پیر، 29 اکتوبر، 2018

کراچی کے ایک مثبت سمت میں سفر کا آغاز

نومبر کی فلکیاتی صورت حال ایک مثبت اثر تعمیری مہینہ
کراچی کو پاکستان کا معاشی ہب کہا جاتا ہے، ماضی میں اس شہر کو عروس البلاد بھی کہتے تھے، پھر وہ وقت بھی دیکھا جب انسانی زندگی بے وقت ہوکر رہ گئی اور روزانہ کتنی ہی لاشیں اٹھائی جاتی رہیں، بے شک کراچی میں امن و امان کے قیام میں پاکستان رینجرز نے غیر معمولی کردار ادا کیا لیکن اب بھی صورت حال اطمینان بخش نہیں ہے، اسٹریٹ کرائمز آج بھی روز کا معمول ہیں، گزشتہ دس سال سے سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی حکمران ہے، ہم اس بحث میں نہیں پڑنا چاہتے کہ سندھ اسمبلی اور حکومت کی دس سال میں کارکردگی کیا رہی لیکن کرپشن کے حوالے سے سندھ کو ایک نمایاں حیثیت دی جارہی ہے،سپریم کورٹ کے حکم پر بنائی گئی جے آئی ٹی منی لانڈرنگ کے ایک کیس میں ہر روز حیران کن انکشافات کرتی ہے،بعض اہم شخصیات کو گرفتار کرکے تفتیش کی جارہی ہے، زمینوں پر قبضے اور ناجائز تجاوزات کے مسائل اپنی جگہ ہیں، پینے کے پانی کا مسئلہ خوف ناک صورت اختیار کرچکا ہے،کراچی کی نمائندہ جماعت جو موجودہ الیکشن 2018 ء سے پہلے ایم کیو ایم تھی، اب تحریک انصاف بن چکی ہے، سندھ میں گورنر بھی تحریک انصاف سے لیا گیا ہے،ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ایم کیو ایم تو اب ایک قصہ ء پارینہ ہوکر رہ گئی ہے۔
ہم طویل عرصے سے کراچی کے زائچے کے حوالے سے وقتاً فوقتاً گفتگو کرتے رہے ہیں، اسی طرح ایم کیو ایم کے حوالے سے بھی کئی بار اظہار خیال کیا ہے اور جن اندیشوں کا اکثر اظہار کرتے رہے ہیں، بالآخر وہ سامنے آکے رہے،فروری 2017 ء کے بعد ایسا وقت تھا جس میں ایم کیو ایم کی پوزیشن کو مزید بہتر کیا جاسکتا تھا لیکن ہر پارٹی کے ساتھ بہر حال انفرادی سوچ کے حامل افراد بھی ہوتے ہیں اور ان سے غلطیاں بھی ہوتی ہیں اور ایسی ہی غلطیاں بعض سنبھلنے کے مواقع ضائع کردیتی ہیں۔
گزشتہ سال ہی نومبر میں جناب فاروق ستار صاحب کا زائچہ شائع کیا تھا اور بہت سے خدشات کا اظہار کیا تھا، یہ بھی عرض کیا تھا کہ فاروق صاحب کو مصلحت و مصالحت کے ساتھ چلنے کی ضرورت ہے، بصورت دیگر وہ اس پوزیشن پر پہنچ سکتے ہیں، جب اپنی سیٹ بھی نہ بچاسکیں، چناں چہ ایسا ہی ہوا۔
کراچی کا طالع پیدائش برج حوت ہے، یہ بڑا ہی بوالعجب برج ہے،اس برج کے تحت پیدا ہونے والے لوگ کبھی ایک نارمل زندگی نہیں گزارتے،ان کی زندگی میں ہمیشہ اُتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں، یہی کچھ یکم جولائی 1970 ء کے بعد سے ہم دیکھ رہے ہیں، کراچی میں رہنے والے پرانے لوگ جانتے ہیں کہ کراچی 70 ء سے پہلے ایسا نہیں تھا کیوں کہ یہ وفاق کے زیر انتظام ایک شہر تھا، یہاں شیر و بکری ایک گھاٹ پانی پیا کرتے تھے،تہذیب و تمدن کا مرکز تھا، عروس البلاد کہلاتا تھا، ہر قسم کی علمی ، ادبی اور ثقافتی سرگرمیاں اس شہر کا طرۂ امتیاز تھیں، تعلیمی معیار کراچی کا پنجاب اور دیگر صوبوں سے بہتر تھا، 25 مارچ 1969 ء کو پاکستان میں جنرل یحیٰ خان نے مارشل لا لگایا اور ون یونٹ توڑ دیا، کراچی کو سندھ میں شامل کرکے سندھ کا دارالحکومت بنادیا گیا، کسی تاریخ کے مطابق کراچی کا زائچہ وجود میں آیا جس کے اثرات 70 ء کے بعد سے ہمارے مشاہدے میں آرہے ہیں اور ہمارے پڑھنے والے بھی دیکھ رہے ہیں، اس حوالے سے مزید کچھ لکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔
زائچہ ء کراچی کے مطابق مشتری کا دور اکبر جاری ہے،مشتری زائچے کے آٹھویں گھر میں مصیبت زدہ ہے،کراچی کے لوگوں کے لیے اور حکومت کے لیے ہمارا روحانی مشورہ ہے کہ کراچی میں یلو کلر کا استعمال بڑھائیں، عمارتوں کے رنگ اور دیگر معاملات میں بھی اس رنگ کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں، اس کے یقیناً مثبت نتائج برآمد ہوں گے،دوسرے نمبر پر گرین اور سُرخ کلر زیادہ استعمال کریں، بلیک، آف وہائٹ اور اورنج کلر سے پرہیز کیا جائے،کراچی کی گرینری کب اور کیسے ختم کی گئی، یہ بحث بھی اب فضول ہے، کراچی میں زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں، اس سلسلے میں بعض لوگ کوششیں بھی کر رہے ہیں مگر عوامی حمایت و دلچسپی کے بغیر لگائے گئے درخت عموماً ضائع ہوجاتے ہیں، عام لوگوں کو اس پر توجہ دینا چاہیے۔
5 جون 2017 ء سے مشتری کے دور اکبر میں راہو کا دور اصغر جاری ہے،راہو زائچے میں نہایت خراب پوزیشن رکھتا ہے،یہ سیاست کا ستارہ ہے لیکن دھوکا اور فریب اس سے منسوب ہے،اسی دور میں کراچی کی سیاست نے ایک ایسی کروٹ لی جس کے بارے میں پہلے کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا، موجودہ الیکشن بھی راہو کے اسی دور میں ہوئے ہیں، یہ دور 31 اکتوبر 2019 ء تک جاری رہے گا۔
تازہ صورت حال یہ ہے کہ گزشتہ ایک سال سے سیارہ مشتری جو زائچے کا نہایت اہم سعد اثرات کا حامل سیارہ ہے وہ اپنی پیدائشی پوزیشن پر یعنی آٹھویں گھر میں ٹرانزٹ کر رہا تھا لیکن اسی اکتوبر میں اب نویں گھر میں داخل ہوچکا ہے،یہ کراچی والوں کے لیے خوش خبری ہے،مشتری آئندہ تین سال تک زائچے میں اچھی پوزیشن میں رہے گا لہٰذا اپنے مثبت اثر سے حالات میں بہتری لائے گا، فی الوقت زائچے کی پوزیشن خاصی خراب ہے،گزشتہ دو ماہ سے زائچے کے مختلف گھروں پر جو دباؤ راہو کیتو ڈال رہے تھے ، اس کے نتائج اب آنا شروع ہوچکے ہیں، ان میں مزید تیزی آئے گی،جن لوگوں نے غلط کام کیے ہیں وہ بہر حال اپنا بویا ہوا کاٹیں گے،موجودہ حکومت اور سندھ اسمبلی کو بھی مثبت انداز اختیار کرنا ہوگا ورنہ انجام بخیر نہ ہوگا، مشتری نویں گھر میں رہتے ہوئے قانونی طریقے سے کراچی اور سندھ کو لوٹنے والوں پر گرفت کرنے میں معاون ثابت ہوگا، سیارہ زحل زائچے کے بارھویں گھر کا حاکم اور فعلی منحوس سیارہ ہے،گزشتہ سال اکتوبر کے بعد سے دسویں گھر میں حرکت کر رہا ہے،اب حکومت میں صاف ستھرے کردار کے حامل افراد ہی رہ سکیں گے،یہی زحل کی موجودہ پوزیشن کا ثمرہ ہوگا (واللہ اعلم بالصواب)
تازہ ہوا کی چاپ سے تیرہ بنوں میں لو اٹھی
روحِ تغیرِ جہاں آگ سے فال لے گئی
نومبر کے ستارے
سیارہ شمس برج عقرب میں حرکت کر رہا ہے، 22 نومبر کو برج قوس میں داخل ہوگا، آسمانی قونصل کا وزیراطلاعات سیارہ عطارد برج قوس میں ہے،17 نومبر کو اسے رجعت ہوگی،یکم دسمبر کو واپس برج عقرب میں آجائے گا، توازن اور ہم آہنگی کا ستارہ زہرہ برج عقرب میں بحالت رجعت حرکت کر رہا ہے،16 نومبر کو مستقیم ہوکر اپنی سیدھی چال پر آجائے گا، سیارہ مشتری برج عقرب میں ہے اور 8 نومبر کو اپنے ذاتی برج قوس میں داخل ہوگا، سیارہ زحل برج جدی میں اور یورینس برج ثور میں حرکت کر رہا ہے، 6 نومبر کو بحالت رجعت یورینس برج حمل میں آجائے گا اور پورا مہینہ یہیں رہے گا، سیارہ نیپچون برج حوت میں بحالت رجعت حرکت کر رہا ہے، 25 نومبر کو مستقیم ہوگا، پلوٹو برج جدی میں اور راس و ذنب بالترتیب برج اسد اور دلو میں حرکت کر رہے ہیں، اس ماہ راس 6 نومبر کو برج سرطان میں داخل ہوگا اور ذنب اسی تاریخ کو برج جدی میں، یہ رفتار سیارگان یونانی علم نجوم کے مطابق ہیں۔
نظرات و اثراتِ سیارگان
سیارگان کی اکثریت کا اجتماع میزان ، عقرب اور قوس میں ہے لہٰذا نومبر میں باہمی قرانات زیادہ ہیں اور دیگر نظرات کم ہیں، اس ماہ سیارگان کے درمیان چار قرانات، تثلیث کے دو زاویے،تربیع کی ایک نظر قائم ہوگی جب کہ تسدیس کے تین زاویے بنیں گے،اس اعتبار سے نومبر کا مہینہ تعمیری رجحانات رکھتا ہے، نئے خیال ، نئے آئیڈیے، نئے منصوبے اور مستقبل کی منصوبہ بندی اس ماہ نمایاں ہوسکتی ہے،آئیے ترتیب وار اس ماہ قائم ہونے والے زاویوں پر نظر ڈالتے ہیں۔
6 نومبر: شمس اور نیپچون کے درمیان تثلیث کا زاویہ تخلیقی صلاحیتوں کو نمایاں کرتا ہے،حکمران اہم اقدام اور فیصلے کرتے ہیں، عام افراد کو اس دوران میں گورنمنٹ کے ذریعے فوائد حاصل ہوتے ہیں، تخلیقی اور فنکارانہ نوعیت کی سرگرمیاں عمدہ نتائج دیتی ہیں۔
9 نومبر: زہرہ اور مریخ کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ عورت اور مرد کے درمیان ہم آہنگی اور توازن کا باعث ہوتا ہے،باہمی طور پر کشش محسوس ہوتی ہے، دلوں میں نئے پھول کھلتے ہیں، اس وقت میں نئے تعلقات ، منگنی یا شادی باہمی محبت اور یگانگت کے لیے کوشش کرنا چاہیے، ماہرین جفر اس وقت کو محبت و تسخیر کے اعمال کے لیے زود اثر سمجھتے ہیں۔
11 نومبر: شمس و پلوٹو کے درمیان تسدیس کا زاویہ عام لوگوں کو متاثر نہیں کرتا، البتہ ملکوں اور قوموں کے درمیان باہمی تعلقات کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
15 نومبر: مریخ اور یورینس کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ نئی اختراعات اور ایجادات کے لیے مددگار ہے،خاص طور پر ٹیکنیکل سائڈ پر کارکردگی بہتر ہوتی ہے،مشینری اور الیکٹرونکس سے متعلق کاروبار سے فائدہ ہوتا ہے،نت نئی پروڈکٹس سامنے آتی ہیں۔
20 نومبر: مریخ اور مشتری کے درمیان تربیع کی نظر نحس اثر رکھتی ہے،مالی امور میں تناؤ پیدا ہوتا ہے، وعدے پورے کرنا مشکل ہوجاتا ہے،اخراجات بڑھ جاتے ہیں، قرض کے معاملات میں دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے،اس وقت نئی سرمایہ کاری سے گریز کرنا چاہیے،قانونی معاملات میں بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے،عدالتی فیصلہ خلاف آسکتا ہے۔
26 نومبر: شمس اور مشتری کا قران ایک ناموافق زاویہ ہے،سیارہ مشتری جب شمس کے قریب ہوتا ہے تو غروب ہوجاتا ہے،اپنی طاقت کھو بیٹھتا ہے،یہ وقت بھی مالی معاملات اور قانونی امور میں محتاط رہنے کا ہے،کوئی نئی انویسٹمنٹ نہ کریں، قسمت پر زیادہ بھروسا نہ کریں، اپنی کوششوں اور صلاحیتوں پر انحصار کریں،یہ وقت بینکنگ سیکٹر میں مندی کا رجحان لاتا ہے،یہی صورت حال اسٹاک ایکسچینج کی ہوتی ہے۔
27 نومبر: شمس اور عطارد کا قران نحس اثر رکھتا ہے،سفر میں رکاوٹ یا کوئی پریشانی آسکتی ہے،لوگوں سے رابطے میں دشواری کا سامنا ہوسکتا ہے،تحریری اور تقریری کاموں میں غلطیوں کا امکان رہتا ہے،اہم دستاویزات پر دستخط کرنے سے پہلے اچھی طرح غوروفکر ضرور کرلیں،تعلیمی سرگرمیاں بھی اس عرصے میں متاثر ہوتی ہیں، یہ زاویہ پانچ روز قبل اور پانچ روز بعد تک اپنے اثرات دیتا ہے۔
28 نومبر: مریخ اور زحل کے درمیان تسدیس کی نظر سعد ہے،تعمیری نوعیت کی سرگرمیاں سامنے آتی ہیں، کاموں کو آگے بڑھانا ممکن ہوتا ہے،زمین اور مشینری سے متعلق کاموں سے فائدہ ہوتا ہے،مزدور پیشہ افراد کی آمدنی میں اضافے کے لیے اچھا وقت ہے۔
اسی تاریخ کو عطارد اور مشتری کے درمیان قران کا زاویہ ہوگا، اگرچہ یہ ایک سعد نظر ہے لیکن دونوں سیارگان کی ذاتی پوزیشن بہتر نہیں ہے پھر بھی تحریروتقریر اور علمی نوعیت کے کاموں میں مدد ملے گی، قانونی مسائل جو بہت پیچیدہ ہوں انھیں حل کرنے میں آسانی ہوگی، ضروری معلومات حاصل ہوسکیں گے۔
قمر در عقرب
قمر اپنے درجہ ء ہبوط پر اس ماہ پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 6 نومبر کو 09:33pm سے 11:19 pm تک رہے گا، یہ انتہائی نحوست کا وقت ہے،جی ایم ٹی ٹائم کے مطابق 04:33 pm سے 06:19 pm تک درجہ ء ہبوط پر ہوگا۔
عام طور پر قمر در عقرب کے وقت میں بندش اور بری عادتوں سے نجات کے لیے عملیات دیے جاتے ہیں، اس بار ایک موذی اور پریشان کن بیماری مرگی سے نجات کے لیے ایک عمل دیا جارہا ہے،وقت سے پہلے تانبے کی ایک چھوٹی تختی اچھی طرح صاف اور پاک کرکے اپنے پاس رکھیں اور مقررہ وقت پر مندرجہ ذیل حروف نورانی اور آیت اس پر لکھ لیں، اس کام کے لیے چھوٹی انگریور مشین استعمال کی جاسکتی ہے۔
اآم اآمر اآرٰ طہٰ طٓس طٓسم کٓھٰیٰعٓصٓ
حمعٓسقٓ یٰسٓ والقرآن الحکیم
نٓ والْقلمِ وَما یَسْطُروْنَ
جب یہ تختی تیار ہوجائے تو عرق گلاب خالص اور شہد منگوالیں، ایک کپ عرق گلاب میں ایک چمچہ شہد ملاکر یہ تختی اس میں ڈال دیا کریں اور چند منٹ کے بعد عرق گلاب مریض کو پلادیں، دن میں تین مرتبہ یہ عمل کریں، دورے کی شدت کو کم کرنے کے لیے مندرجہ بالا حروف مقطعات اور آیت تین بار پڑھ کر دم کیا کریں۔
عرق النساء 
عرق النساء جسے لنگڑی کا درد بھی کہتے ہیں اور میڈیکل کی زبان میں شیاٹیکا کہلاتا ہے،عام طور سے یہ درد کولہے کی ہڈی سے شروع ہوکر نیچے گھٹنے تک یا پاؤں تک جاتا ہے،یہ درد دائیں سائیڈ بھی ہوسکتا ہے اور بائیں سائیڈ بھی، اس سے نجات کے لیے بندش کا ایک عمل دیا جارہا ہے۔
عین قمر در عقرب کے وقت جو اوپر دیا گیا ہے، سیسے (سکّہ) کی چھوٹی سی پلیٹ پر جو نرم ہوتی ہے، مندرجہ ذیل الفاظ لکھ لیں اور مریض کی اس ٹانگ میں جو مرض سے متاثر ہے، گھٹنے سے اوپر باندھیں، اگر سیسے کی تختی نہ ملے تو کسی صاف کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے لکھ لیں، نقش کو تہ کرکے موم جامہ کرلیں یا پلاسٹک کوٹڈ کرالیں اور پھر کسی کپڑے میں لپیٹ کر سلائی کرلیں تاکہ باندھنے میں آسانی ہو۔
ا ح د ر س ص ط ع ک ل م و ہ لادیا یا غفور یا غفور بستم درد شدید فلاں بن فلاں ابداً بحق یا قابض یا جبارُ العجل العجل العجل الساعۃ الساعۃ الساعۃ یا حراکیلُ۔
شرف قمر
قمر اس ماہ اپنے درجہ ء شرف پر پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 21 نومبر کو 08:18 am سے 10:05 am تک رہے گا، جی ایم ٹی ٹائم کے مطابق اس وقت کا آغاز 03:18 am سے ہوگا اور اختتام 05:05 am پر ہوگا، دیگر ممالک کے لوگ جی ایم ٹی ٹائم سے اپنے ملک کے فرق کو نفی یا جمع کرکے اصل وقت معلوم کرسکتے ہیں۔
قمر جب شرف یافتہ ہوتا ہے تو سعد اثر دیتا ہے،اس وقت سے متعلق مشہور طریقے ہم اکثر دیتے رہتے ہیں،اس بار جو طریقہ دیا جارہا ہے وہ تقریباً ہر مشکل کو آسان کرنے کے لیے مجرب ہے،خاص طور سے جب کسی سے کوئی اہم کام درپیش ہو اور وہ شخص نہایت مغرور یا آپ کا مخالف ہو ، یہ ڈر ہو کہ وہ کام کو بگاڑ دے گا تو اس عمل کو شرائط کے مطابق انجام دیں، اسی طرح یہ عمل جائز حدود میں پسند کی شادی کے لیے بھی مجرب ہے،خیال رہے کہ جائز حدود سے مراد یہ ہے کہ آپ اس رشتے کے اہل ہیں، لڑکی یا لڑکا راضی نہیں ہے یا دونوں راضی ہیں اور کوئی تیسرا درمیان میں خرابی پیدا کر رہا ہے تو اس عمل کو ضرور کریں، ان شاء اللہ کامیابی حاصل ہوگی۔
شرف قمر کا جو وقت دیا گیا ہے ، اس سے ایک گھنٹہ پہلے ہی عمل شروع کرسکتے ہیں اور جب تک عمل ختم نہ ہوجائے، جاری رکھیں،غسل کرنے کے بعد سفید لباس زیب تن کریں اور قبلہ رُخ بیٹھ جائیں، کوئی اچھی خوشبواستعمال کریں، گیارہ بار درود شریف پڑھیں اور پھر مندرجہ ذیل اسم 1200 مرتبہ پڑھیں، آخر میں پھر گیارہ بار درود شریف پڑھیں اور اپنے جائز مقصد کے لیے دعا کریں،سفید رنگ کی مٹھائی پاس رکھیں ، اس پر فاتحہ دیں اور بعد میں خود بھی کھائیں اور دیگر لوگوں میں تقسیم کریں۔
یا رحمٰنُ کُلِّ شَیُ وَ وَارِثَہُ وَرَاحمَہُ یَا رحمٰنُ
اس کام کے بعد روزانہ ہر نماز کے بعد یہ اسما 111 مرتبہ پڑھنا اپنا معمول بنالیں، اس وقت تک جب تک مقصد حاصل نہ ہوجائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں