ہفتہ، 31 مارچ، 2018

نہ کسی پہ زخم عیاں کوئی، نہ کسی کو فکر رفو کی ہے

زائچہ ء پاکستان ، زائچہ ء فاروق ستار اور زائچہ مسلم لیگ ن کی روشنی میں ایک اظہاریہ
ڈالر کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ ماہرین کے خیال میں مہنگائی کا طوفان لاسکتا ہے، یہ بھی کہا جارہا ہے کہ موجودہ اضافہ کسی سوچی سمجھی حکمت عملی کا نتیجہ ہے اور ایسا مستقبل کے بعض مثبت نتائج حاصل کرنے کے لیے کیا گیا ہے،اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ وہ مثبت نتائج کیا ہوں گے؟ فی الحال تو عوام کا برا حال ہے،دوسری طرف عدلیہ اور نیب کی کارروائیاں جاری ہیں، اہل سیاست کے بعد بیوروکریسی بھی لپیٹ میں آرہی ہے،عدلیہ نے مزید پنڈورا بکس بھی کھول لیے ہیں، دہری شہریت رکھنے والے اور سرکاری عہدوں پر براجمان اعلیٰ افسران کی فہرستیں تیار ہورہی ہیں،ان میں سے بعض نے اپنی دہری شہریت کا اعتراف کرلیا ہے جب کہ 32 ہزار سرکاری افسران غلط بیانی کے مرتکب پائے گئے ہیں، اصولی طور پر یہ لوگ صادق و امین نہیں رہے لہٰذا انہیں نااہل کیا جانا چاہیے،ایک بڑی تعداد ایسے افراد کی بھی ہے جن کی شریک حیات غیر ملکی ہیں اور وہ ملک کے اہم عہدوں پر قابض ہیں، دوملکوں سے عہدِ وفاداری نبھارہے ہیں، یہ نہیں معلوم کہ حقیقت میں کس کے وفادار ہیں، درحقیقت یہی وہ لوگ ہیں جو ملک کی حقیقی ترقی میں رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں، غیر ملکی اداروں کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں، ان سے پہلی فرصت میں چھٹکارا ہونا چاہیے،چیف جسٹس آف پاکستان نے یہ مشکل ٹارگٹ اپنے سامنے رکھ لیا ہے،آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا۔
زائچہ ء پاکستان کے مطابق پاکستان بدستور ایک مشکل وقت سے گزر رہا ہے،چھٹے گھر کا حاکم سیارہ زہرہ بارھویں گھر میں داخل ہوچکا ہے اور 20 اپریل تک یہاں قیام کرے گا، یہ وقت عوام میں صحت کے مسائل لاسکتا ہے،وبائی امراض کی روک تھام کے لیے حکومت کو اقدام کرنا ہوں گے،اس عرصے میں فوج ، عدلیہ اور بیوروکریسی پر بھی سخت دباؤ رہے گا، اہل سیاست کے داؤ پیچ عروج پر ہوں گے،ایک نئے این آر او کے لیے جو کوششیں ہورہی ہیں، اس کی خبریں میڈیا میں آنا شروع ہوگئی ہیں، وزیراعظم جناب خاقان عباسی اچانک چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات کے لیے پہنچ گئے، اسلام آباد میں سفارتی سرگرمیاں بھی تیز ہوچکی ہیں، جناب نواز شریف اب تک جس عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ مخالف بیانیے کو آگے بڑھا رہے تھے اس کی رفتار بھی کچھ سست نظر آرہی ہے،نیب کورٹ میں ان کے خلاف مقدمہ تقریباً آخری مراحل میں ہے،بارھویں گھر کا حاکم سیارہ مریخ زائچے کے آٹھویں گھر میں دسویں گھر کے حاکم زحل سے قران کی طرف بڑھ رہا ہے اور یہ اہم زاویہ حکومت اور سربراہ مملکت کے لیے اچھا شگون نہیں ہے،وزیراعظم نے اب تک جو نیک نامی کمائی ہے،وہ ضائع ہوسکتی ہے،انہیں چاہیے کہ محتاط ہوکر آگے قدم بڑھائیں،زائچہ ء پاکستان کے حوالے سے کس کس مسئلے پر محتاط رہنے کا مشورہ دیا جائے اس وقت ملکی صورت حال خاصی عجیب ہے ، آنے والا وقت کس طرح ہمیں حیران کرے گا ، اس کے بارے میں مختلف خیال آرائیاں کی جاسکتی ہیں، ہمارا حال فیض صاحب کے اس شعر جیسا نظر آتا ہے ؂
نہ کسی پہ زخم عیاں کوئی، نہ کسی کو فکر رفو کی ہے
نہ کرم ہے ہم پہ حبیب کا، نہ نگاہ ہم پہ عدو کی ہے
جناب فاروق ستار
گزشتہ سال نومبر میں ہم نے جناب فاروق ستار کا زائچہ شائع کیا تھا اور ان کی خوبیوں اور خامیوں پر علم نجوم کی روشنی میں گفتگو کی تھی،ان کے مستقبل کے حوالے سے ہم نے عرض کیا تھا کہ وہ ایک مشکل ترین دور سے گزر رہے ہیں،پارٹی میں جو اختلافات اور تنازعات جاری ہیں ان پر قابو پانا ان کے لیے مشکل ہوگا، چناں چہ ایسا ہی ہوا، الیکشن کمیشن کے ایک تازہ فیصلے کے بعد وہ پارٹی کے کنوینر نہیں رہے،ان کے مقابل گروپ کی پوزیشن مضبوط ہوگئی ہے،اب ان کا ارادہ سپریم کورٹ جانے کا ہے تاکہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرسکیں لیکن دوسرے ہی دن اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس فیصلے کو کالعدم کردیا ہے،گویا دونوں گروپ ایک بار پھر رسہ کشی میں مصروف ہیں، اونٹ کسی کروٹ نہیں بیٹھ رہا۔
ہم نے عرض کیا تھا کہ ڈاکٹر فاروق ستار راہو کے دور اکبر سے گزر رہے ہیں،راہو ان کے زائچے میں ساتویں گھر میں اچھی پوزیشن رکھتا ہے لیکن راہو بڑا فریبی ہے، بے شک یہ سیاست کا ستارہ ہے اور سیاست درحقیقت جھوٹ اور فریب کا دوسرا نام ہے،راہو کے دور میں انسان دھوکا دیتا بھی ہے اور دھوکا کھاتا بھی ہے،راہو کے دور اکبر میں کیتو کا دور اصغر جاری ہے،کیتو بے جا خود اعتمادی اور جوش اور جذبہ دیتا ہے،جارحانہ انداز اختیار کرنے پر اکساتا ہے،کیتو کا دور 7 مئی 2018 ء کو ختم ہوگا اور اس کے بعد زہرہ کا دور شروع ہوگا، زہرہ فاروق ستار صاحب کے زائچے کا سب سے زیادہ فعلی منحوس سیارہ ہے کیوں کہ آٹھویں گھر کا مالک ہے،اس صورت حال میں ہمارا مشورہ فاروق بھائی کو یہی ہوگا کہ وہ اس تنازع کو باہمی گفت و شنید کے ذریعے طے کرلیں ورنہ زہرہ کا دور جو مارچ 2021 ء تک جاری رہے گا انہیں مزید تنہا کردے گا،ہم نے یہ بھی لکھا تھا کہ زہرہ کے دور میں اگر انہوں نے الیکشن میں حصہ لیا تو ان کی کامیابی بھی مشکل ہوجائے گی۔
زندگی میں اچھے اور برے دور آتے جاتے رہتے ہیں، یقیناً جناب فاروق ستار کی زندگی میں بھی وقت کی یہ دھوپ چھاؤں پہلے بھی آئی اور گئی ہوگی لہٰذا اس بدترین وقت کو گزارنے کے لیے انہیں بعض سمجھوتے کرلینے چاہئیں لیکن ایک بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ان کا پیدائشی برج حوت ہے اور قمری برج حمل لہٰذا ان کے لیے اپنی سوچ اور فکر کے خلاف سمجھوتا کرنا خاصا مشکل کام ہے،ویسے بھی وہ پارٹی میں جس پوزیشن پر رہے ہیں، اس سے کمتر پوزیشن کو قبول کرنا ان کے لیے مشکل ہوگا مگر فی الوقت مصلحت کے تقاضے یہی ہیں ؂ ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے جاتے ہیں۔
مسلم لیگ (ن)
2013 ء کے آغاز میں جب کہ الیکشن قریب تھے ، ہم نے بڑی تحقیق و جستجو کے بعد پاکستان کی تمام نمایاں سیاسی پارٹیوں کے زائچے بنائے تھے اور علم نجوم کی روشنی میں اظہار خیال کیا تھا مسلم لیگ ن کا زائچہ اچھی پوزیشن میں تھا اور ہم نے لکھا تھا کہ وہ الیکشن میں نمایاں پوزیشن لے سکتی ہے،آج ایک بار پھر یہ زائچہ ہمارے سامنے ہے،مسلم لیگ ن کا قیام 26 اگست 1988 ء کو ہوا تھا اور زائچے کے مطابق طالع پیدائش برج دلو ہے جو بڑا انوکھا برج کہلاتا ہے،جب کہ قمری برج جدی ہے جو مسلسل جدوجہد اور عملیت پر زور دیتا ہے،زائچے میں 26 جنوری 2016 ء سے مشتری کے دور اکبر میں عطارد کا دور اصغر شروع ہوا، عطارد اس زائچے کا سب سے منحوس سیارہ ہے لہٰذا اسی دور میں جو 3 مئی 2018 ء تک جاری ہے،پاناما اسکینڈل آیا اور پھر پارٹی کے سربراہ کے خلاف ایک نئی مہم چل پڑی جس کے نتیجے میں سپریم کورٹ نے انہیں نا اہل قرار دے دیا، ان پر مزید مقدمات چل رہے ہیں۔
اس وقت پارٹی سربراہ جناب شہباز شریف ہیں اور ملک میں وزیراعظم خاقان عباسی ہیں لیکن پارٹی ایک خراب دور سے گزر رہی ہے لہٰذا پارٹی سے وابستہ تمام افراد مختلف نوعیت کے مسائل کا شکار ہیں،3 مئی کے بعد کیتو کا دور اصغر شروع ہوگا، کیتو زائچے میں ساتویں گھر میں بہتر پوزیشن میں ہے لہٰذا یہ وقت پارٹی میں نئی روح پھونکنے کے لیے مناسب ہوگا، اگر الیکشن ہوں گے تو کیتو کے دور میں پارٹی الیکشن میں جائے گی، ہم پہلے نشان دہی کرچکے ہیں کہ کیتو کا دور عقل و ہوش سے ماورا کرتا ہے،اگر اس دور میں صبروتحمل اور عقل و دانش سے کام لیا گیا تو یقیناً بہتر نتائج آسکتے ہیں، بہ صورت دیگر پارٹی کا شیرازہ بھی بکھر سکتا ہے،کیتو کا دور کوئی واضح اور فیصلہ کن کامیابی کی نشان دہی نہیں کرتا، اس وقت میں جس پارٹی کا زائچہ مضبوط پوزیشن میں ہوگا اور سعد اثر دے رہا ہوگا، وہی فاتح ہوگی جیسا کہ 2013 ء میں ن لیگ کے زائچے کی پوزیشن تھی، جہاں تک جناب نواز شریف کے ذاتی زائچے کی پوزیشن ہے تو وہ ہمیں کچھ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ وہ سخت مشکلات کا شکار ہیں، ان کا پیدائشی طالع سنبلہ ہے،اس کا حاکم سیارہ عطارد اپنے برج ہبوط میں ایک طویل قیام کر رہا ہے جو معمول کے خلاف ہے،آج کل شمس سے قریب ہونے کی وجہ سے غروب بھی ہے، عطارد اس برج میں مزید تقریباً10 مئی تک رہے گا، دوسری طرف چھٹے گھر کا حاکم زحل زائچے کے چوتھے گھر میں حرکت کر رہا ہے اور سیارہ مریخ بھی چوتھے گھر میں ہی موجود ہے،2 منحوس اس گھر میں قران کریں گے جب کہ یہاں پہلے سے موجود مشتری و عطارد ان کی زد میں آئیں گے لہٰذا یہ ممکن نظر نہیں آتا کہ وہ موجودہ مقدمات سے باآسانی نکل جائیں، اس بات کا خطرہ بھی موجود ہے کہ ان کی دنیا بھر میں پھیلی ہوئی پراپرٹی بھی ان کے ہاتھ سے نکل سکتی ہے،چھٹے گھر کا حاکم زحل چوتھے گھر میں رہتے ہوئے اور راہو کیتو پانچویں اور گیارھویں میں حرکت کرتے ہوئے انہیں مستقل محاذ آرائی اور تنازعات پر اکسارہے ہیں جس کا نتیجہ بہر حال ان کی مرضی کے مطابق نہیں ہوگا (وللہ اعلم بالصواب)
شرف شمس اور فتح نامہ
شرف شمس کا وقت قریب آگیا ہے، اس موقع پر نقش فتح نامہ کی تیاری کا طریقہ پہلے دیا جاچکا ہے، یہ نقش تقریباً حل المشکلات کا اثر رکھتا ہے،ماہرین جفر کہتے ہیں کہ اس کا اثر ضرور ظاہر ہوتا ہے اور انسان کی زندگی بدل جاتی ہے،چوں کہ اس سال شرف کا وقت نہایت مؤثر ہے اس لیے ہم بار بار تاکید کر رہے ہیں کہ اس وقت کو ضائع نہ کیا جائے، بعض لوگوں نے بہت سے سوالات کیے ہیں اور نجی نوعیت کے سوالات کا جواب براہ راست دے دیا گیا ہے لیکن عام معلومات کے لیے بعض سوالات کا جواب یہاں دیا جارہا ہے، ایک سوال تو وہی پرانا ہے کہ اس روز رجال الغیب کس سمت ہوں گے، حالاں کہ کئی بار اس کا نقشہ بھی شائع کیا جاچکا ہے اور یہ نقشہ ہماری ویب سائٹ www.maseeha.com پر بھی دیکھا جاسکتا ہے،بہر حال یہاں بھی رجال الغیب کی سمت بتائی جارہی ہے،8 اپریل کو چاند کی 21 تاریخ ہوگی اور رجال الغیب شمال مشرق میں ہوں گے لہٰذا جنوب مغرب کی طرف رُخ کرکے بیٹھیں یا پھر شمال کی طرف منہ کریں۔
جہاں تک شمس کی ساعتوں کا سوال ہے تو 8 مارچ کو اتوار ہے اور شمس کا دن ہے لہٰذا صبح طلوع آفتاب کے ساتھ ہی شمس کی ساعت شروع ہوجائے گی،کراچی کے لوکل ٹائم کے مطابق طلوع آفتاب 06:17 am پر ہوگا اور یہ ساعت 07:20 am تک رہے گی،دو تین کم کرکے یہ وقت پورے سندھ کے لیے ہوگا، دوسری ساعت دوپہر 01:36 pm پر شروع ہوگی اور 02:39 pm تک رہے گی۔
دیگر ممالک خصوصاً امریکا اور کنیڈا کے ٹائم کے مطابق پہلی ساعتِ شمس 8 اپریل کو 06:29 am پر شروع ہوگی اور 07:34 am تک رہے گی جب کہ دوسری ساعت 02:03 pm پر شروع ہوگی اور 03:07 pm تک رہے گی۔
نقش کو تیار کرنے کے بعد تہہ کرکے تعویذ کی شکل میں موم جامہ یا پلاسٹک کوٹڈ کرکے دائیں بازو پر باندھیں یا گلے میں پہن لیں، جیب میں بھی رکھ سکتے ہیں لیکن ہپ پاکٹ میں نہ رکھیں۔
ایک صاحب نے یہ بھی سوال کیا ہے کہ کیا نقش فتح نامہ پسند کی شادی کے لیے بھی تیار کیا جاسکتا ہے؟ اس کا جواب یہی ہے کہ پسند کی شادی اس نقش کے دائرۂ اختیار میں نہیں ہے کیوں کہ یہ صرف کسی ایک شخص کی زندگی کے جائز مسائل کا احاطہ کرتا ہے،پسند کی شادی میں مسئلہ صرف ایک شخص کا نہیں ہوتا بلکہ ایک دوسری ہستی بھی اس میں فریق بن جاتی ہے،آپ اس کے حقوق کو پامال نہیں کرسکتے، اس کی مرضی کے خلاف یا اس کی فیملی کے خلاف ایسی کوئی کوشش نہیں کرسکتے کہ وہ آپ کی مرضی کے فیصلے پر مجبور ہوں۔
عزیزان من! اکثر لوگ اس غلط فہمی میں مبتلا رہتے ہیں کہ عملیات ، دعا، تعویذ وغیرہ کے ذریعے وہ اپنے من مانے فیصلوں پر یا خواہشوں پر عمل کرسکتے ہیں، یہ خیال اور نظریہ غلط ہے،نام نہاد عامل و کامل یا پیر فقیر لوگوں کو بے وقوف بناتے ہیں کہ وہ ایسا کرسکتے ہیں جب کہ حقیقت اس کے برعکس ہے،امید ہے کہ نقش فتح نامہ جو لوگ تیار کریں گے وہ اپنی جائز ضروریات اور خواہشات کو ہی پیش نظر رکھیں گے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں