ہفتہ، 11 جون، 2016

دی گریٹ محمد علی کی تاریخ پیدائش

پوری ایک صدی کو اپنے زیر اثر رکھنے والی مقنا طیسی شخصیت 3 جون کو اس جہان فانی سے رخصت ہوئی، بلاشبہ عظیم باکسر محمد علی کلے ایک تاریخ ساز اور مسحور کن شخصیت کے حامل تھے، اللہ نے انہیں اُس عمر میں راہ ہدایت دکھائی جب لڑکے صرف تفریحات کی طرف ہی متوجہ رہتے ہیں اور وہ تو تھے بھی پیدائشی اسپورٹس مین۔
23,24 سال کی عمر میں انہوں نے اسلام قبول کرکے پوری عیسائی دنیا کے لیے ایک نیا چیلنج پیدا کردیا تھا کیوں کہ اس سے پہلے ہی 25 فروری 1964 ءکو اس لڑکے نے اس وقت کے ہیوی ویٹ چیمپئن سونی لسٹن کو ناک آو ¿ٹ کرکے ورلڈ چیمپئن شپ کا ٹائٹل جیتا تھا، اب اس کا مسلمان ہونا پوری کرسچن برادری کے لیے ایک مسئلہ بن گیا تھا،فائٹ جیتنے کے تھوڑے ہی عرصے بعد یعنی 14 اگست 1964 ءکو وہ اپنی پسندیدہ گرل فرینڈ سے شادی بھی کرچکے تھے،اسلام قبول کرنے سے یہ شادی بھی تنازعات کا شکار ہوئی اور بالآخر 1966 ءمیں طلاق کی نوبت آگئی۔
غیر معمولی لوگ دنیا میں غیر معمولی کارنامے انجام دیتے ہیں،بے شک محمد علی کلے بھی ایک ایسا ہی نام ہے،ابھی وہ ترقی کے زینے پر قدم بہ قدم آگے بڑھ رہا تھا اور یکے بعد دیگر اس کی فتوحات کا سلسلہ جاری تھا کہ اچانک امریکی حکومت نے جبری بھرتی کے قانون کے تحت اسے فوجی محاذ پر ویتنام بھیجنے کے احکامات جاری کردیے مگر وہ کوئی عام سا معمولی انسان نہیں تھا، اس نے یہ حکم ماننے سے انکار کردیا،نتیجے کے طور پر اس کا باکسنگ لائسنس کینسل کردیا گیا، دس ہزار ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا، 3 سال کے لیے کسی بھی باکسنگ میچ میں شرکت پر پابندی لگائی گئی لیکن وہ محمد علی کلے تھا جس کی تاریخ پیدائش 17 جنوری ہے، اس تاریخ کو پیدا ہونے والے افراد کو ”ناقابل شکست“ کہا جاتا ہے۔
امریکا ہی میں سال کے 366 دنوں کے کلیدی اثرات پر تحقیقی کام کیا گیا ہے اور اس کے نتیجے میں ایک ضخیم کتاب مرتب ہوکر شائع ہوچکی ہے،اس کا نام (The Birth day secret) ہے، ہر تاریخ کو اس کے کلیدی اثر کے مطابق ایک نام دیا گیا ہے مثلاً 4 جنوری آئزک نیوٹن کی تاریخ پیدائش ہے، اس تاریخ کو ”کلیہ دانی“ کا دن کہا گیا ہے،5 جنوری پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین جناب ذوالفقار علی بھٹو کی تاریخ پیدائش ہے،اسے ”بازیابی“ کا دن قرار دیا گیا ہے یعنی بحالی کے عمل کا دن، اسی طرح 17 جنوری کو ”ہیوی ویٹ“ کا دن کہا گیا ہے۔
 جنوری 17 کو پیدا ہونے والے
اس تحقیق کے مطابق 17 جنوری کو پیدا ہونے والے افراد طاقت ور ترین ، راسخ، راست گو ہوتے ہیں ،یہ خصوصیات محدود نہیں ہیں،ان کا دائرئہ کار بہت وسیع ہے،ان کے سامنے ایک واضح ہدف ہوتا ہے اور ایک ٹھوس خیال کہ وہ کسی خاص وقت میں کیا حاصل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں؟ وہ اپنے پچھلے تجربات کی بنیاد پر اپنی آئندہ کامیابی اور آئندہ پیش آنے والی دشواریوں کا مو ¿ثر تخمینہ لگانے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
17 جنوری کو پیدا ہونے والے لوگ ابتدائی عمر ہی سے یہ جان جاتے ہیں کہ وہ کون سی شے ہے جو ایک انسان کو کامیابی سے ہم کنار کرتی ہے،وہ اس تحریک کی اہمیت کو سمجھنے لگتے ہیں جو لوگوں کو کچھ کرنے پر اکساتی ہے اور اس امر کا یقین کرنے پر بھی کہ وہ کسی خاص صورت حال میں کس طرح جوابی اقدام کریں،ان لوگوں کا شعور بے حد پختہ ہوتا ہے،وہ اپنے جذبات اور خواہشات سے پوری طرح واقف ہوتے ہیں اور زندگی کے چیلنجوں کا بار بارمقابلہ کرنے کے لیے اپنی استعداد میں اضافہ کرکے اپنے آپ کو اس کا اہل ثابت کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں،اس میں کوئی حیرت کی بات نہیں کہ ان لوگوں کے لیے سب سے بڑا خطرہ دوسروں کے جذبات و خیالات ، دکھ،پریشانی اور دلچسپیوں سے لاتعلقی ہے کیوں کہ یہ لوگ اپنے منصوبوں پر کوئی سمجھوتا نہیں کرتے،اس طرح وہ اپنے ساتھیوں اور رفقاءکو بھی اپنا دشمن بنالیتے ہیں۔
اس دن پیدا ہونے والے افراد کو بے شک انفرادی کارناموں سے زیادہ سروکار ہوتا ہے اور وہ عام طور پر انفرادی آزادی کے کٹّر حامی ہوتے ہیں،چناں چہ شازونادر ہی ٹیم ورک میں خود کو ایڈجسٹ کرپاتے ہیں،سخت گیری یا آمرانہ رویہ ان کے طور طریقوں میں نمایاں نظر آتا ہے،اپنی ذاتی حیثیت میں کمال کی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
 17 کے مرکب عدد کو باہم جمع کیا جائے تو مفرد عدد 8 حاصل ہوتا ہے جو سیارہ زحل کا عدد ہے،اس مہینے میں 17 جنوری کو زحل کے ذاتی برج جدی کی حکمرانی ہے،سیارہ زحل کو حدود و قیود اور پابندیوں کا سیارہ کہا جاتا ہے،اس عرصے میں پیدا ہونے والے اکثر افراد کی ابتدائی زندگی اور کبھی کبھی پوری زندگی کسی نہ کسی مقصد یا کاز کے لیے جدوجہد کرتے گزرتی ہے،اکثریت اپنی جدوجہد میں کامیاب ہوتی ہے،اولوالعزمی اور حاکمیت پسندی اس تاریخ کا طرئہ امتیاز ہے، یہ لوگ زندگی کے مادّی پہلوو ¿ں پر غیر ضروری زور دیتے ہیں جو زیادہ مناسب بات نہیں ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ محمد علی کلے کے سب سے سخت جان حریف جوفریزئر کی تاریخ پیدائش بھی 17 جنوری تھی، اس کے علاوہ اس تاریخ کو پیدا ہونے والی دیگر مشہور شخصیات میں فاتح جاپان امریکی جنرل میک آرتھر، انسانی حقوق کا علم بردار ٹام ڈولی، بینجمن فرینکلن، پاکستانی شخصیات میں جناب جی ایم سید، ریٹائرڈ ایئرمارشل اصغر خان، عبدالحفیظ کاردار اور سابق امیر جماعت اسلامی جناب قاضی حسین احمد شامل ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں