ہفتہ، 12 نومبر، 2016

امریکی انتخابات اور ڈونالڈ ٹرمپ کی کامیابی

ہیلری کلنٹن اور مسٹر ٹرمپ کے زائچوں میں وقتِ پیدائش کا فرق
امریکا کے تاریخ ساز انتخابات اپنے اختتام کو پہنچے،ہماری توقع اور پیش گوئی کے برخلاف ہیلری کلنٹن کے بجائے مسٹر ڈونالڈ ٹرمپ کامیاب رہے اور اب آئندہ امریکا کے صدر ہوں گے۔
عزیزان من! تقریباً تین ماہ قبل ہم نے دونوں حریف امیدواروں کے زائچے پیش کیے تھے اور دونوں کی شخصیت و کردار پر روشنی ڈالی تھی، ساتھ ہی دونوں کے زائچوں کی ٹرانزٹ پوزیشن اور پیریڈ پوزیشن کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہیلری کلنٹن کی جیت کا امکان ظاہر کیا تھا لیکن ایسا نہیں ہوا، اس کی وجہ یہی ہے کہ عام طور پر مشہور شخصیات کی تاریخ پیدائش یا وقت پیدائش آسانی سے دستیاب نہیں ہوتے، پاکستان میں تو تاریخ پیدائش کا حصول بھی مشکل ہوتا ہے لیکن مغرب میں کم از کم تاریخ پیدائش درست معلوم ہوجاتی ہے لیکن وقت پیدائش کا معاملہ پھر بھی مشکوک رہتا ہے،اس حوالے سے دنیا کی سب سے بڑی سائٹ Astro Data Bank بڑی مددگار ثابت ہوتی ہے کیوں کہ اس میں دنیا کے تمام ممالک اور تقریباً تمام مشہور شخصیات کے برتھ چارٹ محفوظ کیے گئے ہیں اور تاریخ پیدائش یا وقت پیدائش مشکوک ہونے کی صورت میں ایک سے زیادہ برتھ چارٹ دے دیے جاتے ہیں، ہم نے بھی اسی سائٹ سے مدد لی تھی جہاں ہیلری کے ایک سے زیادہ زائچے موجود ہیں، اس موضوع پر دنیا کے بے شمار ایسٹرولوجرز صاحبان اپنے اپنے طور پر ان زائچوں پر رائے دیتے رہے ہیں اور تقریباً 75 فیصد ماہرین اس بات پر متفق تھے کہ ڈونالڈ ٹرمپ کے مقابلے میں ہیلری کلنٹن کے زائچے کی پوزیشن زیادہ بہترہے اور ان کی کامیابی یقینی ہے۔
ایسٹرو ڈیٹا بینک کے مطابق ہیلری کی تاریخ پیدائش 26 اکتوبر 1947 ءہے، یہی تاریخ وکی پیڈیا پر بھی دی گئی ہے، جہاں تک ٹائم کا تعلق ہے تو اس حوالے سے اختلافات موجود ہیں، صرف آسٹرو ڈیٹا بینک پر پیدائش کا وقت صبح 8بجے ، صبح 08:08am اور 08:15am دیا گیا ہے،یہی صورت حال مسٹر ڈونالڈ کے ٹائم آف برتھ کی بھی ہے، جب کہ ہیلری کا ایک ٹائم رات کا بھی دیا گیا ہے، ان تمام اوقات میں سے کسی ایک ٹائم کے مطابق بنائے گئے زائچے پر آئندہ کی پیش گوئی کا انحصار ہوتا ہے مگر واضح رہے کہ بعض اوقات چند منٹ کے فرق سے رواں پیریڈ آگے پیچھے ہوجاتا ہے،ایسٹرولوجیکل پریکٹس کرنے والے اس مسئلے کو سمجھ سکتے ہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ دونوں کے زائچوں کے مطابق ان کی شخصیت و کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے اور مسٹر ڈونالڈ کی مسلم دشمنی اور ہندوپرستی کے پیش نظر ہمارا ذاتی رجحان اور ہمدردی ہیلری کلنٹن سے ہونا لازمی تھا، چناں چہ ہم نے ان کا پیدائش کا ٹائم 08:45 am رکھا جس کے مطابق 26 ستمبر سے مشتری کا دور شروع ہوتا ہے، جب کہ اگر وقت 08:08 am یا 08:15 am لیا جائے تو الیکشن کے وقت راہو کا دور تھا جو بہر حال ناموافق اور نہایت منحوس تھا کیوں کہ راہو اپنے ہبوط کے برج میں ہے،ہمیں یہ اعتراف کرنے میں کوئی جھجھک نہیں ہے کہ ہیلری کی محبت اور ڈونالڈ کی مخالفت میں ہم نے اس حقیقت کو نظرانداز کیا، نتیجہ اب ہم سب کے سامنے ہے۔
اس سے قطع نظر کہ ہمارا اندازہ غلط ثابت ہوا اور ہیلری کے بجائے مسٹر ڈونالڈ کامیاب ہوئے، دونوں کے کردار کے حوالے سے ہماری رائے اب بھی وہی ہے جو ان کے زائچوں کی ریڈنگ میں دی گئی تھی۔
 مسٹر ڈونالڈ ٹرمپ ہیلری کے مقابلے میں زیادہ جارحانہ مزاج کے حامل اور منفی شخصیت کے مالک ہیں، خصوصاً مسلم دنیا کے لیے کوئی نرم گوشہ نہیں رکھتے، بھارت کی جانب ان کا کھلا جھکاو ¿ اور ان کی کامیابی کے لیے امریکا میں موجود ہندو لابی کی کوششیں کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے،کہا جاتا ہے کہ وہ چین مخالف اور کسی حد تک روس دوستی کے حق میں ہےں، اگرچہ کامیابی کے بعد انہوں نے یہ کہا ہے کہ میں تمام مذاہب سے بہتر تعلقات اور رواداری کا مظاہرہ کروں گا، اب یہ آنے والا وقت بتائے گا کہ وہ عملی طور پر کتنے روادار ثابت ہوتے ہیں۔
بدلتے زمانے
عزیزان من! اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں ہے کہ دنیا تبدیلی کے ایک بڑے مرحلے سے گزر رہی ہے،اس مرحلے کا آغاز تقریباً 2010 ءمیں ہوا تھا، جب سیارہ یورینس برج حمل میں داخل ہوا پلوٹو بھی برج جدی میں اور نیپچون برج حوت میں ایک طویل عرصے کے لیے قیام پذیر ہوئے، بڑے سیارگان کا طویل عرصے تک کسی ایک برج میں قیام اور بیک وقت تین اہم سیارگان کے برج کی تبدیلی کسی نئی پیش رفت کی نشان دہی کرتی ہے،یہ تبدیلیاں اچانک اور یکدم سامنے نہیں آتیں، بقول شاعر 
وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثہ اک دم نہیں ہوتا
مسٹر ڈونالڈ ٹرمپ کا صدرِ امریکا بننا ہمارے نزدیک ایسا ہی ہے جیسا پچھلی صدی کے آغاز میں جرمنی کے ایڈولف ہٹلر کا کامیاب ہونا، مسٹر ٹرمپ نے بھی الیکشن میں کامیابی کے لیے کچھ ایسے ہی حربے استعمال کیے جیسے ہٹلر نے کیے تھے، اس نے پہلی جنگ عظیم کے حوالے سے جرمنی کی مظلومیت کا ماتم کرکے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا، مسٹر ٹرمپ نے دوسری قوموں کی امریکا پر یلغار کو موضوع بنایا اور انہیں امریکا سے نکالنے یا ان کی مزید آمد پر پابندی لگانے کا نعرہ بلند کیا، عام امریکی جو کمزور امریکی معیشت کے سبب پچھلے چند سالوں میں ملازمتوں کے حصول میں پریشان ہورہے تھے، ٹرمپ کی اس چال میں آگئے، مزید یہ کہ ٹرمپ نے کالے اور گورے کی تفریق کو بھی نمایاں کیا، امریکا میں مقیم ہمارے ایک قریبی دوست نے بتایا کہ میں جب ووٹ ڈالنے گیا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ امریکی بوڑھوں کی بہت بڑی تعداد ووٹ ڈالنے کے لیے قطاروں میں کھڑی ہے جب کہ ینگ جنریشن کا دور دور تک نام و نشان نہ تھا، واضح رہے کہ پرانی نسل کے لوگ رنگ و نسل کے معاملے میں زیادہ شدت پسند ہیں جب کہ نئی نسل ان باتوں کو زیادہ اہمیت نہیں دیتی، چند سال پہلے ہی باراک اوباما کی مسلسل دو بار کامیابی نے سفید فام نسل پرستی کو زیادہ ہوا دی، ایک زمانہ تھا کہ وہ وہائٹ ہاو ¿س کے آس پاس بھی کسی کالے کو برداشت نہیں کرتے تھے، کجا یہ کہ ایک کالا آدمی وہائٹ ہاو ¿س میں گھس گیا اور 8 سال تک ان کے سینے پر مونگ دلتا رہا۔
جیسا کہ پہلے بھی ہم مسٹر ٹرمپ کی منفی سوچ کے حوالے سے نشان دہی کرچکے ہیں اور اس کے ثبوت میں کاروباری معاملات میں ان کی کرپشن کے بہت سے قصے اور جارحانہ مزاجی کے کئی واقعات مشہور ہیں، ایسے شخص کے امریکی صدارت پر براجمان ہونے کا مطلب کسی تیسری عالمی جنگ کے لیے میدان ہموار ہونا ہے کیوں کہ بہر حال تیسری عالمی جنگ کا خدشہ 2019-20ءمیں ظاہر کیا جارہا ہے، بین الاقوامی ماہرین نجوم ان سالوں کو عالمی جنگ کے حوالے سے خطرناک قرار دے رہے ہیں، واللہ اعلم بالصواب۔
سندھ کا منظر نامہ
سندھ میں گورنر کی تبدیلی اس ماہ کا اہم واقعہ ہے، ڈاکٹر عشرت العباد تقریباً 13 سال سے زیادہ عرصے تک سندھ کے گورنر رہے جو ایک ریکارڈ ہے،ہمیں کبھی ان کی دُرست تاریخ پیدائش معلوم نہ ہوسکی جس سے یہ اندازہ کیا جاتا کہ وہ گزشتہ 13 سال سے خوش قسمتی کے کون سے دور سے گزر رہے تھے، بنیادی طور پر وہ ایم کیو ایم کے نامزد کردہ گورنر تھے مگر بعد ازاں جناب آصف علی زرداری کے لیے بھی قابل قبول رہے اور ابتدا میں وزیراعظم نواز شریف بھی انہیں برقرار رکھنے پر مجبور ہوئے، اب گزشتہ دنوں پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال سے ان کی جھڑپ سب نے دیکھی،بہر حال اب وہ فارغ کردیے گئے اور ان کی جگہ سابق چیف جسٹس جناب سعید الزماں صدیقی کو گورنر بنادیا گیا ہے،صدیقی صاحب کے اگرچہ یہ آرام کے دن ہیں لیکن نواز شریف صاحب نے ان کے کاندھوں پر ایک بار گراں رکھ دیا ہے،عمر کی اس منزل میں جب بظاہر ان کی صحت بھی بہت اچھی نظر نہیں آتی، وزیراعظم صاحب کا یہ فیصلہ خاصا دلچسپ ہے، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم شاید اس فیصلے سے خوش اور مطمئن نہیں ہےں، خدا معلوم وزیراعظم صاحب اس تعیناتی سے کون سے مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں؟
کراچی کے زائچے میں یکم جولائی سے سیارہ مریخ کا سب پیریڈ جاری ہے جو 06 جون2017ءتک جاری رہے گا، مریخ اگرچہ زائچے کا سعد سیارہ ہے لیکن تحت الشعاع ہونے کی وجہ سے سپورٹنگ نہیں ہےاور سیارہ شمس چوں کہ راہو کیتو سے متاثرہ ہے لہٰذا اعلیٰ عہدے پر فائز جناب عشرت العباد کے لیے معزولی کا باعث بن گیا،کراچی کے زائچے میں سیارگان کی حرکت اب اُفقی سمت میں شروع ہوچکی ہے اور یہ بہر حال اچھی بات ہے جس کے نتیجے میں آنے والے چند ماہ میں مثبت فیصلے اور اقدام سامنے آئیں گے، دہشت گردی اور اسٹریٹ کرائمز کو کنٹرول کرنے کے لیے خاطر خواہ کارروائی ہوگی، اسی سیاروی پوزیشن کی وجہ سے گزشتہ دنوں دہشت گردی اور جرائم کے کئی بڑے نیٹ ورک بے نقاب ہوئے اور اہم گرفتاریاں عمل میں آئیں، گورنر کی تبدیلی بھی اگرچہ ایک بہتر فیصلہ ہے لیکن جتنابڑا بوجھ جسٹس صاحب پر ڈالا گیا ہے، وہ مناسب نہیں ہے،بہتر ہوتا کہ انہیں زحمت دینے کے بجائے کسی اور چاق چوبند بندے کو سامنے لایا جاتا، بہر حال اب اس امکان کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ آنے والے دنوں میں سندھ حکومت اور وفاق کے درمیان کوئی نئی محاذ آرائی شروع ہوسکتی ہے۔
سوالات و جوابات
شادی میں تاخیر
اے، خان لکھتے ہیں ”امید ہے سب اچھا ہوگا، ایک بار پھر آپ سے مشورہ کرنے کی ضرورت ہے،اپنی چھوٹی سسٹر کے بارے میں ، اس کی شادی کی پرابلم ہے،اول تو رشتہ ہی نہیں آتا، جب کوئی آیا بھی تو لوگ پسند نہیں کرتے، اس صورت حال میں اس کے مزاج میں بھی تھوڑی سی تلخی آگئی ہے،اس کی ڈیٹ آف برتھ اور ٹائم آف برتھ وغیرہ لکھ رہا ہو، مجھے بتائیں کہ شادی کب تک ہونے کے چانس ہیں اور ہم لوگوں کو کیا کرنا چاہیے، کوئی جادو یا نظربد ہے یا ایسٹرولوجیکلی برتھ چارٹ میں ایشو ہیں، اگر ہیں تو کیا کرنا چاہیے؟ وہ پی ایچ ڈی کرنا چاہ رہی ہے مگر والدہ کی دیکھ بھال کی وجہ سے مجبور ہے،والدہ کی صحت کی حوالے سے بھی مناسب مشورہ دیں؟“
جواب: عزیزم! آپ کی بہن کا سن سائن اور برتھ سائن دونوں اسد (Leo) ہےں اور اس کا حاکم سیارہ شمس زائچے میں اچھی پوزیشن رکھتا ہے جو اعلیٰ درجے کی ایڈمنسٹریٹیو صلاحیتوں کا مالک بناتا ہے،اس نے جس سبجیکٹ میں ڈگری لی ہے، وہ اس کے لیے مناسب ہے، اگر وہ پی ایچ ڈی کرلے تو یہ بہت اچھی بات ہوگی، مستقبل میں اس کا کرئر شاندار ہوگا،خیال رہے کہ ایک ورکنگ وومن کے طور پر وہ زیادہ خوش رہے گی،گویا گھریلو ذمے داریوں کے علاوہ گھر سے باہر کی مصروفیات بھی اس کے لیے ضروری ہیں۔
جہاں تک شادی کے مسئلے کا تعلق ہے تو فیملی اور اسٹیٹس کا سیارہ مرکری ہے جو بری طرح متاثرہ پوزیشن میں ہونے کی وجہ سے شادی میں رکاوٹ اور شادی کے بعد ازدواجی زندگی میں مسائل کی نشان دہی کر رہا ہے،اگرچہ وہ اس سال 6 جون سے ایسے دور میں داخل ہوگئی ہے جو شادی کا دور ہے اور یہ دور تقریباً 2 نومبر 2018 ءتک جاری رہے گا، اس دور میں یقیناً شادی ہوسکتی ہے، اگر زائچے میں موجود خرابیوں کو دور کیا جائے۔
اس کے لیے آپ کو ایمرلڈ اور اوپل کے نگینے استعمال کرنے ہوں گے، کم از کم 5 کیرٹ وزن میں ایمرلڈ دائیں ہاتھ کی سب سے چھوٹی انگلی میں کسی اچھے وقت پر پہنایا جائے، اسی طرح اوپل یا وہائٹ ٹوپاز رنگ فنگر میں پہنایا جائے، ہفتے کے روز بوڑھے یا معذور افراد کی مدد کی جائے اور منگل کے روز آوارہ کتوں کو خوراک ڈالی جائے، یہ ریمیڈیز برتھ چارٹ میں موجود شادی میں تاخیر اور آئندہ ازدواجی زندگی کے مسائل کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہوگی، چوں کہ زائچے میں مشتری کی پوزیشن بہت مضبوط اور بہتر ہے لہٰذا شوہر اچھی پوزیشن کا حامل اور دین دار ہوگا، اس کا تعلق قانون یا ایجوکیشن کے شعبے سے ہوسکتا ہے،امید ہے کہ اس تفصیلی جواب سے آپ مطمئن ہوگئے ہوں گے۔
جہاں تک والدہ کی بیماری کا تعلق ہے تو اس مرض میں اور اس عمر میں زیادہ تیز رفتار پیش رفت کی امید نہیں رکھنی چاہیے، یقیناً آپ کی والدہ لاہور میں ہوں گی اور وہاں بہت اچھے ہومیوپیتھک معالج موجود ہیں لیکن ایسے معالجین سے علاج نہ کرائیں جو اشتہارات کے ذریعے اپنی پبلسٹی کرتے ہوں، پرانے تجربے کار ہومیوپیتھ سے رابطہ کریں، ان کے زائچے کے مطابق پیر اور بدھ کے روز ان کا صدقہ دیا کریں، پیر کے روز کسی غریب بچوں والی عورت کی مدد کیا کریں یا سفید رنگ کی چیزیں صدقے کے طور پر دیا کریں اور بدھ کے روز سبز رنگ کی چیزیں مثلاً سبزیاں وغیرہ کسی غریب کو دیا کریں، اگر سچا موتی (pearl) آسانی سے دستیاب ہو تو وہ انہیں رنگ فنگر میں پہنائیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں