مشرق میں ہوںگے لہٰذا مغرب کی طرف رُخ کریں۔
عزیزان من! اوج مشتری ایسا وقت ہے جو بار بار نہیں آتا، یہ موسمی پھل ہے،وہ لوگ جو شرف مشتری 2013 ءمیں اس سے محروم رہے ہیں،اس وقت سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں اور لوح مشتری نورانی تیار کرسکتے ہیں،بعض لوگوں نے یہ بھی دریافت کیا ہے کہ اگر چاندی سونا وغیرہ ہماری دسترس سے باہر ہو تو کیا کاغذ پر بھی اس نقش کو تیار کیا جاسکتا ہے؟
ایسی صورت میں گولڈن کاغذ مناسب رہے گا جو ایک طرف سے گولڈن اور دوسری طرف سے سفید ہوتا ہے،اس کاغذ کے سفید حصے پر زعفران اور عرق گلاب سے تیار کردہ روشنائی سے لکھا جاسکتا ہے،نقش کے دونوں رُخ یعنی حروف نورانی والا اور طلسم والا اوپر نیچے ایک ہی کاغذ پر لکھ لیے جائیں اور پھر خشک ہونے کے بعد اس طرح تہہ کرلیں کہ دونوں ایک دوسرے پر چسپاں ہوجائیں،اس کے بعد اسے پلاسٹک کوٹڈ کرالیں اور اپنے پاس رکھیں۔
طریق استعمال
نقش تیار کرنے کے بعد کچھ مٹھائی پر خاص طور پر پیلے رنگ کی مٹھائی لیں یا بیسن کی بنی ہوئی مٹھائی ، اُس پر فاتحہ دیں اور بچوں میں بانٹ دیں،نقش کے اسمائے الٰہی ”یا حی القیومُ“ ہیں، انہیں 205 مرتبہ اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھ کر نقش پر دم کریں،چاند کی پہلی تاریخ سے 13 تاریخ تک جو جمعرات آئے اُس روز صبح سورج نکلنے کے فوراً بعد ایک بار بسم اللہ اور تین بار درود شریف پڑھ کر نقش کو پہن لیں یا پاس رکھ لیں، جمعرات کے روز ہی تین کلو چاول کا زردہ پکواکر کسی غریب بچوں کے مدرسے میں بھجوادیں یا عام غریب لوگوں میں تقسیم کرادیں،اگر زردے کی دیگ پکوانے کی توفیق نہ ہو تو کسی غریب اہل علم کو تین کلو چنے کی دال بھی دے سکتے ہیں،اہل علم سے مراد وہ لوگ بھی ہیں جو بچوں کو تعلیم دیتے ہیں، اسمائے الٰہی یا حیّ القیومُ 205 مرتبہ روزانہ کسی بھی نماز کے ساتھ ایک بار ضرور پڑھ لیا کریں اور اللہ سے دعا کیا کریں۔

ہفتہ، 3 ستمبر، 2016

اوج مشتری کا سنہرا موقع اور لوح مشتری نورانی

وسعت و ترقی اور مال و دولت کے حصول کے لیے مو ¿ثر اور مجرب طریقِ کار
موسموں کی تبدیلی ، وقت کا اتار چڑھاﺅ اور زمانے کی کروٹیں ہمارے نظام شمسی میں گردش سیارگان کی مرہون منت ہےں اور جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ” ہم نے تمہارے لےے رات اور دن سورج اور قمر اور تمام کواکب کو خاص احکام سر انجام دینے کا حکم دیا ہے ، درحقیقت عقل مند قوموں کے لےے ان میں نشانیاں ہیں۔“(سورہ النحل آیت نمبر 12)
 گویا اللہ کے تشکیل دیے ہوئے اس نظام میں تمام سیارگان اپنے خالق کے مخصوص احکامات کے پابند ہیں اور ان کی گردش مخصوص اثرات ظاہر کرتی ہے ، موسموں کی تبدیلی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے اثرات ، ہمارے صبح شام اور لمحہ بہ لمحہ بدلتا وقت بھی سورج اور چاند کی گردش کے طابع ہیں ، اس حقیقت سے اس جدید سائنسی زمانے میں کوئی انکار نہیں کرسکتا ، اس کے ساتھ ہی دیگر سیارگان کی گردش کے اثرات بھی برسوں سے مشاہدے میں آرہے ہیں اور ماہرین نجوم و جفر اپنے تجربے اور تحقیق سے دنیا کوآگاہ کر رہے ہیں ، یہ سلسلہ کئی ہزار سال سے جاری و ساری ہے، شاید ایسے ہی تحقیق کرنے والوں کے بارے میں سورہ آل عمران میں ارشاد ربانی ہے ” لوگ زمین و آسمان کے بارے میں غورو فکرکرتے ہیں ( تو کہتے ہیں ) اے ہمارے پروردگار ! یہ تو نے بے فائدہ پیدا نہیں کیا ۔“
اگر شمس زندگی کا مظہر ہے اوراس کی روشنی تمام جانداروں کے لےے حیات بخش ہے تو باقی قمر و عطارد ، زہرہ و مریخ ، مشتری و زحل ، یورینس و نیپچون اور پلوٹو و چیرون بھی اپنی اپنی جگہ اپنے مخصوص اثر سے ہمیں متاثر کرتے ہیں ، ماہرین فلکیات کی تحقیق کے مطابق سورج کا تعلق قوت و توانائی سے ہے ، قمر اس قوت کو فعالیت بخشتا ہے اور عطارد ذہانت ، زہرہ ترتیب و سلیقہ اور ہم آہنگی، مریخ جوش و جذبہ اور جنون، مشتری وسعت و ترقی اور زحل حدود و قیود مقرر کرتا ہے ، یورینس نئے خیال و راستے کی جانب رہنمائی کرتا ہے ، پلوٹو اختتام اور نئی نمود سے متعلق ہے ، نیپچون تخلیقی عمل میں معاون ہے ، چیرون مسیحائی کرتا ہے ۔
 قصہ مختصر یہ کہ ہر سیارہ ہمارے نظام شمسی میں اپنی اپنی مخصوص ڈیوٹی اللہ رب اعلیٰ ، خالق المخلوق کے حکم سے انجام دے رہا ہے اور اس کے حکم کے مطابق ہی یہ مسخّر ہےں۔
 ( وسخرلکم اللیل والنھار والشمس والقمر والنجوم مسخرات بامرہ ان فی ذلک لایٰت ٍ لقوم یعقلون )
سیارہ مشتری
سیارہ مشتری ہمارے نظام شمسی میں ایک سست رفتار اور سب سے بڑا سیارہ ہے ، اسے انگریزی میں Jupitar ، فارسی میں برجیس ، سنسکرت میں برھسپت یاگرو کا نام دیا گیا ہے ، یہ سورج کے گرد اپنا ایک چکر تقریباً 13 سال میں بحالت رجعت و استقامت مکمل کرتا ہے، ہماری زمین سے 1350 گنا بڑا ہے ، اس کے 9 چاند ہیں ۔
 علم نجوم میں اس کا اثر وسعت ، پھیلاﺅ اور ترقی ہے ، اس کی خصوصیات میں فلسفہ اور مذہب ، آئین و قانون شامل ہیں ، کہا جاتا ہے کہ جب انسان کی روح نے تجربات زندگی سے ترقی کرکے مادّے سے آزاد ہونے اور حدود جسمانی سے اعلیٰ مقامات کی طرف پرواز کرنا چاہی تو اس کو مدد کی ضرورت محسوس ہوئی جواسے مشتری کے ذریعے ودیعت کی گئی ، ہم یہاں کسی فلسفیانہ موشگافی میں نہیں الجھنا چاہتے ، بنیادی نکتہ یہ ہے کہ مشتری کی گردش وسعت و پھیلاﺅ کا باعث ہوتی ہے مگر اس وقت جب اس کی کاسمک شعاعیں مثبت انداز میں ہم تک پہنچ رہی ہوں لیکن اس کے برعکس مشتری کا منفی اثر محدودیت کا باعث ثابت ہوتا ہے ۔
 مشتری دائرہ بروج میں برج قوس اور برج حوت سے منسوب ہے لیکن جدید تحقیقی نظریات کے مطابق برج حوت کو سیارہ نیپچون سے منسوب کردیا گیا ہے مگر ویدک اسٹرولوجی میں اس جدید نظرےے کو قبول نہیں کیا جاتا جیسا کہ پہلے عرض کیا ہے کہ یہ تقریباً 13 سال میں بارہ برجوں کا دورہ مکمل کرتا ہے اور ایک برج میں تقریباً 13 ماہ گزارتا ہے ، اس اعتبار سے کسی بھی برج میں تقریبا بارہ تیرہ سال بعد ہی اس کی آمد ہوتی ہے ۔
مشتری کے اثرات
 اگر پیدائش کے وقت مشتری سعد اورباقوت ہو اور زائچے کے موافق گھروں میں ہو تو صاحب زائچہ غیر معمولی ترقی کرتا ہے ، مشتری برج قوس ، حوت ، حمل ، سرطان ، اسد ، میزان اور عقرب میں سعد اثر دیتا ہے ، قوس اور حوت اس کے ذاتی برج سمجھے جاتے ہیں اور حمل ، اسد اور عقرب دوست بروج ہیں ، میزان میں اسے اوج اور سرطان میں شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے ۔
اسی طرح جب یہ سیارہ حال کے زائچے میں ٹرانزٹ کرتا ہوا باقوت اور سعد پوزیشن پر آتا ہے تو بگڑے دن سنور جاتے ہیں، محرومیاں دور ہو جاتی ہیں، اگر خانہ مال یا گیارھویں گھر سے گزر رہا ہو تو آمدن میں اضافہ، امیدوخواہشات کی تکمیل ، خانہ اولاد سے گزرے تو برسوں کے بے اولاد، صاحب اولاد ہو جائیں، شادی کے خانے میں آئے تو شادی کرا دے ، الغرض زائچے کے جن گھروں کو یہ سعادت اور دوستی کی نظر سے دیکھتا ہے، ان سے متعلق امور سنور جاتے ہیں، غالباً یہ محاورہ کسی علم نجوم کے ماہر نے ہی ایجاد کیا ہو گا کہ ”12 سال کے بعد تو گھورے کے دن بھی پھر جاتے ہیں۔“ کیوں کہ سیارہ مشتری تقریباً 12 سال بعد ہی زائچے میں کسی شخص کے ایسے مقام پر ایک سال کے لیے آتا ہے جوزندگی کو بدل دے۔ 
سیارگان کے شرف یا اوج کی قوت و سعادت کا عالم علوی میں ظہور، عالم سفلی (مادی دنیا) پر بھی مو ¿ثر ہوتا ہے، ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اقتصادی حالات بہتر ہوتے ہیں، ترقیاتی اور مثبت کام ہوتے ہیں۔
ماہرین نجوم و علم جفر اس بات پر متفق ہیں کہ کسی سیارے کی ایسی ارفع و اعلیٰ قوتوں کو اگر مناسب و موافق مادہ مہیا کر دیا جائے تو انہیں محفوظ کیا جا سکتا ہے اور یہ محفوظ شدہ قوت جس شخص کے پاس ہو گی ، اس کے لیے فیض بخش اور فوائد کا باعث ہوگی، یہ بالکل ایسی ہی بات ہے جیسے تانبے کے تار میں دوڑتی ہوئی برقی قوت اگرچہ نظروں سے پوشیدہ ہے مگر اس کے وجود سے انکار ممکن نہیں، برقی قوت مناسب دھات میں محفوظ رہتی ہے جب کہ خشک لکڑی، پتھر یا دیگر غیر موصل اشیا میں جذب نہیں ہو سکتی۔
 قدیم زمانے سے سیارگان کی مثبت قوتوں کو موافق دھاتوں یا پتھروں پر محفوظ کرنے کے طریقے رائج ہیں ، برٹش میوزیم میں ایسے قدیم نوادرات محفوظ ہیں جن پر سیارگان کے مخصوص نقوش اور طلسمات کندہ کےے گئے یا ڈھال لےے گئے ، یہ قیمتی دھاتوں اور پتھروں پر مخصوص امرا ¿ اور بادشاہوں کی چھوڑی ہوئی نشانیاں ہیں یقینا قدیم زمانے کے باکمال اہل علم، بادشاہوں اور رو ¿سا کے لےے یہ علمی مشقت کرتے ہوں گے ، اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خاں بریلوی ؒ سے منسوب کتاب ” شمع شبستان رضا “ میں 7 سیارگان کے طلاسم دیے گئے ہیں اور بتایا گیا ہے کہ جب سکندر ذوالقرنین کو پہلی مرتبہ یاجوج ماجوج کے مقابلے میں ناکامی ہوئی تو اس وقت کے حکما ¿ نے یہ طلسم تیار کرکے بادشاہ کے بازوپر باندھا اور وہ فتح ونصرت سے ہمکنار ہوا ۔
مسلمان علمائے جفر نے ایسے موثر طریقے اور قواعد برسوں کے تجربات کی روشنی میں وضع کیے ہیں جو سیاروں کی کاسمک شعاعوں کو جذب اور محفوظ کرنے کے لیے مخصوص ہیں، ان طریقوں میں مخصوص اوقات، مخصوص اشکال و علامات اور مخصوص نقوش وغیرہ ترتیب دے کر مخصوص دھاتیں یا پتھر، جانوروں کی کھالیں و جھلیاں وغیرہ استعمال کی جاتی ہیں۔
 یونان، مصر، بابل، عرب و ایران میں اگرچہ یہ فن زمانہ قدیم سے رائج تھا لیکن جب طلوع اسلام کے بعد صوفیائے کرام اور اہل فلاسفہ کا زمانہ آیا تو اس فن کی ہیئت بدل گئی، قدیم نقوش و عملیات جو مشرکانہ تھے، منسوخ کر دیے گئے اور قرآنی آیات و اسمائے الٰہی نے ان کی جگہ لے لی، مسلم ماہرین روحانیات نے علم الحروف و اعداد کے خواص کی تحقیق میں کمال حاصل کیا، اسمائے الٰہی و آیات قرآنی کی روحانی تاثیرات کے حوالے سے نت نئے انکشافات ہوئے۔ الغرض یہ شعبے ایک نئی آب و تاب کے ساتھ سامنے آئے اور آج تک ترقی کی بے شمار منازل طے کر چکے ہیں۔
اوقات اوجِ مشتری
گزشتہ کالم میں مشتری کے درجہ ءاوج پر قیام کے اوقات تفصیل سے دیے گئے تھے، اس بار پھر نشان دہی کی جارہی ہے کہ اس سال سیارہ مشتری 14 ستمبر صبح تقریباً 08:32 سے 19 ستمبر رات 12:00 بجے تک درجہ ءاوج پر ہوگا، اس دوران میں سیارہ مشتری کی بہت سی ساعتیں مل سکتی ہیں جن میں لوح مشتری یا خاتم مشتری تیار کی جاسکتی ہے،اس کا طریق کار یہاں دیا جارہا ہے،وہ لوگ جو کسی مجبوری کی وجہ سے خود یہ کام نہیں کرسکیں ، وہ براہ راست رابطہ کرسکتے ہیں۔
لوحِ مشتری نورانی
شرفِ مشتری کی سعد قوت کو محفوظ کرنے کے لیے قدیم زمانے میں مشتری کے مخصوص طلسم کو مشتری کی مخصوص دھاتوں پر کندہ کیا جاتا تھا یا طلسم کا سانچا بناکر ڈھال لیا جاتا تھا،مسلمان علمائے جفر نے مشتری کے طلسم اور مو ¿کلات کے ساتھ قرآنی آیات یا اسمائے الٰہی کا بھی اضافہ کیا اور مخصوص نقوش میں لوحِ مشتری مرتب کی گئی، ہم یہاں اپنا ذاتی اور مخصوص طریقہ پیش کر رہے ہیں جس میں موافق اسمائے الٰہی اور حروف مقطعات سے کام لیا گیا ہے، 2013 ءکے شرف مشتری میں لوح مشتری نورانی پہلی بار پیش کی گئی تھی،بے شمار لوگوں نے اس سے فائدہ اٹھایا، نقش کے انتخاب میں ہم نے مثلث ”خاتمِ سلیمانی“ کو ترجیح دی ہے کیوں کہ یہ خود ایک طلسم کی حیثیت رکھتی ہے،ہم نے اس کا ڈیزائن تھوڑی سی ترمیم کے ساتھ مزید خوبصورت بنادیا تاکہ خواتین اگر گلے میں پہنیں تو خوش نما معلوم ہو، خواتین کے لےے ” لوح مشتری “ اس اعتبار سے بھی ایک خصوصی تحفہ ہے کہ سیارہ مشتری خواتین کے زائچے میں شوہر کی نمائندگی کرتا ہے ، جب کہ مرد حضرات کے زائچے میں زہرہ بیوی کا نمائندہ ہے لہٰذا مشتری کی سعادت ایک موزوں اور مناسب شوہر کے حصول میں مدد گار ہوتی ہے یا شادی شدہ خواتین کو شوہر کا اچھا اور مخلصانہ سلوک میسر آتا ہے ، علم نجوم کے مطابق یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ زائچے میں اگر مشتری کم زور یا نحس اثرات سے متاثرہ ہو تو اچھا شوہر مل سکے یا جلد شادی ہوسکے ۔
 طریق کار 
لوح مشتری کو سونے یا چاندی کی گول لوح پر تیار کیا جائے، تین دائروں کے درمیان خاتم سلیمانی میں پہلا خانہ درمیان میں ہے جس میں اسمِ ذات ”اللہ“ لکھا گیا ہے،اس کے اعداد 66 ہیں ، دوسرے خانے میں اسمِ الٰہی ”محیط“ ہے اس کے اعداد 67 ہیں، تیسرے خانے میں اسمِ الٰہی ”حکم“ اعداد 68 ، چوتھے خانے میں حروف مقطعات میں سے ”طٰسٓ“ اعداد 69 ، پانچویں خانے میں حروف مقطعات میں سے ”یٰسٓ“ جو مشتری سے منسوب ہے،اعداد 70 ، چھٹے خانے میں بھی مشتری سے منسوب ”آلٓمٓ“ اعداد 71 اور آخری ساتویں خانے میں اسمِ الٰہی ”باسط“ اعداد 72 ۔نقش کے ہر ضلع یعنی آمنے سامنے کے تین خانوں کی میزان 205 ہوگی، یہ اعداد ”حیّ القیّوم“، حیّ الولیُ الحق اور دائمُ اللطف کے ہیں، اس اعتبار سے نقشِ مبارک کی اہمیت اور افادیت مزید بڑھ جاتی ہے،نقش کے دائیں بائیں حٰمٓعٓسٓقٓ اور کٰھٰیٰعٓصٓ سیارہ زہرہ کے حروفِ مقطعات لکھے جائیں گے اور چاروں کونوں پر چاروں ملائکہ کے نام ، سرِ لوح پر ایک جانب 786 اور دوسری جانب یا حیّ القیّوم لکھا جائے گا،یہ نقش کا ایک رخ ہوا، دوسرے رُخ پر نقش کے مو ¿کل یا ھرائیل کے ساتھ مال و دولت پر حکمران مو ¿کلات کے نام اور مشتری کے مو ¿کلات کے نام مع طلسم دیے جائیں گے۔
لوح مشتری کی تیاری کے لیے بہترین دھات تو سونا ہے یعنی سونے کی گول لوح بنوائی جائے اور اس پر کندہ کیا جائے۔ یہ میسر نہ ہو تو سونا چاندی ملا کے لوح بنوائی جائے۔ یہ بھی ممکن نہ ہو تو پھر چاندی کی لوح پر بنائیںاور اس پر سونے کا پانی چڑھ والیا جائے یعنی گولڈ پلیٹنگ کرالی جائے ، نقش کی تیاری کے وقت مشک ، عود، صندل سرخ یا حب الغار وغیرہ کا بخور جلائیں اور عطر گلاب ، مشک یا عود کا عطر لباس پر لگائیں،رجال الغیب کی سمت کا خیال رکھیں اور لوح کی تیاری کے بعد زرد رنگ کے ریشمی کپڑے کو خوشبو سے معطر کرکے اس میں لپیٹ لیں ۔
جیسا کہ پہلے ہم نے عرض کیا تھا کہ 5 روزہ اوجِ مشتری کے دوران میں بہت سی ساعتیں مشتری کی مل جائیں گی مگر ضروری نہیں ہے کہ تمام ہی اس کام کے لیے موزوں اور موافق ہوں، عام لوگ جو ساعت کے استخراج یا وقت کی سعادت کا مکمل ادراک نہیں رکھتے، ان کے لیے سب سے آسان بات یہ ہوگی کہ وہ 15 ستمبر بروز جمعرات صبح مشتری کی پہلی ساعت کا انتخاب کریں جو طلوعِ آفتاب کے فوراً بعد شروع ہوگی اور تقریباً ایک گھنٹہ رہے گی یا جمعرات ہی کو طلوع آفتاب کے بعد آٹھواں گھنٹہ بھی مشتری کا ہوگا ، درحقیقت ایک نہایت موزوں اور موافق ترین وقت کاانتخاب عام افراد کے لےے ہی نہیں ، بڑے بڑے ماہرین کے لےے بھی کافی مشکل کام ہے ، بہت سے اصول و قواعد کو مدنظر رکھنا ہوتا ہے اور خاص طورپر قمرکی سعد و باقوت پوزیشن کاخیال رکھنا بھی ضروری ہے ، تمام طریق کار ہم نے واضح طورپر لکھ دیا ہے ، مزید بھی کسی وضاحت کی ضرورت ہو تو فون یا ای میل کے ذریعے مشورہ کیا جاسکتا ہے یا آپ کے ذہن میں کوئی الجھن ہو تو ہمیں لکھیے ، ہم آئندہ کالم میں اسے دور کرنے کی کوشش کریں گے ۔
 لوح مشتری کے فوائد
 مشتری چوں کہ وسعت و ترقی اورمال و دولت کا ستارہ ہے لہٰذا اصول و قواعد کے مطابق اور درست وقت پر تیار کی ہوئی لوح کا پاس رکھنا خوش قسمتی کی علامت ہے ، اس کی موجودگی سے کاموں میں رکاوٹیں دور ہوتی ہیں اور نئے چانس سامنے آتے ہیں ، ذہانت کے ساتھ فہم و فراست کا مظاہرہ ہوتا ہے اورآپ کی خوش تدبیری آپ کو کامیابی سے ہم کنار کرتی ہے ، یہ تصور غلط ہے کہ ” لوح مشتری “ پاس رکھنے سے خود بہ خود دولت کی بارش شروع ہوجائے گی ، ہاں یہ ضرور ہے کہ آپ کو پہلے سے زیادہ آمدن کے مواقع حاصل ہوں گے اور آپ جس کام میں ہاتھ ڈالیں گے وہ فائدہ بخش ثابت ہوگا اور نتیجے کے طورپر مال و دولت میں اضافہ ہوگا ، اسی طرح وہ لوگ جو یہ شکایت کرتے ہیں کہ انعامی اسکیموں میں کامیابی نہیں ملتی تو اس کا مطلب یہ ہے کہ خوش قسمتی ان کا ساتھ نہیں دیتی ، لہٰذا ” لوح مشتری “ ایسے لوگوں کے لےے بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے ۔
 خواتین کے حوالے سے ہم پہلے بھی لکھ چکے ہیں کہ ان کی زندگی کا اہم ترین ستون ان کا شوہر ہے جو جدید علم نجوم میں مشتری سے منسوب ہے ، لہٰذا ” لوح مشتری “ پاس رکھنے سے شوہر کے حالات بہتر ہوتے ہیں ، اس کا رویہ محبت آمیز اور مخلصانہ ہوتا ہے ، اس کی عادات بد کی اصلاح ہوتی ہے ، وہ نیک چلنی کا مظاہرہ کرتا ہے ، اگر خواتین ” ورکنگ وومین “ ہیں تو ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوتا ہے ، اپنے اعلیٰ افسران یا باس وغیرہ کی نظر میں نمایاں حیثیت حاصل ہوتی ہے اور اس طرح ترقی کے راستے کھلتے ہیں ، غیر شادی شدہ لڑکیوں کی شادی کے معاملات بہتر طورپر طے ہوتے ہیں اور جلد شادی کا امکان پیدا ہوتا ہے ۔
 ہماری پیش کردہ ” لوح مشتری نورانی “ چوں کہ مشتری اور زحل کے منسوبی حروف مقطعات کی حامل ہے اور حروف مقطعات کے بارے میں مشہور ہے کہ اللہ رب العزت نے ان مبارک حروف سے قرآن پاک کی حفاظت کا اہتمام بھی کیا ہے ، لہٰذا یہ لوح تحفظ جان و مال کے لےے بھی موثر ہے ، اسے پاس رکھنے والے کو ہر قسم کے خطرات سے حفاظت رہتی ہے۔اس کے علاوہ بھی بے شمار فوائد اس لوح مبارک کے ہیں جو لوگ اسے تیار کرکے استعمال میں لائیں گے وہ خود اس کی خوبیوں کے معترف ہوں گے۔
خاتم مشتری‘ ایک طلسمی انگوٹھی
خاتم مشتری نہ صرف یہ کہ زائچہ پیدائش میں مشتری کی پیدائشی خرابیوں کو دور کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے بلکہ چوں کہ مشتری کا تعلق مال و دولت ، وسعت و ترقی اور فہم فراست سے ہے لہٰذا اس انگوٹھی کو پہننے والا جس کام میں بھی ہاتھ ڈالے ، کامیاب و کامران رہتا ہے ، اس کا ہاتھ روپے پیسے سے خالی نہیں رہتا ، انعامی اسکیموں میں شرکت فائدے کا باعث ہوتی ہے ، وہ اپنے کاموں میں معقول حکمت عملی اختیار کرتا ہے اور ایسے راستوں سے بچتا ہے جو اسے نقصان یا کسی تباہی کی طرف لے جائیں ، اس حوالے سے حسبِ وعدہ ہم اپنا مخصوص طریقہ کار قارئین کی نذر کر رہے ہیں ، یہ سینے کے وہ راز ہیں جنہیں لوگ عام نہیںکرتے ، وما توفیقی اللہ باللہ
 ” نقش خاتم مشتری “ ذیل میں دیا جارہا ہے ، اسے مشتری کے شرف کے اوقات میں ، ساعت مشتری میں اس وقت کندہ کیا جائے یا ڈھال لیا جائے جب قمر بھی باقوت ہو اور موافق برج میں ہو ، مشتری سے قربت یا دوستانہ نظر رکھتا ہو ، اس وقت سے فائدہ اٹھانے کے لےے مشتری کی ساعت کا انتخاب کیا جائے اور پہلے سے تمام تیاری مکمل کرلی جائے ، مشتری کا بخور اور خوشبو استعمال کریں اگر انگوٹھی پہلے سے تیار نہ ہو تو چاندی کے پترے پر نقش کندہ کرکے رکھ لیں اور بعد میں اس پترے کو چاندی کی انگوٹھی میں جڑوالیں ، یہ نقش کسی زرد یا سبز رنگ کے نگینے پر بھی لکھا جاسکتا ہے مگر ظاہر ہے یہ کام عام لوگوں کے بس کا نہیں ہے ، اس سلسلے میں ہم سے براہ راست رابطہ کیا جاسکتا ہے ۔ہم چاندی کے علاوہ مشتری کے منسوبی پتھر پیلے جیڈ پر لوح مشتری نورانی اور خاتم مشتری تیار کریں گے ۔
اس بات کا خیال رکھا جائے کہ نقش کا دائرہ اور اندرونی خانے ہر قسم کی خامی سے پاک ہوں ، کیوں کہ ان خانوں کے مخصوص زاویے بھی ایک طلسمی اثر رکھتے ہیں ، نقش کے درمیان میں مشتری کا طلسم ہے ، اسے بھی مکمل صفائی اور درستگی کے ساتھ بنانا ضروری ہوگا ۔
 مخصوص ڈیزائن میں درحقیقت یہ 9 خانوں کا مثلث نقش ہے ، جس کی چال آتشی ہے ، یعنی پہلا خانہ عدد 5 کا ہے اور اس کے بعد بالترتیب 6 ، 7، 8، 9 ، 10 ، 11 ، 12 اور 13 عدد لکھے جائیں گے ۔