ہفتہ، 20 اکتوبر، 2018

حالات کی سختیاں اور پراسرار ہاتھ

اپنے حالات و مسائل کا حقیقت پسندانہ تجزیہ بہت کم لوگ کرتے ہیں
ایک بہت ہی دکھی بہن کا خط ملاحظہ کیجیے، ہمیں یقین ہے کہ ہمارے معاشرے میں ایسے بہنوں کی کوئی کمی نہیں جو حالات کی چکی میں مستقل پس رہی ہیں لیکن درست رہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے حالات کے بھنور سے نکلنا مشکل ہوتا ہے۔
کراچی سے آر، پی لکھتی ہیں ’’تقریباً تیرہ سال قبل میری شادی ہوئی، یہ ارینج میرج تھی، شادی ہوتے ہی کاروبار ٹھپ ہوگیا، شوہر کی دکان میں کام نہ ہونے کی وجہ سے بند ہوگئی، دوسری طرف سسرال والوں نے مسائل اس قدر پیدا کردیے جس کی کوئی حد نہیں، اوپر سے یہ کہنے لگے کہ جب سے یہ منحوس آئی ہے، ہمارا بیٹا تباہ ہوگیا ہے، میرے شوہر میرے ساتھ اچھے ہیں مگر نہ جم کر کماتے ہیں اور نہ کوئی بات مانتے ہیں اور نہ ہی کسی بات کو راز رکھتے ہیں، دوسرے کی بات جلد مان لیتے ہیں، یہ سلسلہ ہنوز چل رہا ہے، اتنا کام مل جاتا ہے کہ روٹی پانی چل جائے مگر تنگ دستی کے ساتھ، مجھے اللہ نے صبروشکر سے نوازا ہے لہٰذا صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑتی مگر بچوں کا چھوٹی چھوٹی چیزوں کے لیے ترسنا نہیں دیکھا جاتا، آپ کے کالم پڑھنے سے اتنا شعور ملا ہے کہ اس کی روشنی میں اپنے حالات پر غور کیا تو کافی باتیں معلوم ہوئیں ہیں اور دوسرے لوگوں سے بھی پتا چلا ہے کہ جادو اور بندش وغیرہ کی کیا اہمیت ہے، میں جب شادی کے بعد اپنے سسرال آئی تو تقریباً ایک مہینے کے بعد کمرے کی سیٹنگ تبدیل کی تو میرے بیڈ کے نیچے سے چھوٹی ثابت مرچیں نکلیں، تعداد یاد نہیں، اس کے بعد حالات اتنے بگڑے کہ بس اللہ کے کرم سے گھر بچ گیا مگر بیچ کے لوگوں نے تفرقہ اس قدر ڈال دیا کہ اس کے اثرات اب تک ہیں، سب سے بڑا روزگار کا مستقل نہ ہونا ایک بڑا مسئلہ ہے، کام ایک ہفتہ مل جاتا ہے پھر کئی ہفتے تک نہیں ملتا، کسی نے بتایا تھا کہ کسی عورت نے روزگار باندھ دیا ہے، شوہر کے خاندان میں دو تین گھر ایسے ہیں جہاں یہ کام ہوتے ہیں ، میرے شوہر کی ان سے بنتی بھی نہیں ہے۔
رمضان سے ایک ہفتے قبل کی بات ہے کہ کمرے میں بیٹھی ہوئی تھی جیسے نماز میں بیٹھتے ہیں اور کپڑے تہ کر رہی تھی، وقت تقریباً عصر سے کچھ پہلے کا تھا تو یوں لگا جیسے کوئی کمرے کے ساتھ والی گیلری میں کودا ہے، میں نے حیرت سے پیچھے دیکھا کیوں کہ ہمارا فلیٹ پانچویں منزل پر ہے پھر کوئی چلتا ہوا آیا اور میرے پیچھے سے سیدھے ہاتھ کے اوپر سے، سینے سے ہوتے ہوئے الٹے ہاتھ کے کاندھے کو دبوچ لیا، واضح طور پر بھاری مردانہ ہاتھ محسوس ہوا، پہلے تو میرا دل بیٹھ گیا پھر میں نے آیت الکرسی پڑھنی شروع کردی تو وہ ہاتھ آہستہ آہستہ پیچھے ہٹنے لگا اور پھر چلتے ہوئے واپس چلا گیا، یہ میں باہوش و حواس لکھ رہی ہوں، نہ میں وہمی ہوں نہ تو ہم پرست مگر بچپن سے اس طرح کے حالات پیش آتے رہے ہیں کہ ان چیزوں کو ماننے پر مجبور ہوگئی ہوں، میری والدہ پر بھی گندہ علم کرایا گیا تھا اور وہ پاگل ہوگئی تھیں، اسی میں ان کا انتقال ہوا۔
محترم بھائی صاحب! شادی کے بعد تیرہ سالوں میں ہم نے آٹھ مکان کرائے کے بدلے اور اب نواں گھر ہمارا اپنا ہے، جو شوہر کے بڑے بھائی نے دلایا ہے، اب سارا زیور بیچ کر سوزوکی خریدی مگر وہ آئے دن خراب رہتی ہے، آج کل سوزوکی بیچ کر کوئی کھانے پینے کا کاروبار کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔
آپ کا کالم پڑھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اپنا سگا بھائی مخاطب ہے، کالم میں یہ بات پڑھی تھی کہ اگر نحس اثرات سیارے کے ہوں تو ساڑھ ستی ہوتی ہے جو ساڑھے سات سال تک رہتی ہے مگر میری شادی کو تو تیرہ سال ہوگئے ہیں، اب تک یہ اثرات کیوں ہیں؟ آپ سے میری درخواست ہے کہ میرا زائچہ بناکر یہ بتادیں کہ میری زندگی میں سکون اور پیسہ ہے کہ نہیں، میں خود سلائی وغیرہ کرکے گزارا کرتی ہوں مگر کبھی کام ملتا ہے اور کبھی نہیں، کسی نے ہمارا روزگار باندھ تو نہیں دیا؟
جس وقت ہاتھ والا واقعہ ہوا تو میں کسی کتاب میں سے دیکھ کر ایک وظیفہ پڑھ رہی تھی، روز عشاء کے بعد اور مجھے وظیفہ پڑھتے ہوئے تقریباً ایک ماہ ہوگیا تھا، آج کل سب بند کردیا ہے صرف نماز اور قرآن پڑھتی ہوں، نام کے اعداد میں نے سب گھر والوں کے نکالے ہیں، ان پر نظر ثانی کرلیجیے گا، بیٹی بارہ سال کی ہوگئی ہے، کانوں سے پانچ فیصد سنتی ہے لیکن دماغی طور پر بہت ذہین ہے، کیا کوئی نقش اس کی بیماری دور کرسکتا ہے؟ ڈاکٹری رپورٹ کے مطابق وہ لہریں جو آواز کو قبول کرتی ہیں، کمزور ہیں، یہ بھی بتائیں کہ جنوب مشرق کا اتصال کیا ہوتا ہے؟ ہم جیسے کم عقل نہیں سمجھ سکتے، میں نے امی کے علاج کے سلسلے میں جو کچھ کیا(اس کی تفصیل خط میں موجود ہے) کیا اس کے کچھ اثرات تو مجھ پر نہیں ہیں؟ شوہر کے لیے کون سا کام بہتر رہے گا، میرا اصل نام تو وہی ہے جو خط میں لکھا ہے مگر پکارتے دوسرے نام سے ہیں، اس سے تو کوئی فرق نہیں پڑتا؟ میرا اسم اعظم بھی چیک کرلیں، درست ہے یا نہیں، میری تاریخ پیدائش کا نمبر 9 ہے، کیا نو کی انگوٹھی مناسب رہے گی؟‘‘
عزیز بہن! آپ کے طویل خط کا جواب ہم تفصیل سے دینے کی کوشش کر رہے ہیں کیوں کہ آپ کے مسائل ہمیں معلوم ہیں کہ یہ اکثر گھروں کے مسائل ہیں، سب سے پہلے تو ایک بات یہ سمجھ لیں کہ جس مکان کی بنیاد ہی غلط اصولوں پر رکھ دی جائے اس کی کوئی دیوار سیدھی نہیں رہتی، شادی کے فوراً بعد ہی جب یہ تصور کرلیا گیا کہ آپ منحوس ہیں تو بس ابتدا ہی غلط ہوگئی، شادی سے پہلے آپ کے شوہر کون سا عظیم کارنامہ انجام دے چکے تھے جو شادی کے بعد نہ دے سکے، اپنی رہائش کے لیے ایک مکان بھی علیحدہ نہیں بناسکے، دکان سے جو آمدن ہوتی تھی وہ بس اتنی کہ گزارہ ہوجائے، اس آمدن سے کچھ بس انداز کیا ہوتا، کچھ کاروبار کو مزید بڑھایا ہوتا تو شادی کے بعد یہ دن نہ دیکھنے پڑتے، کاروبار میں بھی اتار چڑھاؤ سب کے ساتھ آتے ہیں ، جن دنوں آپ کی شادی ہوئی ، خود آپ کے شوہر زحل کی نحوست کا شکار چل رہے تھے یعنی سیارہ زحل ان کے زائچہ پیدائش کے بارھویں گھر میں موجود تھا، ان کا شمسی برج بھی دلو ہے اور قمری برج بھی دلو، ان کی پیدائش کے وقت چاند کی آخری تاریخیں 29 یا 30 ہوں گی، زحل کی ساڑھ ستی کے تین دور ہوتے ہیں، ہر دور ڈھائی سال کا ہوتا ہے، پہلے دور میں انسان کو اس کی سختی زیادہ محسوس نہیں ہوتی کیوں کہ وہ اپنے ماضی کی کامیابیوں کے نشے میں بدمست ہوتا ہے اور غلط اقدام کرتا ہے، غلط صحبتیں اختیار کرتا ہے، اپنے حقیقی ہمدردوں کو نہیں مانتا، غیروں کی باتوں میں جلد آجاتا ہے،اپنا ذاتی گھر ہو تو اسے فروخت کرنے کی سوچتا ہے، کاروبار یا ملازمت تبدیل کرتا ہے، مختلف بہانے بناکر اپنے سیٹ اپ کو خراب کرتا ہے، دوسرے ڈھائی سالہ دور میں اسے احساس ہوتا ہے کہ وہ کس مقام پر پہنچ چکا ہے لیکن اس وقت بھی وہ حقیقت پسندی اختیار نہیں کرتا، اپنی سستی، کاہلی، عاقبت نا اندیشی کے غلط رویے اور غلط اقدامات پر غور نہیں کرتا بلکہ اپنی ناکامیوں کے بارے یں دوسروں کو موردالزام ٹھہراتا ہے، خود شدید مایوسی اور ڈپریشن کا شکار ہوکر محنت سے جی چراتا ہے اور فضول مشغلوں میں وقت برباد کرتا ہے، تیسرا اور آخری دور شدید نوعیت کی مالی تنگی لاتا ہے، اگر بے روزگار ہو تو دوبارہ روزگار ملنا مشکل ترین ہوجاتا ہے، برسرروزگار ہو تو آمدن محدود ہوکر رہ جاتی ہے، بے انتہا محنت کرنے کے باوجود کچھ حاصل نہیں ہوتا، قرض بڑھتا ہے، لوگ مدد نہیں کرتے وغیرہ وغیرہ، ان ساڑھے سات سالوں میں اگر معقول رہنمائی نہ ملے تو انسان بہت ٹوٹ پھوٹ جاتا ہے اور بعد میں بھی اسے سنبھلنے میں اکثر اوقات برسوں لگ جاتے ہیں، کچھ لوگ جو عقل مندی اور سمجھ بوجھ سے کام نہ لیں، حقیقت پسندی اختیار نہ کریں بلکہ کسی منفی راستے پر بھی چل پڑیں تو پھر وہ کبھی نہیں سنبھلتے، زندگی برباد ہوکر رہ جاتی ہے، اپنے شوہر کو حوصلہ دلائیں کہ وہ مستقل مزاجی سے جم کر کام کریں، خراب وقت گزر گیا ہے مگر گزشتہ خراب وقت کی دھول آہستہ آہستہ ہی صاف ہوگی اور اس کے لیے سخت محنت اور جدوجہد کرنا ہوگی، ہمارا مشورہ تو یہی ہے کہ وہ بنیادی طور پر برسوں سے جو کام کر رہے ہیں وہی کام کریں، ایسے کسی کام میں ہاتھ نہ ڈالیں جس کا انھیں پہلے سے تجربہ نہ ہو، وہ نہایت ذہین اور سیلز مین شپ کی عمدہ صلاحیت رکھتے ہیں، برج دلو والوں کے بارے میں یہ بات مشہور ہے کہ یہ لوگ سائبیریا میں فریج فروخت کرسکتے ہیں لہٰذا یہ کاروبار خواہ کوئی بھی کریں، مستقل مزاجی شرط ہے، یہ ضرور کامیاب ہوں گے۔
اب آئیے اپنے زائچے کی طرف، آپ کا شمسی برج حوت اور قمری برج عقرب ہے، آپ غیر معمولی طور پر حساس ہیں، پیراسائیکولوجی کی زبان میں عمدہ معمول (میڈیم) ہیں، آپ نے جو واقعہ لکھا وہ اس کا ثبوت ہے، چوں کہ آپ ان دونوں ایک مخصوص وظیفہ کر رہی تھیں لہٰذا وظیفے سے متعلق منفی و مثبت ماورائی قوتوں کا آپ کی طرف متوجہ ہونا ضروری تھا، یاد رکھیں کہ جب ہم کوئی مخصوص عمل کرتے ہیں اور کوئی مخصوص اسم، آیت، سورت یا الفاظ کی شکل میں منتر وغیرہ تواتر کے ساتھ پڑھتے ہیں تو اس سے وابستہ مؤکلات علوی و سفلی متحرک ہوجاتے ہیں، اب کوئی بھی یہ پسند نہیں کرے گا کہ آپ اسے اپنے زیر تصرف لائیں، آسانی سے آپ کے کام کے لیے تیار نہیں ہوگا، کچھ نہ کچھ مزاحمت کرے گا، اگر آپ زیادہ باقوت ہیں تو آپ کے تابع ہوجائے گا ورنہ آپ پر حاوی ہونے کی کوشش کرے گا، تابع ہونے کی صورت میں آپ کا مطلوبہ کام کردے گا، ورنہ آپ کو پریشان بھی کرسکتا ہے، اکثر وظائف میں یہ مؤکلات کوشش کرتے ہیں کہ عامل کو اس وظیفے یا عمل کی تکمیل سے روک دیں لہٰذا ایسی حرکتیں کرتے ہیں کہ وہ ڈرجائے یا پریشان ہوکر عمل ترک کردے، ایسے ہی موقعوں پر کسی استاد کی رہنمائی اور نگرانی ضروری ہوتی ہے، دوران وظیفہ و عمل میں مخصوص حصار اور دیگر احتیاطیں بھی اسی لیے کی جاتی ہیں، اسی لیے ہم منع کرتے ہیں کہ ہر جگہ سے اندھا دھند وظیفے اور اعمال پڑھ کر ان پر عمل نہ کریں مگر آج کل ہم نے دیکھا ہے کہ خواتین کا یہ محبوب مشغلہ بن چکا ہے، بہر حال جو ہوا سو ہوا چوں کہ آپ کا وہ وظیفہ اتنا زیادہ نقصان دہ نہ تھا لہٰذا زیادہ نقصان نہیں ہوا مگر اسے ادھورا نہیں چھوڑنا چاہیے تھا، بعض اوقات ادھورے عمل عمر بھر پریشان کرتے ہیں، آپ کے لیے صدقہ یہ ہے ، ہفتے کے روز بوڑھے یا معذور افراد کی مدد کیا کریں،اتوار کے روز کسی غریب بال بچے دار کی مدد کریں اور جمعہ کو سفید رنگ کی چیزوں کا صدقہ دیا کریں مثلاً سفید چاول، انڈے، سفید کپڑا وغیرہ، مزید یہ کہ سچا موتی کم از کم 5 کیرٹ وزن میں دائیں ہاتھ کی رنگ فنگر میں کسی نوچندے پیر کو صبح سورج نکلنے کے فوراً بعد پہن لیں ، آپ کے شوہر کو نیلم کا نگینہ پہننا چاہیے تاکہ ان میں مستقل مزاجی آئے۔
دوسری شادی؟
یو ایم‘کراچی سے لکھتی ہیں’’میری شادی 2005 ء میں ناکام ہوئی‘ایک بچی اس دوران میں ہوئی تھی جو میرے ساتھ ہے‘میں یہ معلوم کرنا چاہتی ہوں کہ میری دوسری شادی کب ہوگی؟کس سال ہوگی؟ پاکستان میں ہوگی یا آؤٹ آف کنٹری ہوگی‘ شادی کے بعد کی لائف کیسی ہے ؟ ان صاحب کے نام کا پہلا حرف کیا ہوگا؟‘‘
جواب: چوں کہ آپ کا سارا زور دوسری شادی پر ہے‘پہلی شادی کی ناکامی وغیرہ سے آپ کو کوئی دلچسپی نہیں ہے لہٰذا ہم بھی اس موضوع کو نہیں چھیڑنا چاہتے‘صرف اتنا ضرور بتائیں گے کہ دوسری شادی بھی ناکام ہوسکتی ہے کیوں کہ نکاح یا شادی کا بندھن زائچے کے جس گھر سے تعلق رکھتا ہے وہاں مریخ اور زہرہ کا قران ایک منحوس اثر رکھتا ہے‘زائچے کے چوتھے اور ساتویں گھر کا مالک عطارد زحل کی نحس نظر کا شکار ہے لہٰذا ازدواجی زندگی کی خوشیاں اور گھریلو سکون حاصل ہونا مشکل نظر آتا ہے‘ اگر ضروری فلکیاتی ریمیڈیز پر توجہ نہ دی گئی تو دوسری شادی کا انجام بھی پہلی شادی جیسا ہی ہوگا‘ آپ کو پابندی سے جمعہ کو سفید رنگ کی چیزوں کا اور ہفتے کو بلیک کلر کی چیزوں کا صدقہ دینا چاہیے یا ہفتے کو کسی معذور یا بیمار اور معمر شخص کی مدد کرنی چاہیے‘ مرجان اور فیروزہ کسی اچھے اور مناسب وقت میں پہننا چاہیے۔
ہمارا خیال یہ ہے کہ آپ کا پیدائش کا وقت کنفرم نہیں ہے‘آپ نے جو وقت لکھا ہے ‘ یہ ہمیں دُرست معلوم نہیں ہورہا ‘ بہر حال جہاں تک گزشتہ حالات کی روشنی میں اسے درست کیا جاسکتا تھا وہ ہم نے کیا ہے جیسا کہ پہلے بتایا گیا ہے کہ آپ کے زائچے میں شمس ‘عطارد‘ مریخ اور زہرہ ایک ہی برج میں آٹھویں گھر میں ہیں اور آٹھواں گھر عورت کے زائچے میں نکاح کا بندھن‘ ازدواجی زندگی کی خوشیاں ظاہر کرتا ہے‘ مریخ اور زہرہ کا قران پہلی شادی لو میرج ظاہر کرتا ہے اور اس کی ناکامی کا بھی امکان ہے‘دوسری شادی بھی لو میرج ہی ہوسکتی ہے اور پاکستان ہی میں ہوگی‘کسی غیر ملکی کے خواب نہ دیکھیں تو اچھا ہوگا‘نام کا پہلا حرف بتانے والے لوگوں کو بے وقوف بناتے ہیں اور یہ بات ہم پہلے بھی کئی بار لکھ چکے ہیں‘آپ اتنی ذہین نہیں ہیں جتنی کری ایٹیو ہیں لہٰذا آسانی سے دھوکا کھاسکتی ہیں اور دوسری شادی بھی کسی غلط بندے سے کرسکتی ہیں جس کا نتیجہ پہلے جیسا ہی ہوسکتا ہے‘اس سال 14 جون سے ایسا ٹائم شروع ہوچکا ہے جس میں آپ کا کوئی افیئر اسٹارٹ ہوسکتا ہے جس کا نتیجہ اکتوبر 2020 ء میں شادی کی صورت میں نکل سکتا ہے‘امید ہے آپ کے تمام سوالوں کے جواب مل گئے ہوں گے‘جواب میں اتنی تاخیر کے لیے ہم آپ سے معذرت خواہ ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں