پیر، 3 جنوری، 2022

نئے سال کا آغاز اور جنوری کا سخت اور مشکل مہینہ

حکومت اور وزیراعظم کے لیے نئے چیلنج ، مہنگائی میں مزید اضافہ 

یہ سال بھی ختم ہوا، ہر سال بالآخر اپنے اختتام کو پہنچ کر ایک نئے سال کی نوید لاتا ہے، انسان ہر آنے والے سال سے نئی امیدیں ، نئے امکانات اور نئی خواہشات دل میں لیے قدم آگے بڑھاتا ہے، یہی دنیا کا دستور ہے جو ازل سے قائم ہے اور قیامت تک جاری رہے گا۔

انسان اپنے حال سے کبھی خوش نہیں رہتا، ماضی اُسے حسین لگتا ہے، وہ اپنے ماضی کو یاد کرتا رہتا ہے جب کہ مستقبل کی خوش نمائی پر اس کی نظریں ہمیشہ لگی رہتی ہیں، شاید یہی فطری تقاضے ہیں، اسی کو وقت کی گردش کہا جاتا ہے،ہمارے روز و شب کی گردش ہمیں ہر قدم آگے کی جانب رواں دواں رکھتی ہے، گویا ثبات نام کی کوئی شے اس کائنات میں نہیں ہے، تغیر سے ہمارا واسطہ مسلسل رہتا ہے، زندگی کا سفر وقت کے اسی تغیر میں جاری رہتا ہے اور بالآخر اپنے اختتام کو پہنچتا ہے، وقت کی دھوپ چھاوں ہماری زندگی میں خوشی و غم کا دلچسپ امتزاج لاتی ہے، کبھی ہم خوش ہوتے ہیں تو کبھی غم زدہ اور افسردہ ،یہی دھوپ چھاو¿ں عمر بھر ساتھ ساتھ چلتی رہتی ہے، بچپن، جوانی اور پھر بوڑھاپا زندگی کے تین اہم ادوار ہیں، تینوں ادوار میں ہمارے رنگ و روپ مختلف ہوتے ہیں مگر ہر رنگ اور ہر روپ اپنی ایک الگ اہمیت کا حامل ہے، آئیے نئے سال 2022 کا استقبال کریں، نئی امیدوں، نئے امکانات اور نئی خواہشات کے ساتھ ، ہمارے تمام قارئین ہماری طرف سے نئے سال کی مبارک باد قبول کریں اور ساتھ ہی یہ دعا بھی کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو نیکیوں کی توفیق دے اور زندگی میں خوشیوں کی فراوانی ہو۔

گزشتہ دو سالوں2020-21 نے پوری دنیا میں جو ہلچل مچائی اور اس کے نتیجے میں جس طرح دنیا تبدیل ہوئی، یہ اب کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں رہی،اس کا نمایاں سبب کووڈ19 تھا جو اب بھی موجود ہے، وبائیں جب ایک بار نمودار ہوجائیں تو پھر ان کا خاتمہ آسان نہیں ہوتا، وہ برسوں اپنے اثرات سے دنیا کو متاثر کرتی رہتی ہےں، کووڈ19 بھی ایسی ہی بھیانک وبا ہے، 2022 ءبھی اس کے اثرات سے خالی نہیں رہے گا بلکہ اب ہمیں اس کی موجودگی میں جینا سیکھنا ہوگا۔

دنیا تبدیل ہورہی ہے اور نئی صورت حال کے مطابق نئے چیلنج پوری دنیا کے سامنے ہےں، ماضی میں امریکا اور سویت یونین کے درمیان ایک طویل عرصہ سرد جنگ جاری رہی، اب یہی صورت حال امریکا اور چین کے درمیان جاری ہے، اس جنگ کا انجام کیا ہوگا اس کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے، فی الحال دونوں حریف اس جنگ کے لیے تیاریوں میں مصروف ہیں، عالمی بساط پر نت نئی چالیں چلی جارہی ہیں لیکن فطرت کی چالیں سب سے زیادہ عجیب اور کسی کی سمجھ میں نہ آنے والی ہوتی ہیں اور وہی بالآخر اہم ثابت ہوتی ہیں، ہمیں سمجھ لینا چاہیے کہ خلاف فطرت جو بھی عمل اور حکمت عملیاں سامنے آئیں گی، ان کے نتائج مثبت نہیں ہوں گے، واقعہ یہ ہے کہ دنیا بہت تیزی سے مادّہ پرستی کی جانب بڑھ رہی ہے، پرانے معاشرتی ڈھانچے ٹوٹ رہے ہیں، نئے تصورات اور نئے خیالات اپنی جگہ بنارہے ہیں،غلط اور صحیح کے پیمانے بھی تبدیل ہورہے ہیں، مفاد پرستیاں اور خود غرضیاں بڑھ رہی ہیں،محبت اور خلوص سے معاشرہ خالی ہورہا ہے، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہم کہاں جارہے ہیں؟

زائچہ پاکستان کے مطابق اس وقت پاکستان ایک سنگین ترین بحران سے دوچار ہے، ایسا بحران جو موجودہ حکومت کے لیے نہایت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، زائچے میں راہو کیتو مستقیم پوزیشن پر سعد درجہ ثور اور عقرب پر ہیں، طالع میں موجود سیارہ زحل پر گزشتہ اکتوبر سے اثر انداز ہورہے ہیں، یہ صورت حال حکومت کے لیے نہایت خراب ہے، چناں چہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ حکومت روز بہ روز کمزور ہوتی جارہی ہے، 15 جنوری تک خرابی کی یہ صورت حال جاری رہے گی،اس وقت تک اگر وزیراعظم اور ان کی کابینہ صورت حال کو قابو کرنے میں کامیاب رہی تو حکومت کو نئی زندگی مل سکتی ہے، دوسری صورت میں کوئی بھی غیر معمولی تبدیلی واقع ہوسکتی ہے لیکن اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ حکومت کے لیے آنے والے مہینوں میں مزید چیلنج نہیں ہوں گے، مہنگائی کا جو طوفان روز بہ روز بڑھتا جارہا ہے ، یہ ملک اور عوام کے لیے سخت بے چینی کا باعث ہے، ایسی صورت میں اگر اپوزیشن جماعتیں کوئی تحریک شروع کرتی ہیں تو اس کی کامیابی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، جنوری کا مہینہ بہر حال ایک سخت ترین مہینہ ہے ، خصوصاً حکومت کے لیے (واللہ اعلم بالصواب)


لکھ گیا چہروں پہ اپنا مرثیہ

وقت بھی اتنا بڑا فنکار تھا


جنوری کی سیاروی گردش

نئے سال 2022 کا آغاز ہورہا ہے، سیارہ شمس برج قوس میں ہے، 14 جنوری کو برج جدی میں داخل ہوگا، گویا زحل سے قربت اختیار کرے گا اور زحل کے غروب کا باعث ہوگا،سیارہ زحل زائچہ پاکستان میں حکومت اور وزیراعظم کی نمائندگی کرتا ہے جب کہ ملک میں نچلے اور مزدور پیشہ طبقے کا نمائندہ ہے، زحل کی یہ پوزیشن حکومت ،وزیراعظم اور مزدور پیشہ لوگوں کے لیے سختی اور پریشانی کا باعث ہوگی۔

سیارہ عطارد بھی برج جدی میں حرکت کر رہا ہے، 14 جنوری کو اسے رجعت ہوگی اور پورا مہینہ بحالت رجعت برج جدی میں ہی گزارے گا،اس دوران میں شمس سے قریب ہونے کی وجہ سے غروب بھی ہوگا۔

سیارہ زہرہ بحالتِ رجعت برج قوس میں ہے، 29 جنوری کو مستقیم ہوگا، گویا پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا۔

سیارہ مریخ اپنے ذاتی برج عقرب میں حرکت کر رہا ہے، 16 جنوری کو برج قوس میں داخل ہوگا۔

سیارہ مشتری برج دلو میں ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا، سیارہ زحل برج جدی میں حرکت کر رہا ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا، 19 جنوری سے غروب ہوجائے گا اور 21 جنوری تک غروب ہی رہے گا، کسی سیارے کا غروب ہونا کمزوری کی نشان دہی کرتا ہے۔

راہو کیتو بالترتیب برج ثور اور عقرب میں حرکت کریں گے۔


قمر در عقرب


سال کا اختتام اور آغا زقمر در عقرب سے ہورہا ہے، سیارہ قمر 30 دسمبر 2021 سے پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق شام 06:40 pm کو اپنے ہبوط کے برج عقرب میں داخل ہوگا اور یکم جنوری شام 06:14 pm تک ہبوط یافتہ رہے گا، گویا نیا سال قمر در عقرب کی نحوست سے شروع ہورہا ہے ، یہ کوئی اچھی شروعات نہیں ہے، اس بات کا اشارہ ہے کہ آنے والا سال 2022 عام افراد کے لیے نہایت سخت اور پریشان کن ہوسکتا ہے۔

قمر در عقرب کا وقت نہایت منحوس تصور کیا جاتا ہے، اس وقت میں کوئی نیا کام شروع نہیں کرنا چاہیے، اہم کاموں کو بھی کسی اور وقت کے لیے چھوڑ دینا چاہیے، البتہ یہ وقت علاج معالجے اور بری عادتوں سے نجات کے لیے موافق ہوتا ہے، اس وقت میں ڈاکٹرز سے مشورہ کرنا یا برائیوں اور خرابیوں کا علاج کرنا بہتر ہوتا ہے، خاص طور پر بندش وغیرہ کے جفری عملیات اس دوران میں مو¿ثر ثابت ہوتے ہیں، اپنی ضرورت کے مطابق ایسے عملیات و وظائف ہماری ویب سائٹ پر موجود لنک ”جفر آثار“ سے مدد لے سکتے ہیں۔


قمر در عقرب دوم

اس ماہ قمر دو مرتبہ برج عقرب میں داخل ہوگا، دوسری مرتبہ 27 جنوری پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق شب 02:44 am پر برج عقرب میں داخل ہوگا اور 29 جنوری 04:39 am تک ہبوط یافتہ رہے گا، اس طرح اس ماہ میں دو بار قمر در عقرب کی نحوست سامنے آئے گی۔

.شرف قمر

سیارہ قمر اپنے شرف کے برج ثور میں 13 جنوری بہ روز جمعرات شب 08:15 pm پر داخل ہوگا اور 15 جنوری صبح 09:22 am تک برج ثور میں شرف یافتہ رہے گا۔

شرف یافتہ قمر سے خصوصی استفادے کے اوقات درج ذیل ہوں گے۔

14 جنوری بہ روز جمعہ شب 03:50 am سے 04:53 am تک ۔

14 جنوری بہ روز جمعہ صبح 08:02 am سے 08:53 am تک۔

یہ سعد وقت ہے اور موثر ترین ثابت ہوگا، اس دوران میں ضروری وظائف یا نقش وغیرہ لکھنے کا کام کیا جاسکتا ہے،خیال رہے کہ اس بار شرف قمر عروج ماہ میں ہے،مزید یہ کہ شرف قمر کے وقت دیگر سیاروی پوزیشن بھی طاقت ور ہوگی، عطارد، زہرہ، زحل اور مشتری بھی اس وقت باقوت ہوں گے، چناں چہ یہ وقت خصوصی طور پر لوح قمر یا برکاتی انگوٹھی وغیرہ کی تیاری کے سلسلے میں نہایت موثر ہوگا، اس کے علاوہ بھی دیگر اعمال و وظائف کیے جاسکتے ہیں۔


لوح استحکام


ایک طویل عرصے سے سیارہ زحل مسلسل خراب اور کمزور پوزیشن کا شکار رہا ہے لیکن اس ماہ مختصر وقت کے لیے زحل کی پوزیشن باقوت ہوگی، اس وقت کی نشان دہی کی جارہی ہے۔

سیارہ زحل برج جدی میں حرکت کر رہا ہے، 14 جنوری کو پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق شب 02:34 am سے 03:44 am تک اور صبح 08:02 am سے 08:53 am تک ایسا سعد وقت ہوگا جب زحل کا طاقت ور اثر ہمیں حاصل ہوگا، اس وقت لوح استحکام تیار کرنا یا سیارہ زحل سے متعلق نقش و طلسم تیار کرنا افضل ہوگا۔

خیال رہے کہ زندگی کے ہر شعبے میں استحکام اور پائیداری سیارہ زحل سے منسوب ہے، وہ لوگ جو شکایت کرتے ہیں کہ ان کی زندگی مسلسل اتار چڑھاو¿ کا شکار رہتی ہے یا پیسا ان کے پاس نہیں رکتا، پراپرٹی ہاتھ سے نکل جاتی ہے یا زمین و جائیداد ہاتھ سے نکلنے کا خطرہ موجود ہو ، ازدواجی زندگی میں علیحدگی کا اندیشہ ہو، ایسے مردو خواتین کے لیے لوح استحکام تیار کی جاتی ہے، یہ لوح زحل کی ساڑھ ستی میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔

اس کی تیاری میں 6x6 خانوں کا نقش ذوالکتابت چال سے لکھا جاتا ہے اور لوح کی پیشانی پر اسمائے الٰہی ”ھواللہ الرحمن الرحیم“ کو نمایاں رکھا جاتا ہے، یہ خصوصی نقش معظم حضرت کاش البرنی ؒ کا مخصوص عمل ہے جو ان کی کتاب رموز الجفر میں دیکھا جاسکتا ہے، وہ لوگ جو جفری اعمال سے شغف رکھتے ہیں، اس موقع سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں، عام لوگوں کے لیے اس عمل کی تیاری ایک مشکل کام ہوتی ہے، یہ نقش سیسہ ”سکہ“ کی دھات پر مندرجہ بالا اوقات میں کسی نوک دار قلم سے کندہ کرنا ہوگا، اپنے قارئین کی رہنمائی کے لیے اس نقش کی تیاری کا طریقہ ان شاءاللہ آئندہ ہفتے ہم دیں گے، وہ لوگ جو خود یہ نقش تیار نہ کرسکتے ہوں وہ براہ راست رابطہ کرسکتے ہیں،براہ راست رابطے کے لیے مناسب وقت پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق شام 04 بجے سے رات 08 بجے تک ہوگا۔



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں