پیر، 24 اگست، 2015

رُکتا ہوں تو بچھڑا جاتا ہوں‘ چلتا ہوں تو چلنا مشکل ہے


ستمبر کی فلکیاتی پوزیشن زیادہ خوش کن نظر نہیں آتی

طویل عرصے بعد یوم آزادی کا جشن نہایت جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا‘ کراچی میں لوگ بڑے والہانہ انداز میں سڑکوں پر نکل آئے ‘ ایسا معلوم ہوتا تھا جیسے کراچی کی سابقہ بہاریں لوٹ آئی ہیں لیکن چشم فلک کو شاید کراچی والوں کی مزید آزمائش مقصود ہے‘ ایم کیو ایم کے ممبران اسمبلی نے اچانک استعفیٰ دے کر سیاسی ماحول کو گرما دیا‘ اس صورت حال میں لوگ قصور کے انسانیت سوز بدترین واقعہ کو فراموش کر کے ایک نئی سیاسی بحث میں الجھ گئے ‘ شاید اس ملک کی سیاست میں اب ایسے واقعات کی ضرورت اکثر پیش آتی رہتی ہے ابھی استعفوں پر بحث جاری تھی ‘ حضرت مولانا فضل الرحمن ایک ثالث کے طور پر مذاکرات کے لیے نائن زیرو پہنچے ہی تھے کہ ممبر قومی اسمبلی رشید گوڈیل پر قاتلانہ حملہ ہوگیا‘ یہ اس اگست کے مہینے کی سب سے بڑی خبر تھی‘ اچھی بات یہ ہوئی کہ ایم کیو ایم نے اتنے بڑے سانحے کو نہایت تدبر اور تحمل کے ساتھ برداشت کیا‘بھرپور سیاسی سنجیدگی کا مظاہرہ سامنے آیا ورنہ شاید پورا شہر معطل ہو کر رہ جاتا۔


 عزیزان من!اس مہینے سے پاکستان کے نئے سال کا آغاز ہو رہا ہے‘ دعا کرنی چاہیے کہ آئندہ سال اگست تک ہم اپنے ملک میں جاری سیاسی بحرانوں پر قابو پا سکیں اور امن و خوشحالی کے راستے پر گامزن رہیں ‘ آئیے آنے والے مہینے ستمبر کی فلکیاتی صورت حال کا جائزہ لیتے ہیں‘ستمبر کو دفاع پاکستان کا مہینہ کہا جاتا ہے ‘ پاکستان کے نئے سال کے آغاز پر مرحوم اقبال صفی پوری کا ایک شعر قارئین کی نذر ہے
 راہ روئے سفر ہیں تیز بہت ‘ اے کشمکش دل کیا ہوگا؟

رُکتا ہوں تو بچھڑا جاتا ہوں‘ چلتا ہوں تو چلنا مشکل ہے

 ستمبر کے ستارے

 مروّجہ یونانی علم نجوم کے مطابق سیارہ شمس حسب معمول برج سنبلہ میں حرکت کر رہا ہے‘23ستمبر کو اپنے ہبوط کے برج میزان میں داخل ہوگا‘ آسمانی کونسل کا وزیر اطلاعات سیارہ عطارد برج میزان میں ہے‘17ستمبر سے اسے رجعت ہوگی جو 9اکتوبر تک جاری رہے گی گویا اس سال ایک بار پھر عطارد تقریباً دو ماہ برج میزان میں گزارے گا۔

 توازن اور ہم آہنگی کا ستارہ زہرہ بحالت رجعت برج اسد میں ہے 6ستمبر کو مستقیم ہوکر اپنی سیدھی چال پر آجائے گا اور پورا مہینہ برج اسد میں ہی رہے گا‘ قوت و توانائی کا نمائندہ سیارہ مریخ برج اسد میں حرکت کر رہا ہے‘25ستمبر کو برج سنبلہ میں داخل ہوگا‘ وسعت و ترقی کا سیارہ مشتری برج سنبلہ میں ہے‘ زحل مستقیم ہونے کے بعد برج عقرب میں حرکت کر رہا ہے‘18ستمبرکو دوبارہ اپنے برجِ اوج میں داخل ہوگا‘ اختراع وایجادات کا سیارہ یورینس برج حمل میں بحالت رجعت حرکت کررہا ہے جبکہ پُراسرار نیپچون بحالت رجعت اپنے ذاتی برج حوت میں ہے‘ کایا پلٹ پلوٹو بحالت رجعت برج جدی میں اور راس و ذنب بالترتیب میزان اور حمل میں ہیں۔

 نظرات و اثرات سیارگان

 نئے مہینے ستمبر کا آغاز زیادہ خوش کن نظر نہیں آتا‘ اس مہینے میں سورج اور چاند گہن بھی ہےں جو بہر حال نئی تبدیلیوں اور حالات و واقعات کے نئے رُخ متعین کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں‘پہلا سورج گہن 13ستمبرکو 11:41am پر ہوگا جو جزوی گہن ہوگا ‘ پاکستان میں دیکھا جا سکے گا‘ جبکہ دوسرا چاند گہن 28ستمبر کو صبح 7:50am پر ہوگا اور پاکستان میں نظر نہیں آئے گا‘یہ مکمل گہن ہے اور خونی چاند گہن کی سیریز کا چوتھا گہن ہے۔

 ستمبرکا فل مون چارٹ اگرچہ خاصا امید افزا نظر آتا ہے اور مثبت اثرات کا حامل ہے لیکن 13 ستمبرکا نیو مون چارٹ جو سورج گہن کا چارٹ بھی ہے‘ بعض پیچیدہ مسائل اور مشکلات کی نشان دہی کر رہا ہے خاص طور پر داخلی امور پر دبا پڑے گا ‘حادثات و سانحات کا اندیشہ موجود ہے‘اس مہینے میں بعض انتہائی نحس نظرات بھی قائم ہو رہے ہیں‘ کاروباری سیکٹر میں عدم اطمینان اور بے چینی رہے گی‘ حکومت خصوصی طور پر تنقید کا نشانہ بنے گی اور ایسی غلطیوں کی مرتکب ہو سکتی ہے جن کے باعث اس کی ساکھ متاثر ہو سکتی ہے‘ مالی نقصانات اور وبائی امراض پھیلنے کا اندیشہ نظر انداز نہیں کیا جا سکتا‘ آئیے اس مہینے کے اہم نظرات اور ان کے اثرات کا جائزہ لیتے ہیں۔
 اس ماہ دو قرانات‘ دو مقابلے ‘ تین تربیعات‘ تین تثلیثات اور ایک تسدیس کی نظر قائم ہوگی۔

 یکم ستمبر: اس ماہ کا پہلا زاویہ شمس اور نیپچون کے درمیان مقابلے کا ہوگا اور اسی روز زہرہ اور مریخ کا قران بھی ہے‘ شمس اور نیپچون کے درمیان مقابلے کی نظر سربراہ مملکت ‘ اعلیٰ شخصیات اور اعلیٰ عہدوں پر فائز افراد کے لیے نحس اثر رکھتی ہے لہٰذا صدر مملکت ‘ وزیراعظم اور دیگر وزرا و امرا کو مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑے گا ‘ یہ نظر حد سے بڑھی ہوئی خود اعتمادی کے باعث نقصانات اور تنزلی کے واقعات لاتی ہے۔
 دوسرا زاویہ زہرہ اور مریخ کا قران عورت اور مرد کے درمیان باہمی کشش پیدا کرتا ہے لہٰذا اس نظر کے زیر اثر بعض لوگوں کی منگنیاں اور شادیاں ہو سکتی ہیں یا محبت کے معاملات فروغ پائیں گے‘ اس وقت میں روٹھے ہوئے یا ناراض محبوب اور ازدواجی تعلقات میں جوش و جذبہ پیدا کرنے کے لیے کوشش کرنی چاہیے لیکن محبت کے عملیات و نقوش کے لیے زیادہ بہتر وقت نہیں ہے کیوں کہ زہرہ کی پوزیشن کمزور ہے۔

6 ستمبر: شمس اور پلوٹو کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ قائم ہوگا یہ نظر بین الاقوامی تعلقات میں بہتری لاتی ہے‘ مستقبل کی منصوبہ بندی کے لیے معاون و مدد گار ‘ زیادہ کشادہ دلی کا مظاہرہ دیکھنے میں آتا ہے۔

 9ستمبر: مریخ اور یورینس کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ نئی ایجادات اور اختراعات کے مواقع پیدا کرتا ہے خصوصاً ٹیکنالوجی میں نت نئے طریقے دریافت ہوتے ہیں ‘ مہم جویانہ سرگرمیوں میں کامیابی ملتی ہے لیکن اس وقت میں روایتی طور طریقوں سے فائدہ نہیں ہوتا‘ کچھ نیا کرنے کی کوشش زیادہ بہتر رہتی ہے۔

10ستمبر : عطارد اور پلوٹو کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ نشر و اشاعت اور اطلاعات کے شعبوں میں مسائل اور جبر کی صورت حال پیدا کرتا ہے‘ آپ کو کسی ایسے کام کے لیے مجبور کیا جا سکتا ہے جو آپ نہیں کرنا چاہتے‘طاقتور افراد کا دبا بڑھ جاتا ہے ۔

17ستمبر : مشتری اور نیپچون کے درمیان مقابلے کی نظر ہوگی ‘ یہ دھوکے باز زاویہ مالی امور یا ترقیاتی کاموں میں گمراہ کن رحجانات ظاہر کرتا ہے اس وقت کوئی نئی انوسٹمنٹ کرتے ہوئے محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی‘ترقیاتی کاموں اور مستقبل کے منصوبوں پر زیادہ دھیان دینے کی ضرورت ہے ‘ آپ کی غفلت مستقبل کے بڑے نقصانات کا دروازہ کھول سکتی ہے‘ اسٹاک مارکیٹ کے کاروبار میں پُر فریب صورت حال پیدا ہو سکتی ہے‘ ایسے منصوبے یا پروگرام سامنے آتے ہیں جو بظاہر بہت خوش کن اور دلفریب ہوں لیکن در حقیقت محض فراڈ ہو سکتے ہیں۔

23 ستمبر : زہرہ اور یورینس کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ غیر متوقع رومانی دلچسپیاں اور خوشیاں لاتا ہے‘ اچانک منگنی یا شادی کا امکان پیدا ہوتا ہے‘ محبت کی سحر انگیزی سر پر چڑھ کر بولتی ہے‘ کاروباری میدان میں بھی یہ وقت حیرت انگیز کامیابیاں لاتا ہے ‘ اس وقت نئی حکمت عملی سے کام لینے کی ضرورت ہوتی ہے۔

 اسی تاریخ کو شمس اور زحل کے درمیان تسدیس کی نظر ہوگی جو سعد اثر رکھتی ہے‘ اس وقت گورنمنٹ سے متعلق کاموں سے فائدہ ہو سکتا ہے‘ خصوصاً زمین و جائیداد سے متعلق امور میں کامیابیاں مل سکتی ہیں‘ علاج معالجے اور صحت یابی کے لیے بھی یہ ایک اچھا وقت ہے۔
25ستمبر : عطارد اور پلوٹو کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ قائم ہوگا‘ یہ زاویہ اس ماہ دوسری بار بحالت رجعت ہوگا لہٰذا زیادہ شدید اثرات کا حامل ہوگا‘ اس نظر کے اثرات پہلے بیان ہو چکے ہیں۔

26 ستمبر: اس مہینے کا سب سے منحوس زاویہ مریخ اور زحل کے درمیان تربیع کی نظر ہے‘ یہ نظر سخت نحس اثرات کی حامل ہے‘ کاموں میں رکاوٹ یا بگاڑ پیدا ہوتا ہے ‘ کسی نئے کام کا آغاز نہیں کرنا چاہیے ورنہ وہ پایہ تکمیل تک نہیں پہنچے گا‘ اگر کسی کام میں شدید نوعیت کی رکاوٹ آ رہی ہے تو اسے کسی اور وقت کے لیے چھوڑ دیں‘ زور زبردستی سے نتائج حاصل کرنے کی کوشش نہ کریں ورنہ صورت حال مزید خراب ہوگی‘ ملکی معاملات میں یہ نظر بدترین سانحات اور حادثات کا باعث ہوسکتی ہے۔

30 ستمبر:شمس اور عطارد کا قران ملے جُلے اثرات رکھتا ہے‘ بعض لوگوں کے لیے یہ نظر فائدہ بخش ثابت ہوتی ہے جب کہ بعض کے لیے انتہائی نحس اثرات اور صحت کی خرابیاں لاتی ہے‘ ہر شخص کو اس وقت اپنے معاملات کو چیک کر کے غور کرنا چاہیے کہ وہ اس کے مثبت اثرات محسوس کر رہا ہے یا منفی‘ اگر منفی اثرات محسوس ہوں تو صدقات پر زور دینا چاہیے ‘ عام طور پر یہ نظر ملکی معاملات میں میڈیا سے متعلق منفی یا مثبت رحجانات لاتی ہے ‘ میڈیا پر حکومتی اثر و رسوخ بڑھتا ہے۔

شرف قمر

 حسب معمول قمر کے شرف کا وقت دیا جا رہا ہے تاکہ نیک اعمال کیے جا سکیں ‘ اس وقت میں خیر و برکت اور نیک خواہشات کے لیے وظائف کیے جاتے ہیں ‘ اس ماہ قمر اپنے درجہ شرف پر پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 2ستمبر کو شام 5:22pm سے شام 7:00pm تک ہوگا ‘ اسمائے الٰہی یا رحمنُ یا رحیمُ 556 مرتبہ اول آخر درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے جائز مقاصد کے لیے دعا کریں۔

قمر در عقرب

 اس منحوس وقت کا آغاز اس ماہ 17 ستمبر کو پاکستان ٹائم کے مطابق رات 12:48am پر ہوگا اور 2:48am تک قمر درجہ ہبوط پر رہے گا ‘ اس وقت میں بری عادتوں اور غلط کاموں کو روکنے کے لیے عمل کرنا چاہیے‘ ایسے اعمال ہمیشہ دیے جاتے رہے ہیں اگر ریکارڈ میں موجود نہ ہو تو ہماری ویب سائیٹ www.maseeha.comپر دیکھے جا سکتے ہیں۔

اوج مریخ

 شرف کے بعد اوج کی طاقت سیارہ مریخ کو برج اسد میں حاصل ہوتی ہے‘ یہ وقت تقریباً دیڑھ سال بعد آتا ہے‘ اس سال 6ستمبر صبح 7:04amسے 7ستمبر رات 8:53pm تک ہوگا ‘ اس وقت قوت و طاقت کے حصول اور دشمنوں پر غلبہ حاصل کرنے کے لیے عملیات و نقوش کیے جاتے ہیں‘ صحت و تندرستی اور مردانہ قوت کے لیے اس وقت میں خصوصی انگوٹھی بھی تیار ہوتی ہے ‘ ضرورت مند براہ راست رابطہ کر کے مشورہ کر سکتے ہیں۔

آئیے اپنے سوالات اور ان کے جوابات کی طرف:

لال کتاب جوتش کا ایک نمونہ

ہمارے قارئین کو شاید یاد ہو کہ ہم نے کچھ عرصہ پہلے بھارت میں علم نجوم کی مختلف شاخوں کے بارے میں لکھا تھا اور بتایا تھا کہ قدیم ہندی جوتش میں بہت سے اختلافی مسائل موجود ہیں، خاص طور پر ہندو پنڈتوں نے ایک سائنسی علم میں ہندوانہ نظریات و عقائد شامل کرکے اس علم کا چہرہ بگاڑ کر رکھ دیا ہے،اس حوالے سے ہم نے ”لال کتاب“کا حوالہ بھی دیا تھا اور عرض کیا تھا کہ یہ کتاب جسے ہندی جوتش کی بائبل کہا جاتا ہے، درحقیقت ایک طرح کا ہندو فال نامہ ہے جیسے فال نامے ہمارے ہاں بعض پیر فقیر ، نام نہاد عامل کامل ٹائپ لوگ استعمال کرتے ہیں۔

اس حوالے سے ایک دل چسپ خط ہمیں موصول ہوا ہے، آئیے پہلے خط کا مطالعہ کیا جائے اور پھر مزید گفتگو ہوگی۔

کامران احمد لکھتے ہیں ”میں اپنے زائچہ پیدائش کی روشنی میں اپنے مسائل کا حل جاننا چاہتا ہوں، میرا سب سے اہم مسئلہ بے روزگاری ہے،میں نے پہلے بھی کچھ لوگوں سے اس بارے میں معلومات کیں جس میں مایوسی اور دھوکا ہوا ہے، میں نے انڈیا سے بھی اپنی کنڈلی بنوائی اور ادھر سے مجھے ملنے والی معلومات بالکل صحیح ہےں لیکن مسئلے کے حل ہندوؤں والے ہیں جس پر میرا دل مطمئن نہیں ہے، میں اپنے مذہب اسلام کے حساب سے اپنے مسائل کا حل چاہتا ہوں،کچھ دن پہلے میں نے آپ کا آرٹیکل پڑھاجس کے بعد آپ سے رابطہ کرنے کا خیال ہوا،میں اپنے زائچے کے بارے میں بہت سی باتیں جانتا ہوں جن میں سے ایک ”کال سرپ یوگ“ میرے زائچے میں ہے،انڈیا سے جو میں نے کنڈلی بنوائی تو دو چیزوں سے منع کیا گیا ہے،ایک گھر میں سیڑھی کے نیچے کوئی ٹوائیلیٹ، باتھ روم یا اسٹور نہیں بنوانا اور دوسرے یہ کہ جب تک میری عمر 48 سال نہیں ہوجاتی،گھر میں کنسٹرکشن کا کام نہیں کروانا،اگر کرواتے ہیں تو میں خوش حالی کی طرف نہیں بڑھ سکتا بلکہ بدحالی اور پریشانی کی طرف بڑھوں گا، سب سے پہلے میرے والد نے یہ غلطی اس وقت کی تھی جب میری عمر 6 یا 7 سال کی تھی،سیڑھی کے نیچے کچن بنوایا اور اس کے بعد میرے گھر کے حالات میں تبدیلی آئی، تنگی اور پریشانی ہوئی، اس کے بعد میری عمر 14 سال تھی،میرے والد نے مکان کی چھت پر دو کمرے بنوائے، ایک سال کے اندر میرے والد ڈاکوؤں کے ہاتھوں شہید ہوگئے،وہ گورنمنٹ ملازم تھے لیکن مجھے کم عمری کی وجہ سے والد کی جگہ ملازمت نہیں مل سکی اور گھر کے حالات بہت تنگ دستی کی طرف چلے گئے۔یہاں تک کہ میرے گھر میں والد کے کفن تک کے پیسے نہیں تھے،اس کے بعد 2011 ءمیں گھر کا فرش اور ٹوائیلیٹ بہت زیادہ خراب ہوگئے تو میں نے فرش اور ٹوائیلیٹ بنوائے، اس کے بعد گھر میں اور زیادہ تنگی ، پریشانی، بیماری ، لڑائی ،شدید ذہنی دباؤاور خوف رہنے لگا، جسم میں ہر وقت کوئی نہ کوئی تکلیف رہتی ہے،انڈیا میں جس جوتشی سے رابطہ کیا انہوں نے ہندو مذہب کے مطابق مجھے بتایا کہ شنی اور راہو کی شانتی کے لیے پوجا کروانی پڑے گی، میں چاہتا ہوں مہربانی کرکے مجھے میرے مذہب اسلام کے مطابق اس کا کوئی حل بتادیں،بڑی مہربانی ہوگی

جواب: عزیزم! آپ کی سادگی اور سادہ لوحی پر افسوس بھی ہوا اور ہنسی بھی آئی،جیسا کہ ہم نے اوپر ابتدا میں بتایا ہے کہ انڈیا میں بھی جوتش ودیا کی بہت سی قسمیں رائج ہیں اور مشہور لال کتاب اسی قسم کی باتوں سے بھری پڑی ہے، بچے کی پیدائش کے بعد اس کی جنم کنڈلی دیکھ کر جوتشی پنڈت اس قسم کا فتویٰ بھی لگادیتے ہیں کہ اگر فوراً بچے کی شکل دیکھی تو اتنے دن کے اندر اندر باپ مرجائے گا لہٰذا بچے کی شکل دیکھنے سے پہلے فلاں فلاں قسم کی پوجا کرائی جائے اور پوجا پر جو اخراجات آئیں گے، وہ پنڈت جی کو دینا ہوں گے،اسی طرح ”کال سرپ یوگ “ اور ”شراپت یوگ“ بھی بیان کیے جاتے ہیں جن کے بھیانک نتائج سے صاحب زائچہ کو خوف زدہ کردیا جاتا ہے اور مخصوص قسم کی بھینٹ اور پوجا پاٹ کی تلقین کی جاتی ہے،یہ بالکل اسی طرح کا کاروبار ہے جیسے ہمارے نام نہاد پیر فقیر اور جعلی عامل کامل کر رہے ہیں،وہ بھی عجیب و غریب قسم کی باتیں بتاکر لوگوں کو خوف زدہ کرتے ہیں اور بھیانک نتائج سے بچنے کے لیے عجیب عجیب طریقے بتاتے ہیں جن کی کوئی حقیقت نہیں ہوتی،محض لوگوں کو لوٹنا مقصود ہوتا ہے۔

اب آئیے آپ اپنے کیس کی طرف،آپ نے جو زائچہ انڈیا سے بنوایا ہے، وہ صحیح ہے لیکن اس کے حوالے سے جو باتیں آپ کو بتائی گئی ہیں، وہ مکمل طور پر ہندوانہ عقائد کا جاہلانہ ایڈیشن اور لال کتاب میں بیان کیے گئے ٹونے ٹوٹکوں کا عکس ہےں، ایسی باتیں اکثر لال کتاب میں موجود ہیں جنہیں عقل کی کسوٹی پر پرکھا جائے تو باطل ثابت ہوجاتی ہیں ،یہ کیسے ممکن ہے کہ گھر میں 48 سال تک کوئی تعمیراتی کام ہی نہ کیا جائے، خواہ گھر کھنڈر بن جائے، اس قسم کی باتیں لال کتاب میں بھی موجود ہیں اور انڈین جوتش کے قدیم نظریات میں بھی جیسا کہ ایک مثال ہم نے پہلے دی ہے۔

جہاں تک کال سرپ یوگ کا تعلق ہے تو وہ بھی آپ کے زائچے میں مکمل نہیں ہے،کال سرپ یوگ اس صورت میں تشکیل پاتا ہے، جب تمام سیارگان راہو اور کیتو محور کے ایک طرف آجائیں مگر آپ کے زائچے میں کیتو زہرہ کے ساتھ ہے اورراہو کے ساتھ زحل ہے ، دونوں کے درمیان بھی خاصا فاصلہ ہے یعنی یہ سیارگان باہم حالت قران میں نہیں ہیں، چناں چہ ایسا کچھ نہیں ہے جیسا کہ آپ کو بتایا گیا ہے۔
 آپ کو جو جنم کنڈلی بھیجی گئی ہے،اس میں سیارگان کی جو پوزیشن بتائی گئی ہے ، وہ بھی روایتی جوتش کے نظریات کے مطابق ہے، حقیقت یہ ہے کہ مشتری آپ کا سب سے زیادہ سعد اور فائدہ بخش سیارہ ہے اور زہرہ و مریخ منحوس اثر رکھنے والے سیارے ہیں،امید ہے کہ انڈیا سے بنوائی گئی جنم کنڈلی کے حوالے سے آپ کو معقول رہنمائی حاصل ہوگئی ہوگی،آپ کا مسئلہ کیا ہے؟

آپ کا طالع لگن عقرب ہے اور دوسرے گھر کا حاکم مشتری ذرائع آمدن اور فیملی سے متعلق ہے ،زائچے میں نویں گھر میں اچھی جگہ ہے،آپ کی پیدائش کے بعد آپ کے گھریلو حالات میں جو مسائل پیدا ہوئے، اس کی وجہ چوتھے گھر کے حاکم سیارہ زحل کا فعلی منحوس زہرہ سے متاثر ہونا ہے،چوتھا گھر والدین اور رہائش گاہ سے متعلق ہے، مالی مسائل ، کاروباری یا روزگار سے متعلق معاملات دوسرے ، دسویں اور گیارھویں یا نویں گھر سے دیکھے جاتے ہیں ، دسویں گھر کے شمس کے علاوہ باقی سب سیارے کمزور ہیں اور گیارھویں کا حاکم عطارد فعلی منحوس مریخ سے متاثرہ ہے لہٰذا آپ جو کام بھی کریں گے ، اس میں نقصان اٹھائیں گے، ہم یہاں اب آپ کے زائچے پر بحث کرنے کے بجائے صرف مسائل کے حل پر بات کریں گے۔

آپ کو پابندی سے جمعہ کے روز سفید چیزوں کا صدقہ دینا چاہیے یا کنواری لڑکیوں کی مدد کرنی چاہیے،منگل کے روز سرخ رنگ کی چیزوں کا صدقہ دیا کریں،اس کے علاوہ آپ کو مون اسٹون یا برکاتی انگوٹھی اور پیلا پکھراج یا خاتم مشتری پہننا چاہیے، آپ کو زمرد یا فیروزہ بھی پہننا ضروری ہے،عطارد کی خرابیوں کو دور کرنے کے لیے ابھی ہم نے اپنے کالم میں خاتم عطارد اور لوح عطارد نورانی کے بارے میں لکھا تھا ، یہ بھی آپ کے لیے معاون و مددگار ہوں گی، یہ تمام ریمیڈیز یقیناً تھوڑے ہی عرصے میں آپ کے حالات میں مثبت تبدیلی کا باعث ہوں گی‘ آپ کے لیے وظیفہ یہ ہے‘ اول آخر گیارہ باردرود شریف کے ساتھ پورا پانچواں کلمہ ایک سو ایک مرتبہ روزانہ پڑھ کر اللہ سے دعا کیا کریں۔

شادی کے بعد

 ثمین ‘ کراچی سے لکھتی ہیں” مجھے اپنی بھتیجی کے بارے میں پوچھنا ہے‘ گزشتہ سال اس کا نکاح کردیا تھا ‘ اس کے سسرال والے اس وقت تو بہت اچھے ثابت ہو رہے تھے ‘ ہم نے رخصتی کے لیے دو سال کا وقت مانگا تھا اور انہوں نے بات مان لی تھی پھر کچھ دنوں کے بعد وہ رخصتی کے لیے ضد کرنے لگے حالانکہ ہمارے حالات رخصتی کی اجازت نہیں دے رہے تھے لیکن انہوں نے کہا کہ ہمیں کچھ نہیں چاہیے ہمارے پاس سب کچھ موجود ہے‘ بہرحال ان کے کہنے پر ہم نے رخصتی کردی‘ اب مسئلہ یہ ہے کہ جب سے رخصتی ہوئی ہے وہ بہت پریشان ہے‘ لڑکیاں شادی کے بعد خوش ہوتی ہیں لیکن وہ ہمیں کہیں سے بھی خوش نظر نہیں آتی‘ اس کی ساس اس کے ساتھ بالکل صحیح نہیں رہتی‘ ہر وقت باتیں سناتی رہتی ہے‘ شوہر کبھی تو بہت اچھا ہوتا ہے اور کبھی بہت اجنبی‘ وہ خود بتا رہی تھی کہ جب سے شادی ہوئی ہے گھر میںپریشانی ہے ‘ مالی طور پر بھی بہت پریشان ہے‘ شوہر کی آئے دن نوکری ختم ہوتی رہتی ہے یا وہ خود ختم کرتا رہتا ہے‘ کچھ سمجھ میں نہیں آتا ‘ اللہ تعالیٰ نے اسے اولاد کی خوش خبری دی تو وہ بھی دو مہینے کے بعد ختم ہوگئی‘وہ یہی کہتی ہے کہ میرے ساتھ یہ سب کیا ہو رہا ہے اور ایسا کیوں ہو رہا ہے؟ میری بھتیجی بہت اچھی ہے پانچوں وقت کی نماز کی پابندی ہے اور قرآن کی پابند ہے پھر اس کے ساتھ ایسا کیوں ہو رہا ہے ‘ آپ پلیز تفصیل سے بتائیے کہ آخر ایسا اس کے ساتھ کیوں ہو رہا ہے؟ کہیں ہم نے غلط شادی تو نہیں کردی؟

جواب : اپنے ہر سوال کا جواب آپ نے خود ہی دے دیا ہے‘ یقیناً آپ لوگوں نے ایک معصوم بچی کو اندھے کنوئیں میں دھکیل دیا ہے‘ حیرت کی بات ہے کہ تم گزشتہ تقریباً 15سال سے ہمارے کالم پڑھ رہی ہو ‘ اکثر مسائل میں مشورے لیتی رہی ہو لیکن اس معاملے میں شادی سے پہلے کوئی مشورہ نہیں لیا ‘ اب پوچھ رہی ہو کہ مسئلہ کیا ہے؟ رشتہ طے کرنے یا نکاح کرنے سے پہلے اچھی طرح معلومات حاصل کرنا چاہیے تھی‘ جب رشتہ غیروں میں ہو رہا ہو تو نکاح کرنے میں جلدی نہیں کرنی چاہیے بلکہ منگنی کافی ہوتی ہے تاکہ کچھ عرصہ لڑکے اور اس کے گھر والوں کے عادت و اطوار کا مشاہدہ کیا جا سکے ‘ جب وہ لوگ دو سال کا وقت دے کر اپنے وعدے سے مُکرگئے اور جلدی رخصتی کی ضد کرنے لگے تو آپ کو سمجھ لینا چاہیے تھا کہ یہ جھوٹے اور مکار لوگ ہیں‘ حقیقت یہ ہے کہ لڑکیوں کو رخصت کرنے کی جلدی بہت سے مسائل کو جنم دیتی ہے جن کی وجہ سے لڑکیوں کی زندگی برباد ہو جاتی ہے ‘ شادی سے پہلے ماں باپ اس خوف میں مبتلا ہوتے ہیں کہ شادی کی عمر نکلی جا رہی ہے لہٰذا لڑکے اور اس کے گھر والوں کے بارے میں زیادہ چھان بین سے کام نہیں لیتے‘ حد یہ کہ بعض نہایت اہم اور ضروری باتیں دریافت کرتے ہوئے اس لیے ڈرتے ہیں کہ کہیں رشتہ خراب نہ ہو جائے‘ یہی وہ بدترین کمزوری ہے جس کی وجہ سے غلط جگہ رشتے ہوجاتے ہیں اور ماں باپ کی اس کمزوری کا خمیازہ زندگی بھر لڑکی کو بھگتنا پڑتا ہے‘ آپ نے لکھا ہے کہ وہ یتیم بچی ہے ‘ اس صورت میں تو آپ کی ذمہ داری اور بھی بڑھ جاتی ہے‘ لوگوں کو اس طرح آنکھیں بند کر کے شادی نہیں کرنی چاہیے تھی ۔


 آپ نے لڑکا لڑکی کی تاریخ پیدائش تو لکھ دی ہے‘ وقت پیدائش نہیں لکھا اس کے بغیر درست زائچہ نہیں بن سکتا‘ حالانکہ پرانی قاری ہو اور یہ بات ہم اکثر اپنے کالموں میں لکھتے رہتے ہیں ‘ بہر حال لڑکے کا شمسی برج جوزا ہے لہٰذا وہ غیر ذمہ دار اور من موجی ٹائپ بندہ ہے ایسے لوگ عام طور سے خاصے بے پروا ہوتے ہیں‘ اس کے ماں باپ نے شادی اسی لیے کی ہوگی کہ شاید شادی کے بعد کچھ سُدھر جائے گا ‘ جوزا افراد اگر ابتدا ہی میں معقول تعلیم یا کوئی اچھاہنر سیکھ لیں تو باقی زندگی اچھی طرح گزار لیتے ہیں ‘ بصورت دیگر زندگی بھر ایک رولنگ اسٹون بنے رہتے ہیں اور مختلف پیشوں میں قسمت آزمائی کرتے ہیں لیکن کسی شعبے میں بھی غیر معمولی ترقی نہیں کر پاتے ‘اب خدا معلوم آپ لوگوں نے لڑکے کی کون سی خوبیاں دیکھ کر رشتہ طے کیا تھا ‘ ہم سے کوئی سوال کرنے کے بجائے ‘ آپ جواب دیں کہ آپ نے ایک یتیم بچی کے ساتھ کیا کیا ہے؟

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں