ہفتہ، 25 فروری، 2017

ہر ایک نقش باعثِ عبرت ہے شہر میں

مارچ کی فلکیاتی صورت حال،اہم فیصلوں اور اقدام کا مہینہ
فروری دھماکوں کا مہینہ تھا،یکے بعد دیگر مختلف شہروں میں دہشت گردی کے واقعات ہوئے،خاص طور پر سیہون میں جس طرح قتل و غارت گری کے علاوہ حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے مزار کی بے حرمتی کی گئی، وہ نہایت قابل مذمت ہے، قابل مذمت کیا نہیں ہے، حقیقت یہ ہے کہ اس ملک میں جو کچھ بھی ہورہا ہے اس کی مذمت کرتے کرتے اب زبان بھی تھک چکی ہے،دہشت گردی کے واقعات تو ملک و قوم کے دشمنوں کی کارروائی ہےں لیکن جو اس ملک اور قوم سے دوستی اور وفاداری کا دم بھرتے ہیں ، وہ کیا کر رہے ہیں؟اہل سیاست کا کردار کیا ہے؟ملک کے اہم ادارے کس طرح اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں؟ قصہ مختصر یہ کہ ملک کا تمام منظر نامہ اس قدر پیچیدہ اور غیر اطمینان بخش ہوچکا ہے کہ بیان سے باہر ہے 
کس کس کو دیکھیے گا، اب آنکھوں میں دم نہیں
ہر ایک نقش باعثِ عبرت ہے شہر میں
اب ہم نئے سال کے تیسرے مہینے میں قدم رکھ رہے ہیں،مجموعی طور پر آسمانی قونصل یعنی گردش سیارگان مارچ میں بھی خوش کن نظر نہیں آتی،منحوس راہو ،کیتو اپنی ساکت پوزیشن پر ہیں،یہی صورت مشتری کی ہے اور زحل بھی کمزوری کی حالت میں ہے،عطارد ہبوط زدہ اور غروب ہے،سیارگان کی اکثریت کا یہ حال ہو تو اس نئے مہینے سے بھی زیادہ بہتر توقعات وابستہ کرنا عبث ہوگا۔
موجودہ حکومت اور خصوصاً جناب وزیراعظم نواز شریف کے لیے اس سال کا ہر گزرتا دن نت نئے چیلنج سامنے لارہا ہے،پانامہ کیس کے باعث جو داغ ان کے دامن پر لگے ہیں، انہیں دیکھتے ہوئے لوگ جناب آصف زرداری کو بھول گئے ہیں، دو بزنس مائنڈڈ سیاست دانوں نے سیاسی کاروبار کو وہ رنگ و روپ عطا کیا ہے کہ ہر شخص اب یہی کاروبار کرنے کا متمنی ہے،دونوں کی دولت کے چرچے عام ہیں،وزیراعظم نواز شریف صاحب چوں کہ اقتدار میں ہیں اور ماضی میں بھی دو بار وزیراعظم رہے ہیں لہٰذا ان کی بے پناہ دولت کے بارے میں سوالات پیدا ہونا ایک فطری سی بات ہے،ہم نے پہلے بھی عرض کیا تھا کہ اپنے زائچہ ءحلف کے مطابق وہ ایک بدترین دور سے گزر رہے ہیں جس کا آغاز 13 اگست 2014 ءسے ہوا تھا اور اختتام 13 اکتوبر 2018ءکو ہوگا،اگر ہم غور کریں تو یہ تمام عرصہ ان کے لیے نت نئی مشکلات اور چیلنجز لایا ہے اور اس سال بھی رفتہ رفتہ وہ مزید خطرات کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
پاکستان کے زائچے کے مطابق مارچ کے مہینے میں موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سخت اقدام دیکھنے میں آئیں گے جیسا کہ ابھی سے نظر آرہا ہے کہ اب پنجاب میں بھی فوجی آپریشن شروع کیا جارہا ہے،فوجی عدالتوں کے قیام کا معاملہ بھی جلد طے ہوجائے گا،لبرل سیاسی محاذ اور خصوصاً پیپلز پارٹی اس حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کر رہی ہے،وہ چاہتے ہیں کہ صرف مذہبی دہشت گردی کے کیس فوجی عدالتوں میں چلائے جائیں،کرپشن کے معاملات کو عام عدالتوں تک محدود رکھا جائے لیکن اس مہینے میں سیارگان کے نظرات یہ اشارہ دے رہے ہیں کہ فوجی عدالتوں کے اختیارات محدود نہیں ہوں گے،اسی طرح ایسے قوانین بھی سامنے آسکتے ہیں جن کے ذریعے کرپشن اور دیگر بدعنوانیوں کی روک تھام کی جاسکے،یہ طے ہے کہ مارچ کے مہینے میں اہم فیصلے اور اقدام سامنے آئیں گے۔
مارچ کے ستارے
سیارہ شمس برج حوت میں حرکت کر رہا ہے،20 مارچ کو برج حمل میں داخل ہوگا،اس طرح اپنی سالانہ گردش مکمل کرکے ایک نئی گردش کا آغاز کرے گا جو آئندہ سال 19 مارچ تک جاری رہے گی،ہر سال گردشِ شب و روز اور موسموں کی تبدیلی سورج یعنی سیارہ شمس کی اسی گردش کا نتیجہ ہے۔
پیغام رساں سیارہ عطارد بھی برج حوت میں حرکت کر رہا ہے،یہاں اسے ہبوط یعنی انتہائی کمزوری کا سامنا ہوتا ہے،سونے پر سہاگا یہ کہ سیارہ شمس سے قربت کے سبب غروب بھی ہے،گویا اس دوران میں عطارد کی اپنی قوت و کارکردگی کچھ نہیں ہے،14 مارچ کو برج حمل میں داخل ہوگا، ہبوط کی پوزیشن سے نکل جائے گا لیکن بدستور اور غروب رہے گا،22 مارچ کو طلوع ہوگا۔
سیارہ زہرہ گزشتہ ماہ سے برج حمل میں حرکت کر رہا ہے،4 مارچ کو اسی برج میں اسے رجعت ہوگی جو 15 اپریل تک جاری رہے گی،گویا زہرہ ایک ہی برج میں خلاف دستور تقریباً 3 ماہ قیام کرے گا،دستور کے مطابق ایک برج میں زہرہ کا قیام تقریباً ایک ماہ یا اس سے کم ہوتا ہے،کسی ایک ہی برج میں کسی سیارے کا اپنی روایت کے خلاف طویل قیام غیر معمولی خیال کیا جاتا ہے،اس کے مثبت یا منفی اثرات ہر شخص پر اس کے اپنے انفرادی زائچے کے مطابق ہوتے ہیں۔
توانائی کا سیارہ مریخ اپنے ذاتی برج حمل میں حرکت کر رہا ہے،10مارچ کو برج ثور میں داخل ہوگااور پورا مہینہ یہیں رہے گا،سیارہ مشتری بحالت رجعت برج میزان میں پورا ماہ حرکت کرے گا،سیارہ زحل برج قوس میں، یورینس حمل، نیپچون حوت اور پلوٹو برج جدی میں حرکت کر رہے ہیں،راس و ذنب بالترتیب برج سنبلہ اور حوت میں ہیں اور مارچ تک اسٹیشنری پوزیشن پر رہیں گے،یہ پوزیشن کسی سیارے کے لیے زیادہ مو ¿ثر یعنی اثر انداز ہونے والی ہوتی ہے۔
نظرات و اثراتِ سیارگان
مارچ میں اہم سیارگان کے درمیان قائم ہونے والے زاویوں میں 5 قرانات اور 2 تثلیثات ہوں گی جب کہ 3 تسدیسات3 تربیعات اور 2 مقابلے ہوں گے،اس اعتبار سے یہ ایک نہایت اہم اور تمام معاملات میں تیزی لانے والا مہینہ ہوگا جس میں خاصی تیز رفتاری سے اہم اقدام اور فیصلے دیکھنے میں آئیں گے،مارچ کے مہینے میں قائم ہونے والے زاویوں کی تفصیل درج ذیل ہے۔
2 مارچ: شمس اور نیپچون کے درمیان قران کا زاویہ نحس اثر رکھتا ہے،خاص طور پر صاحب حیثیت اور عہدہ دار افراد کے لیے یہ نظر نقصان دہ ہوسکتی ہے،انہیں تنزلی یا کسی اسکینڈل کا سامنا ہوسکتا ہے،عام افراد اس نظر کے زیر اثر کارِسرکار میں کسی پریشانی یا پیچیدگی کا شکار ہوسکتے ہیں،انہیں غیر قانونی معاملات سے دور رہنا چاہیے، صاحب حیثیت و عہدہ افراد سے تعاون اور مدد کی امید نہیں رکھنا چاہیے،وہ اپنے ہی مسائل میں مبتلا ہوں گے۔
3 مارچ: مشتری اور یورینس کے درمیان مقابلے کی نظر عدلیہ ، مقننہ، بینکنگ، انشورنس اور اسٹاک مارکیٹ کے معاملات میں غیر معمولی اور چونکا دینے والی خبریں لاتی ہے لہٰذا پاکستان میں عدلیہ ، مقننہ اور دیگر شعبوں کے حوالے سے متنازع صورت حال پیدا ہوسکتی ہے،آئین و قانون میں اختلافی نظریات زیر بحث آسکتے ہیں،بینکنگ انشورنس اور اسٹاک مارکیٹ کے معاملات بھی ہدف تنقید بن سکتے ہیں اور بعض امور میں تبدیلی کی سفارش کی جائے گی،عام لوگوں کو اس دوران میں کسی نئی انویسٹمنٹ یا مالی امور میں کوئی رسک لینے سے گریز کرنا چاہیے،کسی مقدمے کا فیصلہ توقع کے خلاف آسکتا ہے۔
6 مارچ: مریخ اور زحل کے درمیان تثلیث کا زاویہ ایک سعد نظر ہے جو مثبت ترقیاتی کاموں میں مددگار ہوگی،خصوصاً ارضیاتی اور معدنیاتی امورمیں مثبت تبدیلیوں کی راہ ہموار ہوگی،نئی سڑکیں، پُل اور تعمیراتی منصوبے تیزی سے آگے بڑھیں گے،عام افراد کے لیے زمین یا مشینری میں انویسٹمنٹ کرنا اس وقت فائدہ بخش ہوسکتا ہے۔
7 مارچ: شمس اور عطارد کا قران ایک ناموافق وقت ہے،عطارد سے متعلق کام اور معاملات متاثر ہوں گے،سفر ، ضروری معلومات کا حصول،انٹرنیٹ اور دیگر ذرائع ابلاغ، ٹرانسپورٹیشن سے متعلق کام اس دوران میں تاخیر،ا لتوا یا کسی خرابی کا شکار ہوسکتے ہیں،عام لوگوں پر اس نظر کے اثرات ان کے انفرادی زائچے کے مطابق ہوں گے جو مثبت بھی ہوسکتے ہیں اور منفی بھی۔
8 مارچ: عطارد اور پلوٹو کے درمیان تسدیس ایک بے کار نظر ہے کیوں کہ عطارد کی پوزیشن بہتر نہیں ہے،اس نظر سے منفی رجحانات فروغ پاتے ہیں،لوگ شارٹ کٹ کے چکر میں نقصان اٹھاسکتے ہیں،جرائم کی شرح بڑھ سکتی ہے،عام آدمی کو بھی منفی خیالات سے بچنے کی ضرورت ہوگی۔
9 مارچ: شمس اور پلوٹو کے درمیان تسدیس کا زاویہ ایک سعد نظر ہے لیکن کسی جارحانہ اظہار کے لیے مناسب ہے،اس وقت میں طاقت اور اثرورسوخ کے ذریعے کامیابی حاصل ہوسکتی ہے۔
12 مارچ: عطارد اور زحل کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ ہوگا، یہ وقت سفر میں التوا اور سفر سے متعلق امور میں پریشانیاں لاسکتا ہے،قابل بھروسا معلومات کا حصول مشکل ہوگا،خصوصاً پراپرٹی کے معاملات میں محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی،کوئی غلط اور نامناسب سودا ہوسکتا ہے،دستاویزی نوعیت کی غلطیاں سامنے آسکتی ہیں لہٰذا اہم دستاویزات پر دستخط کرنے سے پہلے اچھی طرح اطمینان کرلیں کہ آپ کوئی غلط فیصلہ تو نہیں کر رہے۔
18 مارچ: شمس اور زحل کے درمیان تربیع کی نظر نہایت منحوس اثر رکھتی ہے،اس وقت میں صاحب حیثیت و مرتبہ افراد غلطیاں کرتے ہیں،وہ ذاتی حرص و ہوس کا شکار ہوتے ہیں،اختیارات کا ناجائز استعمال دیکھنے میں آتا ہے،عام افراد کو اس دوران میں افسران بالا اور حکام سے دور رہنا چاہیے کیوں کہ وہ فائدہ پہنچانے کے بجائے آپ کو استعمال کرسکتے ہیں،یہ وقت بھی پراپرٹی سے متعلق کاموں میں احتیاط کا ہے،کوئی خریدوفروخت کرتے ہوئے دستاویزات کو اچھی طرح چیک کرلیں۔
اسی تاریخ کو عطارد اور زہرہ کا قران اگرچہ ایک سعد نظر ہے لیکن کمزور ہے،کسی حد تک مثبت اثر دے سکتی ہے،دوسروں سے تعلقات کو بہتر بنانے اور بات چیت کے ذریعے مقاصد کے حصول میں مددگار ہوسکتی ہے، اگر آپ ہوشیاری اور چالاکی کا مظاہرہ کریں ورنہ دوسرے آپ سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں یا آپ کو نقصان پہنچاسکتے ہیں۔
24 مارچ: عطارد اور پلوٹو کے درمیان تربیع کی نظر نحس اثر رکھتی ہے،یہ ایکسیڈنٹ اور دیگر ذرائع نقل و حمل کے ذریعے نقصانات ظاہر کرتی ہے،دوسروں سے گفت و شنید اور بات چیت میں گرما گرمی کی صورت حال پیدا ہوجاتی ہے،اس وقت ٹھنڈے دل و دماغ سے اور عقل و دانش سے کام لینے کی ضرورت ہوگی۔
اسی تاریخ کو عطارد اور مشتری کے درمیان مقابلے کی نظر نحس ہے اور سونے پر سہاگا ہے،یہ نظر ترقیاتی امور میں رکاوٹ، مالی معاملات میں ذہنی الجھن اور فکر مندی لاتی ہے، اسٹاک مارکیٹ میں غیر معمولی منفی یا مثبت صورت حال ایک فریبِ نظر کی طرح سامنے آسکتی ہے۔
25 مارچ: شمس اور زہرہ کا قران بھی ایک نحس نظر ہے،زہرہ کا غروب اور تحت الشاع ہونا اسے کمزور کرتا ہے جس کی وجہ سے اس عرصے میں دوسروں سے تعلقات میں دشواری اور اکثر امور میں توازن اور ہم آہنگی کا برقرار رہنا مشکل ہوجاتا ہے،یہ وقت محبت، دوستی، منگنی یا نکاح وغیرہ کے لیے نہایت ناموزوں ہوگا۔
26 مارچ: عطارد اور یورینس کے درمیان قران کا زاویہ نئے انکشافات اور نئی معلومات کا باعث ہوگا، یہ انکشافات اور معلومات غیر متوقع اور چونکا دینے والے ہوسکتے ہیں،عام افراد کے لیے یہ ایک بے چینی اور اضطراب لانے والا وقت ہوگا جس کے زیر اثر ہم فوری طور پر غلط یا صحیح فیصلے بھی کرسکتے ہیں،عام طور پر جذبات اور خواہشات کے زیر اثر کیے گئے فیصلے اس وقت غلط ثابت ہوتے ہیں،کسی کام یا مسئلے میں بنیادی نوعیت کی تبدیلیاں لانے سے پہلے بھی اچھی طرح سوچنا سمجھنا ضروری ہوگا۔
27 مارچ: مریخ اور نیپچون کے درمیان تسدیس کا زاویہ اگرچہ سعد ہے لیکن مریخ اور نیپچون کے نظرات سعد بھی ہوں تو مثبت نہیں ہوتے،یہ وقت شدت پسندانہ رجحانات لاتا ہے،انسان کسی انتہا پسندی کا شکار ہوسکتاہے،پُراسرار نوعیت کی سرگرمیاں اور دلچسپیاں سامنے آتی ہیں لہٰذا محتاط ہوکر کوئی قدم اٹھانا چاہیے۔
29 مارچ: عطارد اور زحل کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ پراپرٹی اور دستاویزی نوعیت کی سرگرمیوں کے لیے نہایت موافق ثابت ہوگا،اس دوران میں سفر اور ضروری معلومات کا حصول بہتر رہے گا،یہ وقت علاج معالجے میں بھی معاون و مددگار ہے،طویل المیعاد منصوبہ بندی یا کوئی پروجیکٹ شروع کرنے کے لیے بہترین وقت ہوگا۔
شرف قمر
پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق اس ماہ قمر 2 مارچ کو شام 04:04 pm پر درجہ ءشرف پر آئے گا اور 05:45 pm تک قمر شرف یافتہ ہوگا،یہ سعد وقت ہر ماہ ہمیں دستیاب ہوتا ہے،اس وقت میں اپنی جائز ضروریات کے لیے اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم 556 مرتبہ، اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اللہ سے عاجزی و انکساری کے ساتھ دعا کریں،انشاءاللہ ہر جائز مراد پوری ہوگی۔
قمر در عقرب
پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق قمر اپنے درجہ ءہبوط پر برج عقرب میں 16 مارچ کو رات 12:06 am سے 01:41 am تک رہے گا،یہ نہایت منحوس وقت تصور کیا جاتا ہے اور اس وقت برے کاموں سے روکنے اور بیماریوں کا علاج کرنے کے لیے اہم عملیات کیے جاتے ہیں،دشمن کی زبان بندی تاکہ کبھی خلاف نہ بولے اس وقت پر کی جاسکتی ہے،اس کے لیے ایک نادر، مجرب اور نہایت سخت عمل اس بار پیش کیا جارہا ہے لیکن ہر گزناجائز طور پر نہ کریں ورنہ خود نقصان اٹھائیں گے۔
درج ذیل نقش خاکی چال سے اس وقت میں کسی کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے لکھ کر تعویذ بنالیں اور اسے موم جامہ یا پلاسٹک کوٹڈ کرلیں،بکرے کی سری یعنی سر پہلے سے لاکر رکھیں، نقش کو بکرے کے منہ میں رکھ دیں اور سوئی دھاگا لے کر اس کا منہ سی دیں یعنی اس طرح سلائی کردیں کہ اس کا منہ بند ہوجائے، نقش کے نیچے اس شخص کا نام مع والدہ اس طرح لکھیں ”عقداللسان فلاں بن فلاں ابداً فی الحق فلاں بن فلاں“ ، ابتدا میں اس کا نام مع والدہ لکھیں جس کی زبان بندی کرنی ہو،بعد میں اپنا نام مع والدہ لکھیں۔
اب بکرے کی سری کو سمندر یا کسی نہر، تالاب وغیرہ کے کنارے یا کسی قبرستان میں دفن کردیں، دفن کرنے کے بعد پلٹ کر نہ دیکھیں، واپس گھر آکر غسل کریں اور حسب توفیق صدقہ و خیرات کریں، انشاءاللہ وہ شخص کبھی آپ کے خلاف زبان نہیں کھولے گا،نقش یہ ہے۔
نقش بھرتے ہوئے نقش کی چال کا خیال رکھیں،چال کی ابتدا 297 سے ہوگی،اس کے بعد ترتیب وار 298,299,300,301,302,303,304 اور آخری خانے میں 305 لکھیں گے تو نقش چال کے مطابق مکمل ہوجائے گا، آخر میں ایک بار پھر سخت تاکید ہے کہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر ناراضگی اور غصہ نہ کریں، کسی بہت ہی بڑے کمینے اور مخالف کے لیے یہ عمل کریں جس نے آپ کی زندگی عذاب بنادی ہو اور آپ کو سخت نقصانات پہنچارہا ہو،اُس وقت رجال الغیب شمال کی سمت ہوں گے لہٰذا جنوب کی طرف رُخ کرکے بیٹھیں۔آئیے اپنے سوالات اور ان کے جوابات کی طرف: 
جڑواں مسائل
ن،س، کراچی سے لکھتی ہیں ”ہم جڑواں بہنیں ہیں، زائچہ دیکھ کر بتائیں کہ اب تک کچھ نہ کرسکے،تعلیم بہت اچھی حاصل کی لیکن کچھ نہ بن سکے،کوئی کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ناکام رہتے ہیں،زہرہ، مریخ، مشتری ، عطارد، راہو، کیتو، قمر، ان میں سے کیا متاثر ہے جس سے زائچہ کمزور ہے، ریمیڈی بتائیں؟کیا کرنا ہے، طالع اور قمر بتائیں؟، کیا پروفیشن اختیار کروں، ماسٹر کیا ہوا ہے، سب سے اہم یہ کہ اب تک شادی بھی نہیں ہوسکی جس کی وجہ بھی بتائیں، حل بتائیں کیا کریں، لوح مشتری ہے میرے پاس، ہانڈی والا عمل بھی کیا ہے،جمعرات کو مشتری کا صدقہ بھی دیتے ہیں، پلیز میرے خط کا جواب ضرور دیں“
جواب: سب سے پہلی بات تو یہ کہ جڑواں بچوں کے زائچے بنانا کوئی آسان کام نہیں ہے،آسان تو خیر عام زائچے بنانا بھی نہیں ہے کیوں کہ اکثر لوگوں کا پیدائش کا وقت درست نہیں ہوتا،دو چار منٹ یا دس پندرہ منٹ اور کبھی کبھی اس سے بھی زیادہ فرق ہوتا ہے،اسپتالوں سے ملنے والے برتھ سرٹیفکیٹ میں بھی وقت کی درستگی مشکوک ہوتی ہے،ایسی صورت میں ایک اچھا اور ماہر ایسٹرولوجسٹ اُس کمی بیشی کو ایڈجسٹ کرسکتا ہے بشرط یہ کہ صاحب زائچہ اس کے سامنے ہو یا اس سے کسی نہ کسی طور رابطے میں ہو تاکہ وہ اس کے قد قامت، چہرے کی ساخت وغیرہ سے درست طالع پیدائش اور طالع پیدائش کے درجات مقرر کرسکے،ہمارے ہاں علم نجوم کے حوالے سے اس قدر احتیاط اور باریک بینی عام طور پر مدنظر نہیں رکھی جاتی لہٰذا اکثر لوگوں کے زائچے غلط بن جاتے ہیں،پیدائش کا درست وقت وہ ہے جب انسان دنیا میں پہلی سانس لیتا ہے،یہ وہی وقت ہوتا ہے جب بچہ رونا شروع کرتا ہے،اسپتالوں میں نوٹ کیا گیا وقت ضروری نہیں ہے کہ اس کے مطابق ہو۔
مزید باریک بینی کی ضرورت جڑواں بچوں کے زائچے میں پیش آتی ہے کیوں کہ دونوں کی پیدائش کے درمیان کچھ نہ کچھ وقفہ ضرور ہوتا ہے،یہی وقفہ ایک ہی وقت پر اور ایک ہی تاریخ کو پیدا ہونے والے افراد کے درمیان نمایاں فرق اور زندگی میں پیش آنے والے اچھے برے واقعات میں بھی فرق ڈالتا ہے،اب آپ نے دونوں کے درمیان پانچ منٹ کا فرق ظاہر کیا ہے لیکن یہ نہیں معلوم کہ آپ دونوں میں سے پہلے کون پیدا ہوئی اور بعد میں کون ؟بعد میں پیدا ہونے والی کے مسائل آپ سے زیادہ ہیں۔
اس وقت کے مطابق دونوں کا طالع پیدائش برج قوس ہے،اگر آپ کی پیدائش کا وقت یعنی پہلی سانس لینے کا وقت اس سے پہلے یا کچھ بعد میں ہے اور دوسری بہن کا جو یقیناً بعد میں ہے تو بھی دونوں کا طالع پیدائش ایک ہی رہے گا یعنی برج قوس اور حاکم سیارہ مشتری جو زائچے میں کمزور اور خراب جگہ واقع ہےں لیکن چند منٹ کے فرق سے طالع کے درجات تبدیل ہوجائیں گے اور یہ چیز بھی نتائج میں فرق کا باعث ہوگی۔
آپ کا اور آپ کی بہن کا قمری برج عقرب ہے جو قمر کا بدترین برج ہے،مزید خرابی یہ ہے کہ نوبہرہ زائچے میں بھی قمر عقرب ہی میں ہے،قمر آپ کے زائچے میں شادی یعنی نکاح سے متعلق ہے اور شادی نہ ہونے کا سب سے بڑا سبب یہی ہے کہ قمر بدترین پوزیشن میں ہے،شادی سے متعلق دیگر سیارگان میں مشتری ہے جو آپ کا اپنا ستارہ بھی ہے اور شوہر کی نمائندگی کرتا ہے،یہ زائچے کے چھٹے گھر میں ہے جس کی وجہ سے آپ کے مزاج میں تیزی ، صحت کی خرابیاں، اختلاف رائے کی عادت، دوسرے معنوں میں جھگڑالو طبیعت ظاہر ہوتی ہے۔
بلاشبہ آپ دونوں بہنوں کا زائچہ نہایت دلچسپ اور قابل غور ہے،دل چاہتا ہے کہ اس زائچے کا نہایت تفصیل کے ساتھ تجزیہ کیا جائے لیکن ظاہر ہے یہ کالم اتنے تفصیلی تجزیے کا متحمل نہیں ہوسکتا، البتہ اپنی کسی کتاب میں مثالی زائچے کے طور پر یہ کام کیا جائے گا،فی الحال آپ کی فرمائش کے مطابق ضروری سوالات کے جواب دیے جارہے ہیں۔
پہلا گھر قوس اور اس کا حاکم مشتری آپ کی ذات اور شخصیت کی نمائندگی کرتا ہے، مشتری جیسا کہ پہلے بتایا، چھٹے گھر میں ہونے کی وجہ سے خراب جگہ واقع ہے جس کی وجہ سے شخصیت میں منفی طرز فکر پیدا ہوتا ہے،زائچے کا دوسرا اہم سیارہ زحل ہے جو تیسرے گھر پر حکمران ہے، تیسرا گھر پہل کاری، چھوٹے بہن بھائی، کوشش، اقدام اور جدوجہد کو ظاہر کرتا ہے،اس کا حاکم زحل بھی زائچے کے آٹھویں گھر میں کمزور ہے،پانچواں گھر جسے شعور ، خوشیاں، خوش بختی،محبت وغیرہ کے معاملات سے منسوب کیا گیا ہے، اس کا حاکم سیارہ مریخ ہے،یہ بھی کمزور ہے،شادی کے حوالے سے خصوصاً نکاح کے بندھن کا گھر آٹھواں ہے، اس کا حاکم قمر ہے جو زائچے کا فعلی منحوس بھی ہے، یہ بارھویں گھر میں برج عقرب میں ہے اور جیسا کہ پہلے بتایا کہ نوامسا چارٹ میں بھی برج عقرب میں ہے لہٰذا شادی اور ازدواجی زندگی کے لیے بندش ہے،زائچے کا نواں گھر جسے بھاگیہ استھان کہا جاتا ہے،مذہب، آئین و قانون،مستقبل کی منصوبہ بندی اور اعلیٰ تعلیم سے منسوب کیا گیا ہے،زائچے کا واحد طاقت ور اور مضبوط گھر ہے کیوں کہ اس کا حاکم سیارہ شمس چوتھے گھر میں ایک طاقت ور پوزیشن رکھتا ہے،کرئر اور اسٹیٹس یا پروفیشن دسویں گھر سے متعلق ہے،ا س کا حاکم عطارد ہے،یہ بھی اگرچہ پانچویں گھر میں ہے لیکن بہت مضبوط اور طاقت ور نہیں ہے،گیارھویں گھر کا حاکم سیارہ زہرہ ہے،گیارھواں گھر کاروباری اور زندگی میں دیگر فوائد سے متعلق ہے،دوست احباب کا گھر بھی یہی ہے اور عورت یا مرد کے زائچے میں شادی اور ازدواجی زندگی کی خوشیاں بھی سیارہ زہرہ سے متعلق ہےں،زہرہ زائچے کے چوتھے گھر میں سیارہ شمس سے قریبی قران کی وجہ سے تحت الشعاع (combust) پوزیشن میں ہونے کی وجہ سے اپنی قوت کھو بیٹھا ہے،حالاں کہ وہ اپنے شرف کے گھر میں ہے اور اس طرح زائچے میں ملاویا یوگ بن رہا ہے جو خوش قسمتی لاتا ہے،شرف کے گھر میں ہونے کی وجہ سے زہرہ کو تھوڑی بہت قوت حاصل ہے،اگر قمر کی پوزیشن انتہائی ناقص نہ ہوتی تو آپ کی شادی ہوجاتی۔
آپ نے لکھا ہے کہ لوح مشتری آپ کے پاس ہے،خدا معلوم آپ نے کہاں سے لی کیوں کہ کراچی میں تو لوح مشتری کے موسم میں بڑا دھوکا اور فراڈ ہوتا ہے،بے شک مشتری کی لوح آپ کے لیے فائدہ مند ہے اگر وہ درست وقت پر تیار کی گئی ہو اور درست وقت پر پہنی گئی ہو، آپ نے ہانڈی تالے والا عمل بھی کیا ہے جو ہمارا بڑا مشہور عمل ہے،ممکن ہے عمل میں کوئی غلطی ہوگئی ہو، جب آپ نے یہ عمل کیا گیا ہوگا تو آپ کو چاہیے تھا کہ مشورہ کرتیں اور عمل کے بعد بھی مشورہ جاری رکھتیں تاکہ ناکامی کی صورت میں آپ کی درست رہنمائی کی جاتی،یہ طریقہ عام طور پر غلط ہے کہ اگر ڈاکٹر کی دوا سے چند روز میں کوئی فائدہ نہ ہوا تو علاج ہی چھوڑ دیا،ایسی صورت میں یقیناً ہم آپ کو یہی مشورہ دیتے کہ اپنا زائچہ بنوائیں تاکہ بنیادی خرابی کا پتا چل سکے اور اس کے مطابق ہی علاج تجویز کیا جائے۔
آپ کا سب سے بڑا مسئلہ شادی کے حوالے سے قمر کی خرابی ہے اور پھر زہرہ اور مشتری کی کمزوری ، قمر چوں کہ آٹھویں گھر کا حاکم ہوکر فعلی منحوس بن گیا ہے لہٰذا قمر کا پتھر یا قمر سے متعلق کوئی بھی لوح یا نقش آپ استعمال نہیں کرسکتےں ورنہ کچھ دوسرے نقصانات کا بھی سامنا ہوسکتا ہے، اس کا حل صرف یہ ہے کہ پیر کے دن نفلی روزہ رکھا کریں اور کسی غریب بچوں والی عورت کی مدد اس طرح کریں کہ اُسے بھی محسوس ہو کہ واقعی آپ اس کی مدد کر رہی ہیں،مثلاً ماہانہ یا ہفتہ وار ایک معقول رقم پابندی سے دیا کریں یعنی جس حد تک بھی ہوسکے اُس کی کفالت کریں،دودھ اور دیگر سفید چیزوں کا استعمال زیادہ کریں،چاندنی رات میں قمر کی روشنی میں بیٹھ کر کچھ دیر مراقبہءنور کیا کریں۔
یلو سفائر کم از کم 5 کیرٹ وزن میں کسی مناسب وقت پر دائیں ہاتھ کی کلمے کی انگلی میں پہن لیں اور اصلی اوپل (آج کل اوپل نایاب ہے اور بازار میں عموماً میڈ ان چائنا اوپل مل رہے ہیں) دائیں ہاتھ کی رنگ فنگر میں کم از کم پانچ کیرٹ وزن میں ایسے وقت پر پہنیں جب زہرہ طاقت ور ہو، ایسا وقت 15,16 اپریل کو ہوگا کیوں کہ اُس وقت زہرہ اپنے شرف کے درجے پر ہوگا لیکن بالکل صحیح ٹائم رابطہ کرکے معلوم کریں۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں