پیر، 30 جنوری، 2017

فروری کی فلکیاتی پوزیشن، ایک تیز رفتار مہینہ

سال کے پہلے چاند اور سورج گہن، نئی تبدیلیوں کے اشارے
نئے سال کے سب سے چھوٹے مہینے کا آغاز ہورہا ہے اور اس مہینے کی نہایت اہم فلکیاتی تبدیلی یہ ہے کہ سیارہ زحل تقریباً 2 سال بعد اپنا برج تبدیل کرکے نئے گھر میں آچکا ہے، نیا گھر پاکستان کے زائچے کا آٹھواں خانہ ہے جسے مصیبت کا گھر بھی کہا جاتا ہے، زائچہ ءپاکستان میں سیارہ زحل کا تعلق وزیراعظم اور کابینہ سے ہے لہٰذا زحل کی یہ پوزیشن وزیراعظم اور کابینہ کے لیے خوش کن نہیں ہے،اس سال سیارہ زحل تقریباً پورا سال ہی کمزور پوزیشن میں رہے گا، مزید یہ کہ سال کا کچھ حصہ یعنی فروری تا جون زائچے کے آٹھویں گھر میں ہوگا اور یہی عرصہ وزیراعظم اور ان کی حکومت کے لیے نت نئے مسائل اور مشکلات لائے گا، جون کے بعد زحل واپس زائچے کے ساتویں گھر میں آجائے گا اور نومبر تک اسی گھر میں رہے گا مگر نومبر کے بعد پھر دوبارہ تقریباً دو سوا دو سال کے لیے آٹھویں گھر میں چلا جائے گا، اس صورت حال کا نتیجہ یہ ہوگا کہ آنے والے سالوں میں کوئی حکمران بھی سکون و اطمینان سے حکومت نہیں کرسکے گا،اسے آئے روز نت نئے مسائل اور مصائب کا سامنا کرنا پڑے گا۔
فروری کے مہینے میں سیارہ زحل کے علاوہ دیگر سیارگان کی پوزیشن زائچے میں بہتر ہے،البتہ بعض اہم سیارگان کی اسٹیشنری پوزیشن حالات میں تناو ¿ اور کشیدگی لانے کا باعث ہوسکتی ہے، یہ تناو ¿ اور کشیدگی اگرچہ پہلے ہی سے موجود ہے جس کی وجہ تحریک انصاف اور ن لیگ کے درمیان جاری محاذ آرائی ہے، اگرچہ دونوں پارٹیاں سپریم کورٹ میں حاضر ہیں لیکن کورٹ سے باہر دونوں کی گرما گرمی عروج پر ہیں،آئندہ اس میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے،مقدمے کا فیصلہ خواہ کچھ بھی ہو ، اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ پانامہ لیکس اسکینڈل نے وزیراعظم اور ان کی فیملی کے لیے بڑے مسائل پیدا کردیے ہیں جو آنے والے انتخابات تک انہیں پریشان کرتے رہیں گے،اپنے زائچہ ءحلف کے مطابق وہ ایک خراب دور سے گزر رہے ہیں جو خاصا طویل ہے،انہیں چاہیے کہ صدقہ و خیرات کے علاوہ عام لوگوں کی زندگی میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے اقدام کریں، میٹرو بسیں چلانے کے بجائے مہنگائی کے طوفان کو روکیں تاکہ عام آدمی کچھ سکون کا سانس لے سکے، پیٹرول، گیس، الیکٹرک کے بل غریب طبقے کی زندگی عذاب کر رہے ہیں،کھانے پینے کی اشیا قوت خرید سے باہر نکل گئی ہیں اور آپ کے بھائی صاحب میٹرو کی دھن میں مگن ہیں،اگر نچلے طبقے کے لیے رعایات کا کوئی پیکج دے دیا گیا تو یقین کریں ، آپ کا موجودہ سخت وقت آسان ہوجائے گا ورنہ پانامہ لیکس جیسی کوئی دوسری آسمانی بجلی بھی نمودار ہوسکتی ہے، ہم بہت چھوٹی عمر سے ایک بڑا سادہ سا شعر سنتے آرہے ہیں 
کرو مہربانی تم اہل زمیں پر
خدا مہرباں ہوگا عرش بریں پر
فروری کے ستارے
یکم فروری سے سیارہ شمس برج دلو میں حرکت کرے گا اور 18 فروری کو برج حوت میں داخل ہوجائے گا،سیارہ عطارد برج جدی میں حرکت کر رہا ہے، 7 فروری کو برج دلو میں داخل ہوگا،سیارہ زہرہ اپنے شرف کے برج حوت میں ہے، 3 فروری کو برج حمل میں داخل ہوگا اور تقریباً 2 ماہ اسی برج میں قیام کرے گا کیوں کہ برج حمل میں قیام کے دوران میں اسے رجعت ہوگی، سیارہ مریخ اپنے ذاتی برج حمل میں ہے اور پورا ماہ اسی برج میں حرکت کرے گا، سیارہ مشتری برج میزان میں نہایت سست رفتار ہے،6 فروری سے اسے رجعت ہوجائے گی لہٰذا اپنی الٹی چال پر پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا، سیارہ زحل برج قوس میں، یورینس حمل میں، نیپچون برج حوت میں اور پلوٹو برج جدی میں سارا ماہ حرکت کریں گے،راس برج سنبلہ میں اور ذنب برج حوت میں رہیں گے۔
فروری کا مہینہ کئی اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے،اس ماہ راس و ذنب، زحل و مشتری اسٹیشنری پوزیشن میں آئیں گے، یہ پوزیشن خاصی اہم ہوتی ہے اور گہرے سیاروی اثرات کی حامل ہوتی ہے،جن بروج میں یہ سیارگان حرکت کر رہے ہوں گے،وہ لوگ اپنے انفرادی زائچے کے مطابق اچھے یا برے اثرات محسوس کریں گے۔
نظرات و اثرات سیارگان
اگرچہ فروری کے مہینے میں اچھے اور برے نظرات میں توازن ہے لیکن اہم سیارگان کی اسٹیشنری پوزیشن کی وجہ سے جو زاویے بھی بنیں گے، وہ بھی غیر معمولی اثر دیں گے، فروری میں 3 تثلیثات ، 3 تربیعات، 6 تسدیسات، ایک قران اور ایک مقابلے کا زاویہ تشکیل پائے گا جس کی تفصیل درج ذیل ہے۔
یکم فروری: عطارد اور یورینس کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ غیر متوقع اور چونکا دینے والی خبریں یا صورت حال سامنے لاسکتا ہے، یہ نظر نئے انکشافات کا باعث بھی بنتی ہے، عام افراد کو اس دوران میں اپنے کاموں کے حوالے سے کسی نئی صورت حال کے لیے تیار رہنا چاہیے اور متبادل طریقہ ءکار پر نظر رکھنی چاہیے،اہم دستاویزات پر دستخط کرتے ہوئے محتاط ہونا چاہیے، یہ زاویہ وعدہ خلافیاں اور بحث و تکرار کے ذریعے مسائل میں الجھاو ¿ لاسکتا ہے۔
دو فروری: عطارد اور مشتری کے درمیان تربیع کا زاویہ بھی نحس اثر رکھتا ہے،اس وقت کسی بھی چمکنے والی چیز کو سونا نہیں سمجھنا چاہیے،دوسروں سے لین دین یا کوئی تحریری معاہدہ کرتے ہوئے محتاط رہنا چاہیے،اصول و قواعد اور نظم و ضبط کی سخت پابندی نقصانات سے بچائے گی،یہ وقت اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاو ¿ لاتا ہے،سفر میں التوا یا سفر سے متعلق کاموں میں کوئی الجھن پیدا ہوسکتی ہے۔
دس فروری: شمس اور یورینس کے درمیان تسدیس کی نظر سعد اثر رکھتی ہے،یہ وقت گورنمنٹ سے یا گورنمنٹ سے متعلق کاموں سے فائدہ اٹھانے کا ہے،اعلیٰ حکام یا صاحب حیثیت افراد سے مددو تعاون حاصل ہوسکتا ہے،دوستوں سے مشاورت بہتر ہوگی، وہ آپ کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتے ہیں۔
گیارہ فروری: عطارد اور زہرہ کے درمیان تسدیس کی نظر سعد ہے، سفر کے لیے اچھا وقت ہوگا یا سفر سے متعلق مسائل کے حل میں مدد ملے گی،لوگوں سے میل جول خوش گوار ہوگا،نئے تعلقات فائدہ بخش رہیں گے اور انہیں پائیدار بنایا جاسکتا ہے،محبت و دوستی جیسے معاملات میں خوش گوار ماحول مل سکتا ہے،فنکارانہ یا آرٹسٹک نوعیت کی سرگرمیوں کے لیے بھی یہ زاویہ مددگار ثابت ہوگا،اسی روز شمس اور مشتری کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ نہایت خوش بختی کا باعث ہوگا، اس وقت اہم کاموں کی ابتدا کرنا اور ترقیاتی پروگرام کو آگے بڑھانا بہتر ہوگا، مقدمات یا قانونی نوعیت کے مسائل کے حل میں مدد مل سکتی ہے،بعض افراد کو پروموشن کے مواقع مل سکتے ہیں۔
چودہ فروری: شمس اور زحل کے درمیان تسدیس کی نظر ہوگی،یہ بھی ایک سعد زاویہ ہے،ٹھوس بنیادوں پر طویل المیعاد منصوبوں کے لیے کوشش کرنا چاہیے،اس وقت میں شروع کیے گئے کام ضرور پایہ ءتکمیل تک پہنچیں گے،عوامی نوعیت کے مسائل پر حکومت توجہ دے گی،خصوصاً مزدور طبقے کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی جاسکتی ہے،پراپرٹی سے متعلق معاملات کے نتائج بہتر ہوسکتے ہیں،نئی خریدوفروخت اور معاہدات فائدہ بخش ہوں گے۔
سولہ فروری: عطارد اور مریخ کے درمیان تسدیس کا زاویہ سعد اثر رکھتا ہے،اس وقت مشینری سے متعلق معاملات فائدہ بخش رہیں گے، ہر قسم کی مشینری میں خریدوفروخت بہتر رہے گی، ٹیکنیکل نوعیت کے کاموں کی انجام دہی تسلی بخش ہوگی،ٹرانسپورٹ کے کاموں سے فائدہ ہوگا اور سفر وغیرہ میں بہتر سہولتیں دستیاب ہوسکیں گی۔
اکیس فروری: عطارد اور یورینس کے درمیان دوسری بار تسدیس کا سعد زاویہ قائم ہوگا جو نہایت فائدہ بخش اور غیر متوقع فوائد کا باعث ہوسکتا ہے، بعض کام جو عرصے سے رکے ہوئے تھے، آپ کی توقع کے خلاف انجام پائیں گے،یہ زاویہ سفر سے متعلق رکاوٹوں کو دور کرنے میں بھی مددگار ہوسکتا ہے۔
اسی تاریخ کو عطارد اور مشتری کے درمیان تثلیث کا زاویہ سونے پر سہاگا ہے،ترقیاتی نوعیت کے کام اور مسائل پر توجہ دےں،آپ کی توقع کے مطابق نتائج حاصل ہوسکتے ہیں،آپ کی کوششوں کے بارآور ہونے کا وقت ہے،پہلے سے جاری کاموں میں تیز رفتاری دیکھنے میں آئے گی۔
بائس فروری: مریخ اور پلوٹو کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ قائم ہوگا،یہ وقت مزاج میں سختی اور اشتعال لاتا ہے،جارحانہ اقدام یا فیصلے ہوسکتے ہیں،محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی کیوں کہ ایسے فیصلے آئندہ کے لیے بہتر ثابت نہیں ہوتے،یہ وقت افراد کے علاوہ ملکوں کے باہمی تعلقات میں بھی اشتعال انگیزی لاسکتا ہے،شدت پسندی اور دہشت گردی کے واقعات سامنے آتے ہیں۔
24 فروری: عطارد اور زحل کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ ہے،اس وقت نئے معاہدات کو تحریری شکل دینا فائدہ بخش ہوگا،طویل المدت منصوبوں کا آغاز بہتر رہے گا،علاج معالجے کے لیے بھی اچھا وقت ہوگا، پراپرٹی سے متعلق کاموں میں تیزی آئے گی۔
ستائس فروری: مریخ اور یورینس کا قران ایک نہایت نحس زاویہ ہے،چونکا دینے والے غیر متوقع واقعات اور حادثات کا اندیشہ ہوگا، دہشت گردی اور پاور پلے کا رجحان سامنے آتا ہے،کسی ایسے ناخوش گوار واقعے کا امکان نظر انداز نہیں کیا جاسکتا جس کی وجہ سے دو ملکوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوجائے،عام افراد کی زندگی میں جوش اور ولولہ ، بے چینی اور اضطراب نمایاں ہوتا ہے،جائز و ناجائز کی پروا کیے بغیر جارحانہ اقدام یا فیصلے ہوسکتے ہیں،بہتر یہی ہوگا کہ ایسے وقت میں خود پر کنٹرول رکھا جائے۔
اسی تاریخ کو مریخ اور مشتری کے درمیان مقابلے کی نظر قائم ہوگی لہٰذا مریخ اور یورینس کا قران مزید خطرات کا باعث ہوسکتا ہے،مشتری بڑھاوا دیتا ہے اور صورت حال کو ناقابل برداشت یا آو ¿ف آف کنٹرول بنادیتا ہے،مشتری کے اثرات کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹس کا متاثر ہونا نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، مالیاتی اداروں میں کوئی بحرانی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے۔
شرف قمر
اس ماہ قمر اپنے شرف کے برج ثور میں 3 فروری کو صبح 06:49 am پر داخل ہوگا لیکن درجہ ءشرف پر صبح 10:15am سے 11:18 am تک رہے گا،اس سعد وقت سے فائدہ اٹھانے کے لیے اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم 556 مرتبہ اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے جائز مقاصد کے لیے دعا کرنی چاہیے، گھر میں خیروبرکت اور اتحاد و اتفاق کے لیے چینی پر 786 مرتبہ بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر دم کرنے والا عمل بھی اس وقت میں کیا جاسکتا ہے۔
قمر در عقرب
قمر کو برج عقرب میں ہبوط ہوتا ہے گویا یہ قمر کے لیے ایک انتہائی خراب پوزیشن ہے،اس وقت کو نحس تسلیم کیا جاتا ہے اور اس دوران میں کیے گئے کاموں کے نتائج اچھے نہیں ہوتے،اس لیے اہم اور ضروری نوعیت کے کاموں کی ابتدا اس وقت میں نہیں کرنی چاہیے،اس ماہ قمر برج عقرب میں 16 فروری کو 11:40 am پر داخل ہوگا اور 18 فروری رات 11:52pm تک رہے گا لیکن اس دوران میں اپنے درجہ ءہبوط پر 16 فروری کو 03:38 pm سے 05:37 pm تک ہوگا، یہ وقت نہایت منحوس اثرات رکھتا ہے،البتہ اس وقت میں علاج معالجہ یعنی بیماریوں سے نجات ، بری عادتوں اور برے کاموں سے روکنے کے لیے کوشش کی جاسکتی ہے،ایسے ہی وقت میں بندش کے عملیات کیے جاتے ہیں۔
سال کے پہلے چاند اور سورج گہن
نئے سال 2017 ءمیں 2 چاند اور 2 سورج گہن ہوں گے،ایک چاند گہن اور سورج گہن فروری میں اور باقی اگست میں لگیں گے۔
پہلا چاند گہن بروز ہفتہ 11 فروری کو ہوگا، یہ جزوی گہن ہے،اس کا آغاز پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق صبح 03:34 am پر ہوگا، مکمل گہن 05:43 am پر ہوگا، اس کا خاتمہ صبح 07:53 am پر ہوگا،فلکیاتی حساب سے یہ گہن تقریباً 23 درجہ برج اسد میں لگے گا،وہ لوگ جن کے انفرادی زائچے میں طالع پیدائش تقریباً 23 ڈگری ہوگا،وہ اس گہن سے خصوصی طور پر متاثر ہوں گے،ان کی زندگی میں مثبت یا منفی تبدیلیاں شروع ہوں گی۔
چاند گہن کا آغاز یورپ سے ہوگا اور اس کا سایہ مشرق کی طرف بڑھے گا لہٰذا انڈیا اور پاکستان میں بھی یہ گہن دیکھا جاسکے گا،جن علاقوں میں طلوع آفتاب جلد ہوگا یعنی تقریباً ساڑھے چھ اور ساڑھے سات بجے کے دوران میں وہاں مکمل گہن کا مشاہدہ نہیں ہوسکے گا۔
دوسرا گہن سورج کو لگے گا جو بروز اتوار 26 فروری کو ہوگا،اس کا آغاز پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق شام 05:10 pm پر ہوگا جب کہ مکمل گہن شام 07:58 pm پر اور گہن کا اختتام 10:33 pm پر ہوگا،یہ گہن برج حوت کے تقریباً 9 درجہ پر لگے گا،پاکستان اور انڈیا کی ساحلی پٹی کے علاقوں میں اس کا کچھ حصہ دیکھا جاسکتا ہے کیوں کہ غروب آفتاب کے بعد یہ نظر نہیں آئے گا۔
اثرات و اعمالِ گہن
قدیم و جدید تحقیق کے مطابق سیارہ شمس قوت حیات کا نمائندہ ہے جب کہ چاند ہماری زمین کا قریبی ہمسایہ ہونے کی وجہ سے کرئہ ارض پر گہرے اثرات ڈالتا ہے،خصوصاً مائع اشیا پر اس کا اثر نمایاں طور پر مشاہدہ کیا جاسکتا ہے،سمندر میں مدجزر اس کی واضح مثال ہے،انسانی جسم میں رطوبات زندگی سے متعلق گلینڈز اور دوران خون بھی اس کے زیر اثر ہیں،چناں چہ چاند یا سورج گہن کی حالت میں اپنی مثبت توانائی زمین تک پہنچانے سے قاصر ہوتے ہیں لہٰذا انسانی زندگی پر اس کے اثرات پڑتے ہیں جس کی تفصیل کا یہ موقع نہیں ہے، البتہ یہ بتانا ضروری ہے کہ اس وقت میں حاملہ خواتین کو خصوصی احتیاط کرنا چاہیے، گہن کے وقت کوئی کام نہ کرےں اور آرام دہ بستر پر آرام سے دراز ہوکر کثرت سے استغفار پڑھیں۔
عام افراد کے لیے بھی چاند یا سورج گہن کے ناقص اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے کثرت سے استغفار کا ورد کرنا سنت نبوی سے ثابت ہے،اس کے علاوہ ہفتہ اور منگل کے روز صدقات دینا بھی گہن کے اثرات سے محفوظ رکھتا ہے، یہ صدقات چاند گہن کے دوران میں مسلسل ایک ماہ تک اور سورج گہن کے دوران میں تقریباً تین ماہ تک دینا چاہیے،جہاں تک چاند اور سورج کے ناقص اثرات کی نشان دہی کا تعلق ہے تو یہ اثرات ہر شخص کے انفرادی زائچہ ءپیدائش یا زائچہ ءنکاح کے مطابق دیکھے جاسکتے ہیں، عام طور پر لوگ اپنے شمسی برج (Sun sign) سے واقف ہوتے ہیں اور اسی کے مطابق اپنے حالات و واقعات معلوم کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو ایک غلط رجحان ہے،شمسی برج صرف ہماری شخصیت کے مختلف پہلوو ¿ں پر روشنی ڈالتا ہے،حالات وواقعات کے اتار چڑھاو ¿ کا جائزہ لینے کے لیے پیدائشی برج (birth sign) اہم ہے اور اسے معلوم کرنے کے لیے پیدائش کا وقت معلوم ہونا بھی ضروری ہے، جو لوگ اپنا زائچہ (birth chart) بنواکر پاس رکھتے ہیں ، وہ ہی اپنے پیدائشی برج سے واقف ہوتے ہیں اور علم نجوم کے ذریعے درست رہنمائی حاصل کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔
سورہ کوثر کا تالے والا عمل
سورج اور چاند گہن سے متعلق جو اعمال دیئے گئے ان کے حوالے سے اکثر ہمارے قارئین نے ای میل اور ٹیلی فون کے ذریعے بعض سوالات پوچھے ہیں اور ساتھ ہی بعض لوگوں نے فرمائش کی ہے کہ سورہ کوثر کا عمل دوبارہ شائع کیا جائے کیوں کہ گزشتہ سال کے اخبارات ان کے پاس محفوظ نہیں ہیں۔
اس عمل کے لئے گہن کے وقت سے پہلے ایک نیا غیر استعمال شدہ تالا لا کر رکھ لیں۔ تالا لوہے یا اسٹیل کا ہو۔ بہترین بات یہ ہو گی کہ ایسا تالا ہو جو چابی سے کھلتا اور بند ہوتا ہو لیکن اگر ایسا تالا نہ ملے تو کوئی حرج بھی نہیں ہے۔ آپ وہی تالا لے لیں جو بغیر چابی کے کھٹکے سے بند ہوتا ہو۔ مکمل گرہن کے وقت باوضو علیحدہ کمرے میں مغرب (West) کی طرف منہ کر کے بیٹھیں (مغرب سے مراد قبلہ شریف نہیں ہے) اور بسم اﷲ پوری پڑھنے کے بعد سات مرتبہ سورہ کوثر پوری پڑھیں اور پھر زبان سے اپنے مقصد کا اظہار کریں۔ اس کے بعد تالے کے سوراخ میں پھونک مار کر تالا بند کر دیں۔ خیال رہے کہ اس سارے کام کے دوران اپنی ذہنی اور روحانی قوت کو اپنے مقصد پر مرتکز کریں۔ یعنی دل میں یہ یقین پیدا کر یں کہ آپ جو کچھ کر رہے ہیں اور جس مقصد سے کر رہے ہیں وہ یقینا انجام پائے گا۔ اس میں شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہ رکھیں۔ مقصد کے حوالے سے سورہ کوثر پڑھنے کے بعد آپ کا جملہ اس طرح ہونا چاہئے۔
مثلاً کسی کے دل میں جگہ اور محبت پیدا کرنا مقصود ہے تو یوں کہیں۔ ”میں نے باندھا خواب و خیال کو فلاں بن فلاں کے جب تک مجھے نہ دیکھے، چین نہ پائے۔“
اگر مقصد کسی بری عادت یا حرکت سے روکنا ہے تو اس طرح کہیں ”میں نے باندھا عادت بدگوئی اور جھوٹ کو فلاں بن فلاں کے کبھی جھوٹ نہ بولے اور خراب کلمات منہ سے نہ نکالے۔“
اگر نشے یا جوئے کی عادت سے روکنا ہو تو جملہ اس طرح کہیں۔ ”میں نے باندھا عادت نشہ یا جوا فلاں بن فلاں کا، کبھی نشہ نہ کرے یا کبھی جوا نہ کھیلے۔“
الغرض کسی بھی برے کام یا بری عادت سے روکنے کے لئے اپنے مقصد کا اظہار ایک مختصر سے جملے میں اس طرح کریںکہ آپ کی کوشش کا اثبات ظاہر ہو اور اس کام کی نفی کی جائے جسے روکنا مقصود ہے۔
بعض لوگوں نے رجال الغیب کی سمت کے بارے میں سوال کیا ہے، انہیں شاید رجال الغیب کی سمت معلوم کرنے کا نقشہ ہماری ویب سائٹ پر نہیں ملا۔ انشاءاﷲ اسے آئندہ کسی نمایاں جگہ دیا جائے گا فی الحال ہم سورج گہن کے وقت کے مطابق یہاں رجال الغیب کی سمت کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
رجال الغیب چاند کی تاریخوں کے حساب سے معلوم کئے جاتے ہیں۔ چاند کی 28 تاریخ کو یہ شمال مشرق میں ہوں گے جب کہ 29 کو مشرق میں اور 30 تاریخ کو شمال میں۔ اصول یہ ہے کہ عمل کے وقت جس سمت میں رجال الغیب ہوں ادھر رخ کر کے نہ بیٹھا جائے بلکہ اپنا رخ ایسی سمت میں رکھیں کہ آپ کی پشت رجال الغیب کی طرف ہو یا پھر وہ آپ کے بائیں ہاتھ کی طرف ہوں۔ اس اعتبار سے اگر وہ مشرق میں ہوں تو مغرب کی طرف منہ کر کے بیٹھیں اور شمال مشرق میں ہوں تو جنوب کی طرف منہ کر لیں۔ بس اتنی سی احتیاط کافی ہو گی۔ آخری بات یہ کہ وہ تمام افراد جو اعمال گہن سے مستفید ہونا چاہتے ہیں، انہیں چاہئے کہ عمل کرنے کے بعد صدقہ خیرات ضرور کریں۔ آئیے اپنے سوالات کی طرف۔
میاں بیوی میں محبت کے لیے عمل خاص
زن و شوہر میں اختلافات، مزاجی ناہمواری، باہمی لڑائی جھگڑا، محبت کی کمی وغیرہ کے لیے یہ ایک مجرب طریقہ ہے اور صرف شادی شدہ خواتین و حضرات ہی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ نہایت آسان بھی ہے۔ گرہن کے درمیانی وقت میں ایک سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے پوری بسم اﷲ لکھ کر سورہ الم نشرح پوری لکھیں پھر یہ آیت لکھیں۔
والقیت علیک محبة فلاں بن فلاں (یہاں مطلوب کا نام مع والدہ لکھیں) علیٰ محبة فلاں بنت فلاں (یہاں طالب کا نام مع والدہ لکھیں) کما الفت بین آدم و حوا و بین یوسف و زلیخا و بین موسیٰ و صفورا و بین محمد و خدیجة الکبریٰ و اصلح بین ھما اصلاحاً فیہ ابداً
اب تمام تحریر کے ارد گرد حاشیہ ( چاروں طرف لکیر) لگا کر کاغذ کو تہہ کر کے تعویز بنا لیں اور موم جامہ کر کے بازو پر باندھ لیں یا پھر اپنے تکیے میں رکھ لیں۔
خیال رہے کہ مندرجہ بالا نقوش لکھتے ہوئے باوضو رہیں، پاک صاف کپڑے پہنیں، علیحدہ کمرے کا انتخاب کریں، لکھنے کے دوران مکمل خاموشی اختیار کریں اور اپنے مقصد کو ذہن میں واضح رکھیں کہ آپ کیا چاہتے ہیں، رجال الغیب کا خیال رکھیں کہ آپ جس طرف رخ کر کے بیٹھے ہوں وہ آپ کے سامنے نہ ہوں، رجال الغیب کا نقشہ اس کتاب میں دیا جارہا ہے ، اس سے مدد لیں۔
مخالف کی زبان بندی
عین گہن کے وقت مندرجہ ذیل سطور کالی یا نیلی روشنائی سے لکھیں یا سیسے کی تختی پر کسی نوکدار چیز سے کندہ کریں اور پھر کسی بھاری چیز کے نیچے دبا دیں یا کسی نم دار جگہ دفن کر دیں۔ انشاءاﷲ وہ شخص آپ کی مخالفت سے باز آجائے گا۔
ا ح د ر س ص ط ع ک ل م و ہ لا د یا یا غفور یا غفور عقد اللسان فلاں بن فلاں فی الحق فلاں بن فلاں یا حراکیل

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں