پیر، 1 دسمبر، 2014

علم نجوم سے درست رہنمائی کے لیے طریقۂ کار

مطبوعہ (جرأت)    یکم دسمبر ۲۰۱۴

لال کتاب کی جدید ایسٹرولوجی میں کوئی حیثیت نہیں‘یہ ہندو فال نامہ ہے۔

انسان اپنے حال سے بھی زیادہ اپنے مستقبل سے دلچسپی رکھتا ہے کیونکہ مستقبل ایسے ہزار پردوں میں چھپا ہوا ہے جسے دیکھنا ممکن نہیں ہے، اس لیے شاید ہر انسان کی اولین خواہش یہی ہوتی ہے کہ وہ کسی نہ کسی طور یہ جان سکے کہ آنے والا دن ، مہینہ یا سال اس کے لیے کیا لارہا ہے اور یہ جاننے کے لیے وہ ہمیشہ سے ایسے علوم کی طرف راغب ہوتا رہتا ہے جو مستقبل کے حوالے سے اُس کی رہنمائی کرسکیں۔




شعور کی دہلیز پر قدم رکھنے کے بعد جب عملی زندگی کا آغاز ہوتا ہے اور کامیابیوں کے بجائے ناکامیاں، خوشیوں کے بجائے محرومیاں صحتمندی کے بجائے بیماریاں زندگی میں زیادہ نظر آنے لگتی ہیں تو پھر کچھ نئے سوالات جنم لیتے ہیں اور نت نئے خیالات انسان کو پریشان کرتے ہیں مثلاً یہ کہ ایسا کیوں ہورہا ہے؟ اس صورت حال سے نجات کا طریقہ کیا ہے وغیرہ وغیرہ۔

ہمیں اکثر ٹیلی فون ، ای میل اور خطوط کے ذریعے ایسے سوالات کا سامنا رہتا ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے ملک میں نام نہاد قسم کے عاملوں کاملوں اور جعلی نجومیوں نے صورت حال کو اس حد تک خراب کردیا ہے کہ عام انسان روحانیت یا علم نجوم کے بارے میں اپنی سطحی معلومات کی وجہ سے شدید گمراہی کا شکار ہوگیا ہے ، وہ سمجھتا ہے کہ روحانیت کے ماہرین یا علم نجوم، علم الاعداد، پامسٹری وغیرہ سے واقف لوگ کوئی غیب داں ہیں کہ ٹیلی فون پر سوال یا مسئلہ سنتے ہی فوراً نہ صرف یہ کہ جواب دے دیں گے بلکہ اسے چُٹکی بجاتے حل بھی کردیں گے جب کہ یہ کسی صورت بھی ممکن نہیں ہوتا، نام نہاد عاملوں یا نجومیوں کی بات اور ہے ، وہ صرف نام معلوم کرکے فوری طور پر کوئی فتویٰ دے دیتے ہیں کہ جناب آپ پر بد اثرات ہیں یا آپ پر آپ کے کسی دشمن نے بندش کرادی ہے، آپ کے خلاف بڑے سخت سفلی عملیات کرائے گئے ہیں وغیرہ وغیرہ اور ان اثرات کو ختم کرنے کے لیے اب فلاں فلاں کام کرنا ہوں گے۔

لوگ بھی ان باتوں کے عادی ہوچکے ہیں ، وہ جب ہمیں فون کرتے ہیں تو ہم سے بھی ایسی ہی توقع رکھتے ہیں ، اپنے اہم ترین اور مشکل ترین مسائل کے سلسلے میں اکثر ان کا خیال یہ ہوتا ہے کہ نام یا تاریخ پیدائش بتاکر فوراً کوئی تسلی بخش جواب حاصل کیا جاسکتا ہے جب کہ یہ ممکن ہی نہیں ہے ، صرف نام کے ذریعے اتنا ہی معلوم ہوسکتا ہے کہ آپ کی شخصیت اور مزاج کیسا ہے؟آپ کی زندگی کے اہم ترین اور تازہ ترین مسائل کیا ہیں ان پر تفصیلی روشنی نہیں ڈالی جاسکتی جو لوگ نام کے اعداد کے ذریعے اس قسم کی باتیں کرتے ہیں وہ لوگوں کو بے وقوف بنارہے ہیں اور ہوا میں بلا گھما رہے ہیں کہ شاید گیند کو چھولے ۔

جہاں تک علم نجوم کے ذریعے معلومات یا رہنمائی کا تعلق ہے تو ہمارے اکثر نجومی حضرات صرف شمسی برج (Sun Sign) پر انحصار کرتے ہوئے لوگوں کو مشورے دے رہے ہوتے ہیں‘پتھر اور دیگر وظائف وغیرہ تجویز کر رہے ہوتے ہیں اور لوگ بھی اسی کو حقیقی ایسٹرولوجی سمجھتے ہیں مثلاً اکثر لوگ فون پر ہم سے بھی پوچھتے ہیں کہ میری تاریخ پیدائش یکم جنوری ہے اور میرا برج جدی ہے تو آپ بتائیں میرا وقت کیسا چل رہا ہے؟ یا میرا آئندہ سال کیسا گزرے گا؟یا فلاں مسئلے میں مجھے کامیابی ہوگی یا نہیں؟

حقیقت یہ ہے کہ سن سائن ایسٹرولوجی کا رواج مغرب میں سب سے پہلے اخبارات و رسائل میں شروع ہوا اور اس کا مقصد لوگوں کو ان کے مزاج اور شخصیت سے کسی حد تک آگاہ کرنا تھا، بعد ازاں دن ، ہفتہ، مہینہ اور سال کیسا گزرے گا؟ اس کام کے لیے بھی شمسی برج کو بنیاد بناکر ایک سرسری تجزیہ پیش کیا جانے لگا جس کی مثال ایسی ہی ہے کہ کہیں تیر تو کہیں تُکّا۔

دنیا بھر میں اس حوالے سے ہر سال لاکھوں کتابیں شائع ہوتی ہیں اور تقریباً ہر اخبار اور میگزین اسی بنیاد پر لوگوں کو ان کے مستقبل کے بارے میں رہنمائی دیتا ہے ، لوگ اسے نہایت ذوق و شوق کے ساتھ پڑھتے ہیں اور پھر یہ بھی کہتے ہیں کہ ہمیں اس پر یقین نہیں ہے ، صرف تفریحاً نظر ڈال لیتے ہیں ، ممکن ہے بعض لوگ یقین بھی رکھتے ہوں کیوں کہ اندھیرے میں چلائے گئے بعض تیر نشانے پر بھی لگ جاتے ہیں ۔

اگر کسی ایک برج کی بنیاد پر مستقبل کے حوالے سے یا حال کے حوالے سے بات کی جائے تو اس حقیقت کو کیسے نظر انداز کیا جائے کہ یہی برج دنیا بھرمیں لاکھوں افراد کا ہے مثلاً برج جدی ہی کو لے لیں جس کا عرصۂ پیدائش 22 دسمبر سے 20 جنوری تک ہے،اس عرصے میں دنیا بھر میں لاکھوں افراد اس دوران میں پیدا ہوئے ہوں گے اور پیدا ہورہے ہیں، جناب نواز شریف ، ذوالفقار علی بھٹو، بانئ پاکستان محمد علی جناح اور بے شمار مشہور افراد اسی عرصے میں پیدا ہوئے ہیں ، ان کے علاوہ بھی آپ اپنے ارد گرد نظر دوڑائیں تو آپ کے دوستوں اور رشتہ داروں میں یا آفس میں بہت سے لوگ مل جائیں گے جو اس عرصے میں پیدا ہوئے ہوں گے اور ان کا شمسی برج جدی ہے تو کیا صرف اس برج کی بنیاد پر تمام افراد کے حالات زندگی کو اور اُن کی نمایاں خصوصیات کو ایک ہی کھاتے میں ڈال دیا جائے گا؟ دو یا دو سے زیادہ جدی افراد یا ایک ہی برج سے تعلق رکھنے والے ایک سے زیادہ افراد آپ نے اکثر دیکھے ہوں گے اور انہیں اپنی عادت و اطوار اور حالات زندگی میں ایک دوسرے سے بلکل مختلف پایا ہوگا لہٰذا صرف کسی ایک برج کی بنیاد پر کسی کے مسائل کا جائزہ نہیں لیا جا سکتا جو لوگ یہ کر رہے ہیں وہ لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں‘ اگر اسی کا نام ایسٹرولوجی ہے تو اسے ایک اصولی اور سائنٹیفک علم قرار نہیں دیا جاسکتا۔

گزشتہ دنوں امریکا سے ایک خاتون نے ہمیں فون کیا ، وہ کسی معاملے میں مشورہ کرنا چاہتی تھیں اور فون پر فوری جواب کی توقع رکھتی تھیں،ہم نے عرض کیا کہ ہمارا طریق کار یہ نہیں ہے، ہم آپ کے کسی مسئلے کا فوری جواب نہیں دے سکتے جب تک آپ کا دُرست زائچہ تیار کرکے اُس کی اسٹڈی نہ کرلیں۔

شاید انہیں اس جواب کی توقع نہ تھی، اُن کی گفتگو سے اندازہ ہوا کہ یقیناً وہ ایسے لوگوں سے رابطہ کرتی رہی ہیں جو ہر مسئلے کا جواب فون پر ہی دے دیتے ہیں اور انہیں ایسے لوگوں نے خاصا مایوس بھی کیا ہے  فون یا ای میلز کے ذریعے مختصر بات چیت ہو سکتی ہے لیکن کسی کے مسائل اور ان کے حل کے لیے فوری جواب کی توقع نہیں کرنا چاہیے۔

عزیزان من! اپنی طویل ایسٹرولوجیکل پریکٹس کے دوران میں ہمیں جو تجربات حاصل ہوئے، اُن کی تفصیل تو بہت طولانی ہے لیکن حقیقت یہی ہے کہ ہمارے معاشرے میں سب سے زیادہ گمراہی اور جہالت نام نہاد روحانی اسکالرز ، پیر فقیر اور جعلی نجومیوں یا ماہرین جفر نے پھیلائی ہے جس کا سب سے زیادہ شکار ہماری سادہ لوح اور معصوم خواتین ہیں، وہ اپنے حقیقی اور تکلیف دہ مسائل کے سلسلے میں جب ان لوگوں سے رابطہ کرتی ہیں تو اپنی کم علمی اور ناوافقیت کی بنیاد پر اپنے مسائل میں مزید اضافہ کرلیتی ہیں۔

کسی مرد یا خاتون کے انفرادی مسائل اور مشکلات کا جائزہ لینے کے لیے بے شک علم نجوم نہ صرف یہ کہ بھرپور رہنمائی کرتا ہے بلکہ اُن کا معقول حد تک حل بھی پیش کرتا ہے مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ صرف تاریخ پیدائش پر ہی انحصار نہ کیا جائے بلکہ درست وقتِ پیدائش کے مطابق برتھ چارٹ یا وقتی زائچہ یا نکاح کے وقت کا زائچہ تیار کیا جائے اور پھر باریک بینی سے ان خرابیوں کا سراغ لگایا جائے جو اُس وقت کی پیدا کردہ ہیں جب پیدائش ہوئی تھی یا سوال کیا گیا تھا یا نکاح وغیرہ کیا گیا تھا کیوں کہ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ وقت کی اچھائی اور برائی ایک مسلّمہ حقیقت ہے ، ہمارے بعض کم علم لوگ اگرچہ اس کا بھی انکار کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جناب سب دن اللہ کے ہیں ، کوئی اچھا یا کوئی برا نہیں ہوتا حالاں کہ اللہ نے خود اپنی آخری کتاب میں نشان دہی کی ہے کہ ہم نے ایسے وقت میں فلاں قوم پر آندھیاں بھیجیں جو انتہائی نحوست کے دن تھے۔

عام طور پر لوگ وقتِ پیدائش تو کیا اپنی تاریخ پیدائش سے بھی ناواقف ہوتے ہیں، ایسی صورت میں وقتِ سوال کا زائچہ معاون و مددگار ہوتا ہے یا پھر نکاح کی تاریخ اور وقت کی اہمیت سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا مگر یہ تمام کام فوری طور پر انجام نہیں پاسکتا،اس کے لیے کسی بھی ایسٹرولوجرکو کچھ وقت درکار ہوتا ہے، عام طور سے پیدائش کے وقت میں بھی دُرستی کا فقدان نظر آتا ہے اور چند منٹ کے فرق سے پورے برتھ چارٹ کی نوعیت بدل جاتی ہے ، اسے دُرستی کے مزید عمل سے گزارنے کے لیے ایک اچھا ایسٹرولوجر مزید تحقیق کرتا ہے اور جب تک اپنے تیار کیے ہوئے برتھ چارٹ سے مطمئن نہ ہوجائے، آگے قدم نہیں بڑھاتا،ہمارا تجربہ ہے کہ کبھی کبھی دُرست برتھ چارٹ بنانے میں کئی کئی روز لگ جاتے ہیں کیوں کہ بعض لوگ اپنی زندگی کے اہم واقعات کی تاریخیں بھی یاد نہیں رکھتے،انہیں اپنے قدو قامت کے بارے میں بھی کچھ نہیں معلوم ہوتا اور جب ہم ان سے اس بارے میں سوال کرتے ہیں تو وہ حیران ہوتے ہیں، اُن کا خیال تو یہ ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ ہمیں پہلے سے معلوم ہونا چاہیے۔

 یہ تمام گفتگو خاص طور پر اس لیے بھی ضروری تھی کہ لوگ اگر واقعی اپنے بارے میں جاننا چاہتے ہیں اور اپنے مسائل کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں‘ ان کا حل چاہتے ہیں تو انہیں اس علم کو اور اس کے طریق کار کو بھی سمجھنے کی ضرورت ہے‘ اس حوالے سے درست تاریخ پیدائش کے علاوہ وقت پیدائش اور مقام پیدائش کی بھی ضرورت ہوتی ہے جیسا کہ پہلے عرض کیا کہ وقت پیدائش اکثر درست نہیں ہوتا تو اسے درست کرنے کے لیے زندگی کا کوئی اہم واقعہ اور اس کی تاریخ کی ضرورت ہوتی ہے‘ قد قامت بھی اس سلسلے میں رہنمائی کرتا ہے جب ایک درست زائچہ بن جائے تو اس کے بعد ہی درست رہنمائی بھی ممکن ہوتی ہے ورنہ جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ اس سائنسی علم کو بدنام کرنے کا باعث ہے۔

 لال کتاب
گزشتہ دنوں ہی امریکہ سے ہماری ایک بہن نے رابطہ کیا اور بتایا کہ آج کل ہمارے ہاں ”لال کتاب“  کا بڑا چرچا ہے تو آپ اس کے بارے میں بھی کچھ بتائیں کہ یہ کیسی کتاب ہے اور اس کتاب کے علم پر کس قدر بھروسہ کیا جا سکتا ہے؟ کیوں کہ امریکہ میں بعض لوگ اس کتاب کو علم نجوم کی سب سے اہم کتاب قرار دے رہے ہیں اور اس میں جو مسائل کے حل کے لیے طریقے دیے گئے ہیں ‘ وہ مسلمانوں کو بھی تجویز کیے جا رہے ہیں۔

عزیز بہن! برسوں پہلے جب پہلی بار ہم نے ایک صاحب کی زبانی اس کتاب کا نام سنا تو ہمیں بھی بڑا اشتیاق پیدا ہوا ‘ ان صاحب کا کہنا یہ تھا کہ ”لال کتاب علم نجوم کی بائبل ہے“۔

 پاکستان میں ایسی کتابیں آسانی سے دستیاب نہیں ہوتیں‘ انڈیا میں عام ہیں‘خصوصاً بھارتی پنجاب میں اس کتاب کو بہت اہمیت دی جاتی ہے‘ بہر حال ہم نے یہ کتاب حاصل کی مگر جب اس کا مطالعہ کیا تو معلوم ہوا کہ ہر گز یہ علم نجوم کی کتاب نہیں ہے بلکہ در حقیقت اس کا تعلق قدیم ہندوپامسٹری سے ہے اور پامسٹری بھی وہ نہیں جسے سائنٹیفک کہا جا سکے بلکہ ہندوانہ دیو مالائی نظریات پر زیادہ انحصار کیا گیا ہے۔




 بھارت میں علم نجوم‘ پامسٹری‘ علم الاعداد‘ علم النفس اور دیگر اکلٹ سائنسز قدیم زمانے سے مروّج ہیں‘ علم نجوم اور پامسٹری وغیرہ کے حوالے سے پورے بھارت میں بہت سے اسکول آف تھاٹ موجود ہیں جن کے درمیان بے شمار اختلافات موجود ہیں ہم ایک بار مختصراً ان اختلافات کے بارے میں پہلے بھی لکھ چکے ہیں۔

لال کتاب بھی ایک ایسے ہی اسکول آف تھاٹ کی نمائندہ ہے جس کا تعلق پنجابی ہندو اسکول آف تھاٹ سے ہے اس کے مصنف پنڈت گردھاری لال کا تعلق ضلع جالندھر سے تھا  اس کتاب میں مصنف نے ہتھیلی پر موجود ابھاروں اور لکیروں کی مدد سے زائچہ بنانے کے اصول وقواعد اور پھر زائچے کے بارہ گھروں کے حوالے سے احکامات لکھے ہیں گویا یہ ایک طرح کا ہندو فال نامہ ہے اس کے علاوہ اس میں زائچے کی خرابیوں کو دور کرنے کے لیے پوجا پاٹ کے طریقے  بھینٹ دینے کے قواعدیا پتھروں کا استعمال اور جنتر منتر بتائے گئے ہیں جو ظاہر ہے ہندوانہ عقائد کے مطابق ہیں اور مسلمانوں کے لیے ہر گز قابل قبول نہیں ہو سکتے۔

اسی کتاب سے استفادہ کرتے ہوئے جالندھرکا ایک پنڈت خاندان بہت مشہور ہوا 1875ءمیں یہاں سے ایک جنتری بھی شائع ہونا شروع ہوئی جو مفید عالم جنتری کے نام سے مشہور ہے اور آج تک شائع ہو رہی ہے  بہر حال لال کتاب کا فلکیاتی سائنس سے کوئی تعلق نہیں ہے اسے علم نجوم کی کتاب کہنا فلکیاتی سائنس کا مذاق اڑانا ہے  ہماری نظر میں اس کتاب کی علم فلکیات کے تناظر میں کوئی اہمیت نہیں ہے  اسے محض ایک ایسا فال نامہ کہا جا سکتا ہے جو ہتھیلی کے ابھاروں سے منسوب سیارگان کی بنیاد پر تیار کیا جاتا ہے۔

وقت گزرنے کے ساتھ مفید عالم جنتری میں بھی بہت سی تبدیلیاں آئیں اور پامسٹری کے اصولوں کو جو اس کتاب میں بیان کیے گئے ہیں ترک کر کے علم نجوم کے بنیادی طریقے پر زائچہ بنانے کا طریقہ اختیار کیا گیا ہے لیکن زائچہ پڑھنے کے لیے اسی کتاب کے قدیم ہندو عقائد پر مبنی مواد سے مدد لی جاتی ہے اور باقی تمام امور میں ہندوانہ عقائد کی پیروی کی جاتی ہے‘ ممکن ہے امریکہ میں کچھ بھارتی نجومی اس کتاب کے اصولوں کے مطابق پریکٹس کرتے ہوں لیکن جیسا کہ ہم نے عرض کیا کہ یہ کتاب ہماری نظر میں ہرگز معیاری اور مستند نہیں ہے باقی انڈیا میں بھی اسے کوئی اہمیت نہیں دی جاتی اور انڈیا کے معتبر اور مستند ماہرین نجوم بھی اسے نظر انداز کرتے ہیں۔

شرف و ہبوطِ قمر
گزشتہ کالم میں قمر کے شرف و ہبوط کے اوقات کنیڈا اور امریکا کے وقت کے مطابق شائع ہوئے تھے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے مضامین کنیڈا اور امریکا میں بھی شائع ہوتے ہیں لہٰذا وہاں کے وقت کے مطابق شرف و ہبوط کا وقت غلطی سے یہاں شامل ہوگیا ، اس غلطی پر ہم اپنے قارئین سے معذرت خواہ ہیں اور دسمبر میں شرفِ قمر اور قمر در عقرب کا وقت پاکستان ٹائم کے مطابق دوبارہ دے رہے ہیں۔

شرفِ قمر
قمر اس ماہ 3 دسمبر کو 01:47 pm سے 03:32 pm تک درجہ ءشرف پر ہوگا، اس کے علاوہ اسی مہینے میں 30 دسمبر کو دوبارہ 07:32 pm سے 09:18 pm تک درجہ ءشرف پر آئے گا۔

قمر در عقرب
اپنے ہبوط کے برج عقرب میں قمر کا داخلہ اس ماہ 17 دسمبر کو شام 07:52 pm پر ہوگا اور ہفتہ 20 دسمبر قبل طلوع آفتاب 02:55 am تک قمر برج عقرب میں رہے گا۔اس دوران میں اپنے درجہ ءہبوط پر 17 دسمبر ہی کو رات 11:42 pm سے 18 دسمبر 01:34 am تک ہوگا۔

آیئے اپنے سوالات اور ان کے جوابات کی طرف

صحت و روزگار
ایم ٹی  کراچی سے اپنی صحت اور روزگار کے بارے میں رہنمائی چاہتے ہیں ، عزیزم! آپ کا پیدائشی برج عقرب اور قمری برج ثور ہے زائچے کی مجموعی صورت حال اطمینان بخش نہیں ہے   اکثر سیارگان کمزوری کی حالت میں ہیں لیکن اُس سے بھی زیادہ خرابی کی بات یہ ہے کہ زائچے کے اہم گھر متاثر ہیں جن کی وجہ سے روزگار، گھریلو معاملات، صحت، کاروبارکی صورت حال خراب ہے اور آئندہ بھی یہ صورت حال برقرار رہے گی،اس خرابی کو دور کرنے کے لیے آپ کو مستقل بنیادوں پر ہفتہ اور منگل کو اپنا صدقہ دینا چاہیے ہفتے کے روز زیادہ عمر کے افراد یا معذور افراد کی مدد کیا کریں اور منگل کے روز چیل کوؤں یا آوارہ کتوں کو خوراک ڈالا کریں،آپ کے لیے ایک اہم صدقہ یہ ہے کہ منگل کے روز ایسے لوگوں کی مدد اور خدمت کیا کریں جو مجذوب ہوں یعنی اپنے ہوش و حواس سے بے گانہ رہتے ہوں۔

گزشتہ تقریباً ڈھائی سال سے سیارہ زحل آپ کے زائچے کے بارھویں گھر میں راہو کے ہمراہ رہا ہے لہٰذا اخراجات کی زیادتی ، بیماری اور دواؤں کے اخراجات ، اسپتال وغیرہ کے مسائل رہے ہوں گے، اس سال زحل کی اس پوزیشن سے جان چھوٹ جائے گی اور مشتری بھی زائچے میں بہتر پوزیشن میں آگیا ہے لیکن صحت کے معاملات میں فی الحال زیادہ بہتری کا امکان نہیں ہے کیوں کہ 4 جون 2015 تک چھٹے گھر کے مالک کا دور چل رہا ہے، منگل کا صدقہ اس معاملے میں مددگار ثابت ہوگا، آپ کو چاہیے کہ ذاتی کاروبار کے بجائے کوئی جاب وغیرہ کریں ، اگر ذاتی کاروبار شروع کرنا چاہیں تو فی الحال چھوٹی سطح پر شروع کریں ، کوئی بڑا رسک نہ لیں، آپ کے لیے لوح مشتری، روبی اور فیروزہ فائدہ بخش ثابت ہوں گے۔

نقصان اور قرضہ
ایم این حیدرآباد سے لکھتے ہیں  پہلے والد صاحب کے ساتھ کاروبار میں ساتھ رہا پھر اپنا کاروبار شروع کیا، پہلی دکان ختم ہوئی، مقروض ہوگیا پھر دوسری دکان بنائی وہ بھی نہ چل سکی۔تیسری دکان کو کامیاب تو نہیں کہہ سکتا لیکن گزارا ہورہا تھا،اس سال اپریل میں مالک مکان نے دکان خالی کروالی،زبردست نقصان ہوا اور مقروض ہوگیا ہوں،کچھ دوسرے کام بھی کرنے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہیں ملی،میرے ساتھ کیا مسئلہ ہے؟مہربانی کرکے رہنمائی فرمائیں؟

جواب : آپ کا شمسی برج سرطان اور پیدائشی برج سنبلہ ہے جب کہ قمر اپنے ہبوط کے برج عقرب میں ہے،چوں کہ یہ آپ کے زائچے میں فائدوں کے گھر کا مالک ہے اور ہبوط یافتہ ہے لہٰذا کاروبار میں ہمیشہ نقصان کا خطرہ رہے گا،مزید یہ کہ چھٹے بیماری اور قرضے کا حاکم زحل آپ کے پیدائشی برج سنبلہ میں ہے اور بری طرح آپ کو متاثر کر رہا ہے لہٰذا قرضوں اور بیماریوں کے مسائل پریشان کرتے رہیں گے ، آپ کا اپنا ستارہ عطارد ہے ، یہ بھی کمزور ہے لیکن زائچے میں اچھی جگہ ہے ، بہت اچھی بات یہ ہے کہ مشتری اور زہرہ بھی اچھی جگہ ہیں اور طاقت ور پوزیشن رکھتے ہیں جن کی وجہ سے آپ کا گزاراہ بہر حال چلتا رہے گا،اس سال آپ کے زائچے میں قمر کا دور اصغر جاری تھا جب آپ سے دکان خالی کرائی گئی اور نقصانات ہوئے، یہ ہبوط یافتہ قمر کی نحوست کا اثر ہے۔اسے ختم کرنے کے لیے برکاتی انگوٹھی پہننا چاہیے، اس کے علاوہ آپ کو زمرد یا فیروزہ بھی پہننا چاہیے، پابندی سے ہفتے کے روز اپنا صدقہ دیا کریں، کسی بوڑھے ، بیمار یا معذور کی مدد کیا کریں، اتوار کے روز کسی غریب بچوں والے کی مدد کریں اور منگل کے روز سُرخ رنگ کی چیزوں کا صدقہ دیا کریں ، یہ تینوں صدقے اگر آپ زندگی بھر پابندی سے دیتے رہیں تو یقیناً آپ کو زیادہ مسائل کا سامنا نہیں ہوگا، برکاتی انگوٹھی قمر در عقرب کی نحوست کو ختم کردے گی،اچھی کوالٹی کا زمرد بہت مہنگا ہے لہٰذا فیروزہ ایسے وقت میں پہنیں جب آپ کا ستارہ عطارد اچھی اور طاقت ور پوزیشن میں ہو، انشاءاللہ حالات میں بہتری آئے گی ، آخری بات یہ کہ کم از کم 31 اکتوبر 2015 ءتک ذاتی کاروبار کرنے کی کوشش نہ کریں ورنہ نقصان ہوگا،فی الحال جاب کرتے رہیں۔

ایس ایف این  نیویارک :آپ کی فرمائش پر جواب تفصیل کے ساتھ اخبار میں دیا جا رہا ہے آپ کا سن سائن ثور ہے لیکن برتھ سائن عقرب ہے کیوں کہ آپ کی پیدائش شام کے وقت ہوئی ہے  اس اعتبار سے آپ کا ستارہ ڈائنامک مریخ ہے  آپ خاصی پرجوش اور شدت پسندانہ رحجانات کی مالک ہیں زندگی میں جو کچھ بھی حاصل کرنا چاہیں  کر سکتیں ہیں‘ ابتدائی تعلیم میں صحت کے مسائل کی وجہ سے آپ کو پریشانی کا سامنا رہا ہوگا لیکن کالج لائف میں آپ کا تعلیمی کیرئر شاندار ہے  آپ یقیناً کسی شعبے میں اسپیشلائزیشن کر سکتیں ہیں میڈیکل کاشعبہ آپ کے لیے مناسب ہے آپ کی شادی لو میرج ہو سکتی ہے محبت کے معاملا ت میں آپ انتہا پسندانہ نظریات کی حامل ہیں  بہر حال ابھی شادی کا دور دور تک امکان نہیں ہے آپ کی والدہ اگر اس حوالے سے پریشان ہیں تو یہ ایک معمول کی بات ہے لڑکیاں جوانی کی دہلیز پر قدم رکھ دیں تو والدین کو ان کی شادی کی فکر ہوجاتی ہے  بہتر ہوگا کہ پہلے اپنی تعلیم مکمل کریں 2018 انشأاللہ شادی کا سال ہوگا آپ کا لکی اسٹون پرل، روبی اور نیلم ہے، اپنا صدقہ جمعہ کے روز اور منگل کے روز دیا کریں۔

غم روز گار
 اے اے بٹ کراچی : تعلیم کی کمی ہر صورت میں زندگی کے مسائل میں اضافے کا باعث بنتی ہے ہماری بات کا ہر گز یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ نے اپنی تعلیم مکمل کیوں نہیں کی اس کی وجوہات خواہ کچھ بھی رہی ہوں بہر حال آج آپ ٹیکسی چلانے پر مجبور ہیں آپ کا زائچہ اتنا کمزور نہیں ہے کہ آپ ترقی نہ کر سکیں آپ کا پیدائشی برج یعنی برتھ سائن جوزا ہے جو کسی ایک پروفیشن میں مستقل مزاجی سے جمے رہنے اور مسلسل کام کرتے رہنے کی نفی کرتا ہے یہی خرابی تعلیمی زمانے میں مسئلہ بنی ہوگی اور بعد میں کیریئر کے معاملات کو بھی ڈسٹرب کیا ہوگا  ہمارا مشورہ ہے کہ آپ سیلز مین شپ سے متعلق کوئی کام شروع کریں تو زیادہ ترقی کریں گے  یہ کام خواہ چھوٹے پیمانے پر ہو یا کسی کے ساتھ شراکت میں  آپ کے امیگریشن سے متعلق مسائل فی الحال حل ہوتے نظر نہیں آ رہے اس کے لیے آپ کو اپریل 2017 تک انتظار کرنا ہوگا پابندی سے ہفتہ اور منگل کو اپنا صدقہ دیا کریں آپ کے لیے لکی اسٹون ایمرلڈ یافیروزہ ہے۔

 ایس ایم اے زیدی  جگہ نامعلوم  :آپ نے اپنے شمسی   پیدائشی اور قمری سائن کے بارے میں معلوم کیا ہے اور ترقی کے حوالے سے فکر مند ہیں آپ کا سن سائن میزان  برتھ سائن قوس جبکہ مون سائن جمینی ہے  اہمیت برتھ سائن کی زیادہ ہے  اس اعتبار سے آپ کا ستارہ مشتری ہے جو خوش قسمتی کا ستارہ کہلاتا ہے لیکن یہ زائچے میں کچھ نحس اثرات کا شکار ہے جس کی وجہ سے ترقی کے معاملات میں رکاوٹ ہے۔   آپ کو یلو سفائر تقریباً 5کیرٹ وزن میں پہننا چاہیے اور اس وقت جب سیارہ مشتری طاقت ور پوزیشن میں ہو  اس کا امکان فروری میں ہوگا  باقی آپ کا بیرون ملک قسمت آزمائی کا فیصلہ بالکل درست ہے۔

کثرتِ سوالات
علی عامر کراچی : عزیزم! آپ نے جو سوالات کیے ہیں اگر اُن کے مختصر جواب بھی دیے جائیں تو آدھا کالم اُن کی نذر ہوجائے گا ، ہم پہلے بھی لکھ چکے ہیں کہ کسی ایک سوال کی حد تک بات ٹھیک ہے لیکن جب زندگی کے ہر پہلو پر مشورہ کرنا ہو اور رہنمائی درکار ہو تو براہِ راست ملاقات کرنا چاہیے یا اپنا مکمل زائچہ بنوانا چاہیے تاکہ علیحدہ سے خط  سے کے ذریعے تفصیلی جواب روانہ کیا جائے، اس کے لیے آپ کو ہماری مقررہ فیس بھی ادا کرنا ہوگی۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں