اتوار، 27 نومبر، 2016

دسمبر کی فلکیاتی پوزیشن، ایک مثبت اثر مہینہ

زحل اور یورینس کے درمیان زاویہ ایک نئے سماجی انقلاب کا نشان
آخر سال 2016 ءبھی اپنی انتہا کو پہنچ گیا، اپنے پیچھے بہت سی کہانیاں ، بہت سے ہنگامے چھوڑ کر جانے والا موجودہ سال تاریخ کے صفحات میں محفوظ ہوجائے گا، یہ کہنا تو بہت عجیب محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان کے لیے ایک ہنگامہ خیز سال تھا کیوں کہ 2007 ءسے اب تک کون سا سال ایسا تھا جو ہنگامہ خیز نہیں تھا، اس سال کا سب سے بڑا ہنگامہ پاناما لیکس کی صورت میں نمودار ہوا اور تاحال جاری ہے اور اب پاکستانی عوام کی نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں دیکھیں کیا گزرے ہے قطرے پہ گوہر ہونے تک۔
اسی سال کشمیر کی غیر معمولی صورت حال کے باعث انڈوپاکستان تعلقات میں کشیدگی اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ سرحدوں پر مستقل جھڑپیں جاری ہیں، حکومت کا حال یہ ہے کہ پانامالیکس کے مسائل میں اس بری طرح الجھی ہے کہ اسے اپنا ہوش نہیں ہے،عالمی سطح پر پاکستان کو تنہا کرنے کی کوششوں میں بھارت خاصی حد تک کامیاب ہوچکا ہے،کشمیری مسئلے کی طرف سے توجہ ہٹانے کے لیے اس نے سرحدوں پر چھیڑ چھاڑ شروع کررکھی ہے،ہم کسی بھی عالمی پلیٹ فارم پر اس حوالے سے کوئی مو ¿ثر جوابی کارروائی کرنے کے اہل نہیں ہیں، وجہ صاف ظاہر ہے ، داخلی مسائل ہمیں اس کا موقع ہی نہیں دے رہے، اس موقع پر ہمارے وزیراعظم صاحب کو بہر حال یہ سوچنا ہوگا کہ پاناما لیکس کے معاملے کو اس قدر طول دے کر انہوں نے جو شہرت حاصل کی ہے، وہ مستقبل میں ان کے سیاسی مقام و مرتبے کے لیے کس قدر سود مند ہوگی، اس سے قطع نظر کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ان کے حق میں آئے یا خلاف، عوام ایسے فیصلوں کو اپنی مخصوص عینک سے دیکھتے ہیں اور صحیح یا غلط کا فیصلہ اپنی اپنی سمجھ بوجھ کے مطابق کرتے ہیں، بے شک کورٹ کے فیصلے قانونی تقاضوں کے مطابق ہوتے ہیں لیکن عوامی فیصلے عوامی سوچ کے مطابق ہوتے ہیں۔
سال کا آخری مہینہ دسمبر میں فلکیاتی سیاروی کونسل کے مثبت اثرات کا حامل ہے، بے شک اس ماہ بعض سخت اور نحس اثرات بھی سامنے آئیں گے، خصوصاً حکومت کے لیے 12 دسمبر سے تقریباً 20 دسمبر تک کا وقت پریشان کن ہوسکتا ہے، اس عرصے میں حکومت اپنی ساکھ کھوسکتی ہے لیکن ایسی چیزوں کی بہر حال حکومت کو کوئی فکر نہیں ہوتی بلکہ دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ پاکستانی سیاست میں ساکھ اور کردار وغیرہ کی زیادہ اہمیت ویسے بھی نہیں ہے،بہر حال مجموعی طور پر دسمبر کا مہینہ مثبت فیصلوں اور اقدام کا مہینہ ہوگا۔
دانش ور جنرل راحیل شریف کے حوالے سے ہم نے ان کے زائچے کے تجزیے میں لکھا تھا کہ وہ ایک امن پسند اور شریف النفس میزانی ہیں، تنازعات کو پسند نہیں کرتے، اگر انہوں نے مزید اس عہدے پر رہنا ضروری خیال کیا تو ان کی ایکسٹینشن میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی لیکن اگر وہ خود ہی بروقت ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کرلیں تو انہیں کوئی روک بھی نہیں سکے گا، چناں چہ انہوں نے ایسا ہی کیا، تقریباً سال بھر پہلے ہی انہوں نے اعلان کردیا تھا کہ میں ایکسٹینشن نہیں لوں گا، ہم نے انہیں دانش ور جنرل لکھا تھا، یہ ان کی دانش وری کا ثبوت ہے کہ انہوں نے پاکستانی سیاست کے موجودہ ”گند خانے“ میں زیادہ عرصہ رہنا پسند نہیں کیا اور نہایت شریفانہ طور پر اور باوقار انداز میں رخصت ہونا مناسب خیال کیا، ہم انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔
 دسمبر کا مہینہ امریکا کے لیے اور خاص طور پر موجودہ صدر یا منتخب صدر کے حوالے سے مشکلات کا مہینہ ہوگا، معیشت ، عوامی مسائل اور موجودہ الیکشن سے متعلق کچھ متنازع معاملات اس مہینے میں اہمیت اختیار کریں گے،ڈالر کی پوزیشن کمزور ہوسکتی ہے۔
دسمبر کے ستارے
حکومت و اختیار کا ستارہ سیارہ شمس آتشی برج قوس میں حرکت کر رہا ہے،21 دسمبر کو برج جدی میں داخل ہوگا، پیغام رساں عطارد بھی برج قوس میں ہے، 3 دسمبر کو برج جدی میں داخل ہوگا اور 19 دسمبر کو اپنی الٹی چال پر آجائے گا یعنی اسے رجعت ہوگی، توازن اور ہم آہنگی کا سیارہ زہرہ برج جدی میں ہے، 7 دسمبر کو برج دلو میں داخل ہوگا، قوت و توانائی کا مظہر سیارہ مریخ برج دلو میں حرکت کر رہا ہے، 19 دسمبر کو آبی برج حوت میں داخل ہوگا، علم و دانش کا سیارہ مشتری برج میزان میں سارا ماہ رہے گا، اسی طرح سیارہ زحل سارا ماہ برج قوس میں حرکت کرے گا، ایجادات کا سیارہ یورینس برج حمل میں بحالت رجعت حرکت کر رہا ہے، 29 دسمبر کو مستقیم ہوکر اپنی سیدھی چال پر آجائے گا، پراسرار نیپچون اس ماہ بھی برج حوت میں اپنی سیدھی چال پر ہوگا اور سیارہ پلوٹو برج جدی میں، راس و ذنب بالترتیب برج حوت اور سنبلہ میں حرکت کر رہے ہیں۔
شرف قمر 
اس ماہ چاند اپنے درجہ ءشرف پر 10 دسمبر کو 08:58 pm سے 10:35p m تک ہوگا، اس مبارک وقت میں اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم 556 مرتبہ اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے جائز مقاصد کے لیے دعا کریں، انشاءاللہ کامیابی ہوگی، اس کے علاوہ اگر اس وقت میں بسم اللہ الرحمن الرحیم 786 مرتبہ اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھ کر کچھ چینی پر دم کرلیں اور یہ چینی گھر میں استعمال ہونے والی چینی میں ملادیں تاکہ گھر کے تمام افراد یہی چینی استعمال کریں، جب چینی ختم ہونے لگے تو مزید چینی منگواکر اس میں شامل کردیا کریں، اس عمل سے تمام اہل خانہ کے درمیان محبت و اتفاق پیدا ہوگا اور جن گھروں میں نفسا نفسی اور باہمی طور پر اختلاف رائے رہتا ہے،وہ انشاءاللہ ختم ہوجائے گا۔
قمر در عقرب
اس ماہ قمر در عقرب کا آغاز پاکستان اسٹینڈرڈ کے مطابق 23 دسمبر شام 07:32 pm سے ہوگا اور قمر اپنے ہبوط کے برج میں 26 دسمبر 08:18 am تک رہے گا لیکن درجہ ءہبوط پر 23 دسمبر کو رات 11:38 pm سے 24 دسمبر 01:39 am تک رہے گا، یہ انتہائی نحوست کا وقت ہوگا، اس وقت میں نحس کاموں کے لیے عمل کیے جاتے ہیں، مثلاً بری عادتوں یا حرکتوں سے نجات کے لیے بندش کے عمل، عام طور پر لوگ خاندان میں یا دفتر میں حسد یا کسی بھی وجہ سے مخالف ہوجاتے ہیں اور پھر دوسروں کے خلاف ماحول کو خراب کرتے ہیں، یہ صورت حال عام ہے اور ہمارے خیال میں تو ملک یا بیرون ملک کہیں بھی اس مصیبت سے نجات نہیں ہے، اس بار ایک وظیفہ ایسے لوگوں سے نجات کے لیے دیا جارہا ہے۔
اگر کوئی شخص خاندان میں یا آپ کے آفس میں آپ کے خلاف ہے اور آپ کی برائی اور مخالفت میں حد سے بڑھ گیا ہے،اندیشہ ہے کہ آپ کو کسی نہ کسی طور پر نقصان پہنچاسکتا ہے تو قمر در عقرب کا جو وقت درجہ ءہبوط کا دیا گیا ہے اس وقت میں درج ذیل وظیفہ پڑھ کر اللہ سے دعا کریں، انشاءاللہ ایک ہی بار پڑھنے سے مسئلہ حل ہوجائے گا۔
باوضو ہوکر قبلہ رُخ بیٹھیں اور گیارہ بار درود شریف کے بعد 543 مرتبہ درج ذیل آیات نام مع والدہ کے ساتھ پڑھیں بعد ازاں پھر گیارہ بار درود شریف پڑھ کر دعا مانگیں۔
وَجَعلنَا مِن بَین اَیدِیھِم سدّاً وَمِن خَلفِھِم سدّاً فَاَغ ±شَینَاھُم فَھُم لایُبصِرون، صُمُ بُکمُ عُمیُ فَھُم لایَنطِقُون صُمُ بُکُم عُمیُ فَھُم لایَرجِعُون عَقَدَت لِسانِھُم وَسدَدت اَفواھِہِم فلاں بن فلاں 
آخر میں فلاں بن فلاں کی جگہ مخالف کا نام مع والدہ یا نام مع عہدہ لیں۔
نظرات و اثراتِ سیارگان
ہر ماہ ہماری کہکشاں میں گردش کرتے ہوئے سیارگان جو اپنے اپنے دائروں میں گھوم رہے ہیں، باہمی طور پر ایک دوسرے سے مختلف جیومیٹریکل زاویے تشکیل دیتے ہیں، ان زاویوں کی ماہرین فلکیات کی نظر میں بڑی اہمیت ہے، ان کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مختلف اثرات کرئہ ارض پر اور تمام جانداروں پر کسی نہ کسی طور اثر انداز ہوتے ہیں، دسمبر میں اہم سیارگان کے درمیان تثلیث کے چار زاویے جب کہ تسدیس کے 9 زاویے تشکیل پائیں گے، یہ سعد زاویے ہیں، تربیع کا ایک زاویہ اور مقابلے کے دو زاویے ہوں گے جو نحس اثرات رکھتے ہیں، جب کہ قران کے دو زاویے ہوں گے، یہ بھی نحس اثرات کے حامل ہیں، آئیے ترتیب وار ان زاویوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
یکم دسمبر: شمس اور نیپچون کے درمیان تربیع کا زاویہ جو اس ماہ تربیع کا واحد زاویہ ہے،نہایت منحوس اثر رکھتا ہے،خصوصاً صاحب حیثیت اور عہدہ و مرتبہ رکھنے والے لوگوں کے لیے پریشانی لاتا ہے،پاکستان میں یا دنیا بھر میں صاحب اقتدار افراد اس زاویے کی نحوست کا شکار ہوسکتے ہیں،عام افراد اس دوران میں گورنمنٹ سے متعلق معاملات میں پریشانی کا شکار ہوں گے،ان کے کاموں میں رکاوٹ یا ایسی پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں جن کا کوئی حل فوری طور پر سمجھ میں نہ آسکے۔
2 دسمبر: مریخ اور مشتری کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ ٹیکنیکل نوعیت کے کاموں میں مددگار اور معاون ثابت ہوگا، مشینری سے متعلق کام یا کاروبار فائدہ بخش ثابت ہوں گے،ٹیکنیکل تعلیم یا ضروری معلومات کا حصول آسان ہوگا۔
7 دسمبر: مریخ اور یورینس کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ مشینری ، الیکٹرونکس کی اشیا ، انٹرنیٹ وغیرہ کے معاملات میں نئے رجحانات اور نئی ایجادات سامنے لائے گا، یہ وقت اکثر کاموں اور معاملات میں نیا حوصلہ اور ہمت دیتا ہے، ایسے فیصلے جو اب تک آپ کرنے سے ہچکچارہے ہوں، اس وقت میں اچانک سامنے آسکتے ہیں، اس وقت میں بعض دھوکا دینے والی یا فریبی باتیں یا اطلاعات سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے،ممکن ہے جو کچھ آپ دیکھ رہے ہوں یا سن رہے ہوں ، اس کے پس پردہ کوئی فریب چھپا ہو۔
10 دسمبر: شمس اور مشتری کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ مثبت حکومتی اقدام اور فیصلے سامنے لاسکتا ہے،ترقیاتی منصوبوں میں پیش رفت ہوگی، نئی قانون سازی پر توجہ دی جائے گی، عام افراد کے لیے یہ وقت گورنمنٹ سے فوائد کا حصول لاتا ہے،رکے ہوئے سرکاری کام یا مقدمات کے فیصلے مثبت انداز میں سامنے آسکتے ہیں۔
اسی تاریخ کو عطارد اور نیپچون کے درمیان بھی تسدیس کی سعد نظر ہوگی جو فائدہ بخش اور ضرورت کے مطابق معلومات کے حصول میں مددگار ہوگی، زبردست نوعیت کی تخلیقی قوت اس وقت میں حاصل ہوتی ہے۔
اچھے نظرات کے ساتھ ہی اس روز ایک منحوس زاویہ بھی موجود ہے یعنی شمس اور زحل کا قران، یہ قران بھی عہدہ و مرتبہ رکھنے والے صاحبان اقتدار کے لیے نحس اثر رکھتا ہے،بعض لوگوں کو تنزلی کا سامنا ہوتا ہے،بعض اپنی ساکھ اور عزت و وقار سے محروم ہوتے ہیں، عام افراد کو اس وقت میں گورنمنٹ سے متعلق کاموں میں رکاوٹ اور پریشانیوں کا سامنا ہوسکتا ہے،پراپرٹی سے متعلق معاملات کو اس دوران میں نہ چھیڑیں، یہ وقت حکمرانوں کے لیے عوامی احتجاج کا باعث بھی ہوتا ہے۔
12 دسمبر: شمس اور یورینس کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ صاحبان اقتدار کو سنبھالا دینے اور کسی غیر متوقع امداد کی نشان دہی کرتا ہے،حکومت چونکا دینے والے اعلانات اور اقدام کرسکتی ہے،عام افراد اس وقت میں غیر روایتی انداز اختیار کرکے زیادہ فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔
25 دسمبر: زحل اور یورینس کے درمیان تثلیث کا طویل زاویہ عام لوگوں کی زندگی پر یا دنیا کے حالات پر کوئی فوری اثر نہیں دکھاتا ، دونوں غیر معمولی اور سست رفتار سیارے جب ایسے نظرات قائم کرتے ہیں تو اس کے اثرات پوری دنیا پر غیر معمولی اور طویل المدت ہوتے ہیں، ارضیاتی تبدیلیاں اور نئی سرحدیں، نئے راستے آنے والے سالوں میں کھلتے ہیں، انٹرنیٹ کے ذریعے اگرچہ ہم ساری دنیا سے رابطے میں آگئے ہیں لیکن آنے والے سالوں میں زحل اور یورینس کی تثلیث کے زاویے زمینی راستوں سے بھی دنیا کو ایک دوسرے کے قریب کردیں گے، یہ زاویہ دنیا میں محنت کشوں کے لیے نئی آگہی اور نیا شعور پیدا کرے گا، مستقبل میں کسی نئی سماجی تحریک کی ابتدا آنے والے سالوں میں ہوسکتی ہے۔
اسی روز زہرہ اور مشتری کے درمیان تثلیث کا مبارک زاویہ ترقیاتی کاموں کے لیے مددگار ثابت ہوگا، دوسروں کے ساتھ بہتر تعلقات اور نئے معاہدات اس وقت فائدہ مند ثابت ہوں گے، اسی روز زہرہ اور یورینس کے درمیان تسدیس اور زہرہ اور زحل کے درمیان تسدیس بھی ہوگی، گویا اس عرصے میں بیک وقت بہت سے سعد زاویے تشکیل پائیں گے،اس وقت کسی نئے کاروبار کی ابتدا ، نئی پارٹنر شپ، پراپرٹی کی خریداری یا فروخت ، منگنی، شادی وغیرہ جیسے معاملات بہتر رہیں گے،زہرہ اور یورینس کی نظر بعض لوگوں کی زندگی میں غیر متوقع طور پر محبت کے پھول کھلاسکتی ہے، واضح رہے کہ یہ نظرات تقریباً اصل وقت سے چند روز پہلے سے مو ¿ثر ہوں گے۔
26 دسمبر: مشتری اور یورینس کے درمیان مقابلے کی نظر مالیاتی سیکٹر میں اپ اینڈ ڈاو ¿ن لاسکتی ہے،اس وقت نئی سرمایہ کاری سے گریز کرنا چاہیے اور ضرورت ناگزیر ہو تو اچھی طرح غوروفکر کے بعد کوئی قدم اٹھانا چاہیے، خصوصاً اسٹاک مارکیٹ اور شیئرز کے کاروبار میں محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی۔
27 دسمبر: عطارد اور نیپچون کے درمیان تسدیس کی نظر اس ماہ دوسری بار سامنے آرہی ہے،اس بار عطارد رجعت کی حالت میں ہوگا لہٰذا یہ نظر کمزور اور منفی اثر کی حامل ہوگی، کسی معاملے میں آپ کے اندازے غلط ہوسکتے ہیں یا آپ کسی فریب کا شکار ہوسکتے ہیں لہٰذا سوچ سمجھ کر فیصلے کریں۔
اسی روز شمس اور مریخ کے درمیان تسدیس کا زاویہ بھی ہے،اگرچہ یہ سعد زاویہ ہے لیکن کچھ خرابیوں کے ساتھ ہے لہٰذا مثبت نتائج کا حامل نہیں ہوگا، انا اور ضد کے مسائل سامنے آئیں گے، صحت کی خرابیاں اس وقت پریشان کرسکتی ہیں، اعلیٰ افسران کا رویہ نامناسب ہوگا کیوں کہ وہ خود کسی مصیبت یا پریشانی کا شکار ہوں گے۔
28 دسمبر: عطارد اور شمس کے درمیان قران کا زاویہ منفی اثرات کا حامل ہوگا، اس وقت بھی صحت کے مسائل پریشان کرسکتے ہیں، کاموں میں رکاوٹ ، سفر میں التوا یا تاخیر اور دوران سفر میں مسائل ہوسکتے ہیں، ضروری اور مفید معلومات کا حصول مشکل ہوگا، بحث و تکرار سے تنازعات پیدا ہوں گے۔
اسی تاریخ کو عطارد اور مریخ کے درمیان بھی تسدیس کا زاویہ ہے، یہ بھی منفی اثرات رکھتا ہے،ایسے کاموں کے لیے بہتر ہوگا جس میں منفی طریقوں سے کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کی جائے، مثبت رویوں اور طریقوں کے نتیجے میں نقصانات ہوسکتے ہیں۔
30 دسمبر: شمس اور نیپچون کے درمیان تسدیس کی نظر بھی منفی اثر دے گی خصوصاً صاحب حیثیت افراد، افسران بالا سے کسی مثبت رویے کی توقع نہ رکھیں، وہ ٹالنے والا یا فریبی انداز اختیار کرسکتے ہیں، ان کے وعدے پر اعتبار نہ کریں، یہ وقت بھی منفی سرگرمیوں اور دلچسپیوں کے لیے مددگار ہوگا۔
آئیے اپنے خطوط اور ان کے جوابات کی طرف: 
شادی کا عذاب
کراچی سے ایک بہن کا خط ، لکھتی ہیں ” میری تمام بچیوں کی شادی ہوچکی ہے، آخری بچی کی شادی 2 سال قبل قریبی رشتے داروں میں کی تھی جس کا پچھتاوا اب ہورہا ہے، ان کے گھر میں مسئلہ یہ ہے کہ والد والدہ حیات نہیں ہیں، لڑکیوں کی شادی نہیں ہوئی اور جن دو لڑکیوں کی شادی ہوئی تھی انہیں طلاق ہوچکی ہے اور وہ واپس گھر آکر بیٹھ گئی ہیں،بڑے تین بھائی شادی کے بعد علیحدہ ہوچکے ہیں، میرا داماد سب سے چھوٹا ہے، اب ساری بہنوں کا زور اُسی پر چلتا ہے،وہ ہر وقت اپنی بہنوں کے مسائل میں الجھا رہتا ہے، میری بیٹی کا کوئی خیال نہیں کرتا بلکہ اس کے ساتھ رویہ بھی مناسب نہیں ہے،بہنوں کی باتوں میں آکر برا بھلا کہتا ہے،میری سمجھ میں نہیںآتا کہ اس مسئلے کا کیا حل کیا جائے؟ آپ سے درخواست ہے کہ تفصیلی روشنی ڈالیں اور کوئی حل بھی تجویز کریں“
جواب: دونوں کے زائچوں کا جائزہ لینے کے بعد پہلی بات تو یہ ہے کہ دونوں کے درمیان موافقت اور محبت نہیں ہے لہٰذا اگر آپ اس تعلق کو مزید جاری رکھنا چاہتی ہیں تو مسلسل کوشش کرنا پڑے گی، تب کہیں جاکر صورت حال میں بہتری آئے گی، اس سلسلے میں بہت سے روحانی اعمال ہم لکھتے رہتے ہیں، مثلاً میاں بیوی کے درمیان محبت کے لیے سورج، چاند گہن یا قمر در عقرب وغیرہ میں مختلف عمل و نقوش دیے جاتے ہیں، ان سے کام لینا چاہیے، مزید یہ کہ لڑکی سے کہیں کہ شوہر کو کوئی بھی چیز کھانے پینے کے لیے دیا کریں تو اس پر 20 مرتبہ اسم الٰہی یاودودُ پڑھ کر دم کردیا کرے۔
گھر کی مجموعی صورت حال جو بہنوں کے دباو ¿ یا زیادتی کا نتیجہ ہے، اسے تبدیل کرنے کے لیے ایک عمل تحریر کیا جارہا ہے،بیٹی سے کہیں کہ اس پر سختی سے عمل کرے۔
نیا چاند ہونے کے بعد کسی بھی اتوار، پیر ، جمعرات یا جمعہ سے عمل شروع کریں، عمل کے لیے کوئی ایک وقت مقرر کرلیں اور پھر اس کی پابندی کریں، خواہ فجر کا وقت رکھیں یا عصر و مغرب کے درمیان یا عشاءکے بعد، اسمائے الٰہی یا اللہُ القابض الکریمُ 313مرتبہ اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اللہ سے اپنے نیک مقاصد اور مخالفین پر غلبے کے لیے دعا کیا کریں، یہ عمل 41 روز تک کریں، بعد ازاں روزانہ ہر نماز کے بعد 7 مرتبہ ضرور ورد کرلیا کریں، انشاءاللہ کچھ عرصے میں حالات تبدیل ہونے لگیں گے اور اللہ کوئی ایسا راستہ نکال دے گا کہ آپ کی بیٹی کی پوزیشن گھر میں بہتر ہوجائے گی۔
شادی میں تاخیر
طاہرہ بی بی،حیدرآباد سے لکھتی ہیں ”میری تین بیٹیاں ہیں، دو کی شادی ہوچکی ہے لیکن سب سے بڑی بیٹی ابھی تک گھر بیٹھی ہے،اس وجہ سے میں بہت پریشان ہوں، اس کا کوئی رشتہ کہیں طے نہ ہوسکا، حالاں کہ کوشش بہت کی گئی، رشتہ کرانے والیوں کو پیسے بھی بہت دیے لیکن کہیںبات طے نہیں ہوسکی، لوگ آتے ہیں اور پسند بھی کرتے ہیں مگر پھر پلٹ کر نہیں آتے، کئی جگہ سے معلومات کیں تو یہی پتا چلا کہ رشتہ باندھ دیا گیاہے، ایک صاحب نے بتایا کہ جنات کا عمل دخل ہے،وہ اس کی شادی نہیں ہونے دیتے، بہت سے علاج بھی کرائے لیکن ابھی تک کوئی کامیابی نہیں ہوئی، چھوٹی بہنوں کی شادی کی وجہ سے وہ مجھ سے بھی ناراض رہنے لگی ہیں، حالاں کہ میں نے تو اس کے لیے ہر طرح کی کوششیں کی ہیں، اب بہت چڑچڑی ہوگئی ہے،کوئی نیا رشتہ آتا ہے تو ناراض ہوتی ہے،سامنے آمنے سے انکار کرتی ہے، آپ سے درخواست ہے کہ اس معاملے کو خصوصی توجہ دیں اور بتائیں کہ اصل مسئلہ کیا ہے اور اس کا حل کیا ہے؟ آپ کا یہ احسان مجھ پر ہمیشہ رہے گا“
جواب: یہ بڑی عام بات ہوگئی ہے کہ اگر شادی میں کچھ زیادہ تاخیرہوجائے تو ہمارے روحانی معالجین بندش یا آسیب وغیرہ کا فتویٰ دے دیتے ہیں، ہم برسوں سے پاکستان میں ہونے والا یہ تماشا دیکھ رہے ہیں، وہ بے چارے بھی کیا کریں، اپنا بھرم رکھنے کے لیے انہیں کوئی نہ کوئی فتویٰ تو دینا ہی ہے۔
شادی میں تاخیر یا رکاوٹ یا ازدواجی زندگی میں مسائل کے حوالے سے ہم کئی بار یہ وضاحت کرچکے ہیں کہ بعض لوگوں کی شادی جلدی ہوجاتی ہے اور بعض کی دیر سے،بالکل اسی طرح بعض لوگ اپنی ابتدائی زندگی ہی میں کامیاب ہوکر اچھی جاب یا اچھے کاروبار کا لُطف اٹھاتے ہیں اور بعض دیر سے،ایسے بہت سے لوگ آپ نے دیکھے ہوں گے کہ انہیں زندگی میں کامیابی 35 یا 40 سال کی عمر کے بعد ملی،ان سارے موضوعات پر بہترین رہنمائی علم نجوم کے ذریعے ہی ممکن ہے کیوں کہ انسان اپنے پیدائشی اثرات کے تحت ہی پوری زندگی گزارتا ہے،بہر حال لڑکیوں کی شادی کے حوالے سے علم نجوم کی روشنی میں سیارہ زہرہ اور مشتری اہم کردار ادا کرتے ہیں، اگر زہرہ کی پوزیشن خراب ہو تو شادی میں تاخیر ہوتی ہے،اگر پوزیشن بہت زیادہ خراب ہو تو بعض اوقات شادی نہیں ہوتی، اگر مشتری کی پوزیشن خراب ہو تو شوہر اچھا نہیں ملتا، اگر شادی ہوگی تو کسی کمتر درجے کے یا گھٹیا انسان سے ہوگی، اس بنیادی کلیّے کی روشنی میں آپ کی بیٹی کے زائچے میں سیارہ زہرہ اپنے برج ہبوط میں ہے اور یہی وجہ شادی میں تاخیر ، رکاوٹ یا بندش وغیرہ کا سبب ہے،یہی صورت مشتری کی بھی ہے، اس کی پوزیشن بھی کمزور ہے اور وہ زائچے میں خراب جگہ تعینات ہے لہٰذا جیسا رشتہ آپ یا آپ کی بیٹی چاہتی ہوگی وہ نہیں مل رہا اور جو لوگ شادی کے لیے آمادہ نظر آتے ہوں گے، انہیں آپ قبول نہیں کریں گی۔
اس خرابی کو دور کرنے کے لیے جمعہ کے روز اور جمعرات کے روز پابندی سے صدقہ دیں، جمعہ کے روز غریب کنواری لڑکیوں کی مدد کیا کریں اور جمعرات کے روز غریب اہل علم جو بچوں کو پڑھاتے ہوں، ان کی مدد کیا کریں، اگر جمعہ کے روز سفید رنگ کی چیزوں کا صدقہ دیا جائے یا جمعرات کو پیلے رنگ کی چیزوں کا صدقہ دیا جائے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہوگا۔
بیٹی کو دائیں ہاتھ کی رنگ فنگر میں عمدہ قسم کا اوپل کا نگینہ یا سفید پکھراج کا نگینہ کسی موافق وقت پر پہنادیں، ساتھ ہی شہادت کی انگلی میں پیلا پکھراج پہنانا ہوگا، اگر وہ خود وظیفہ پڑھنے کے لیے تیار ہو تو درج ذیل وظیفہ کسی بھی نوچندے جمعرات یا جمعہ سے شروع کرے۔
چوں کہ اس کے نام مع والدہ کے اعداد 748 ہیں لہٰذا اسی تعداد میں اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ سورئہ توبہ کی آیت نمبر 128 پڑھ کر اللہ سے عاجزی و انکساری کے ساتھ دعا کیا کرے، یہ آیت لقد جاءکم سے رو ¿ف الرحیم تک ہے،انشاءاللہ بہت جلد نصیب کھل جائے گا۔
سرکاری جاب
ہاشم علی، حیدرآباد سے لکھتے ہیں ” میرے والدین نے مجھے تعلیم دلانے کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں اور اب جب کہ میں اپنی تعلیم مکمل کرچکا ہوں مجھے کہیں معقول جاب نہیں مل رہی، تقریباً 2 سال سے کوشش کر رہا ہوں، اسی دوران میں میں نے باہر جانے کے لیے بھی بہت کوشش کی لیکن اس میں بھی کامیابی نہیں ملی، آخر میرے ساتھ مسئلہ کیا ہے؟ میں چاہتا ہوں کہ مجھے کوئی مناسب سرکاری جاب مل جائے، اس حوالے سے میں نے سفارش کا سہارا بھی لیا لیکن کچھ نہ ہوا، میری والدہ کو کسی نے بتایا کہ آپ کے بیٹے کا روزگار باندھ دیا گیا ہے،جب تک بندش نہیں کھلے گی، کوئی جاب نہیں ملے گی، آپ اس سلسلے میں رہنمائی کریں گے تو شکر گزار رہوں گا“
جواب: عزیزم! پہلی بات تو یہ ہے کہ آج کل کے زمانے میں سرکاری نوکری حاصل کرنا آسان کام نہیں ہے،بہتر ہوگا کہ کسی پرائیویٹ جاب کے لیے کوشش کریں، دوسری بات یہ کہ آپ کے زائچے کے مطابق آپ فروری 2017 ءتک ایک منحوس دور سے گزر رہے ہیں، فروری کے بعد آپ کی زندگی میں بہتر دور کا آغاز ہوجائے گا اور امید ہے کہ آپ کو کوئی معقول جاب مل جائے گی، موجودہ دور دسمبر 2015 ءسے شروع ہوا تھا اور اس سے پہلے بھی جو دور جاری تھا، وہ بھی آپ کے لیے سپورٹنگ نہیں تھا، عام طور سے ایسے خراب وقت میں جو بھی کام مل جائے، کرلینا چاہیے اور برے وقت کو کسی نہ کسی طور گزار لینا چاہیے، بہ صورت دیگر انسان محرومی کا شکار ہوکر ڈپریشن اور بہت سی بدگمانیوں میں مبتلا ہوجاتا ہے،بدگمانیاں پیدا کرنے والوں کی بھی کوئی کمی نہیں ہے،جیسے کہ آپ کی والدہ کو کسی نے بتادیا،آپ کو پابندی سے ہفتے کے روز بوڑھے، معذور اور بیمار افراد کی مدد کرنی چاہیے، منگل کو چیل کوو ¿ں یا کتوں کو خوراک ڈالا کریں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں