پیر، 29 جون، 2015

جولائی کی فلکیاتی صورت حال، ایک سخت مہینے کا آغاز


رنگ بدلتا کراچی، پیپلز پارٹی اور زرداری صاحب اپنے زائچے کی روشنی میں

نیا کراچی اب 45 سال کا ہوگیا ہے،آج سے 45 سال قبل جب جنرل آغا محمد یحیٰ خان نے ون یونٹ توڑا تو کراچی کو سندھ میں شامل کرکے ، سندھ کا دارالحکومت بنادیا گیا،قانونی طور پر اس حکم کا اطلاق یکم جولائی 1970 ءشب صفر بج کر صفر منٹ پر ہوا، ہم کراچی کا اور سندھ کا زائچہ اسی تاریخ اور وقت کے مطابق بناتے ہیں۔

مری تعمیر میں مضمر ہے اک صورت خرابی کی ملک و قوم سے متعلق اہم فیصلے اور اقدام اگر اچھے ایسٹرولوجیکل ٹائم کے مطابق کیے جائیں تو بہت مفید ثابت ہوتے ہیں،عباسی دور حکومت میں جب ایک نئے شہر بغداد کی بنیاد رکھنے کی تیاری شروع ہوئی تو اس زمانے کے ایک مشہور منجم سے رابطہ کیا گیا اور اس نے بنیاد رکھنے کی تاریخ اور ٹائم مقرر کیا لیکن فی زمانہ اب ان باتوں کو اہمیت نہیں دی جاتی جس کے نتائج بعد میں عوام الناس کو بھگتنا پڑتے ہیں‘ کراچی کی سندھ میں شمولیت اور دارالحکومت کی حیثیت کا وقت اور تاریخ بھی کچھ ایسی ہی ہے جس میں بھلائی کے پہلو کم  ہی ہیں  اور مسائل زیادہ لہٰذا نیا کراچی اپنے آغاز ہی سے کچھ ایسی صورت حال میں مبتلا ہے کہ بقول شاعر جو جل اٹھتا ہے یہ پہلو تو وہ پہلو بدلتے ہیں۔

جیسا کہ ہم پہلے بھی لکھ چکے ہیں کہ کراچی تقریبا اکتوبر 2010 ءسے ( زائچے کے مطابق) خراب ادوار سے گزر رہا تھا،اب بہر حال قمر کا دور اصغر جاری ہے جو زائچے کا کمزور سیارہ ہے مگر بہر حال اصلاح احوال میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے،البتہ سیارگان کی ٹرانزٹ پوزیشن بہر حال بہت اچھی نہیں ہے،خاص طور پر سیارہ زحل چوں کہ زائچے کا منحوس اور نقصان دینے والا سیارہ ہے اور نویں گھر میں حرکت کر رہا ہے،گیارھویں ، تیسرے، چھٹے اور خود نویں گھر کو متاثر کر رہا ہے،گیارھواں گھر فوائد اور اسمبلی سے متعلق ہے اور تیسرا گھر فیصلے اور اقدام کو ظاہر کرتا ہے جب کہ چھٹا گھر مینجمنٹ اور بیوروکریسی کا ہے، زحل کی نظر نے ان گھروں کی منسوبات کو متاثر کیا ہے،مینجمنٹ نام کی کوئی چیز نظر نہیں آتی اور بیوروکریسی جو کرپشن میں ڈوبی ہوئی تھی، اب عذاب میں مبتلا نظر آتی ہے، بعض اعلیٰ افسران فرار کی راہ ڈھونڈ رہے ہیں،زائچے کے پانچویں گھر میں دسویں گھر کا حاکم مشتری اور زائچے کا سب سے منحوس سیارہ باہم قران کر رہے ہیں۔ یہ صورت حال گورنر اور وزیر اعلیٰ اور کابینہ کے لیے نہایت خطرناک ہے،ان کی ساکھ بری طرح متاثر ہورہی ہے کیوں کہ وزیر اعلیٰ صاحب کو ٹیم کے کپتان کا درجہ حاصل ہے اور ٹیم کی کارکردگی پر حال ہی میں جو رپورٹ رینجرز نے پیش کی ہے وہ خاصی چشم کشا ہے‘ کراچی کے زائچے کی روشنی میں جون کے تیسرے ہفتے سے آپریشن کا رُخ جس تیزی سے سندھ حکومت کی طرف ہوگیا ہے، اس کا زور اکتوبر تک بہت زیادہ اور سال کے آخر تک کسی نہ کسی حد تک برقرار رہے گا۔

عزیزان من! کراچی کے زائچے میں سیارہ زحل نقصانات اور پریشانیوں کا نمائندہ ہے اور تقریبا جون کے آخر سے زائچے کے حساس مقامات پر اثر ڈال رہا ہے جس کی وجہ سے جانی اور مالی نقصانات میں اضافہ ہوا ہے اور عام لوگ مشکلات ا ور پریشانیوں میں مبتلا ہیں‘ ان کے ساتھ خواص کا حال بھی بُرا ہے اور انہیں اپنی عزت بچانا مشکل ہو رہا ہے جن لوگوں نے غلط کام کیے ہیں ان کا بچنا بہر حال محال ہوگا‘قصہ مختصر یہ کہ اکتوبر تک سندھ کی دنیا اور خاص طور پر کراچی کی دنیا بدلتی نظر آرہی ہے‘بہت سے لوگ ہم سے یہ سوال پوچھتے ہیں کہ کراچی میں کب امن وامان ہوگا اور حالات کب بہتر ہوں گے؟ ہمارا جواب یہی ہے کہ قمر کا موجودہ دور جو یکم جولائی 2016 ءتک جاری رہے گا، حالات کو بہتر بنادے گا لیکن اس سے پہلے خرابیوں کی جڑیں کٹنے کا عمل بھی ضرور پورا ہوگا۔

پیپلز پارٹی اور زرداری صاحب

زرداری صاحب اپنے انٹرویوز میں اکثر لوگوں کو سیاسی نابالغ کا خطاب دیا کرتے تھے لیکن تازہ صورت حال اس کے برعکس ہوچکی ہے ، زرداری صاحب اور ان کی ٹیم کو پیپلز پارٹی پر بوجھ قرار دیا جارہا ہے،سیاسی پنڈت بلاول بھٹو کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ اپنے والد کا راستہ چھوڑ کر اپنی نئی ٹیم بنائیں،پیپلز پارٹی کے دونوں سابق وزرائے اعظم بھی کچھ ایسا ہی مشورہ دیتے ہوئے اپنے عہدوں سے استعفی دے چکے ہیں۔

آئیے ایک نظر زرداری صاحب اور پیپلز پارٹی کے زائچے پر ڈال لی جائے۔ زرداری صاحب کے زائچے میں سیارہ زحل یوگ کارک سیارہ ہے اور اس کا دور اکبر جاری ہے،26 جولائی 2009 ءسے زحل کے دور اکبر میں شمس کا دور اصغر شروع ہوا تو وہ جنرل مشرف کی جگہ ملک کے صدر بن گئے لیکن جب 17 مارچ 2013 ءسے دور اصغر راہو کا شروع ہوا تو پیپلز پارٹی الیکشن نہیں جیت سکی اور اسے سندھ تک محدود ہونا پڑا، راہو کا یہ دور 22 جنوری 2016 ءتک جاری رہے گا،مزید خرابی یہ ہے کہ راہو کیتو محور اب زائچے کے حساس مقامات کی طرف بڑھ رہا ہے جس کے نتیجے میں انہیں مختلف الزامات اور اسکینڈلز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، راہو زائچے کے ساتویں گھر میں ہے اور ٹرانزٹ پوزیشن میں چوتھے گھر میں حرکت کر رہا ہے،راہو دھوکا اور فراڈ لاتا ہے یا ایسی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث کرتا ہے جو عارضی طور پر بے حد فائدہ بخش ہوتی ہےں مگر آخر میں انجام بہتر نہیں ہوتا،تقریبا ایسی ہی صورت حال زرداری صاحب کو درپیش ہے‘ راہو زائچے کے دوسرے گھر میں ہو تو ایک سے زیادہ رومانی تعلقات اور دوسری شادی کی بھی نشان دہی کرتا ہے اور یہ سلسلہ راہو کے دور میں شروع ہوتا ہے ‘ سال 2013-14ءمیں راہو زائچے کے پانچویں گھر میں تھا ‘ اس عرصے کو رومانی دلچسپیوں سے خالی نہیں سمجھنا چاہیے‘ زرداری صاحب کے سابق جگری یار ذوالفقار مرزا جو گل افشانیءگفتار کرتے رہے ہیں ‘ اسے مکمل طور پر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔

 زائچہ پیپلز پارٹی

 اس زائچے میں طالع سرطان طلوع ہے اور سیارہ مشتری‘ زحل‘ راہو کیتو زائچے کے فعلی منحوس سیارے ہیں اور پارٹی کے خراب وقت کا آغاز 20 جنوری 2011 ءسے ہوگیا تھا کیوں کہ راہو کا دور اصغر فعال ہوا تھا لہٰذا کرپشن کی بہار عام ہوئی پھر جولائی 2012 ءسے مشتری کا دور شروع ہوا جو مختلف تنازعات اور اختلافات لایا،اسی دور میں پارٹی الیکشن میں گئی اور جو نتیجہ نکلا وہ بھی سب جانتے ہیں، اب زحل کا دور اصغر جاری ہے جو 26 جون 2015 ءکو ختم ہوگا،اس تمام عرصے میں تین منحوسوں کے سب پیریڈز نے پارٹی کو جس مقام پر پہنچادیا ہے ، اس کے بارے میں سیاسی تجزیہ نگار کہہ رہے ہیں کہ جو کام جنرل ضیاءاور جنرل مشرف نہ کرسکے وہ جناب آصف علی زرداری نے کردکھایا ہے۔ پارٹی کو سندھ تک محدود کردیا ہے، بہر حال 26 جون کے بعد اگرچہ سیارہ عطارد کا دوراصغر شروع ہوگا جو زائچے کا سعد سیارہ ہے مگر کمزور ہے اور چھٹے گھر میں غروب ہے لہٰذا پارٹی کو سنبھالنے کے لیے نئے فیصلے اور اقدام تو ضرور سامنے آئیں گے لیکن بہت زیادہ بہتری کی توقع نہیں رکھنا چاہیے،21 جون 2017 ءسے جب زہرہ کا دور شروع ہوگا تو یقینا پارٹی کی پوزیشن بہتر ہوگی اور وہ نئے الیکشن کے لیے زیادہ مضبوطی کے ساتھ سامنے آئے گی لیکن اس سے پہلے پارٹی میں صفائی کا عمل جاری رہے گا۔

جولائی کے ستارے

حکومت و اقتدار کا سیارہ شمس اپنے برج اوج سرطان میں حرکت کر رہا ہے‘ 11 جولائی کو درجہءاوج پر ہوگا ‘ یہ شمس کی طاقت ور پوزیشن ہے‘23جولائی کو اپنے ذاتی برج اسد میں داخل ہوگا ۔

خبر و سفر کا سیارہ عطارد گزشتہ تقریباً دو ماہ سے خاصی خراب پوزیشن میں رہا ہے اور اپنے ذاتی برج جوزا میں طویل قیام کے بعد اس ماہ 8جولائی سے برج سرطان میں چلا جائے گا اور اپنی تیز رفتاری کے سبب اسی ماہ 23جولائی سے برج اسد میں داخل ہوگا اور مہینے کے آخر تک برج اسد میں ہی حرکت کرے گا۔

 توازن اور ہم آہنگی کا سیارہ زہرہ برج اسد میں ہے‘ 19جولائی کو اپنے برج ہبوط میں داخل ہوگا یہاں زہرہ کی پوزیشن انتہائی خراب ہوگی‘ لہٰذا زہرہ سے متعلق کاموں مثلاً محبت‘ شادی وغیرہ کے حوالے سے 19جولائی سے ناموافق وقت رہے گا‘ 25 جولائی کو اسے رجعت ہوجائے گی اور پھر 31 جولائی کو یہ دوبارہ برج اسد میں آجائے گا اور اگست کا پورا مہینہ بحالتِ رجعت گزارے گا ‘ سیارہ عطارد کی طرح اس کا قیام برج اسد میں معمول سے زیادہ طویل ہوجائے گا۔

 قوت و عمل کا سیارہ مریخ اپنے ہبوط کے برج سرطان میں ہے‘ یہاں اس کی پوزیشن نہایت کمزور ہوتی ہے‘ پورا مہینہ سیارہ مریخ برج سرطان میں حرکت کرے گا‘ اس طرح 19 جولائی سے زہرہ اور مریخ دونوں اپنے برج ہبوط میں نہایت کمزور پوزیشن میں ہوں گے ‘خیال رہے کہ زہرہ عورت یا بیوی کی نمائندگی کرتا ہے اور مریخ مرد کی ‘ دونوں کا اشتراک محبت ‘ دوستی اور شادی یا ازدواجی زندگی کے حوالے سے بہت اہم خیال کیا جاتا ہے ‘ دونوں کی کمزور پوزیشن مندرجہ بالا معاملات میں ناقص اثرات اور مسائل میں اضافے کا باعث ہو گی ۔
 علم و حکمت اور وسعت و ترقی کا سیارہ مشتری برج اسد میں حرکت کر رہا ہے اور آئندہ ماہ برج سنبلہ میں داخلے کے لیے تیار ہے۔
 محنت اور افرادی قوت کا سیارہ زحل بحالت رجعت برج عقرب میں ہے اور جولائی کا پورا مہینہ اسی برج میں بحالت رجعت گزارے گا ۔
 ایجادات و اختراعات کا سیارہ یورنس برج حمل میں حرکت کر رہا ہے ‘26 جولائی کو اسے رجعت ہوجائے گی ‘پراسرار نیپ چون اپنے ذاتی بر ج حوت میں بحالت رجعت حرکت کرے گا جبکہ سیارہ پلوٹو بھی بحالت رجعت برج جدی میں رہے گا‘ راس وذنب بالترتیب برج حمل اور حوت میں رہیں گے۔

 نظرات و اثراتِ سیار گان

جولائی کے مہینے میں اہم سیارگان کے درمیان قائم ہونے والے مختلف زاویے مخصوص اثرات ظاہر کرتے ہیں، ان کی تفصیل باقاعدگی کے ساتھ ہر ماہ کے ابتدا میں دی جاتی ہے،اس مہینے میں تین قرانات ، تین مقابلے، 5 تربیعات ، 2 تسدیسات اور 5 تثلیثات کے زاویے ترتیب پائیں گے، اس اعتبار سے یہ مہینہ خاصے ملے جلے سعد و نحس اثرات کا حامل ہے، اگر مجموعی طور پر دیکھا جائے تو مثبت یعنی سعد اثرات کم اور منفی یعنی نحس اثرات زیادہ ہیں ، خاص طور پر اس مہینے میں مریخ ، شمس، پلوٹو اور یورینس کے نحس زاویے غیر معمولی اثرات کے حامل ہیں۔ واضح رہے کہ مذکورہ سیارگان کے باہمی نظرات وقتی یا عارضی اثرات ظاہر نہیں کرتے بلکہ ان کا اثر دیر پا اور طویل المیعاد ہوتا ہے۔خاص طور پر مریخ اور پلوٹو کے درمیان مقابلے کی نظر اس ماہ خاصی سخت اور گہرے اثرات کی حامل ہوگی۔ یہ تنازعات اور فتنہ و فساد کا سبب بنتی ہے۔

یکم جولائی: زہرہ اور مشتری کا قران ، قران السعدین کہلاتا ہے، یہ مثبت اور ترقی پذیر زاویہ ہے، سوچ میں وسعت ،علمی اور فنکارانہ صلاحیتوں میں اضافہ کرتا ہے، باہمی طور پر محبت اور اخوت کا جذبہ بے دار ہوتا ہے لیکن پاکستان کے ملکی حالات میں اس قران کے اثرات منفی ہوسکتے ہیں جس کے نتیجے میں بیوروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کے متنازع کردار پر انگلیاں اُٹھ سکتی ہیں، کراچی آپریشن میں تیزی نظر آئے گی، عام آدمی کے لیے یہ زاویہ مثبت اور ترقی پذیر ثابت ہوگا۔

2 جولائی: شمس اور نیپچون کے درمیان تثلیث اور عطارد اور یورنیس کے درمیان تربیع کا زاویہ قائم ہوگا، پہلا زاویہ سعد اثر رکھتا ہے ، جب کہ دوسرا نحس۔اس موقع پر مذہبی اور روحانی شعور بے دار ہوتا ہے،عبادات میں لُطف اندوزی ہوتی ہے لیکن عطارد اور یورینس کا نحس زاویہ غیر متوقع نوعیت کے واقعات اور خبریں دیتا ہے‘ انتشار اور نئے مسائل پیدا کرتا ہے ‘ ٹیکنالوجی سے متعلق کاموں میں دشواریاں پیش آتی ہیں اور فوری طور پر کسی مسئلے کا حل نکلنا ناممکن ہوتا ہے ‘ کوئی بڑا اپ سیٹ سامنے آتا ہے۔اس موقع پر کسی بات کو یقینی نہیں سمجھنا چاہیے۔ آپ کی کوششوں کا نتیجہ آپ کی توقعات کے برعکس بھی ہوسکتا ہے۔ملک میں میڈیا وار ایک نئے مرحلے میں داخل ہوجائے گی۔

4 جولائی:عطارد اور مشتری کے درمیان تسدیس کا مثبت زاویہ سفر اور تعلیمی امور میں معاون ثابت ہوگا، بیرون ملک سفر سے متعلق کوئی رکاوٹ دور ہوسکتی ہے، یہ نظر حصول علم کے سلسلے میں مددگار ہے، نئے روزگار کی تلاش میں کامیابی ہوسکتی ہے‘ وعدے پورے ہوتے ہیں ‘ ذاتی یا پیشہ وارانہ تعلقات مضبوط ہوتے ہیں۔

5 جولائی: زہرہ اور عطارد کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ ہوگا،یہ نظر فنکارانہ اور تخلیقی نوعیت کے کاموں میں مددگار ثابت ہوتی ہے،اس کے زیر اثر اعلیٰ درجے کی تخلیقات سامنے آتی ہیں، دوران سفر میں دلچسپ اور پُرلطف واقعات سے واسطہ پڑتا ہے، تفریحی نوعیت کی دلچسپیوں کے لیے بھی یہ ایک سعد وقت ہوگا۔

6 جولائی: شمس اور پلوٹو کے درمیان مقابلے کی نظر ایک سخت اور نحس زاویہ ہے،یہ وقت حکومتوں کے جارحانہ اقدام اور فیصلوں کو ظاہر کرتا ہے لیکن حکومت کے لیے بھی ایک مشکل وقت ہوتا ہے، صاحب حیثیت افراد یا برسراقتدار لوگوں پر مشکلات اور مصائب لاتا ہے۔
9 جولائی: مریخ اور نیپچون کے درمیان تثلیث کا زاویہ اگرچہ سعد ہے لیکن جذباتی کمزوریوں کی نشان دہی کرتا ہے، اس وقت میں لوگ زیادہ جذباتی ہوکر فیصلے یا اقدام کرتے ہیں لہٰذا محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی خصوصا ایسے کاموں سے بچنے کی ضرورت ہوگی جو غیر قانونی سرگرمیوں کی ترغیب دیتے ہوں۔

13 جولائی: شمس اور یورینس کے درمیان تربیع کی نظر حکومتی سطح پر کسی اپ سیٹ یا بحران کی نشان دہی کرتی ہے‘ حکومت کے خلاف احتجاج ہوتا ہے‘ انتشار اور ابتری پھیلتی ہے‘ اعلیٰ عہدے داروں یا حکمرانوں کے خلاف باغیانہ ردعمل سامنے آتا ہے‘ عام افراد کے لیے بھی یہ وقت حکومت سے متعلق معاملات میں توقع کے خلاف صورت حال سامنے لاتا ہے، ایسی کسی غیر متوقع صورت حال کے لیے ذہنی طور پر تیار رہنا چاہیے اور پہلے سے متبادل طریقہ کار پر نظر رکھنی چاہیے۔

14 جولائی: عطارد اور نیپچون کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ اور زہرہ اور زحل کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ ہوگا،اول زاویہ مثبت اثر رکھتا ہے، خاص طور پر تخلیقی نوعیت کے کاموں کے لیے زبردست توانائی پیدا ہوتی ہے، فلم اور شوبزنس کے حوالے سے اعلیٰ تخلیقات کا امکان پایا جاتا ہے،عام افراد اپنے پیچیدہ مسائل کے حل میں کامیاب ہوتے ہیں اور انہیں معقول رہنمائی میسر آتی ہے،دوسرا زاویہ نحس اثر رکھتا ہے، تنہائی پسندی، طبیعت میں بے زاری ، دوسروں سے تعلقات میں تناؤیا تنازعات سامنے آتے ہیں‘ خاص طور پر ازدواجی زندگی میں نئے مسائل پیدا ہوتے ہیں، خواتین کے لیے یہ خاصے دباؤکا وقت ہوتا ہے، انہیں زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہوتی ہے اور اُن پر کام کا دباؤبھی بڑھ جاتا ہے‘ علیحدگی ‘ تنہائی پسندی اور ناقص تعلقات کا سامنا ہوتا ہے ۔

15 جولائی: مریخ اور پلوٹو کے درمیان مقابلے کی نظر ایک نہایت سخت منفی زاویہ ہے ، یہ نظر نئے فتنوں اور فساد کو جنم دیتی ہے جس کے نتیجے میں طویل المدت تنازعات پیدا ہوتے ہیں اور بعض اوقات ان کا نتیجہ کسی جنگ و جدل کی صورت میں نکلتا ہے، عام آدمی کو اس وقت میں ٹھنڈے دل و دماغ سے کام لینے کی ضرورت ہوتی ہے، جارحانہ موڈ مسائل پیدا کرتا ہے۔

16 جولائی: عطارد اور پلوٹو کے درمیان مقابلہ اور عطارد و مریخ کے درمیان قران کا زاویہ منفی اثرات ظاہر کرتا ہے، اس وقت کے آس پاس کوئی ایسا بحران سامنے آسکتا ہے جس کا تعلق میڈیا سے یا کسی بڑے اسکینڈل سے ہوگا،اگر یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ 16 جولائی کو قائم ہونے والے یہ زاویے اس مہینے کے سب سے زیادہ سخت اور خطرناک زاویے ہیں،عام افراد اس دوران میں سفر کرتے ہوئے محتاط رہیں،بلاضرورت سفر نہ کریں، ٹھنڈے دل و دماغ سے کام لیں اور غصے یا اشتعال پر قابو رکھیں، جارحانہ مزاجی ان زاویوں کا طرئہ امتیاز ہے۔
19 جولائی: عطارد اور یورینس کے درمیان تربیع کا زاویہ اس دوران میں مزید اہمیت اختیار کرجائے گا، چونکا دینے والی خبریں اور غیر متوقع حالات و واقعات سامنے آسکتے ہیں، عام لوگ غیر ضروری تبدیلیوں سے گریز کریں، اس وقت دوسروں سے رابطے میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں ‘ ٹیکنالوجی سے متعلق معاملات میں الجھاؤ اور دشواریاں سامنے آتی ہیں‘ اپنے روز مرہ کے معمولات پر کاربند رہیں، کسی بھی نئی تبدیلی کے لیے یہ مناسب وقت نہیں ہوگا۔خیال رہے کہ یہ سیاروی زاویے تقریبا 12 جولائی سے 23 جولائی تک مؤثر ہوں گے لہٰذا یہ عرصہ خاصا مخدوش ثابت ہوسکتا ہے۔

21 جولائی: شمس اور زحل کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ تعمیری رجحانات رکھتا ہے، اس وقت میں پراپرٹی سے متعلق کاموں سے فائدہ ہوگا، اگر زمین و جائیداد کے معاملات میں کوئی سرکاری رکاوٹ موجود ہے تو اسے دور کرنے کے لیے کوشش کریں، یہ وقت سپورٹنگ ہوگا،سرکاری جاب وغیرہ کے لیے بھی اس عرصے میں کوشش کرنا مفید ہوسکتا ہے۔

22 جولائی: عطارد اور زحل کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ مبارک اثر رکھتا ہے، اس دوران میں طویل المدت منصوبے یا معاہدات کرنا فائدہ بخش ہوگا،تحریری اور تعلیمی سرگرمیوں میں سینئر افراد سے مدد ملے گی،اس وقت میں تجربہ کار افراد کی باتوں کو اہمیت دیں، کارکردگی بہتر ہوگی۔
24 جولائی: شمس اور عطارد کا قران کاموں میں رکاوٹ اور تاخیر لاتا ہے، خاص طور پر برج جوزا اور سنبلہ والے افراد خصوصی طور پر متاثر ہوتے ہیں، اس وقت تحریر و گفتگو میں محتاط رہیں ، کوئی غلطی پریشان کرسکتی ہے، دوسروں سے وعدے کرتے ہوئے بھی احتیاط کریں، ممکن ہے بعد میں آپ وعدہ پورا نہ کرسکیں، اس وقت میں دوسروں کے وعدوں پر بھی بھروسا نہ کریں ۔

25 جولائی: مریخ اور یورینس کے درمیان تربیع کا زاویہ نحس اثر رکھتا ہے،تخریب کاری کے رجحانات اور حادثات سامنے آتے ہیں،ایسے حادثات یا سانحات جن کے بارے میں قبل از وقت کوئی اندازہ لگانا بھی ممکن نہ ہو، یہ وقت مشینری اور الیکٹرونکس سے متعلق معاملات میں خرابیاں یا نقصانات لاتا ہے‘ دہشت گردی کے واقعات سامنے آ سکتے ہیں۔
 شرف قمر
 قمر اپنے شرف کے برج ثور میں 10جولائی کو داخل ہوگا اور درجہ شرف پر پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق صبح 4:19am سے 6:02am تک رہے گا ‘ یہ وقت سعد اعمال کے لیے  مؤثر ترین ہوگا ‘ اس میں اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم 556 مرتبہ اول آخر 11بار دورد شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے نیک مقاصد کے لیے دعا کرنی چاہیے ‘ باہمی اتحاد اور گھریلو ناچاقیوں کو ختم کرنے کے لیے 786 مرتبہ بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر چینی پر دم کریں اور یہ چینی گھر میں استعمال کریں۔

قمر در عقرب


 قمر اپنے ہبوط کے برج میں 24جولائی کو داخل ہوگا اور 26جولائی کی شام تک رہے گا ‘ اس دوران میں اپنے درجہ ہبوط پر پاکستان ٹائم کے مطابق 11:09am سے 1:07pm تک رہے گا ‘ یہ وقت انتہائی نحوست کا ہوتا ہے ‘ اس وقت اعمال نحس کیے جاتے ہیں ‘ خاص طور پر روک تھام اور بندش سے متعلق عملیات نقوش کرنے چاہیے‘ بری عادتوں سے نجات اور مخالفین کی زبان بندی یا دشمنوں سے نجات کے لیے کام کرنا چاہیے ‘ اس حوالے سے ضروری طریق کار تقریباً ہر مہینے دیے جاتے ہیں ان سے استفادہ کریں یا ہماری ویب سائٹ www.maseeha.com سے مدد لے سکتے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں