ہفتہ، 24 فروری، 2018

مارچ کی فلکیاتی صورت حال،ایک دھماکہ خیز مہینہ

سینیٹ کے الیکشن سے عدلیہ کے فیصلوں تک ایک رنگا رنگ منظر نامہ 
پاکستان کی سیاسی تاریخ میں وقت کی یہ تیز رفتاری خال خال ہی نظر آتی ہے، کوئی دن ایسا نہیں ہوتا جب کوئی چونکا دینے والی اہم خبر سامنے نہ آئے،شاید اس کی ایک وجہ عدلیہ کی حد سے بڑھی ہوئی فعالیت بھی ہے،چیف جسٹس جناب ثاقب نثار نے تو اپنی چھٹیاں بھی منسوخ کررکھی ہیں، وہ ہفتہ اور اتوار کو بھی مصروف عمل نظر آتے ہیں، اہم مقدمات کی کارروائی اور فیصلے خاصی تیز رفتاری سے جاری ہیں، جناب نواز شریف کو ایک بار پھر نااہلیت کے سبب پارٹی کی صدارت بھی چھوڑنا پڑی، فلکیاتی نقطہ نظر سے یہ صورت حال راہو کیتو کی پاکستان کے زائچے میں موجودہ پوزیشن کے باعث ہے،اس کے علاوہ زائچے کے دسویں گھر کا حاکم سیارہ زحل اب آٹھویں گھر میں آئندہ ڈھائی سال کے لیے آگیا ہے،اسی لیے ہم نے بہت پہلے کہا تھا کہ آنے والے سالوں میں حکمران حلقے سکون کا سانس نہیں لے سکیں گے،انہیں اپنی عزت بچانا مشکل ہوجائے گا، راہو کیتو چوں کہ زائچے کے تیسرے اور نویں گھر میں ہیں، تیسرا گھر پہل کاری اور ایکشن کا گھر ہے،نواں گھر آئین و قانون، عدلیہ اور الیکشن کمیشن کا ہے لہٰذا عدلیہ اور الیکشن کمیشن زیادہ فعال ہیں، یہ فعالیت تقریباً سارا سال جاری رہے گی اور مئی سے اس کی شدت میں مزید اضافہ ہوگا، لوگ یہ شکوہ کرنا بھول جائیں گے کہ فلاں کو کیوں پکڑا اور فلاں کو کیوں چھوڑ دیا، اس کی ابتدا اگرچہ ہوچکی ہے، نیب نے بیوروکریٹس اور سابقہ جرنلز کے خلاف بھی کارروائی شروع کردی ہے۔
ہمیں سب سے زیادہ تشویش اپنی سیاسی اشرافیہ کی جانب سے ہے جو ہمیشہ سے اس ملک میں اپنے غیر جمہوری رویوں کے لیے مشہور ہے،اس کی جمہوریت زبانی کلامی حد تک رہتی ہے، عملی طور پر ہمارے اکثر سیاست داں جب اقتدار میں آتے ہیں تو ڈکٹیٹر بننے کی کوشش شروع کردیتے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ اب تاحیات اقتدار کا ہما ان کے سر پر بیٹھا رہے، مزید یہ کہ ان سے کوئی باز پرس بھی نہ کی جائے، ایسی صورت میں وہ ’’جمہوریت کے خلاف سازش ‘‘ کا نعرہ لگانا شروع کردیتے ہیں اور یہی تازہ صورت حال کا المیہ ہے،پاناما کیس کی لپیٹ میں آئی ہوئی شریف فیملی عدالتی کارروائی کو جمہوریت کے خلاف سازش قرار دے رہی ہے،حالاں کہ ملک میں جمہوری عمل جاری و ساری ہے۔
یہ بھی پاکستان کی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے کہ عدلیہ کی گرفت میں پھڑپھڑاتی ن لیگ وفاق ، پنجاب اور کشمیر میں برسر اقتدار ہے، ماضی میں ہمیشہ فوجی مداخلت ، مارشل لا یا ایمرجنسی وغیرہ کے ذریعے جمہوری حکومت کی بساط لپیٹ کر حکمرانوں کے خلاف کارروائی کی جاتی تھی، اس بار معاملہ برعکس ہے اور یہی سب سے زیادہ دلچسپ اور عبرت اثر صورت حال ہے، پاناما کا قدرتی میزائل پاکستان سے فائر نہیں ہوا لیکن کچھ پاکستانی اس بین الاقوامی میزائل کا نشانہ بن گئے، انہیں سوچنا چاہیے کہ ان کے کون سے گناہ قدرت کی نظر میں ناقابل معافی ٹھہرے ہیں ، علامہ اقبال فرماتے ہیں ؂ حذر اے چیرہ دستاں سخت ہیں فطرت کی تعزیریں۔
مارچ کے ستارے
سیارہ شمس دائرۂ بروج کے آخری برج حوت میں حرکت کر رہا ہے،20 مارچ کو برج حمل میں داخل ہوگا اور ایک نئے سالانہ چکر کا آغاز کرے گا،گویا 20 مارچ سے ایک نئے فلکیاتی سال کی ابتدا ہوگی، برج حمل میں شمس کو شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے،8 اور 9 اپریل کو شمس شرف کے درجے پر پہنچے گا، ماہرین جفر اس وقت کا پورا سال انتظار کرتے ہیں، اس وقت میں عروج و ترقی ، عزت و وقار میں اضافہ اور گورنمنٹ ملازمت میں پروموشن وغیرہ کے لیے خصوصی نقش تیار کیے جاتے ہیں۔
سیارہ عطارد اپنے برج ہبوط میں حرکت کر رہا ہے،یہاں اس کی پوزیشن نہایت خراب خیال کی جاتی ہے،6 مارچ کو برج حمل میں داخل ہوگا، عطارد اور شمس کے درمیان فاصلے کی کمی اسے غروب کردیتی ہے،فروری میں بھی یہ غروب رہا اور مارچ کے پہلے ہفتے میں بھی غروب رہے گا،6 مارچ سے طلوع ہوگا۔
توازن اور ہم آہنگی کا ستارہ زہرہ گزشتہ سال ہی سے غروب چلا آرہا ہے،فروری کی 20 تاریخ سے طلوع ہوچکا ہے اور اپنے شرف کے برج حوت میں ہے،3 مارچ کو اپنے درجہ ء شرف پر ہوگا، 7 مارچ کو برج حمل میں داخل ہوگا اور پھر 31 مارچ کو اپنے ذاتی برج ثور میں چلا جائے گا۔
توانائی کا سیارہ مریخ برج قوس میں حرکت کر رہا ہے،17 مارچ سے اپنے شرف کے برج جدی میں داخل ہوگا، اس سال 9 مئی سے 11 مئی کے درمیان درجہ ء شرف پر ہوگا، سیارہ مشتری برج عقرب میں حرکت کررہا ہے،9 مارچ سے اسے رجعت ہوجائے گی،سیارہ زحل اپنے ذاتی برج جدی میں حرکت کرے گا، یورینس برج حمل میں، نیپچون برج حوت میں اور پلوٹو بھی برج جدی میں حرکت کرے گا، راس و ذنب بالترتیب برج اسد اور دلو میں رہیں گے،سیارگان کی یہ پوزیشن یونانی علم نجوم کے مطابق ہے۔
نظرات و اثراتِ سیارگان
مارچ کے مہینے میں سیارگان کے درمیان چار قرانات واقع ہوں گے جو خاصے اہم ہیں،اس کے ساتھ ہی تربیع کے 6 زاویے تشکیل پائیں گے جب کہ تسدیس کے دو اور تثلیث کے چار زاویے ہوں گے، مقابلے کی کوئی نظر نہیں ہے۔
ابتری اور انتشار کا مہینہ
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مارچ کا مہینہ خاصا دھماکہ خیز ثابت ہوگا کیوں کہ ابتدا ہی سے ایسے نظرات شروع ہورہے ہیں جو ابتری و انتشار، حادثات و سانحات کا سبب بنتے ہیں ، ایک ہی مہینے میں تربیع کے 6 زاویے شدید دباؤ لانے والے ثابت ہوسکتے ہیں، خاص طور پر پاکستان کے زائچے کے مطابق 15 فروری سے 15 مارچ تک کا وقت نت نئے خدشات کو ہوا دیتا ہوا نظر آتا ہے،چوں کہ کثرت سیارگان اس عرصے میں زائچے کے آٹھویں گھر میں ہوگی جو خانہ ء اموات و حادثات ہے،مزید یہ کہ نویں گھر سے بارھواں گھر ہے اور نویں گھر کا تعلق آئین و قانون، عدلیہ اور الیکشن کمیشن سے ہے،چناں چہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ 15 فروری کے بعد سے عدلیہ مخالف لہر مزید تیز ہورہی ہے،آئین و قانون کے حوالے سے نت نئے سوالات اٹھائے جارہے ہیں، ایسی قانون سازی کے ارادے ظاہر کیے جارہے ہیں جو عوامی مفاد کے بجائے انفرادی مفادات کے لیے ہوں ، یہ لہر 15 مارچ تک جاری رہے گی، آئیے مارچ کے سیاروی زاویوں پر ترتیب وار نظر ڈالتے ہیں۔
یکم مارچ: عطارد اور مریخ کے درمیان تربیع کا سخت اور نحس زاویہ مہینے کے آغاز ہی میں قائم ہورہا ہے،زائچہ ء پاکستان کے مطابق سیارہ مریخ خراب اثر دینے والا ستارہ ہے،جب کہ سیارہ عطارد کا تعلق میڈیا ، بچوں کے معاملات اور شعور سے ہے، اسٹاک مارکیٹ بھی اس کے زیر اثر ہے،مریخ اور عطارد کے درمیان اسکوائر کا زاویہ میڈیا کے منفی رویوں اور غیر ذمہ دارانہ سرگرمیوں میں اضافے کی نشان دہی کر رہا ہے،پاکستان کے پیدائشی زائچے میں سیارہ عطارد پر راہو کی نظر گزشتہ سال تقریباً نومبر سے جاری ہے کیوں کہ راہو اسٹیشنری پوزیشن میں ہے لہٰذا بچوں سے متعلق جرائم ، تعلیمی سسٹم سے متعلق امور ، میڈیا کی سرگرمیاں تاحال آؤٹ آف کنٹرول ہیں، اس صورت حال کا سب سے دلچسپ پہلو یہ ہے کہ کوے کو سفید اور قُمری کو کالا نہایت دیدہ دلیری سے کہا جارہا ہے، بہر حال مارچ کے بعد یہ صورت حال بھی تبدیل ہوجائے گی۔
اسی تاریخ کو عطارد اور پلوٹو کے درمیان تسدیس کا زاویہ قائم ہوگا، یہ بھی میڈیا کے جارحانہ کردار کی نشان دہی کرتا ہے،عام زندگی میں لوگوں کو دوسروں پر برتری حاصل کرنے کا جنون ہوسکتا ہے،بحث و مباحثے میں گرما گرمی نظر آئے گی، یکم مارچ ہی کو سیارہ زہرہ اور مشتری کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ قائم ہورہا ہے،یہ اس مہینے کی پہلی سعد نظر ہے اور سعد اکبر ہے،کاروباری معاملات میں بہتری لائے گی،لوگوں سے معاملات طے کرنے میں آسانی ہوگی،سرمایہ کاری کے لیے بھی موزوں وقت ہوگا۔
زہرہ اور مشتری کے درمیان تثلیث کا زاویہ بھی ایسا موقع ہے جس کا ماہرین جفر سال بھر انتظار کرتے ہیں، اس وقت میں مالی فوائد کے حصول کے لیے طلسم و نقوش تیار کیے جاتے ہیں خصوصاً انعامی اسکیموں میں کامیابی کے لیے۔
2 مارچ: عطارد اور مشتری کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ رکے ہوئے کاموں کو آگے بڑھانے میں مددگار ہوگا، ضروری معلومات کے حصول میں آسانی لائے گا، سفر سے متعلق مسائل اور رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی، اسٹاک مارکیٹ کی پوزیشن بہتر ہوگی، شیئرز کا کاروبار فائدہ بخش ثابت ہوگا، یہ وقت انعامی اسکیموں میں حصہ لینے کے لیے بھی بہتر ہوگا، اس دوران میں عدلیہ کے اہم فیصلے بھی آنے کا امکان ہے۔
4 مارچ: نیپچون اور شمس کا قران ایک نحس زاویہ ہے،ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اعلی عہدوں پر فائز افراد غلطیاں کرتے ہیں جو بہت نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں، پاکستان میں کسی صاحب حیثیت یا صاحب عہدہ و مرتبہ شخصیت کو تنزلی یا رسوائی کا منہ دیکھنا پڑسکتا ہے،عام افراد کو اس دوران میں گورنمنٹ سے متعلق معاملات میں محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی، ان کی توقعات گورنمنٹ سے پوری نہ ہوسکیں گی۔
اسی تاریخ کو عطارد اور زہرہ کے درمیان قران کا سعد زاویہ قائم ہوگا، یہ زاویہ آرٹسٹک سرگرمیوں اور تخلیقی نوعیت کے کاموں میں معاون و مددگار ہے،فنکار اعلیٰ درجے کی کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں، شاعر و ادیب یا آرٹسٹ اپنے ٹیلنٹ کا عمدہ مظاہرہ کرسکتے ہیں، اس وقت میں دو افراد کے درمیان بہتر تعلقات یا تنازعات کو ختم کرنے کے لیے بات چیت کی جاسکتی ہے، کاروباری ترقی کے لیے پبلسٹی اس وقت مؤثر ثابت ہوگی۔
11 مارچ: عطارد اور زحل کے درمیان تربیع کا زاویہ تحریر و تقریر میں محتاط رہنے کا اشارہ دیتا ہے،دستاویزی کاموں میں بھی ہوشیاری کی ضرورت ہوگی، کسی ایگریمنٹ پر آنکھیں بند کرکے دستخط نہ کریں، پراپرٹی سے متعلق کاموں میں رکاوٹ آئے گی، اسی طرح سفر میں التوا یا مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔
اسی تاریخ کو مریخ اور یورینس کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ ٹیکنیکل اور الیکٹرونکس امور میں غیر معمولی کارکردگی کی نشان دہی کرتا ہے،نئی پروڈکٹس متعارف ہوسکتی ہیں، مشینری سے متعلق نئی معلومات کا حصول آسان ہوگا،یہ زاویہ غیر متوقع فوجی کارروائی کی بھی نشان دہی کرتا ہے۔
11 مارچ ہی کو شمس و پلوٹو کے درمیان تسدیس کا زاویہ جارحانہ رویوں کی نشان دہی کرتا ہے خصوصاً حکومت یا افسران بالا کی طرف سے ایسے اقدام ہوسکتے ہیں جو عوامی مفادات کے خلاف ہوں،اس وقت مہنگائی میں اضافہ لانے والے حکومتی اعلانات بھی سامنے آتے ہیں، عام آدمی کے لیے یہ نظر اہم نہیں ہے۔
13 مارچ: زہرہ اور مشتری کے درمیان تربیع کا زاویہ منفی اثرات کا حامل ہے،یہ وقت عدم تعاون لاتا ہے،عورت اور مرد کے درمیان تناؤ کی فضا پیدا ہوتی ہے،اس وقت مالی امور اور نئی سرمایہ کاری کرتے ہوئے محتاط رہنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
14 مارچ: شمس اور مشتری کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ نہایت اہم ہے،اس وقت گورنمنٹ سے فوائد کے حصول میں مدد ملتی ہے،مقدمات میں کامیابی کے لیے کوشش کرنی چاہیے،ترقیاتی منصوبوں پر توجہ دینی چاہیے، حکومت کی طرف سے نئی قانون سازی کی جاسکتی ہے۔
شمس اور مشتری کے درمیان تثلیث کی نظر جفری عملیات میں نہایت اہم خیال کی جاتی ہے،اس وقت بھی عروج و ترقی اور عہدہ و مرتبہ میں اضافے کے لیے الواح و نقوش تیار ہوتے ہیں، دشمن پر غلبے کے لیے یا مقدمے میں کامیابی کے لیے بھی اس وقت کی سعادت سے فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔
20 مارچ: اس ماہ عطارد اور زہرہ کا قران دوسری بار ہورہا ہے،پہلی بار یہ قران برج حوت میں ہوا ہے،اس وقت عطارد ہبوط یافتہ تھا یعنی کمزور تھا، دوسری بار برج حمل میں ہوگا، گویا زہرہ اور عطارد کی پوزیشن بہتر ہوگی، یہ دوسرا قران زیادہ مؤثر اور طاقت ور ہوگا، چوں کہ قران برج حمل میں ہے لہٰذا کاروباری ترقی اور خصوصاً ٹیکنیکل امور میں کامیابی کی نشان دہی ہوگی، مکان کی کنسٹرکشن کے لیے نقشہ نویسی کرانا بہتر ہوگا یا مشینری سے متعلق کاموں میں بہتر نتائج حاصل ہوسکیں گے،تنازعات کو نمٹانے کے لیے بات چیت مفید ثابت ہوسکے گی۔
24 مارچ: زہرہ اور پلوٹو کے درمیان تربیع کا زاویہ خواتین کے ساتھ جارحانہ رویہ لاتا ہے،وہ ظلم و زیادتی کا شکار ہوتی ہیں، خواتین کو بھی اس دوران میں اپنے جذبات اور غصے پر قابو رکھنے کی ضرورت ہوگی۔
اسی تاریخ کو شمس اور مریخ کے درمیان اسکوائر کا زاویہ ہوگا، یہ زاویہ محاذ آرائی اور شدید نوعیت کے اختلافات کو بڑھاوا دیتا ہے،خصوصاً حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان تنازعات جنم لیتے ہیں، عام افراد کو اس دوران میں صحت کے مسائل ، ہائی بلڈ پریشر کی شکایت، گورنمنٹ سے متعلق کاموں میں رکاوٹ یا نقصانات کا سامنا ہوتا ہے۔
28 مارچ: زہرہ اور یورینس کا قران اگرچہ ایک سعد نظر ہے لیکن کسی جلد بازی کی صورت میں نقصان دہ بھی ہوسکتی ہے،اس وقت جذبات پر کنٹرول ضروری ہے،خاص طور سے رومانی معاملات میں اس وقت فیصلے کرتے ہوئے محتاط رہنا چاہیے،چٹ منگنی اور پٹ بیاہ جیسی صورت حال پیدا ہوتی ہے،تفریحات اور دیگر رومانی دلچسپیوں کے لیے پرلطف وقت ہوتا ہے۔
29 مارچ: شمس اور زحل کے درمیان تربیع کا نحس ترین زاویہ قائم ہوگا، یہ زاویہ حکومت کے خلاف عوامی احتجاج کا باعث ہوسکتا ہے،حکومت کا نامناسب رویہ سامنے آتا ہے، بیوروکریسی اور وزرا اور امرا کے لیے ایک مشکل وقت ہوتا ہے،عام افراد کو اس دوران میں نئے کاموں کی ابتدا نہیں کرنی چاہیے خصوصاً پراپرٹی سے متعلق کاموں میں نقصان ، رکاوٹ وغیرہ کا امکان ہوتا ہے،ملک میں جاری تعمیری و ترقیاتی کام رک جاتے ہیں۔
قمر در عقرب
قمر اپنے برج ہبوط میں پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 5 مارچ کو 10:02 pm سے 11: 52pm تک رہے گا جب کہ جی ایم ٹی ٹائم کے مطابق 05:02 pm سے 06:52pm تک درجہ ء ہبوط پر ہوگا، اسی مناسبت سے دیگر ممالک اور شہروں کا فرق جمع یا تفریق کرکے اس وقت کو اپنے شہر کے وقت کے مطابق کیا جاسکتا ہے۔
قمر در عقرب کا وقت نہایت منحوس تصور کیا جاتا ہے،اس وقت میں کوئی نیا کام شروع کرنا بہتر نہیں ہوتا، ایسا کام کبھی فائدہ مند ثابت نہیں ہوتا، البتہ یہ وقت علاج معالجے اور دیگر بیماریوں سے نجات کے لیے یا بری عادتوں سے چھٹکارے کے لیے بہتر ہوگا، اس وقت سے متعلق خصوصی عملیات و نقوش ہم اکثر دیتے رہتے ہیں، ان میں سے کوئی بھی عمل اس وقت کیا جاسکتا ہے، اس بار نظرِ بدسے حفاظت، حسد کرنے والوں اور بے جا مخالفت کرنے والوں سے نجات کے لیے ایک عمل دیا جارہا ہے۔
جب قمر در عقرب کا وقت شروع ہو تو آٹھ دانے کالی مرچ کے پاس رکھ کر ، باوضو قبلہ رُخ بیٹھ کر پہلے گیارہ بار درود شریف پڑھیں پھر ہر دانے پر سورۂ فلق کی آخری آیت 80 مرتبہ پڑھ کر دم کریں جو یہ ہے۔
مَن شرّ حاسِداً اِذَا حَسد
آخر میں گیارہ مرتبہ پھر درود شریف پڑھیں اور اپنے مخالفین اور دشمنوں کا تصور کریں اور ان کے چہرے پر تصور ہی میں پھونک ماردیں، بعد ازاں کالی مرچوں کو آگ میں ڈال دیں تاکہ وہ جل جائیں، انشاء اللہ کسی کا حسد یا مخالفت آپ کو نقصان نہیں پہنچائے گی اور آپ دوسروں کی نظر بد سے بھی محفوظ رہیں گے۔
شرف قمر
قمر اپنے شرف کے برج ثور میں درجہ ء شرف پر پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 20 مارچ 09:39 am سے 11:24 am تک رہے گا جب کہ جی ایم ٹی ٹائم کے مطابق 04:39 am سے 06:24 am تک شرف قمر ہوگا، یہ وقت سعد اور نیک کاموں کے لیے موافق ہے، اس وقت میں اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم 556 مرتبہ اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے جائز مقاصد کے لیے دعا کرنا چاہیے چوں کہ یہ شرف قمر عروج ماہ میں اور رجب کی دو تاریخ کو ہوگا، مزید یہ کہ اسی روز تحویل آفتاب یعنی نوروز بھی ہے لہٰذا اس شرف قمر کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے،نوروز سے متعلق خصوصی دعا کا عمل آئندہ دیا جائے گا۔
اس وقت میں ایک دوسرا عمل بھی نہایت مؤثر اور مفید ثابت ہوسکتا ہے جو ہم پہلے بھی دیتے رہے ہیں یعنی گھریلو ناچاقی اور گھر کے افراد کے درمیان نااتفاقی اور فتنہ و فساد کو ختم کرنے کے لیے شرف قمر کے وقت میں 786 مرتبہ بسم اللہ الرحمن الرحیم اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھیں اور کچھ چینی پر دم کرکے وہ چینی گھر میں استعمال ہونے والی چینی میں ملادیں تاکہ تمام افراد خانہ کے استعمال میں آئے، جب چینی ختم ہونے لگے تو اس میں مزید چینی ملالیا کریں، اسے ختم نہ ہونے دیں، انشاء اللہ اس عمل سے گھریلو فتنہ و فساد سے نجات ملے گی۔
تثلیثِ زہرہ و مشتری
زہرہ و مشتری کو سعد اکبر سیارگان تسلیم کیا جاتا ہے اور اس دوران میں ماہرین جفر انعامی اسکیموں میں کامیابی کے لیے نقش و طلسم تیار کرتے ہیں، اس کے علاوہ دو افراد کے درمیان محبت اور دوستی کے لیے بھی نقش تیار کیے جاتے ہیں، اس بار زہرہ و مشتری کے درمیان تثلیث کا زاویہ پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 28 فروری 2018 ء سے رات 08:42 pm پر شروع ہوگا، کامل نظر یکم مارچ 04:21 pm پر ہوگی، اس نظر کا خاتمہ 2 مارچ 11:58 am پر ہوگا۔
تثلیث زہرہ و مشتری کی خصوصی لوح یا انعامی اسکیموں میں کامیابی کے لیے خصوصی انگوٹھی جو لوگ تیار کرانا چاہیں وہ فوری طور پر رابطہ کرسکتے ہیں۔
تثلیث عطاردِ مشتری
سیارہ عطارد اور مشتری دونوں علم و دانش سے متعلق ہے،اس کے علاوہ تعلیمی امور میں بھی اس سعد نظر سے مدد مل جاتی ہے، کاروباری مقاصد میں بھی ترقی کے لیے یہ وقت بہتر ہوتا ہے،اس ماہ عطارد و مشتری کے درمیان تثلیث کے زاویے کی ابتدا 2 مارچ شام 06:05 pm سے ہوگی اور اس کا خاتمہ 3 مارچ صبح 07:08 am پر ہوگا۔
عزیزان من! یہ اوقات پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق ہیں، دیگر ممالک کے افراد اس وقت میں سے وہ فرق جمع یا تفریق کرلیں جو دونوں ممالک کے درمیان ہے، بے شمار لوگ ایسے مواقعوں سے فائدہ اٹھاتے ہیں، ان کی سہولت کے لیے وقت کی نشان دہی کی گئی ہے،وہ لوگ جو خود ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کی اہلیت نہیں رکھتے، وہ براہ راست رابطہ کرسکتے ہیں۔
عقل و دانش اور تعلیمی امور میں دلچسپی کے لیے لوح عطارد و مشتری یا خاتم عطارد اس وقت تیار کی جائے گی ، ضرورت مند وقت سے پہلے رابطہ کرکے اطلاع دیں۔
شرفِ زہرہ
اگرچہ شرف زہرہ کی نشان دہی پہلے کردی گئی تھی اور اس حوالے سے ایک اہم نقش بھی جو اسم الٰہی العلی کا تھا، دیا گیا تھا لیکن اب وقت قریب ہے لہٰذا ایک بار پھر یاد دہانی کے لیے شرف زہرہ کا وقت دوبارہ دیا جارہا ہے،سیارہ زہرہ کو برج ثور کے تین درجے پر شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے،اس سال یہ وقت پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 3 مارچ 11:39 pm سے شروع ہوگا اور 4 مارچ شام 06:55pm تک رہے گا، اس عرصے میں سیارہ زہرہ کی ساعتیں کارآمد ہوں گی۔
3 مارچ کو غروب آفتاب کے بعد سے دوسرے دن غروب آفتاب تک رجال الغیب مغرب کی سمت ہوں گے لہٰذا نقش تیار کرتے ہوئے یا سیارہ زہرہ سے متعلق کوئی بھی عمل کرتے ہوئے اپنا رُخ مشرق کی جانب رکھیں یا شمال کی جانب۔
شادی میں تاخیر اور شادی کی خوشیاں
جیسا کہ پہلے بھی بتایا جاتا رہا ہے کہ سیارہ زہرہ کا تعلق خواتین سے ہے اور خواتین میں بھی کنواری لڑکیاں سیارہ زہرہ کے زیر اثر ہیں، اس کے علاوہ علم نجوم کے مطابق سیارہ زہرہ شادی اور ازدواجی زندگی کی خوشیوں سے متعلق ہے، اگر پیدائش کے زائچے میں سیارہ زہرہ کمزور ہو یا دیگر نحس اثرات سے متاثر ہورہا ہو تو شادی میں تاخیر اور شادی کے بعد ازدواجی زندگی میں مسائل اور ناخوشی لاتا ہے،اس اعتبار سے خواتین کی زندگی میں سیارہ زہرہ کی بہتر پوزیشن نہایت اہمیت کی حامل ہے،دوسری طرف اگر مرد حضرات کے زائچے میں زہرہ کی پوزیشن خراب ہو، ان کو بیوی کی طرف سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے،بیوی کی بیماری یا اس سے متعلق دیگر خرابیاں ان کی زندگی میں زہر گھولتی ہیں۔
زہرہ کی خرابی کو دور کرنے کے لیے موافق اسٹون ڈائمنڈ ہے جو عام آدمی کی قوت خرید سے باہر ہے،اگر ڈیڑھ کیرٹ وزن کا ڈائمنڈ دائیں ہاتھ کی رنگ فنگر میں کسی ایسے وقت پر پہنا دیا جائے جب سیارہ زہرہ باقوت پوزیشن رکھتا ہو تو زہرہ سے متعلق خرابیاں دور ہوجاتی ہیں، ڈائمنڈ کے بعد وہائٹ سفائر اور اوپل بھی اس معاملے میں فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔
اسم الٰہی العلی کا نقش جو ہم نے متعارف کرایا ہے، ہمارا تجربہ شدہ ہے، اس نقش کو چاندی کی گول لوح پر شرف کے وقت ساعت زہرہ میں کندہ کرکے کسی بھی نوچندے جمعہ کو صبح سورج نکلنے کے فوراً بعد پہن لینا چاہیے ، پہننے سے پہلے 110 مرتبہ اسم الٰہی یا علیُ پڑھ کر نقش پر دم کریں اور بعد ازاں روزانہ 110 مرتبہ اپنے ورد میں رکھیں تو انشاء اللہ مقصد حاصل ہوگا اور یہ نقش کسی دو تین لاکھ روپے کے ڈائمنڈ سے زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔
خاتم زہرہ
خاتم کے معنی انگوٹھی کے ہیں، شرف زہرہ کے موقع پر زہرہ کے طلسم کو انگوٹھی پر کندہ کیا جاتا ہے اور اس کے بعد مندرجہ بالا طریقے کے مطابق دائیں ہاتھ کی رنگ فنگر میں پہن لیا جاتا ہے،یہ طلسم بھی زہرہ کی خرابیوں کو دور کرتا ہے اور لوگوں میں مقبولیت لاتا ہے،مزید یہ کہ ایسے لوگوں کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے جن کا کام پبلک ڈیلنگ ہے،لوگ ان کی طرف کھنچتے ہیں اور ان کا کاروبار ترقی کرتا ہے،یہاں ہم طلسم زہرہ بھی دے رہے ہیں، یہ پورا عمل اور طریق کار ہماری کتاب مسیحا حصہ سوم میں دیا گیا ہے ، اس کے علاوہ اس موقع پر لوح تسخیر خاص بھی تیار کی جاسکتی ہے اور یہ بھی مسیحا حصہ سوم میں موجود ہے،وہ لوگ جو کسی وجہ سے خود یہ کام نہ کرسکیں، براہ راست رابطہ کرسکتے ہیں اور لوح شرف زہرہ اسمِ الٰہی العلی یا لوح تسخیر خاص اور خاتم زہرہ وغیرہ کے لیے اپنا آرڈر بُک کراسکتے ہیں۔

1 تبصرہ:

  1. السلام علیکم و مزاج ھمایوں ۔
    عمدہ تحریر ۔ دعا گو ہوں زور قلم اور زیادہ ہو ۔
    چند گزارشات ۔ فونٹس کو جمیل نوری نستعلیق یا tahoma کردیں تو دیدہ زیب لگیں گے ۔
    بیک گراؤنڈ امیج موضوع کے اعتبار سے درست ہے ، لیکن ویب ڈیزائننگ کے لحاظ سے رنگوں کا انتخاب یا امیج کا انتخاب درست نہیں ۔ ہلکے رنگ جو کلر بلائنڈز بھی سمجھ سکتے ہوں ماہرین کے مطابق ویب کلرز میں ان رنگوں کا استعمال زیادہ موزوں ہے ۔
    امید ہے میری باتوں کو مثبت لیں گے ۔

    جواب دیںحذف کریں