ہفتہ، 27 جنوری، 2018

فروری کے مہینے کا فلکیاتی جائزہ،ایک تیز رفتار مہینہ

ملک میں سیاسی اور صحافتی سرگرمیاں اپنے عروج پر رہیں گی
نئے سال 2018 ءکا پہلا مہینہ ختم ہورہا ہے،نئے سال کے حوالے سے ہم نے اپنے فلکیاتی تجزیے میں عرض کیا تھا ”جنوری کا مہینہ پاکستان کے لیے ایک مشکل مہینہ ثابت ہوسکتا ہے“ چناں چہ پورا مہینہ ہی جس انداز میں گزرا ہے، وہ بیان کرنے کی ضرورت نہیں ہے،ہم نے نشان دہی کی تھی کہ ”راہو کیتو کی نئی پوزیشن اس حوالے سے خاصی معنی خیز ہے، راہو زائچے کے تیسرے گھر میں رہتے ہوئے پیدائشی عطارد سے ناظر ہے، یہ صورت حال پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا اور سوشل میڈیا کو مادر پدر آزاد کرتی نظر آتی ہے“ مزید اس اندیشے کا بھی اظہار کیا تھا ”عطارد زائچے کے پانچویں گھر کا حاکم ہے، جس کا تعلق انٹرٹینمنٹ، شعور، انعامی اسکیموں، اعلیٰ تعلیم اور بچوں کے معاملات سے ہے لہٰذا راہو کی نظر ان معاملات پر بھی اثر انداز ہوگی“
اسی مہینے میں بچوں پر تشدد اور ظلم و زیادتی میں اضافہ ہوا، زینب کیس میڈیا اور سوشل میڈیا کی خصوصی توجہ کا باعث رہا، اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے چیف جسٹس صاحب نے خصوصی نوٹس لیا، قصہ مختصر یہ کہ جنوری خاصا ہنگامہ خیز مہینہ ثابت ہوا، فروری کا آغاز ہوا چاہتا ہے اور اس سے پہلے ہی 31 جنوری کو چاند گہن زائچہ ءپاکستان کے تیسرے گھر میں لگ رہا ہے،اس کا مطلب یہ ہے کہ فروری کا مہینہ رواں صورت حال میں مزید تیزی لائے گا، نئے فیصلے اور اقدام دیکھنے میں آئیں گے،حکومت کو اور دیگر حکومتی اداروں کو زیادہ فعال کردار ادا کرتے ہوئے دیکھیں گے،وزیراعظم اور ان کی کابینہ بدستور ایک دباو ¿ کی کیفیت میں رہے گی، صوبائی حکومتیں بھی بہتر کارکردگی دکھانے میں ناکام رہےں گی،کسی صوبائی حکومت یا صوبائی وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد یا اسمبلی ٹوٹنے کا امکان پیدا ہوسکتا ہے جیسا کہ ابھی بلوچستان میں ہوا۔
16 فروری کو سورج گہن پاکستان کے زائچے میں دسویں گھر میں لگے گا اور صوبائی حکومتوں کے بارھویں گھر میں،یہ صورت حال بھی تشویش ناک ہے،گویا وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں پر خطرے کی تلوار فروری میں بھی لٹکتی رہے گی۔
سال 2018 ءکی فلکیاتی صورت حال پر روشنی ڈالتے ہوئے ہم نے اس سال کو ”دھلائی، صفائی اور لڑائی کا سال“ قرار دیا ہے،سال کا آغاز ہی ہمارے اندازوں کی تائید کر رہا ہے،جس تیزی سے اعلیٰ عدلیہ دھلائی صفائی کے کاموں پر توجہ دے رہی ہے،وہ یقیناً قابل تحسین ہے،عوام کے بنیادی مسائل عدلیہ کے پیش نظر ہےں جن میں پانی، تعلیم، صحت جیسے امور نمایاں ہیں،ہمارے چیف جسٹس محترم ثاقب نثار صاحب ہفتہ اتوار کی چھٹی بھی ختم کرکے مسلسل کام کر رہے ہیں، یہ بڑی ہی خوش آئند بات ہے،کم از کم ملک کا کوئی ادارہ تو اپنی ذمے داریوں کو محسوس کر رہا ہے لیکن یہ ساری صورت حال ہماری سیاسی اشرافیہ کے لیے ناپسندیدہ ہے،ن لیگ اور خصوصاً میاں صاحب تو بہت سخت الفاظ میں عدلیہ پر تنقید کر رہے ہیں،پیپلز پارٹی بھی اس صورت حال سے خوش نہیں ہے،سیاسی مافیا کے زرخرید صحافی اور وکلا حضرات بھی حق نمک ادا کر رہے ہیں لیکن جوابی طور پر ملک و قوم کا حقیقی درد رکھنے والے بھی کم نہیں ہےں،گویا پاکستان ایک ایسے دور سے گزر رہا ہے جہاں ہر سطح پر ایک محاذ آرائی جاری ہے، اندرونی طور پر بھی اور بیرونی طور پر بھی اور یہی پاکستان کے زائچے میں جاری چھٹے گھر کے حاکم سیارہ زہرہ کے دور اصغر اور مشتری کے دور اکبر کا ثمرہ ہے ، زہرہ کا دور تو 2019 ءتک جاری رہے گا تو کیا یہ پورا سال ایسی ہی معرکہ آرائی میں گزرے گا؟ 
دام ہر موج میں ہے حلقہ ءصدکامِ نہنگ
دیکھیں کیا گزرے ہیں قطرے پہ گوہر ہونے تک
فروری کے ستارے
سیارہ شمس ہوائی برج دلو میں حرکت کر رہا ہے،18 فروری کو آبی برج حوت میں داخل ہوگا، منشی ءفلک سیارہ عطارد بھی برج دلو میں حرکت کر رہا ہے اور 18 فروری کو اپنے برج ہبوط میں داخل ہوگا، برج حوت میں عطارد کی پوزیشن انتہائی کمزور اور ناقص ہوتی ہے،اس دوران میں دستاویزات کی تیاری یا کسی اہم معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے محتاط رہیں، عطارد اس برج میں 6 مارچ تک رہے گا۔
توازن اور ہم آہنگی کا ستارہ زہرہ برج دلو میں حرکت کر رہا ہے اور 11 فروری کو اپنے شرف کے برج حوت میں داخل ہوگا، 3 مارچ کو درجہ ءشرف پر پہنچے گا، اس وقت کا ماہرین جفر سال بھر انتظار کرتے ہیں کیوں کہ یہ تسخیر کی قوت رکھتا ہے، اس وقت محبت، دوستی اور شادی جیسے معاملات کے لیے نقش و طلسم تیار کیے جاتے ہیں، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جن کی شادی میں رکاوٹ ہو یا ازدواجی زندگی میں مسائل ہوں۔
سیارہ مریخ برج قوس میں حرکت کررہا ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں رہے گا، سیارہ مشتری برج عقرب میں اور سیارہ زحل پورا مہینہ برج جدی میں حرکت کریں گے،یورینس برج حمل میں جب کہ نیپچون برج حوت میں اور پلوٹو برج جدی میں اپنا سفر جاری رکھیں گے،راس اور ذنب بالترتیب برج اسد اور دلو میں حرکت کریں گے،14 جنوری سے راس و ذنب اسٹیشنری پوزیشن پر آچکے ہیں جو مارچ تک جاری رہے گی،اس پوزیشن میں راس و ذنب کے غیر معمولی اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔
نظرات و اثرات سیارگان
فروری میں اہم سیارگان کے درمیان تشکیل پانے والے زاویے مثبت اور منفی دونوں طرح کے اثرات ظاہر کر رہے ہیں،اس ماہ میں تربیع کا منفی زاویہ 5 بار قائم ہوگا، جب کہ مقابلے کا منفی زاویہ کوئی نہیں ہے،تثلیث کا سعد زاویہ صرف ایک ہے جب کہ تسدیس کے سعد زاویے 7 ہیں،3 قرانات ہوں گے، ان نظرات کی تفصیل درج ذیل ہے۔
3 فروری: زہرہ اور مشتری کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ قائم ہوگا، یہ زاویہ اختلافات کو بڑھاوا دیتا ہے،خصوصاً عورت و مرد کے درمیان عدم موافقت اور اختلاف رائے پیدا ہوتا ہے،بعض اوقات قانونی مسائل بھی دیکھنے میں آتے ہیں،ملکی صورت حال میں یہ نظر آئینی و قانونی امور میں عدم توازن کا باعث ہوتی ہے،عدلیہ، فوج اور سول بیوروکریسی کی ذمے داریوں میں اضافہ ہوتا ہے۔
7 فروری: عطارد اور یورینس کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ بہتر معلومات کا ذریعہ بنتا ہے،نئے انکشافات ہوتے ہیں،نئی ایجادات سامنے آتی ہیں، خصوصاً الیکٹرونکس سے متعلق نئی پروڈکٹس متعارف ہوتی ہیں، می ©ڈیا کی کارکردگی غیر معمولی ہوتی ہے،عام افراد کے لیے یہ وقت کسی بڑی تبدیلی یا کسی نئے آغاز کے لیے بہتر ثابت ہوتا ہے،سفر کے امکانات پیدا ہوتے ہیں یا اچانک کوئی سفر سامنے آتا ہے،ضروری معلومات کا حصول آسان ہوجاتا ہے۔
اسی تاریخ کو عطارد اور نیپچون کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ قائم ہوگا، یہ وقت تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ لاتا ہے لہٰذا ایسے کاموں کی انجام دہی فائدہ مند ہوتی ہے جس میں آرٹسٹک ٹیلنٹ کی ضرورت ہو، پیچیدہ اور مشکل ترین مسائل کے حل میں مدد ملتی ہے، نت نئی راہیں کھلتی ہیں۔
11 فروری: شمس اور مشتری کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ حکومت اور عدلیہ کے درمیان اختلاف رائے یا تنازعات لاتا ہے،گورنمنٹ نئے آرڈیننس جاری کرتی ہے جو ناپسندیدہ ہوسکتے ہیں، عام افراد کو اس دوران میں قانونی مسائل سے بچنے کی ضرورت ہوتی ہے،مقدمات میں فیصلے خلاف آسکتے ہیں لہٰذا اس وقت کو ٹالنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
14 فروری: عطارد اور مشتری کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ کاموں میں رکاوٹ لاتا ہے،سفر ملتوی ہوتے ہیں یا کوئی پیچیدگی پیدا ہوتی ہے،اس وقت انٹرویو نہیں دینا چاہیے ورنہ نتائج توقع کے خلاف آسکتے ہیں، اپنے مالی معاملات اور حسابات کو چیک کرنا چاہیے، کوئی کمزوری یا غلطی آئندہ کے لیے مسئلہ بن سکتی ہے۔
اسی تاریخ کو شمس اور یورینس کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ ہوگا، اس وقت گورنمنٹ سے مثبت اقدام یا فیصلوں کی امید رکھنا چاہیے،جدید ترقیاتی امور میں بہتر فی ©صلے ہوتے ہیں، آئی ٹی یا انٹرنیٹ سے متعلق انڈسٹری کے لیے بہتر فیصلے سامنے آسکتے ہیں،عام افراد کو ضروری معلومات کے حصول میں اور الجھے ہوئے معاملات کو سلجھانے میں مدد مل سکتی ہے، غیر متوقع طور پر ان کے کام ہوسکتے ہیں جب کہ وہ ناامید ہورہے ہوں۔
15 فروری: عطارد اور یورینس کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ مزید اہمیت کا حامل ہے لیکن خیال رہے کہ عطارد اس وقت غروب حالت میں ہوگا لہٰذا سفر یا ضروری معلومات کے حصول میں محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی،اس وقت آپ کوئی غلطی بھی کرسکتے ہیں،کسی بدگمانی کا شکار ہوسکتے ہیں،الیکٹرونکس میڈیا میں افواہیں یا غلط خبریں سامنے آسکتی ہیں، بہر حال اپنے معاملات میں یا حالات میں تبدیلی کے لیے کوئی فیصلہ کرنا یا قدم اٹھانا اس وقت ممکن ہوتا ہے لیکن آنکھیں بند کرکے اور دوسروں پر بھروسا کرکے یہ کام نہ کریں۔
16 فروری: عطارد اور مشتری کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ اگرچہ فائدہ مند ہے لیکن بہت زیادہ نہیں ہے،کام ہوں گے مگر ادھورے ہوسکتے ہیں یا ان کاموں سے آپ مکمل طور پر مطمئن نہیں ہوں گے۔
17 فروری: مریخ اور نیپچون کے درمیان تربیع کا نحس ترین زاویہ قائم ہوگا، پاکستان کے زائچے کے مطابق یہ نظر جرائم میں اضافہ لاسکتی ہے،چوریاں ڈکیتیاں اور قتل و غارت اس نظر کا شاخسانہ ہوسکتا ہے،عام لوگوں کو اس وقت محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی اور غیر ضروری سرگرمیوں یا دلچسپیوں سے خود کو دور رکھنا ہوگا۔
اسی تاریخ کو شمس و عطارد کے درمیان قران کا زاویہ بھی ایک نحس نظر ہے،یہ وقت سفر اور ضروری معلومات کے حصول میں رکاوٹ کا باعث ہوتا ہے، اس وقت لوگوں سے رابطے میں مشکلات پیش آتی ہیں،تحریری اور تقریری کاموں میں رکاوٹ یا دشواری پیش آتی ہے۔
21 فروری: عطارد اور نیپچون کا قران اگرچہ ایک سعد نظر ہے لیکن عطارد کی کمزور پوزیشن سعادت افزا نہیں ہے،یہ وقت ڈپریشن اور مایوسی لاسکتا ہے،افواہیں پھیلتی ہیں، اہم کاموں میں بھول چوک ہوتی ہے،لوگ اپنا وقت غیر ضروری فضول مصروفیات میں ضائع کرتے ہیں۔
22 فروری: عطارد اور زحل کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ قائم ہوگا، یہ وقت مستقبل کی پلاننگ کے لیے بہتر ہے،نئے معاہدات کیے جاسکتے ہیں،اس وقت مہلک بیماریوں سے نجات کے لیے کوشش کرنا چاہیے،اس سلسلے میں روحانی عملیات بھی اس وقت مفید ثابت ہوتے ہیں۔
25 فروری: عطارد اور مریخ کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ حادثات کی نشان دہی کرتا ہے،بچوں سے متعلق حادثات اور سانحات کا اندیشہ رہتا ہے،غصے اور اشتعال کی فضا پیدا ہوتی ہے،ڈرائیونگ کرتے ہوئے محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی، میڈیا میں سنسنی خیز خبریں نشر ہوتی ہیں۔
اسی تاریخ کو عطارد اور نیپچون کے درمیان قران بھی ہوگا، یہ بھی ذہنی انتشار اور پریشانی لانے والی نظر ہے،اس وقت اہم معاملات میں فیصلے نہ کریں،اس وقت کو گزر جانے دیں، تعلیمی سرگرمیوں میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے،لوگوں پر آنکھ بند کرکے بھروسا نہ کریں، وہ نامناسب مشورہ دے سکتے ہیں یا غلط رہنمائی کرسکتے ہیں،چوریاں اور فراڈ کی وارداتیں بڑھ سکتی ہیں۔
اسی تاریخ کو شمس اور زحل کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ گورنمنٹ کے مثبت اقدام یا فیصلوں کی نشان دہی کرتا ہے،عام افراد اس وقت رہائش یا پراپرٹی سے متعلق مسائل کے حل کے لیے کوشش کرسکتے ہیں،پراپرٹی کی خریدوفروخت کے لیے بھی اچھا وقت ہوگا۔
27 فروری: زہرہ اور پلوٹو کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ جذبات میں جوش اور ولولہ پیدا کرتا ہے، خصوصاً رومانی تعلقات میں ہم زیادہ سرگرم اور پرجوش ہوسکتے ہیں، عورت و مرد کے باہمی تعلقات میں گرم جوشی پیدا ہوتی ہے اور تنازعات کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
قمر در عقرب
پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق قمر اپنے ہبوط کے برج عقرب میں اس ماہ 6 فروری کو 12:41 pm سے 02:34 pm تک رہے گا، یہ وقت انتہائی نحوست کا ہے،اس وقت کسی بھی قسم کی بندش ، بیماریوں یا بری عادتوں سے نجات کے لیے نقش و وظائف کیے جاسکتے ہیں، گہن کے موقع پر جو عملیات دیے گئے ہیں وہ بھی اس وقت انجام دیے جاسکتے ہیں۔
لندن جی ایم ٹی ٹائم کے مطابق قمر در عقرب کا وقت 6 فروری کو 07:41 am پر شروع ہوگا اور 09:34 am تک رہے گا، دیگر ممالک اور شہروں کے لوگ لندن ٹائم سے اپنے ملک یا شہر کا فرق نفی یا جمع کرکے اس ٹائم کو درست کرسکتے ہیں۔
بچوں کا رونا
چھوٹے بچے بعض اوقات بلا کسی خاص وجہ یا بیماری کے بے تحاشاروتے ہیں،اکثر تو اس کی وجہ ان کی کوئی جسمانی تکلیف ہوتی ہے مثلاً ریاحی تکالیف، پیٹ میں درد وغیرہ ، اس صورت میں معقول علاج ہونا چاہیے، بعض اوقات نظربد کی وجہ سے بھی ایسا ہوتا ہے، بہر حال درج ذیل نقش کسی سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے لکھ کر بچے کے گلے میں ڈالنا مفید ثابت ہوگا، یہ کام دیے گئے قمر در عقرب یا چاند ، سورج گہن میں بھی کیا جاسکتا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔ ط ط ط ط ط ط ط ہی ہی ہی ہی ہی ہی ہی قدوس قدوس قدوس قدوس قدوس قدوس قدوس برحمتک یا ارحم الرحمین۔
شرف قمر
پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق اس ماہ قمر برج ثور میں 21 فروری کو 03:47 am پر درجہءشرف پر ہوگا اور 05:36 am تک رہے گا، یہ سعد اور موافق وقت ہے، اس وقت نیک اعمال کرنے چاہئیں، چوں کہ شرف قمر کا یہ وقت عروج ماہ میں ہوگا لہٰذا زیادہ مو ¿ثر ثابت ہوگا، اس وقت میں لوح قمر نورانی اور برکاتی انگوٹھی بھی تیار کی جاسکتی ہے، یاد رہے کہ برکاتی انگوٹھی آمدن میں اضافے کے لیے پہنی جاتی ہے، یہ انگوٹھی پہننے والے کا ہاتھ کبھی خالی نہیں رہتا، ہر مہینے اس وقت کے حوالے سے بسم اللہ الرحمن الرحیم اور اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم کا وظیفہ بھی ہم دیتے رہے ہیں، وہ بھی اس وقت میں کرسکتے ہیں۔
عمل برائے ہرمقصد
کوئی بھی مشکل یا مہم درپیش ہو تو یہ عمل کام دیتا ہے، عروج ماہ میں کسی بھی نوچندے جمعرات یا جمعہ ، اتوار یا پیر سے شروع کیا جاسکتا ہے لیکن شرف قمر میں کیا جائے تو زیادہ مو ¿ثر ثابت ہوسکتا ہے،اس عمل کی مدت 12 دن ہے۔
یا بدیعُ العَجائب بِالخیر یا بَدیعُ
روزانہ 800 مرتبہ اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھیں اور اللہ سے اپنے مقصد کے لیے عاجزی و انکساری کے ساتھ دعا کریں،اگر ایک مہینے میں کامیابی نہ ملے تو اس عمل کو ہر ماہ شرف قمر میں یا عروج ماہ کے مذکورہ دنوں میں تین ماہ تک جاری رکھیں، انشاءاللہ یقینی کامیابی ملے گی، ہر گز دل میں کوئی مایوسی اور بداعتمادی نہ لائیں، ساتھ ہی حسب توفیق صدقہ و خیرات بھی کرتے رہیں۔
برائے کُند ذہنی
بعض بچے کُند ذہن ہوتے ہیں اور انہیں تعلیمی معاملات میں خاصی دشواری کا سامنا رہتا ہے، جو کچھ پڑھتے ہیں ، یاد نہیں ہوتا، ایسے بچوں کے لیے درج ذیل عمل کریں۔
نوچندے بدھ کے روز یا شرف قمر میں یہ عمل کیا جائے، اس کے علاوہ شرف عطارد یا اوج عطار دمیں شروع کیا جاسکتا ہے۔
پاک پانی پر بسم اللہ الرحمن الرحیم 786 مرتبہ پڑھ کر دم کریں اور چالیس روز تک یہ پانی ایک چمچا روز نہار منہ اور شام کو عصر و مغرب کے درمیان پلادیا کریں، انشاءاللہ کچھ دن بعد ہی ذہنی کُشادگی پیدا ہونے لگے گی اور سبق یاد ہونے لگے گا، پانی ختم ہونے لگے اور بوتل میں تھوڑا سا رہ جائے تو مزید پاک پانی سے بوتل بھرلیں اور استعمال جاری رکھیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں