پیر، 16 مارچ، 2015

سورج اور چاند گہن اس سال کا اہم ٹرننگ پوائنٹ


فوج اور جمہوریت کا اشتراک کب تک ؟گہن سے متعلق اہم اور خصوصی مؤثر ترین عملیات

 گزشتہ ہفتے اس سال کے پہلے سورج اور چاند گہن کے حوالے سے تھوڑی سی گفتگو ہوئی تھی‘ سال کا پہلا سورج گہن20 مارچ کو اور چاند گہن 4اپریل کو ہوگا‘ 20مارچ کاسورج گہن نہایت اہمیت کا حامل ہے‘ نئے آئنی تنازعات اور فتنہ وفساد کی نشان دہی کر رہا ہے۔

ہم نے گزشتہ کالم میں بھی لکھا تھا کہ یہ گہن مکمل طور پر فوجی اثر و رسوخ کی برتری ظاہرکر رہا ہے‘ شاید یہ طے کرلیا گیا ہے کہ جمہوریت کے کاندھے پر بندوق رکھ کر چلائی جائے ‘ جمہوری حکومت اور سیاسی پارٹیوں کا جو حال ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے‘ ملک و قوم کس حال میں ہے ‘ اس کی کسی کو فکر نہیں ہے‘سیاست داں اپنے اپنے مفادات کی بانسری بجا رہے ہیں‘ حالیہ سینیٹ الیکشن میں جو کچھ ہوا وہ بھی اسی صورت حال کی عکاسی ہے‘ ایک باخبر صحافی کے بقول سوائے خیبر پختونخواہ اسمبلی کے باقی تینوں صوبوں میں جو کچھ ہوا وہ موجودہ جمہوری نظام پر ایک سوالیہ نشان ہے اور اب سینیٹ کے چیئرمین کے حوالے سے حکومت کی پسپائی بھی قابل توجہ ہے‘ عمران خان دوسرے دھرنے کی تیاری کر رہے ہیں اور سندھ میں گورنر راج کے امکانات پیدا ہو چکے ہیں‘ عدلیہ نے بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے واضح احکامات دے دیے ہیں‘ دہشت گردی کے خلاف اور دیگر جرائم کے خلاف آپریشن جاری ہے‘ اس صورت حال کے تناظر میں مارچ اور اپریل کے سورج اور چاند گہن بڑی واضح نشانیاں دے رہے ہیں‘سورج گہن کے حوالے سے ہمارا تجزیہ شائع ہو چکا ہے ‘جس میں ہم نے کسی نئے تنازع کی نشاندہی کی تھی اور سندھ میں گورنر راج کا اندیشہ بھی ظاہر کیا تھا، آئیے 4اپریل کے چاند گہن پر ایک نظر ڈال لی جائے۔



 عزیزان من ! آپ کو یاد ہوگا کہ گزشتہ سال ”چار خونی چاند گہن“ کے بار ے میں ہم نے نہایت تفصیل سے لکھا تھا‘ ان گہنوں کو یہودی اور عیسائی اعتقادات کے مطابق بڑی اہمیت دی جاتی ہے اور یہ عام طور پر یہودیوں کے مخصوص تہواروں کے دوران میں لگتے ہیں‘ اس سیریز کے دو گہن گزشتہ سال اپریل اور اکتوبر میں لگ چکے ہیں جبکہ تیسرا گہن اس سال 4 اپریل کو اور چوتھا 28ستمبر کو لگے گا‘ دونوں چاند گہن پاکستان اور ایشیائی ممالک میں نظر نہیں آئیں گے البتہ کینیڈا ‘ امریکہ اور یورپ کے بعض علاقوں میں دیکھے جا سکیں گے ۔

چاند گہن

 اس سال کا پہلا چاند گہن اور خونی چاند گہن کی سیریز کا تیسرا گہن 4اپریل بروز ہفتہ برج میزان کے 14 درجہ 24دقیقہ پر لگے گا ‘ اس گہن کی ابتدا گرین وچ مین ٹائم کے مطابق 9:54am سے ہوگی اور مکمل گہن 12:05pm پر ہوگا ‘ گہن کا خاتمہ دوپہر 1:10pm منٹ پر ہوگا‘ امریکہ اور کینیڈا والے اس وقت میں 5گھنٹے کا اضافہ کرلیں اور اپنے شہر سے لندن ٹائم کے فرق کو بھی مدنظر رکھیں۔

 پاکستان ٹائم کے مطابق اس گہن کا آغاز دوپہر 2:54pm پر ہوگا ‘ مکمل گہن شام 5:05pm پر اور خاتمہ شام 6:10pm پر ہوگا ۔
 گہن کے وقت اسلام آباد کے افق پر ویدک سسٹم کے مطابق طالع سنبلہ کے 3درجہ 18دقیقہ طلوع ہوں گے‘قمر طالع میں اور شمس ‘ عطارد ‘ یورنس اور کیتو ساتویں گھر میں ایک دوسرے کو شدید متاثر کر رہے ہیں‘طالع کا حاکم عطارد اپنے برج ہبوط میں اور تحت الشاع ہے، مزید خرابی یہ کہ راہو کیتو سے حالت قران میں ہے‘ یہی صورت قمر اور شمس کی ہے‘ زائچے کے فعلی منحوس زحل اور مریخ بھی 6 ‘ 8گھروں کے فاصلے سے ایک منحوس یوگ بنا رہے ہیں‘ زحل تیسرے گھر میں ہے اور مریخ آٹھویں گھر میں جو اس کا اپنا برج ہے‘ مریخ کی پوری نظر زحل پر ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستانی مسلح افواج کے لیے آئندہ نئے چیلنج درپیش ہوں گے ‘ انہیں زیادہ مشکل حالات کا سامنا ہوگا ‘ دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ اور ملک کو درپیش مسائل کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

 زائچے میں گیارھواں گھر پارلیمنٹ کا ہے اس کا حاکم قمر ہے اور مشتری گیارھویں گھر میں شرف یافتہ ہے‘اس پر کیتو کی پوری نظر ہے‘ پارلیمنٹ کی کارکردگی اور وقار پہلے ہی کافی متاثر ہو چکا ہے اور حالیہ سینیٹ الیکشن نے رہی سہی کسر بھی نکال دی ہے‘ آنے والے دنوں میں پارلیمنٹ کی کارکردگی کو بہتر کرنے اور ساکھ کو بحال کرنے کے لیے کوششیں کی جائیں گی‘ بیوروکریسی میں زبردست اکھاڑ پچھاڑ اور تبدیلیاں ہوں گی‘ کرپٹ افسران اور وزیر و مشیر زیرِ عتاب آ سکتے ہیں‘ داخلی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے مثبت فیصلے اور اقدام ہوں گے۔

اس حوالے سے چاند گہن کا زائچہ کراچی کے افق پر کچھ نیا ہی رنگ پیش کر رہا ہے کیوں کہ گہن کے وقت کراچی میں برج اسد طلوع ہوگا اور اس کا حاکم شمس نہایت خراب پوزیشن میں آٹھویں گھر میں ہوگا‘ گویا سندھ حکومت خطرات کا شکار ہو سکتی ہے اور سندھ کے وزرا یا دیگر اعلیٰ افسران کوکسی مشکل صورت حال کا سامنا ہو سکتا ہے‘کراچی میں حادثات بڑھ سکتے ہیں اور آپریشن میں تیزی آ سکتی ہے جس کے نتیجے میں سیاسی حلقوں میں بھی بے چینی پیدا ہوگی‘ سندھ حکومت کے خاتمے کے لیے عوامی مطالبہ زور پکڑ سکتا ہے کیوں کہ موجودہ سندھ حکومت کرپشن کے تمام ماضی کے ریکارڈ توڑ چکی ہے‘ لوگ ہم سے پوچھتے ہیں کہ سرکاری ملازمت کب ملے گی اور ہم ان سے پوچھتے ہیں کہ آپ کی جیب میں کتنے پیسے ہیں ‘ اگر دو چار لاکھ روپے ہیں تو سرکاری ملازمت مل جائے گی۔

 عزیزان من! مارچ اور اپریل کے سورج اور چاند گہن اس سال کا ”ٹرننگ پوائنٹ“ ثابت ہو سکتے ہیں‘ فی الحال جمہوری حکومت کے ساتھ فوجی اشتراک کا تجربہ ہو رہا ہے‘ یہ اشتراک کب تک قابل عمل رہے گا ‘ اس کا فیصلہ ستمبر کے سورج اور چاند گہن کریں گے‘ بہر حال ایک بات طے ہے کہ گزشتہ پانچ سالہ جمہوری دور اور موجودہ جمہوری دور دونوں ناکام ہو چکے ہیں‘ لہٰذا اب فوج کو ہی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ‘ہم کئی بار لکھ چکے ہیں کہ پاکستان کے پہلے یا دوسرے زائچے میں سیارہ مریخ جو فوج کا نمائندہ ہے اور فلکیاتی سیاروی کونسل میں ایک سپہ سالارکی حیثیت رکھتا ہے‘ ایسی پوزیشن میں ہے کہ فوج کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ‘ پاکستان کے موجودہ زائچوں کی روشنی میں فوج کا آئینی کردار مقرر ہونا چاہیے، خواہ جمہوریت کے نام نہاد چیمپئن اس کردارکو پسندکریں یا نہ کریں‘ ماضی میں جنرل ضیاءالحق نے جن کا نام جمہوریت پسندوں کے لیے کسی گالی سے کم نہیں ہے ‘ سیاست دانوں کے سیاسی کردار کو مدّنظر رکھتے ہوئے 58-2B  کا آئینی ہتھیار متعارف کرایا تھا جو جمہوری حکومتوں کی بداعمالیاں روکنے کا ایک مؤثر ذریعہ تھا لہٰذا کئی جمہوری حکومتیں اس ہتھیار کا شکار ہوئی چنانچہ سیاست دانوں نے بڑا شور مچایا اور اس آئینی ترمیم کو جمہوریت دشمن ہتھیارقرار دیا اور بالآخر اس سے جان چھڑا لی، اب صدارت کے عہدے پر بھی اپنا ہی کوئی بندہ رکھ لیا جاتا ہے ۔جیسا کہ پچھلے دور میں خود زرداری صاحب نے مسند صدارت سنبھال لی تھی اور اب ن لیگی صدر موجود ہیں لیکن 58-2B تو نہیں ہے مگر آخری آئنی ترمیم نے فوج کو حکومت میں مداخلت کا جواز فراہم کردیا ہے ، اگرچہ کہا یہ جارہا ہے کہ یہ رعایت عارضی ہے مگر اصلاح احوال کے لیے 2 سال کا عرصہ بھی کافی ہے ، جنرل راحیل شریف کے بارے میں ہم ان کے زائچے کی روشنی میں پہلے ہی لکھ چکے ہیں کہ وہ ایک ”دانشور“ جنرل ہیں اور ان کی دانشوری کا پہلا ثبوت یہی ہے کہ سانپ بھی مرگیا ہے اور لاٹھی بھی سلامت ہے۔

کراچی کے زائچے میں 2 مارچ سے مشتری کے دور اکبر میں قمر کا دور اصغر شروع ہوچکا ہے ، اگر ہمارے قارئین کو یاد ہو کہ ہم تقریباً اکتوبر 2010 ؁سے کہہ رہے ہیں کہ کراچی کے حالات مارچ 2015  ؁سے پہلے ٹھیک ہوتے نظر نہیں آتے،اب وقت آگیا ہے کہ قمر کا دور حالات کو معمول پر لانے میں مددگار ہوگا۔

اہم اعمالِ گہن

چاند، سورج گہن اور قمر در عقرب کی مناسبت سے عام ضروریات کے پیش نظر چند مزید عمل دیے جارہے ہیں جن سے ہمارے قارئین فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔

تالے والا مشہور عمل

اس سلسلے میں نہایت مشہور ہمارا ”تالے والا“ عمل ہے جس سے ہزاروں افراد فائدہ اٹھا چکے ہیں اور اس عمل کے لیے گہن کے وقت کا انتظار کرتے ہیں، اس کا طریقہ کئی بار لکھا گیا ہے، ہماری کتاب مسیحا میں بھی موجود ہے لیکن نئے قارئین کی سہولت کے لیے پُرزور فرمائش پر دوبارہ لکھ رہے ہیں۔ یہ عمل خاص طور سے دو افراد خصوصاً میاں بیوی کے درمیان اتفاق و محبت کے لیے نہایت پرتاثیر ہے اور ذہانت سے کام لیا جائے تو دیگر مقاصد کے لیے بھی کیا جاسکتا ہے‘ مثلاً کسی برائی سے روکنا یا کسی بری عادت کی بندش کے لیے بھی یہ عمل کیا جا سکتا ہے مگر اس کے لیے مقصد کو مناسب طریقے سے بیان کرنا ہوگا۔

گہن کے وقت سے پہلے ایک کورا یعنی نیا تالا جو استعمال شدہ نہ ہو، لا کر رکھ لیں، تالا اسٹیل کا ہو اور چابی سے کھلتا اور بند ہوتا ہو تو زیادہ بہتر ہے، آج کل ایسے تالے آؤٹ آف ڈیٹ ہو چکے ہیں لہذا اسٹیل کا دوسرا تالا بھی استعمال ہو سکتا ہے جو دبا کر کھٹکے کے ساتھ بند ہوتا ہے۔

گہن کے وسطی حصے سے کچھ پہلے با وضو علیحدہ کمرے میں بیٹھ جائیں ،تالا کھول کر ہاتھ میں رکھیں اور بسم اللہ کے بعد سات مرتبہ سورہ کوثر پڑھیں، بعدازاں زبان سے یہ جملہ ادا کریں۔

بَستَم خواب و خود فلاں بن فلاں فی حق فلاں بن فلاں جب تک نہ دیکھے چین نہ پائے

یہ جملہ سورہ کوثر پڑھنے کے بعد زبان سے ادا کریں اور تالے کے سوراخ میں پھونک مار کر تالا بند کر دیں، ذہن میں اپنے مقصد کا بھرپور تصور رکھیں اس کے بعد اگر مطلوب کا استعمال شدہ کپڑا میسر ہو تو تالے کو اس میں لپیٹ دیں اور گھر میں کسی ڈبے میں بند کر کے رکھ دیں یا کسی اندھیری جگہ تالے کو رکھ دیں۔ اس کے علاوہ تالے کو کسی قبرستان میں بھی دفن کر سکتے ہیں۔ تالے کی چابی ضائع کر دیں‘اسی طرح کسی بری عادت سے روکنے کے لیے بھی مقصد کے مطابق جملے اس طرح بنائے جا سکتے ہیں مثلاً بستم عادت چوری یا جھوٹ یا مار پیٹ وغیرہ فلاں بن فلاں ‘ کبھی چوری نہ کرے‘ اس مثال کو سامنے رکھتے ہوئے مختلف مقاصد کے لیے جملے تیار کر کے سورہ کوثر پڑھنے کے بعد زبان سے ادا کیے جائیں ‘ فلاں بن فلاں کی جگہ مطلوبہ عورت یا مرد کا نام مع والدہ لیا جائے۔

 بس اتنا سا کام ہے‘ اس کام سے فارغ ہو کر کچھ مٹھائی پر فاتحہ دیں اور اللہ سے کامیابی کے لیے دعا کریں، مٹھائی خود بھی کھائیں اور بچوں میں یا احباب میں تقسیم کر دیں، تین کلو چاول اور تین کلو چینی کا صدقہ دیں یا 120 روپے خیرات کر دیں، انشاءاللہ اس شخص کے دل میں محبت اور نرمی پیدا ہو گی، اگر وہ کہیں دور ہے تو یقینا واپس آئے گا، خیال رہے کہ محض تفریحاً یا معمولی وجوہات کی بنیاد پر یہ عمل ہر گز نہ کریں، انتہائی شدید ضرورت اور مجبوری کے تحت کیا جائے جو لوگ معمولی معمولی باتوں پر جذباتی ہو کر عمل و وظیفے کرتے ہیں ‘ انہیں حقیقی استحقاق حاصل نہ ہونے کی وجہ سے ناکامی ہوتی ہے اور پھر وہ کہتے ہیں کہ عمل میں اثر نہیں تھا حالانکہ انہیں سوچنا چاہیے کہ وہ خود غلطی پر تو نہیں ہیں؟

جملے میں فلاں بن فلاں کی جگہ مطلوب کا نام مع والدہ مثلاً احمد بن فاطمہ لیا جائے گا، اگر مطلوب عورت ہے تو بن کی جگہ بنت کا لفظ استعمال ہو گا۔ دوسری جگہ فلاں بن فلاں کے بجائے طالب کا نام مع والدہ لیا جائے گا۔ امید ہے تمام طریقہ سمجھ میں آ گیا ہو گا۔

میاں بیوی میں محبت کے لیے عمل خاص

زن و شوہر میں اختلافات، مزاجی ناہمواری، باہمی لڑائی جھگڑا، محبت کی کمی وغیرہ کے لیے یہ ایک مجرب طریقہ ہے اور صرف شادی شدہ خواتین و حضرات ہی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ نہایت آسان بھی ہے۔ گرہن کے درمیانی وقت میں ایک سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے پوری بسم اﷲ لکھ کر سورہ الم نشرح پوری لکھیں پھر یہ آیت لکھیں۔

والقیت علیک محبة فلاں بن فلاں (یہاں مطلوب کا نام مع والدہ لکھیں) علیٰ محبة فلاں بنت فلاں (یہاں طالب کا نام مع والدہ لکھیں) کما الفت بین آدم و حوا و بین یوسف و زلیخا و بین موسیٰ و صفورا و بین محمد و خدیجة الکبریٰ و اصلح بین ھما اصلاحاً فیہ ابداً

اب تمام تحریر کے ارد گرد حاشیہ ( چاروں طرف لکیر) لگا کر کاغذ کو تہہ کر کے تعویز بنا لیں اور موم جامہ کر کے بازو پر باندھ لیں یا پھر اپنے تکیے میں رکھ لیں۔

خیال رہے کہ مندرجہ بالا نقوش لکھتے ہوئے باوضو رہیں، پاک صاف کپڑے پہنیں، علیحدہ کمرے کا انتخاب کریں، لکھنے کے دوران مکمل خاموشی اختیار کریں اور اپنے مقصد کو ذہن میں واضح رکھیں کہ آپ کیا چاہتے ہیں، رجال الغیب کا خیال رکھیں کہ آپ جس طرف رخ کر کے بیٹھے ہوں وہ آپ کے سامنے نہ ہوں۔

بھاگنے والے کو روکنا یامفرور کی واپسی

اگر کوئی بچہ یا بڑا گھر سے بھاگتا ہو یا گھر چھوڑ کر چلا گیا ہو تو اس کے لیے سورج یا چاند گہن کے وقت نقش بنانے کا طریقہ یہ ہے۔
 حسب دستور علیحدہ کمرے میں بیٹھ کر سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے اس طرح نقش لکھیں۔ حروف صوامت کی چار سطریں دائیں بائیں اور اوپر نیچے اس طرح لکھیں کہ درمیان کی جگہ خالی رہے اور حروف کی سطروں سے ایک چوکور خانہ بن جائے۔ پھر اس خانے کے درمیان بیچ میں بھاگنے والے کا نام مع والدہ لکھیں۔ اس کے بعد حروف صوامت کی سطور کے اوپر سات سات مرتبہ یہ چار آیات لکھ دیں۔

صُم بُکم عُمی فَھُم لا یَرجعُون ۔ صُم بُکم عُمی فَھُم لا یَعقِلُون۔ صُم بُکم عُمی فَھُم لا یُبصِرُون۔ صُم بُکم عُمی فَھُم لایُتکَلِمُون۔

اب اگر بھاگنے والے کو روکنا مقصود ہے تو بیچ کے خانے میں اس کے نام کے ساتھ اس جملے کا اضافہ کردیں ” بستم قدم درون خانہ“۔ اس تعویذ کو اس کے تکیے میں یا سرہانے کسی جگہ رکھ دیں۔ انشاءاللہ گھر سے بھاگنے سے باز آجائے گا اور زیادہ وقت گھر میں ہی گزارے گا۔ اگر بھاگے ہوئے کو واپس بلانا مقصود ہے تو اس نقش کو کسی لکڑی کے تختے یا موٹے گتےّ پر چپکادیں اور پھر اسے گھر کی جنوبی دیوار پر ایک کیل ٹھونک کر لٹکادیں۔ بھاگنے والے کا نام جو درمیان میں لکھا ہے،اس کے پہلے حرف پر کوئی سوئی یا آل پن چبھو دیں۔ انشاءاللہ 13 دن میں واپس آئے گا یا اس کی کوئی خبر ملے گی۔ عمل کے بعد مٹھائی پر فاتحہ ضرور دیں اور 120روپے خیرات کردیں۔

ناجائزو ناپسندیدہ تعلق کا خاتمہ

اکثر والدین اپنے بیٹے یا بیٹی کی ایسی محبت یا وابستگی سے پریشان رہتے ہیں جو ان کے نزدیک ناپسندیدہ ہوتی ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا لڑکا یا لڑکی ایک غلط راستے پر چل رہے ہیں۔

 ایسی صورت میں طریقہ یہ ہے کہ گہن کے وقت کسی علیحدہ کمرے میں باوضو بیٹھ کر مندرجہ ذیل سطور کسی سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے لکھیں اور کا غذ کو تہہ کر کے تعویذ کی شکل بنا لیں اور پھر اس کاغذ کو کسی بھاری وزنی چیز کے نیچے دبا دیں یا قبرستان میں دفن کردیں، انشاءاللہ دونوں کے درمیان علیحدگی ہوجائے گی۔

ا ح د ر س ص ط ع ک ل م و ہ لادیا یا غفور یا غفور بستم تعلق فلاں بن فلاں و بین فلاں بن فلاں عَقدَت قُلوبِھم ابداً یا حراکیل بحق یا قابض یا مانع العجل العجل الساعة الساعة

خیال رہے کہ جہاں مرد کا نام مع والدہ آئے اس میں ”بن“ کا لفظ استعمال کیا جائے گا اور جہاں عورت کا نام آئے گا وہاں بن کے بجائے ”بنت“ آئے گا۔

مخالف کی زبان بندی

عین گہن کے وقت مندرجہ ذیل سطور کالی یا نیلی روشنائی سے لکھیں یا سیسے کی تختی پر کسی نوکدار چیز سے کندہ کریں اور پھر کسی بھاری چیز کے نیچے دبا دیں یا کسی نم دار جگہ دفن کر دیں۔ انشأاﷲ وہ شخص آپ کی مخالفت سے باز آجائے گا۔

ا ح د ر س ص ط ع ک ل م و ہ لا د یا یا غفور یا غفور عقد اللسان فلاں بن فلاں فی الحق فلاں بن فلاں یا حراکیل

آیئے اپنے سوالات اور ان کے جوابات کی طرف

ٹرانسفر کب ہوگا؟

این، ایس ، نواب شاہ سے رقم طراز ہیں ”میں اپنا ٹرانسفر کرانا چاہتی ہوں ، یہ کب تک ممکن ہے اور آئندہ کے لیے یہ فیصلہ کیسا رہے گا؟ اس کے علاوہ میری زندگی عام عورتوں سے بہت مختلف رہی ہے ، اگر آپ چاہیں تو میرے زائچے پر کالم میں بات کرسکتے ہیں۔

جواب: آپ کی آخری بات بہت عجیب ہے ، ہم نہیں سمجھ سکے کہ آپ کس حوالے سے اپنے زائچے پر گفتگو کی دعوت دے رہی ہیں،ہمیں ویسے بھی معمے حل کرنے کا شوق بالکل بھی نہیں ہے، آپ کی مختصر سی ای میل کی روشنی میں فرمائش کے مطابق آپ کے زائچے پر ممکن حد تک روشنی ضرور ڈالی جائے گی لیکن اصولی بات یہ ہے کہ اکثر پیدائش کے وقت میں کمی بیشی ہوتی ہے اور جب تک وقت کنفرم نہ ہوجائے کسی زائچے پر پورے اعتماد کے ساتھ بات کرنا مشکل ہوتا ہے ۔ آپ کو چاہیے تھا کہ ہماری جوابی ای میل کا جواب دیتیں اور اپنے سوالات کے بارے میں وضاحت کرتیں، بہر حال پہلے سوال کا جواب دینے سے پہلے ہم آپ کو بتادیں کہ آپ کا شمسی برج جدی اور پیدائشی برج قوس ہے (اگر پیدائش کا وقت درست ہے، اگر آپ کا قد 5.4 انچ یا اس سے زیادہ ہے تو پیدائش کا وقت درست ہے ورنہ غلط ہے اور اس صورت میں پورا زائچہ بھی غلط ہوجائے گا)

آپ کا قمری برج حوت ہے ، پیدائشی چاند کی منزل ریوتی ہے ، زائچہ مجموعی طور پر کمزور ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے ابتدائی زندگی ہی سے مشکلات اور پریشانیاں ساتھ رہی ہوں گی ، والدین کی پوزیشن بھی کمزور رہی ہوگی اور تعلیمی سلسلے میں بھی دشواریاں پیش آئی ہوں گی ، شادی میں بھی تاخیر یا شادی کا نہ ہونا، محبت میں ناکامی جیسے مسائل زائچے میں موجود ہیں، شادی کی صورت میں شوہر کی پوزیشن کمزور ہوگی۔برج قوس بہت باہمت اور فائٹر بناتا ہے، ایسی خواتین صرف ہاؤس وائف رہنا پسند نہیں کرتیں، قمری برج حوت بڑا ہی حساس اور مراقی برج ہے لہٰذا آپ کا یہ کہنا کافی حد تک درست معلوم ہوتا ہے کہ آپ عام عورتوں سے بہت مختلف ہیں،بہر حال آپ کے زائچے میں ستاروں کی پوزیشن موافق و مددگار نہیں ہیں لہٰذا مرضی کے مطابق ٹرانسفر آسان نظر نہیں آتا،13 اپریل کے بعد ایسا دور شروع ہورہا ہے جس میں رکاوٹیں بڑھ جائیں گی اور ماحول میں تبدیلی کے آثار پیدا ہوسکتے ہیں مگر کوئی بھی تبدیلی جولائی سے پہلے ممکن نظر نہیں آتی، جولائی کے بعد ٹرانسفر ہوسکتا ہے، مزید یہ کہ قسمت بھی آپ کا ساتھ دے گی، آپ حج یا عمرہ وغیرہ کرنے بھی جاسکتی ہیں۔

بہتر ملازمت یا کاروبار؟

کے، اے لکھتے ہیں”ہم عرصہ ءدراز سے اپنے معاملات زندگی کے حوالے سے آپ سے رہنمائی لیتے رہتے ہیں اور آپ کے مشوروں سے فیض پاتے ہیں، میں جاب کے ساتھ اکنامکس کے فائنل سیمسٹر کا طالب علم ہوں، ہماری ایک چھوٹی سی دکان بھی ہے جو کچھ خاص نہیں چلتی مگر کافی مددگار رہی ہے،دکان ہماری ذاتی ملکیت ہے ، کافی لوگ کرائے پر مانگ رہے ہیں جب کہ میں اس میں خود کچھ کرنے کے موڈ میں ہوں اور یہ کام ایک دوست سے مل کر کرنے کا ارادہ ہے جو یہ کام کرتا رہا ہے مگر مسئلہ یہ ہے کہ دونوں کے پاس سرمائے کی کمی ہے۔ اگر کچھ سرمایہ جمع بھی ہوجائے تو بھی نئی دکان ایک رسک ہوتی ہے، آپ سے پوچھنا یہ تھا کہ موجودہ وقت کاروبار کے لیے ٹھیک رہے گا؟رشتے دار اور دیگر احباب شادی کے لیے بھی زور دے رہے ہیں مگر میرا ایسا کوئی موڈ نہیں ہے کیوں کہ مزید مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں، گزشتہ دو تین سالوں سے بہتر نوکری ڈھونڈ رہا ہوں مگر ناکام ہوں، بہتر ملازمت کب تک ملے گی؟

جواب: آپ نے اچھا کیا کہ بروقت مشورہ کرلیا ورنہ کسی بڑے نقصان سے دوچار ہوسکتے تھے،فی الحال اپنی جاب اور تعلیم کو جاری رکھیں اور جیسے بھی گزارا ہورہا ہے ، کرتے رہیں۔دکان کو کرائے پر اٹھادیں لیکن معقول گیارہ ماہ کا تحریری ایگریمنٹ ضرور کریں ، جہاں تک دوست کے ساتھ مل کر کاروبار شروع کرنے کا ارادہ ہے تو وہ پروگرام مناسب نہیں ہے،دونوں مالی طور پر کمزور اور آپ ناتجربے کار ، آپ کے دوست کو کوئی نقصان ہو یا نہ ہو لیکن آپ کی جاب بھی جائے گی اور تعلیم بھی۔اس سے بڑا نقصان اور کیا ہوسکتا ہے ؟ آپ کو ہر قیمت پر تعلیم مکمل کرنا چاہیے ورنہ پوری زندگی ناکامیوں کا منہ دیکھنا پڑے گا۔

آپ کا شمسی برج عقرب اور پیدائشی برج ثور ہے، طالع ثور ایک نہایت سخت زندگی کی نشان دہی کرتا ہے،بے شک ثور افراد کسی بیل کی طرح مضبوط اور سخت جان ہوتے ہیں، زندگی کی ہر مشکل کو فیس کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن ان کی زندگی میں آسان کچھ نہیں ہوتا،آپ کا زائچہ مجموعی طور پر کمزور ہے اور ذاتی کاروبار میں آپ کبھی کامیاب نہیں ہوسکیں گے،آپ کے لیے ملازمت ہی بہتر ہے،کم از کم اس وقت تک جب تک آپ بھرپور تجربہ حاصل نہ کرلیں۔

اس سال 13 جون سے ایک زیادہ پریشان کرنے والا وقت شروع ہوگا،اس وقت کاروباری پارٹنر شپ آپ کے لیے مسئلہ بن جائے گی جہاں تک شادی کا تعلق ہے تو اس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے،بے شک آپ اپنی حیثیت اور آمدن کو دیکھ رہے ہیں مگر آنے والی اپنا نصیب ساتھ لائے گی، اگر نکاح کسی اچھے اور مناسب وقت پر ہو تو موجودہ زائچے کی بہت سی خرابیوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی مگر یہ بھی ضروری ہے کہ لڑکی کے ساتھ آپ کی میچنگ بھی مناسب ہو،اگر کوئی لڑکی گھر والوں کی نظر میں ہے تو مشورہ کرکے سادگی سے فی الحال نکاح کرلیں، رخصتی کچھ عرصہ بعد بھی ہوسکتی ہے، اس طرح نکاح کی تاریخ کا سعد اثر آپ کے حالات میں بہتری کا باعث بنے گا،لوح زحل کے علاوہ آپ کو برکاتی انگوٹھی بھی پہننا چاہیے تاکہ بہتر ملازمت مل سکے اور اس کا امکان اس سال موجود ہے، باقی آپ جو کچھ سوچ رہے ہیں اور جو پروگرام بنائے بیٹھے ہیں وہ درست نہیں ہیں ، اپنا صدقہ پابندی سے جمعہ ، جمعرات اور منگل کے روز دیا کریں ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں