ہفتہ، 26 مئی، 2018

نہ جانے کون سے ترکش کے تیر کب چل جائیں

آگ برساتے جون میں سیاروی گردش کی رفتار میں اضافہ ایک اہم مہینہ
قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مدت پوری ہورہی ہے لیکن تادم تحریر عبوری وزیراعظم یا وزرائے اعلیٰ کا انتخاب نہیں ہوسکا ہے،تجزیہ کار کہہ رہے ہیں کہ ہمارے سیاست داں کسی مسئلے پر بھی اتفاق رائے نہیں کرپاتے،وقت گزرتا رہتا ہے اور مسئلہ جوں کا توں رہتا ہے،باہم ملاقاتیں جاری رہتی ہیں مگر نتیجہ کچھ نہیں نکلتا، اصولی طور پر تو اٹھارویں آئینی ترمیم میں یہ اصول ہی درست نہیں ہے کہ انتہائی اہم تقرریاں اپوزیشن لیڈر اور قائدایوان پر چھوڑ دی جائیں کیوں کہ اس طرح دونوں اپنی اپنی پارٹیوں کے مفاد کے مطابق فیصلے کریں گے اور اپنی مرضی کا بندہ لانے کی کوشش کریں گے، ہونا یہ چاہیے کہ اس قسم کی تعیناتی چیف الیکشن کمشنر یا سپریم کورٹ کے اختیا رمیں ہو، اس کے بغیر یہ ممکن ہی نہیں کہ غیر جانب دار قسم کی تقرری ہوسکے، یہ خرابی نیب اور الیکشن کمیشن کے سربراہوں کی تقرری میں بھی مسائل پیدا کرتی ہے لہٰذا آئندہ آئینی ترمیم کے ذریعے اسے درست کرنے کی ضرورت ہے،گزشتہ 2013 ء کے انتخابات سے قبل بھی اپوزیشن لیڈر اور قائد ایوان کے درمیان فیصلہ نہیں ہوسکا تھا اور بالآخر الیکشن کمیشن کو فیصلہ کرنا پڑا تھا۔
ہم مسلسل یہ نشان دہی کر رہے ہیں کہ زائچہ ء پاکستان کے مطابق گردش سیارگان نہایت حساس نوعیت کے معاملات کو نمایاں کر رہی ہے،پاکستان کے دسویں گھر کا حاکم سیارہ گزشتہ سال اکتوبر سے آئندہ ڈھائی سال کے لیے ایک خراب پوزیشن میں چلا گیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان مسلسل اپنا وقار کھورہا ہے،بین الاقوامی سطح پر اسے مسلسل ناکامی کا سامنا ہے،معاشی طور پر بھی ملک کی حالت اطمینان بخش نہیں ہے،موجودہ حکومت اپنے کارناموں کا جو ڈھول پیٹ رہی ہے،وہ محض ایک ڈھکوسلہ ہے، اہل نظر سے کوئی بات پوشیدہ نہیں ہے ، اس اعتبار سے 31 مئی کو اگر یوم نجات کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔
خوف یہ ہے کہ ہماری سیاسی اشرافیہ صورت حال کو اپنے ہاتھ سے نکلتا دیکھ کر ہر وہ فیصلہ یا اقدام کرسکتی ہے جو اس کے اپنے مفاد میں ہو، ملک و قوم کا مفاد یہاں کسی کو عزیز نہیں ہے،اس حوالے سے اگر روک ٹوک کی کوشش کی جائے تو فوج یا عدلیہ کو بے جا مداخلت کا الزام دیا جاتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ آسمانی کونسل کے فیصلے اپنا کام جاری رکھتے ہیں، کون کیا کہتا ہے اور کس معاملے کی کیا توجیہ پیش کرتا ہے اس سے آسمانی کونسل کو کوئی فرق نہیں پڑتا،جون کا پہلا ہفتہ خاصا دھماکہ خیز نظر آتا ہے کیوں کہ اسی ہفتے میں سیارہ مریخ اور کیتو کے درمیان پہلا قران ہوگا اور سیارہ زہرہ دوسرے اور آٹھویں گھر سے اہم نظر بنائے گا ، سیارہ مریخ بھی اہم نظرات بنارہا ہے،یہ تمام سیاروی گردش ایک غیر معمولی تبدیلی کی نشان دہی کر رہی ہے جس میں زیادہ فعال کردار بلاشبہ اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کا ہوگا اور یہی بات ہماری سیاسی اشرافیہ کے لیے ناپسندیدہ ہوگی لہٰذا نئی ہا ہا کار اور چیخ و پکار سننے کے لیے تیار رہیں۔
سیاسی اشرافیہ کے بعض حلقے نہیں چاہتے کہ انتخابات وقت پر ہوں کیوں کہ وہ نتائج سے خوف زدہ ہیں اور وقت سے پہلے ہی جواز اور بہانے گھڑ رہے ہیں لہٰذا اس امکان کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا کہ آنے والے انتخابات وقت مقررہ سے آگے بڑھ جائیں اور کتنا آگے بڑھ جائیں؟ اس کے بارے میں حتمی طور پر کچھ کہنا مشکل ہے، بہر حال یہ طے ہے کہ آنے والے وقت میں جو کچھ بھی ہوگا وہ پاکستان کی بہتری کے لیے ہوگا کیوں کہ بزنس مینوں اور پیدا گیروں کا کاروبار ٹھنڈا ہوچکا ہوگا، ملکی مفادات اور قومی ضروریات کے مطابق اہم فیصلے اور اقدام سامنے آئیں گے اور وہ ضروری نہیں ہے کہ سیاسی اشرافیہ کی مرضی کے مطابق ہوں، جون سے ستمبر تک وقت کی رفتار بہت تیز ہوجائے گی،جیسا کہ گزشتہ سال بھی دیکھنے میں آیا تھا ؂
نہ جانے کون سے ترکش کے تیر کب چل جائیں
نشانِ مہر کمان سپر میں رکھا جائے
جون میں گردش سیارگان
یونانی علم نجوم کے مطابق حکمرانی اور اقتدار کا سیارہ شمس برج جوزا میں حرکت کر رہا ہے،21 جون کو آبی برج سرطان میں داخل ہوگا، اس برج میں شمس کو اوج کی قوت حاصل ہوتی ہے،پیغام رساں عطارد بھی برج جوزا میں حرکت کر رہا ہے،25 مئی سے غروب حالت میں ہے،13 جون کو برج سرطان میں داخل ہوگا اور 29 جون کو برج اسد میں ہوگا، سیارہ عطارد تقریباً پورا سال ہی مختلف اوقات میں اچھی اور بری حالت میں رہتا ہے،اسی وجہ سے برج سنبلہ سے متعلق افراد سال بھر عدم تحفظ کا شکار رہتے ہیں، ان کے کام بنتے بگڑتے رہتے ہیں، واضح رہے کہ سیارہ عطارد کا دوسرا برج جوزا ہے لیکن جوزا والے زیادہ متاثر نہیں ہوتے۔
توازن اور ہم آہنگی کا سیارہ زہرہ برج سرطان میں حرکت کر رہا ہے،14 جون کو برج اسد میں داخل ہوگا اور پورا مہینہ اسی برج میں گزارے گا، سیارہ مریخ برج دلو میں حرکت کر رہا ہے،27 جون کو اسے رجعت ہوگی اور یہ اپنی الٹی چال پر واپس برج جدی کی طرف سفر شروع کرے گا۔
سیارہ مشتری بحالتِ رجعت برج عقرب میں حرکت کر رہا ہے،سیارہ زحل بھی رجعت میں ہے اور برج جدی میں حرکت کر رہا ہے،سیارہ یورینس برج ثور میں اور نیپچون برج حوت میں جب کہ پلوٹو برج جدی میں حرکت کریں گے، نیپچون 19 جون کو رجعت میں چلا جائے گا جب کہ پلوٹو پہلے ہی رجعت میں ہے،راس و ذنب بالترتیب برج اسد اور دلو میں حرکت کر رہے ہیں۔
نظرات و اثراتِ سیارگان
سیارگان کے درمیان تشکیل پانے والے سعد و نحس زاویے جون کے مہینے میں نہایت مؤثر کردار ادا کرتے نظر آتے ہیں،یکم جون سے نئی عبوری حکومت اقتدار سنبھالے گی لیکن پاکستان کے زائچے میں اس ماہ نہایت غیر معمولی سیاروی زاویے اپنا رنگ دکھا رہے ہیں جس کے نتیجے میں جون سے غیر معمولی حالات و واقعات کی ابتدا ہوسکتی ہے۔
جون کے مہینے میں تثلیث کے پانچ زاویے اور تسدیس کے دو، تربیع کے پانچ اور مقابلے کے چار زاویے قائم ہوں گے جب کہ قران کا ایک زاویہ ہوگا، آئیے تفصیل کے ساتھ ان زاویوں کا مطالعہ کرتے ہیں۔
یکم جون: عطارد اور مریخ کے درمیان تثلیث کا زاویہ قائم ہوگا اور اسی روز زہرہ و مشتری کے درمیان بھی تثلیث کی نظر ہوگی، یہ دونوں زاویے سعد ہیں لیکن زائچہ ء پاکستان کے مطابق چوں کہ زہرہ چھٹے گھر کا حاکم ہے اور مشتری آٹھویں گھر کا جب کہ مریخ بارھویں گھر کا اور عطارد کا تعلق پانچویں گھر سے ہے،ایسا معلوم ہوتا ہے کہ نئے مہینے کا آغاز سیاسی صورت حال کو یک دم تبدیل کردے گا، پاکستان میں بیوروکریسی اور فوج کا کردار نمایاں ہوکر سامنے آئے گا۔
عام افراد کے لیے یہ دونوں زاویے سعد اثر رکھتے ہیں خصوصاً کاروباری معاملات میں بہتری لانے کے لیے، ٹرانسپورٹ یا مشینری سے متعلق خریدوفروخت، ٹیکنیکل نوعیت کے کاموں کی انجام دہی، مالیاتی منصوبے یا کوئی نئی انویسٹمنٹ وغیرہ اس وقت بہتر رہے گی،کاروباری تعلقات میں بہتری لانے کے لیے کوششیں کامیاب ہوں گی۔
2 جون: زہرہ و نیپچون کے درمیان تثلیث کا زاویہ زبردست تخلیقی انرجی جنریٹ کرے گا، اس وقت میں تخلیقی نوعیت کی سرگرمیاں فائدہ بخش ثابت ہوں گی،محبت ، منگنی اور نکاح وغیرہ کے لیے بھی سعد وقت ہوگا۔
6 جون: شمس اور عطارد کے درمیان قران کا زاویہ ، زہرہ اور پلوٹو کے درمیان مقابلے کی نظر جب کہ عطارد اور نیپچون کے درمیان تربیع کا زاویہ ہوگا، یہ انتہائی نحس وقت کی نشانی ہے،ملک میں بڑے پیمانے پر انتظامی تبدیلیاں دیکھنے میں آسکتی ہیں،چونکا دینے والے واقعات اور انکشافات سامنے آسکتے ہیں،عام افراد کو اس دوران میں سفر میں التوا یا دشواری کا سامنا ہوسکتا ہے،ازدواجی زندگی میں تناؤ اور کشیدگی پیدا ہوسکتی ہے،دھوکے اور فراڈ وغیرہ سے محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی،اپنے قیمتی سامان اور دستاویزات کی حفاظت پر توجہ دیں۔
7 جون: شمس اور نیپچون کے درمیان تربیع کی نظر نحس اثر رکھتی ہے،حکومت کی کوئی غلطی مسائل پیدا کرے گی،اعلیٰ عہدوں اور فائز افراد یا صاحب حیثیت لوگ رسوائی اور بدنامی کا شکار ہوسکتے ہیں،عام افراد کو اس دوران میں گورنمنٹ سے متعلق کاموں میں محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی خصوصاً مقدمات میں مخالف فیصلے آسکتے ہیں۔
13 جون: عطارد اور یورینس کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ خوش کن باتیں اور خبریں سامنے لاسکتا ہے،نئے مواقع نکلیں گے،سفر سے متعلق رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی،اس دوران میں ایسی خبریں بھی آسکتی ہیں جو لوگوں کو حیران کریں اور بہت کچھ سوچنے پر مجبور کریں۔
15 جون: زہرہ اور یورینس کے درمیان تربیع کا زاویہ نحس اثر رکھتا ہے،اس وقت خواتین سے متعلق اسکینڈل سامنے آسکتے ہیں،محبت ، دوستی وغیرہ کے معاملات میں عدم توازن کے سبب ناخوش گوار صورت حال پیدا ہوسکتی ہے۔
16جون: عطارد اور زحل کے درمیان مقابلے کی نحس نظر قائم ہوگی، یہ وقت ٹرانسپورٹ سے متعلق حادثات لاتا ہے،پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ اور دیگر زمین سے حاصل ہونے والی اشیا کے حصول میں دشواری ہوسکتی ہے،اس وقت پراپرٹی سے متعلق نئے معاہدے نہ کیے جائیں، تحریری دستاویزات پر دستخط کرنے سے پہلے اچھی طرح سوچ سمجھ لیں۔
20 جون: عطارد اور مشتری کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ قانونی معاملات میں مددگار ثابت ہوگا، ضروری معلومات کا حصول آسان ہوگا، تعلیمی نوعیت کی سرگرمیوں میں مدد ملے گی،سفر کے لیے بہتر وقت ہوگا۔
21 جون: زہرہ اور نیپچون کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ لیکن زہرہ اور مریخ کے درمیان مقابلے کی نظر ملے جلے اثرات ظاہر کرتی ہے،یہ وقت شدت پسندانہ رجحانات اور جذباتی صورت حال سامنے لاتا ہے،خصوصاً عورت و مرد کے درمیان ، بہتر ہوگا کہ اس وقت جذباتی ہوکر یا کسی منفی سوچ کا شکار ہوکر فیصلے اور اقدام نہ کیے جائیں، پاکستان کے زائچے کے مطابق یہ نظر آئینی اور قانونی معاملات عدلیہ اور بیوروکریسی سے متعلق امور میں نئے تنازعات کا باعث ہوسکتی ہے۔
23 جون: شمس اور یورینس کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ غیر متوقع طور پر نئے راستے کھولے گا، بعض کام جن کے ہونے کی امید نہ رہی ہو، ہوسکتے ہیں، پاکستان کے لیے یہ زاویہ مددگار ثابت ہوگا، ملک بہتری کے کسی نئے راستے پر گامزن ہوگا۔
25 جون: زہرہ و مشتری کے درمیان تربیع کا زاویہ نحس اثر رکھتا ہے،اس دوران میں عام لوگ مالی معاملات میں محتاط رہیں،نئی انویسٹمنٹ سے گریز کریں،کاروباری تعلقات میں بھی کشیدگی پیدا ہوسکتی ہے،زائچہ ء پاکستان کے مطابق یہ وقت نئے فیصلوں اور اقدام کے امکانات ظاہر کرتا ہے۔
27 جون: شمس اور زحل کے درمیان مقابلے کی نحس نظر قائم ہوگی، شمس و زحل کا مقابلہ نہایت منحوس تصور کیا جاتا ہے،یہ حکومت یا مملکت کے لیے بھی اچھا نہیں ہوتا، خاص طور پر صاحب حیثیت افراد اور اعلیٰ عہدوں اور مرتبوں پر فائز لوگ مقابلے کی اس نظر سے متاثر ہوتے ہیں اور نقصان اٹھاتے ہیں لیکن زائچہ ء پاکستان کے مطابق یہ نظر نحس اثرات نہیں رکھتی بلکہ انتظامی نوعیت کے معاملات کو سنبھالنے میں مددگار ثابت ہوگی۔
30 جون: عطارد اور یورینس کے درمیان تربیع کا زاویہ نحس اثر رکھتا ہے،غیر متوقع حادثات و سانحات کا اندیشہ ہوتا ہے،اس وقت کوئی تبدیلی لانا مناسب نہیں ہوتا، دوسرے آپ پر کسی تبدیلی کے لیے دباؤ ڈال سکتے ہیں، بہتر ہوگا کہ اپنے مؤقف پر سختی سے قائم رہیں اور اس وقت کو گزر جانے دیں، ملکی سطح پر یہ وقت منفی خبریں اور افواہیں یا انکشافات لاسکتا ہے۔
شرف قمر
پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق شرف قمر کا آغاز 10 جون 12:33 pm سے ہوگا اور اختتام 02:17 pm پر ہوگا جب کہ جی ایم ٹی ٹائم کے مطابق 07:33 am پر قمر درجہ ء شرف پر پہنچے گا اور 09:13 am تک شرف یافتہ رہے گا،یہ سعد اور مؤثر وقت ہے،اس وقت اپنے جائز مقاصد کے لیے ورد و وظائف زود اثر ہوتے ہیں،ماہ رمضان کے مقدس مہینے میں شرف قمر کی تاثیر بڑھ جائے گی،روزے دار اور عبادت گزار لوگ روحانی طور پر اس ماہ میں زیادہ طاقت ور ہوتے ہیں، اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم 556 مرتبہ اول آخر درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے کسی بھی جائز کام کے لیے دعا کریں، ان شاء اللہ مقصد پورا ہوگا۔
قمر در عقرب
پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق ہبوط قمر کے وقت کا آغاز 23 جون 03:55 am سے ہوگا اور 05:47 am تک رہے گا جب کہ جی ایم ٹی ٹائم کے مطابق 22 جون 10:55 pm سے ہوگا اور اختتام 23 جون کی درمیانی شب 12:47 am پر ہوگا، یہ انتہائی نحس وقت تصور کیا جاتا ہے،اس وقت بیماریوں اور بری عادتوں سے نجات کے لیے عمل و وظیفے کیے جاتے ہیں لیکن کسی طور بھی کوئی ایسا کام نہ کیا جائے جس کا آپ حق نہ رکھتے ہوں، اس وقت کے لیے میاں بیوی کے درمیان محبت ، اتفاق و اتحاد کے لیے ایک وظیفہ دیا جارہا ہے۔
میاں بیوی میں محبت کے لیے عمل خاص
زن و شوہر میں اختلافات، مزاجی ناہمواری، باہمی لڑائی جھگڑا، محبت کی کمی وغیرہ کے لیے یہ ایک مجرب طریقہ ہے اور صرف شادی شدہ خواتین و حضرات ہی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ نہایت آسان بھی ہے۔ قمر در عقرب کے درمیانی وقت میں ایک سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے پوری بسم اﷲ لکھ کر سورہ الم نشرح پوری لکھیں پھر یہ آیت لکھیں۔
والقیت علیک محبۃ فلاں بن فلاں (یہاں مطلوب کا نام مع والدہ لکھیں) علیٰ محبۃ فلاں بنت فلاں (یہاں طالب کا نام مع والدہ لکھیں) کما الفت بین آدم و حوا و بین یوسف و زلیخا و بین موسیٰ و صفورا و بین محمدؐ و خدیجۃ الکبریٰ و اصلح بین ھما اصلاحاً فیہ ابداً، العجل العجل العجل الساعۃ الساعۃ الساعۃ
قمر در عقرب کے وقت باوضو قبلہ رُخ بیٹھ کر دو نقش لکھیں اور ایک اپنے تکیے میں رکھ دیں جب کہ دوسرا شوہر کے تکیے میں، اگر تکیے میں رکھنا ممکن نہ ہو تو سرہانے گدّے وغیرہ کے نیچے رکھ دیں، بعد ازاں حسب توفیق صدقہ و خیرات کریں۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں