پیر، 9 مارچ، 2015

قبولیت دعا کا مؤثر وقت‘تحویل آفتاب‘نوروز عالم افروز

مارچ کا مکمل سورج گہن جو ایشیائی ممالک پر اپنا گہرا اثر ڈالے گا

سورج کے برج حمل میں داخلے کو تحویل آفتاب کہتے ہیں اور جس دن یہ داخلہ ہوتا ہے اس دن کو فلکیاتی سال کا پہلا دن قرار دیا جاتا ہے۔ قدیم زمانے میں اسے اسی مناسبت سے نوروز یعنی نیا دن کہا گیا ، قدیم ایرانی کیلنڈر کی ابتدا بھی اسی دن سے ہوتی ہے، ماہرین فلکیات وروحانیات کا نظریہ ہے کہ اس لمحے میں نظام کائنات ایک نہایت قلیل ترین وقت کے لیے ساکت ہوکردوبارہ متحرک ہوتا ہے لہٰذا اس وقت کو قبولیت دعا کا لمحہ بھی کہا جاتا ہے ۔

 منجم اس وقت کو بنیاد بنا کر پورے سال کے لیے حسابات تیار کرتے ہیں اور ان کی روشنی میں نئے سال کے لیے پیش گوئیاں کی جاتی ہیں ، دنیا بھر میں موسم بہارکا آغاز ہوتا ہے، سورج اپنے نئے سالانہ سفرکی ابتدا کرتا ہے کیوں کہ برج حمل دائرہ بروج کا پہلا برج ہے‘ اسی برج میں 19 درجے پر شمس کو شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے اور علمائے جفر اس موقع پر اعلیٰ مقاصد کے حصول کے لےے طلسم و نقش تیار کرتے ہیں ۔

نوروز

اس سال یہ موقع یعنی تحویل آفتاب پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 21 مارچ بروزہفتہ شب 03:46 منٹ پر ہو گا اور بین الاقوامی گرین وچ ٹائم کے مطابق 20 مارچ کو شب 22:46 شب بمقام انگلینڈ ہوگا جب کہ نیویارک اور ٹورنٹو ٹائم کے مطابق نو روز کا یہ وقت 20 مارچ کو شام 17:58 پر ہو گا ۔

ہم نے چونکہ بین الاقوامی جی ایم ٹی ٹائم بھی دے دیا ہے لہٰذا دیگر ممالک کے ہمارے قارئین جی ایم ٹی ٹائم سے اپنے ملک کے اسٹینڈرڈ ٹائم کا فرق معلوم کر کے اپنی رہائش کے شہر کا درست تحویل آفتاب کا وقت معلوم کر سکتے ہیں۔

دُعائے نو روز

 چونکہ اس وقت کو نہایت سعد اور موثر مانا گیا ہے لہٰذا اس وقت دعا کرنا نہایت فائدہ بخش خیال کیا جاتا ہے ۔ ماہرین جفر و عملیات اس لمحے کو پانے کے لیے مختلف تدابیر اختیار کرتے ہیں مثلاً کسی برتن میں معمولی سا سوراخ کرکے پانی بھر دیا جاتا ہے اور پانی کی دھار پر نظر جما دی جاتی ہے جب تحویل کا وقت آتا ہے تو پانی کی دھارپل بھر کے لیے رک جاتی ہے ۔



 ایران میں اس مقصد کے تحت ایک مخصوص قسم کی مچھلی گھروں میں پالی جاتی ہے ، اسے شیشے کے مرتبان یا ایکیوریم میں رکھا جاتا ہے ۔ تحویل آفتاب کے وقت وہ مچھلی تیزی سے حرکت کر کے پانی سے باہر چھلانگ لگاتی ہے ۔ یہاں ہم اپنا مجرب اور ایک سادہ طریقہ لکھ رہے ہیں ۔ قارئین اس پر عمل کر کے اس سعد وقت سے فیض یاب ہو سکتے ہیں ۔

 تحویل آفتاب کے وقت سے کچھ پہلے پاک صاف لباس پہن کر باوضو قبلہ رخ بیٹھ جائیں ، کوئی سرخ کپڑا یا جائے نمازپچھالیں ، ممکن ہو تو سرخ رنگ کی شال یا کوئی سرخ رومال یا سرخ ٹوپی سر پر رکھ لیں ، کسی بڑے پیالے یا برتن میں پانی بھر لیں اور اس پانی میں سرخ گلاب یا گیندے کا زرد پھول ڈال دیں ۔ اگر کوئی پھول میسر نہ ہو تو کوئی بھی ایسی سرخ یا زرد رنگ کی چیز ڈال سکتے ہیں جو پانی میں ڈوبنے کے بجائے اس کی سطح پر تیرتی رہے۔ خیال رہے کہ اگر کمرے میں پنکھا تیزی سے چل رہا ہو تو اس کی ہوا سے بھی پانی کی سطح پر ارتعاش پیدا ہو گا اور پانی میں ڈالا ہوا پھول متحرک ہو جائے گا ۔ اس لئے پنکھا وغیرہ بند کر دیں تاکہ پانی ساکت رہے اور پھول وغیرہ میں حرکت نہ ہو ۔

اس کے بعد اﷲ رب العزت کو یاد کریں ۔ اس کی حمد و ثنا کریں جس طرح بھی کر سکتے ہیں ، پھر 11 مرتبہ درود شریف پڑھیں اور اس کے بعد مندرجہ ذیل دعا پڑھنا شروع کر دیں ۔ اس دعا کو 366 مرتبہ اس طرح پڑھیں کہ اوپر دیا گیا تحویل آفتاب کا وقت درمیان میں آجائے ، بعد ازاں پھر 11 بار درود شریف پڑھ کر اس عمل کو اختتام تک پہنچائیں ۔ دعا یہ ہے ۔

یَا اَللّٰہُ یَا مُقَلِبُ القُلُوبِِ وَ الاَبَصار یَا مُدَبِّرُ اللَیلِ وَالنَّھَارِ یَا مُحَولِ الحَولِ وَالاَحوَالِ حَوِّل حَالنَا اِلٰی اَحسَنُ الحَال یَا عَزِیزُ یَا غَنِیٍ
 ترجمہ:۔ اے اﷲ، اے دلوں اور نگاہوں کو بدلنے والے ، اے رات اور دن کی تدبیر کرنے والے ، اے حال اور احوال کو بدلنے والے تو ہمارے حال کو بہترین حال سے بدل دے ۔ اے غالب ، اے بے نیاز ۔

 وہ لوگ جو طویل عرصے سے خراب حالوں میں رہ رہے ہیں اس سعد وقتِ دعا میں یہ دعا ضرور مانگیں ۔ انشاءاﷲ اس سال وہ اپنے حال میں تبدیلی محسوس کر لیں گے ۔ پڑھتے ہوئے گلاب کے پھول پر توجہ مرکوز رکھیں۔ جس وقت پھول متحرک ہو گا آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ تحویل آفتاب کا عمل مکمل ہو گیا ہے اور آپ نے یقینا قبولیت دعا کا لمحہ پا لیا ہے ۔

 آب شفأ

 اس موقع پر ” آب شفا “ بھی تیار کیا جاتا ہے ۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ 7 کنوؤں کا پانی یا بارش کا پانی جو پہلے سے حاصل کر کے رکھا گیا ہو کسی بوتل میں بھر کر رکھیں اور تحویل کے وقت 7 سلام پڑھ کر اس پر دم کر لیں ۔  یہ پانی مریض کو صبح شام تھوڑا تھوڑا پلاتے رہیں ۔ اگر آب زم زم مہیا ہو تو اس پر بھی ساتوں سلام پڑھ کر دم کر سکتے ہیں ، اگر یہ بھی دستیاب نہ ہو تو صاف پانی ابال کر کسی بوتل میں بھرلیں اور اس پر دم کرلیں دیگر ضروری علاج کے ساتھ ساتھ اس پانی کا استعمال مرض کی شدت کو کم کرے گا اور شفایابی کے عمل میں مددگار ثابت ہو گا ۔ ساتوں سلام یہ ہیں ۔

 سلام علیٰ نوح فی العالمین ۔ سلام قولاً من رب الرحیم ۔ سلام علیٰ ابراہیم ۔ سلام علیٰ موسیٰ و ہارون ۔ سلام علیٰ اِل یٰسین ۔ سلام علیکم طبتم فادخلوھا خٰلدین ۔سلام ِھیَ حتیٰ مطلع الفجر۔

آب شفاکی تیاری کے سلسلے میں اکثر لوگ یہ سوال بھی پوچھتے ہیں کہ ہم اس خاص وقت میں اپنے لیے دعا کریں یا آب شفا تیار کریں تو ظاہر ہے دعا کرنا افضل ہے ، آب شفا بعد میں بھی تیار کیا جاسکتا ہے ، کیو ں کہ سورج حمل کے پہلے درجے پر 24 گھنٹے تک رہتا ہے ، اس دوران میں جو شمس کی ساعات دستیاب ہوں ان میں آب شفا تیار کیا جاسکتا ہے۔

21 مارچ بروز ہفتہ شمس کی پہلی ساعت صبح 09:37 سے 10:38تک ہوگی جو تقریباً ایک گھنٹہ رہے گی ، دوسری ساعت شام 04:42 سے 05:42 تک اور تیسری ساعت رات 11:39 سے 12:39 تک ہوگی، اس تمام عرصے میں سیارہ شمس برج حمل کے پہلے درجے پر ہوگا جو تحویل آفتاب کا درجہ ہے، اس وقت میں آب شفأ بھی تیار کیا جاسکتا ہے اور سات سلام کا نقش بھی۔

 نقش تحفظ

 یہی سات سلام تحویل کے وقت یا شمس کی ساعت میں اگر مشک و زعفران اور عرق گلاب سے عمدہ سفید کاغذ یا ہرن کی جھلی پر لکھ لیے جائیں تو یہ تحفظ کا کام بھی کرتے ہیں ۔ اس نقش کو پہننے والا آفات و حادثات ، بیماریوں ، سحر و جادو وغیرہ کے اثرات سے محفوظ رہتا ہے ۔ لوگ یہ نقش لکھ کر بچوں کے گلے میں ڈالتے ہیں تاکہ نظر بد سے محفوظ رہیں ، ماہرین جفر 36 خانوں کے نقش مسدس میں ساتوں سلاموں کے اعداد مخصوص چال سے بھر کر ” لوح تحفظ “ تیار کرتے ہیں ۔ لوحِ تحفظ ہر سال ہمارے ہاں بھی تیار کی جاتی ہے ۔خواہش مند اس سلسلے میں وقت سے ایک ہفتہ قبل رابطہ کرسکتے ہیں۔

سورج اور چاند گہن

اس ماہ کا خصوصی واقعہ تحویل آفتاب نوروز سے پہلے مکمل سورج گہن ہے،چوں کہ یہ سورج گہن دن کے اوقات میں لگ رہا ہے لہٰذا ایشیائی ممالک اور پاکستان و بھارت کے لیے خصوصی اہمیت کا حامل ہوگا،جی ایم ٹی ٹائم (لندن) کے مطابق مکمل گہن 20 مارچ کو صبح 09:36 پر ہوگا،اس کی ابتدا 07:54 am سے ہوگی اور خاتمہ 11:15 am پر ہوگا، یہ گہن برج حوت کے 30 درجے پر لگے گا۔
پاکستان اسٹینڈر ٹائم کے مطابق گہن کی ابتدا 12:54 pm سے ہوگی اور مکمل گہن 02:36 pm پر ہوگا،گہن کا خاتمہ شام 04:15 pm پر ہوگا،امریکا، کینیڈا اور دیگر ممالک کے لوگ گرین وچ ٹائم سے اپنے ملک کا فرق کم یا زیادہ کرکے مندرجہ بالا وقت کو درست کرسکتے ہیں۔گہن سے متعلق ضروری عملیات اور 4 اپریل کے چاند گہن (خونی چاند گہن) کے اوقات آئندہ ہفتے دیے جائیں گے، فی الحال مارچ کے سورج گہن کے حوالے سے کچھ گزارشات پیش کی جارہی ہیں۔

20مارچ کا سورج گہن ایک مکمل گہن ہونے کے ساتھ تمام ایشیائی ممالک میں دیکھا جائے گا اور اس کا سایہ روس کے سمندروں سے ہوتا ہوا گرین لینڈ اور کنیڈا کی سمندری حدود تک دراز ہوگا، اس حوالے سے اکثر ایشیائی ممالک اور روس سے ملحقہ علاقے اس گہن کے اثرات کو محسوس کریں گے، فی الوقت ہم صرف پاکستان کے حوالے سے بات کریں گے۔

زائچہ سورج گہن

اسلام آباد کے اُفق پر گہن کے وقت طالع سرطان کے 19 درجہ 45 دقیقہ طلوع ہوں گے، گہن کا یہ زائچہ ویدک سسٹم کے مطابق ہے، شمس و قمر کا قران کیتو کے ہمراہ نویں گھر میں ہوگا،کیتو طالع کے درجات سے ناظر ہے اور مشتری سے بھی تثلیثی نظر رکھتا ہے،مشتری اس زائچے میں چھٹے گھر کا مالک ہوکر طالع کے درجات سے مکمل قران کی حالت میں ہے،گہن کے زائچے کی یہ صورت حال ملک میں شدید نوعیت کے فتنہ و فساد اور کسی نئے تنازع کی نشان دہی کر رہی ہے چوں کہ گہن زائچے کے نویں گھر میں ہے جس کا تعلق آئین و قانون ، مذہب اور عدلیہ سے ہے، مشتری جو فطری طور پر نویں گھر سے متعلق ہے اور آئین و قانون سے متعلق ہے،طالع کے درجات اور نویں گھر کے درجات سے ناظر ہے۔ زائچہ ءنوبہرہ میں برج قوس طلوع ہے اور مشتری یہاں طالع میں موجود ہے جب کہ شمس و قمر نوبہرہ میں بھی نویں گھر میں ہے ، راہو، کیتو اور مشتری کے نحس زاویے پہلے، تیسرے، پانچویں، ساتویں اور نویں ، گیارہویں گھروں کو متاثر کر رہے ہیں۔ اس ساری صورت حال کا مطلب یہ ہے کہ تنازعات اور اختلافات آئین کے حوالے سے ہوسکتے ہیں ، نئے نئے پنڈورا باکس کھل سکتے ہیں، سندھ میں خاص طور پر گورنر راج یا فوج کو مزید اختیارات دیے جاسکتے ہیں، اس حوالے سے اگر سیاسی جماعتیں خصوصی طور پر موجودہ جمہوری حکومت مزاحمت کرنے کی کوشش کرے گی تو حکومت کی بساط بھی لپٹ سکتی ہے،گہن کے اثرات وقت سے کافی پہلے ہی شروع ہوجاتے ہیں، سینیٹ کے الیکشن میں جو صورت حال سامنے آرہی ہے ، یہ بھی اس گہن کے اثرات کا نتیجہ ہے اور گہن کے بعد آئندہ 3ماہ تک یہ اثرات اپنا بھرپور اثر دکھائیں گے،بہت کچھ تبدیل ہونے کے واضح امکانات موجود ہیں مگر یہ تمام صورت حال عوامی مفاد میں ہوگی،پریشانی ان سیاسی جماعتوں کو ہوسکتی ہے جو اپنے ذاتی مفادات کو ملکی اور قومی مفادات پر ترجیح دیتی ہیں۔23 اپریل تک بہت کچھ تبدیل ہوسکتا ہے اور اس دوران میں حکومت کو دہشت گردی کی کارروائیوں سے بھی ہوشیار رہنے کی ضرور ہوگی (واللہ اعلم بالصواب)

آیئے اپنے سوالات اور ان کے جوابات کی طرف:

بے اولادی

ایچ، کے لکھتی ہیں”آپ کے کالم علم و حکمت اور معلومات کا خزانہ ہوتے ہیں،اللہ تبارک و تعالیٰ آپ کو درازئ عمر عطا فرمائے، میں اپنا ایک مسئلہ لے کر حاضر ہوں ، امید ہے کہ درست سمت میں رہنمائی فرمائیں گے،میری شادی کو 2 سال ہوچکے ہیں لیکن اولاد نہیں ہے اور بہ ظاہر کوئی امید بھی نظر نہیں آتی، اس کی وجہ بھی لکھ رہی ہوں،شادی سے پہلے میرے شوہر نے آپ سے رابطہ کیا تھا تو آپ نے دونوں کی میچنگ دیکھتے ہوئے کہا تھا کہ ”اولاد نہیں ہوگی یا پہلا یا دوسرا بچہ ضائع ہوسکتا ہے“ مجھے آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ ایسا آپ نے میرے شوہر کے زائچے کو دیکھ کر کہا تھا یا میرے زائچے میں ایسی کوئی بات ہے؟ ہم دونوں کے زائچوں کو دیکھ کر یہ بتائیے کہ ہمارا مسئلہ حل ہوسکتا ہے یا نہیں؟ کیا ہم ایک نارمل ، خوش گوار اور مکمل زندگی گزار پائیں گے؟ کیا ہمارے نصیب میں اولاد کا سکھ ہے؟آپ مجھے مشورہ دیجیے کہ مجھے کیا کرنا چاہیے؟ میرے لیے کیا صحیح ہے اور کیا غلط؟

جواب: آپ کی شادی جن حالات میں ہوئی وہ خاصے پیچیدہ تھے،آپ کے بڑوں کی جہالت اور بے وقوفی اس میں شامل تھی،آپ دونوں کے زائچے میں باہمی محبت اور انڈراسٹینڈنگ موجود ہے لیکن دونوں کے اسٹیٹس میں نمایاں فرق تھا،اس اعتبار سے آپ کی جوڑی کچھ مناسب نہ تھی مگر آپ کے فیملی ممبران اس رشتے کو کسی طور بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہتے تھے جہاں تک بے اولادی کا معاملہ ہے تو ہم نے جو بات کہی تھی اس کا تعلق آپ کے شوہر کے زائچے سے ہے اور وہ ایسا مسئلہ بھی نہیں ہے جسے حل نہ کیا جاسکے لیکن بعد ازاں آپ نے یا آپ کے شوہر نے ہم سے دوبارہ کوئی رابطہ بھی نہیں کیا، یہ بھی ذہن میں رکھنا چاہیے کہ ہماری بعض خرابیاں ، کمزوریاں اور بیماریاں جب طویل عرصے تک معقول علاج و تدبیر نہ کی جائے تو پختہ اور گہری ہوجاتی ہیں اور ان کا حل بھی خاصا دقت طلب اور تاخیر سے ہوتا ہے ، عام طور پر لوگ عام ڈاکٹری علاج یا حکیمی علاج پر ہزاروں روپیہ خرچ کردیتے ہیں لیکن روحانی یا فلکیاتی علاج معالجے پر ان کا اعتقاد کم ہوتا ہے لہٰذا اگر کوئی مہنگا اسٹون بتادیا جائے یا لمبے عرصے تک صدقات دینے کی تاکید کی جائے تو پریشان ہوجاتے ہیں،نتیجے کے طور پر معقولیت کے ساتھ روحانی علاج معالجہ نہیں ہوتا ، اکثر تو وظیفہ پڑھنے پڑھانے کو ہی روحانی علاج سمجھتے ہیں یا تعویزات وغیرہ گھول کر پینے اور پاس رکھنے کو روحانی طریقۂ علاج سمجھتے ہیں جب کہ روحانی یا فلکیاتی علاج اپنے اصطلاحی معنوں میں ایک بڑا دائره کار رکھتا ہے ، ہمارے نزدیک تو ہومیو پیتھک طریقۂ علاج بھی فطری ہونے کے سبب روحانی ہے ، بہر حال یہ ایک علیحدہ بحث ہے ۔

آپ کے زائچے میں مشتری اور مریخ آٹھویں گھر میں ہیں گویا مصیبت کے گھر میں ،مشتری عورت کے زائچے میں شوہر کا نمائندہ ہے اور مریخ آپ کے زائچے میں ساتویں گھر کا حاکم ہونے کی وجہ سے آپ کے شوہر کی نمائندگی کر رہا ہے، دونوں سیارگان کا خرابی کی جگہ ہونا ظاہرکرتا ہے کہ آپ کا شوہر کسی ایسی بیماری میں مبتلا ہوگا جس کا علاج آسان نہیں ہوگا اور اُس کی مالی پوزیشن بھی اچھی نہیں ہوگی، دوسری طرف شوہر کے زائچے کی پوزیشن بھی بہت زیادہ خراب ہے، ساتویں گھر کا حاکم شمس ہے جو منحوس راہو کے ساتھ حالتِ قران میں ہے اور مشتری بھی اس کے ساتھ موجود ہے‘ یہ لائف پارٹنر (بیوی)کی محرومیوں کو ظاہر کر رہا ہے، زائچے کا سب سے منحوس سیارہ پہلے اور ساتویں گھرکو بری طرح متاثر کر رہا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ صحت کی خرابی اور تنہا پسندی ، علیحدگی ، دوسروں سے تعلقات میں خرابی‘ جگر کی خرابی وغیرہ کے علاوہ ساتویں گھر سے متعلق جسمانی اعضا اور آٹھویں گھر سے متعلق جسمانی اعضا (تناسلی اعضا) کی خرابیاں ظاہر ہوتی ہیں‘ واضح رہے کہ دو افراد کے درمیان میچنگ دیکھتے ہوئے اتنی زیادہ تفصیلات پر نظر نہیں پڑتی البتہ پہلی نظر میں بعض موٹی موٹی باتیں ضرور سامنے ہوتی ہیں ‘ انہیں کی بنیاد پر اولاد کے حوالے سے نشان دہی کردی گئی تھی‘ اگر آپ کے شوہر اور آپ نے ہماری بات کو سنجیدگی سے لیا ہوتا تو لازمی طور پر بعد میں رابطہ کرتے اور اس کا حل بھی دریافت کرتے مگر ایسا نہیں ہوا‘ بہر حال اب بھی اس مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے۔

 معقول ہومیوپیتھک علاج کے ساتھ روحانی علاج کے طور پر پابندی سے اپنا اور شوہر کا صدقہ اتوار کے روز کسی غریب بال بچے دار کو دیا کریں‘اسی طرح جمعرات کے روز ایسے غریب افراد کی مدد کیا کریں جو بچوں کو تعلیم دیتے ہوں‘ بدھ کے روز سبز رنگ کی چیزوں (سبزیاں) کا صدقہ اور پیر کے روز غریب بچوں والی خواتین کی مدد کیا کریں۔

 سرخ یاقوت یا سرخ گومیدک کا نگینہ اپنے شوہر کو کسی ایسے وقت پر پہنائےں جب شمس باقوت پوزیشن میں ہو اورآپ پیلا پکھراج اور مرجان پہن لیں‘ آپ کے شوہر کا پیدائشی برج دلو ہے اس کا حاکم سیارہ زحل ہے ‘ یہ بھی زائچے میں کمزور ہے‘ اپنے ستارے کی کمزوری کی وجہ سے انسان میں قوت ارادی کافقدان اور صحت کی کمزوریاں پیدا ہوتی ہیں‘ اس خرابی کو دور کرنے کے لیے لوح شرفِ زحل پاس رکھنا چاہیے‘ یہ تمام روحانی تدارک مادّی علاج معالجے میں معاون و مددگار ثابت ہوں گے‘ اکثر ہمارے مشاہدے میں یہ بات آتی رہتی ہے کہ اگر پیدائشی زائچے کی خرابیوں کو دور کرنے کے لیے روحانی تدارک نہ کیا جائے تو مکمل صحت حاصل نہیں ہوتی اور ایسے لوگ ساری زندگی اپنا علاج معالجہ کراتے رہتے ہیں اور دواں پر گزارا کرتے ہیں۔
 اس تمام صورت حال کا ایک دوسرا پہلو بھی ہے جس کا تفصیلی تذکرہ آپ نے کیا ہے اور یہ پہلو آپ کی سُسرالی جہالت اور شوہرکی منافقت کامظہر ہے اس پر کمپرومائز کرنے کا مطلب یہ ہوگا کہ پھر اصلاح احوال کی کوئی کوشش بھی بارآور نہ ہو سکے گی‘ کم از کم آپ کے شوہر کو چاہیے کہ وہ اس معاملے میں آپ کا بھرپور ساتھ دیں اور اپنے گھر والوں کو آپ پر الزام تراشی سے روکیں‘آپ اس کی خاطر ایک بڑی قربانی دے رہی ہیں تو اس پر بھی لازم ہے کہ آپ کا ساتھ دے ‘ اگر وہ ایسا نہیں کرتا‘شک و شبے میں مبتلا رہتا ہے ‘ بے جا پابندیاں لگاتا ہے‘ اپنا معقول علاج نہیں کراتا تو ایسے شخص کی خاطر کوئی قربانی دینا خود کو برباد کرنے کے مترادف ہوگا‘ ایسی صورت میں اس سے علیحدہ ہونا ہی اس مسئلے کا حل ہوگا۔

آپ کا زائچہ شادی کے بعد سے ہی مستقل خراب وقت کی نشان دہی کر رہا ہے اور یہ خراب وقت 3نومبر 2016 ؁ تک جاری رہے گا آپ کو چاہیے کہ دیگر صدقات کے علاوہ منگل کے روز بھی اپنا صدقہ دیا کریں کیوں کہ اس سال 25ستمبر کے بعد صور ت حال آپ کی برداشت سے باہر ہونے لگے گی‘ آپ خود علیحدگی کے بارے میں سوچنے لگیں گی‘ امید ہے کہ ہماری باتوں پر سنجیدگی سے غور کریں گی۔
کیا کروں؟ کیا نہ کروں؟

کے، ایف لکھتی ہیں”میں کیمسٹری کے ایم فل کی طالبہ ہوں، میرے والد صاحب کا انتقال ہوگیا، اس کے بعد سے میں مختلف مشکلات کا شکار ہوں،رشتے دار خواتین کا میری شادی کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے،وہ چاہتی ہیں میں اپنی پڑھائی کا سلسلہ ختم کرکے شادی کرلوں جب کہ ابھی تک کوئی مناسب رشتہ بھی موجود نہیں ہے،دوسری طرف بھی میری مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے،میری سپروائزر پوسٹ ڈاکریٹ کے لیے چائنا جارہی ہیں، ان کے جانے سے میرا ایم فل کا سارا پروگرام بگڑ جائے گا،ان کا اصرار ہے کہ میں بھی چائنا میں پی ایچ ڈی کے لیے اپلائی کروں مگر میں الجھن میں ہوں کہ کیا کروں اور میرے لیے کیا بہتر ہوگا؟کیا میں بیرون ملک جاسکتی ہوں؟باہر جانے کے لیے مجھے بہت حوصلے اور ہمت کی ضرورت ہوگی اور رشتہ داروں کی باتوں کا الگ سامنا کرنا پڑے گا،ایک صورت یہ بھی ہے کہ اپنی تعلیم ختم کرکے کوئی جاب تلاش کروں لیکن اس صورت میں میری گزشتہ ڈیڑھ سال کی محنت ضائع ہوجائے گی،برائے مہربانی شادی کے بارے میں بھی بتائیں ، کیا کسی مناسب جگہ میری شادی ہوسکے گی؟برائے مہربانی میری رہنمائی کریں، میں اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہوں

جواب: پیاری بیٹی! بے شک آپ اس وقت جس صورت حال سے دوچار ہو وہ مشکل ضرور ہے لیکن ہمت اور حوصلہ تمہیں کسی بلند مقام کی طرف لے جانے میں مددگار ہوگا،تمہارا زائچہ بہت اچھا ہے اور تم یقیناً پی ایچ ڈی کرکے ایک شاندار کیرئر کا آغاز کروگی، جہاں تک رشتے دار خواتین کے دباؤکی بات ہے تو یہ وہ لوگ ہیں جنہیں اپنی ناک سے دو فٹ آگے بھی نظر نہیں آتا،یہ تمہارا مستقبل برباد کرنا چاہتے ہیں،دانستہ نہ سہی تو نادانستہ، ان کے نزدیک تو لڑکی کی شادی کردینا ہی اس کے تمام مسئلوں کا حل ہے،خواہ بعد میں وہ شادی کامیاب ہو یا ناکام۔ ناکامی کی صورت میں یہی لوگ قسمت کا رونا رورہے ہوں گے اور کہہ رہے ہوں گے کہ تمہاری قسمت میں ہی یہ لکھا تھا۔

ہمارا مشورہ یہ ہے کہ پہلی فرصت میں چائنا کے لیے کوشش کرو اور تمام خطرات یا خدشات کو ذہن سے جھٹک کر باہر چلی جاؤ اور تم جاسکتی ہو، اس وقت تمہارے زائچے کی پوزیشن اگرچہ تھوڑی سی خراب ہے لیکن اس مرحلے پر غیر جذباتی فیصلوں کی ضرورت ہے،ہمیں اندازہ ہے کہ تمہیں اس مرحلے پر بہت سی مخالفتوں اور ناراضیوں کا مقابلہ کرنا پڑے گا مگر اس کی پروا نہ کرو۔ جب تم کامیاب ہوکر واپس آؤگی تو یہ مخالفت کرنے والے تمہارے سامنے ہتھیار ڈال دیں گے اور تمہاری خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، اس لیے ہر قیمت پر اس چانس کو حاصل کرو۔

تھوڑی سی تمہارے زائچے کی ٹیکنیکل صورت حال پر بھی روشنی ڈالتے چلیں۔تمہارا شمسی برج قوس اور پیدائشی برج دلو ہے جب کہ قمری برج حوت ہے ، یہ کمبی نیشن غیر معمولی صلاحیتوں کی نشان دہی کر رہا ہے،برج قوس ، دلو اور حوت بے پناہ تخلیقی صلاحیتوں کے حامل برج ہیں،یہ لوگ غیر روایتی اور اہم کارنامے انجام دینے والے ہوتے ہیں، زائچے کا نواں گھر جو مذہب ، آئین و قانون ، قسمت اور بیرون ملک تعلیم یا رہائش سے متعلق ہے ، بہت مضبوط ہے۔زہرہ یہاں اپنے گھر میں ہے، طالع کا حاکم زحل دسویں گھر میں طاقت ور ہے،یہ صورت حال آپ کو مستقبل میں اعلیٰ تعلیم اور معقول کیرئر دے گی۔

دوسری طرف زائچے کا ساتواں گھر جو شادی اور شریک حیات سے متعلق ہے ، اس کا حاکم سیارہ شمس دسویں گھر میں نہایت کمزور اور نحوست کا شکار ہے لہٰذا شادی میں خاصی تاخیر کا امکان ہے ، مزید یہ کہ تمہارا شوہر کوئی نہایت گھٹیا درجے کا انسان اور کسی بیماری میں مبتلا ہوگا،چنانچہ تمہیں ہر صورت میں شادی کی فکر کرنے کے بجائے اپنے کیرئر کی فکر کرنا چاہیے تاکہ مستقبل میں مضبوط پوزیشن حاصل کرکے کسی کی محتاج نہ رہو،بہر حال خراب وقت بہت زیادہ نہیں ہے، شاید 4 اپریل تک رہے گا اور اس کے بعد تمہیں ہمت اور حوصلہ ملے گا اور تم جو چاہوگی ، کرسکوگی، تمہیں چاہیے کہ پیر اور بدھ کے روز اپنا صدقہ دیا کرو، پیر کے روز سفید رنگ کی چیزوں کا اور بدھ کے روز سبز رنگ کی چیزیں۔


شادی کے مسئلے کو حل کرنے اور کسی اچھی جگہ شادی کے لیے ضروری ہوگا کہ سرخ یاقوت کا نگینہ کسی اچھے اور مبارک ٹائم پر پہنا جائے، اگر لوح شمس بھی پاس رکھو تو زیادہ بہتر ہوگا، شادی اور شوہر کے حوالے سے جو خرابی زائچے میں ہے،اس کے لیے یہ ریمیڈی کرنا ضروری ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں